وحدت نیوز(کراچی) مجلس و حدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویثرن کی جانب سے کیتھولک کلب میں دعوت افطار کا اہتمام کیا گیا جس میں ایم ڈبلیو ایم کے سر براہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے شرکاء سے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ اگر دشمن کو نہ پہنچانا توناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا،ڈاکٹر طاہرالقاری سے روش کار پر اختلاف ہو سکتا ہے، لیکن ظالموں کے مقابلے میں مظلوموں کا اتحاد ناگزیر ہے، اہل سنت نے عزاداری کے دفاع میں ہمیں سپورٹ کیا ہم بھی حقِ وفا نبھائیں گے،شیعہ سنی پاکستان کی اکثریت ہیں جن پرضیائی دور سے امریکی و سعودی ایماء سے اقلیت کو مسلط کرنے کی کوششیں کی گئیں ،امت مسلمہ غزہ کے مظلوموں کے لئے یک زبان ہو، اس موقع پرمرکزی ڈپٹی
سیکر ٹری جنرل علامہ امین شہیدی،علامہ حسن صلاح الدین،علامہ نثا ر قلندری علامہ جعفررضا، علامہ نعیم الحسن،علامہ حسن ہاشمی ،علامہ علی انور اور علی حسین نقوی،انجینئر رضا نقوی ،علی احمر,آصف صفوی سمیت دیگر نے شرکت کی، جس میں پرنٹ اور الیکڑانکس میڈیا سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل تھے۔ نماز مغربین مولانا حسن صلاح الدین کی اقتدا میں ادا کی گئی۔

 

علامہ ناصر عباس  نے مزید کہا کہ سوشلز م اور کیپلٹزم کے نظام ناکام ہوچکے ہیں۔ آج کنزیومر ازم کا دور ہے بچے کے بھوک اور رونا بھی کمرشل پراڈکٹ بن چکی ہیں۔ عالمی استکباری قوتیں دنیا میں شراور فساد پھیلار ہی اور تکفیری ٹولہ اسکتباری قوتوں کے پے رول پر کام کررہا ہے۔ اس کا ایک مرکز مصر، ایک مرکز سعودی عرب اور ایک مرکز پاکستان میں ہے یہ دوسرے مسلمانوں کو کافر کہتے ہیں ،القاعدہ، داعش، النصرۃ، لشکر جھنگوی اور جنداللہ ہیں ان عنوانات کے تحت پاکستان اور عالم اسلام میں مختلف مقامات سے جنگجوؤں کولاکر جمع کیا گیا ۔ افغانستان کے مقدس جہاد کو بھی یرغمال بنایا گیا اور اس کو تکفیریوں کے ہاتھوں میں ڈال دیا گیا ۔ شام میں بشار الاسد کی حکومت کو گرانے کے لیے سعودی عرب کے پیٹ میں سب سے زیادہ درد ہوا اور شام میں تیراسی ملکوں کے دہشت گرد کو  لاکر جمع کیا گیا۔ عراق میں نوے فیصد اہلسنت کو تکفیریوں نے شہید کیا، لیکن سعودیہ کو اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کی قیادت میں مقاومت اور شام کی حمایت پسند نہیں تھی اوردوہزار چھ میں حزب اللہ نے اسرائیل کو جب مار مار کر اس کے شانے سوجھادیے تھے تو وہ خوف کے مارے اپنی حدود میں دیوار اٹھانے لگا اور نیل اور فرات تک قبضے کی باتیں بھول گیا یہ سب سعودی حکومت کی بنا پر ہوا،ہمارے ملک میں بھی دہشت گردوں کے خلاف جنگ دیر سے شروع کرائی ، نواز شریف کی حکومت نے اس سلسلے میں تاخیر کرکے قاتل کا کردار ادا کیا ، آج جو آپریشن شروع ہوا ہے وہ پورے ملک میں ہوناچاہیے صرف شمالی وزیرستان تک محدود رکھنا ملک کے ساتھ دشمنی ہوگی۔ ہم اس تکفیری گروہ کو اچھی طرح جانتے ہیں۔  سوات میں اپریشن کر کےوزیرستان کو  چھوڑنا ایسا ہی تھا جیسے ثانپ کو زخمی کر کے چھوڑ دینا ۔

 

ان کا مذید کہنا تھا کہ شہباز شریف کی حکومت بلکل کوفے کے  ابن زیاد کی حکومت کی مثل ہے ۔ اس سال پنڈی میں ہمارے ساتھ  جو ہوا اس میں دعوے سے کہہ سکتا ہوں کہ کسی ایک شیعہ نے بھی کسی دکان کو آگ نہیں  لگائی نہ ہی کوئی شخص کسی شیعہ نے قتل کیا، اس واقعے میں دہشت گرد نہیں بلکہ گولڈ میڈلسٹ  طالب علم  اور گریڈ  14 سے19کے  سرکار ی افسر ان کو بلاجواز گرفتار کیا گیا، اسٹیٹ ورسز شیعہ مقدمہ لڑا گیا ،حکومت نے سردار اسحاق کو شیعہ مکتب کے خلاف کیس لڑنے کے لئے ایک کروڑ روپے دیئے،  پنجاب حکومت کا جانبدارانہ کردار ہے، یہی کچھ ماڈل ٹاؤن سانحے میں ہوئے۔ وہاں پولیس نے قادری صاحب کے دروازے پر جو خواتین تھیں ان کے منہ میں گولیاں ماریں، یہ تکفیری ٹولے کی ہی سوچ ہے جو ماضی کی طرح سے دہشت گردی کررہے ہیں ، یہ پہلے بھی اسی طرح کرتے رہے، پنڈی کے سانحے میں سنی بھائیوں نے ہمارا ساتھ دیا، ہم نے ان سے وعدہ کیا ہم بھی آپ کا ساتھ دیں گے کیونکہ ہم نے وفا حضرت ابولفضل العباس سے سیکھی ہے ، ہم نے  طاہرالقادری صاحب کے دس نکاتی ایجنڈے میں دو اضافی نکات درج کروانے کے لئے دیئے ہیں ، ہم تمام قاتلوں کے خلاف ہیں۔ جب چلاس کا واقعہ ہوا تھا تو ہم نے نو دن تک دھرنا دیا تھا اور کیانی صاحب کو کہا تھا کہ ہم ان قاتلوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ان کی ڈوریں اپ کے گھروں تک جاتی ہیں ،  ہم پاکستان میں مارے جانے والے ہر مظلوم کے ساتھ ہیں، جب کوئی  مسجد میں ہے تو مسلمان شیعہ یا سنی ہے، مندر میں ہندو، چرچ میں عیسائی ہیں، لیکن جب باہر ہیں تو ہم پاکستانی ہیں۔ فلسطین میں ہر ساڑھے چار منٹ کے بعد حملہ ہورہا ہے،عرب حکمرانوں کی خیانتوں نے شام ، عراق اور فلسطین کو لہو لہان کر دیا ہے،  انشا اللہ اس سال یوم القدس مثالی ہوگا اور اس میں تمام مکاتب فکر کے لوگوں کو شرکت کرنا چاہیے تاکہ فلسطین کے مظلوموں سے بھرپور اظہار یکجہتی کی جاسکے۔

وحدت نیوز( کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر کی طرح کراچی میں  بھی’’یوم حمایت مظلومین فلسطین و عراق‘‘ منایا گیا اور غزہ پر صیہونی اسرائیلی حملوں اور عراق میں تکفیری داعش کی دہشت گردی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے،ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی مجلس وحدت مسلمین کے تحت بعد نماز جمعہ فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاجی مظاہروں کا انعقادکیا گیا اور مرکزی احتجاجی مظاہرہ خوجہ اثنا عشری مسجد کھارادر پر کیا گیا، غزہ پر صیہونی اسرائیلی بربریت اور عراق میں تکفیری داعش کی دہشت گردی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے تحت منعقدہ احتجاجی مظاہروں میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی ، مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر امریکہ مردہ باد، اسرائیل نا منظور، غزہ پر صیہونی جارحیت کی مذمت، تکفیری داعش کے خلاف ،فلسطین کی آزادی تک جنگ رہے گی، سمیت اقوام متحدہ پر سخت تنقید پر مبنی نعرے آویزاں تھے، احتجاجی مظاہروں میں امریکی اور صیہونی اسرائیلی پرچموں کو بھی نذر آتش کیا گیا۔

 

ملک بھر کی طرح کراچی میں مرکزی احتجاجی مظاہرہ خوجہ مسجد کھارادرکے باہر کیا گیا جس میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے رہنماؤں مولانا علی انور جعفری،علامہ شیخ محمد علی ، علامہ مبشر حسن ،  علی حسین نقوی  سمیت کراچی کے سیکرٹری جنرل حسن ہاشمی نے خطاب کیا، مقررین کاکہنا تھا کہ گذشتہ پانچ روز میں غاصب اسرائیل نے غزہ پر سیکڑوں کی تعداد میں بم گرائے ہیں جس کے نتیجے میں ایک سو سے زائد معصوم فلسطینی شہید جبکہ سیکڑوں کی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں،جس میں بڑی تعداد میں معصوم بچے اور خواتین ہیں۔

 

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی کے رہنماؤں نے غزہ پر جاری صیہونی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت گزر گیا ہے اور دنیا کو غاصب اسرائیل کی لفاظی مذمت سے آگے نکل کر عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے ، انہوں نے حکومت پاکستان سے بھی مطالبہ کیا کہ بیانات کافی نہیں بلکہ عملی اقداما ت کئے جائیں اور پاکستان اسلامی دنیا سمیت اقوام عالم میں مسئلہ فلسطین کے حل کے لئے مثبت کردار ادا کرے، مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے پاکستان کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مغربی اور بالخصوص اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کر دیں اور حکومت پاکستان ملک میں موجود اسرائیلی اقتصادی کمپنیوں کے لائسنس معطل کر کے ان کمپنیوں پر پابندی عائد کرے، انہوں نے تمام مسلمان ممالک سے بھی اپیل کی کہ وہ غاصب اسرائیل اور شیطان بزرگ امریکہ کا بائیکاٹ کریں اور مغرب کی مصنوعات استعمال کرنے سے گریز کریں، انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے عوام فلسطینیوں کے ساتھ ہیں اور مصیبت کی اس گھڑی میں ہم فلسطینیوں کے ساتھ ہیں، اس موقع پر مظاہرین نے مردہ باد امریکہ،ا سرائیل نا منظور سمیت غزہ کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، فلسطین و القدس کی آزادی تک جد وجہد جاری رکھیں گے سمیت دہشت گردی مردہ باد کے نعرے لگائے اور مظاہرے کے اختتام پر امریکی اور صیہونی اسرائیلی پرچموں کو نذر آتش کیا گیا۔

وحدت نیوز(لاہور) اسرائیل نے غزہ پر حملہ کرکے ثابت کردیا ہے وہ ایک دہشتگرد ملک ہے جو جب چاہے کسی بھی وقت مظلوم فلسطینیوں پر حملہ آور ہوسکتا اور کوئی پوچھنے والا نہیں، کتنے افسوس کی بات ہے کہ ایک طرف سے مظلوم فلسطینیوں پر رمضان المبارک میں فضائی حملے جاری ہیں تو دوسری جانب امت مسلمہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے،او آئی سی مردہ گھوڑا بن چکی ہے، اب تک اسرائیلی حملوں میں درجنوں مرد،خواتین اور معصوم بچے شہید ہوچکے ہیں۔ عراق میں داعش کے تکفیری دہشت گرد بھی امریکی ، سعودی اور اسرائیلی ایماء پر بربریت پھیلا رہے ہیں ، جمعہ کو اسرائیل اور داعش کی بدترین جارحیت اوردہشت گردی کے خلاف یوم احتجاج منائیں گے اور اس حوالے سے بعد از نماز جمعہ احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے  ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے لاہور کے مقامی ہوٹل میں صحافیوں کے اعزاز میں دیے گئے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ احمد اقبال رضوی ، علامہ عبد الخالق اسدی،علامہ امتیاز کاظمی ،اسد عباس نقوی ، مظاہر شگری اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

 

 اُن کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان مظلوم فلسطینیوں پر مسلط کی جنگ پر عالمی سطح پر کردار ادا کرے،ایک سوال کے جواب انہوں نے کہا کہ داعش اور دیگر دہشتگرد تنظیموں کا چہرہ کھل کر سامنے آگیا ہے کہ ان تنظیموں اور گروہوں کا جہاد فقط معصوم مسلمان ہیں، عراق و شام میں جاری ان گروہوں کی جنگ دراصل اسرائیل کے دفاع کی جنگ لڑی جارہی ہے، پوری دنیا نے دیکھ لیا ہے کہ ان دہشتگردوں کا نشانہ فقط مسلمان ہی بن رہے ہیں، اگر یہ حقیقی جہادی ہوتے تو آج اسرائیل کو غزہ پر حملہ کرنے کی جرات نہ ہوتی لیکن انہوں نے اپنے عمل سے ثابت کیا ہے کہ ان کے اقدامات سے اسرائیل مضبوط ہوا ہے۔ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو یوم القدس کے طور پر منائیں گے اور ملک گیر احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی اور تاریخی اجتماعات کیے جائیں گے۔ نواز حکومت جعلی مینڈیٹ لیکر آئی ہے اسے حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں،طاہرالقادری کی مشروط حمایت کا اعلان کیا ہے،جلد عوامی ضرب عضب نواز شریف کی جعلی حکومت کو اپنے منطقی انجام تک پہنچائے گا، ملک میں شیعہ سنی وحدت کے فروغ کیلئے کام کررہے ہیں، چند مٹھی بھر تکفیری ہیں جو ملک کے امن کو خراب کررہے ہیں، فوجی آپریشن ضرب عضب کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشتگردوں کے شہروں میں موجود نیٹ ورک کو بھی ختم کیا جائے اور ان دہشتگردوں کو لاجسٹک سپورٹ فراہم کرنیوالوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔ آئی ڈی پیز کی بحالی کیلئے پوری قوم کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) یوم رحلت ام المومنین حضرت خدیجتہ الکبریٰ کے دل سوز موقع پر اپنے پیغام میں سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اسلام حضرت خدیجتہ الکبریٰ س اور حضرت ابوطالب ع کے احسانات کا صلہ تا قیامت نہیں چکا سکتا ،امراء اور سرمایہ دار اہل ایمان کے لئے سیرت حضرت خدیجتہ الکبریٰ نمونہ عمل ہے،ملیکتہ العرب اسلام کی  ترویج و تبلیغ کے لئےساری دولت لٹا کرخدا کے محبوب کی شریکہ حیات قرار پائیں ، مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے پیغام میں ان کامذید کہنا تھا کہ  اوائل اسلام میں دین مبین کی نشرو اشاعت میں سارا سرمایہ جناب خدیجہ کا استعمال ہوا ،  نبی کریم ص کی ایمانداری ، صداقت ، شجاعت اور تقویٰ سے متاثر ہو کر رشتہ ازدواج میں منسلک ہو نے والی حضرت خدیجتہ الکبریٰ نے اپنا مال و زر سب کچھ راہ اسلام اور راہ ایمان میں قربان کر دیا،  ناصرف یہ بلکہ کفار مکہ کے نرغے میں شیعب ابی طالب میں بھی آپ نے اہل بیت رسول کی بے انتہا خدمت کی ۔

 

ان کا کہنا تھا کہ ام المومنین اور  ملیکتہ العرب ہونے کہ باوجود حضرت خدیجتہ الکبریٰ نے اپنی تمام تر دولت و متا خدا کی راہ میں خرچ کر کے ایثار و فدا کاری کی اعلیٰ مثال قائم کی ،دور حاضر کے امراء اور سرمایہ دار اہل ایمان کے لئے سیرت حضرت خدیجتہ الکبریٰ نمونہ عمل ہے  ، حضرت خدیجتہ الکبریٰ نے ثابت کر دیا کہ مال و دولت خدا کی راہ میں خرچ کرنے سے ختم نہیں ہو تا بلکہ خدا اس کے بدلے ایسا خزانہ عطا کر تا ہے جو تا قیامت زخیرہ ہے ، خداوند متعال نے جناب خدیجتہ الکبریٰ کی قربانیوں کا صلہ بھی ان کے شان کے مطابق دیا اور ان کی صاحبزادی جناب فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی نسل طاہرہ سے امامت و ولایت کے شجرہ طیبہ کا آغاز کیا جو آج بھی اپنےوجود با برکت سے  نظام کائنات کوفیض عطا کررہے ہیں ، لیکن افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ اسلام اور مسلمانوں کی فلاح کے لئے اپنی تمام دولت خرچ کر دینے والی خدیجہ اور ان کی اکلوتی دختر فاطمہ کی قبور مطہر جنت البقیع میں مسلمانوں کی غیرت و حمیت کو للکار رہی ہیں ۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین خیرالعمل فاؤندیشن نثارعلی فیضی کا طورمک کے عوام کے لیے علامہ ناصرعباس جعفری کے اعلان کردہ واٹر پروجیکٹ کے سروے کے لیے صوبائی سیکر ٹری فلاح و بہبود علامہ احمد نوری ، تر جمان ایم ڈبلیوایم اسکردو ڈویژن فدا حسین اور انجینیئر علی سنگ کے ہمراہ طورمک سب ڈویژن روندو کا دورہ کیا ۔ طورمک ویلی روندو کی اہم ویلی ہے جس میں اکثریت عوام صاف پانی کی نعمت سے محروم ہیں اور دریا کا گدلا پانی پینے پر مجبور ہیں جس کے نتیجے میں کئی بیماریوں کا شکار ہیں اس موقع پر نثار علی فیضی نے کہا کہ صاف پانی کی فراہمی طورمک عوام کی دیرینہ خواہش ہے جسکو پورا کرنے کے لیے خیرالعمل فاؤنڈیشن نے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی خصوصی ہدایت پر اس علاقے میں صاف پانی کی فراہمی کے لیے فیزیبلٹی تیار کروائی اور ڈونرز سے رابطے کیے اس پر و جیکٹ کو اگلے سیزن سے پہلے پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام موجودہ حکومت کی کرپشن اور عوامی مسائل حل کرنے میں ناکامی کے بعد مجلس وحدت مسلمین پاکستان کو اپنا نجات دہندہ سمجھ رہے ہیں اس وجہ سے خیرالعمل فاؤنڈیشن اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے تمام تر وسائل و امکانات کو علاقہ کے عوام کی ضروریات پورا کرنے کے لیے صرف کرنے کا عزم رکھتی ہے اور اس سلسلے میں ملت کے تمام مخیر حضرات سے اپنا حصہ ڈالنے کی پر زور اپیل کرتی ہے۔ دورہ کے دوران خیرالعمل فاؤنڈیشن کے چیئرمین نے پروجیکٹ پر عملدرآمد کے تمام لوازمات کوپورا کرنے کا جائزہ لیا اس منصوبے کے تحت پہاڑوں پر سے پانی کے صاف چشمے کے قریب ایک پول بنا کر پائپ کے ذریعے پانچ سے سات دیہا توں کے تقریبا700 مکینوں کو صاف پانی کی سہولت فراہم کی جا سکے گی ۔ طورمک کے عوام نے اس دورے کو بے حد سراہا ۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے پاکستان عوامی تحریک کی پرامن اور جمہوری جدوجہد کی مشروط حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمران اخلاقی، قانونی اور آئینی طور پر حق حکمرانی کھو چکے ہیں، پاکستان کے تمام محب وطن اور جمہوری قوتوں کو چاہیئے کہ وہ ان خائن اور ظالم حکمرانوں کیخلاف میدان عمل میں نکلیں اور مظلوموں کو ان کے حقوق دلانے میں کردار ادا کریں،خواتین پر اندہوناک ظلم نے حکمرانوں کی فرعونیت کو واضح کر دیا، ظلم کی سیاہ رات کے خاتمے کی تحریک میں ہر اول دستہ ثابت ہونگے،ایم ڈبلیوایم نے دس نکاتی اصلاحاتی ایجنڈے میں دو اضافی  تجاویز چوہدری شجاعت اور طاہر القادری کو پیش کردی ہیں ،تاحال کسی مشترکہ الائنس کا قیام عمل میں نہیں لایا گیا،مشروط حمایت جاری رہے گی ،ان خیالات کا اظہارعلامہ ناصرعباس جعفری نےپاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ پر علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری، چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضااور  مسلم لیگ ق کے رہنماء چوہدری پرویز الہی کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ہماری بے گناہ ماوں ، بہنوں ، بیٹیوں پر گولیاں چلا کر نواز لیگ نے ثابت کر دیا کہ وہ سیاسی اختلاف کے نتیجے میں خواتین کو بھی راستے کی دیوار بنتانہیں دیکھ سکتے،بوڑھوں ، بزرگوں اور خواتین پر بربریت کہاں کی مردانگی ہے، شریعت اور مشرقی روایات بھی بزرگو ں پر لاٹھیاں برسانے کی اجازت نہیں دیتی، جوان مرداور خاندانی اصولوں کے حامل افراد بھی خواتین پر ہاتھ نہیں اٹھا تے،بے شرم قاتل حکمرانوں کے مقابلے میں  مظلوموں کو اکھٹا کر نے کا وقت آچکا ہے، پاکستان میں گذشتہ 35 سالوں سے ہماری قوم کی نسل کشی ہوئی جو کہ اب بھی جاری ہے، لیکن ان ظالم حکمرانوں نے ہمیشہ سے قاتلوں اور ظالموں کو پناہ دی اور مظلوموں کے خون کا مذاق اُڑایا، اب ہم اپنے شہداء کے پاک لہو کو رائیگان نہیں جانے دینگے، دشمن ہمیں تقسیم کرکے حکمرانی کرنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دے، انشاءاللہ اس ملک کو مشکلوں کی دلدل سے اس کے باوفا بیٹے ہی نکالیں گے۔ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاک فوج نے دہشت گردوں کے کیخلاف ضرب عضب کا آغاز کامیابی کیساتھ شروع کر دیا ہے، اب ان غاصب حکمرانوں کیخلاف عوامی ضرب عضب کا جلد آغاز ہوگا، ہم نہ فقط سنی و شیعہ بلکہ مسیحی ، ہندو اور سکھ برادری کے حقوق کی جنگ بھی اسی پلیٹ فارم سے لڑیں گے،جس سے ان غاصبوں اور ظالموں کا صفایا ہوگا۔

 

ان کا مذید کہنا تھا کہ چوہدری شجاعت اور پرویز الہٰی کی جانب سے ایم ڈبلیوایم کو پیش کیئے گئے دس نکاتی اصلاحاتی ایجنڈے میں دو نکاتی اضافی تجاویز طاہر القادری صاحب کو پیش کر دی گئی ہیں ، انشاء اللہ باہمی مشاورت سے ایم ڈبلیوایم کے نکات کی شمولیت کے بعدیہ پاکستان بھر کے مظلوم عوام کا ایجنڈہ ہو گا، شہیدوں کے وارث اگر اہل ہوں تو شہیدوں کا خون اثر رکھتا ہے،نا اہل ہوں ، جھکنے والے ہوں ، بکنے والے ہوں ،شہیدوں کی روح کے قریب نہ ہوں ، ان کے ارمانوں ، امنگوں اور احساسات کو محسوس نہ کرتے ہوں وہ شہیدوں کے لائق وارث نہیں ہوتے،انشاء اللہ ہم ثابت کریں گے کہ ہم شہیدوں کے پاک و پاکیزہ خون کےاہل وارث ہیں نا اہل وارث نہیں  ، ان کا لہو رائیگاں نہیں جانے دیں،ان شہیدوں کے پاک خون کی بدولت اس ملک میں تبدیلی آئے گی،انہوں نے کہا کہ  ہم لاشوں پر سیاست کر نے والے ہوتے جنازے مال روڈ پر ہوتے ، پورے ملک کی عوام کو اکھٹا کرتے، ہم نے لاشوں پر سیاست نہیں کی بلکے ان ظالم حکمرانوں نے لاشیں دینے کی سیاست کی ہے اور انہیں اس سنگین جرم کا خمیازہ جلد ہی  بھگتنا پڑے گا، انشاء اللہ بہت جلد عوام کی مدد اور تعاون سے اس عرض وطن سے تفرقوں ، نفرتوں، کدورتوں کا خاتمہ ہوگامحبت آئے گی،وحدت آئے گی اور آشتی کا راج ہو گا، بے امنی کا خاتمہ ہوگا، بے روزگاری ختم ہو گی، عوام کو مساوی حقوق کے موقع ملیں گے۔انہوں نے آخر میں کہا کہ مجھے امید ہے کہ یہ جب مشترکہ طور پر فیصلہ جات ہونگے،مشترکہ طور پر اسٹینڈ لیں گے،یہ کاروان جب چلے گاان ظالم حکمرانوں کو خس وخاشاک کی طرح بہا کر لے جائے گا۔پریس کانفرنس کے بعد علامہ ناصر عباس جعفری کے سربراہی میں مجلس وحدت مسلمین کے اعلٰی سطح کے وفد نے علامہ ڈاکٹر طاہر القادری سے خصوصی ملاقات کی اور آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree