The Latest

فیس بک سے سانحہ پاراچنار تک

وحدت نیوز (آرٹیکل) جرم جیسا بھی ہو،مجرم کو سزا ملنی چاہیے۔ اب سوال یہ پیداہوتا ہے کہ مجرم قرار دینے کا اختیار کس کے پاس ہے۔ کیا مولوی حضرات کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ جسے چاہیں مذہب کا دشمن قرار دے کر قتل کروا دیں!؟  کیا  سیکولر اور لبرل حضرات کو یہ اختیار دیا جائے کہ وہ جسے چاہیں  مذہبی شدت پسند کہہ کر تنگ نظر اور بیک ورڈ قرار دے دیں!؟  کیا فوج اور پولیس کو یہ اختیار دیا جائے کہ وہ جسے چاہیں اسے غدار اور ملک دشمن قرار دے  کر ٹھکانے لگا دیں!؟

دنیاکے ہر مہذب ملک میں مجرم اور سزا کا تعین عدالتیں کرتی ہیں۔ اگر کہیں  ماورای عدالت لوگوں کو مارا جانے لگے یا پھر عدالتوں سے من پسند فیصلے کروائے جانے لگیں تو پھر ایسی عدالتیں  اپنا اعتماد کھو دیتی ہیں۔ جس ملک میں عدالتوں کا اعتماد نہ رہے وہاں دیگر ادارے بھی اپنا احترام کھو دیتے ہیں۔

گزشتہ کچھ عرصے سے وطن عزیز میں لوگوں کے  لاپتہ اور گم ہونے کا سلسلہ ایک فیشن کی صورت اختیار کر چکا ہے۔اس میں کوئی  مذہبی اور غیر مذہبی  کی تفریق نہیں، کچھ لوگوں کو مذہبی شدت پسند اور کچھ کو مذہب دشمن قرار دے کر لاپتہ کردیا جاتاہے۔ کسی کو تقریر کرنے کے جرم میں اور کسی کو فیس بک پیجز چلانے کی آڑ میں دھر لیا جاتاہے۔

انسانیت کا تقاضا یہ ہے کہ لاپتہ ہونے والے افراد چاہے جتنے بھی بڑے گنہگار ہوں انہیں باقاعدہ طور پر عدالت میں پیش کیا جانا چاہیے اور ان کے گھر والوں کو ہراساں  کرنے کے بجائے انہیں اپنے عزیزوں سےملاقات کرنےکا حق دیا جانا چاہیے۔

یاد رکھئے!جب سرکاری ادارے اپنے آپ کو قانون سے بالاتر تصور کرتے ہیں، عوام کے مشوروں کو نہیں سنتے ، عوامی  مخالفت اور تنقید کو برداشت نہیں کرتے اور اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہیں تو پھر سانحہ پارا چنار جیسے حادثات پیش آتے ہیں۔

سانحہ پارا چنار اتنا دلخراش سانحہ ہے کہ اس پر ترکی کے صدر اور وزیراعظم سے بھی خاموش نہ رہا گیا۔ انہوں نے بھی اس سانحے کی مذمت کی ہے۔ اس سانحے کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ اپنی جگہ ضروری ہے البتہ یہ ایک حقیقت ہے کہ یہ کوئی غیر متوقع سانحہ نہیں تھا۔

گزشتہ روز  پارا چنار  میں ہونے والا خود کش دھماکہ ایک متوقع حادثہ تھا۔ در اصل حلب اور موصل میں شدت پسندوں کی پسپائی کے بعد یہ امکان موجود تھا کہ شدت پسند پاراچنار کا رخ کریں گے۔ مقام افسوس ہے کہ اس دوران حکومتی اہلکاروں نے شدت پسندوں کا راستہ روکنے کے بجائے مقامی لوگوں کو غیر مسلح کرنے کے لئے زور لگانا شروع کردیا۔  اگر سرکاری ادارے  مقامی لوگوں سے الجھنے کے بجائے ان سے مل کر حفاظتی مسائل کو آگے بڑھاتے تو ایسی صورتحال کبھی بھی پیش نہ آتی۔

عوام سے محبت، عوامی امیدوں کا لحاظ، عوامی تنقید کا احترام ، عوام سے روابط یہ ساری چیزیں خود حکومتی اداروں کے مفاد میں ہوتی ہیں۔ سانحہ پارا چنار کے بعد  پاکستانی آرمی چیف نے فورا پاراچنار کا دورہ کر کے اپنی عوام دوستی کا ثبوت دیا ہے۔ ان کے اس دورے سے جہاں انہیں صورتحال کو قریب سے دیکھنے اور سمجھنے کا موقع ملا ہے وہیں پاراچنار کے مقامی لوگوں کو بھی یہ پیغام ملا ہے کہ پاکستان آرمی کے دل میں ہماری محبت اور ہمدردی موجود ہے۔

یہ دورہ اپنی جگہ قابل ستائش ضرور ہے تا ہم اس کا حقیقی فائدہ تبھی ہوگا جب آرمی چیف کے ماتحت ادارے بھی عوامی احترام کو یقینی بنائیں گے۔

کسی بھی منطقے کے حقیقی محافظ اس کے مقامی لوگ ہی ہوتے ہیں لہذا پارا چنار کے مسائل میں وہاں کے مقامی لوگوں کی رائے، رسوم و رواج ، اور حقوق کو ہر حال میں مقدم رکھنا چاہیے۔

اگر ہمارےسرکاری ادارے عوم سے اپنے فاصلے کم کردیں ، عوامی مسائل اور آرا کو اہمیت دیں، اختلاف رائے کو برداشت کریں  تو انہیں  کہیں پر بھی عوام سے الجھنے اورفیس بک پیجز چلانے والوں کو گم اور لاپتہ کرنے کی ضرورت  پیش نہیں آئے گی۔ یہ سب کچھ اسی صورت میں ہوتا ہے جب کچھ سرکاری اہلکار اپنے آپ کو قانون اور عدالت سے برتر تصور کرلیتے ہیں۔


نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر سانحہ پارہ چنار کے خلاف اتوار کو یوم احتجاج کے طور پر منایا گیا، اس موقع پراسلام آباد، لاہور،کراچی،پشاور،حیدرآباد،کوئٹہ،گلگت بلتستان،لاڑکانہ میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ سانحہ پارہ چنار کے خلاف ملک کے دیگر شہروں کی طرح ملتان میں بھی پریس کلب کے سامنے مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے دہشت گردی، داعش اور حکومت کے خلاف شدیدنعرے بازی کی، مظاہرے کے شرکاء پینافلیکس اور پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، ضلعی سیکرٹری جنرل سید ندیم عباس کاظمی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ملتان کے ڈویژنل صدر عاصم سُرانی، نائب صدر احمد حسن ، سید عدیل عباس زیدی، مرزاسخاوت علی اور دیگر نے کی۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں نے کہا کہ پارہ چنار میں دہشت گردگروہوں کی جانب سے حملہ سیکیورٹی اداروں کی ناکامی کامنہ بولتا ثبوت ہے، عالمی دہشت گردو داعش کو پاکستان میں داخل ہونے سے روکا جائے، مفاد پرست اور موقع شناس خارجی طاقتیں پاکستان کی خودمختاری اور سلامتی کے لیے چیلنج ہیں، اُمت مسلمہ میں بھڑکائی جانے والی آگ کو ایک منظم سازش کے تحت پاکستان منتقل کیا جارہا ہے، شام سے بھاگنے والے داعش کے دہشت گرد افغانستان کے راستے پاکستان داخل ہورہے ہیں، پاکستان میں ان عناصر کی موجودگی نہ صرف ملک و قوم کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کے تشخص کو داغدار کرنے کا باعث ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کو ایک رفتار کے ساتھ اہاف کی جانب بڑھناہوگا، دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے ملک بھر میں بھرپور آپریشن کی ضرورت ہے، علامہ اقتدار نقوی نے کہا کہ سانحہ پارہ چنارمتعلقہ اداروں کی غفلت کا نتیجہ ہے ، پارہ چنار کی عوام کو حب الوطنی کی سزاء نہ دی جائے، ایک طرف پولیٹیکل انتظامیہ کی جانب سے پارہ چنار کی عوام کو ریاستی جبر کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ دوسری طرف دہشت گرد عناصر پُرامن شہریوں کے خلاف وحشیانہ کاروائیوں میں مصروف ہیں، ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کاحکومتی دعوی محض اخبارای بیانات تک محدود ہے، آئی ایس او کے ڈویژنل صدر عاصم سرانی نے کہا کہ شہریوں کی جان و مال کاتحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے، پاکستان کے 20کروڑ عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاناچاہیے، سانحہ پارہ چنار میں ملوث عناصر کو کیفرکردار تک پہنچانا چاہیے۔

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر پاراچنار میں داعشی دہشت گردوں کے مظلوم عوام پر خود کش حملے کیخلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے ہوئے ، چاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں مختلف اضلاع میں مظاہرے ہوئے ،لاہور میں پریس کلب کے سامنے مجلس وحدت مسلمین لاہور کے کارکنان نے بھر پور احتجاجی مظاہرہ کیا ، مظاہرے میں بڑی تعداد میں بزرگ ، بچے اور نوجوان شریک تھے ،مظاہرے میں سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم پنجاب علامہ مبارک موسوی ،سیکرٹری سیاسیات سید حسن کاظمی ،سید اقبال شاہ سمیت دیگر رہنماوں نے شرکت کی ، مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم ضلع لاہور علامہ سید حسن رضا ہمدانی نے کہا کہ ریاست اس بات کا اعتراف کرے کہ داعش دہشت گرد پاکستان میں سر گرم ہو چکے ہیں ، پاراچنارکے مظلوم عوام کو حب الوطنی کی سزا دی جا رہی ہے ۔ نا اہل حکمرانوں نے بیلنس پالیسی کے نام پر نیشنل ایکشن پلان کو متنازعہ بنا کر دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو منظم ہونے کا موقع دیا ، طالبان کیخلاف ہم نے سب سے پہلے آواز بلند کی کہ اس ناسور کے خلاف آ  ہنی ہاتھوں سے نمٹے بغیر ملک میں امن کا قیام ممکن نہیں لیکن طالبان کے سیاسی سرپرستوں نے مذاکرات کے نام پر ان سفاک درندوں کے ہاتھوں مزید سینکڑوں پاکستانیوں کے قتل عام کا موقع دیا ہے آج ہم میڈیا کے با شعور محب وطن نمائندوں کو گواہ بنا کر اعلان کر رہے ہیں کہ داعش نے ملک میں اپنی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں ۔پاراچنار کا واقعہ داعشی درندوں کا شاخسانہ ہے ۔

علامہ حسن رضاہمدانی صاحب کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ایوان اقتدار کی ناک کے نیچے داعش کو پکارنے والوں کیخلاف حکمرانوں اور اداروں کی خاموشی ہر پاکستانی کے لئے لمحہ فکریہ ہے ۔ ملکی سلامتی اور بقا کو اگر مقدم رکھنا ہے تو اس سوچ کے حامل مٹھی بھر تکفیری گروہ اور ان کے سہولت کاروں کو بے نقاب کرنا ہوگا،انہوں نے کہا کہ پاراچنار کے عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑنے والے دراصل اس المناک حادثے کے ذمہ دار ہیں کرم ایجنسی میں دہشت گردوں کیخلاف کاروائی کی بجائے عوام کو ہراساں کرنے کا عمل بند کیا جائے ،مظاہرے میں سید حسن رضا ہمدانی ، رانا ماجد علی ، نجم الحسن ، نقی مہدی ، سید زین زیدی ، سجاد نقوی سمیت دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا بعد ازاں پر امن طور پر مظاہرین منتشر ہوئے ۔

وحدت نیوز (راولپنڈی) سانحہ سبزی منڈی پاراچنار کے نتیجے میں داعشی درندوں کے ہاتھوں درجنوں معصوم شہریوں کے قتل عام کے خلاف علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر کی طرح پریس کلب راولپنڈی کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری امور تعلیم نثار علی فیضی نے کہا کہ پارہ چنار سانحے نے ایکبار پھر پوری قوم کو سوگوار کر دیا ہے  ۔ محب الوطن قوم کو وطن سے محبت کی قیمت ہمیشہ جانوں کے نذرانہ کی شکل میں دینا پڑتی ہے۔ سیکورٹی کے دعویدار اور ذمہ دار چپے چپے کی نگرانی کرتے ہیں لیکن خودکش حملہ آ ور شہر کے وسط میں کاروائی کر جاتے ہیں،یوں لگ رہا ہے جیسے نیشنل ایکشن پلان محب الوطن پاکستانیوں کے لیے نہیں بلکے دہشتگردوں کی حفاظت کے لیے بنایا گیا ہے،پارہ چنار کے غیور عوام ہمیشہ وطن دشمن قوتوں کے خلاف برسرپیکار رہی ہے آ ج ان سے اسلحہ واپس مانگ کر انہیں دہشتگردوں کے رحم وکرم پر چھوڑ نے کی سازش محسوس ہو رہی ہے اور یوں بھی لگ رہا ہے کے ہمارے مقتدر حلقے عالمی کھیل میں اپنے چند مادی مفاد کے لیے کہیں پھرایک بڑی غلطی کرنے تو نہیں جا رہے ہیں،ہمیشہ وطن دشمن قوتوں کے خلاف برسرپیکار پارہ چنار کے غیور عوام پر حملہ پاکستان کی شہہ رگ پر حملہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں داعش کی بھرتیوں کے اعداد شمار تو میڈیا پر بھی آ چکے ہیں سیکورٹی اداروں کی پہلے نفی اور اب ان رپورٹس کی تصدیق خود شکوک و شبہات پیدا کر رہی ہیں،شام اور عراق سے شکست خوردہ داعش اب پاکستانی سرزمین کو استعمال کر کے  آئندہ افغانستان میں آ باد کاری کی منصوبہ بندی کر رہی ہے،پارہ چنار کے غیور اور سرفروش محب الوطن پاکستانی وطن کے خلاف ان سازشوں کو ناکام بنا دیں گے،ہم پارہ چنار کے مرکز علمائے کرام مشران کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔

ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ علی اکبر کاظمی نے کہا ہے سانحہ پارا چنار متعلقہ اداروں کی غفلت کا نتیجہ ہے۔ پاراچنار کے عوام کو حب الوطنی کی سز ا نہ دی جائے۔ایک طرف پولٹیکل انتظامیہ کی طرف سے پاراچنار کی عوام کو ریاسی جبر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ دوسری طرف دہشت گرد عناصر پُرامن شہریوں کے خلاف وحشیانہ کاروائیوں میں مصروف ہیں۔ ملک سے دہشت گردی کے مکمل خاتمہ کا حکومتی دعوے محض اخباری بیانات تک محدود ہیں۔انہوں نے کہا شہریوں کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔پاکستان کے بیس کروڑ افراد کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جانا چاہیے۔سانحہ پارہ چنار میں ملوث عناصر کا انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان پر سانحہ پارا چنار کے خلاف ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔اس موقعہ پر اسلام آباد،راولپنڈی،لاہور، کراچی، حیدر آباد، ملتان،پشاور، کوئٹہ اور گلگت بلتستان سمیت ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔جن میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی و صوبائی قائدین کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں کارکنان نے شرکت کی۔مقررین نے پارہ چنار میں بم دھماکے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کااظہار کرتے ہوئے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔اسلام آبادمیں پریس کلب کے سامنے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما اعجاز حسین بہشتی نے کہا کہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کو پاکستان میں داخل ہونے سے روکا جائے۔مفاد پرست اور موقعہ شناس خارجی طاقتیں پاکستان کی خود مختاری کے لیے چیلنج بنتی جا رہی ہیں۔امت مسلمہ میں بھڑکائی جانے والی آگ کو طے شدہ سازش کے تحت پاکستان منتقل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پاکستان کی سالمیت و استحکام داعش اور دیگرکالعدم جماعتوں کی بیخ کنی سے مشروط ہے ۔انہیں پاکستان میں فعال ہونے کا موقعہ دینا اپنے گھر کو آگ لگانے کے مترادف ہو گا۔ حکومتی اداروں کی لمحہ بھر کی غفلت ملکی بقا و سالمیت کو سنگین خطرات سے دوچار کر کے رکھ دے گی۔

انہوں نے کہا انتہا پسندعناصر پر ملکی سیاست میں حصہ لینے پر پابندی لگائی جانی چاہیے تاکہ ملک دشمن قوتوں کو سیاسی پشت پناہی حاصل نہ ہو سکے۔مختلف کالعدم جماعتوں کو داعش میں شامل ہونے سے روکنے کے لیے موثر حکمت عملی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ وطن عزیز کی حفاظت ہر محب وطن کا قومی فریضہ ہے۔جس کے لیے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کونیک نیتی سے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا پارا چنار بم دھماکے میں داعش ملوث ہے۔عالمی ذرائع ابلاغ متعدد بار اس حقیقت کو آشکار کر چکے ہیں کہ شام سے بھاگنے والے داعش کے دہشت گرد افغانستان کے راستے پاکستان میں داخل ہو رہے ہیں۔پاکستان میں ان عناصر کی موجودگی نہ صرف ملک و قوم کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کے تشخص اور وقار کو بھی داغدار کرنے کا باعث بنے گا۔دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کو ایک جیسی رفتار کے ساتھ اہداف کی طرف بڑھنا ہو گا۔دہشت گردوں کے سہولت کاروں اور سیاسی پشت پناہوں کونکیل ڈالے بغیر مطلوبہ نتائج کا حصول ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے ملک بھر میں بھرپورآپریشن کا آغاز کیا جائے۔

وحدت نیوز (شکارپور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل اور شہداء کمیٹی کے چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی نے ضلع شکارپور کے مختلف قصبوں کا دورہ کیا۔ اس موقع پربرادر فداعباس لاڑک، مولانا سکندرعلی دل،قمردین شیخ ، مولانا محبوب علی و دیگر ان کے ہمراہ تھے۔

 اس موقع پر گڑہی یاسین، خانپور، پیر چنڈام ، ڈکھن، مدیجی اور رتوڈیرو میںمیڈیا اور عوامی اجتماع سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ جمعہ 27جنوری کو دھشت گردی کے خلاف سندہ بھر میں یوم احتجاج اور یوم سیاہ منایا جائے گا۔ سندہ کی سرزمین پر دھشت گردی کے اڈے اور ٹریننگ کیمپس قبول نہیں۔ سندہ حکومت نے وارثان شہداء سے کئے گئے معاہدے پر بھی عمل نہیں کیا۔ یوم احتجاج کی مختلف جماعتوں نے حمایت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ دھشت گردی اور مذہبی منافرت معاشرے کیلئے نقصاندہ ہے ۔ہم دھشت گردی اور کرپشن کے خلاف سندہ کی سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کربھرپور جدوجھد کریں گے۔
                
انہوں نے کہا کہ ۳۰ جنوری کو شہدائے سانحہ شکارپور جامع مسجد سیدالشہداء ؑ کی دوسری برسی کے موقع پر( عظمت شہداء کانفرنس) منعقد ہوگی۔ کانفرنس میں ملک بھر سے جیدعلمائے کرام اور اکابرین شریک ہوںگے۔ کانفرنس سے قائد وحدت علامہ راجہ ناصر عباس جعفری خصوصی خطاب کریں گے۔ مجلس وحدت مسلمین جدوجہد کے ہر مرحلے میں وارثان شہداء کے شانہ بشانہ میدان عمل میں ہے۔ وارثان شہداء کمیٹی کی جدوجہد کی ہم بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریڑی جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی جانب سے پارہ چنار میں عالمی دہشتگرد گروہ ' داعش ' کی جانب سے مظلوم پارہ چنار کہ پاکستانی شیعہ مسلمانوں کی بم حملے میں شہادتوں کیخلاف کل بروز اتوار ملک بھر میں یوم احتجاج کی اپیل کی ہے ۔ مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری بیان میں انہو  ں نےکہا ہے کہ  داعش کہ عالمی دہشتگرد گروہ کے ہاتھوں بے گناہ پاکستانیوں کی شہادتوں کہ خلاف پاکستان کے عوام کل  بھر پور احتجاج کریں اور عالمی تکفیری دہشتگرد گروہ کی وطن عزیز کو عدم استحکام اور دہشتگردی کا شکار کرنے کی سازش کے خلاف  بھرپور صدائے احتجاج بلند کریں، اس سلسلے میں احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں اور پرامن مظاہرے بھی کیئے جائیں ۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سربراہ آغا علی رضوی نے پاراچنار سبزی منڈی میں ہونے والے افسوسناک خودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاراچنار میں ہونیوالا دھماکہ سکیورٹی اداروں کی ناکامی کا ثبوت ہے، جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں عراق سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ سکیورٹی ادارے ایک طرف پاراچنار کو غیر مسلح کرنے کی کوششوں میں ہے اور دوسری طرف دہشتگردوں کے نشانے پر ہے۔ پاراچنار کو غیر مسلح کرنا طالبان کے رحم و کرم پہ چھوڑنا اور اہلیان پارا چنار کو دہشتگردی کی کھائی میں گرانے کے مترادف ہے۔ حالیہ دھماکہ نیشنل ایکشن پلان کو اسکی روح کیساتھ نافذ کرنے کی بجائے سیاسی انتقام کے لئے استعمال کرنے کا نتیجہ ہے۔ اگر حکومت سمیت سکیورٹی ادارے دہشتگردوں اور سہولت کاروں سمیت کلعدم جماعتوں کو سر پہ بٹھانے کی بجائے انکے خلاف کارروائی کرتے تو آج یہ افسوسناک واقعہ نہ ہوتا۔ فرقہ وارانہ دہشتگردی کو دہشتگردی کہنے کے جو حکومت تیار نہ ہو وہ دہشتگردی کو کیسے روک سکے گی۔ دہشتگردی کے خلاف ملک گیر آپریشن ہمارا پہلا مطالبہ تھا اور یہ بھی مطالبہ تھا کہ تمام دہشتگرد جماعتوں اور انکے سہولتوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ کارروائی کرنے کی بجائے انہیں ایوانوں میں پہنچانے کی حکومتی کوششیں نظر آرہی ہیں۔ پاکستان میں دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ اب کس سے کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ غم کی اس گھڑی میں لواحقین کے لیے صبر کی تلقین کرتے ہیں اور تمام اہلیان گلگت بلتستان لواحقین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔

وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کی دو روزہ صوبائی تربیتی ورکشاپ 28،29 جنوری کو ملتان میں منعقد ہوگی، ورکشاپ میں جنوبی پنجاب کے تمام اضلاع سے سیکرٹری جنرلز، ضلعی کابینہ اور رہنما شریک ہوں گے۔ ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے ترجمان ثقلین نقوی کے مطابق دو روزہ تربیتی ورکشاپ میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری خصوصی طور پر شرکت کریں گے، ورکشاپ میں ملک بھر سے جید علمائے کرام اور ماہرین شرکائے ورکشاپ سے خطاب کریں گے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری 29 جنوری کو ملتان پہنچیں گے، بعدازاں شرکائے ورکشاپ سے خطاب کریں، اپنے دورے کے دوران علامہ ناصر عباس جعفری عمائدین قوم، وکلاء اور تنظیمی رہنمائوں سے خصوصی ملاقات کریں گے، جبکہ شام کو میڈیا کے نمائندوں سے ملاقات اور خصوصی گفتگو کریں گے۔ واضح رہے کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری 23 جنوری سے سنٹرل پنجاب کا دورہ شروع کریں گے، جو منڈی بہائوالدین، جھنگ، فیصل آباد، ساہیوال، لاہور اور ملتان سے ہوتے ہوئے اندرون سندھ کے دورے کریں گے۔ اور شکار پور میں عظیم الشان کانفرنس سے خطاب کریں گے۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان تحصیل گمبہ اسکردو کے زیر اہتمام خالصہ سرکار کے نام پر گلگت بلتستان کی زمینوں پر انتظامیہ کے قبضے کےخلاف ایک عظیم الشان احتجاجی جلسہ مالک اشتر چوک گمبہ میں ہوا جس میں پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، پاکستان مسلم لیگ نون کےرہنماوں نے بھی شرکت کی۔ آل پارٹیز احتجاجی جلسے سے پی پی پی کے سٹی صدر نثار سرباز، پی ایم ایل این کے سٹی صدر ریاض غازی، پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء ذاکر حسین ایڈووکیٹ اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء مولانامحمد علی واعظی اور شیخ علی محمد کریمی نے خطاب کیا۔

مقررین نے اپنے خطاب میں خالصہ سرکار قانون کی آڑ میں زمینوں پر قبضے کو غیر قانونی اور غیر انسانی عمل قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ بلتستان کی زمینوں کی بندر بانٹ ختم کی جائے۔ اس موقع پراحتجاجی جلسے سے خطاب میں ایم ڈبلیو ایم تحصیل گمبہ کے سیکرٹری جنرل علامہ شیخ علی محمد کریمی نے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ ہوش کے ناخن لے اور عوامی زمینوں پر قبضے کی کوشش ختم کرے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی زمینیں کسی سے خیرات میں نہیں لی اور نہ ہی خالصہ سکھ کی جائیداد ہے بلکہ اس زمین کو جانوں کا نذرانہ دیکر حاصل کیا ہے اوریہ یہاں کے عوام کی ملکیت ہے۔عوامی ملکیتی اراضی پر بلامعاوضہ قبضہ ظلم ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے مسلم لیگ نون کے رہنماء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کی زمینوں کو ہتھیانے کے جرم میں انتظامیہ اور صوبائی حکومت برابر کے شریک ہے۔ اس کی روک تھام کے لیےعملی اقدامات اٹھانا ہوگا۔ شیخ علی محمد کریمی نے کہا کہ انتظامیہ نے بلتستان میں بلامعاوضہ قبضے کی کوشش کی تو پورے خطے میں عوامی تحریک چلائی جائے گی اور عوام کو سڑکوں پر لے کے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اپنے اندر اتحاد پیدا کریں اور کسی کے بھی عزائم کو کامیاب ہونے نہ دیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree