وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے گلگت میں سید ضیاءالدین رضوی شہید کی گیارھویں برسی کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدنیت حکمران 69 سالوں سے ہماری وفاداری کا صلہ ظلم و زیادتی سے دے رہے ہیں، سات دہائیوں سے اس خطے کے عوام کو صرف اور صرف کشمیر پر استصواب رائے کی خاطر متنازعہ بنایا گیا۔ گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق مانگنے پر سید ضیاءالدین رضوی کو راستے سے ہٹایا گیا۔ اس علاقے کے عوام کی وفاداری کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، بدکردار حکمران آغا ضیاءالدین رضوی کو اپنے راستے کی دیوار سمجھتے تھے، چونکہ اس سید بزرگوار نے اس علاقے کے عوام کو حکمرانوں سے اپنے حقوق مانگنے کا شعور دیا تھا۔ وہ اتحاد و وحدت اور بھائی چارے کے امین تھے۔ ان کا جرم صرف یہ تھا کہ انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کی خواہشات کے آگے سر تسلیم خم نہیں کیا اور علاقے کے عوام کے بنیادی حقوق کی جدوجہد میں اپنا خون بہا دیا۔

علامہ امین شہیدی نے کہا کہ آج بھی حقوق مانگنے والوں کو غداری کا سرٹیفکیٹ دیا جاتا ہے جبکہ پورے ملک کو دہشت گردی کا شکار کرنے اور معصوم و بیگناہ افراد کے خون سے ہولی کھیلنے والوں کو وفادار تصور کیا جاتا ہے۔ 1988ء میں ریاستی سرپرستی میں باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت لشکر کشی کی گئی، جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد شہید ہوئے، درجنوں دیہات لشکریوں کے ہاتھوں کھنڈرات میں تبدیل ہوگئے، بونجی، جگلوٹ اور مناور کی شیعہ آبادی ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئی۔ اس کے علاوہ لالوسر، کوہستان اور چلاس کے مقام پر مسافروں کو تہہ تیغ کیا گیا۔ 13 اکتوبر 2005ء کو دو سیدانیوں سمیت سات افراد کو گولیوں سے بھون ڈالا گیا۔ ان تمام مظالم کے باوجود ملت تشیع نے صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا، وطن کی محبت کا دم بھرتے رہے اور حکومت ہماری اس وفاداری کو جرم سمجھ کر ہمارے ساتھ مجرموں والا سلوک روا رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 69 سالوں تک حقوق سے محروم رہ کر بھی اس علاقے کے عوام ایک اکائی کا حصہ رہے ہیں، لیکن پہلی مرتبہ سازشی عناصر کے ہاتھ اقتدار آیا تو اس علاقے کی تقسیم کی باتیں ہونے لگی ہیں۔ مقتدر حلقے بتائیں کہ ان کے نزدیک کون زیادہ وفادار ہیں؟ خطے کو تقسیم کرنے والے یا متحدہ گلگت بلتستان کی بات کرنے والے۔ حکمرانوں کو بدنیتی کے خول سے نکل کر حقائق کی دنیا میں آنا پڑے گا اور اس خطے کے عوام پر ہونے والے مظالم کا ازالہ کرنا پڑے گا۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان ایک اکائی ہے، علاقے کی وحدت کو تقسیم کرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہوگی۔ اقتصادی راہداری کے ثمرات سے علاقے کے عوام کو دور رکھنے کیلئے گلگت بلتستان کی تقسیم کا فارمولا دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے غلمت نگر گلگت میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے پاکستان بالخصوص گلگت بلتستان کی تقدیر بدل جائیگی۔ کئی دہائیوں سے گلگت بلتستان کے عوام کے بنیادی حقوق پر شب خون مارا گیا، اب وقت آن پہنچا ہے کہ علاقے کے عوام یک زبان ہوکر اپنے حقوق کیلئے آواز بلند کریں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلٰی جی بی کی تاریخ سے نابلد ہیں، سری نگر تک کا علاقہ اس خطے کے بہادر سپوتوں نے آزاد کروایا تھا، متنازعہ بیانات محض علاقے میں انتشار و افتراق پیدا کرنے کیلئے دیئے جا رہے ہیں۔

علامہ امین شہیدی نے کہا کہ ماضی میں بھی جب اس خطے کے عوام نے متحد و یک زبان ہوکر اپنے حقوق کیلئے آواز بلند کی تو اسے سبوتاژ کیا گیا اور بھتہ خور سیاسی رہنماؤں کے ذریعے عوامی جدوجہد کو ناکام بنا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ حالات بڑے نازک موڑ پر ہیں، اس خطے کے عوام کی خاموشی اور سیاسی رہنماؤں کی معمولی غلطی گلگت بلتستان کے عوام کی شناخت مٹانے کا موجب بنے گی۔ ملکی تاریخ کے سب سے بڑے اقتصادی منصوبے کی اہمیت کے پیش نظر حکومت کی جانب سے اس خطے کے عوام کو مطمئن کرنے کی بجائے شکوک و شبہات کا پھیلایا جانا اس امر کا ثبوت ہے کہ نواز لیگ کی حکومت جی بی کے عوام سے مخلص ہی نہیں۔ حالانکہ صوبائی اسمبلی نے دو مرتبہ متفقہ طور پر ایک مکمل خود مختار آئینی صوبے کی قرارداد پاس کی ہے۔ پاک چین اقتصادی کوریڈور میں گلگت بلتستان کے عوام کو نظر انداز کرنے کی حکومتی پالیسی پر سخت تنقید کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما نے کہا کہ حکومت اس خطے کے محروم عوام پر رحم کرے اور گلگت بلتستان کو ایک مکمل آئینی صوبے کی حیثیت دیکر اقتصادی راہداری میں حصہ دار بنائے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے سعودیہ اور ایران کے درمیان جاری سفارتی کشیدگی اور سعودی قیادت میں تشکیل کردہ فوجی اتحاد میں پاکستان کی شمولیت کے حوالے سے نجی ٹی وی پرٹالک شو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو براہ راست کسی بھی جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہئے، آل سعود کی جانب سے شہید باقرالنمر ؒ کے خلاف بزدلانہ کاروائی پر اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں تنقید کرچکی ہیں ،پاکستان کو بڑے بھائی کی حیثیت سے ایران اور سعودیہ عرب سے بات کرنی چاہئے ، دونوں ممالک کے اندرکہیں کوئی مثبت عمل دکھائی دے تو اسے سراہنا چاہئے اور اگر منفی عمل نظرآئے تو انصاف کے ساتھ اس پر تنقید کرنی چاہئے ، انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت اور اس کے زیر اثرذرائع ابلاغ مسلسل یہ تاثردے رہے ہیں جبکہ سعودی وزراء کی مسلسل پاکستان یاترا ئیں بھی اس بات کی دلیل ہیں کہ سعودی عرب اقوام عالم پر یہ بات سوچ مسلط کرناچاہتا ہے کہ نعوذباللہ ایران یا اس کی اتحادی قوتیں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ پر حملہ کی منصوبہ بندی کررہے ہیں ،کچھ اسی طرح کے الزامات شیخ باقرالنمر اور مشرقی صوبے کے شیعہ شہریوں پر بھی سعودی حکام عائد کرتے رہے ہیں واضح رہے کہ داخلی و خارجی خطراتمکہ و مدینہ کو نہیں بلکہ آل سعود رژیم کو لاحق ہیں،وہ بھی اپنی غیر منصفانہ اور ظالمانہ حکمت عملی اورطرز حکومت کی بدولت ،شیخ باقر النمر کی غیر منصفانہ سزائے موت کو سعودی عرب کا داخلی مسئلہ قرار دینے والے اس وقت کہاں تھے جب سعودی حکومت یمن کے عوام اوریمنی صدر منصور ہادی کے درمیان ہونے والے خانہ جنگی میں کیوں مداخلت کر رہا تھا اور سعودی طیاروں نے بمباری کرکے ہزاروں بے گناہ شہرویوں بشمول معصوم بچووں کو تہہ تیغ کیا،اسی طرح بحرین میں آل خلیفہ اور بحرینی عوام کے درمیان جاری خانہ جنگی میں بھی سعودیہ مسلسل دخل اندازی کس حیثیت سے کررہا ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) سعودی عرب میں ممتاز شیعہ عالم دین شیخ باقر النمر کو سزائے موت دینے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام اسلام آباد پریس کلب تا چائنا چوک ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی نے کہا کہ سعودیہ کا ظالمانہ نظام عالمی امن کے لئے شدید خطرہ ہے۔ شہنشاہوں کے لبادے میں چھپے سعودی عرب کے ریاستی دہشت گردوں نے ظلم و استبداد کے خلاف بولنے اور عوام کے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے کے جرم میں ایک ایسے عالم دین کو موت کی نیند سلا دیا جو بلاتخصیص مذہب و مسلک تمام حلقوں میں نمایاں مقام رکھتا تھا۔ بادشاہت کے غیر اسلامی نظام کے خلاف آواز بلند کرنا شہید نمر کا وہ جرم بنا جس پر انہیں موت کی ظالمانہ سزا سنائی گئی۔ دہشت گردی کے خلاف فوجی اتحاد کا راگ الاپنے والا ملک سعودی عرب دنیا کی بدنام ترین دہشت گرد تنظیموں کی تشکیل و معاونت میں براہ راست ملوث رہا ہے۔ عراق، شام سمیت دنیا کے دیگر مسلم ممالک میں امریکی عزائم کی تکمیل کے لئے سعودی حکومت کا یہود و نصاریٰ سے گٹھ جوڑ اب کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں رہی۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت ہر اس آواز کو جبر کے ذریعے دباتی آئی ہے، جو اس کے شاہانہ مفادات سے متصادم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی وزارت خارجہ کی طرف سے شیخ نمر کو القاعدہ سے منسوب کرنا انتہائی شرمناک اور ڈھٹائی کی انتہا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف سعودی عرب جو فوجی اتحاد بنانے جا رہا ہے، وہ امت مسلمہ کے خلاف اغیار کی سازشوں کا حصہ ہے، جس سے متعدد اسلامی ممالک نے لاتعلقی کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان کی حکومت کو ہوشمندی کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیئے۔ سعودی عرب کے اس اتحاد سے دور رہنا ہی ہمارے مفاد میں ہے۔ ملت تشیع کسی بھی صورت میں اس الائنس کا حصہ بننے کی سخت مخالف کرتی ہے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد/کراچی/ لاہور/کوئٹہ/ گلگت بلتستان) غاصب اور جارح سعودی حکومت کے ہاتھوں معروف شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ نمرباقرالنمرکی غیرمنصفانہ سزائے موت کے خلاف مجلس و حدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر  بروز اتوارکراچی، لاہور، اسلام آباد، کوئٹہ، پشاور، گلگت بلتستان سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں ، قصبوں،دیہاتوں میں پرامن یوم احتجاج وسوگ منایاگیا، اس حوالے سے ملک کے گوش وکنارمیں احتجاجی مظاہرے کیئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں ، جس میں شیعہ ملی تنظیمات بشمول امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ، امامیہ آرگنائزیشن ، اصغریہ آرگنائزیشن ، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی سمیت اہل سنت جماعتوں اور تنظیموں  بشمول جمیعت علمائےپاکستان،پاکستان عوامی تحریک ، سنی اتحاد کونسل اور آل پاکستان سنی تحریک  کے ہنماوں نے بھی شرکت کی اور آل سعود کے انسانیت سوز مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا، احتجاجی ریلیوں ، جلسے اور جلوسوں میں شریک افراد نے ہاتھوں میں بینرز، پلے کارڈز،پوسٹرز،جھنڈے اور شہید باقرالنمر کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں ، جب کےملک بھر کی  فضاءمردہ باد آل سعود کے فلک شگاف نعروں سے گونج رہی تھی ۔

سعودی عرب میں ممتاز شیعہ عالم دین شیخ باقر النمر کو سزائے موت دینے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام اسلام آباد پریس کلب تا چائنا چوک ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کی۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی نے کہا کہ سعودیہ کا ظالمانہ نظام عالمی امن کے لئے شدید خطرہ ہے۔ شہنشاہوں کے لبادے میں چھپے سعودی عرب کے ریاستی دہشت گردوں نے ظلم و استبداد کے خلاف بولنے اور عوام کے حقوق کے لئے آواز بلند کرنے کے جرم میں ایک ایسے عالم دین کو موت کی نیند سلا دیا جو بلاتخصیص مذہب و مسلک تمام حلقوں میں نمایاں مقام رکھتا تھا۔ بادشاہت کے غیر اسلامی نظام کے خلاف آواز بلند کرنا شہید نمر کا وہ جرم بنا جس پر انہیں موت کی ظالمانہ سزا سنائی گئی۔ دہشت گردی کے خلاف فوجی اتحاد کا راگ الاپنے والا ملک سعودی عرب دنیا کی بدنام ترین دہشت گرد تنظیموں کی تشکیل و معاونت میں براہ راست ملوث رہا ہے۔ عراق، شام سمیت دنیا کے دیگر مسلم ممالک میں امریکی عزائم کی تکمیل کے لئے سعودی حکومت کا یہود و نصاریٰ سے گٹھ جوڑ اب کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں رہی۔ علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت ہر اس آواز کو جبر کے ذریعے دباتی آئی ہے، جو اس کے شاہانہ مفادات سے متصادم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی وزارت خارجہ کی طرف سے شیخ نمر کو القاعدہ سے منسوب کرنا انتہائی شرمناک اور ڈھٹائی کی انتہا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف سعودی عرب جو فوجی اتحاد بنانے جا رہا ہے، وہ امت مسلمہ کے خلاف اغیار کی سازشوں کا حصہ ہے، جس سے متعدد اسلامی ممالک نے لاتعلقی کا اعلان کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان کی حکومت کو ہوشمندی کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیئے۔ سعودی عرب کے اس اتحاد سے دور رہنا ہی ہمارے مفاد میں ہے۔ ملت تشیع کسی بھی صورت میں اس الائنس کا حصہ بننے کی سخت مخالف کرتی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام نکالی گئی احتجاجی ریلی نمائش چورنگی تا سی بریز اسٹاپ تک نکالی گئی جس میں شہر کراچی کے ہزاروں مرد و خواتین سمیت جوانوں اور معصوم بچوں نے شرکت کی۔ شرکائے احتجاجی ریلی نے سروں پر سرخ اور سبز رنگ کی پٹیاں باندھ رکھی تھیں جن پر لبیک یا حسین (ع)، لبیک یا زہرا (س)، لبیک یا زینب (س) سمیت ہم سب شیخ باقر نمر ہیں کے نعرے درج تھے جبکہ شرکاء نے ہاتھوں میں آل سعود کے ہاتھوں سفاکانہ قتل ہونے والے مظلوم شیخ آیت اللہ باقر النمر کی تصاویر بھی اٹھا رکھی تھیں اور امریکہ مردہ باد، اسرائیل نامنظور اور آل سعود مردہ باد کے فلک شگاف نعرے بھی بلند کر رہے تھے، شرکاء نے امریکی اور صیہونی اسرائیلی پرچم بھی نذرآتش کئے۔

احتجاجی ریلی میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماؤں بشمول علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ احمد اقبال رضوی، علامہ اعجاز بہشتی، علامہ باقر زیدی، معروف سیاسی و مذہبی رہنما سینیٹر علامہ عباس کمیلی سمیت جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، آل پاکستان سنی تحریک کے سربراہ مطلوب اعوان قادری، انجمن نوجوانان اسلام کے مرکزی رہنما صمید اقبال، پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما ظفر اقبال قادری اور دیگر جید علمائے کرام و اکابرین میں علامہ مرزا یوسف حسین، علامہ باقر زیدی، علامہ محمد حسین رئیسی، مولانا نعیم الحسین، مولانا حیدر عباس عابدی، مولانا مرتضیٰ زیدی، صغیر عابد رضوی، سید شبر رضا، پروفیسر زاہد علی زاہدی، مولانا صادق رضا تقوی، مولانا احسان دانش، مولانا اسحاق قرائتی، مولانا علی انور جعفری، علامہ مبشر حسن، مولانا صادق جعفری، حسن ہاشمی، شمس الحسن شمسی اور دیگر نے شرکت کی اور خطاب کیا۔ اس موقع پر نوحہ خواں علی صفدر رضوی نے نوحہ خوانی کی۔

سعودی عرب میں ممتاز شیعہ عالم دین شیخ باقر النمر کو سزائے موت دینے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین ، آئی ایس او  اور آئی اوکے زیراہتمام لاہور پریس کلب سے اسمبلی ہال تک ہزاروں کی تعداد میں مرد خواتین بچوں نے مارچ کیا مظاہرین سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی و صوبائی رہنماوں  علامہ مبارک موسوی، علامہ خالق اسدی، اسد عباس نقوی ، آئی ایس او لاہور کے کارکنا ن و رہنما،  امامیہ آرگنائزیشن کے مرکزی عہدیدران سمیت سول سوسائٹی کے مختلف افراد  نے خطاب کرتے ہوئے سعودی حکومت پر کڑی تنقید کی۔مقررین نے کہا کہ سعودی حکومت نے ظلم و بربریت اور انسانی حقوق کی پامالی کی انمٹ تاریخ رقم کی ہے۔اپنی بادشاہت کو ثابت کرنے کے لیے عدل و انصاف کے تقاضوں کو پوری رعونت کے ساتھ آل سعود نے اپنے پیروں تلے روندھا۔شیخ نمر سے سعودی عرب کے اندر غیر اسلامی حکومت کے خلاف تنقید کرنے اور اصلاحات کے مطالبے پر انتقام لیا گیا۔انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو اس وحشیانہ اقدامکے خلاف آواز بلند کرنے کی ضرورت ہے۔مقررین نے کہا کہ سعودی عرب میں آل سعود کی حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں۔حکومت پر تسلط حاصل کرنے کے لیے شہزادوں کے مابین سرد جنگ شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ حکومت کے جانشینوں کے اختلافات منظر عام پر آچکے ہیں۔شیخ نمر کا ناحق خون رائیگاں نہیں جائے گا۔سعودی حکومت بہت جلد اپنے منطقی انجام کو پہنچنے والی ہے۔ مقررین نے سعودی حکومت کے خلاف قراردار پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان میں موجود سعودی ایمبیسی سے علامہ نمر کی مظلومانہ شہادت پر شدید احتجاج کرتے ہیں ۔ ممتاز شیعہ رہنما کو شہید کر کے  پاکستان میں بسنے والے چھ کروڑاہل تشیع کو شدید کرب سے دوچار کیا ہے حکومت پاکستان اپنے شہریوں کے اضطراب کو کم کرنے کے لیے سعودی حکومت کے اس بے رحمانہ اقدام کا حکومتی سطح پر بھی احتجاج کرے۔پاکستان کسی بھی متنازعہ الائنس کا حصہ بننے سے باز رہے ۔ دہشت گردی کے خاتمے کے نام پر سعودی حکومت کا فوجی اتحاد عالم اسلام کو فرقوں میں الجھانے کی ایک سازش ہے۔

آیت اللہ شیخ باقرالنمر کی آل سعود کے ہاتھوں غیر منصفانہ سزائے موت کے خلاف سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر کوئٹہ میں
مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے زیر اہتمام  علمدار روڈ مسجد ولی عصر سے شہداء چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی،اس احتجاجی ریلی میں مومنین و مومنات نے بھر پور شرکت کرکے آیت اللہ باقر النمرشہید سے  اظہار یکجہتی کا ثبوت دیا،اس موقع پر ایم ڈؓلیوایم کے رہنما علامہ ہاشم موسوی، علامہ ولایت حسین جعفری اور عباس علی موسوی نے آل سعود کے انسانیت سوز مظالم کی پرزورالفاظ میں مذمت کی ، رہنمائوں نے کہا کہ شیخ باقرالنمر کا قتل آل سعود کے ناپاک وجود کے خاتمے کی جانب پہلا قدم ثابت ہوگا۔

مجلس وحدت مسلمین ضلع گلگت کے زیر اہتمام سعودی حکومت کے خلاف امامیہ مسجد سے شہید ضمیر عباس چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔ریلی کے شرکاء نے امریکہ،آل سعود اور صیہونی ریاست کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کیا ،شرکاء کے ہاتھوں میں شہید باقر النمر کی تصاویر اٹھا رکھے تھے۔شہید ضمیر عباس چوک پر ریلی کے شرکاء سے مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ کونسل کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔اپنے خطاب میں ان رہنماؤں نے سعودی حکومت کی جانب سے شیخ باقر النمر کی پھانسی کو مشرق وسطیٰ اور دیگر ممالک میں سنی شیعہ وحدت کو پارہ پارہ کرنے کی سازش قرار دیا ۔ایک ایسے وقت میں جبکہ پوری دنیا دہشت گردی کے عذاب میں مبتلا ہے آل سعود نے اپنے صیہونی آقاؤں کے اشاروں پر آیت اللہ باقر النمر کا خون کیا ہے جس کا مقصد امت مسلمہ کے مابین نفرت کا بیج بونا ہے۔انہوں نے کہا کہ آل سعود نے بے جرم و خطا باقر النمر کو پھانسی دیکر عالم اسلام کو غمزدہ کردیا ہے اور آل سعود کا یہ اقدام ناقابل معافی جرم ہے جس کی سزا بھگتنے کیلئے آل سعود تیار رہے۔مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے اپنے خطاب میں کہا کہ آل سعود کا جھوٹا پروپیگنڈہ اب ان کے کسی کام نہیں آئے گا اور شہید باقر النمر کا مقدس خون سعودی شہنشاہیت کے خاتمہ کا سبب بنے گا۔انہوں نے کہا کہ غاصب سعودی حکومت صیہونی اشاروں پر خطے میں اس کے مفادات کا تحفظ کررہی ہے ،باقر النمر کی پھانسی کا فائدہ صیہونی حکومت کو ہوگا۔امامیہ کونسل کے رہنما میجر ریٹائرڈ حسین شاہ نے شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کی اس ظلم و بربریت کو ریاستی سطح پر جارحیت کے مترادف قرار دیتے ہوئے آل سعود کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ آل سعود کا سعودی عرب پر غاصبانہ قبضہ ہے جو اپنے سیاسی مخالفین کو کچلنے کیلئے اسلام کا نام استعمال کررہے ہیں اوردنیا کے بھولے بھالے مسلمان ان کے جھوٹ پروپیگنڈے کا شکار ہیں۔مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علی حیدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستانی حکمران آل سعود کی نمک حلالی کرکے بخشو بننے کی بجائے مملکت کے عزت و وقار کو برقرار رکھے۔ امامیہ کونسل کے رہنما سید یعسوب الدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ شیخ باقر النمر نے شہادت کو لبیک کہتے ہوئے اپنی سچائی اور حق کے راستے پر ہونے ثبوت دیا ہے جبکہ غاصب ایک مقدس عالم و مرد شجاع کو پھانسی دیکر آل سعود نے اپنے ظلم و بربریت پر مہر ثبت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ شیخ باقر النمر کا خون ناحق آل سعود کی کی بربادی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔احتجاجی ریلی سے سنی اتحاد کونسل کے رہنما منظور قادری نے بھی خطاب کیا۔

سفاکیت اور بربریت کے خلاف برسرپیکار آیت اللہ باقر النمر اور انکے درجنوں ساتھیوں کی آل سعود کے ہاتھوں شہادت کے خلاف ایک عظیم الشان احتجاجی ریلی انجمن امامیہ اور مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن کے زیراہتمام حسینی چوک اسکردو سے نکالی گئی۔ریلی کی قیادت ایم ڈبلیوایم گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید علی رضوی اور دیگر علمائے کرام نے کی،ریلی میں ہزاروں کی تعداد میں بزرگ ، جوان اور بچے شریک تھےجنہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے، جس پر سعودی حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔ شرکائے ریلی آل سعود کی ظالمانہ اقدام کے خلاف شدید نعرہ بازی کرتے ہوئے یادگار شہداء اسکردو پہنچے جہاں احتجاجی جلسے سے علماء نے خطاب کیا۔ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ آیت اللہ باقر النمر کو امریکہ اور اسرائیل کی ایماء پر قتل کیا گیا ہے، انکا قتل آل سعود کی نابودی کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔

وحدت نیوز (راولپنڈی) عید میلاد النبی (ص) کے مبارک موقع پر ثقافتی قونصلیٹ اسلامی جمہوریہ ایران، اسلام آباد، راولپنڈی آرٹس کونسل اور خانہ فرہنگ، راولپنڈی کے باہمی اشتراک سے پہلا عظیم الشان قومی مقابلہ حفظ و قرات قرآن کریم کا انعقاد کیا گیا۔ کل پاکستان قومی مقابلہ حفظ و قرات کی اختتاحی تقریب گزشتہ روز راولپنڈی آرٹس کونسل نزد کرکٹ اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی۔ جس میں مقابلہ میں جیتنے والے قراء اور حفاظ کرام میں انعامات تقسیم کئے گئے۔ تقریب کی صدارت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کی۔ خانہ فرہنگ راولپنڈی کے ڈائریکٹر آقای اکبری، قونصلیٹ اسلامی جمہوری ایران کے انچارج شہاب الدین دارائی، امام حسین کونسل کے چیئرمین غضنفر مہدی اور دیگر نے شرکت کی۔ قرائت قرآن میں وجاہت رضا نے پہلی، رفیق نے دوسری، سید ناظر نے تیسری جبکہ حفظ قرآن میں عبدالواحد نے پہلی، شہاب الدین نے دوسری اور سید جعفر رضا اور سید جون علی نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

Page 8 of 45

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree