وحدت نیوز (اسلام آباد) مرکزی سیکریٹری امور خارجہ اور ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ شفقت شیرازی نے کہا ہے کہ جس طرح اسرائیل مسلمانوں کو بے دریغ قتل کرتا ہے اسی طرح سعودیہ بھی وحشت اور بربریت کے ذریعہ برادر اسلامی ممالک کے مسلمان بچوں اور بوڑھوں کو قتل کر رہا ہے۔اسلام آباد میں منعقدہ دو روزہ سالانہ مرکزی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شفقت شیرازی کا کہنا تھا کہ کربلائے یمن میں شہید ہونے والوں اور دیگر شہداء کی استقامت کو سلام پیش کرتا ہوں۔ آل سعود اور اسرائیل کے نظام میں بڑی مشابہت ہے۔ ان کے آغاز اور ابتداء میں قتل و غارت کے ذریعہ بنیاد رکھی گئی۔ اسرائیل اور سعود نے اپنی بقا کے لئے غرب کا سہارا لیا۔ جس طرح اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم ہیں، اسی طرح آل سعود بھی عزائم توسیع رکھتے ہیں۔ نجران، اسیر اور جازان پر اس سے قبل بھی آل سعود قابض ہو چکے ہیں۔ اس طرح سعود نے کویت اور امارات سے حصے چھینے ہیں۔ اسلوب جنگ بھی سعود و یہود کا ملتا ہے۔ جس طرح اسرائیل مسلمانوں کو بے دریغ قتل کرتا ہے اسی طرح سعودیہ بھی وحشت اور بربریت کے ذریعہ برادر اسلامی ممالک کے مسلمان بچوں اور بوڑھوں کو قتل کر رہا ہے۔
ڈاکٹر شہید کی زندگی کو اگر چند مراحل میں تقسیم کر لیا جائے تو پہلا مرحلہ ایک طالبعلم رہنما کا ہے۔ دوسرا مرحلہ ایک قومی لیڈر کا ہے۔ آپ نے قومی لیڈر بن مفتی جعفر اور دیگر علماء کے ہمراہ قوم کی خدمت کی۔ شہید قائد کے دست و بازو رہے، روح رواں رہے۔ چوتھا مرحلہ میں قومی امور میں اپوزیشن لیڈر کا کردار ادا کیا۔ تشیع کے بغیر پاکستان نامکمل اور ادھورا ہے، تشیع کا خون بہانا پاکستان کو خون ریزی میں مبتلا کرنا ہے۔ ہمارے علماء نے پاکستان کے دفاع کے لئے قربانیاں دی ہیں۔ تشیع کے حقوق کی بحالی کی بات کرتے والے پاکستان میں آبادی کے بڑے حصے کے حقوق کی بات کرتے ہیں۔ پاکستان کی دوسری بڑی اکثریت کا نام ملت تشیع ہے۔ تشیع کے استحکام کے لئے کام کرنے والے دراصل پاکستان کی بقاء اور سلامتی کے لئے کام کر رہے ہیں۔ مختصر عرصہ میں شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی نے ملت تشیع کا پیغام ملک کے کونے کونے میں پہنچایا۔ ڈاکٹر شہید اور آئی ایس او پاکستان نے مرجعیت کو پاکستان میں متعارف کرایا، ڈاکٹر سفیر انقلاب تھے، انہوں نے بہترین انداز میں والہانہ عشق کے ساتھ انقلاب اسلامی ایران کو پاکستان میں متعارف کرایا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سالانہ مرکزی کنونشن کا آغاز اسلام آباد میں ہوچکا ہے۔ ملک کے طول و ارض سے کارکنان کی بڑی تعداد اس وقت امام الصادق کمپلیکس اسلام آباد میں کنونشن میں شریک ہے۔ کنونشن کی مختلف نشستوں میں کارکردگی رپورٹس پیش کی جائیں اور مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔ دو روزہ کنونشن کی مختلف نشستوں کو خصوصی طور پر شہدائے ملت کے ناموں سے منسوب کیا گیا، پہلی نشست شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کے نام سے منسوب کی گئی۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی شوریٰ کا اہم اجلاس مرکزی سیکریٹریٹ میں حجتہ السلام علامہ سید جواد ہادی کی زیر صدارت منعقد ہوا،شوریٰ عالی کے اراکین نے مرکزی کابینہ کی گذارشات پر ایم ڈبلیوایم کے دستورمیں ترامیم کے حوالے سے اپنی اپنی شفارشات پیش کیں جنہیں طویل بحث ومباحثے کے بعد منظور کرلیا گیا، جبکہ اجلاس میں ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری ، علامہ حیدرعلی جوادی، علامہ امین شہیدی، علامہ حسن ظفر نقوی، علامہ مظہر کاظمی، ناصرشیرازی، علامہ غلام شبیر بخاری، علامہ ہاشم موسوی، علامہ تصور جوادی، علامہ سبطین حسینی، علامہ مقصودڈومکی، علامہ مختارامامی سمیت شوریٰ عالی کی دیگر اراکین نے شرکت کی۔
وحدت نیوز (کراچی) جمعیت علماء پاکستان سندھ کے جنرل سیکرٹری علامہ عقیل انجم قادری اور کراچی کے صدر علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یمن پر سعودی عربیہ سمیت دیگر اتحادی عرب ممالک کی جانب سے کیا جانے والا فضائی حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی جبکہ سنگین جارحیت ہے، یمن پر سعودی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہیں، اس موقع پر ان کے ہمراہ جمعیت علماء پاکستان کے رہنماؤں میں مفتی محمد رفیع الرحمان نورانی، علامہ محمد بشیر القادری، علامہ عبد الغفار، مولانا شوکت مغل ، علامہ خلیل احمد نورانی، سید زاہد قادری، علامہ غلام گولڑوی، مولانا عبد القدیر قادری، عبدالوحید یونس، مفتی نواز نعیمی اور دیگر بھی موجود تھے۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے پاکستان کے رہنماؤں علامہ عقیل انجم اور علامہ قاضی احمد نورانی نے یمن پر سعودی یلغار کو امریکی اور اسرائیلی ایجنڈے کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کو چاہئیے کہ مسلم امہ کے جذبات کا خیال رکھے اور اسلام دشمن قوتوں امریکہ اور اسرائیل کے اشاروں پر مسلم امہ کے اتحاد کو تاراج کرنے سے گریز کرے، انہوں نے کہا کہ عرب حکمران اپنی بادشاہتوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے حرمین شریفین کو داؤ پر لگا رہے ہیں اور مسلم دنیا میں فرقہ واریت کو ہوا دے کر امریکی اور اسرائیلی ایجنڈے کی تکمیل کرنے پر تلے ہوئے ہیں، انہوں نے سعودی اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان پوری دنیا میں متحد ہیں اور یمن میں بھی کسی قسم کا کوئی فرقہ وارانہ مسئلہ موجود نہیں ہے۔
عرب لیگ کے کردار پر بات چیت کرتے ہوئے جمعیت علمائے پاکستا ن کے رہنماؤں نے کہا کہ عرب لیگ اس وقت کہاں ہوتی ہے جب غاصب اسرائیل مظلوم فلسطینیوں کا خون پانی کی طرح بہاتا ہے اور گذشتہ سال رمضان المبارک میں ہزاروں فلسطینیوں کے قتل عام پر نہ تو سعودی حکومت نے کوئی کردار ادا کیا اور نہ ہی عرب لیگ اس مسئلہ پر متحد ہوئی لیکن افسوس کی بات ہے کہ جب بھی مسلمان ممالک میں دہشت گردانہ اقدمات انجام پاتے ہیں تو یہی عرب لیگ سعودی قیادت میں سر گرم عمل ہو جاتی ہے۔انہوں نے نے واضح طور پر کہا کہ یمن پر سعودی اور عرب ممالک کے حملوں سے کسی کو فائدہ نہیں پہنچے گا بلکہ مسلم امہ کا نقصان ہو گا جو کہ واضح طور پر امریکی او ر اسرائیلی ایجنڈا ہے۔
یمن پر سعودی حملے اور اس حوالے سے حکومت پاکستان کی جانب سے سعودی عرب کی مدد کے لئے ممکنہ طور پر پاک افواج کو بھیجے جانے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے پاکستان کے رہنماؤں نے حکومت پاکستان کے ہر ایسے اقدام کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کو یمن پر سعودی جارحیت کا حصہ دار نہیں بننا چاہئیے اگر حکومت کچھ کرنا ہی چاہتی ہے تو یمن پر سعودی جارحیت کو رکوانے اور امن قائم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ پاک فوج کو دوسرے ممالک کی جنگ میں جھونکنے سے گریز کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے یمن پر سعودی حملوں کی مدد کے لئے پاک افواج کو سعودی عرب روانہ کیا تو ملک بھر میں سراپا احتجاج بن جائیں گے۔
وحدت نیوز (لاہور) مسلم ممالک یمن جنگ میں فریق بننے کی بجائے مسلمانوں کے داخلی مسائل حل کرنے میں کردار ادا کریں،غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی نسل کشی پر خاموش امت آج ایک غریب اسلامی ملک یمن پر جارحیت کوعین شرعی قرار دے رہی ہے،ہمیں یہ دہرا معیار ختم کرنا ہوگا،مصر میں برسوں بعد وجود میں آنے والی جمہوری حکومت کو گرا کر اسلامی تحریک اخوان المسلمون کے بے گناہ رہنماوُں کو پابند سلاسل کر کے مصری عوام پر ڈکٹیٹر السیسی کو مسلط کرنے میں سعودی عرب کا ہی کردار ہے۔آل سعود اسلامی تحریکوں سے خوفزدہ ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹریٹ میں جماعت اسلامی پاکستان کے جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلمان ملکوں کی جنگوں میں فریق بن کر اپنی حیثیت کو متنازعہ بنانے کے بجائے مسلم امہ میں اتحاد کے لئے ثالثی کا کردار ادا کرے،افواج پاکستان ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں جس کو متنازعہ بنانے کی سازش ہو رہی ہے،ہمیں اپنے ملک سے دہشت گردی کے خاتمے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے،ان مشکل حالات میں مشرق وسطیٰ کی پراکسی وار کو پاکستان امپورٹ کیا گیا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہونگے،ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے یمن پر حملہ کیا ہے ،ہمیں حقائق کو مسخ نہیں کرنا چاہئیے،کیا یمن میں قتل ہونے والے بچے،عورتیں،بوڑھے ،جوان کلمہ گو مسلمان نہیں؟کیا اس حملے سے پہلے سعودی حکمرانوں نے یمنی عوام کے ساتھ مزاکرات کیے؟اسرائیل اور امریکہ ان حملوں کی تائید کررہے ہیں،دراصل خطے میں اسرائیلی مفادات کا تحفظ کیا جارہا ہے،علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ دنیا بھر کے مسلمانوں اور اسلامی تحریکوں کو چاہیئے کہ اس ظلم کو بند کرانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے وفد کے ہمراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری سے اسلام آباد میں ملاقات کی ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹریٹ اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین، غلام سرور جبکہ ایم ڈبلیو ایم سیکریٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی بھی موجود تھے۔ ملاقات میں طرفین کی جانب سے اتفاق کیا گیا کہ دونوں جماعتوں کے درمیان انڈراسٹیڈینگ اصولوں کی بنیاد پر ہو گی۔ دہشتگری کی مخالفت،آپریشن ضرب عضب کی حمایت، فرقہ واریت اور تکفیریت کے خاتمے اور ملک کے استحکام سمیت آزاد خارجہ پالیسی کے معاملے پر دونوں جماعتیں اکھٹی ہوں گی۔ دونوں جماعتوں نے یمن میں فوج بھیجنے کی مخالفت کی اور پاکستان کے ثالثی اور مفاہمت کا کردار ادا کرنے کی ضرورت پر ضرور دیا۔ دونوں جماعتوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ حرمین شریفین کو اس وقت کوئی خطرہ نہیں بلکہ یہ ایک علاقائی مسئلہ ہے جسے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ دونوں جماعتوں نے اس بات پر اصولی اتفاق کیا کہ ملک کی بدلتی ہوئی صورتحال میں ملکر چلا جائے۔دونوں جماعتوں نے گلگت بلتستان کے الیکشن میں ایک ساتھ چلنے پر بھی اتفاق کیا۔
بعد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ایم ڈبلیوایم اور تحریک انصاف مستقبل میں ایک ساتھ چلیں گے، حکمران ذاتی تعلقات کو ملکی مفاد پر ترجیح دے رہے ہیں، یمن کے معاملے پر کسی سے رائے نہیں لی گئی، حرم مبارک کو کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں، پاکستان کو یمن کی جنگ میں فریق نہیں بننا چاہیئے، پاکستان کو یمن کے معاملے پر ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیے۔اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو یمن کی جنگ میں فریق نہیں بننا چاہیئے، یمن میں جارحیت سے انسانی جانوں کا ضیاع ہورہا ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کی یمن کے معاملے پر پوزیشن واضح نہیں، پاکستانی وفد ریاض بھیجنا خوش آئند ہے تاہم وفد واپس آکر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یمن کا معاملہ جنگ سے نہیں بات چت سے حل ہونا چاہیئے۔ شاہ محمود قریشی نے این اے 246 میں ضمنی انتخابات رینجرز کی نگرانی میں کرانے کا بھی مطالبہ کیا۔