The Latest

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعلٰی جی بی اور سپیکر جی بی اسمبلی خطے کے حقوق سے محروم مظلوم عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کی کوشش نہ کرے۔ یہ ٹارگٹیڈ سبسڈی، عوام کے امیر ہونے کی باتیں مضحکہ خیز اور حقیقت سے نظریں چرانے کے مترادف ہے۔ صرف دو سال قبل لیگی حکمران خطے کی غربت کا رونا رو رہے تھے۔ الیکشن کمپین میں انہوں نے اپنا منشور بھی غربت سے نجات اور بیروزگاری سے نجات سمیت اسکردو روڈ کی تعمیر وغیرہ شامل کیا تھا۔ ان دو سالوں میں انہوں نے کونسا ایسا جادو کیا کہ گلگت بلتستان والے امیر ہوگئے اور بے روزگاری ختم ہوئی ہو۔ اس وقت جی بی میں اعلٰی تعلیم یافتہ افراد در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔  گلگت بلتستان میں کونسا ایسا میگا پروجیکٹ شروع ہوا ہے، جس میں ہزاروں افراد بھرتی ہوئے ہوں۔ ان دو سالوں میں محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم میں چند بھرتیاں ہوئی ہیں اور محکمہ صحت میں ہونے والی بھرتیوں کی حقیقت بھی سامنے آگئی ہے۔ جی بی میں گنتی کی پوسٹوں کے لئے ہزاروں افراد کی درخواستیں اس بات کی دلیل کے لئے کافی ہے کہ خطے میں بے روزگاری عروج پر ہے۔ ہزاروں خطے کے پڑھے لکھے افراد پرائیوٹ اداروں میں اپنے شعبے سے ہٹ کر جاب کرنے پر مجبور۔ دوسری طرف گندم کی سبسڈی کو ٹارگٹیڈ کرنے کی باتیں غریب عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کی کوشش ہے۔

آغا علی رضوی نے کہا کہ گندم سبسڈی سے خطے کی اکثریت مستفید ہو رہی ہے اور جو امیر طبقہ ہے وہ کب گندم کے لئے قطاروں میں بیٹھا اور گلی سڑھی گندم پر گزارا کیا۔ گلگت بلتستان کے امراء تو پنجاب سے آنے والے فائن آٹے تناول فرماتے ہیں، جسے خریدنے کی استعداد عوام میں نہیں۔ موجودہ صوبائی حکومت برسر اقتدار آتے ہی لاکھوں بوری گندم کوٹے میں کمی کر دی اور اس کے بعد قلت پیدا کرکے عوام کو قطاروں میں بٹھا کر ذلیل کر دیا۔ وزیر خوراک کو سیل پوائنٹس پر عوام کی قطاریں شاید نظر نہیں آتی، جس کی وجہ سے وہ میڈیا میں بیان دیتا ہے کہ گندم کی قلت کہیں نہیں۔ یقیناً حکمرانوں کے لیے کسی چیز کی قلت نہیں، اگر گندم کی قلت ہے تو عوام کے لئے ہے۔ عوام گندم سبسڈی ختم کرنیکی کوشش کرنے والی حکومت کو ہی ختم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بہت پہلے کہا تھا کہ صوبائی حکومت وفاق کے ساتھ ملکر آہستہ آہستہ گندم سبسڈی کو ختم کرے گی۔ گندم سبسڈی کی رقم کو بھی اپنی تیجوریاں بھرنے کے لیے استعمال کرنا چاہتی ہے۔ اس وقت حکمران طبقے کے علاوہ کوئی ایسا نہیں ہے، جو پہلے غریب ہو اور اب امیر ہو ئے ہو۔ اگر جی بی میں ایسی صنعتیں بن چکی ہوتی جس میں ہزاروں ہنر مند کھپ چکے ہوتے، درجنوں میگا پروجیکٹس چل پڑے ہوتے، سینکڑوں ادارے قائم ہوئے ہوتے، لوگوں کی زندگی کا معیار بدل چکا ہوتا تو مان لیتے کہ عوام امیر ہوگئے ہیں۔ جس خطے کے ہسپتالوں میں پونسٹان کی گولی دستیاب نہ ہو، سڑکیں کھنڈرات میں بدل چکی ہوں، بجلی آنا خبر بن جائے، تعلیم یافتہ افراد شہروں کا رخ کریں، ہوائی سفر عوام کے لئے خواب بن جائے اور حکمرانوں کی کارکردگی صرف اخباری بیانات میں نظر آئے، اس خطے میں کس بنیاد پر کہہ رہے ہیں کہ لوگ امیر ہو گئے ہیں۔

