وحدت نیوز(اسلام آباد)عوامی پرامن احتجاج کو طاقت سے کچلنے کے سنگین نتائج برآمد ہونگے حکمران غیر جمہوری راستے پر چل رہے ہیں تشدد اور غیر جمہوری رویہ اپنایا گیا تو یہ احتجاج ملک بھر میں پھیل جائے گا، سیلاب متاثرین کے امداد کے نام پر پنجاب حکومت مذاق کر رہی ہے،سیلاب ذدگان کو بجلی کے اٖضافی بل پنجاب حکومت کا ظلم ہے،پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس نواز حکومت کو سہارا دے کر ختم ہو گیا،نام نہادجمہوری مگر مچھ عوام کو چبانے کے درپے ہیں ، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ جنرل (ر)اسلم بیگ نواز شریف کی نمک حلالی میں مصروف ہیں ، بینظیر کی جمہوری حکومت کے خلاف آئی جے آئی بنانے والے کس منہ سےدھرنے والوں پر الزام لگا رہے ہیں، انقلاب دھرنے کے پیچھے امریکہ ، برطانیہ، کینیڈااور ایران کی پشت پناہی کا الزام جھوٹا اور من کھڑت ہے۔
ان کا مذید کہنا تھا کہ ہمارے بے گناہ کارکنان کو جھوٹی ایف آئی آر میں خانہ پوری کے لئے ڈال دیا گیا ہے آئی جی اسلام آباد ریاست کے ملازم بنیں بے گناہوں پر تشدد اور ہراساں کرنے کے عمل کو کبھی برداشت نہیں کریں گے پرامن احتجاج ہمارا آئینی و قانونی حق ہے۔ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین،عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے کارکنان پر تشدد کیا جا رہا ہے حکمران بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور یہی ہماری فتح کی دلیل ہے ہم پر امن ہیں اور پرامن رہینگے لیکن اگر طاقت کے ذریعے عوامی احتجاج کو سبوتاژ کیا گیا تو یہ سلسلہ اسلام آباد سے نکل کر ملک بھر میں پھیل جائے گا بلکہ ہم بیرون ممالک میں بھی احتجاج کرینگے اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہیگا جب تک ہمارے مطالبات پر عملدرآمد نہیں ہوتا انہوں نے سرگودہا میں سیال موڑ پر سیلاب متاثرین پر پولیس گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے حکمران بروقت سیلاب کو تو نہ روک سکے لیکن عوام کی فریاد سننے کو بھی تیار نہیں پنجاب بھر میں امدادی سامان کی تقسیم کار پارٹی بنیادوں پر ہو رہا ہے جو سراسر ظلم اور ناانصافی ہے ۔
وحدت نیوز(مانٹرنگ ڈیسک) اپنے خصوصی انٹرویو میں ایم ڈبلیوایم راولپنڈی شعبہ خواتین کے مسئول کا کہنا تھا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ حکومت گر جائیگی یا نہیں، لیکن ہمیں یہ معلوم ہے کہ اس وقت ہم مظلوموں کے ساتھ اور ظالموں کی مخالفت میں کھڑے ہیں۔ ہمارا وظیفہ قیام کرنا تھا، اس قیام کو نتیجہ دینا اللہ کا کام ہے۔ ہم آج بھی اپنے سنی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، تاریخ لکھی جا رہی ہے، جب بھی مورخ قلم اٹھائے گا وہ ضرور لکھے گا کہ جب سانحہ ماڈل ٹاون ہوا اور خون کی ہولی کھیلی گئی تو اس وقت کون کہاں اور کس کی صف میں کھڑا تھا۔ ہم اللہ کے ہاں سرخرو ہوں گے کہ ہم مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہوے ہیں۔ ہماری تاریخ جہد مسلسل سے عبارت ہے۔
علامہ ناصرعباس جعفری اور علامہ طاہرالقادری مظلوموں کی جنگ لڑ رہے ہیں، مسز سعید رضوی
مسز سعید رضوی مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین راولپنڈی کی مسئول ہیں، آپ انتہائی محنتی ہیں اور شعبہ خواتین کو فعال کرنے میں آپ کا کردار قابل تحسین ہے۔ سانحہ راولپنڈی کے وقت آپ نے گھر گھر جاکر خواتین کے حوصلے بڑھائے اور انہیں دعوت دی کہ چہلم امام حسین علیہ السلام کا جلوس ہر صورت نکلے گا، اس لئے گھبرانا نہیں ہے۔ اس وقت آپ علامہ طاہرالقادری کے انقلاب دھرنے میں شعبہ خواتین کی نمائندگی کرتے ہوئے اپنی کارکنان کے ہمراہ شریک ہیں۔ اسلام ٹائمز نے ان سے دھرنے کے حوالے سے ایک خصوصی انٹرویو کیا ہے جو پیش خدمت ہے۔ ادارہ
اسلام ٹائمز: آپ لوگوں کے یہاں آنے کا مقصد کیا ہے اور کتنا یقین ہے کہ یہ تحریک کامیاب ہوجائیگی۔؟
مسز سعید رضوی: ہمارا مقصد یہی ہے کہ ہم مظلوم کو اس کا حق دلوانا چاہتے ہیں، ظالم سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتے ہیں، ہر مظلوم کا ساتھ دینے کیلئے ہم یہاں آئے ہیں۔ ہم ہر ظالم کے خلاف ہیں چاہے وہ ہم میں سے ہی کیوں نہ ہو، اس وقت آپ دیکھ رہے ہیں کہ غریب پس رہے ہیں، ظالم حکمران بنے ہوئے ہیں، اس ملک میں بجلی نہیں، گیس نہیں، پانی نہیں، علاج نہیں، پڑھائی نہیں۔ یہ لوگ ہمارا ووٹ لے کر منتخب ہوتے ہیں اور اسمبلیوں میں پہنچ کر بھول جاتے ہین، انہیں معلوم ہے کہ غریب لوگ کس طرح زندگی گزار رہے ہیں۔ آپ دیکھ رہے ہیں کہ سیلاب آیا ہوا ہے، کون مر رہا ہے غریب لوگ، یہ تو اپنے محلوں میں بیٹھے ہیں، زلزلہ آئے گا تو غریب لوگ مریں گے اور اب سیلاب آیا ہے تو غریب لوگ ہی اس کا نشانہ بنے ہوئے ہیں۔ یہ اپنے محلوں میں بیٹھے رہیں گے، انہیں غریب کا کوئی غم نہیں ہے، حد تو یہ ہے کہ اس ملک میں دہشتگردی ہوتی ہے تو بھی کمزور لوگ اس کا نشانہ بنتے ہیں، خودکش دھماکہ ہوتا ہے تو اس کا نشانہ بھی پسے ہوئے لوگ بنتے ہیں۔ یہ لوگ عوام کو تحفظ دینے کے بجائے خود قاتل بنے بیٹھے ہیں۔ ماڈل ٹاون میں جو ظلم کیا گیا اس کی مثال طول تاریخ میں نہیں ملتی کہ اپنے ملک کی حکومت اپنے ہی شہریوں پر گولیوں کی بچھاڑ کرا دے۔ اگر یہ لوگ پاکستانی عوام کو تحفظ نہیں دے سکتے، تعلیم نہیں دے سکتے، بنیادی حقوق مہیا نہیں کرسکتے تو پھر انہیں حکومت کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔
اسلام ٹائمز: مخالفین کہتے ہیں کہ چند ہزار لوگوں کے پاس حکومت تبدیل کرنے کا کوئی اختیار نہیں، آپ کیا کہتی ہیں۔؟
مسز سعید رضوی: ہم جو سب مل کر یہاں جمع ہیں، یہ تھوڑے سے لوگ نہیں ہیں بلکہ اٹھارہ کروڑ عوام کی آواز ہیں۔ ہم اپنے حق کی بات نہیں کرتے، ہم اٹھارہ کروڑ عوام کے حق کی بات کر رہے ہیں اور خاص طور پر وہ ظلم جو اب تک ہوتا چلا جا رہا ہے، جس کی تازہ ترین مثال سانحہ ماڈل ٹاؤن، سانحہ کوئٹہ، سانحہ تفتان، سانحہ کراچی اور پورے ملک میں جو ایک سلسلہ شروع ہے، ان سب مظالم کیخلاف ہم یہاں آئے ہیں۔ ہم یہ نہیں دیکھ رہے کہ راجہ صاحب یا قادری صاحب وزیر بن جائیں گے، ہمیں وزارت سے مطلب نہیں ہے، ہمارا مقصد یہ ہے کہ حکمران کوئی بھی ہو، وہ عوام کو بنیادی حقوق دے، ان کی جان و مال کی حفاظت کرے، امام بارگاہ، مسجد، جلوس، زائرین اور تمام عبادت گاہوں کا تحفظ یقینی ہو۔ ہم عزاداری کی بات کرتے ہیں، ہم مظلوموں کی بات کرتے ہیں، ہم ہر ایک کے بنیادی حقوق کی بات کر رہے ہیں۔ ہمیں آکر کہتے ہیں کیوں آکر بیٹھے ہو، بچوں کو کیوں لے آئے ہو، یہ سب غلط ہے۔ میں کہوں گی یہ سب کچھ غلط ہوگا لیکن یہ جو پارلیمنٹ ہاؤس میں بیٹھے ہوئے آئین آئین کرتے ہیں، قانون قانون کرتے ہیں، انہوں نے کس قانون کے تحت شیلنگ کی ہے، کس قانون کے تحت گولیاں چلائی ہیں۔ جبکہ یہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے کہ اگر کسی مجمع کو آپ نے منتشر کرنا ہے تو دو یا تین شیل سے زیادہ آپ فائر نہیں کرسکتے۔ انہوں نے ڈھائی ہزار شیل ایک ہی رات میں پھینکے ہیں۔ بین الاقوامی قانون تو انہوں نے خود توڑا ہے۔
اسلام ٹائمز: حکومت سوچ رہی ہے کہ دھرنے ختم کرنے کیلئے طاقت کا استعمال کیا جائے، آپ لوگوں کی کیا حکمت عملی ہوگی۔؟
مسز سعید رضوی: اگر یہ سمجھتے ہیں کہ ہم گھبرا جائیں گے تو یہ ان کی بھول ہے، ہمارے حوصلے پہلے سے زیادہ بلند ہوگئے ہیں۔ لوگوں میں بہت اچھی فیلنگز ہیں اور وہ تو بہت زیادہ خوش ہیں، آج شیعہ سنی متحد ہیں، وہ سب کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں، میں بتاتی چلوں کہ یہ شیعہ سنی اتحاد ہی ہے جس کی وجہ سے حکمران بوکھلا رہے ہیں۔
اسلام ٹائمز: تکفیری کیوں تلملا رہے ہیں۔؟
مسز سعید رضوی: شیعہ سنی اتحاد تکفیری کی موت ہے، پوری دنیا نے دیکھ لیا کہ شیعہ سنی کوئی مسئلہ ہے ہی نہیں، ان لوگوں کی دکانیں اسی وجہ سے چلتی تھی، آج جن کے بند ہونے کا خدشہ ہے۔ آپ نے دیکھ لیا کہ اس حکومت کی حمایت میں عوام نہیں بلکہ یہی تکفیری نکلے ہیں، جس سے واضح ہوگیا ہے کہ حکومت دہشتگردوں کی حامی ہے۔ سعودیہ سے ان کو امداد آتی ہے، شیعہ سنی اتحاد ان کے منہ پر زور دار تمانچہ ہے۔ اب ہم شیعہ سنی فساد نہیں ہونے دیں گے تو اس وجہ سے یہ لوگ پریشان ہیں۔
اسلام ٹائمز: آپ کیا سمجھتی ہیں کہ اتنا عرصہ بیٹھنے کا سب سے بڑا ہدف کیا حاصل ہوا ہے۔؟
مسز سعید رضوی: ہمیں جو سب سے بڑا ہدف حاصل ہوا ہے وہ جذبہ جنون اور شوق شہادت ہے، اب یہ لوگ ڈرنے والے نہیں ہیں، انہوں نے عوام کے دلوں سے ان ظالموں کا خوف نکال دیا ہے، ان ظالموں نے انہیں پہلے ماڈل ٹاون میں قید رکھا، پھر یہاں شیلنگ کی اور ایک بار پھر لاشیں گرائیں اور کئی لوگوں کا شہید کیا لیکن یہ لوگ ہمارے حوصلے نہیں توڑ سکے، ہمیں شکست نہیں دے سکے، یہی ان کی شکست ہے کہ آج بھی ہم اپنے ارادوں پر قائم ہیں، کیا یہ ہدف کم ہے کہ اس پلیٖٹ فارم پر شیعہ سنی سمیت تمام اقلیتیں ایک ہیں، آج سب پاکستانی بن کر سوچ رہے ہیں۔ ہمیں خدا پر یقین ہے کہ وہ ہمیں ضرور سرخرو کرے گا۔
اسلام ٹائمز: کیا آپ سمجھتی ہیں کہ حکومت وقت گر جائیگی۔؟
مسز سعید رضوی: دیکھیں ہمیں نہیں معلوم کہ حکومت گر جائیگی یا نہیں، لیکن ہمیں یہ معلوم ہے کہ اس وقت ہم مظلوموں کے ساتھ اور ظالموں کی مخالفت میں کھڑے ہیں۔ ہمارا وظیفہ قیام کرنا تھا، اس قیام کو نتیجہ دینا اللہ کا کام ہے۔ ہم آج بھی اپنے سنی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، تاریخ لکھی جا رہی ہے، جب بھی مورخ قلم اٹھائے گا وہ ضرور لکھے گا کہ جب سانحہ ماڈل ٹاون ہوا اور خون کی ہولی کھیلی گئی تو اس وقت کون کہاں اور کس کی صف میں کھڑا تھا۔ ہم اللہ کے ہاں سرخرو ہوں گے کہ ہم مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔ ہماری تاریخ جہد مسلسل سے عبارت ہے۔
اسلام ٹائمز: قوم کے نام کوئی پیغام دینا چاہیں۔؟
مسز سعید رضوی: قوم کیلئے پیغام یہ ہے کہ یہ نہیں دیکھنا کہ شیعہ ہے یا سنی، مسلم ہے یا غیر مسلم، ہمیشہ مظلوم کا ساتھ دینا ہے اور ظالم کے خلاف کھڑے ہونا ہے۔ اس لئے کہ جو اسلام نے پہلا درس دیا ہے وہ انسانیت کا ہے۔ ہم اپنی طاقت اور استعدد کے مطابق ان کے ساتھ کھڑے ہیں، انشاءاللہ علامہ ناصر عباس جعفری نے جس خلوص کے ساتھ ان مظلوموں کا ساتھ دیا ہے، اللہ انہیں اس کا اجر ضرور دیگا۔ آئیں سب ملکر ان مظلوموں کا ساتھ دیں اور انہیں ان کا حق دلائیں۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری کہا کہ حکمران ہمارے اعصاب کا امتحان لے رہے ہیں ، یہ حوصلوں کی جنگ تھی جسے ہم جیت چکے ہیں ، دھرنےشریف برادران کے استعفوں تک جاری رہیں گے، پی ٹی وی بلڈنگ میں گھس کر ایک شیشہ توڑنے والے تو قومی مجرم لیکن 14بے گناہوں کے قاتل آئینی حکمران یہ کھلا تضاد کیوں ہے، نواز حکومت سے دھرنوں کو سبوتاژ کرنے کے لئے بھارت سے پانی چھڑواکر ملک کو ڈبو دیا، نواز حکومت گرفتار کارکنان کو فوری رہا کرے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد پر جاری انقلاب دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ان کا مذید کہنا تھا کہ ایک ماہ سے زائد عرصہ گزرجانے کےباوجوددھرنا اسی عزم و حوصلے سے جاری جو عوام میں چودہ اگست کو تھا، حکومتی ہتھکنڈے مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئے، نواز حکومت اور اس کے آلہ کاروں نے اپنا پورا زور لگا لیا لیکن عوام کو دھرنوں سے بد زن نہ کر سکے، اسلام آباد کی شاہراہوں سے اٹھنے والی گو نواز گو کی آواز آج پوری ملت پاکستان کی دل کی آواز بن چکی ہے، میاں صاحب میں زرہ برابربھی غیرت ہوتی تو سیلاب زدگان کی جانب سے لگنے والے گو نواز گو کے نعرے سن کر شرم سے ہی مستعفیٰ ہو جاتے، چوہدری نثار جیسا کم عقل وزیر داخلہ پاکستان کی عوام نے نہیں دیکھا، چوہدری نثار کے نزدیک پی ٹی وی بلڈنگ میں گھسنا اور ایک شیشہ توڑ دینا ، ماڈل ٹاون میں چودہ لاشیں گرادینے، نہتے خواتین اور بزرگوں پر آنسو گیس ، فاسفورس گیس اور شاٹ گن کی گولیاں برسانے اور سچ دکھانے اور سنانے والے صحافیوں کو گھسیٹ گھسیٹ کر لاتوں ، گھونسوں اور ڈنڈوں سے مارنے سے بھی زیادہ بڑا اور سنگین جرم ہے، نواز حکومت اپنےجعلی اقتدار کی بقاء کی خاطر قومی سلامتی کے ساتھ کھلواڑ کرنے سے بھی بعض نہیں آئی، پاکستان کو درپیش سنگین سیلاب کا سامنا بھی نواز حکومت کی درخواست پر بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کی بدولت ہے، جس کا بنیادی مقصد حکومت مخالف احتجاجی تحریک سے پاکستانی عوام کی توجہ ہٹانا مقصود تھا، انہوں نےنواز حکومت کی جانب سے ایم ڈبلیوایم ، پی اے ٹی اور پی ٹی آئی کے کارکنا کی بلاجواز گرفتاریوں کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتار کارکنان کو فوری رہا کیا جائے، جب تک تمام اسیرکارکنان کی رہا نہیں ہوتے حکومت کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کا آغاز نہیں کیاجائے گا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صوبائی سیکرٹری سیاسیات اور مذاکراتی کمیٹی کے رکن اسد عباس نقوی سمیت ایم ڈبلیو ایم کے40 کارکنوں کو اسلام آباد کے سیکٹر جی سکس فور سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے والی کمیٹی کے رکن و ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سیکرٹری سیاسیات اسد عباس نقوی سمیت 40 افراد کو مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی دفتر پر چھاپا مار کر گرفتار کرلیا گیا ہے۔اسد عباس نقوی کے علاوہ ایم ڈبلیوایم آزاد کشمیر کے صوبائی سیکریٹری سیاسیات تصور موسوی، سیکریٹری روابط مولانا حمید نقوی ، سیکریٹری اطلاعات زیشان حیدر سمیت دیگر شامل ہیں ، اسلام آباد پولیس، پنجاب پولیس اور رینجر زکی مشترکہ کارروائی میں یہ گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔تمام گرفتار شدگان کو پولیس اور رینجرز کے اہلکار نامعلوم مقام پر لے گئے ہیں ، مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی اور مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی کی جانب سے ان گرفتاریوں کی شدید مذمت کی گئی ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت فی الفور کارکنوں کو رہا کرے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مرکزی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ ناصرعباس جعفری نے وحدت سیکریٹریٹ اسلام آباد سے جاری اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ گزشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی تباہ کن سیلاب نے قوم کو پھر ایک بڑے امتحان میں مبتلا کر دیا ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں لوگ بے گھر ،سینکڑوں افراد جاں بحق اور ہزاروں ایکڑ اراضی کو نقصان پہنچا ہے جیسے جیسے سیلابی ریلہ آگے بڑھ رہا ہے نقصان کے دائرہ کار میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے پاکستانی قوم گزشتہ دہائیوں سے قدرتی وانسانی سانحات کا مقابلہ کر رہی ہے ،یہ قوم کہیں معاشرے کے ظلم و جبر پر مبنی استحصالی نظام کی زنجیروں کو توڑنے کے لیے قربانیاں دے رہی ہے اور کہیں سیلاب وزلزلے اس قوم کے صبر وحوصلے کو آزما رہے ہیں۔ قوم کی ترقی اور آزمائشوں کا سفر بحرانوں سے گزر کر ہوتا ہے جسے وہ اپنے عزم وارادے کے ساتھ طے کرتے ہیں لیکن یہ آزمائش باضمیر حکمرانوں اور اچھی لیڈر شپ کی موجودگی میں اچھی فرصتوں اور بہترین مواقعوں میں بدل جاتے ہیں جو قوم کے اندر ایک نئی روح پھونکتے ہیں اور انہیں نئے عزم کے ساتھ ان بحرانوں سے نبردآزما ہونے کا رستہ بتلاتے ہیں لیکن بدقسمتی سے پاکستانی قوم کو جوحکمران ملے ہیں وہ بحرانوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے بلکہ یہ حکمران بحران ایجاد کرتے ہیں اور پھر اپنی تمام توانائی اور منصوبہ بندی اپنے مفادات کو ہی محفوظ بنانے کے لیے صرف کرتے ہیں ۔نتیجے کے طور پر قوم ان بحرانوں سے گزر کر پسماندگی اور غربت کی دلدل میں اور بھی دھنس جاتی ہے۔
0 201 کے سیلاب کے بعد جس طرح پور ی قوم نے یکجا ہوکر متاثرین سیلاب کی بحالی اور تعمیر نو کے مرحلے تک اپنا کردار بخوبی ادا کیا انشاء اللہ اس بار بھی یہ قوم اس مشکل گھڑی میں اپنے سیلاب سے متاثرین پاکستانیوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی ۔میں پاکستان کی سول سوسائٹی،مخیر حضرات،رفاہی اداروں اور میڈیا سے التماس کرتا ہوں کہ وہ سیلاب زدگان کی بحالی کے لیے ایک جسد واحد کی مانند ان کے درد میں شریک ہوں ۔ میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے تمام مرکزی ،صوبائی ،ضلعی اور یونٹس کے ذمہ داروں کوخصوصی تاکید کرتا ہوں کہ اس مشکل گھڑی میںآ گے بڑھیں اور متاثرین سیلاب کی بحالی کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کریں اور پاکستان سے باہر بھی عالم اسلام اور دیگر تمام ممالک میں مقیم پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کو بھی اس مشکل گھڑی میں سیلاب زدگان کی بھر پور امداد کی اپیل کرتاہوں ۔ انشاء اللہ غریب اور مستضعف عوام کی خدمت کے اس کار خیر میں اللہ ہمارا حامی و ناصر ہو گا ۔
نوٹ :تعاون کیلئے تفصیلات درج ذیل ہیں
برائے امداد( ادویات،خوراک،خیمے ،نقدرقوم):ہیڈ آفس خیرالعمل فاؤنڈیشن پاکستان ،اسلام آباد،فون نمبر 051444487
اکاؤنٹ نمبر۔ دبئی اسلامک بینک بلیو ایریا اسلام آباد برانچ A/c: 0171430001
نثار علی/سیدمسرور عالم نقوی/سیدبابرعباس زیدی
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی مرکزی کابینہ کا اہم اجلاس وحدت سیکریٹریٹ اسلام آبادمیں علامہ ناصر عباس جعفری کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں کراچی میں سمیت ملک بھر میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ، قومی سیاسی صورتحال ،اسلام آباددھرنااور سیلاب کی تباہ کاریوں پر تفصیلی غور وخوض کیا گیا، علامہ ناصرعباس جعفری نےکراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور رینجرز کا ٹارگٹڈ آپریشن ناکام ثابت ہوا ہے اب مذید سانحات سے بچنے کے لئے کراچی میں پاک فوج کا وزیر ستان طرز کا آپریشن ناگزیر ہو چکا ہے، انہوں نے کراچی سمیت ملک بھر میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ خصوصاًگذشتہ دنوں شہید ہونے والے علامہ علی اکبر کمیلی کے بہیمانہ قتل کے خلاف 12ستمبر بروز جمعہ ملک بھر میں پرزور یوم احتجاج منانے کا اعلان کیا، انہوں نے تمام مرکزی ، صوبائی اور ضلعی عہدیداروں کو ہدایات جاری کیں کےملک بھر کی جامع مساجد اور پریس کلبوں پر احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں کا انعقاد کیا جائے اور پنجاب ، خیبر پی کےاور کشمیر میں آنے والے حالیہ سنگین سیلاب کے پیش نظروحدت یوتھ، وحدت اسکاوٹ اور خیر العمل فاونڈیشن کو ہدایات جاری کیں کہ ملک بھر میں ریلیف کیمپ لگائے جائیں اور سیلا ب زدگان کی ہر ممکن کوششیں بروئے کار لائی جائیں ، انہوں نے مذید کہا کہ اسلام آباد میں جاری انقلاب دھرنے میں امدادی سامان کی فراہمی اور کارکنان کی شرکت جاری رکھی جائے گی جبکہ ایم ڈبلیوایم ڈاکٹر طاہر القادری کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑے گی۔