The Latest

وحدت نیوز (اسلام آباد) اہلیان پاراچنار، مجلس وحدت مسلمین ضلع اسلام آباد و دیگر ملی تنظیموں کی جانب سے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی دھرنا چھٹے روز بھی جاری رہا۔ جس میں بڑی تعداد میں علماء کرام، بچوں بوڑھوں خواتین اور جوانوں کی کثیر تعداد میں شرکت۔ دھرنے کے شرکاء سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما و مجلس علماء مکتب اہلبیت کے سینئر نائب صدر علامہ محمد اقبال بہشتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اڑھائی ماہ سے زائد عرصے سے پاراچنار کے راستے بند رکھنا حکومت کی نااہلی ہے، پاراچنار کے چھ لاکھ محصورین کے ساتھ ملک بھر کے کروڑوں فرزندان اسلام کھڑے ہیں۔ پاراچنار کے مظلومین کو کسی طرح تنہاء نہیں چھوڑیں گے۔ پاکستان کی ریاست کرم پارہ چنار کے عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے، سالہاسال سے معصوم مسافروں کا شاہراہوں پر خون بہایا جا رہا ہے آج تک ان واقعات میں ملوث کسی ایک دہشت گرد کو بھی سزا نہیں دی گئی، پارہ چنار ٹل روڈ ہو، کوئٹہ سے تفتان بارڈر کا راستہ ہو یا پھر گلگت سکردو جاتے ہوئے شاہرائیں ہمارے نہتے لوگوں کو بے دردی سے مارا جاتا رہا ہے آج تک اس سنگین ترین صورتحال پر ریاست قابو پانے میں بے بس نظر آتی ہے۔مرکزی رہنما ایم ڈبلیو ایم انجینئر ظہیر نقوی نے کہا کہ آئے روز سیکورٹی فورسز اور مسافر شہریوں کو نشانہ بنانے والوں اور ریاستی اداروں پر حملے کرنے اور قانون کا احترام کرنے والوں کو ایک نظر سے نہ دیکھا جائے۔

 اس موقع پر مجلس وحدت جی بی کے صوبائی نائب صدر علامہ نیئر مصطفوی نے کہا کہ یہ کیسی ریاست ہے کہ ایک علاقے میں ادویات خوردونوش ختم ہیں لوگ فاقوں پر مجبور ہیں اور وہ آپ سے ایک مطالبہ کرے کہ آپ ہمارے راستے کھولیں آپ راستے کھولنے کی بجائے انہیں بلیک میل کریں، کہ پہلے یہ کرو پھر ہم یہ کرینگے۔ ہم حکومت کے ایسے بھونڈے اقدامات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے رکن جی بی کونسل علامہ احمد نوری نے بھی حکومت کے تاخیری حربوں کی سخت مذمت کی اور کہا کہ اس طرح عوام کا امتحان لینا آئین اور قانون کے خلاف ہے اور آپ عوام کی خدمت کے لئے ہیں نہ کہ ان کے راستوں کو بند کرنے کے لیے۔دھرنے سے مجلس وحدت مسلمین اسلام آباد راولپنڈی کے ضلعی صدر علامہ اعوان علی شاہ، اسدللہ چیمہ، علامہ امیر عباس، عوام نیشنیل پارٹی کے رہنماؤں و دیگر نے بھی  خطاب کیا۔ دھرنے کے شرکاء نے پاراچنار کے راستوں کو کھولنے تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد)چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاراچنار میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے، راستوں کی بندش سے لوگ اپنے جنازے تک نہیں لے جا سکتے، پارہ چنار تین اطراف سے افغانستان میں گھرا ہوا ہے ایک طرف پاکستان ہے، خون جما دینے والی سردی میں اشیائے خوردونوش اور ایندھن کا سامان ناپید ہے، عوام کی جان ومال کا تحفظ اور امن و امان کو یقینی بنانا ریاست کا اولین فرض ہے، لیکن یہاں حکمران اور ذمہ داران بے حس ہیں، ہزاروں لوگ جو غیر ملک واپس جانا چاہتے ہیں پھنسے ہوئے ہیں اور کئی افراد اپنے گھروں کو نہیں جا سکتے، بچے سکول نہیں جا رہے، مشکلات کی وجہ سے زندگی اجیرن بن چکی ہے ایک قید خانے کا سماں ہے، یہ شیعہ سنی مسلہ نہیں ہے جو اسے مسلکی ایشو کہے گا وہ نہ پاکستان اور نہ ہی اسلام کا خیر خواہ ہے، خواتین، سکول کے بچوں اور کاروبار ملازمت پیشہ افراد کا کیا تعلق ہے جنگوں اور لڑائیوں سے، دھرنے راستے کھولنے کے لیے ہیں، پورے ملک سمیت بیرون ممالک میں بھی احتجاج ہو رہا ہے جس میں ہماری مائیں بہنیں بیٹیاں بچے بوڑھے جوان ساری ساری رات سخت سردی میں بیٹھے ہوئے ہیں اور پرامن احتجاج کر رہے ہیں تاکہ آڑھائی ماہ سے بند پارہ چنار کے راستے کھولے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہ احتجاج راستے کھلوانے کے لیے کر رہے ہیں ناکہ کسی کو تکلیف میں ڈالنے کے لیے لہذا کراچی سمیت پورے پاکستان میں جہاں دھرنے ہو رہے ہیں راستوں کو بند نہ کریں، دھرنے جاری رہیں لیکن راستے کھول دیں، اگر دو رویہ سڑک ہے تو ایک طرف سے راستہ کھلا رکھیں اور جوان اس صورتحال کو منظم کرتے ہوئے ٹریفک کو بھی رواں دواں رکھیں، راستہ بند کرنا گناہ ہے اور غیر قانونی بھی، کسی نے آفس، سکول، اپنے کام کاروبار اور ہسپتالوں میں پہنچنا ہے کسی کو مشکل یا تکلیف نہ پہنچائیں، لاقانونیت یا قانون کو ہاتھ میں لینے والوں سے ہم لاتعلق ہیں، مہذھب اور باشعور قوم کی طرح احتجاج کریں املاک کو نقصان نہیں ہونا چاہئے، ہمارا پرامن احتجاج اس ملک میں سب کےلیے نمونہ ہو کہ کس طرح اپنے آئینی اور قانونی حق کو استعمال کرتے ہوئے احتجاج کیا جاتا ہے، ہمارے بابصیرت اور صاحبان شعور افراد ان باتوں کو ملحوظ خاطر رکھیں، ہمیں تھکایا نہیں جا سکتا، فتح مظلوموں کی ہی ہو گی۔انشاءاللہ

وحدت نیوز (اسلام آباد) سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کے ردعمل میں کہا ہے کہ آج میں کرم کے نازک حالات اور فوجی ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کے اس بیان پر بات کرنے پر مجبور ہوں، جس میں کہا گیا کہ پاراچنار کے بحران کو دہشت گردی نہیں کہا جا سکتا، یہ دعویٰ نہ صرف گہری تشویش کا باعث ہے بلکہ خطے میں موجود سنگین سلامتی کے چیلنجز اور انسانی مشکلات کو نظر انداز کرنے کے مترادف ہے، اگرچہ میں اس بات سے مکمل طور پر متفق ہوں کہ کرم کے تنازع کا حل سیاسی طریقے سے نکالا جانا چاہیے، لیکن سیکیورٹی ادارے اپنی ذمہ داری سے دستبردار نہیں ہو سکتے جو کہ کمزور آبادیوں کی حفاظت ہے، خطے میں فرقہ وارانہ تشدد کی تاریخ، شدت پسند گروہوں اور سرحد پار عناصر کی شمولیت نے سلامتی کے ایسے چیلنجز پیش کیے ہیں جنہیں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، سیکڑوں بے گناہ جانیں ضائع ہوچکی ہیں، جنہیں دہشت گردی کے سوا کچھ نہیں کہا جا سکتا، اگر کرم میں نشانہ بنا کر قتل کرنا، قتلِ عام اور منظم تشدد کو دہشت گردی نہیں سمجھا جاتا، تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ دہشت گردی کیا ہے۔؟


انہوں نے کہا کہ کرم کے عوام کو مسلسل نشانہ بنانا، اہم راستوں کا بند ہونا اور مقامی حکام کی جانب سے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے میں ناکامی نے پوری آبادی کو تشدد اور محرومی کے خطرے سے دوچار کر دیا ہے، یہ صورتحال صرف سیاسی مذاکرات ہی نہیں بلکہ فوری اور مؤثر سیکیورٹی اقدامات کا تقاضا کرتی ہے تاکہ امن اور استحکام کو بحال کیا جا سکے، میں وفاقی حکومت اور خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت پر زور دیتا ہوں کہ وہ اس بحران کی جڑ میں موجود زمین کے تنازعات کو حل کرنے کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کریں۔ ان مسائل کو نظرانداز کرنے کی وجہ سے یہ تنازعات شدت اختیار کر گئے ہیں اور تشدد کے محرک بن گئے ہیں، جس سے پہلے سے ہی سنگین سلامتی کی صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ میں سیکیورٹی اداروں کو اس بات پر زور دینا چاہتا ہوں کہ شہریوں کا تحفظ اولین ترجیح ہوتی ہے، اس بحران کو محض "قبائلی یا زمین کا تنازع" کہہ کر خود کو بری الذمہ قرار دینا زمینی حقائق سے نظریں چرانے کے مترادف ہے، فرقہ وارانہ تشدد، چاہے وہ مقامی تنازعات کی وجہ سے ہو یا بیرونی عناصر کی مداخلت سے، خطے کو غیر مستحکم کرتا ہے اور قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیتا ہے، کرم کے عوام انصاف، تحفظ اور پائیدار امن کے حقدار ہیں۔ یہ تمام شراکت داروں، سیاسی، انتظامی اور سلامتی اداروں کا فرض ہے کہ وہ مل کر اس مقصد کو حاصل کریں، آئیں معصوم جانوں کا مزید ضیاع اس دوران نہ ہونے دیں کہ ہم تعریفات پر بحث کریں، آئیں فیصلہ کن اور ہمدردانہ اقدامات کرتے ہوئے اس بحران کو ہمیشہ کے لیے حل کریں۔

وحدت نیوز(لاہور)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے خصوصی گفتگو میں کہا ہے کہ لاہور پریس کلب کے سامنے دھرنا جاری ہے، آج پانچواں دن ہے، لاہور میں دھرنا پورے جوش و جذبے کیساتھ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں لاہور پریس کلب کے باہر ڈیوس روڈ پر بیٹھے ہیں۔ لاہور کے تمام لوگ دھرنے میں پہنچیں، کسی کنفیوژن کا شکار نہیں ہوں، کسی آڈیو، ویڈیو پیغام پر کان نہ دھریں۔ سید احمد اقبال رضوی کا کہنا تھا کہ جب تک یہاں سٹیج سے اعلان نہیں ہوتا، دھرنا جاری رہے گا، ہمارے قائدین جب تک کوئی اعلان نہ کریں، کہیں بھی دھرنا ختم نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم پارا چنار کے عوام کیساتھ یکجہتی کیلئے بیٹھے ہیں، جب تک پارا چنار کے مومنین بیٹھے ہیں، ہم بھی یہاں بیٹھے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں، کراچی کے مائیں، بہنیں، ہمارے بھائی اور بزرگ، جنہوں نے بڑے پیمانے پر سڑکوں پر نکل کر کارِ زینبی انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر، بلتستان، گلگت، ملتان، جھنگ، اسلام آباد میں دھرنے جاری ہیں، ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ فی الفور پارا چنار روڈ کو بحال کیا جائے، مومنین پارا چنار کے مطالبات پورے کئے جائیں، جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں ہوتے، ہم یہاں بیٹھے رہیں گے۔

وحدت نیوز (جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع جیکب آباد کے زیر اہتمام آج تیسرے روز بھی پاراچنار اور ضلع کرم کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے مین ڈی سی چوک پر احتجاجی دھرنا جاری رہا۔ احتجاجی دھرنے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی، ضلعی صدر نذیر حسین جعفری، سید غلام شبیر نقوی، مولانا منور حسین سولنگی، جماعت اسلامی ضلع جیکب آباد کے امیر حاجی دیدار علی لاشاری، سماجی رہنماء رحمدل ٹالانی، مجلس علماء مکتب اہل بیت کے رہنماء مولانا ارشاد علی سولنگی اور دیگر نے خطاب کیا اور مظلومین پاراجنار سے یکجہتی کا اظہار کیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ پاراچنار کے عوام کو مستقل امن چاہئے پاراچنار کا مسئلہ فرقوں کی لڑائی نہیں بلکہ ایک دہشت گرد ٹولے کی پرامن شہریوں کے خلاف شرپسندی ہے۔ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عوام کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ پاراچنار کے عوام گزشتہ تین ماہ سے محاصرے میں ہیں۔ پاراچنار کے راستوں کو ناامن بنا کر آئے روز مسافروں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ہم ضلع کرم میں شیعہ سنی تمام مکاتب فکر کے لئے امن کے خواہاں ہیں۔ یہ حکومت اور ریاستی اداروں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عوام کو مستقل امن فراہم کریں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ضلعی صدر ایم ڈبلیو ایم جیکب آباد نذیر حسین جعفری نے کہا کہ جب تک پاراچنار کے مظلوموں کے مطالبات پورے نہیں ہوتے اس وقت تک ہمارا دھرنا جاری رہے گا۔ قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر پورے پاکستان میں لاکھوں عاشقان اہل بیت پاراچنار کے عوام کے لئے دھرنا دے کر بیٹھے ہیں۔ حکومت اور ریاستی ادارے جتنی جلدی پاراچنار کے عوام کے مطالبات تسلیم کریں اتنا ہی بہتر ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی ضلع جیکب آباد کے امیر حاجی دیدار علی لاشاری نے کہا کہ ہم پاراچنار کے مظلوم عوام کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔ پاراچنار میں معصوم انسانوں کا قتل عام روکا جائے اور ضلع کرم کے روڈ اور راستے کھولے جائیں۔ تمام مسلمان شیعہ سنی آپس میں بھائی بھائی ہیں جن کے درمیان اسلامی اخوت کا رشتہ قائم ہے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں شہداء چوک علمدار روڈ کے مقام پرعلامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر پاراچنار کے مظلوم مومنین سے اظہار یکجہتی کے لئے جاری دھرنے کو چار روز مکمل ہو گئے۔ مظاہرین شدید سردی کے باوجود پاراچنار کے محاصرے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

دھرنے میں خواتین، بزرگ اور بچوں سمیت عوام الناس کثیر تعداد میں شریک ہیں۔ انکا مطالبہ ہے کہ پاراچنار کے راستے کھول کر عوام تک ادویات، خوراک اور دیگر اشیائے ضرورت پہنچائی جائے اور قیام امن کو یقینی بنائی جائے۔

 مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک پاراچنار کی کشیدہ صورتحال کو بہتر بنا کر مرکزی دھرنے سے مذاکرات نہیں ہوتے کوئٹہ میں بھی دھرنا جاری رہے گا۔

 کوئٹہ میں جاری دھرنے میں مجلس وحدت مسلمین، شیعہ علماء کونسل، مجلس علمائے مکتب اہلبیت، پی ٹی آئی سمیت دیگر سیاسی و مذہبی تنظیموں کے رہنماء شرکت کرکے پاراچنار کے عوام سے یکجہتی کا اظہار کر چکے ہیں، جبکہ مزید سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

وحدت نیوز (پاراچنار) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع جعفر آباد کی جانب سے پاراچنار کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے آج ڈیرہ اللہ یار میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر صوبائی جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین صوبہ بلوچستان سہیل اکبر شیرازی، مجلس علماء مکتب اہلبیت کے رہنماء علامہ سیف علی ڈومکی، شیعہ علماء کونسل کے صوبائی نائب صدر شمن علی حیدری، شیعہ علماء کونسل ضلع جعفر آباد کے صدر علامہ محمد سچل صادقی، ایم ڈبلیو ایم جعفر آباد کے صدر سید اسرار شاہ دوپاسی و دیگر رہنماؤں نے شرکت کیں۔

 مقررین نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 80 دنوں سے پاراچنار کے محاصرے کے باعث اس وقت پاراچنار میں ادویات و خوراک کی شدید قلت ہے۔ 50 سے زیادہ بچے دوایوں کی عدم دستیابی سے شہید ہوچکے ہیں۔ کانوائی پر حملے ہوئے خواتین و بچوں کو بے دردی سے شہید کیا گیا، جبکہ معصوم مسافروں کو بھی شہید کرتے ہوئے ان کی لاشیں پامال کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ شدید سردی میں پاراچنار کے مؤمنین اپنے حقوق کے حصول کیلئے دھرنا دے کر بیٹھے ہیں۔ پاراچنار میں جان بوجھ کر ایسے حالات پیدا کئے گے ہیں اور تمام مسائل کی ذمہ دار مرکزی و صوبائی نااہل حکومتیں ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر پورے ملک میں پاراچنار کے مظلوم عوام پر مظالم کے خلاف دھرنے دیئے جا رہے ہیں۔ بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں بھی دھرنا جاری ہے، جبکہ کوئٹہ میں منفی سات سینٹی گریڈ میں علمدار روڈ پر بچے، بزرگ اور خواتین دھرنے میں بیٹھے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ بار بار پاراچنار کی کشیدہ صورتحال پر توجہ دلانے کے باوجود حکومت نے مجرمانہ خاموشی اختیار کی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد پاراچنار کے راستے کھولے جائیں اور وہاں کے محب وطن پاکستانیوں کو جان و مال کا تحفظ فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مطالبہ کے پورا ہونے تک ملک بھر میں احتجاج کے دائرے کو وسیع کیا جائے گا۔

وحدت نیوز(سکردو) گلگت بلتستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد کاظم میثم نے شغرتھنگ شاہراہ کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیری حربے استعمال کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ بلتستان دشمن لابی شاہراہ شغرتھنگ کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے جو کسی بھی صورت میں قابل برداشت فعل نہیں ہے۔ شغرتھنگ شاہراہ ہمارے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے، اس اہم شاہراہ کو پس منظر میں ڈالنے کی کسی بھی سازش کو کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شغرتھنگ شاہراہ ہماری سابقہ حکومت کا اہم منصوبہ تھا جس پر محض اس لئے کام نہیں کیا جا رہا ہے کہ اس کو ہم نے میچور کروایا تھا اور وفاق سے منظور کروایا تھا۔
 
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ چیف سکریٹری ابرار احمد مرزا کا بھی ہم شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے بھی اس کلیدی شاہراہ کی تعمیر کو یقینی بنانے اور پی سی ون کی ریویژن میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا مگر یہ کونسی بات ہے کہ عوامی مفاد کے منصوبوں کو سبوتاژ کرنے کیلئے ایک لابی شروع سے سرگرم عمل ہے۔ کیا یہی عمل حکمرانی کے زمرے میں آتا ہے؟ ہم کبھی کوئی منفی سیاست نہیں کرتے، جو لوگ اچھے کام کرتے ہیں ان کی تعریف بھی کریں گے۔ شغرتھنگ شاہراہ کی تعمیر میں غیر معمولی تاخیری حربوں سے بلتستان کے عوام میں تشویش کی لہر دوڑ رہی ہے۔ جب تک شغرتھنگ شاہراہ پر کام شروع نہیں کریں گے ہم خاموش نہیں رہیں گے۔