وحدت نیوز(گھوٹکی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سندہ کے 5 روزہ دورے کے پہلے دن گھوٹکی پہنچے تو ضلعی سیکرٹری جنرل مولانا معشوق علی قمی کی قیادت میں سینکڑوں کارکنوں نے ان کا استقبال کیا۔ دورہ سندھ کے موقع پر مرکزی ترجمان علامہ مختار احمد امامی اور صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ گھوٹکی میں مدرسہ امامیہ باقرالعلوم ؑ کی افتتاحی تقریب اور سید پور شریف میں لبیک یا حسین (ع) کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ مدارس علمیہ نے علوم دینیہ اور معارف اہل بیت ؑ کی تبلیغ و ترویج میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ قرآن کریم نے ہمیں صبر و استقامت کا درس دیا ہے، صبر استقامت اور نصرت الٰہی پر ایمان، اہل حق کی کامیابی کا سبب ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قائد شہید علامہ سید عارف الحسینی ؒ امام خمینی ؒ کی فکر کے مبلغ تھے دشمن ان کے الٰہی و انقلابی افکار سے خائف تھا، دشمن کے لئے یہ بات ناقابل برداشت تھی کہ پاکستان کے کروڑوں شیعہ متحد ہوکر انقلابی جدوجہد کے ذریعے سامراج اور ان کے ایجنٹوں کو رسوا کریں۔ ہم اپنے عظیم قائد کے مشن کو آگے بڑہائیں گے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ قائد وحدت کی قیادت میں ہم پاکستان میں قوم شیعہ کی مظلومیت کو طاقت میں تبدیل کریں گے۔ پاکستان کے پانچ کروڑ شیعہ وطن عزیز کی سربلندی اور دفاع کے ساتھ ساتھ اسلام کی بقاء اور سامراجی کی نابودی میں کلیدی کردار ادا کریں گے، ہم قائد شہید کے ارمانوں کی تکمیل کریں گے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رکن شوریٰ عالی و ممبر صوبائی اسمبلی آغا رضا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بے روزگاری صوبہ بلوچستان کے اہم ترین مسائل میں سے ایک ہے بے روزگاری کی وجہ نوجوان منشیات اور دیگر منفی سرگرمیوں کی طرف رجحان پیدا کر رہے ہیں اور ھماری نوجوان نسل تیزی سے تباہی کی طرف بڑھ رہی ہے ایسی حالت میں صوبے کے نوجوانوں کو روزگار مہیا کرنا خوش آئند بات ہے تاہم وزراء اور دیگر زمہ داروں کے رویوں سے لگ رہا ہے کہ اس مسئلے میں بھی بڑی سطح بد عنوانیاں رو نما ہوگی اور قومیت کی نام پر بھرتیاں کر کے بعض اقوام خصوصاً ہزارہ قوم کے جوانوں کو ان ملازمتوں سے محروم رکھا جائے گا یا پھر برائے نام چند ایک بھرتیاں کی جائیں گی ۔ ہزارہ قوم کے جوان ہمیشہ سے اپنی قابلیت اور میرٹ کی بنیاد پر ملازمتیں حاصل کرتے رہے ہیں لیکن گزشتہ چند سالوں میں بھرتیوں کے ریکارڈ سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہزارہ قوم کو سرکاری محکموں سے وائٹ واش کرنے کا پروگرام بنا لیا گیا ہے موجودہ صوبائی حکومت کے پہلے ڈھائی سالہ دور میں تو ملازمتوں میں ہزارہ قوم کو مکمل نظر انداز کیا گیا اور وزراء اور سیکریٹریز نے میرٹ کو پامال کرتے ہوئے قومیتوں کی بنیاد پر بھرتیاں کر کے قوم پرستی کو ہوا دی۔ اور اب بھی ان کے غیر زمہ دارانہ رویوں کی وجہ سے صوبے کے قابل نوجوانوں میں احساس محرومی بڑھ رہی ہے موجودہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنائاللہ زہری صوبے کے تمام محکوم اقوام کے لیے امید کی ایک کرن بن کر سامنے آئے ہیں لہذا ان سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ میرٹ پر بھرتیوں کو یقینی بنائیں اور ہزارہ قوم کے جوانوں پر خصوصی توجہ دیں اور انھیں ملازمتیں دیکر ان کے احساس محرومی کا ازالہ کریں۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین کے رکن قانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان حاجی ڈاکٹر رضوان علی نے کہا ہے کہ جنوری 2016ء کو صدر پاکستان سے جب ملاقات ہوئی تھی، اس وقت اسمبلی کے تمام اراکین موجود تھے۔ اس وقت صدر پاکستان نے واضح طور پر کہا تھا کہ جی بی کو آئینی صوبہ نہیں بنا سکتے، کیونکہ اس سے کشمیر کا مسئلہ متاثر ہوتا ہے، البتہ ہم کوئی پیکیج یا کوئی اور نظام دے سکتے ہیں، جس سے عوام کی محرومیوں کا ازالہ ہوسکے، لیکن مکمل آئینی صوبہ بنانا کشمیر کے مسئلے کو خراب کرنا ہے۔ جب صدر پاکستان نے اس وقت صاف کہا ہے تو اب ہمیں سمجھ جانا چاہئے کہ ہم نے کیا کرنا ہے اور آئینی صوبے کیلئے کس طرح کا لائحہ عمل ترتیب دینا ہے۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ نون کے آئینی صوبے کے حوالے سے بیانات اور دعوے پر پریشان ہیں۔ عوام کو دھوکے میں رکھ کر مایوسی پھیلانے کی بجائے حقائق سے آگاہ کریں، کیونکہ اس وقت وزیراعلٰی جو ایک ذمہ دار فرد ہیں، وہ صوبے کے حوالے سے کوئی نمائندگی نہیں کر رہے ہیں۔

