The Latest
وحدت نیوز(اسلام آباد)عوامی نیشنل پارٹی (ANP)کے اعلیٰ سطحی وفدنے سینیٹرافرسیاب خٹک کی سربراہی میں مرکزی وحدت سیکریٹریٹ اسلام آباد میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری سے ملاقات کی، وفدمیں اے این پی کے سینیٹر زاہد خان، رکن قومی اسمبلی بشریٰ گوہر اور دیگر شامل تھے، جبکہ ایم ڈبلیوایم کے مرکزی معاون سیکریٹری امور سیاسیات آصف رضا اور صوبائی سیکریٹری جنرل کے پی کے علامہ سبطین حسین الحسینی بھی ملاقات میں موجود تھے۔
علامہ راجہ ناصرعباس جعفری اور سینیٹر افرسیاب خٹک کے درمیان قومی وبین الاقوامی دوطرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا،جبکہ کے پی کے میں جاری دہشت گردی ، شیعہ ٹارگٹ کلنگ، تکفیریت کی ترویج ، پاک چین اقتصادی راہداری پر چھوٹے صوبوں کے تحفظات اور گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان میڈیا سیل کے زیراہتمام اسلام آباد میں صحافیوں کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا گیا ،مقامی ہوٹل میں منعقدہ اس ظہرانےمیں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافی حضرات نے شرکت کی۔ ظہرانے میں نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے نومنتخب عہدیداروں نے بھی خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحد مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے موجودہ قومی اور عالمی حالات کے تناظرمیں صحافی برادری کے کاندھوں پر موجود بھاری ذمہ داری کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ مغربی اور بعض عرب ذرائع ابلاغ امت مسلمہ کے درمیان انتشار اور تفرقہ پھیلانے کی مذموم سازشوں میں مصروف ہیں آپ کااخلاقی اور شرعی فریضہ ہے کہ سچ اور حق پر مبنی خبروں کو نشر کریں اور امت مسلمہ کے درمیان اتحاد اور یکجہتی کے فروغ کیلئے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے آخر میں تمام صحافیوں کا آمد پرشکریہ ادا کیا۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کوئٹہ میں بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد ملک و قوم کے دشمن ہیں۔انہیں جب تک عبرتناک انجام سے دوچار نہیں کیا جاتا تب تک ملک میں امن کا قیام ممکن نہیں۔بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گر عناصر نے اپنی خفیہ کمین گاہیں بنا رکھی ہیں ۔بھرپور فوجی آپریشن سے ان کو کچلنا ہو گا۔ بے گناہ انسانی جانوں کا ضیاع ایک ناقابل تلافی نقصان اور ناقابل بخشش گناہ ہے۔دہشت گردی کے مرتکب درندہ صفت عناصر بے رحمانہ سزاؤں کے مستحق ہیں۔
انہوں نے کہا ملک میں بدامنی پھیلا کر وطن عزیز کو معاشی عدم استحکام سے دوچار کیا جا رہا ہے۔ملکی معشیت کی مضبوطی اور اقتصادی ترقی کے لیے بھی دہشت گردی کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے۔سیاسی و عسکری قوتوں کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے یکساں انداز میں آگے بڑھنا ہو گا۔دہشت گردی کے تدارک اور مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے ضرب عضب کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کی ضرورت ہے۔نیشنل ایکشن پلان کے حکومت انتقامی کاروائیوں کے لیے استعمال کرنے کی بجائے دہشت گردی کی سرکوبی کے لے بروئے کار لائے بصورت دیگر یہ قانون اپنی افادیت کھو بیٹھے گا۔علامہ ناصر نے کوئٹہ میں شہید ہونے والوں کی بلندی درجات اور لواحقین کے لیے صبر کی دعا کی ہے۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے سیکریٹری اطلاعات غلام حسین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ملک کے نظام کو برقرار رکھنے کیلئے جو پولیسیاں بنائی گئی ہیں ان پر عمل درآمد نظر نہیں آرہی ہیں، قومی سطح کی پالیسیوں کو نا صرف معاشرتی ضروریات اور موجودہ صورتحال کا عکاس ہونا چاہیے بلکہ عوام کے حقیقی مسائل و مشکلات کے پائیدار حل کا ضامن بھی ہونا چاہیے، شہری اپنے حقوق سے محروم ہیں ۔اگر ملک کے نظام کو بہتر بنانا ہے تو یہ پالیسیاں محض فائلوں تک محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ ان پر عمل در آمد کرکے ان کے ثمرات عوام تک پہنچانا ضروری ہیں۔ عوام اپنے حقوق سے محرومی کی وجہ سے در در کے ٹھوکر کھا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی جمہوریت کا مطلب عوام کے یکساں حقوق اور ترقی کے مواقع فراہم کرنا ہوتا ہے تاکہ معاشرے میں نابرابری کی صورتحال ہی پیدا نہ ہوں۔ تاریخ و سیاست کے مستندمفکرین کا منصب سیاست اور حق حکمرانی کو معاشرے میں اخلاقی لحاظ سے کمال اور کردار کے لحاظ سے مثال کا درجہ رکھنے والے افراد کے لیے مخصوص کرنا اسی وجہ سے ہے کہ سیاست سے منسلک طبقہ نا صرف ریاست کے اداروں میں پیدا ہونے والی خرابیوں اور کمزرویوں پر چیک رکھتا ہے بلکہ عوام کی سوچ کو مثبت سانچے میں ڈال کر سماجی رویے بھی متعین کرتا ہے۔ نمائندوں اور حکمرانوں کے انتخاب کے معاملے میں ہمیں جہاں اخلاقی بے راہ روی یا دیانتداری کے حوالے سے کسی پر معمولی سا الزام بھی سامنے آنے پر سسٹم اور سیاسی جماعتیں امیدواری کے مرحلے پر ہی ایسے افراد کو مکھن سے بال کی طرح نکال باہر کرنا چاہیے۔ لیکن ہماری بد قسمتی کہ قومی سیاست صرف مفادات کا کھیل بن کر رہ گئی ہے۔ پولیٹکل سسٹم کی اوور ہالنگ کے لیے بھی ایک عدد ایک ایکشن پلان وضع کرنا ناگزیر قومی ضرورت بن چکا ہے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے سیکریٹری مالیات رشید طوری نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے دباؤ پر آکر حکومت شہریوں کیلئے دشواریاں پیدا کررہی ہے۔ عوام روز مرہ کی ضروریات کے ساتھ ساتھ ٹیکس کی باری رقم ادا کر رہے ہیں۔جہاں اعلیٰ افسران شان و شوکت کی زندگی بسر کر رہے ہیں وہی عوام زندگی گزارنے کی نئی ترکیبیں سوچ رہے ہیں۔ اشیاء پر ٹیکس سے عوام پر زیادہ متاثر ہوتا ہے جبکہ سرمایہ داروں پر کوئی اثر نہیں ہوتا ہے، مہنگائی اپنی حد تجاوز کر رہی ہے اور حکومت کے قابوں سے باہر نظر آرہی ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ اشیاء پر لگائے گئے ٹیکسس پر نظر ثانی کرکے عوام کو ریلیف پہنچانے میں اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج کل موبائل فون بھی فیشن نہیں بلکہ ضرورت کی شکل اختیار کر چکا ہے۔ہر خاص و عام اس آلے کو استعمال کرتا ہے اور دن میں لاکھوں کا منافع حکومت اور موبائل فون کمپنیوں کو پہنچا ہے۔ موبائل فون کے ہر ریچارج پر عائد ٹیکس سے تقریباً ایک چھوتائی رقم حکومت کے خزانے کی رونق میں اضافے کا سبب بن جاتی ہے ، حکومت کو جہاں عوام کے سہولیات میں اضافہ کرنا چاہئے وہی وہ مشکلات میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔ گزشتہ ٹیکس کے اضافے کے بعد بعض لوگوں نے اس بات پر سراپا احتجاج ہوئے مگر حکومت نے اپنے فیصلے پر قائم رہتے ہوئے ٹیکسس میں اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا ایک طرف تعلیم یافتہ جوان بے روزگار پھررہے ہیں تو دوسری طرف دن بہ دن حکومت کی طرف سے ٹیکسس میں صرف اضافوں کی خبریں آتے ہیں۔ حکومت جوانوں کیلئے روزگار کے مواقع فراہم نہیں کررہی ہیں اسکے علاوہ ٹیکس میں کمی کی صورت میں بھی اشیاء عوام تک نہیں پہنچتی، یا تو قیمت برقرار رکھا جاتا ہے یا پھر وہ چیز جسکی قیمت گٹ گئی ہے مارکیٹ سے غائب کردیا جاتا ہے اور اس طرح عوام کو ریلیف نہیں ملتی۔
انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ جو موبائل فون پر پیغامات بھیج کر لوگوں کو بے وقوف بناتے ہیں اور انکا سارا رقم انکی موبائل سے چورا لیتے ہیں اور جو لوگ حکومت کے اعلان کے بعد بھی اشیاء کی قیمت کم نہیں کرتے یا مارکیٹ سے اس چیز کو غائب کرتے ہیں ، وہ سب بھی قانون کے نظر میں مجرم ہونے چاہئے۔ حکومت اقدامات اٹھانے کا نام ہی نہیں لیتی اور ایسے لوگ دن دھاڑے لوٹ مار میں مصروف رہتے ہیں۔
وحدت نیوز(چھلگری) وارثان شہداء کمیٹی چھلگری کے زیر اہتمام مرکزی امام بارگاہ ڈیرہ مراد جمالی سے احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی کی قیادت مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی اور شیعہ علماء کونسل بلوچستان کے صوبائی صدر علامہ اکبر حسین زاہدی اور وارثان شہداء کر رہے تھے۔
احتجاجی ریلی کے شرکاء ، شہر کے مختلف راستوں سے ہوتے ہوئے مین شاہراہ پہنچے اور دھرنا دیا ۔ اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ چار مہینے گذر گئے مگر متاثرین چھلگری کے قاتل گرفتار نہیں کئے گئے ، نصیر آباد ڈویژن سمیت بلوچستان بھر میں دھشت گردوں کے سہولت کار اور تربیتی مراکز موجود ہیں ، جن کے خلاف بھر پور آپریشن کی ضرورت ہے ۔ کالعدم دھشتگرد جماعت کے سرغنہ مولوی رمضان مینگل کی گرفتاری مثبت اقدام ہے۔ دھشتگردی میں ملوث بقیہ کرداروں کو بھی گرفتار کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ آج شیعہ علماء کونسل اور مجلس وحدت مسلمین نے مل کر وارثان شھداء کے حق میں احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا جو کہ ایک اچھی مثال ہے۔ ۲۰ فروری کو چھلگری میں مزار شھداء پر حاضر ہو کر ایم ڈبلیو ایم کے کارکن شھدائے راہ حق کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔
در ایں اثناء وارثان شہداء چھلگری کا اہم اجلاس، شہداء کمیٹی کے چیئرمین ، اور مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ۲۱ فروری کو ڈیرہ مراد جمالی میں عظمت شھداء کانفرنس منعقد کی جائے گی۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام شام میں نواسی رسول اکرمۖ کے روضہ مبارک پر تکفیری دہشت گردوں کے خودکش حملے کے خلاف پریس کلب لاہور کےسامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،مظاہرے میں خواتین،بچوں سمیت مردوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی،مظاہرین نے ہاتھوں میں دہشت گردی کے خلاف پلے کارڈ اُٹھائے ہوئے تھے،اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ ابوذرمہدوی، علامہ حسن رضا ہمدانی ، اسد عباس نقوی اور خانم سکینہ مہدوی نے شرکاءسے خطاب کیا۔مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد اقبال کامرانی کا کہنا تھا کہ دنیا بھر سے امریکہ،اسرائیل اور عرب بادشاہوں نے صہیونی ریاست کی تحفظ کے لئے دہشت گردوں کو جمع کر کے شام پر مسلط کیا،اور شامی عوام کے قتل عام میں شریک رہے، لیکن شامی حکومت اور عوام کی استقامت نے دہشت گردوں کے سرپرستوں کو رسوا کیا اور دہشت گردوں کو عبرت ناک شکست سے دو چار کر دیا،آج مکافات عمل دیکھیئے کہ یہی حکمران انہی دہشت گردوں کے نشانے پر ہے،داعش،النصر فرنٹ،اور نام نہاد فری سیرین آرمی کے دہشت گردوں کو شام میں چھپنے کی جگہ نہیں مل رہے،مقاومت کے بلاگ نے صہیونی ریاست اور اس کے حواریوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیے ہیں۔
خانم سکینہ مہدوی نے کہا کہ دنیا بھر میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے پیچھے ایک مخصوص سوچ اور طبقہ کار فرماہے،وطن عزیز میں بھی یہی سوچ بے گناہوں کے قتل عا م میں مصروف ہے،پنجاب حکو مت داعش کے وجود سے انکاری کر رہی تھی لیکن آج ہر ضلع سے داعش کے کارندے پکڑے جا رہے ہیں،اسلام آباد میں بیٹھ کر ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والے تکفیری ملا سے مکمکا کر کے ملکی سلامتی کو داوُ پر لگا دیا گیا ہے، حکومت دہشت گردوں کے سامنے بے بس ہے،ہمارے شہداء کے لواحقین کو انصاف نہیں مل رہے،حکمرانوں اور ریاستی اداروں کا یہ رویہ بہت حیران کن ہے۔
احتجاجی مظاہرے سے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن،امامیہ آگنائزیشن کے رہنماوُں نے بھی خطاب کیا،چئیر مین امامیہ آرگنائزیشن لعل مہدی خاں کا کہنا تھا کہ روضہ مبارک پر حملے کے بعد مسلمانوں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے،آج ناموس رسالت و ناموس صحابہ کے جانثار کہا ہیں،شام میں تکفیری دہشت گردوں کی شکست سے دہشت گردوں کے حامی پریشان ہیں،دنیا کو پرامن اور مسلمانوں کو بدنامی سے بچنے کے لئے اس مخصوص سوچ کے حامی تکفیری دہشت گردوں کیخلاف متحد ہونا پڑیگا،بصورت دیگر یہ اسلامی تشخص کی بربادی کیساتھ ساتھ دنیا بھر کے امن کو بھی تہ تیغ کر کے رہینگے،پاکستانی حکمران اور ریاستی ادارے ہوش کے ناخن لیں اور دہشتگردی کے ناسور کیخلاف بھر پور کاروائی کریں ،دہشت گردی کیخلاف جنگ کو مصلحت پسندی کے بھینٹ نہ چڑھایا جائے،
وحدت نیوز (لاہور) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما میاں محمود الرشید نے صوبائی سیکرٹریٹ ایم ڈبلیوایم پنجاب میں سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے ملاقات کی،ملاقات میں موجودہ ملکی صورت حال اور لاہور میں اورنج لائن پروجیکٹ کے نام پر تار یخی ورثوں کی تباہی پر تشویش کا اظہار کیا،مشترکہ پریس بریفنگ میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ لاہور میں اورنج لائن پروجیکٹ کے نام پر تاریخی ورثوں کو تباہ کرنے کی اجازت نہیں دینگے،ن لیگ حکومت کی ترجیحات میں انڈیا سے کشمیر کے مسائل کا حل نہیں بلکہ مودی کو خوش کرنے اور تجارتی روابط کو فروغ دینا ہے،مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امن کا قیام ممکن نہیں،مسئلہ کشمیر کو کشمیری مسلمانوں کے امنگوں کے مطابق حل کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پولیس کو سیاسی مخالفین کے خلاف حکومت استعمال کر رہی ہے،وفاق ،پنجاب سمیت گلگت بلتستان میں ن لیگ کی حکومت سیاسی مخالفین کو ہراساں کرنے میں مصروف ہیں،حکمرانوں کو نہ عوام کا خوف ہے نہ خدا کا،اپوزیشن اگر متحد ہوں تو ان نااہل حکمرانوں کو لگام دے سکتے ہیں،سانحہ ماڈل ٹاوُن میں بے گناہوں کے قتل عام پر ذمہ داروں کو نشان عبرت بنایا جاتا تو آج کراچی میں مظاہرین پر شب خون مارنے کی ہمت نہ ہوتی،دہشت گردی کیخلاف جنگ میں حکومت مخلص نہیں،دہشت گردوں کے سرپرست اور سہولت کاروں کو اعلیٰ عہدوں پر بٹھا کر اس جنگ کو جیتنے کی نوید سنانے والے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک رہے ہیں،پنجاب میں ہمارے شہداء کے لواحقین اب بھی انصاف کے منتظر ہیں۔
علامہ راجہ ناصر کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک سے گلگت بلتستان کو نظرانداز کرنے کا عمل ایک اور بحران کو دعوت دینے کے مترادف ہے،گلگت بلتستان کے عوام کا اس منصوبے پر اتنا حق ہے جتنے دیگر صوبوں کا ہے،قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی میاں محمودالرشید نے کہا کہ پنجاب میں عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں،کھربوں روپوں سے میٹرو بنانے والے کبھی ہسپتالوں کا رخ کرکے دیکھیں مریضوں کا پرسان حال نہیں ہسپتالوں میں ایم آر آئی اور ایکسرے کی سہولت نہیں ،پنجاب کے حکمرانوں کو من مانی کرنے کی اجازت نہیں دینگے،اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں اور میں مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا شکر گذار ہوں کہ انہوں نے عوامی مفاد کے لئے ہمارے اقدامات اور کوششوں کو سراہا انشااللہ ہم مل کر اس ملک سے اقربا پروری اور مورثی سیاست کے خاتمے کے لئے جدو جہد جاری رکھیں گے۔
علامہ ناصرعباس جعفری کی المصطفیٰ ہائوس لاہور میں آئی ایس اوکے مرکزی صدر اور اراکین کابینہ سے ملاقات
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری نے ایک وفد کے ہمراہ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹریٹ المصطفٰی ہائوس لاہور میں آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر علی مہدی اور مرکزی کابینہ سے ملاقات کی۔ آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر نے مجلس وحدت مسلمین کے رہنمائوں کو مرکزی سیکرٹریٹ میں خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے، تاکہ ملت کے اجتماعی معاملات بطریق احسن آگے بڑھ سکیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ملت کو درپیش مسائل کا حل باہمی وحدت میں ہے۔ علی مہدی نے مزید کہا کہ دشمن انقلابی حلقوں کیخلاف سازشیں کرکے نظریاتی و انقلابی لوگوں کے مابین دوریاں پیدا کرکے اپنے مذموم ایجنڈے کو آگے بڑھانا چاہتا ہے، پاکستان میں موجود انقلابی قوتوں کو ایک دوسرے کی تقویت کا سبب بن کر دشمن کی سازش کو ناکام بنانا ہوگا، تاکہ پاکستان میں رہبریت کی آرزو (وحدت) پوری ہو سکے۔ اس موقع پر شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی 21 ویں برسی کی مرکزی تقریب میں شرکت کیلئے مرکزی صدر نے ایم ڈبلیوایم کے سربراہ کو مدعو کیا۔ علامہ راجہ ناصر عباس نے برسی شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی، شہید مظفر کرمانی کے روز شہادت اور کشمیر ڈے پر بھی تبادلہ خیال کیا، ملاقات کے آخر پر شہداء کشمیر و شہید مظفر کرمانی کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔
وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے رہنما و صوبائی اسمبلی کے رکن آغا رضا نے کہا ہے کہ ملکی سلامتی اور قیام امن کیلئے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، قومیں اپنی اصلاح کرکے آگے بڑھتی ہیں۔پاکستان اس وقت بد ترین حالات سے دو چار ہے ہمارا اتحاد ملک کو اس سنگین حالات سے نکال سکتا ہے ۔
انہوں نے کوئٹہ میں قیام امن کے حوالے سے منعقدہ دو روزہ سیمینار کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہ بات خوش آئند ہے کہ امن کی بحالی کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، دہشتگردی کے علاوہ طبقاتی نظام، سیاسی کرپشن، اختیارات کے ناجائز استعمال، مہنگائی، بے روزگاری، توانائی بحران اور زندگی گزارنے کی سہولیات کے فقدان کے باعث لوگ مایوس ہو چکے ہیں مگر اس بات کی توقع کی جاسکتی ہے کہ امن کے قیام کے بعد ان مسائل کو بھی زیر بحث لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ برسوں میں ہم بحثیت ایک قوم ملک کی فلاح کیلئے کام نہیں کررہے تھے اور امن کی بحالی کی امیدیں ختم ہو چکی تھی مگر آج ہم نے ثابت کردیا کہ ہم کسی بھی مشکلات کا سامنا کرسکتے ہیں اور یہ اس بات کی واضح دلیل ہے کہ ہم دہشتگردوں کے خلاف متحد ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ایسے معاشرے کے قیام کیلئے جدو جہد کرنا چاہئے جہاں ہم آہنگی، برداشت، امن، خوشحالی کا راج ہو اور جہاں لوگ سکون سے رہ سکے اور اپنی ترقی کا سفر طے کریں۔ حکمرانوں کو عوام کے مسائل کے حل کیلئے عملی کاؤشیں کرنا ہوگی تاکہ عوام کو ریلیف مل سکیں اور وہ معاشی آسودگی کے بعد ملکی ترقی و خوشحالی میں اپنے کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے استحکام پاکستان میں اپنا حصہ ڈال سکیں کیونکہ معاشی طور پر خوشحال عوام ہی ریاست کی ضمانت فراہم کر سکتے ہیں۔