The Latest

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ایم ڈبلیوایم گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیر مصطفوی کی گلگت پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کے مظلومین کی حمایت کے جرم میں علماکی گرفتاری ایک آمرانہ اقدام اور جمہوری اقدار کے منافی طرز عمل ہے۔ملک بھر میں ایک طرف کالعدم مذہبی جماعتیں قومی مفادات کے برعکس سرگرمیوں میں مصروف ہیں اور آئے دن ان ظالم بادشاہوں کی حمایت میں ریلیاں نکالتی ہیں جنہوں نے عالم اسلام کو دہشت گردی کے سرطان میں مبتلا کیا دوسری طرف نون لیگ کی حکومت لوگوں سے آزادی رائے اور جینے کا حق چھیننا چاہتی ہے۔یمن کی حمایت کرنے والے جماعتوں کے خلاف انتقامی کاروائیاں سعودی غلامی کا کھلم کھلا اظہارہے۔ظلم کے خلاف احتجاج ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔ہمارے لیے کوئی ایسا ضابطہ قابل قبول نہیں جس سے ہمارے بنیادی حقوق سلب ہوتے ہوں۔انہوں نے کہا کہ علامہ شیخ نیر مصطفوی نے ایک ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیا اور عدالتی حکم کی تعمیل کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری دینے خود چل کر آئے ہیں۔ آئین و قانون کی پاسداری ہمارا طرہ امتیاز ہے ۔حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ قانون کو انتقامی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی بجائے منصفانہ انداز اختیار کرے۔ ریاستی جبر کو ہم نے کبھی اپنی راہ کی رکاوٹ نہیں بننے دیا۔ ہمارا حکومت سے پرزور مطالبہ ہے کہ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی عہدیدار شیخ نیر مصطفوی سمیت دیگر افراد کے خلاف کاٹی گئی ایف آئی آر کو فوری طور پر خارج کیا جائے ۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری جنرل عباس علی موسوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آج پاکستان کو داعش سے زیادہ داعشی اور طالبانی سوچ اور ان کے پرورش دہندگان سے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب قابل تحسین ہے لیکن اس سے پہلے بھی آپریشن ہوچکے ہیں مگر ان سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوئے ہیں۔ کیونکہ ہم دہشگردی کے جڑوں کو کاٹنے کی بجائے پتوں اور شاخوں کو کاٹنے بیٹھ گئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کچھ عرصہ آرام و سکون کے بعد دوبارہ بم دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ شروع ہوتا ہے ۔ بیان میں اس بات پر تنقید کیا گیا کہ جو لوگ داعش کا پاکستان میں موجود ہونے سے انکار کرتے ہیں ان کو چاہیے کہ اپنے اردگرد نظر دوڑاتے تو داعش نہ بھی ہو مگر ان جیسے سوچ کی آماجگاہ ہیں۔ اور پروان چڑھانے والے ضرور نظر آئیں گے۔

انہوں نے کہا جب تک تکفیری ٹولے علی اعلان سڑکوں اور اخباری بیانات کے ذریعے لوگوں کو کافر قرار دیتے رہیں گے ، دہشت گردی اور افراتفری کا خطرہ پاکستان کے ساتھ منڈلاتا رہے گا اور ہر سکون اور وقفے کے بعد خاک و خون کا سلسلہ جاری ہوتا رہے گا اور باقی آپریشن کی طرح ضرب عضب بھی کاریگر ثابت نہیں ہوگا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ارباب اختیار آپریشن کے ساتھ ساتھ مذکورہ فساد کے ٹھکانوں اور آگ اگلنے والی زبانوں کو لگام دے تو وہ دن دور نہیں کہ پھر سے یہ ملک امن کا گہوارہ بنے ، ورنہ یہ تمام دعوے دھرے کے دھرے رہ جائیں گے۔

وحدت نیوز (گلگت) گذشتہ برس یمن پر سعودی جارحیت اور بے گناہ مسلمان شہریوں کے قتل عام کے خلاف احتجاج کرنے کے جرم میں مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ نیئرعباس مصطفویٰ کو انسداد دہشت گردی عدالت سے گرفتار کرلیا گیا، تفصیلات کے مطابق علامہ نیئر عباس انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کےموقع پر حاضر ہوئے توجج نے انہیں گرفتارکرکے جیل بھیجے کا حکم جاری کردیا، واضح رہے کہ اس کیس میں پہلے ہی مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی سیکریٹری امور سیاسیات غلام  عباس، عارف قنبری، شیخ شہادت حسین، مطہر عباس اور آئی ایس او گلگت ڈویژن کے صدر جمال اخترگرفتار ہو چکے ہیں جیل کاٹ کر ضمانت پر رہا ہوئے ہیں ، جبکہ علامہ شیخ نیئر عباس اور علامہ بلال ثمائری اس کیس میں مفرور قرار دیئے گئے تھے۔

وحدت نیوز (گلگت) شاہراہوں کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا، حکومت پاکستان بھی ملک کے مختلف شہروں میں موٹر ویز، ہائی ویز اور دیہی علاقوں کو شہروں سے ملانے کے لئے اربوں روپے خرچ کرکے سڑکیں بنا رہی ہے۔ یقیناً اس سے عوام کو سہولت فراہم ہوگی، خطہ ترقی کرے گا، لیکن کب حکومت کی توجہ اس سر زمین بے آئین پر پڑے گی، جہاں 1978ء میں تعمیر ہونے والی گلگت سکردو روڈ کئی سالوں سے حکمرانوں کی توجہ کی طالب ہے۔ یہ شاہراہ جو بلتستان کے سات لاکھ سے زائد لوگوں اور دیگر چار اضلاع سے تعلق رکھنے والے افراد کی واحد گزرگاہ ہے، یہ اسٹرٹیجک اہمیت کے اعتبار سے بھی پاکستان کے لئے نہایت ہی اہمیت کی حامل ہے۔

قارئین کو معلوم ہونا چاہیئے کہ سیاچن جیسے اہم ترین محاذ پر جانے کا یہ واحد راستہ ہے۔ اسی طرح سیاحت کے فروغ کو اگر ملحوظ نظر رکھا جائے تو k2 اور دنیا کے دیگر اہم ترین پہاڑی سلسلے شنگریلا، سد پارہ، دیوسائی وغیرہ کا واحد زمینی راستہ یہی شاہراہ ہے، لیکن حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے یہ اب مکمل طور پر ناقابل استعمال ہوچکی ہے۔ بلا شبہ یہ سڑک دنیا کے عجائبات میں سے ایک ہے۔ اس پر نہ کہیں تارکول کے اثار دکھائی دیتے ہیں، نہ  کہیں سولر لایٹنگ کا انتظام ہے، نہ سپیڈ بریکر کا کہیں وجود ہے، نہ سائن بورڈز جو خطرناک جگہوں سے ڈرائیور کو آگاہ کریں، نہ ریسکیو کا انتظام اور نہ ہی پولیس پٹرولنگ کا بندوبست ہے، اسے دنیا کا عجوبہ نہ کہیں تو کیا کہیں۔؟

باوجود ان تمام خامیوں اور مشکلات کے یہاں کے عوام اور اس علاقے میں آنے والے سیاح اس راستے پر سفر کرنے پر مجبور ہیں جبکہ کئی جانیں اس شاہراہ کی خستہ حالی کی وجہ سے جاچکی ہیں۔ بہت سی گاڑیاں دریا برد ہوچکی ہیں، لیکن ابھی تک کسی بھی حکومت نے اسے تعمیر کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی، جبکہ گذشتہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے پانچ سال اسی شاہراہ کی تعمیر کا نعرہ لگاتے ہوئے اپنی مدت تمام کی اور موجودہ حکومت بھی وعدوں اور نعروں کے سوا کچھ کرتی ہوئی دکھائی نہیں دیتی۔ گلگت بلتستان کی صوبائی حکومتیں چاہے مسلم لیگ نون کی ہو یا پیپلز پارٹی کی، گلگت سکردو روڈ کو صرف اور صرف بر سر اقتدار آنے کے لئے بطور ایشو استعمال کرتی ہیں۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ یہ لوگ اپنے عوام کے ساتھ مخلص اور وفادار نہیں ہیں۔ انہیں اپنے اقتدار اور سیاسی مفادات سے سروکار ہے، جو کبھی آئینی حقوق، کبھی گلگت سکردو روڈ، کبھی اقتصادی راہداری کے نام سے ہی حاصل کرنا ہوتا ہے۔

کیا انسانی جانوں کا ضیاع اور مالی و مادی نقصانات حکومت کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی نہیں ہے؟ کیا اب بھی اس شاہراہ کی تعمیر کے لئے کبھی ایشائی ترقیاتی بنک، کبھی چینی ایگزام بنک اور وفاقی فنڈ کے بہانے بناتے رہینگے؟ جبکہ گورنر گلگت بلتستان میر غضنفر کی تقریب حلف برداری میں وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف گلگت سے سکردو تک ہائی وے بنانے اور اسے اقتصادی راہداری سے ملانے کا اعلان بھی کرچکے ہیں۔ اب گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے اراکین اپنی خاموشی کے پردے چاک کرکے اپنی تمام تر توانائی وزیراعظم میاں نواز شریف کے اعلان پر عمل کروانے پر صرف کریں۔ سکردو  روڈ کو وقتی، عارضی اور نام نہاد سیاسی مفادات کا اکھاڑہ بنانا مناسب نہیں ہے، یہ روڈ اب ملکی معیشت کی موت اور حیات کا مسئلہ بن چکی ہے۔ لہذا اس کی تعمیر حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیئے۔


تحریر۔۔۔۔۔۔ سید قمر عباس حسینی

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی دوروزہ تربیتی ورکشاپ میں صوبہ پنجاب اور صوبہ خیبر پختونخواہ سمیت ملک کے دیگر حصوں سے خواتین نے شرکت کی، مرکزی سیکریٹریٹ میں منعقدہ ورکشاپ میں خواتین کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اعلی تعلیم اور تربیت یافتہ خواتین نسلوں کو معاشرے میں ممتاز و بلند مقام عطا کرتیں ہیں۔دین حق کی سربلندی میں خواتین کامثالی کردار تاریخ اسلام کا روشن باب ہے۔واقعہ کربلا میں خواتین کا عزم و حوصلہ ہمارے لیے بہترین درس ہے۔عورتوں کو اسلام نے وہ عزت عطا کی جو اس سے پہلے معاشرے میں نہیں تھی۔خاندان کی تربیت میں خواتین کے کردار کو کلیدی حیثیت حاصل ہے۔مرکزی کو آرڈینیٹر زہرا نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب ایران میں امام خمینی کے حکم پر مستورات پیش پیش رہیں ۔کسی بھی تحریک میں مستورات کی عدم موجودگی سے خاطر نتائج کی طرف بڑھنا قدرے مشکل ہوتا ہے۔ ہمیں دین کے لیے اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ رہنے کی ضرورت ہے۔خانم زہرا نقوی نے تنظیمی فعالیت پر زور دیتے ہوئے خواتین کو میدان عمل میں موجود رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔ خانم طاہرہ نجفی  اور خانم طیبہ اعجاز نے بھی اظہار خیال کیا اور ضلعی سطح پر خواتین کی تربیتی ورکشاپس کی منظوری دی گئی۔

وحدت نیوز (کوئٹہ)  مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کا اہم جلاس صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملک اور صوبے کی سیاسی صورتحال ، تنظیمی معاملات اور سانحہ چھلگری سے متعلق مسائل پر غور کیا گیا۔ اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہاہے کہ پی آئی اے کی جان بحق ملازمین کے قتل کی جوڈیشل انکوئری کرائی جائے جبکہ حکومت پی آئی اے ملازمین کے مسائل طاقت کی بجائے مذاکرات سے حل کرے،سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بعد ایک مرتبہ پھر مخالفین پر گولیاں چلا کر آمرانہ طرز عمل کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ حکومت قومی اداروں میں اصلاحات اور شفافیت لانے میں بری طرح ناکام ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں ضلع کچھری کے باہر بم دھماکہ میں انسانی جانوں کے ضیاع پر شدید دکھ پہنچاہے، دھشت گردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کی ضرورت ہے۔ دھشت گردوں کے ساتھ ساتھ ان کے سہولت کاروں کے خلاف بھی آپریشن کی جائے،تحریک طالبان خراسان گروپ سمیت تمام دھشت گرد گروہوں کا خاتمہ ضروری ہے، دھشت گردوں کے اندرونی اور بیرونی سہولت کاروں کا خاتمہ کئے بغیر دھشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں،تکفیری دھشت گرد امن عالم کے لئے خطرہ بن چکے ہیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایم ڈبلیو ایم کی صوبائی شوریٰ کا اہم اجلاس اتوار ۲۱ فروری کوشام پانچ بجے ڈیرہ مراد جمالی میں منعقد ہوگا، جبکہ سانحہ چھلگری کے شہداء کی یاد میں۲۰ اور ۲۱ فروری کو منعقدہونے والے احتجاج میں صوبے بھر سے کارکن اور رہنما بھر پور طریقے سے شریک ہوں گے۔ اجلاس میں مختلف اضلاع کے تنظیمی دورہ جات اور اضلاع کی مشاورت سے ضلعی شوریٰ کے ا جلاس بلانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

وحدت نیوز(گلگت) سپریم اپیلیٹ کورٹ کی جانب سے محکمہ صحت سمیت دیگر عوامی مسائل پر از خود نوٹس لینا خوش آئند امر ہے۔ڈی ایچ کیو ہسپتال گلگت میں ستر سے زائدملازمین گزشتہ دس سالوں سے من پسند پوسٹوں پر ڈیوٹیاں انجام دے رہے ہیں،آئی سی یو سمیت دیگر شعبوں کو رضاکاروں نے سنبھالا ہوا ہے جو کہ انسانی جانوں سے کھیلنے کے مترادف ہے ۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عارف حسین قنبری نے کہا کہ بڑھتے ہوئے عوامی مسائل پرسپریم اپیلیٹ کورٹ کا سوموٹو ایکشن بروقت کاروائی ہے ،حکومت زبانی جمع خرچ پر عوام کو بیوقوف بنارہی ہے جبکہ شہر کا واحد ہسپتال جہاں روزانہ ہزاروں مریض مسیحائی کے منتظر ہوتے ہیں کی حالت زار ناگفتہ بہ ہوچکی ہے۔خواتین ونگ ماہر لیڈی ڈاکٹرز کے موجود نہ ہونے کی وجہ سے بے اجل اموات کے سائے منڈلاتے رہتے ہیں۔ امراض قلب وارڈ منظور ہونے کے باوجود بدنیتی پر مبنی غیر ضروری تاخیر کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ سپریم اپیلیٹ کورٹ کے سو موٹو ایکشن سے امید کی کرن پیدا ہوئی ہے کہ شاید ہسپتالوں کی بگڑی ہوئی صورت حال میں بہتری آجائے اور غریب مریضوں کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم ہوں۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے اخباری دعووں کی کوئی حقیقت نہیں ،آٹا نا پید ہوچکا ہے لوڈشیڈنگ ریکارڈ سطح تک پہنچ چکی ہے ،سڑکیں کھنڈرات میں تبدیل ہوچکے ہیں،کرپشن اقربا پروری اپنے عروج پر ہے۔سرکاری ملازمتوں کی بندربانٹ جاری ہے اور من پسند افراد کو اہم پوسٹوں پر بٹھادیا گیا ہے تاکہ مطلوبہ نتائج حاصل کئے جاسکیں۔انہوں نے کہا کہ سپریم اپیلیٹ کورٹ کے از خود نوٹس ہی کی وجہ سے گلگت شہر کو کونوداس سے ملانے والا آر سی سی پل تعمیر ہوا ہے اگر سپریم اپیلیٹ کورٹ نوٹس نہ لیتا تو شاید آج تک یہ پل تعمیر ہی نہ ہوتا۔صوبائی حکومت اپنے ماسبق پیپلز پارٹی کے کھینچے ہوئے خطوط پر ہی گامزن ہے عوامی فلاح و بہبود ان کے ایجنڈے میں شامل ہی نہیں۔

وحدت نیوز (مانٹرنگ ڈیسک) رہبر انقلاب اسلامی کی ویب سائٹ خامنہ ای ڈاٹ آئی آر نے شہدائے مدافعین حرم کے اہل خانہ کے ساتھ ہوئی آپ کی ملاقات کی رپورٹ شائع کی ہے۔
اس ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی نے شہدائے مدافعین حرم کے اہل خانہ سے فرمایا: حقیقت میں آپ کے شہداء، اور آپ اہل خانہ؛ ان کے ماں باپ اور ان کی اولاد، تمام ملت ایران کی گردن پر حق رکھتے ہیں۔ ان شہیدوں کی کچھ خصوصیات ہیں؛ ایک یہ ہے کہ انہوں نے عراق و شام میں حرم اہلبیت(ع) کا دفاع کیا ہے اور اسی راہ میں جام شہادت نوش کیا ہے۔

حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے مزید فرمایا: آپ کے ان شہداء کی دوسری خصوصیت یہ ہے کہ انہوں نے وہاں(شام) جا کر دشمنوں کا مقابلہ کیا ہے اگر یہ وہاں جا کر جنگ نہیں کریں گے تو دشمن ملک کے اندر گھس جائے گا۔۔۔ اگر ان کو وہاں نہیں روکا جائے گا تو ہمیں کرمانشاہ، ہمدان اور دوسرے علاقوں میں ان کے ساتھ جنگ کرنا پڑے گی۔ در حقیقت یہ ہمارے شہداء ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کو ملک کے دفاع، ملت، دین اور انقلاب اسلامی کے دفاع کی راہ میں نثار کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: تیسری خصوصیت یہ ہے کہ انہوں نے عالم غربت میں شہادت پائی ہے، یہ ایک بڑی خصوصیت ہے،اور یہ خداوند عالم کی بارگاہ میں نظرانداز نہیں ہو گی۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے وفدنے علامہ مبشر حسن کی سربراہی میں سندھ رینجرز کے زیر اہتمام پر امن شہر کراچی امن واک میں خصوصی شرکت کی اور دہشت گردی کا شکارشہر قائد کی عوام سے اظہار یکجہتی کیا، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ صادق جعفری، علامہ اشرف علی منتظری، علامہ عیسیٰ قرائتی ، ناصرحسینی اور دیگر شامل تھے۔

ایم ڈبلیوایم رہنما مبشر حسن نے کہا کہ شہر قائد میں طویل بدامنی اور دہشت گردی کے بعد اب عوام نے کچھ سکھ کا سانس لیا ہے، ایک روز میں ڈیڑھ درجن سے زائد پیاروں کی لاشیں اٹھانے والے شہری اب قیام امن کے بعد کسی حد تک پر سکون زندگی نصیب ہونے پرمطمعن نظرآتے ہیں، شہر کراچی کو امن لوٹانے میں سندھ رینجرز خصوصاًڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر کا کردار قابل تحسین ہے،عوام سندھ رینجرز سے امید رکھتے ہیں کہ شہر قائد میں مکمل قیام امن اور عوام کی جان ومال کے تحفظ کے یقینی ہونے تک دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق آپریشن جاری رکھیں گے۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی، ضلع ملیرکےزیراہتمام ایک روزہ تنظیمی وتربیتی ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا، جس میں تمام یونٹس کے ذمہ داران سمیت ضلعی کابینہ کے اراکین نے شرکت کی ،ورکشاپ کے شرکاءسے سیکریٹری شوریٰ عالی ایم ڈبلیوایم مولانا حیدرعباس عابدی اورمعرف صحافی عرفان علی نے تنظیمی تقوی، اخلاق،اہداف اور حالات حاضرہ پر تفصیلی گفتگو کی، جبکہ شرکاءاور مقررین کے درمیان موضوعاتی سوالات وجوابات کا سلسلہ بھی رکھا گیا۔

مولانا حیدرعباس عابدی نے کہا کہ الہٰی تنظیم کے رکن کی راہ اور ہدف متعین ہونا ضروری ہے، اسلامی فلاحی معاشرے کی تشکیل کیلئے الہٰی جماعت کے ارکان تقویٰ اورریاضت پر خصوصی توجہ دیں ، انتخابی سیاست میں حصہ لینے کا بنیادی ہدف بہتراندازمیں انسانی معاشرے کی خدمت ہے، اقتدار کے بغیر بھی الہیٰ جماعت کو انسانیت کی خدمت کا سفر اسی اندازمیں جاری رکھناچاہیے جیسے اقتدار کے حصول کے بعد ، آئمہ معصومین ؑاور امام خمینی ؒتقویٰ الہٰی کے اعلیٰ مراتب طے کرنے کے بعد انسانی معاشرے کی اصلاح میں کامیاب قرار پائے۔

سینیئرصحافی عرفان علی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ سعودی حکومت شام میں داعش کی روز افزوں شکست اورتحریک مقاومت کی کامیابیوں سے خوفزدگی کا شکارہے،سعودی بحری افواج کی شام میں ممکنہ دخل اندازی کا ہدف داعش کاخاتمے نہیں درحقیقت الاسدحکومت کا خاتمہ ہے، سعودی حکومت کو یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ جب وہ یمن کے غیر منظم اور غیر فوجی حوثی تحریک کا مقابلہ کرنے میں ناکام رہے ہیں جبکہ شام میں انہیں  شامی، ایرانی، لبنانی مسلح افواج اور حزب اللہ کا سامنا کرنا پڑے گاسعودی غیر تربیت یافتہ، آرام طلب اور عیاش افواج کسی صورت ان الہٰی فوجی قوتوں کا مقابلہ کرنے کی قطعاًصلاحیت نہیں رکھتی۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree