The Latest
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میانمار میں جاری مسلم نسل کشی پراقوام متحدہ،او آئی سی اور عالمی قوتوں کی خاموشی انسانیت کی تضحیک اور بدترین بے حسی ہے۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ صوبائی سیکرٹری سیاسیات علی حسین نقوی ،علامہ مبشر حسن ،علامہ صادق جعفری ،علامہ اظہر نقوی ،اور میر تقی ظفر بھی موجود تھے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ روہنگیا میں مسلمانوں کے قتل عام کا سلسلہ برمی حکومت کی سرپرستی میں گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے۔رواں ماہ میں انسانیت سوز مظالم نے جو شدت اختیار کی ہے اس کے تاریخ میں مثال نہیں ملتی ، زندہ خواتین ،نومولود اور کمسن بچوں کے جسمانی اعضا کاٹنے کی وڈیوز نیٹ پر موجود ہیں۔نوجوانوں کے ہاتھ پاو ¿ں باندھ کر انہیں اذیت ناک انداز میں موت کے گھاٹ اتارا جا رہا ہے۔ روہنگیا میں مسلمانوں کی نسل کشی اور انسانیت سوز سلوک کے روح فرسا مناظر درندگی کی بدترین تاریخ رقم کر رہے ہیں۔عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق ہزاروں مسلمان موت کے گھاٹ اتارے جا چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ برما کی حکومت کی طرف سے مسلمانوں کوکسی قسم کا تحفظ دینے کی بجائے قتل عام میں ملوث مذموم عناصر کی حوصلہ افزائی بڑھتے ہوئے انسانیت سوز واقعات کی بنیادی وجہ ہے۔یورپ کے کسی ملک میں دہشت گردی کے عام سے واقعہ کے بعد پوری دنیا کے امن کو تہس نہس کر دیا جاتا ہے۔ملالہ پرگولی چلنے کے درد سے اقوام عالم کے سینے میں ٹھیسیں اٹھنے لگتی ہیں مگر افسوس میانمار میں ہزاروں مسلمانوں کا خاک و خون میں تڑپنا کسی کو دکھائی نہیں دے رہا۔ سامراجی طاقتوں کی یہ دانستہ چشم پوشی امت مسلمہ سے متعصبانہ رویے کا برملا اظہار اور قابل مذمت ہے۔اس مسئلہ پر مسلم ممالک کی طرف سے جس غیر سنجیدگی کا مظاہرہ دیکھنے میں آیا رہا ہے وہ بھی انتہائی افسوسناک ہے۔ برمی سفارت کار کو طلب کر کے محض سرزنش کرنے کو بھی غیر ضروری سمجھاجا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امت مسلمہ کے مفادات کے تحفظ کے لیے تشکیل دیے جانے والے اسلامک ملٹری الائنس نے برما کے مسئلہ پر منہ اور آنکھوں پر پٹی باندھ رکھی ہے۔کیا مسلمانوں کے انتالیس ممالک مل کر بھی ان مٹھی بھر اسلام دشمنوں کو ان کے غیر انسانی اقدام سے باز رکھنے کی جرات نہیں رکھتے۔اگر اس اتحاد کا مقصد سعودی حکمرانوں کے مفادات کا تحفظ ہے تو پھر اس کا نام اسلامی فوجی اتحاد کی بجائے اپنے مقصد سے ہم آہنگ ہونا چاہیے۔اقوام متحدہ،انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں اور مسلمانوں کے حقوق کے ٹھکیدار ممالک کی طرف سے روہنگی مسلمانوں کے مسائل سے عدم دلچسپی کا اظہار اس امر کا عکاس ہے کہ ان ممالک کے اہداف اور مقاصد مختلف ہیں۔۔انہوں نے کہا کہ ہم ان تمام مسلم ممالک کی بھی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں جو برما کے مسئلے پر ابھی تک خاموش ہیں۔
آخیر میں ان کاکہناتھا کہ مجلس وحدت مسلمین نے روہنگیاکے مسلمانوں کی حمایت میں ”حمایت مظلومین تحریک“ کا اعلان کیا ہے۔8ستمبر جمعہ کے روز میانمار کے مسلمانوں کے حق میں ملک کے مختلف چھوٹے بڑے شہروں میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔جن کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی و صو بائی رہنما کریں گے۔اس کے علاوہ مختلف شہروں میں سمینار اور اجلاس بھی منعقد کیے جائیں گے۔مجلس وحدت مسلمین اقوام متحدہ اور برمی سفارت خانے سمیت مختلف اداروں کو احتجاجی خطوط لکھ کر برما میں مسلم کشی کو روکنے کا مطالبہ بھی کرے گی۔اس سلسلے میں مسلم ممالک کو بھی موثر کردار ادا کرنا ہو گا۔برما کی حکومت کو مسلمانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے پر زور دیں بصورت دیگر برما سے سفارتی روابط منقطع کیے جائیں۔ برما کی حکومت مسلمانوں کی نسل کشی میں ملوث شر پسندوں کو لگام دینے میں حیل حجت کا مظاہرے کرے تو پھرمسلمان خاندانوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اسلامی ممالک کی طرف سے طاقت کا مظاہرہ کیا جانا چاہیے۔انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ برما کے سفارت کار کو طلب کر کے سخت لب و لہجہ میں احتجاج کیا جائے۔انہوں نے کہا مجلس وحدت مسلمین اس سفاکیت کے خلاف ہر سطح پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرائے گی۔
پریس کانفرنس کے موقع پر ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکریٹری سیاسیات سید علی حسین نقوی نے عید کے پہلے روز ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماءاور سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن پر قاتلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور شہید پولیس اہلکار اور بچے کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کی میزبانی میں ملی یکجہتی کونسل کے زیراہتمام مشترکہ پریس کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس میں میانمر میں ہونے والی مسلمانوں کی نسل کشی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا، پریس کانفرنس میں علامہ سید اقبال رضوی قائمقام سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان ،جماعت اسلامی کے نائب امیر میاں محمد اسلم، پیر عبد الرحیم نقشبندی سربراہ جمعیت علمائے اسلام سینئر، علامہ امین شہیدی چیئرمین امت واحدہ پاکستان، پیر ناصر جمیل ہاشمی، سینئر نائب صدر جمعیت علمائے پاکستان اور آصف لقمان قاضی مرکزی رکن ملی یکجہتی کونسل پاکستان شامل تھے۔ اس کے علاوہ عبد اللہ گل چیئرمین تحریک جوانان پاکستان، سید راحت کاظمی چیئرمین تحریک اتحاد امت پاکستان، مفتی گلزار احمد نعیمی چیئرمین جماعت اہل حرم پاکستان، مولانا عبد الجلیل نقشبندی نائب صدر جمعیت اتحاد علمائے پاکستان،علامہ سید نصیر موسوی اسلامی تحریک پاکستان، پروفیسر خالد سیف اللہ جمعیت اہل حدیث، ثاقب اکبر ڈپٹی سیکریٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل پاکستان، مولانا عمر فاروق جمعۃ اہل حدیث، ملک اعجاز امامیہ آرگنائزیشن پاکستان اور لعل مہدی خان امامیہ آرگنائزیشن بھی موجود تھے۔
مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ میانمار (برما) میں آباد لاکھوں روہنگیا مسلمان جو بنیادی شہریت اور دیگر انسانی حقوق سے دہائیوں سے محروم ہیں اور ریاستی تشدد کا متعدد بار نشانہ بنے، ایک مرتبہ پھر ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں۔ انیس سو اٹھاسی سے لیکر ابتک مختلف واقعات میں ہونے والے حکومتی کریک ڈاون اور نسل کشی کے سبب قریباً پانچ لاکھ سے زائد انسان خانماں برباد ہیں۔ اردگرد کے ممالک اس کثیر تعداد میں مہاجرین کو پناہ دینے پر تیار نہیں۔ ۱۹۶۲سے قبل روہنگیا مسلمان برما کے شہری تھے۔ وہ افواج، حکومت کے اہم اداروں اور پارلیمنٹ میں ذمہ داریاں انجام دیتے تھے تاہم ۱۹۶۲میں حکومت پر فوجی شب خون کے بعد سے اب تک روہنگیا مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے اور ان کی شہریت کو ختم کرتے ہوئے ان کے خلاف طرح طرح کے جارحانہ اقدامات کیے گئے۔ جسے اقوام متحدہ کے مختلف اداروں نے نسلی تعصب اور نسل کشی قرار دیا تاہم برما کی حکومت پر اس کا ذرہ برابر اثر نہیں۔
ملی یکجہتی کونسل کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آج بھی روہنگیا مسلمانوں کی آبادی کے خلاف مسلسل اقدامات کیے جاتے ہیں، کبھی برما کے بدھوں کو اکسایا جاتا ہے اور مسلمانوں کے دیہاتوں کے دیہات جلا دئے جاتے ہیں اور کبھی بڑی تعداد میں مسلمانوں کا قتل عام کیا جاتا ہے۔ حال ہی میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف برمی افواج کا کریک ڈاون اور اس میں چار سو کے قریب افراد کا بہیمانہ قتل اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ مشترکہ اعلامیے کے مطابق، ملی یکجہتی کونسل پاکستان میں شامل جماعتیں برما کی افواج کی جانب سے جاری روہنگیا مسلمانوں کی منظم نسل کشی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہیں۔ پاکستان کے تمام مسلمان اس قتل عام پر شدید دکھ اور کرب کی کیفیت میں ہیں۔ ہم حکومت پاکستان اور تمام اسلامی حکومتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس مسئلہ کو عالمی انسانی حقوق کے اداروں میں اٹھائیں اور برما کی حکومت کو ایسے اقدامات سے روکا جائے۔
متفقہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کے مسئلہ کو عالمی عدالت انصاف میں لے جایا جائے اور اس جرم میں ملوث تمام عناصر کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ عالمی انسانی حقوق کے علمبردار ادارے برما کی فوج کے سربراہ کے بیانات کا نوٹس لیں جو ان مظالم کو دوسری جنگ عظیم کی تکمیل قرار دیتا ہے۔ انسانیت کے اس قاتل کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ چلایا جائے۔ برما کی حکومت اگر اپنے ان ظالمانہ اور جابرانہ اقدامات سے باز نہیں آتی تو اقوام عالم اس حکومت کے خلاف اقتصادی و معاشی پابندیاں لگائیں اور اس حکومت کو عالمی قوانین کی پاسداری اور روہنگیا مسلمانوں کے بنیادی انسانی حقوق واگزار کرنے پر مجبور کیا جائے۔ برما کی حکومت کو بھارتی اور اسرائیلی حکومتوں کی حاصل آشیرباد اور ان ممالک کی جانب سے برما کی افواج کو اسلحہ کی فروخت کو رکوانے کی ضرورت ہے تاکہ یہ اسلحہ انسانی نسل کشی میں نہ استعمال کیا جاسکے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ برما کی بحری ناکہ بندی کی جائے تاکہ ریاستی دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے والے اسلحہ کی ترسیل کو روکا جا سکے۔
متفقہ اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ روہنگیا مسلمان جو صدیوں سے برما میں رہائش پذیر ہیں کو برما کی شہریت دی جائے اور ان کے بنیادی حقوق مثلا تعلیم، روزگار، صحت، ووٹ کا حق اور دیگر مسلمہ شہری حقوق کو واگزار کروایا جائے۔ برما کے وہ پناہ گزین جو مختلف ممالک میں مہاجرت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں کو واپس اپنے ملک میں آباد کرنے کے لیے عالمی ادارے اقدامات کریں نیز ان کی بحالی کے لیے بھی فی الفور اقدام کیا جائے تاکہ کسی ناگہانی آفت منجملہ بیماری وغیرہ سے بچا جا سکے۔ حکومت پاکستان اسلام آباد میں تعینات برما کے سفیر کو فی الفور دفتر خارجہ میں طلب کرے اور اسے پاکستانی عوام کے جذبات اور روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کے حوالے سے دکھ، درد اور قرب سے آگاہ کرے۔ روہنگیا مسلمان پناہ گزینوں کی بحالی کے لیے ایک وفد بنگلہ دیش کا دورہ کرے اور ان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے حکومت پاکستان خیر سگالی کے طور پر امداد کا اعلان کرے۔ مسلمان ریاستوں اور عالمی اداروں کی جانب سے فقط مذمتی بیانات کافی نہیں ہیں بلکہ ان کو ایسے عملی اقدامات کرنے چاہیں جس سے برما کی حکومت اس منظم نسل کشی کو ختم کرنے اور روہنگیا مسلمانوں کے جائز حقوق واگزار کرنے پر مجبور ہو جائے۔
ملی یکجہتی کونسل کے اعلامیے کے مطابق، او آئی سی کو روہنگیا کے مسلمانوں کے لیے حرکت میں آنا چاہیے اور ان مظلوم انسانوں کے لیے کوئی عملی اقدام کرنا چاہیے۔ یہ امر افسوسناک ہے کہ دہشتگردی کےخلاف قائم اسلامی فوجی اتحاد نے بھی برمی دہشت گرد فوج کے خلاف ابھی تک کسی ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کی اس موقع پر خاموشی قابل مذمت ہے، میانمار کی صدر سان سن سوچی سے نوبل انعام واپس لیا جانا چاہیے جس کی سرپرستی میں یہ ظلم جاری ہے۔
وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم اقوام متحدہ اور برمی سفارت خانے سمیت مختلف اداروں کو احتجاجی خطوط لکھ کر برما میں مسلم کشی کو روکنے کا مطالبہ کرے، اس سلسلے میں مسلم ممالک کو بھی موثر کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستانی حکومت برما کی حکومت کو مسلمانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے پر زور دے، بصورت دیگر برما سے سفارتی روابط منقطع کئے جائیں۔
کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ برما کی حکومت مسلمانوں کی نسل کشی میں ملوث شرپسندوں کو لگام دینے میں حیل حجت کا مظاہرے کرے تو پھر مسلمان خاندانوں کی زندگیاں بچانے کے لئے اسلامی ممالک کی طرف سے طاقت کا مظاہرہ کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ برما کے سفارت کار کو طلب کرکے سخت لب و لہجہ میں احتجاج کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین اس سفاکیت کے خلاف ہر سطح پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرائے گی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے روہنگیا کے مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے درد ناک مظالم پر غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ برمی حکومت کی سرپرستی میں ہونے والی اس بربریت پر اقوام عالم کی خاموشی افسوس ناک ہے۔انہوں نے کہا کہ روہنگیا میں مسلمانوں کی نسل کشی اور انسانیت سوز سلوک کے روح فرسا مناظر درندگی کی بدترین تاریخ رقم کر رہے ہیں۔اقوام متحدہ،انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں اور مسلمانوں کے حقوق کے ٹھکیدار ممالک کی طرف سے روہنگی مسلمانوں کے مسائل سے عدم دلچسپی کا اظہار اس امر کا عکاس ہے کہ ان ممالک کے اہداف اور مقاصد مختلف ہیں۔یورپی ممالک میں چند افراد کی ہلاکت پر پوری دنیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا جاتا ہے اس کے برعکس دنیا کے مختلف ممالک میں بے گناہ مسلمانوں کا بہتا ہوں خون سے دانستہ چشم پوشی کی جا رہی ہے۔یہود و نصاری کا یہ متعصبانہ طرز عمل امت مسلمہ کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے دفاع کے لیے تشکیل دیے جانے والے اسلامی فوجی اتحاد کی روہنگیا کے معاملے پر خاموش شرمناک ہے۔کیا مسلمانوں کے انتالیس ممالک مل کر بھی ان مٹھی بھر اسلام دشمنوں کو ان کے غیر انسانی اقدام سے باز رکھنے کی جرات نہیں رکھتے۔اگر اس اتحاد کا مقصد سعودی حکمرانوں کے مفادات کا تحفظ ہے تو پھر اس کا نام اسلامی فوجی اتحاد کی بجائے اپنے مقصد سے ہم آہنگ ہونا چاہیے۔مسلمان ممالک برما کی حکومت کو مسلمانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے پر زور دیں بصورت دیگر برما سے سفارتی روابط منقطع کیے جائیں۔ برما کی حکومت مسلمانوں کی نسل کشی میں ملوث شر پسندوں کو لگام دینے میں حیل حجت کا مظاہرے کرے تو پھرمسلمان خاندانوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اسلامی ممالک کی طرف سے طاقت کا مظاہرہ کیا جانا چاہیے۔انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ برما کے سفارت کار کو طلب کر کے سخت لب و لہجہ میں احتجاج کیا جائے۔انہوں نے کہا مجلس وحدت مسلمین اس سفاکیت کے خلاف ہر سطح پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرائے گی۔
وحدت نیوز(لاہور) این اے 120 میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد کا تحریک انصاف کے رہنما اعجاز چوہدری اور ایم پی اے میاں اسلم کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹریٹ شادمان لاہور میں ایم ڈبلیوایم کے صوبائی سیکرٹری سیاسیات سید حسن رضا کاظمی سے ملاقات موجودہ ملکی صورت حال اور این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے حوالے سے گفتگو،سید حسن کاظمی نے تحریک انصاف کے وفد کو خوش آمدید کہا ان کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین پنجاب اور ضلع لاہور کے رہنما رائے ناصر علی،سید حسین زیدی اور آغانقی مہدی موجود تھے،ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ن لیگ کے خلاف ہم خیال جماعتوں کو مل کر جدو جہد کرنا ہوگا،اس سلسلے میں انشااللہ پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان صاحب خود 8 ستمبر کو لاہور اسی صوبائی سیکرٹریٹ میں علامہ راجہ ناصر صاحب اور ایم ڈبلیوایم کے دیگر قائدین سے تعاون کی اپیل کرنے تشریف لائیں گے،سید حسن کا ظمی نے تحریک انصاف کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انشااللہ ہم اپنے قیادت تک آپکے پیغامات پہنچائیں گے حتمی فیصلہ ہماری قیادت ہی کریں گے،کرپشن اور لوٹ مار کی سیاست کے خاتمے کے لئے ہم شروع دن سے جدو جہد کر رہے ہیں انشااللہ یہ سلسلہ جاری رہیگا،انہوں نے ڈاکٹر یاسمین راشد اور تحریک انصاف کے رہنماوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے باہمی راوابط کو مزید مضبوط کرنا چاہیئے صرف الیکشن اور حمایت کے لئے رابطوں کے علاوہ قومی ایشوز پر بھی باہمی مشاورت کا سلسلہ کو جاری رہنا چاہیئے۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) الزام کسے دیاجائے؟ شکوہ کس سے کیا جائے؟ فاختاوں کے نشیمن پر آگ کے شعلے کون برسا رہاہے؟ اخوت کی فضاوں میں نفرت کون گھول رہا ہے؟ اعتماد کی وادی میں بد اعتمادی کو کون پروان چڑھا رہا ہے؟ آزاد کشمیر جسے اولیائے کرام کی سر زمین اور امن و محبت کا گہوارہ کہاجاتا ہے اس میں فرقہ واریت کی آگ کو اپنے دامن کی ہوا کون دے رہا ہے؟
یہ بھی سوچنے کی بات ہے کہ یہ فرقہ واریت ہی ہے یا پھر فرقہ واریت کی آڑ میں کچھ لوگ اپنا چہرہ چھپا رہے ہیں!!! ؟
کہیں ایسا تو نہیں کہ کچھ لوگ اپنے مقاصد کے لئے فرقہ واریت کے لیبل کو استعمال کرکے بھائی کو بھائی سے لڑوانے کے درپے ہوں! ہاں جی ہاں سوالات تو بہت سارے اٹھتے ہیں لیکن آزاد کشمیر کی آزاد فضاوں میں کس کے پاس جواب دینے کا وقت ہے۔
علامہ تصور جوادی کو ٹارگٹ کلنگ کا شکار ہوئے ابھی کتنے ماہ ہو چکے ہیں!؟ خیر یہاں کون ماہ و سال کا حساب رکھتا ہے! البتہ جن اداروں کی زمہ داری ہی حساب و کتاب رکھنا ہو اور وہ حساب کتاب نہ رکھیں تو پھر سوالات تو اور بھی اٹھتے ہیں کہ حملہ آوروں کو زمین کھا گئی یا آسمان!؟
آزاد کشمیر جیسے حساس علاقے کے دارالحکومت کے سیکورٹی اداروں کو سلام ہو کہ جنہوں نے کمالِ ہوشیاری سے اس مسئلے کو خسدان یا سرد خانے میں پھینک دیا ہے۔ البتہ سیانے کہتے ہیں:
کتاب سادہ رہے گی کب تک؟؟
کبھی تو آغاز باب ہو گا۔۔۔
جنہوں نے بستی اجاڑ ڈالی،،
کبھی تو انکا حساب ہوگا۔۔۔۔
سحر کی خوشیاں منانے والو۔۔
سحر کے تیور بتا رہے ہیں۔۔۔
ابھی تو اتنی گھٹن بڑھے گی،،
کہ سانس لینا عذاب ہو گا۔۔۔۔۔
وہ دن گیا جب کہ ہر ستم کو،،
ادائے محبوب سمجھ کے چپ تھے،،
اٹَھے گی ہم پر جو اینٹ کوئی۔۔۔
تو پتھر اسکا جواب ہو گا۔۔۔۔۔۔
سکون صحرا میں بسنے والو۔۔
ذرا رتوں کا مزاج سمجھو۔۔
جو آج کا دن سکوں سے گزرا۔۔
تو کل کا موسم خراب ہو گا۔۔۔۔۔۔
آج کے موسم کو دیکھتے ہوئے ہم یہ پیشین گوئی کر رہے ہیں کہ کل کا موسم ضرور خراب ہوگا چونکہ کل کو جب کوئی ڈکیت ، قاتل یا غنڈہ ، کسی روڈ ایکسیڈنٹ ، کسی پولیس مقابلے یا کسی عدالتی کاروائی میں مارا جائے گا تو اس کے گلے میں لٹکی ہوئی تختی پر یہ بھی لکھ دیا جائے گا کہ یہی شخص علامہ جوادی پر حملے کا بھی ذمہ دار تھا۔
وطن سے محبت کا تقاضا یہ ہے کہ آزاد کشمیر کے سیکورٹی ادارے اپنے فرائض منصبی کو انجام دیں اور فرقہ واریت کے ٹائٹل کے پیچھے انسانیت کے دشمنوں کو نہ چھپنے دیں۔
یہ ایک تجربہ شدہ حقیقت ہے کہ فرقہ واریت کی آگ سلگانا آسان ہے لیکن اسے بجھانا بہت مشکل ہے۔ ہماری ارباب اقتدار سے مودبانہ اپیل ہے کہ مقبوضہ شمیر پہلے ہی جل رہا ہے اب آزاد کشمیر کو بھی جہنم نہ بنایا جائے۔
تحریر۔۔۔نذر حافی
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.
وحدت نیوز(کراچی) شہر قائد میں گلبہار کالونی کے علاقے کشمیری محلہ اور غریب نواز محلے میں بارشوں کے بعد تاحال کئی کئی فٹ گندا پانی اب بھی موجود ہے، صورتحال ایسی گھمبیر ہے کہ 1952ء میں قائم ہونے والی مسجد و امام بارگاہ میں پہلی بار عید کی نماز بھی نہیں ہو سکی، مجلس وحدت مسلمین کیجانب سے متاثرین میں راشن کی تقسیم۔ تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں انتظامیہ اور سندھ حکومت کی بے حسی عروج پر پہنچ گئی، شہریوں کی عید خراب ہوگئی، گلبہار کالونی ڈوب گئی، کشمیری محلہ اور غریب نواز محلے میں کئی کئی فٹ پانی اب بھی موجود ہے، ہر طرف کچرے، گندگی اور غلاظت نے ڈیرہ جمایا ہوا ہے، صورتحال ایسی گھمبیر ہے کہ 1952ء میں قائم ہونے والی مسجد و امام بارگاہ میں پہلی بار عید کی نماز بھی نہیں ہو سکی۔ مجبور، بے بس اور پریشان لوگ خود پانی نکالنے پر مجبور ہیں۔ پانی اور گندگی اتنی بڑھ گئی ہے کہ رہائشی چھتوں پر رہ رہے ہیں۔ علاقے میں انتظامیہ یا حکومتی عملہ تاحال نہیں پہنچا۔ گزشتہ شب مجلس وحدت مسلمین کے ذیلی ادارے خیرالعمل ویلفیئر اینڈ ڈویلپمنٹ ٹرسٹ کراچی کی ٹیم نے سیکرٹری زین رضا کے ہمراہ بارش اور دو فٹ سے زائد کیچڑ اور نالے کے پانی کی موجودگی میں گهر گهر جا کر متاثرین میں راشن تقسیم کیا۔ اس موقع پر عوام نے اس مشکل وقت میں ساتھ دینے پر شکریہ ادا کیا اور دعائیں دی، جبکہ خیرالعمل ٹرسٹ کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی۔
وحدت نیوز(کراچی) سیکریٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین سندھ سید علی حسین نقوی نے عید قربان کے دوسرے دن برادر ثمر زیدی سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم ضلع وسطی، فخر عباس کشمیری سیکرٹری سیاسیات ایم ڈبلیو ایم ضلع وسطی کراچی کے ہمراہ گلبہار کشمیری محلہ کراچی کا بار دیگردورہ کیا اور اہل علاقہ سے مسائل معلوم کیئے امدادی سامان بشمول پینے کا صاف پانی بچوں کے لئے دودھ کے پیکٹ مقامی رضا کاروں کے حوالے کیئے، اس موقع پر پاسبان عزاء کے رہنماء راشد رضوی انجینئر عابد مبارک نے وفد کو تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دی اور متاثرین کی آبادکاری سے متعلق تبادلہ خیال کیا،رائل کشمیر اسکول کی انتظامیہ نے تباہ حال اسکول کا دورہ کرایا، کشمیری امام بارگاہ کی انتظامیہ کے روح رواں محترم سرتاج و برادر علی کشمیری کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین کے وفد نے امام بارگاہ کی صورتحال کا ازسر نو جائزہ لیا اور امام بارگاہ کی بحالی و تزین و آرائش کے لئے مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے گلبہارکشمیری محلے میں گذشتہ دنوں ہونے والی طوفانی بارشوں کے بعد سیوریج کا گندا اورغلیظ پانی گلیوں میں کھڑا ہوگیا اور اب دو فٹ اونچی کیچڑاور گندی کی تہہ دلدل کی صورت میں موجود ہے جس کے باعث علاقہ مکینوں کا نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے، ایسے میں مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری امور سیاسیات علی حسین نقوی نے ضلع وسطی کے سیکریٹری جنرل ثمر عباس زیدی اور دیگر کے ہمراہ عید قربان کے پہلے اور دوسرے دن خود کیچڑاور گندے پانی میں اتر کر علاقہ مکینوں کو کھانے پینے کی اشیاء اور بچوں کے کیلئے دودھ تقسیم کیا ، جس پر علاقہ مکینوں نے مجلس وحدت مسلمین کے رہنماوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور نیک تمناوں کا اظہار کیا ، اس موقع پر علی حسین نقوی نے کہا کہ انشاءاللہ علاقہ مکینوں کی مکمل بحالی تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔
وحدت نیوز(قم المقدسہ) مجلس وحدت مسلمین اور ادارہ بصیرت آرگنائزیشن کے زیراہتمام مدرسہ حجتیہ میں کانفرنس بین المللی مہدی برحق و برسی شہید منی علامہ ڈاکٹر غلام محمد فخرالدین کا انعقاد کیا گیا، جس سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس اور مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصر شیرازی نے خطاب کیا، مقررین نے حالات حاضرہ، پاکستان کو درپیش اندرونی و بیرونی چیلنجزاورشہید ڈاکٹر فخر الدین کی سیرت پر تفصیلی روشنی ڈالی،اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکریٹری امور خارجہ علامہ سید شفقت شیرازی اور ڈپٹی سیکریٹری امور خارجہ علامہ سید ظہیر الحسن نقوی بھی موجود ہے۔ کانفرنس میں علماء کرام و طلاب حوزہ علمیہ قم نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
وحدت نیوز(رحیم یارخان) ضلع رحیم یار خان کے معروف سیاسی سماجی اور دینی رہنما سید سجادحسین شاہ نقوی مجلس وحدت مسلمین لیاقت پور کے دوسری مرتبہ تحصیل سیکرٹری جنرل منتخب ۔ اپنے عہدہ کا حلف اٹھا لیا۔ تفصیل کے مطابق مجلس وحدت مسلمین رحیم یار خان کا ایک خصوصی اجلاس گزشتہ روز مرکزی امام بارگاہ خان بیلہ میں ہوا جس میں تحصیل بھر کے مختلف شیعہ آبادیوں سے عمائدین ملت جعفریہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ اجلاس میں ضلع رحیم یار خان کے معروف سیاسی سماجی ومذہبی رہنما سید سجاد حسین نقوی مجلس وحدت مسلمین لیاقت پور کے متفقہ تحصیل سیکرٹری جنرل چن لئیے گئے ۔ بعدازاں ضلعی سیکرٹری جنرل سید حسنین رضا نقوی نے نومنتخب سیکرٹری جنرل سے آئندہ دو سالوں کے لئیے حلف لیا ۔ اس موقع پر سید منور حسین شمسی، سید علی رضا زیدی، نیازاحمد دشتی، منتظر مہدی۔،محمد نواز خان، مداح حسین شاہ،مولانا مبارک علی شاہ، ذاکر امداد کاظم چشتی، رب نواز جعفری ،حافظ ثقلین نقوی ، سید مجاہد حسین شاہ، نوید کاشف چارن، مولانا محمد حنیف ودیگر بھی موجود تھے۔