وحدت نیوز(ڈیرہ غازی خان) قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری صاحب کی اپیل پر مظلومین پارا چنار کی حمایت میں مجلس وحدت مسلمین ڈی جی خان کی جانب سے دوسرے روز بھی دھرنا جاری ہے، صوبائی نائب صدر جنوبی پنجاب سید انعام حیدر زیدی کی قیادت میں مومنین کی کثیر تعداد دھرنے میں شریک، صوبائی نائب صدر سید انعام حیدر زیدی نے خطاب کرتے ہوئے حکومت سے یہ مطالبہ کیا کہ پارا چنار میں جاری مرکزی دھرنے کے شرکا نے جو مطالبات رکھے ہیں فی الفور وہ مطالابات تسلیم کیئے جائیں اور ضلع کرم میں امن قائم کیا جائے اور 80 روز بند روڈ کو کھولا جائے، جب تک پارا چنار میں مرکزی دھرنا جاری ہے تب تک ہم بھی دھرنا جاری رکھیں گے، اگر قائد وحدت نے ملک بھر میں اہم شاہراہیں بند کرنے کا حکم دیا تو پھر ملک بھر کی طرح ڈی جی خان میں بھی سنگم چوک پر دھرنا دے کر بین الصوبائی شاہراہوں کو مستقل بند کر دیا جائے گا۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ پنجاب کے صدرعلامہ علی اکبر کاظمی نے لاہور پریس کلب کے سامنے دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نااہل حکمران پاراچنار کے حالات سے بے خبر ہو کر اپنی کرسیاں بچانے کے چکر میں عوام کا پیسہ لوٹنے میں مصروف ہیں، پاراچنار کے مظلوم مسلمان 3 ماہ سے اپنے ہی وطن میں محاصرے میں ہیں، وہاں نہ ادویات ہیں نہ خوارک۔ ادویات نہ ہونے کی وجہ سے سو سے زائد بچے شہید ہو چکے ہیں، بیگناہ مسلمانوں کے سر کاٹ کر نعرہ تکبر بلند کیا جا رہا ہے، یہ تکفیری دہشتگردوں کو کون سپورٹ کر رہا ہے؟ یہ دوسرے ملک سے آئے لوگوں کو کس نے اجازت دی کہ وہ پاکستان میں دہشتگردی کریں، یہ تکفیری خارجی دہشت گرد وطن عزیز کا امن خراب کر رہے ہیں اور وہاں سکیورٹی فورسز اور اداروں کی خاموشی سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کے پی کے کی حکومت اور وفاق کے نااہل حکمران ایک سازش پر عمل کر رہے ہیں،  لیکن یہ یاد رکھیں کہ جب جب ملت جفریہ اپنے حقوق کیلئے باہر آئی ہے، تب تب پاکستان کی ہر سڑک گلی کوچہ صدا یاحسین علیہ السلام کے نعروں سے بلند ہوئی ہے، ہر طرف حسنیت پرچم، عباس علیہ السلام کے سائے تلے سرخرو ہوئی ہے، اور آج بھی ان شااللہ اگر حکمرانوں نے ہوش نہ کیا تو پورے پاکستان میں دھرنے ہونگے اور پھر ان نااہل حکمرانوں کا انجام ذلت آمیز ہوگا اور ملت جفریہ سرخرو ہوگی ہم اپنی حفاظت کرنا اور اپنے حقوق لینا جانتے ہیں، ہمیں راست اقدام کرنے پر مجبور نہ کیا جائے۔

Page 44 of 1565

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree