The Latest
وحدت نیوز(ڈیرہ الہیار) سندھ بلوچستان بارڈر پر حکومت بلوچستان کی جانب سے روکے گئے زائرین مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودڈومکی اور صوبہ بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ برکت مطہری کے زائرین کے ہمراہ تین روزہ پرزور احتجاج اور آئی جی بلوچستان ، ڈپٹی کمشنر جعفرآباد سمیت اعلیٰ سرکاری اور عسکری حکام سے مسلسل رابطوں کے بعد کوئٹہ پہنچنے میں کامیاب ہو گئے، مقامی مومنین کے تعاون سےایم ڈبلیوایم کی جانب سے زائرین امام حسین ؑ کیلئے کھانے اور پینے کا اہتمام کیا گیا، جبکہ علامہ مقصودڈومکی کی اہلیہ نے بذات خود زائرین میں شامل مستورات کی خدمت کی ذمہ داری انجام دی، بعد ازاں علامہ مقصودڈومکی خود زائرین کو بلوچستان بارڈر کراس کرواکر واپس جیکب آباد آئے۔
وحدت نیوز(لاہور) پیپلزپارٹی پنجاب کا مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر شیرازی کے اغوا پر شدید ردعمل ، پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر الزمان کائرہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ناصر شیرازی کو سادہ کپڑوں میں ملبوس مسلح افراد نے رانا ثناء اللہ اور شہباز شریف کے ایماء پر اٹھایاہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیا سی کارکنوں کو اسی طرح اٹھایا جاتا رہا تو مستقبل میں ن لیگ بھی اس سے محفوظ نہیں رہےگی۔قمر الزمان کائرہ نے رانا ثنا ء اللہ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا انتقامی سیاست کرنے سے بہتر ہےرانا ثناءاللہ اپنا قبلہ درست کر لیں۔ پیپلز پارٹی پنجاب کے رہنماء ندیم افضل چن نے کہا کہ رانا ثناءاللہ اس اغوا کے ذمےدار ہیں.پنجاب حکومت بوکھلا چکی ہےا ور اس بوکھلاہٹ میں مخالفین کو ںشانہ بنا رہی ہے۔ ندیم افضل چن کا کہناتھاکہ رانا ثناءاللہ سیاسی کارکنوں کے خلاف ہٹلر بننے کی کوشش نہ کریں۔ ندیم افضل چن نے کہا کہ پیپلزپارٹی اس ایشو پر مکمل طور پر مجلس وحدت مسلمین کے ساتھ ہے۔
وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل جناب سید ناصر شیرازی ایڈووکیٹ کا بدھ مورخہ یکم نومبر کو 9:00 بجے شب سیاہ ڈبل کیبن میں سوار سادہ لباس اور پنجاب ایلیٹ فورس کے لباس میں ملبوس افراد نے کمرشل مارکیٹ واپڈا ٹاون کی شاہراہ پہ روکا جس وقت وہ اپنے اہلیہ و کمسن بچوں کہ ہمراہ اپنے گھر واپڈا ٹاون واپس جارہے تھے۔ سادہ لباس میں ملبوس مسلح شخص انکی گاڑی کہ دروازہ پہ مکے مارنے لگا جس پہ ناصر شیرازی ایڈووکیٹ باہر نکلے تو انکا بلا کسی وارنٹ اغوا کرلیا گیا جبکہ انکی اہلیہ و بچے بھی موجود تھے۔ ان حیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختون خوا کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ محمد اقبال بہشتی نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرمجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنماء ارشد علی حیدری، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پشاور ڈویژن کے صدر برادر مبشر اور دیگر موجود تھے۔ انہوں کا مزید کہنا تھا کہ ایک مذہبی سیاسی جماعت کی مرکزی شخصیت کو اس طرح اغوا کرنا جبکہ وہ سپریم کورٹ کا وکیل بھی ہو اور اس پہ کوئی الزام و نہ ایف آئی آر ہو، آئین پاکستان و حقوق انسانی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ کس آئین و قانون کہ تحت ایک معزز پاکستانی کو اسطرح انکے اہل خانہ کو حراساں کرکے گرفتار و اغوا کیا جاسکتا ہے، کونسا قانون اسکی اجازت دیتا ہے۔ سید ناصر شیرازی ایڈووکیٹ پنجاب کے وزیر قانون رانا ثنا اللہ کی ماڈل ٹاون جی آئی ٹی رپورٹ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے اور اعلی عدلیہ کو مسلکی بنیاد پہ تقسیم کرنے کی سازش کہ خلاف لاہورہائی کورٹ میں پیٹیشن لگائی ہوئی تھی جسکی سماعت دو رکنی بینچ کررہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سید ناصر شیرازی کے بھائی نے بدھ کی شب ستو کتلہ پولیس اسٹیشن لاہور میں پنجاب کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کہ خلاف ان کے اغوا پر پرچہ کی درخواست بھی دی ہے کیونکہ پنجاب کے حکمران کالعدم جماعتوں کہ سرپرست اور اپنے مخالفین بالخصوص شیعیان حیدرکرار کے دشمن بنے ہوئے ہیں۔ سید ناصر شیرازی کو ملک بھر سے لاپتہ مظلوم افراد کے حق میں بولنے اور اعلی عدلیہ کو مسلکی بنیادوں پہ تقسیم کرنے کی سازش کہ خلاف کھڑے ہونے کہ سزا دی گئی ہے۔ جس شخص پہ کوئی ایک بھی ایف آئی آر درج تک نہ ہو اسکو اس خوفناک طریقہ سے اغوا ملک میں جنگل کے قانون کا پتہ دیتا ہے جہاں آج کوئی بھی معزز شخص محفوظ نہیں اور کسی بھی چور، ڈاکو، لٹیرے اور ملک دشمن کو خطرہ نہیں۔ نواز لیگ کا چند ہفتے قبل سوشل میڈیا کا ایک فرد غائب ہوگیا تھا تو پوری جماعت باشمول نواز شریف و وزیر داخلہ میدان میں آگئے تھے جبکہ اسکے بارے میں اخبارات نے کہا تھا کہ وہ عدلیہ و قومی اداروں کہ خلاف منفی پروپیگنڈے میں ملوث تھا۔ لیکن آج تیسرادن ہونے والا ہے لیکن وفاقی وزیر داخلہ کے کانوں پہ جوں تک نہیں رینگی بلکہ وہ ایک نااہل شخص کہ پروٹوکول میں مصروف ہیں۔ آج ملک بھر کہ گوشہ و کنار میں گمشدگان کے اہل خانہ اپنے پیاروں کی بازیابی کہ لیے سراپا احتجاج ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں۔ مولا علی (ع ) نے فرمایا تھا کہ "حکومت کفر سے تو چل سکتی ہے لیکن ظلم سے نہیں "
اب اس ملک کہ مظلوموں و محروموں کیساتھ ہونے والے ظلم کو روکنا ہوگا کہیں انکی فریادیں عرش الہٰی کو نہ ہلا دیں اور جب تخت اچھالے جائیں اور تاج گرائیں جائیں۔
وحدت نیوز (ڈی آئی خان) چیف جسٹس آف پاکستان سید ناصر شیرازی کے جبری اغواء پر فوری سوموٹو ایکشن لیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین ڈیرہ اسماعیل خان کے ضلعی سیکرٹری جنرل مولانا غضنفر نقوی، سید اسد علی زیدی، سید تہور عباس شاہ نے کوٹلی امام حسینؑ ڈیرہ اسماعیل خان میں مسنگ پرسن اور ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی کے جبری اغواء کے خلاف لگائے گئے احتجاجی کیمپ میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری پاکستان پیپلز پارٹی و سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم خان کنڈی نے کوٹلی امام حسینؑ لگے احتجاجی کیمپ کا دورہ کیا ان کے ہمراہ ڈسٹرکٹ صدر پی پی پی سید سجاد شیرازی و اخونزادہ سخی مرجان بھی موجود تھے۔ مجلس وحدت مسلمین ڈیرہ اسماعیل خان کے ضلعی راہنماوں نے سنگ پرسن بالخصوص ایم ڈبلیوایم کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی کے جبری اغواء کو شرمناک عمل قرار دیتے ہو ئے شدید مذمت کی۔ انہوں نے سید ناصر عباس کی جبری گمشدگی میں پنجاب حکومت بالخصوص نااہل وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ کے زیر اثر اداروں کوملوث قراد دیتے ہوئے ایف آئی آر درج کرکے مجرموں کے خلاف فوری کاروائی کامطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ نااہل وزیر قانون پنجاب رانا ثنااللہ کی ملت جعفریہ سے دشمنی اور عناد کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، رانا ثنااللہ ملک میں انتشار پھیلا رہے ہیں حکومت بالخصوص چیف جسٹس آف پاکستان کو اس پر فوری ایکشن لینا چاہیے۔ پنجاب کے موجودہ حکمرانوں کی تاریخ گواہ ہے کہ انہوں نے ہمیشہ قانون وانصاف اور انسانی حقوق کی دھجیاں اُڑائیں ہیں جس کی زندہ مثال سانحہ ماڈل ٹاون لاہور کے بے گناہ 16 افراد کا پولیس کے ہاتھوں قتل عام ساری دنیا کے سامنے ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں نے مزید کہا کہ سید ناصر عباس شیرازی ایڈوکیٹ کا اغوا نواز لیگ کی پنجاب حکومت کا سیاہ کارنامہ ہے۔ مقررین نے کہا سید ناصر عباس شیرازی، جرآت و بہادری اور جہد مسلسل کا نام ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے بہادر کارکن حسینیت کے جذبے سے سرشار ہیں، انہیں گھٹیا حرکتوں سے خوفزدہ نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس، ایڈوکیٹ سید ناصر عباس شیرازی کی اغوا نما گرفتاری کا فوری نوٹس لیں۔ سید ناصر عباس شیرازی کو فوری طور پر رہا نہ کیا گیا تو بھرپور احتجاج کا راستہ اختیار کیا جائے گا۔ کارکن قائد وحدت کے حکم کے منتظر ہیں، مرکز سے موصولہ رہنمائی کے مطابق بھرپور احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حق و صداقت کی راہ میں قید وبند کی صعوبتیں برداشت کرنا اہل حق کا شیوہ ہے، تاریخ گواہ ہے کہ جیل کی سلاخیں حق والوں کو جھکانے میں ناکام رہی ہیں اب بھی شکست و رسوائی ان کا مقدر ہوگی۔ مجلس وحدت مسلمین نے وطن عزیز میں امن، اخوت، اتحادبین المسلمین اور حب الوطنی کے فروغ کے لئے جو جدوجہد کی ہے، دوست و دشمن اس کے معترف ہیں۔ ایک عرصہ سے ملت جعفریہ انتقامی کاروائیوں کے نشانے پر ہے، یہ واضح امتیازی سلوک ہی ہے کہ ہزاروں زائرین اس وقت بھی تفتان، کوئٹہ اور سندہ، بلوچستان بارڈر پر پریشان بیٹھے ہیں۔ حکومت زائرین کو تحفظ دینے کی بجائے ان کے لئے مشکلات کھڑی کر رہی ہے۔ اس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری پاکستان پیپلز پارٹی و سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی فیصل کریم خان کنڈی نے احتجاجی کیمپ میں متاثرہ خاندانوں سے اظہار یکجہتی بھی کی اور پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے ہر قسم کا تعاون کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین کا سید ناصر شیرازی کی جبری گمشدگی کیخلاف ملک گیر مظاہرے،چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں احتجاجی مظاہرے و ریلیاں،لاہور میں مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام لاہور پریس کلب سے وزیراعلیٰ ہاوس مال روڈ تک احتجاجی ریلی،ریلی میں بڑی تعداد میں مرد خواتین اور بچوں نے شرکت کی ریلی کے شرکاء نے 90 شاہرائے قائد اعظم پر دھرنا میں بھی دیا،ریلی سے مختلف سیاسی مذہبی جماعتوں کے نمائندہ وفود نے بھی خطاب کیا،سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے احتجاجی ریلی میں خصوصی شرکت کی،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے خطاب میں کہا کہ سید ناصر عباس شیرازی شریف النفس اور پرامن قومی لیڈر ہیں،پنجاب حکومت ظلم و بربریت کی انتہا کرکے قانون کے چہرے کو مسخ کرنے کی کوشش کی ہے،ہم ناصر شیرازی کے اغوا پر خاموش رہیں گے یہ حکمرانوں کی بھول ہے،انشااللہ ہم ہر قسم کی آئینی قانونی اور عوامی جدو جہد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،رانا ثنااللہ اور حمزہ شہباز شریف ناصر شیرازی کے اغواء کے ذمہ دار ہیں،ہم ان ظالموں کے رسوا کیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے،پنجاب میں ہمیں چن چن کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،پنجاب کے انسان دشمن حکمران سن لیں ہم نہ جھکنے والے ہیں نہ بکنے والے بلکہ ہم میدان میں سرکٹانے والے ہیں۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اگر ناصر شیرازی کو بازیاب نہ کیا تو اتوار کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ کی طرف مارچ کریں گے،اور اس بعد پنجاب کے ہر شہر سے تخت لاہور کی طرف مارچ ہوگا اور ہم اس مارچ میں وزیر اعلیٰ ہاوس کا گھیراو کریں گے،شرکا نے پنجاب حکومت،شہباز شریف،رانا ثنا اللہ اور آئی جی پنجاب کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔مقررین نے کہا مجلس وحدت مسلمین ایک ملک گیر سیاسی و مذہبی جماعت ہے اورجماعت کے مرکزی سینئر رہنما ناصر شیرازی ایڈووکیٹ کو اغوا کرکے حکومت پنجاب نے جس غنڈہ گردی اور سیاسی و مسلکی انتقام کا مظاہرہ کیا ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ایم ڈبلیو ایم ایک پُرامن جماعت ہے جس کا ملکی استحکام، رواداری و بھائی چارے کے فروغ میں اہم کردار رہا ہے۔اس جماعت نے ہمیشہ ایسی قوتوں کی مخالفت کی ہے جو ملک میں نفاق کا بیج بو کر وطن عزیز کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔رانا ثنا اللہ اپنے بیانات کے ذریعے عدلیہ کو مسلکی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوششوں میں مصروف تھا۔ اس کے خلاف ناصر شیرازی ایڈووکیٹ نے عدالت عالیہ میں پٹیشین دائر کررکھی تھی جس پر انہیں انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے اغوا کرایا گیا ہے۔انہوں نے کہا ریاستی اداروں کو گھر کی لونڈی سمجھنے والے نا اہل حکمران اپنے انجام سے زیادہ دور نہیں ہیں۔پنجاب کے وزیر اعلی سابق وزیر اعظم کی رعونت کے عبرت ناک انجام سے سبق سیکھیں۔
مقررین نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ ایک ملک گیر مذہبی و سیاسی جماعت کے سینئر رہنما کے اغوا پرسوموٹو ایکشن لیتے ہوئے ذمہ دار اداروں کو طلب کیا جائے۔ انہوں نے کہا سیکورٹی اداروں کو دہشت کی علامت بنا کرعوام کو عدم تحفظ کا شکار کیا جا رہا ہے۔ لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔ملک میں قانون و آئین کی بجائے طاقت و اختیارات کی حکمرانی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں نہ لایا گیا تو پھر قانون کے نام پر قانون شکنی کرنے والے عناصر کے حوصلوں کو تقویت ملتی رہے گی ۔انہوں نے کہا کہ ناصر شیرازی پر کسی قسم کا کوئی مقدمہ یا الزام نہیں ہے،ان کی جبری گمشدگی پنجاب حکومت کی غنڈہ گردی اور انتقامی کاروائی ہے۔ وزیر اعظم اور وفاقی وزیر داخلہ سے بھی مطالبہ کیا کہ ناصر شیرازی کی فوری بازیابی کے احکامات صادر کیے جائیں۔
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ریاستی اداروں کو آئین و قانون کے تابع ہونا چاہیے مگر بدقسمتی سے ادارے نا اہل حکمرانوں کی اطاعت میں پیش پیش ہیں۔ ملت تشیع کے سینکڑوں نوجوان کئی سالوں سے جبری گمشدہ ہیں۔انہیں نہ تو عدالتوں میں پیش کیا جا رہا ہے اور نہ ہی ان کے اہل خانہ کو ان کی خیریت سے آگاہ کیا جارہا ہے۔جو بنیادی انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہے۔ملت تشیع کے لاپتا تمام نوجوانوں کو فوری بازیاب کیا جائے۔مظاہرے سے سید اسد عباس نقوی،علامہ ابوذر مہدوی،علامہ حسن ہمدانی،افسرحسین خاں،سید حسنین زیدی،علامہ ملازم نقوی،سمیت دیگر رہنماوں نے بھی خطاب کیا بعدازآں شرکاء پرامن طور پر منتشر ہوئے۔
وحدت نیوز( ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی ایڈووکیٹ کے اغوا کے خلاف ملک کے دیگر حصوں کی طرح جنوبی پنجاب کے تمام شہروں میں نماز جمعہ کے احتجاجی مظاہرے کیے۔ تفصیل کے مطابق ملتان میں نماز جمعہ کے بعد جامع مسجد الحسین نیو ملتان سے گلشن مارکیٹ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی،علامہ قاضی نادر حسین علوی ،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ملتان کے ڈویژنل صدر موسی کاظم،علی حیدر،سلیم عباس صدیقی، مہر سخاوت سیال اور دیگر نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے حکومت مخالف سخت نعرے بازی، رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہ ایک مذہبی وسیاسی جماعت کے ایسے مرکزی رہنما کو پنجاب حکومت کی ایما پر اغوا کیاگیا ہے جس پر کسی قسم کا کوئی مقدمہ یا الزام نہیں۔انہیں رانا ثنا اللہ کے خلاف پیٹیشن دائر کرنے پر انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ ناصر شیرازی کا اغوا جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے۔ پنجاب کی انتظامیہ اور ادارے ریاست کی بجائے شخصی غلامی کا حق ادا کر کے قانون و آئین سے انحراف کر رہے ہیں۔ سیکورٹی ادارے عوام کوتحفظ فراہم کرنے کی بجائے دہشت کی علامت بنتے جا رہے ہیں۔اس اغوا کے ذمہ دار شہباز شریف، رانا ثنا اللہ اور آئی جی پنجاب ہیں۔ اختیارات اور طاقت کا ناجائز استعمال غیر آئینی اور جمہوری اقدار کے منافی ہے۔ اگر ناصر شیرازی کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچا تو حالات کی تمام تر ذمہ داری پنجاب حکومت پر ہو گی۔
رہنمائوں نے کہا کہ مغوی کے بھائی کی درخواست پر مقدمہ دائر کرنے سے پولیس نے انکار کر دیا ہے۔اغوا کاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے ہم نے عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔ظالموں کے مقابلے میں ہم کبھی سرنگوں نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ نفرت اور تعصب اس ملک کی سالمیت کے دشمن ہیں ۔ہم ان دشمنوں کے خلاف پورے عزم کے ساتھ میدان میں موجود ہیں۔ وطن عزیز کی سلامتی و استحکام کے دشمن ملک میں انارکی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ناصر شیرازی کے اغواکا مقصد حکومت مخالف مذہبی و سیاسی جماعتوں کا دھمکانا ہے۔پوری انتظامی مشینری نا اہل وزیر اعظم کو پروٹوکول دینے میں مصروف ہے۔ملکی آئین و قانون کو پامال کیاجا رہا ہے۔انہوں نے وزیر اعظم اور وفاقی وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے۔اس سنگین مسئلہ میں حکومت کی غیر سنجیدگی ملت تشیع کے اضطراب میں اضافے کا باعث ہو گی۔علاوہ ازیں جنوبی پنجاب کے 9 شہروں میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گی، مظفرگڑھ میں دن گیارہ بجے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، اوچشریف میں نمازجمعہ کے بعد علمدار چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، لیہ میں پریس کلب کے سامنے نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، بہاولپور میں نماز جمعہ کے بعد مرکزی جامع مسجد سے فرید گیٹ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، صادق آباد، لیاقت پور اور خان پور میں سہہ پہر تین بجے جبکہ رحیم یارخان میں سہہ پہر پانچ بجے رحیم یارخان پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
وحدت نیوز (کوئٹہ ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے زیر اہتمام ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما ناصر شیرازی ایڈوکیٹ کی بلاجواز اور غیر قانونی گرفتاری کے خلاف جامع مسجد کلاں کوئٹہ کے باہر بعد نماز جمعہ احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس سے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم علی موسوی نے خطاب کیا، انہوں نے کہا کہ ناصر شیرازی کو پنجاب حکومت کی جانب سے ریاستی ظلم و جبر کا نشانہ بنایا جارہا ہے، انہوں نے عدلیہ کے تقدس کی خاطر رانا ثناءاللہ کے خلاف عدلیہ کا دروازہ کھٹکایا تھا جس کی سزا انہیں پنجاب کے گلو بٹوں کے ہاتھوں اغواء کرواکر دی گئی، چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف جسٹس ناصر شیرازی کی فوری بازیابی کے لیئے اقدامات کریں۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی ایڈووکیٹ کے اغوا کے خلاف اسلام آباد،لاہور،ملتان،کراچی، کوئٹہ,سکردو،گلگت،سکھر اور پشاور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے جن میں ایم ڈبلیو ایم ، آئی ایس اور مختلف شیعہ سنی تنظیموں کے رہنماؤں اور کارکنوں نے شرکت کی۔وفاقی دارالحکومت میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ہواجس کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما نثار فیضی اور مولانا انصاری نے کی۔مظاہرین نے بینر اٹھا رکھے تھے جن پر وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کے خلاف اور ناصر شیرازی کی فوری بازیابی کے نعرے درج تھے۔ شرکا نے پنجاب حکومت،شہباز شریف،رانا ثنا اللہ اور آئی جی پنجاب کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔مقررین نے کہا مجلس وحدت مسلمین ایک ملک گیر سیاسی و مذہبی جماعت ہے اورجماعت کے مرکزی سینئر رہنما ناصر شیرازی ایڈووکیٹ کو اغوا کرکے حکومت پنجاب نے جس غنڈہ گردی اور سیاسی و مسلکی انتقام کا مظاہرہ کیا ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ایم ڈبلیو ایم ایک پُرامن جماعت ہے جس کا ملکی استحکام، رواداری و بھائی چارے کے فروغ میں اہم کردار رہا ہے۔اس جماعت نے ہمیشہ ایسی قوتوں کی مخالفت کی ہے جو ملک میں نفاق کا بیج بو کر وطن عزیز کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔رانا ثنا اللہ اپنے بیانات کے ذریعے عدلیہ کو مسلکی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوششوں میں مصروف تھا۔ اس کے خلاف ناصر شیرازی ایڈووکیٹ نے عدالت عالیہ میں پٹیشین دائر کر رکھی تھی جس پر انہیں انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے اغوا کرایا گیا ہے۔انہوں نے کہا ریاستی اداروں کو گھر کی لونڈی سمجھنے والے نا اہل حکمران اپنے انجام سے زیادہ دور نہیں ہیں۔پنجاب کے وزیر اعلی سابق وزیر اعظم کی رعونت کے عبرت ناک انجام سے سبق سیکھیں۔مقررین نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ ایک ملک گیر مذہبی و سیاسی جماعت کے سینئر رہنما کے اغوا پرسوموٹو ایکشن لیتے ہوئے ذمہ دار اداروں کو طلب کیا جائے۔ انہوں نے کہا سیکورٹی اداروں کو دہشت کی علامت بنا کرعوام کو عدم تحفظ کا شکار کیا جا رہا ہے۔ لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔ملک میں قانون و آئین کی بجائے طاقت و اختیارات کی حکمرانی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں نہ لایا گیا تو پھر قانون کے نام پر قانون شکنی کرنے والے عناصر کے حوصلوں کو تقویت ملتی رہے گی۔
وحدت نیوز( لاہور/اسلام آباد/کراچی/ کوئٹہ /سکردو/ملتان ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی ایڈووکیٹ کے اغوا کے خلاف اسلام آباد،لاہور،ملتان،کراچی، کوئٹہ,سکردو،گلگت،سکھر اور پشاور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے جن میں ایم ڈبلیو ایم ، آئی ایس اور مختلف شیعہ سنی تنظیموں کے رہنماؤں اور کارکنوں نے شرکت کی۔وفاقی دارالحکومت میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ہواجس کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما نثار فیضی اور مولانا انصاری نے کی۔مظاہرین نے بینر اٹھا رکھے تھے جن پر وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کے خلاف اور ناصر شیرازی کی فوری بازیابی کے نعرے درج تھے۔ شرکا نے پنجاب حکومت،شہباز شریف،رانا ثنا اللہ اور آئی جی پنجاب کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔مقررین نے کہا مجلس وحدت مسلمین ایک ملک گیر سیاسی و مذہبی جماعت ہے اورجماعت کے مرکزی سینئر رہنما ناصر شیرازی ایڈووکیٹ کو اغوا کرکے حکومت پنجاب نے جس غنڈہ گردی اور سیاسی و مسلکی انتقام کا مظاہرہ کیا ہے اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ایم ڈبلیو ایم ایک پُرامن جماعت ہے جس کا ملکی استحکام، رواداری و بھائی چارے کے فروغ میں اہم کردار رہا ہے۔اس جماعت نے ہمیشہ ایسی قوتوں کی مخالفت کی ہے جو ملک میں نفاق کا بیج بو کر وطن عزیز کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتے ہیں۔رانا ثنا اللہ اپنے بیانات کے ذریعے عدلیہ کو مسلکی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوششوں میں مصروف تھا۔ اس کے خلاف ناصر شیرازی ایڈووکیٹ نے عدالت عالیہ میں پٹیشین دائر کر رکھی تھی جس پر انہیں انتقام کا نشانہ بناتے ہوئے اغوا کرایا گیا ہے۔انہوں نے کہا ریاستی اداروں کو گھر کی لونڈی سمجھنے والے نا اہل حکمران اپنے انجام سے زیادہ دور نہیں ہیں۔پنجاب کے وزیر اعلی سابق وزیر اعظم کی رعونت کے عبرت ناک انجام سے سبق سیکھیں۔مقررین نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ ایک ملک گیر مذہبی و سیاسی جماعت کے سینئر رہنما کے اغوا پرسوموٹو ایکشن لیتے ہوئے ذمہ دار اداروں کو طلب کیا جائے۔ انہوں نے کہا سیکورٹی اداروں کو دہشت کی علامت بنا کرعوام کو عدم تحفظ کا شکار کیا جا رہا ہے۔ لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔ملک میں قانون و آئین کی بجائے طاقت و اختیارات کی حکمرانی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر ذمہ داران کو انصاف کے کٹہرے میں نہ لایا گیا تو پھر قانون کے نام پر قانون شکنی کرنے والے عناصر کے حوصلوں کو تقویت ملتی رہے گی ۔
لاہور میں مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام ناصر شیرازی ایڈوکیٹ کےپنجاب حکومت کی ایماء پر اغواء کے خلاف پریس کلب سے وزیر اعلیٰ ہاوس تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما اسد عباس نقوی ، آئی ایس او کے مرکزی صدر انصر مہدی سمیت علامہ مبارک موسوی، پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی قائدین اور دیگر علمائے کرام بھی بڑی تعداد میں موجود تھے، مقررین نے اعلیٰ عدلیہ کے مطالبہ کیا ہے محب وطن اور فرض شناس شہری کی حیثیت سے ناصر شیرازی کی فوری بازیابی کے لیئے اقدامات کیئے جائیں اور اغواء میں ملوث وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے خلاف مقدمہ درج کرکے فوری کاروائی عمل میں لائی جائے۔
ناصر شیرازی او ردیگر شیعہ جوانوں کے ماورائے عدالت اغواءکے خلاف مجلس وحدت مسلمین اور آئی ایس اوکے زیر اہتمام حسینی جامع مسجد برف خانہ ملیر اور جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد کے باہر بعد نماز جمعہ احتجاجی مظاہرے کیئے گئے، جبکہ شرکاء سے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی اور صوبائی رہنماوں علامہ سید احمد اقبال رضوی، علامہ مرزایوسف حسین، علامہ نشان حیدراور احسن عباس رضوی نے خطاب کیا، مظاہرین نے ہاتھو ں میں بینزراور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ناصر شیرازی اور دیگر اسیران ملت جعفریہ کی فوری بازیابی اور حکومت وقت کے خلاف نعرے درج تھے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ناصر شیرازی پر کسی قسم کا کوئی مقدمہ یا الزام نہیں ہے،ان کی جبری گمشدگی پنجاب حکومت کی غنڈہ گردی اور انتقامی کاروائی ہے۔ وزیر اعظم اور وفاقی وزیر داخلہ سے بھی مطالبہ کیا کہ ناصر شیرازی کی فوری بازیابی کے احکامات صادر کیے جائیں۔مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ریاستی اداروں کو آئین و قانون کے تابع ہونا چاہیے مگر بدقسمتی سے ادارے نا اہل حکمرانوں کی اطاعت میں پیش پیش ہیں۔ ملت تشیع کے سینکڑوں نوجوان کئی سالوں سے جبری گمشدہ ہیں۔انہیں نہ تو عدالتوں میں پیش کیا جا رہا ہے اور نہ ہی ان کے اہل خانہ کو ان کی خیریت سے آگاہ کیا جارہا ہے۔جو بنیادی انسانی حقوق کی بدترین پامالی ہے۔ملت تشیع کے لاپتا تمام نوجوانوں کو فوری بازیاب کیا جائے۔
ملک کے دیگر حصوں کی طرح جنوبی پنجاب کے تمام شہروں میں نماز جمعہ کے احتجاجی مظاہرے کیے۔ تفصیل کے مطابق ملتان میں نماز جمعہ کے بعد جامع مسجد الحسین نیو ملتان سے گلشن مارکیٹ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی،علامہ قاضی نادر حسین علوی ،امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ملتان کے ڈویژنل صدر موسی کاظم،علی حیدر،سلیم عباس صدیقی، مہر سخاوت سیال اور دیگر نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے حکومت مخالف سخت نعرے بازی، رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کہ ایک مذہبی وسیاسی جماعت کے ایسے مرکزی رہنما کو پنجاب حکومت کی ایما پر اغوا کیاگیا ہے جس پر کسی قسم کا کوئی مقدمہ یا الزام نہیں۔انہیں رانا ثنا اللہ کے خلاف پیٹیشن دائر کرنے پر انتقام کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ناصر شیرازی کا اغوا جمہوریت کے منہ پر طمانچہ ہے۔پنجاب کی انتظامیہ اور ادارے ریاست کی بجائے شخصی غلامی کا حق ادا کر کے قانون و آئین سے انحراف کر رہے ہیں۔سیکورٹی ادارے عوام کوتحفظ فراہم کرنے کی بجائے دہشت کی علامت بنتے جا رہے ہیں۔اس اغوا کے ذمہ دار شہباز شریف ،رانا ثنا اللہ اور آئی جی پنجاب ہیں۔اختیارات اور طاقت کا ناجائز استعمال غیر آئینی اور جمہوری اقدار کے منافی ہے۔اگر ناصر شیرازی کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچا تو حالات کی تمام تر ذمہ داری پنجاب حکومت پر ہو گی۔رہنمائوں نے کہا کہ مغوی کے بھائی کی درخواست پر مقدمہ دائر کرنے سے پولیس نے انکار کر دیا ہے۔اغوا کاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے ہم نے عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔ظالموں کے مقابلے میں ہم کبھی سرنگوں نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ نفرت اور تعصب اس ملک کی سالمیت کے دشمن ہیں ۔ہم ان دشمنوں کے خلاف پورے عزم کے ساتھ میدان میں موجود ہیں۔ وطن عزیز کی سلامتی و استحکام کے دشمن ملک میں انارکی پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ناصر شیرازی کے اغواکا مقصد حکومت مخالف مذہبی و سیاسی جماعتوں کا دھمکانا ہے۔پوری انتظامی مشینری نا اہل وزیر اعظم کو پروٹوکول دینے میں مصروف ہے۔ملکی آئین و قانون کو پامال کیاجا رہا ہے۔انہوں نے وزیر اعظم اور وفاقی وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے۔اس سنگین مسئلہ میں حکومت کی غیر سنجیدگی ملت تشیع کے اضطراب میں اضافے کا باعث ہو گی۔علاوہ ازیں جنوبی پنجاب کے 9 شہروں میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گی، مظفرگڑھ میں دن گیارہ بجے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، اوچشریف میں نمازجمعہ کے بعد علمدار چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، لیہ میں پریس کلب کے سامنے نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، بہاولپور میں نماز جمعہ کے بعد مرکزی جامع مسجد سے فرید گیٹ تک احتجاجی ریلی نکالی گئی، صادق آباد، لیاقت پور اور خان پور میں سہہ پہر تین بجے جبکہ رحیم یارخان میں سہہ پہر پانچ بجے رحیم یارخان پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
ملک بھر میں حکومتی ایماء پر سکیورٹی اداروں کے ہاتھوں ماورائے آئین و قانون درجنوں افراد کی جبری گمشدگی کے خلاف آواز بلند کرنے کے جرم میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء ناصر عباس شیرازی کے اغواء کے خلاف بلتستان بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔شیڈول فور کی آڑ میں ملک بھر میں جاری سیاسی انتقام اورعزاداروں کی جبری گمشدگی کے خلاف بلتستان میں روندو، گمبہ اسکردو،شگر، گول اور کھرمنگ میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن بلتستان ڈویژن کے زیر اہتمام نکالی جانیوالی احتجاجی ریلی میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ شرکاء ریلی نے حکومت کے ظالمانہ اقدام ، مسلم لیگ نون، نواز شریف ، شہباز شریف ، رانا ثناء اللہ کے خلاف نعرے لگائے گئے اور ناصر شیرازی سمیت دیگر جبری طور پر گمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے مطالبہ کیا گیا۔ یادگار شہداء اسکردو پر منعقدہ احتجاجی جلسے میں پاکستان تحریک انصاف، پاکستان پیپلز پارٹی، گلگت بلتستان یوتھ الائنس کے نمائندوں نے شرکت کی۔ یاد گار شہدا ء اسکردو پر منعقدہ احتجاجی جلسے سے سید الیاس موسوی، محمد دلشاد،فدا حسین، شیخ ذیشان، شیخ حسن جوہری اور شیخ احمد علی نوری نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان بھر سے بے گناہ درجنوں عزاداروں کی جبری گمشدگی افسوسناک اور انسانی حقوق کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ حکومت جان بوجھ کر ملکی صورتحال خراب کرنا چاہ رہی ہے اور چاہتی ہے کہ ریاستی اداروں کا عوام کے ساتھ ٹکراو ہو۔ ریاستی اداروں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ملت جعفریہ نے کبھی ریاست کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کی۔ ملک بھر میں ملت جعفریہ کو حب الوطنی کی سزا دی جا رہی ہے جبکہ کلعدم جماعتوں کے افراد دھندناتے پھر رہے ہیں ۔ سانحہ آرمی پبلک سکول کی ذمہ داری قبول کرنے والے احسان اللہ احسان کو ہیرو بناکر پیش کرنے کی کوشش ہو رہی ہے جبکہ ملت جعفریہ کے بے گناہ رہنماوں اور عزاداروں میں لاپتہ کیا جا رہا ہے جو کہ انتہائی تکلیف دہ ہے۔ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما ناصر عباس شیرازی کی بلاجواز گرفتاری پنجاب حکومت کی بوکھلاہٹ اور سکیورٹی اداروں میں نواز لیگ کی غیر معمولی مداخلت کا نتیجہ ہے۔ سکیورٹی اداروں کو ہوش کے ناخن لینا چاہیے اور ملک کو لوٹنے والے ان بدمعاش حکومتوں کی ایماء پر وطن کے باوفا بیٹوں کی حب الوطنی کو قدر کی نگاہ سے دیکھنا چاہیے۔ ملت جعفریہ کا کوئی فرد اگر ریاست کے خلاف سرگرم ہو تو عدالتوں میں ٹرائل کیا جائے بصورت دیگر یہ سراسر ناانصافی اور آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے۔ملت جعفریہ نے دہشتگردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دینے کے باوجود بیلنس پالیسی کی خاطر یاکسی خاص طبقے کی خوشنودی کی خاطر عرصہ حیات تنگ کرنا افسوسناک ہے۔ احتجاجی مظاہرہ میں مطالبہ کیا کہ آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان ملک بھر میں جاری گمشدگی کا نوٹس لے اور ملت جعفریہ کے تحفظات کو دور کرنے ، آئین و قانون کی بالادستی کو یقینی بنانے، ریاستی اداروں کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال ہونے سے بچانے اور جمہوری و انسانی حقوق کی پامالی روکنے میں کردار ادا کریں۔
کوئٹہ میں مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام ناصر شیرازی کی بلاجواز اور غیر قانونی گرفتاری کے خلاف جامع مسجد کلاں کوئٹہ کے باہر بعد نماز جمعہ احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس سے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم علی موسوی نے خطاب کیا، انہوں نے کہا کہ ناصر شیرازی کو پنجاب حکومت کی جانب سے ریاستی ظلم و جبر کا نشانہ بنایا جارہا ہے، انہوں نے عدلیہ کے تقدس کی خاطر رانا ثناءاللہ کے خلاف عدلیہ کا دروازہ کھٹکایا تھا جس کی سزا انہیں پنجاب کے گلو بٹوں کے ہاتھوں اغواء کرواکر دی گئی، چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف جسٹس ناصر شیرازی کی فوری بازیابی کے لیئے اقدامات کریں ۔
وحدت نیوز(سکردو ) ملک بھر میں حکومتی ایماء پر سکیورٹی اداروں کے ہاتھوں ماورائے آئین و قانون درجنوں افراد کی جبری گمشدگی کے خلاف آواز بلند کرنے کے جرم میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء ناصر عباس شیرازی کے اغواء کے خلاف بلتستان بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔شیڈول فور کی آڑ میں ملک بھر میں جاری سیاسی انتقام اورعزاداروں کی جبری گمشدگی کے خلاف بلتستان میں روندو، گمبہ اسکردو،شگر، گول اور کھرمنگ میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن بلتستان ڈویژن کے زیر اہتمام نکالی جانیوالی احتجاجی ریلی میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ شرکاء ریلی نے حکومت کے ظالمانہ اقدام ، مسلم لیگ نون، نواز شریف، شہباز شریف، رانا ثناء اللہ کے خلاف نعرے لگائے گئے اور ناصر شیرازی سمیت دیگر جبری طور پر گمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے مطالبہ کیا گیا۔ یادگار شہداء اسکردو پر منعقدہ احتجاجی جلسے میں پاکستان تحریک انصاف، پاکستان پیپلز پارٹی، گلگت بلتستان یوتھ الائنس کے نمائندوں نے شرکت کی۔ یاد گار شہدا ء اسکردو پر منعقدہ احتجاجی جلسے سے سید الیاس موسوی، محمد دلشاد،فدا حسین، شیخ ذیشان، شیخ حسن جوہری اور شیخ احمد علی نوری نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان بھر سے بے گناہ درجنوں عزاداروں کی جبری گمشدگی افسوسناک اور انسانی حقوق کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ حکومت جان بوجھ کر ملکی صورتحال خراب کرنا چاہ رہی ہے اور چاہتی ہے کہ ریاستی اداروں کا عوام کے ساتھ ٹکراو ہو۔ ریاستی اداروں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ملت جعفریہ نے کبھی ریاست کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کی۔ ملک بھر میں ملت جعفریہ کو حب الوطنی کی سزا دی جا رہی ہے جبکہ کلعدم جماعتوں کے افراد دھندناتے پھر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سانحہ آرمی پبلک سکول کی ذمہ داری قبول کرنے والے احسان اللہ احسان کو ہیرو بناکر پیش کرنے کی کوشش ہو رہی ہے جبکہ ملت جعفریہ کے بے گناہ رہنماوں اور عزاداروں میں لاپتہ کیا جا رہا ہے جو کہ انتہائی تکلیف دہ ہے۔ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما ناصر عباس شیرازی کی بلاجواز گرفتاری پنجاب حکومت کی بوکھلاہٹ اور سکیورٹی اداروں میں نواز لیگ کی غیر معمولی مداخلت کا نتیجہ ہے۔ سکیورٹی اداروں کو ہوش کے ناخن لینا چاہیے اور ملک کو لوٹنے والے ان بدمعاش حکومتوں کی ایماء پر وطن کے باوفا بیٹوں کی حب الوطنی کو قدر کی نگاہ سے دیکھنا چاہیے۔ ملت جعفریہ کا کوئی فرد اگر ریاست کے خلاف سرگرم ہو تو عدالتوں میں ٹرائل کیا جائے بصورت دیگر یہ سراسر ناانصافی اور آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے۔ملت جعفریہ نے دہشتگردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دینے کے باوجود بیلنس پالیسی کی خاطر یاکسی خاص طبقے کی خوشنودی کی خاطر عرصہ حیات تنگ کرنا افسوسناک ہے۔ احتجاجی مظاہرہ میں مطالبہ کیا کہ آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان ملک بھر میں جاری گمشدگی کا نوٹس لے اور ملت جعفریہ کے تحفظات کو دور کرنے ، آئین و قانون کی بالادستی کو یقینی بنانے، ریاستی اداروں کو سیاسی انتقام کے لیے استعمال ہونے سے بچانے اور جمہوری و انسانی حقوق کی پامالی روکنے میں کردار ادا کریں۔