حاجی رضوان نے کہا کہ جب وہ جی بی ہاوس میں پریس کانفرنس کر رہے تھے تو اس وقت بھی انہوں نے واضح کہا کہ لوگ افواہیں سن کر دوڑے دوڑے چلے آتے ہیں، میں نے تو صرف معمول کے مطابق نیوز کانفرنس رکھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ٹارگٹڈ سبسڈی کے حوالے سے ہم وزیراعلٰی کے فیصلے کو رد کرتے ہیں۔ یہ توڑ مروڑ کر سبسڈی ختم کرنا چاہتے ہیں۔ اس وقت وزیراعلٰی خود سبسڈی کے مستحق ہیں، تو وہ ٹارگٹڈ سبسڈی کس طرح دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس میرٹ کے خلاف کام کرنے کے تمام شواہد موجود ہیں۔ وزیراعلٰی اسمبلی میں کچھ کہتے ہیں اور باہر آکر وہ ٹیلی فونک رابطے کرکے اپنے لوگوں کو بھرتی کروا رہے ہوتے ہیں۔ نون لیگ کی حکومت نمائندگی نہیں میرٹ کا جنازہ نکال رہی ہے، جس سے غریب عوام میں سخت مایوسی پھیلی ہے اور یہ مایوسی حکومت کے لئے نقصان دہ ثابت ہوگی۔

وحدت نیوز(سکردو)  مجلس وحدت مسلمین کے شعبہ پریس اینڈ انفارمیشن نے حالیہ دنوں خطے کے موقر روزناموں پر حکومتی قدغن کی واشگاف الفاظ میں مذمت کی اور قراردیا کہ ایسی روش جمہوری حکومت کو زیب نہیں دیتی، صوبائی سیکریٹریٹ سے جاری ایک بیان میں ایم ڈبلیوایم گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد علی نوری نے کہا کہ حکمرانوں کو چاہئے کہ اپنا طرز عمل بدلیں اور سمجھ لیںکہ عوام نے انہیں صحافتی آزادی کو سلب کرنے کیلئے نہیں بلکہ اظہار رائے کی آزادی اور مہذب معاشرے کی تشکیل میں جمہوری اقدار کو فروغ دینے کیلئے منتخب کیا ہے۔ لہٰذا ایسا رویہ اپنائیں جو معاشرے کے ہر طبقے کیلئے قابل قبول اور مہذب معاشرے کی اکائیوں کوآزادی کیساتھ کام کرنے میں مانع نہ ہوں۔ دنیا کی کسی جمہوری حکومت میں صحافتی آزادی کو سلب کرنے کو اچھا نہیں سمجھا جاتاکیونکہ اس سے نہ حکمران معاشرتی امور سے بہتر طریقے سے آگاہ ہوسکتے ہیں، نہ ہی عوام تک حکومتی و دیگرملکی و سماجی معاملات پہنچ پاتی ہے۔ مجلس وحدت مسلمین صحافتی تنظیموں اور اداروں کیساتھ انکے حقوق کیلئے جدوجہد میں شانہ بشانہ کھڑی ہوگی اور کسی بھی حد میں حکمرانوں کو جمہوری اقدار کے منافی حرکات سے روکنے میں اپنا کردار ادا کرنے سے نہیں ہچکچائیگی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا متنازعہ کردار اور متعصبانہ طرز عمل ان کے اقتدار اور امریکہ کی سالمیت کے لیے سخت نقصان دہ ثابت ہو گا۔ صرف اسلامی ممالک پر ویزہ کی پابندی لگا کر امریکی صدر نے یہ باور کرایا ہے کہ ان کی مخاصمت دہشت گرد عناصر سے نہیں بلکہ امت مسلمہ سے ہے۔ عالم اسلام باہمی اخوت و اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکہ سے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کرے تو امریکی صدر کے ہوش ٹھکانے آ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے تیل کے ذخائرسے اربوں ڈالر منافع حاصل کرنے والی استعماری طاقتیں مسلمانوں کو باہم دست و گریبان کر کے اپنے مقاصد حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا ہے کہ ہمیں گروہی و مسلکی حدبندیوں سے نکل کر دین محمدی پر باہم ہونے کی ضرورت ہے۔ مسلمان ممالک پر امریکی پابندیاں انسانی حقوق کے منافی اور عالمی قوانین سے متصادم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر ذی شعور اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہے کہ امریکہ عالم اسلام کا ازلی دشمن ہے۔ افغانستان اور عراق سمیت دنیا کے دیگر مسلم ممالک کے لاکھوں بے گناہوں کے خون سے اس کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں۔ امت مسلمہ کو دوست دشمن کی پہچان کرنا ہو گی وگرنہ یکے بعد دیگر سب کی باری آنی ہے۔ انہوں نے کہا ہمارے حکمرانوں کو جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس امریکی اقدام کی کھل کر مذمت کرنی چاہیے تھی۔ غیر مسلم حکمران تو ٹرمپ کے اس تعصب آمیز رویہ پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں لیکن مسلم ممالک کی طرف سے خاموشی ہمارے وقار کے لیے سخت دھچکا ہے۔ تاریخ شاید ہے کہ صرف انہی لوگوں کا نام تاریخ میں سنہرے حروف سے رقم کیا جاتا رہا جو باطل قوتوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر حق کا برملا اظہار کرتے رہے۔ علامہ ناصر عباس نے کہا ہے کہ ٹرمپ کو ہوش میں لانے کے لیے ضروری ہے کہ امریکی پالیسیوں کے حوالے سے امت مسلمہ بھی اپنے لائحہ عمل میں نمایاں تبدیلی لائے۔

وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی سے لاہور میں صوبائی سیکرٹریٹ ایم ڈبلیو ایم میں جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما ڈاکٹر امجد چشتی و دیگر علماء و مشائخ نے ملاقات کی۔ انہوں نے اہلسنت علماء سے موجودہ ملکی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے امن پسند اور محب وطن علماء عمائدین اور دانشوروں سے مل کر ملک دشمنوں کی سازشوں کیخلاف جدوجہد کریں گے، پاکستان میں شیعہ سنی متحد ہیں، تخریب کاروں اور انتہاپسندوں کا اسلام تو کیا انسانیت سے بھی کوئی تعلق نہیں، حکومت دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور سیاسی سرپرستوں کیخلاف ایکشن لے۔ انہوں نے پاناما کرپشن کیس پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاناما کرپشن کیس کے حوالے سے شریف خاندان والے عدالت میں ابھی تک کوئی منی ٹریل نہیں دے سکے بلکہ جب بھی منی ٹریل کی بات کی جاتی ہے کوئی نہ کوئی قطری سامنے آ جاتا ہے، قطری خطوط ہماری قوم اور عدلیہ کی توہین ہیں۔ سید اسد عباس نقوی نے کہا کہ ملکی تاریخ میں کرپشن کا سب سے بڑا کیس عدالت میں زیر سماعت ہے اور حکومتی نمائندوں کا ایک ٹولہ روزانہ کی بنیاد پر عوام کو گمراہ کن باتوں سے مایوس کر رہا ہے، قوم کی قسمت کا فیصلہ اب سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ کے ہاتھوں میں ہے۔ ڈاکٹر امجد چشتی اور سید اسد عباس نقوی نے بھارتی یوم جمہوریہ پر برج خلیفہ کو ہندوستانی پرچم سے سجھانے کے عمل کو مظلوم کشمیری شہداء اور آزادی کے جدوجہد میں قربانیاں دینے والے کشمیری مسلمانوں کے زخموں پر نمک پاشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عرب ممالک نے ہمیشہ ہمارے خلوص اور جذبات کا ناجائز فائدہ اُٹھایا ہے، مسلم اُمہ کو درپیش مشکلات میں سب سے زیادہ حصہ عرب بادشاہوں کا ہے جو استعماری قوتوں کے ہاتھوں اسیر ہیں۔

وحدت نیوز (پاراچنار) مجلسِ وحدت مسلمین کرم ایجنسی کے رہنماؤں نے پاراچنار بم دھماکے کی جوڈیشل انکوائری کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ملک کے دیگر علاقوں کی طرح دہشتگردی سے متاثرین کو پانچ سے دس لاکھ روپے دیئے جائیں، پاراچنار میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلسِ وحدت مسلمین کے صوبائی رہنما مسرت بنگش، کرم ایجنسی کے سیکریٹری جنرل شبیر ساجدی، شفیق حسین طوری، مزمل حسین طوری اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ پاراچنار میں بار بار بم دھماکے افسوس ناک ہے جس میں بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور علاقے کے امن کو تباہ کیا جا رہا ہے۔

 انہوں نے پاراچنار بم دھماکے کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ انسانیت کی کی قتل میں ملوث عناصر کو منظر عام پر لانا ضروری ہے. رہنماؤں نے کہا کہ ملک کے دیگر علاقوں میں دہشتگردی میں جاں بحق افراد کے ورثا کو دس لاکھ سے بیس لاکھ روپے دیئے جاتے ہیں جبکہ گزشتہ سال تک پانچ لاکھ کی ادائیگی کے باوجود پاراچنار کے حالیہ بم دھماکے کے شہداء کے ورثا کو تین تین لاکھ روپے دیئے گئے جوکہ ظلم اور ناانصافی ہے لہذا کم سے کم دس لاکھ روپے کے امداد شہداء کے خاندانوں کے ساتھ کیا جائے،رہنماؤں نے کہا کہ داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیمیں افغان سرحد کے اس پار اکٹھا ہو رہے ہیں مگر کرم ایجنسی میں لوگوں کو اسلحہ جمع کرنے کا کہا جا رہا ہے اور عوام سے اپنا دفاع کا حصہ بهی چھیننا جا رہا ہے. حکومت داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کی سر گرمیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے محب وطن قبائل کو مزید مضبوط بنائیں۔

وحدت نیوز (کراچی)  مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے ذیلی ادارے خیر العمل فاونڈیشن کے تحت پیپٹائٹسس سے بچاو مہم کے عنوان سے امام بارگاہ صاحب العصر(عج) گلشن حدید اسٹیل ٹاون میں  فری ویکسینشن کیمپ کا اہتمام کیا گیا ،جہاں پربلا تفریق  600 افرادکو ہیپاٹائٹس  بی و سی سےتحفظ کے لئے فری ٹیکے لگائے گئے اور پیپاٹائٹس کی تشخیص کیلئے فری ٹیسٹ بھی کیئے گئے،اس موقع یوسی ناظم گلشن حدیدغلام  رضا جتوئی، مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے رہنما مولانا نشان ساجدی سمیت علاقہ کے معززین و علماء کرام نے بھی میڈیکل کیمپ کا دورہ کیا اور مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے عوام الناس کی  رنگ و نسل و فرقہ کی تفریق کیئے بغیر خدمت کو سراہا،  جبکہ یوسی ناظم گلشن حدید غلام رضاجتوئی نے آئندہ ۱۷ فروری کو لگائے جانے والی فری ویکسینیشن کیمپ میں اپنی  جانب سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی  بھی کروائی۔

وحدت نیوز(شکار پور) سانحہ شکار پور کے شہدا ءکی دوسری برسی کے حوالے سے شہداء کمیٹی کی جانب سے منعقدہ عظمت شہدائے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ سانحہ شکار پور پاکستان کی تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے جب ملک دشمن عناصر نے معصوم اور بے گناہ جانوں کو موت کے گھاٹ اتار کر اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کی۔یہ امر ہمارے لیے اضطراب کا باعث ہے کہ دو سال گزرنے کے باوجود بھی اس واقعے کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہر ے میں نہیں لایا گیا۔فوجی عدالتوں کے قیام کے بعد پوری قوم کو اطمنان تھا کہ اس ملک کو اب دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکار ا حاصل ہو جائے گا لیکن بدقسمتی سے چند مخصوص سانحات کے ذمہ داروں کے خلاف فیصلوں کے علاوہ کوئی ایسا قابل ذکر فیصلہ نہ ہوا جس سے شہد ا کے لواحقین کی داد رسی ہوئی ہو۔سندھ حکومت کی طرف سے شہدا کے خاندانوں کے ساتھ کیے گئے وعدے بجا طورپر پورے نہیں کیے گئے۔سانحہ جیکب آباد اورسانحہ شکار پور کی طرح متعدد سانحات کا شکار ہونے والو ں کے غمزدہ وارثان آج بھی انصاف کے متلاشی اور حکمرانوں کی بے حسی پر سراپا احتجاج ہیں۔حکومت عوام کا خون چوسنے میں مصروف ہے۔انہوں نے اپنے مفادات کے سوا کسی سے کوئی غرض نہیں۔حکمرانوں کی ناکام پالیسیوں نے ملک کو بحرانوں کو شکار کر دیا ہے۔جمہوریت کے نام پر جمہوری اقدار کا جنازہ نکال کر رکھ دیا گیا۔ سیاسی جماعتوں میں بھی دہشتگردوں کے سہولت کار موجود ہیں جو کارروائی نہیں ہونے دیتے۔ پاکستان ایساملک بن چکا ہے جس کی دیواریں نہیں، جوچاہتا ہے گھس آتا ہے۔حکومت شکار پور سمیت سندھ بھر میں کالعدم مذہبی جماعتوں کے خلاف بھرپور آپریشن کرے اور ان مدارس پر بھی پابندی لگائی جائے جہاں اسلام کے نام پر تکفیریت کا نصاب پڑھایا جا رہا ہے۔جب تک دہشت گرد ساز اداروں کا خاتمہ نہیں ہو گا تب تک ملک میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔


انہوں نے کہا کہ ملک کی مجموعی صورتحال تشویشناک ہے۔قانون و انصاف کی بجائے اختیارات کی حکمرانی نے ظالم کو مضبوط اور مظلوم کی زندگی کو اجیرن کر رکھا ہے۔ریاست میں قانون نام کی کوئی شے موجود نہیں۔پُرامن سیاسی و مذہبی کارکنوں کو نہ صرف ہراساں کیا جاتا ہے بلکہ غائب کر دیا جاتا ہے جو بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ہر محکمہ کرپشن کا شکار ہے۔عوام کو اپنے چھوٹے سے چھوٹے جائز کام کے لیے بھی ترلے کرنا پڑتے ہیں۔جس کا بنیادی سبب اعلی حکام کا اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں سے چشم پوشی ہے۔حکومتی وزراء کالعدم جماعتوں کے رہنماؤں سے دوستانہ تعلقات استوار کرنے کے لیے بے چین نظر آتے ہیں۔بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عام آدمی کے لیے دو وقت کی روٹی کا حصول دشوار بنا رکھا ہے۔حکمران اپنی تما م تر توانائیاں عوام کی فلاح و بہبود کی بجائے اقتدار کو بچانے میں صرف کر رہے ہیں۔ قومی اداروں میں کلیدی عہدوں پر نا اہل افراد کو بھرتی کر کے ملک کے نفع بخش اداروں کو دانستہ طور پر تنزلی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے تاکہ نجکاری کی راہ ہموار کی جا سکے۔ ملک کے سرکاری اداروں میں اعلی انتظامی عہدوں کی بندر بانٹ نے معاشی طور پر ملک کے تمام اہم اداروں کوعدم استحکام کا شکار کر کے رکھ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سمیت دیگر بڑی سیاسی جماعتوں کو ان قومی امور پر بھی توجہ دینی چاہیے۔اقتدار کے حصول کی جنگ میں عوامی حقوق کی پرواہ نہ کرنا بدترین ناانصافی ہے۔عوام کے ووٹ کی طاقت سے اسمبلی تک پہنچنے والے اراکین کو عوام مشکلات کا درک کرنا ہو گا۔اس موقع پرمرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی،مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی،صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی،علامہ دوست علی سعیدی،عالم کربلائی،مختار دیو سمیت وارثان شہداء شکارپور نے بھی خطاب کیا ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree