وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے  ڈپٹی آرگنائزرمولانا سہیل اکبرشیرازی نےبزرگ عالم دین علامہ محسن علی نجفی، ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء امین ملت علامہ امین شہیدی  اور مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی کوشیڈول فورتھ میں شامل کرنےاور انکی شہریت  کو منسوخ کرنے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حکومت کا انتہائی افسوس ناک و قابل مذمت عمل ہے حکومت وقت ملک عزیز میں امن وامان قائم کرنے میں تو ناکام ہوچکی ہے اب شریف اور پرامن شہریوں کو بلاوجہ تنگ کر رہی ہے ہمارے بزرگ علماءکرام داعی اتحاد بین المسلمین ہیں حکومت کو چاہیے کہ دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کرے حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے بزرگ علماء کو جلد از جلد شیڈول فورتھ ختم کرکے شہریت بحال کرے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ امین شہیدی نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان کشمیری جوانوں کے پشتی بان ہیں، کشمیر حریت کی سرزمین ہے، کشمیریوں جوانوں میں کربلا کا خون دوڑتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے متحدہ طلبہ محاذ کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں منعقدہ تحریک آزادی کشمیر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے مسئلہ کو جان بوجھ کر فراموش کیا گیا، تاکہ سامراجی قوتیں اس سے فائدہ حاصل کر سکیں۔ نااہل قیادت کی وجہ سے کشمیر کاز کو تقویت کی بجائے نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی کی کشمیر کے حوالے سے وہ پالسی نہیں جو ہونی چاہئے، اسلامی ممالک میں صرف ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی پالیسی واضح اور اصولی ہے، دنیا کے تمام اسلامی و آزادی کی تحریکوں کو کشمیر کے دن کو یوم القدس کی طرح منانا وقت کی اہم ضروت ہے، کشمیر ہر مسلمان مظلوم کی آواز ہے، ہر ایک کو کشمیر کے مسئلہ کے لئے بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے۔

وحدت نیوز(کراچی) پاک سر زمین پارٹی کے رہنما وسیم آفتاب،رضا ہارون،ڈاکٹر صغیر احمد اور آصف حسنین کی وفد کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماو رکن شوریٰ عالی علامہ محمد امین شہیدی سے کراچی امام بارگاہ ابوطالب سولجر بازار میں ملاقات اور کوئٹہ و کراچی محرم الحرام میں شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کی مذمت سمیت قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔اس موقع پر وسیم آفتاب کا کہنا تھا کہ ملک خداداد پاکستان کی ترقی کیلئے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو مل کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا حکومت و قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک بھر میں دہشتگرد جماعتوں و سہولت کاروں کے خلاف کار وائی کریں ملاقات میں کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور 9 محرم کے جلوس عزا کو روکنے کی شدید الفاظ میں مذمت اور مودی سرکار کو خبردار کیا کہ محرم الحرام کے جلوسوں کو روکنے کی کسی بھی کوشش پر ہندوپاک کے مسلمان سراپااحتجاج ہونگے۔اس موقع پر علامہ امین شہیدی نے کاکہنا تھا کہ  کراچی سمیت ملک بھر میں کالعدم تکفیری دہشتگرد تنظیمیں آزادانہ سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور حکومت وقت ان تکفیری دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کے بجائے ان کے سہولت کاروں اور سرپرستوں کو شہری و حکومتی اجلاسوں میں مدعو کر رہی ہیں جونیشنل ایکشن پلان کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ رہنماؤں نے محرم الحرام میں سیکیورٹی معاملات اور بلدیاتی مسائل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ علامہ امین شہیدی نے پاک سرزمین پارٹی کے رہنماؤں کی آمد پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کوئٹہ، کراچی سمیت بھارتی جارحیت کا نشانہ بنے والے شہدائے پاکستان کے بلندی درجات کیلئے دعا بھی کرائی۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) ریاستی اداروں کی بیلنس پالیسی تاحال جاری ہے ، نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشتگردی میں ملوث ہونے یا دہشتگردوں کو سہولت کاری فراہم کرنے کے شبہ میں نادرا نے کالعدم دہشت گردجماعتوں کے رہنمائوںسمیت  پر امن اور محب وطن مجلس وحدت مسلمین پاکستا ن کے مرکزی رہنما علامہ محمد امین شہیدی، صوبائی رہنما علامہ مقصودڈومکی اورممتاز شیعہ عالم دین علامہ شیخ محسن نجفی سمیت متعدد اہم مذہبی شخصیات اور فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے شناختی کارڈ بلاک کر دیئے ہیں، جس سے ان کی پاکستانی شہریت عارضی طور پر معطل ہوگئی ہے۔ حکومت نے ’’فورتھ شیڈول‘‘ میں شامل 2021 افراد کے قومی شناختی کارڈ نمبر بلاک کر دیئے ہیں، نیکٹا نے نادرا کو ان افراد کے نام اور شناختی کارڈ نمبرز اور دیگر تفصیلات ارسال کر دی ہیں۔ شناختی کارڈز معطل ہونیوالے افراد میں نمایاں شخصیات میں  مجلس وحدت مسلمین کے علامہ امین شہیدی، علامہ مقصود ڈومکی،  علامہ نیئر عباس اور دیگر کے نام شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق شناختی کارڈز بلاک ہونے کے بعد اب یہ افراد زمینوں کی خرید و فروخت اور بینکوں کی سہولیات استعمال کرنے سے محروم ہوگئے ہیں، شناختی کارڈز بلاک ہونے پر فورتھ شیڈول میں شامل مشتبہ افراد کی پاکستانی شہریت بھی عارضی طور پر معطل رہے گی۔

دیگر ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ مقصود ڈومکی اور جامعۃ الکوثر اسلام آباد کے سربراہ علامہ محسن نجفی سمیت شیڈول فورتھ میں شامل دو ہزار سے زائد افراد کی شہریت معطل کرتے ہوئے ان کے شناختی کارڈ بلاک کر دیئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق شیڈول فورتھ میں شامل افراد کے شناختی کارڈ مرحلہ وار بلاک کئے جا رہے ہیں، پہلے مرحلے میں 2021 ایسے افراد کے شناختی کارڈز بلاک کئے گئے ہیں جو شیڈول فورتھ کے مشتبہ افراد میں شامل تھے، نیکٹا کی طرف سے نادرا کو مذکورہ افراد کے نام، شناختی کارڈ نمبر اور دیگر تفصیلات ارسال کی گئی تھیں، جس کے بعد نادرا نے پہلے مرحلے میں 2021 افراد کے شناختی کارڈ بلاک کئے ہیں۔ شناختی کارڈز کی معطلی عارضی طور پر عمل میں لائی گئی ہے۔ وزارت داخلہ ذرائع کے مطابق جن افراد کے شناختی کارڈ بلاک کئے گئے ہیں ان میں علامہ مقصود ڈومکی اور علامہ محسن نجفی بھی شامل ہیں۔ شناختی کارڈ بلاک ہونے سے مذکورہ افراد بینکنگ سہولیات، اراضی کی خرید و فروخت سمیت ایسے امور اور خدمات سے محروم رہیں گے جن کیلئے قومی شناختی کارڈ کی ضرورت ہوتی ہے۔

وحدت نیوز (کراچی) 61 ہجری یوم عاشورہ امام حسین ؑ کی وہ قربانی آج بھی ہمارے لئے تر و تازہ ہے، ہر سال ماہ محرم میں عزادار ایک نئے جوش و جذبے کے ساتھ امام ؑ کا غم مناتے ہیں، کیونکہ یہ امام حسینؑ کا مقدس خون ہے جو لوگوں میں ایک حرارت پیدا کرتا ہے، چودہ سو سال سے یہ ہی امام ؑ کا پاکیزہ خون انسانیت کو نجات دلاتا آیا ہے، ہر دور میں جب بھی کسی ظالم و جابر انسان نے مقدسات دین کو پامال کرنے یا معصوموں پر ظلم برپا کرنے کے لئے سر ا ٹھانے کی کوشش کی تو حسینت ؑ نے اس کا سر دبا دیا، یہی وجہ ہے کہ ہر دور کے ظالم نے عزاداری سید الشہدا پر پابندی لگانے کی کو شش کی مگر وہ کبھی اپنے اس مکروہ عزائم میں کامیاب نہیں ہوسکا، کیونکہ عزاداری امام حسین ؑ ہمیشہ اسلام کی بقاء اور دشمن اسلام کے خلاف بغاوت کرنے کے ساتھ موت سے لڑنے اور حریت کا درس دیتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے وفاقی اردو یونیورسٹی گلشن کیمپس کراچی میں آئی ایس او کی جانب منعقدہ سالانہ یوم حسین ؑسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مقررین میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی شوریٰ عالی کے رکن علامہ امین شہیدی، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے سربراہ علامہ مرزا یوسف حسین، جمعیت علماء پاکستان کے رہنما مولانا عقیل انجم اور وائس چانسلر وفاقی اردو یونیورسٹی ڈاکٹر سلیمان ڈی محمد و دیگر شامل تھے۔ یوم حسین ؑسے خطاب کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ امام حسین ؑ کی بے مثال قربانی کا مقصد دین محمد ﷺکی بقاء اور اسلام کی سربلندی تھا، آپ ؑ نے اپنے قیام کو اپنی ایک وصیت میں یوں بیان کیا تھا کہ میرے قیام کا اصل مقصد فتنہ و فساد برپا کرنا نہیں بلکہ میں اپنے نانا حضرت محمد مصطفی ﷺکی امت کی اصلاح کرنا ہے اور اس کا واحد طریقہ امر باالمعروف و نہی عن المنکر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج پھر یزید وقت نے اپنا سر اٹھایا ہے اس نے پھر مسلمانان عالم پر ظلم و بربریت کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔

مولانا عقیل انجم نے کہا آج پھر مسلمانان عالم یزیدی قوتوں سے برسر پیکار ہیں، فلسطین، کشمیر، مصر، بحرین، شام اور پاکستان میں روزانہ کی بنیاد پر بے گناہ مسلمانوں کا خون بہایا جا رہا ہے اور ملتِ اسلام خاموش بیٹھی ہے۔ علامہ مرزا یوسف حسین نے کہا کہ امام حسینؑ نے باطل کی بیعت سے انکار کر کے دراصل ہر دور کے یزید سے انکار کیا تھا اگر آج ہم بھی وقت کے یزید سے انکار کر لیں تو دنیا میں آج بھی مسلمان اپنا کھویا ہوا مقام پھر حاصل کر سکتے ہیں، ہم دیکھتے ہیں کہ جب بھی دنیا میں مسلمانوں کے خلاف کوئی بڑی سازش ہو اس سے پہلے کراچی میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوشش کی جاتی ہے مگر ہمیں امام حسینؑ نے چودہ سال پہلے ہر دور کے یزید سے آگاہ کردیا تھا، اگر مسلمان آج بھی ایک انکار کردیں تو ہزار بار ذلت سے بچ سکتے ہیں، کربلا کی معرفت حاصل کرنا آج کے دور کی اولین ذمہ داری ہے، آج بھی کردار یزید موجود ہے، کردار حسین کی ضرورت ہے۔ جامعہ کے وائس چانسلر ڈاکٹر سلیمان ڈی محمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کو اپنی تعلیم پر خصوصی توجہ دینی چاہیئے تاکہ ملک کے ساتھ ملت ِاسلامیہ کی سربلندی ہوسکے اس دور میں اگر کچھ کرنا ہے تو تعلیم لازمی ہے اور آج ملک خداداد پاکستان میں تعلیم کی اشد سے ضرورت ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مباہلہ ہمیں بتاتا ہے کہ رسالت مابؐ نے کفار اور غیر مسلموں کے ساتھ بات کا آغاز تلوار سے نہیں مکالمے سے کیا۔ مکالمے کے بعد مباہلہ کیا گیا، تلوار آزادیوں کی راہ میں موجود رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے کیا گیا جب تک ہم پاکستان میں ایک دوسرے کو نہیں سمجھیں گے اس وقت تک مکالمہ نہیں کر سکتے۔ ہمیں مکالمہ سے اپنے مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے، ان خیالات کا اظہار   مجلس وحدت مسلمین کےمرکزی  سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے جامعہ الکوثر اور علمی و تحقیقی ادارے البصیرہ کے زیر اہتمام ’’یوم مباہلہ درخشندگی اسلام کا عظیم دن ‘‘ کے زیر عنوان منعقدہ مذاکرہ میں کیا۔ مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئےمہتمم جامعتہ الکوثرمفسر قرآن علامہ شیخ محسن نجفی نے کہا کہ دینی طلبہ کو تحقیقی کی جدید روش سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ دینی مدارس کے نصاب کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ مدارس میں ہمیں عموماً اصلاحات پڑھائی جاتی ہیں جبکہ یہ نہیں سکھایا جاتا کہ اس کی تطبیق کیسے کرنی ہے۔ طالب علموں کو تحقیق کا ذوق و شوق دینے کی ضرورت ہے، اس طرح کی علمی مذاکرے کی محافل ہونی چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار جامعہ الکوثر کے مہتمم اور مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علمی و تحقیقی ادارے البصیرہ کے سربراہ ثاقب اکبر نے کہا کہ مدارس کے طلاب کو اپنے ارد گرد کے ماحول اور برصغیر کے علماء کو پڑھنے کی ضرورت ہے۔ علمی مذاکرے کی محافل کے انعقاد کرنے کی ضرورت ہے۔ اس محفل کے انعقاد کا مقصد یہی ہے کہ طالب علموں میں علمی و تحقیقی شوق و ذوق پیدا ہو اور جدید تحقیق برصغیر کے عوام تک پہنچیں۔ اسی طرح مدارس کے طلبہ کو دینی اور عصری تعلیمی اداروں سے روابط بڑھانے چاہیں۔ دہشت گردی تکفیریت اور خارجیت کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ طلبہ علمی و تحقیقی روش کو اپنائیں اور تمام مکاتب فکر کے علمائے کی کتابوں کو مطالعہ کریں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماعلامہ امین شہیدی نے کہا کہ اس طرح کی محافل ایک اہم ضرورت ہیں جس کا انعقاد کرنے پر البصیرہ کے چیئرمین ثاقب اکبر مبارک باد کے مستحق ہیں۔ فکر اور ثقافت کی تشکیل کرنے والے اداروں میں ہمارا کردار بہت کم ہے۔ اہلبیت کو معاشرے سے کاٹ کر ایک خاص مسلک تک محدود کردیا گیا ہے۔ اس امر پر توجہ کرنے کی ضرورت ہے، مدارس میں تقریری و تحریری مقابلوں کا انعقاد کیا جانا چاہیے۔

تقریب سے جامعہ الکوثر کے استاد اور محقق علامہ آفتاب حسین جوادی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مباہلہ سے پہلے رسالت مآبؐ نے نصاری سے کہا کہ کہ عیسی ابن اللہ نہیں بلکہ اللہ کے بندے ہیں۔ مناظرہ، درست بات کا تعین کرنے کا نام ہے۔ تمام مستند کتب میں روایت ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو رسولؐ اللہ نے اہل بیت ؑ یعنی پانچ تن پاک کو بلایا۔ علماء نے اس پر اجماع، تواتر کا دعوی کیا ہے۔ تقریب سے ڈاکٹر ندیم عباس، مزمل حسین، حافظ آکاش اور دیگر طلاب نے مقالات پیش کیے۔ مذاکرے میں قضاوت کے فرائض جامعہ الکوثر کے استاد اور محقق علامہ آفتاب حسین جوادی اور علامہ امین شہیدی نے انجام دیے۔ مقالہ پیش کرنے والے طلاب کو انعامات بھی دیے گئے۔

Page 4 of 45

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree