The Latest

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے زیراہتمام نمائش چورنگی پر شیعہ نسل کشی کیخلاف علامتی احتجاجی دھرنا دیا گیا۔ احتجاجی دھرنے میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما علامہ احمد اقبال رضوی، یعقوب حسینی ، مہدی عابدی ،حسن ہاشمی ،علامہ مبشر حسن، علامہ علی انور جعفری، علی حسین نقوی، اصغر عباس زیدی، محمد حسین جعفری، انجینئر رضا نقوی سمیت دیگر علمائے کرام و تنظیمی ذمہ داران موجود تھے۔ احتجاجی دھرنے میں مرد و خواتین کی بھی کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ علامتی دھرنے میں شرکاء پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ دھرنے میں شہداء کے خانوادوں کی بھی بڑی تعداد شریک تھی۔ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما علامہ سید احمد اقبال رضوی نے سندھ حکومت کو شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشت گردو ں کی گرفتاری اور ٹارگٹ کلنگ کی روک تھام کے لئے سنجیدہ اقدامات کرنے کے لئے ایک ہفتے کی ڈیڈلائن دے دی ہے بصورت دیگر یکم جون کو وزیر اعلیٰ ہاوس کراچی، وزیر اعلیٰ ہاوس خیر پوراور نوڈیرو ہاوس کے گھیراوکی دھمکی دے دی ہے۔

وحدت نیوز(لاہور) کراچی میں جاری شیعہ نسل کشی کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے زیراہتمام احتجاج اور ریلی نکالی گئی۔ لاہور میں پریس کلب کے سامنے ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ صوبائی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پنجاب علامہ عبدالخالق اسدی نے ریلی کی قیادت کی۔ شرکا سے خطاب کرتے ہوئے علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ شیعہ قوم کے خون سے ہولی کھیلنے والوں کے انجام کا وقت آ پہنچا ہے حکومت کو چاہئے کہ دہشت گردوں کیخلاف سخت کارروائی کرے وگرنہ ایسا نہ ہو کہ پورا ملک کراچی کا منظر پیش کرنے لگے اور پھر دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ حکومت کو بھی بھاگنے کا راستہ نظر نہ آئے۔

 

علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا کہ یہ ملک ہمارے خون سے معرض وجود میں آیا ہے اور ہم ہی اپنے خون سے اس کی حفاظت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مٹھی بھر دہشت گردوں کے سامنے سرنڈر کر کے اپنی نااہلی کا ثبوت دیا ہے، اگر شیعہ ٹارگٹ کلنگ نہ رکی تو حکمرانوں کو چلتا کریں گے، ہمیں اسلام کے قلعہ میں ایسے حکمران نہیں چاہیں جو شیر کی کھال پہن کر عوام کو دھوکا دے کر اقتدار کے ایوانوں میں گھس بیٹھے ہوں۔ ایم ڈبلیوایم لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ امتیاز کاظمی نے بھی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ہونے والی حالیہ دہشت گردی لمحہ فکریہ ہے اور اگر اس دہشت گردی کو روکنے کیلئے حکومت نے خاطر خواہ انتظامات نہ کئے تو یہ احتجاج گلی گلی کوچہ کوچہ سے ہوتا ہوا پورے ملک میں پھیل جائے گا۔

 

انہوں نے کہا کہ جب تک دہشت گردوں کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا شیعہ قوم سٹرکوں پر رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ شہادت ہمارا ورثہ ہے ہم اپنے پیارے ملک پاکستان کو دہشت گردی کے ناسور سے ہر حال میں پاک کر کے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان دہشت گردوں کو مزید مہلت نہ دے ورنہ حکومت خود اپنے آپ کو بچانے کیلئے راستے تلاش کرے گی اور دہشت گردوں کے ناپاک ہاتھوں سے خود کو کسی صورت بچا نہ سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مٹھی بھر شرپسندوں نے ملک کو یرغمال بنا رکھا ہے، دہشت گردوں کو لگام دی جائے۔ انہوں نے کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا جائے اور ان کے ٹھکانوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں جہاں بھی طالبان کی پناہ گاہیں ہیں ان کے خلاف بھی آپریشن کیا جائے۔

وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخواہ کے سیکرٹری جنرل علامہ سبطین حسینی نے کہا ہے کہ آئی ایس او پاکستان ایک شجرہ طیبہ ہے، وہ شجرہ طیبہ جس نے ہزاروں انسانوں کی ہدایت کی اور ان کے لئے دارین میں سعادت کے لئے بساط فراہم کی۔ آئی ایس او وہ الہی کاروان ہے جس کے راہیوں نے مصائب اور آلام جھیلے لیکن سربلندی و سرفرازی کے ساتھ اپنی تابندہ روایات و درخشاں مستقبل کے لئے کوشاں رہے۔ آئی ایس او وہ جنتی جماعت ہے، جس کے بہت سارے شیدائیوں نے سرخ شہادت، راہ امام حسین علیہ السلام پر چل کر شہادت کو گلے لگایا اور ملت کی رگوں میں جنتی حرارت ایجاد کی۔ وطن پاکستان کی نظریاتی سرحدوں کا دفاع ہو یا نسل جوان کا اسلامی و قرآنی مستقبل، غرض ہر موقع پر اس بااخلاق تنظیم نے اسلام و قرآن کا دفاع کیا۔ استعمار، استبداد اور دیگر شیطانی قوتوں کی پاکستان میں درسگاہوں پر شدید ثقافتی یلغار کے باوجود ہزاروں جوانوں کی دین و دیس سے وابستگی آئی ایس او ہی کی مرہون منت ہے۔ ولایت فقیہہ کے الہی و نبوی و حسینی نظریئے سے وابستگی اور نظام مرجعیت و ولایت سے والہانہ محبت آئی ایس او کا طرہ امتیاز ہے۔

وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر آج ملک بھر کی طرح ملتان میں بھی نماز جمعہ کے بعد چوک کمہارانوالہ پر کراچی میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدارحسین نقوی، علامہ قاضی نادرحسین علوی، علامہ محمد حسین مہدوی، علامہ غلام مصطفی انصاری، مولانا عمران ظفر، محمد عباس صدیقی اور دیگر نے کی۔ مظاہرین نے نمازجمعہ کے بعد چوک کمہارانوالہ کو دونوں طرف سے ٹریفک کے لیے بند کردیا اور شیعہ نسل کشی کے خلاف بھرپورنعرے بازی کی۔ مظاہرین نے بینرز، پلے کارڈز اور جھنڈے اُٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے صبر کا دامن اب لبریز ہورہا ہے اگر ہماری سیکیورٹی اور حقوق کو یقینی نہ بنایا گیا تو حالات کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

 

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدارحسین نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے حالات شام، بحرین اورلبنان کی طرح بنائے جارہے ہیں، دہشت گردوں کو لگام نہ دی گئی تو کوئی بھی محفوظ نہیں ہوگا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو اندر سے کھوکھلا کیا جارہا ہے جو کہ غیرملکی سازش کا حصہ ہے۔ اُنہوں نے وزیرستان میں میجر جنرل کی شہادت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ان دہشت گردوں کو تحفظ دے رہی ہے جو ملک کے کونے کونے میں پاک فوج، پولیس اور معصوم عوام کو شہید کررہی ہے۔ جب تک حکومت ان دہشت گردوں کے خلاف منظم کاروائی نہیں کرے کراچی سمیت پورا ملک جلتا رہے گا۔

وحدت نیوز(ماتلی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے تعلقہ ماتلی کے تحت کراچی میں شیعہ نسل کشی کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی اور دھرنا دیا گیا۔ احتجاج کی قیادت مرکزی سیکریٹری تنظیم سازی یعقوب حسینی نے کی۔ احتجاج میں شرکاء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب میں یعقوب حسینی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت شیعہ نسل کشی روکنے میں مکمل طور پر ناکام ہے، بلاول بھٹو زرداری ٹوئیٹر پر دہشت گردوں کیخلاف صرف بیانات اور دعووں کے بجائے اپنی سندھ حکومت کی کارکردگی پر بھی نظر کریں، کراچی میں گزشہ 8 ماہ میں ڈیڑھ سو سے زائد شیعہ افراد کو شہید کیا جاچکا ہے اور آج تک کسی بھی ایک شہید کا قاتل گرفتار نہیں ہوا۔ یعقوب حسینی کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ اگر صوبے میں امن و امان کے قیام اور بالخصوص شیعہ نسل کشی کو روکنے کے لئے اقدامات نہیں کرسکتے تو فی الفور مستعفی ہوجائیں ورنہ خانوادہ شہداء کی قیادت میں وزیر اعلیٰ ہاوس کی طرف احتجاجی مارچ کریں گے اور ظالموں کو ایوانوں سے نکال کر باہر کردیں گے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان آج شیعہ نسل کشی کے خلاف حسن ابدال میں ایک عظیم الشان مظاہرہ کرے گی، یاد رہے کہ گذشتہ ڈیڑھ ماہ کے عرصہ میں حسن ابدال سے تعلق رکھنے والے دو شیعہ ڈاکٹروں کو یکے بعد دیگرے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا، تاہم تاحال انتظامیہ کی جانب سے کسی قسم کی کارروائی سامنے نہیں آئی۔  مجلس وحدت مسلمین پاکستان پنجاب کے رہنما علامہ اصغرعسکری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعہ کو جڑواں شہروں میں کوئی اجتماع نہیں ہوگا، تمام اجتجاجی ریلیوں کا رخ حسن ابدال کی جانب ہوگا۔ انہوں نے حکومت وقت کو سعودی پٹھو قرار دیتے  ہوئے کہا کہ حکمران ڈیڑھ ارب ڈالر کے عوض پاکستان کے عوام پر بدترین ظلم ڈھا رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر پاکستان میں شیعہ نسل کشی کا سلسلہ نہ روکا گیا تو سعودی آلہ کاروں کو نکال باہر کیا جائے گا۔

وحدت نیوز(قمبر شہدادکوٹ) مجلس وحدت مسلمین قمبرشہدادکوٹ کے تحت مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی کال پر کراچی میں شیعہ نسل کشی کے خلاف نصیر آباد سے حسینی مسجد تک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ احتجاجی ریلی کی قیادت ضلعی سیکریٹری جنرل اخترعباس شاہ نے کی۔ ریلی میں کثیر تعداد میں ایم ڈبلیوایم کے کارکنان نے شرکت کی۔ ریلی مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی امام خمینی چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اختر عباس نقوی، غلام شبیر اکبری، مست علی حیدری، حبدار علی لغاری نے کہا کہ سندھ حکومت کراچی میں شیعہ نسل کشی روکنے کے لئے اقدامات کرے، انسانی حقوق کے عالمی ادارے بھی شیعہ نسل کشی پر اپنی آواز کو بلند کریں۔

 

رہنماؤں نے مزید کہا کہ سندھ بھر میں امن و امان کے حوالے سے بدترین صورتحال ہے، اولیاء کی سرزمین سندھ کالعدم جماعتوں کی آماجگاہ بن چکی ہے اور سندھ کی حاکم جماعت پیپلز پارٹی کے قائد بلاول بھٹو زرداری صرف ٹوئیٹر پر بیانات دے رہے ہیں۔ رہنماؤں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں شیعہ نسل کشی میں ملوث عناصر کو منظر عام پر لاکر قرار واقعی سزا دی جائے اور سندھ بھر میں کالعدم جماعتوں کی سرگرمیوں کو بند کیا جائے، اگر ایسا نہ گیا تو وزیراعلیٰ سندھ کی برطرفی کی مہم چلائیں گے اور قائم علی شاہ کا انجام بھی لشکری رئیسانی جیسا ہوگا۔

وحدت نیوز(کراچی) کراچی سمیت پاکستان بھر میں جاری شیعہ نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین نے اس کے خلاف جمہ 23مئی کو یوم احتجاج و یوم مذمت منانے کا اعلان کردیا۔ ایم ڈبلیوایم کی قیادت نے نااہل وفاقی و صوبائی حکومتوں اوران ریاستی عناصرکو شیعہ نسل کشی سمیت ملک بھر میں دہشت گردی کا ذمے دار بھی قرار دیا جو ان کے مطابق کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد ٹولوں کی سرپرستی کررہے ہیں۔ پاک محرم ہال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے رہنما حجت الاسلام علامہ باقر زیدی نے کہا کہ یوم احتجاج و یوم مذمت کی مناسبت سے جمعہ کے روز نماز جمعہ کے خطبات میں ، مساجد اور امام بارگاہوں کے اندر اور باہراجتماعات اور ملک بھر میں مختلف عوامی مقامات پر ریلیاں ، مظاہرے اور علامتی دھرنے ہوں گے۔ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے اعلان کے مطابق شیعہ نسل کشی کے خلاف عوام ان میں بھرپور شرکت کریں گے اور قائدین ان اجتماعات سے خطاب فرمائیں گے۔

 

علامہ مبشر حسن علی حسین نقوی اور مولانا علی انور جعفری کی موجودگی میں انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال ستمبر کے مہینے میں وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے کراچی میں بیٹھ کر ایک رسمی اعلان کے ذریعے کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا اور وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو اس آپریشن کا کیپٹن بنایا لیکن ٹارگٹڈ آپریشن کے آٹھ مہینوں میں بھی کراچی میں نا امنی کا راج رہا، دہشت گرد، ٹارگٹ کلرز، جرائم پیشہ افراد اور خاص طور پر کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد ٹولے بے جرم و خطا پاکستانی شہریوں کا قتل عام کرتے رہے۔آپریشن تو ان کو ٹارگٹ کرنے میں مکمل ناکام رہا لیکن وہ چن چن کر شیعہ مسلمانوں کو ٹارگٹ کرتے رہے اور تا حال کررہے ہیں۔ان 8مہینوں میں آج تک 120سے زائد شیعہ مسلمان ہدف بنا کر شہید کئے جاچکے ہیں۔ان شہدا ء میں شیعہ علماء و ذاکرین، ڈاکٹرز ، انجینیئرز، وکلاء، سرکاری افسران، معلمین اور تاجر سبھی شامل ہیں۔ خاص طور سے کاروباری حضرات اب کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد ٹولوں کا نیا ہدف ہیں۔یہ رجحان پاکستان کی اقتصادی شہہ رگ کراچی کے کئی خاندانوں کی اقتصادی نسل کشی کے بھی مترادف ہے۔ ایک جانب شیعہ مسلمانوں کو دہشت گردی کا خاص طور سے ہدف بنانے والے دہشت گرد ہیں۔اور دوسری جانب ایک نااہل و ناکام حکومت ہے جس کی بنیادی آئینی ذمے داری میں شہریوں کے جان و مال کی حفاظت بھی ایک اہم فریضے کے طو ر پر شامل ہے۔وزیر اعظم نواز شریف نے کراچی میں امن و امان پرایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا لیکن افسوس صد افسوس کہ اس اجلاس میں شیعہ مسلمانوں کی نمائندہ کسی جماعت کو یا رہنما کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔ دہشت گردی کے شکار شیعہ مسلمانوں کو اس اجلاس میں نہ بلا کر وزیر اعظم میاں نواز شریف نے سعودی نمک خوار ہونے کا ثبوت دیا۔معلوم ہوا کہ ڈیڑھ ارب ڈالر سعودی تحفے کے بدلے میں انہیں مزید کون کون سی پاکستان دشمن خدمات انجام دینا ہوں گی۔شیعہ مسلمانوں کو امن و امان کے اجلاس میں شرکت کی دعوت نہ دے کر نواز لیگی حکومت نے قوم کو واضح پیغام دیا کہ وہ دہشت گردوں کے ساتھ ہیں نہ کہ دہشت گردی کے شکار پاکستانیوں کے ساتھ۔یہ پیغام وہ شروع دن سے دیتے آرہے تھے کیونکہ وہ ان دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کے بجائے ان سے مذاکرات کرکے ان کی شرائط مان کر انہیں دوبارہ پاکستانیوں کے خون سے ہولی کھیلنے کا ایک اور موقع دینا چاہتے تھے۔امن کے نام پر وہ دہشت گردوں کو دہشت گردی کا ایک اور چانس دینا چاہتے ہیں۔لیکن نوازلیگی وفاقی اور صوبائی حکومتیں، خیبر پختونخواہ کی تحریک انصاف حکومت اورسندھ کی پی پی پی حکومت کو ہم تاریخ کا یہ سبق پڑھ کر سنادیتے ہیں اور یہی پیغام ریاستی اداروں کے لئے بھی ہے کہ ان دہشت گردوں سے چشم پوشی کرنا یا ان کی سرپرستی کرنا جو پاکستان کے باوفا اور غیرت مند شہریوں کے دامن میں آگ لگارہے ہیں، وہ یہ یاد رکھیں کہ یہ آگ ان کے گھروں تک بھی پہنچے گی۔ماضی قریب میں بھی ایسی کئی مثالیں موجود ہیں لیکن تاریخ سے سبق سیکھنے والے بہت کم لوگ ہیں۔بے نظیر بھٹو بھی انہی دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل ہوئیں، مفتی حسن جان دیوبندی کو بھی ان دہشت گردوں نے دائرہ اسلام سے خارج قرار دے کر قتل کیا۔انہوں نے بشیر بلور کو بھی نہیں بخشا۔مجلس وحدت مسلمین کی قیادت یہ سمجھتی ہے کہ ذاتی مفادات کی خاطر ملک دشمنوں اور انسانیت دشمنوں کی سرپرستی کرنے کی جو مذموم پالیسی حکمرانوں نے اختیار کر رکھی ہے، اس سے ملکی سالمیت اور سلامتی داؤ پر لگ چکی ہے۔سندھ حکومت کا سربراہ ایک نااہل شخص ہے اور بدقسمتی سے وہی نااہل شخص ہی وزیر داخلہ بھی ہے۔

 

انہوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی اس روش کو ترک کریں جس کے تحت دہشت گروں کو قوت اور طاقت مل رہی ہے۔ وہ کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کریں اور انہیں کسی بھی بہانے سے اجتماع کرنے کی اجازت نہ دیں۔ ذرائع ابلاغ ان کا بائیکاٹ کریں۔نااہل حکمران تبدیل کرکے اہل افراد کی تقرری عمل میں لائی جائے۔اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کسی غیر جمہوری طریقے سے نااہل حکمرانوں کی تبدیلی چاہتے ہیں۔ یا تو یہ حکمران آئینی ذمے داری نبھاتے ہوئے دہشت گردوں کو کچل کر رکھ دیں تاکہ ان کی اہلیت ثابت ہو ورنہ ہمارا مطالبہ یہی ہے کہ مطلوبہ آئینی اہلیت کے حامل افراد یہ ذمے داریاں سنبھالیں۔ ملک بھر اور خاص طور پر کراچی میں جاری شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی نے ہمارے قلوب کو رنجیدہ و غمزدہ کردیا ہے۔شہداء کے ورثاء ہماری جانب امید افزا نظروں سے دیکھتے ہیں۔ شہدائے اسلام ناب محمدی کے مقدس لہو سے وفاداری کا تقاضا ہے کہ ان کے قاتل کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد ٹولوں اور ان کے سرپرست نااہل حکمرانوں کی مذمت کی جائے اور ان کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا جائے۔

وحدت نیوز(لاہور) کراچی شیعہ مسلمانوں کی مقتل گاہ من چکا ہے ،روز انہ ڈاکٹرز، انجینئرز، علماء، تاجر ٹارگٹ کلنگ کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں ، سندھ حکومت کے کسی ایک وزیر کو مذمتی بیان تک دینے کی توفیق نہیں ہے، دہشت گردی کے شکار شیعہ مسلمانوں کو دہشت گردی کے سدباب کے لئے بلائے گئے اجلاس میں نہ بلا کر وزیر اعظم میاں نواز شریف نے سعودی نمک خوار ہونے کا ثبوت دیا، ٹارگٹڈ آپریشن کے آٹھ مہینوں بعد بھی کراچی میں بد امنی کا راج ہے،آپریشن تو ان کو ٹارگٹ کلرز کوٹارگٹ کرنے میں مکمل ناکام رہا لیکن وہ چن چن کر شیعہ مسلمانوں کو ٹارگٹ کرتے رہے اور تا حال کررہے ہیں۔سندھ حکومت کا سربراہ ایک نااہل شخص ہے اور بدقسمتی سے وہی نااہل شخص وزیر داخلہ بھی ہے،سندھ حکومت کی نا اہلی اور شیعہ نسل کشی کی خلاف کل بروز جمعہ 23مئی کو ملک بھر میں یوم احتجاج منایا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے لاہور پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس کر تے ہوئے کیا ، اس موقع پر علامہ مبارک موسوی، علامہ عبد الخالق اسدی اوراسد عباس نقوی بھی ان کے ہمراہ تھے۔

 

ان کا مذید کہنا تھا کہ گذشتہ سال ستمبر کے مہینے میں وزیر اعظم پاکستان نواز شریف نے کراچی میں بیٹھ کر ایک رسمی اعلان کے ذریعے کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو اس آپریشن کا کیپٹن بنایا گیا۔لیکن اس ٹارگٹڈ آپریشن کے آٹھ مہینوں میں بھی کراچی میں نا امنی کا راج رہا، دہشت گرد، ٹارگٹ کلرز، جرائم پیشہ افراد اور خاص طور پر کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد ٹولے بے جرم و خطا پاکستانی شہریوں کا قتل عام کرتے رہے۔آپریشن تو ان کو ٹارگٹ کرنے میں مکمل ناکام رہا لیکن وہ چن چن کر شیعہ مسلمانوں کو ٹارگٹ کرتے رہے اور تا حال کررہے ہیں۔ان 8مہینوں میں آج تک 125شیعہ مسلمان ہدف بنا کر شہید کئے جاچکے ہیں۔ان شہدا ء میں شیعہ علماء و ذاکرین، ڈاکٹرز ، انجینیئرز، وکلاء، سرکاری افسران، معلمین اور تاجر سبھی شامل ہیں۔ خاص طور سے کاروباری حضرات اب کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد ٹولوں کا نیا ہدف ہیں۔یہ رجحان پاکستان کی اقتصادی شہہ رگ کراچی کے کئی خاندانوں کی اقتصادی نسل کشی کے بھی مترادف ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ایک جانب شیعہ مسلمانوں کو دہشت گردی کا خاص طور سے ہدف بنانے والے دہشت گرد ہیں۔اور دوسری جانب ایک نااہل و ناکام حکومت ہے جس کی بنیادی آئینی ذمے داری میں شہریوں کے جان و مال کی حفاظت بھی ایک اہم فریضے کے طو ر پر شامل ہے۔وزیر اعظم نواز شریف کراچی آئے اور امن و امان پرایک اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کیالیکن افسوس صد افسوس کہ اس اجلاس میں شیعہ مسلمانوں کی نمائندہ کسی جماعت کو یا رہنما کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔ دہشت گردی کے شکار شیعہ مسلمانوں کو اس اجلاس میں نہ بلا کر وزیر اعظم میاں نواز شریف نے سعودی نمک خوار ہونے کا ثبوت دیا۔معلوم ہوا کہ ڈیڑھ ارب ڈالر سعودی تحفے کے بدلے میں انہیں مزید کون کون سی پاکستان دشمن خدمات انجام دینا ہوں گی۔شیعہ مسلمانوں کو امن و امان کے اجلاس میں شرکت کی دعوت نہ دے کر نواز لیگی حکومت نے قوم کو واضح پیغام دیا کہ وہ دہشت گردوں کے ساتھ ہیں نہ کہ دہشت گردی کے شکار پاکستانیوں کے ساتھ۔یہ پیغام وہ شروع دن سے دیتے آرہے تھے کیونکہ وہ ان دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کے بجائے ان سے مذاکرات کرکے ان کی شرائط مان کر انہیں دوبارہ پاکستانیوں کے خون سے ہولی کھیلنے کا ایک اور موقع دینا چاہتے تھے۔امن کے نام پر وہ دہشت گردوں کو دہشت گردی کا ایک اور چانس دینا چاہتے ہیں۔لیکن نوازلیگی وفاقی اور صوبائی حکومتیں، خیبر پختونخواہ کی تحریک انصاف حکومت اورسندھ کی پی پی پی حکومت کو ہم تاریخ کا یہ سبق پڑھ کر سنادیتے ہیں اور یہی پیغام ریاستی اداروں کے لئے بھی ہے کہ ان دہشت گردوں سے چشم پوشی کرنا یا ان کی سرپرستی کرنا جو پاکستان کے باوفا اور غیرت مند شہریوں کے دامن میں آگ لگارہے ہیں، وہ یہ یاد رکھیں کہ یہ آگ ان کے گھروں تک بھی پہنچے گی۔ماضی قریب میں بھی ایسی کئی مثالیں موجود ہیں لیکن تاریخ سے سبق سیکھنے والے بہت کم لوگ ہیں۔بے نظیر بھٹو بھی انہی دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل ہوئیں، مفتی حسن جان دیوبندی کو بھی ان دہشت گردوں نے دائرہ اسلام سے خارج قرار دے کر قتل کیا۔انہوں نے بشیر بلور کو بھی نہیں بخشا۔

 

انہوں نے مذید کہا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین کی قیادت یہ سمجھتی ہے کہ ذاتی مفادات کی خاطر ملک دشمنوں اور انسانیت دشمنوں کی سرپرستی کرنے کی جو مذموم پالیسی حکمرانوں نے اختیار کر رکھی ہے، اس سے ملکی سالمیت اور سلامتی داؤ پر لگ چکی ہے۔سندھ حکومت کا سربراہ ایک نااہل شخص ہے اور بدقسمتی سے وہی نااہل شخص ہی وزیر داخلہ بھی ہے۔ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی اس روش کو ترک کریں جس کے تحت دہشت گروں کو قوت اور طاقت مل رہی ہے۔ وہ کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کریں اور انہیں کسی بھی بہانے سے اجتماع کرنے کی اجازت نہ دیں۔ ذرائع ابلاغ ان کا بائیکاٹ کرے۔نااہل حکمران تبدیل کرکے اہل افراد کی تقرری عمل میں لائی جائے۔اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کسی غیر جمہوری طریقے سے نااہل حکمرانوں کی تبدیلی چاہتے ہیں۔ یا تو یہ حکمران آئینی ذمے داری نبھاتے ہوئے دہشت گردوں کو کچل کر رکھ دیں تاکہ ان کی اہلیت ثابت ہو ورنہ ہمارا مطالبہ یہی ہے کہ مطلوبہ آئینی اہلیت کے حامل افراد یہ ذمے داریاں سنبھالیں۔

 

ان کا مذید کہنا تھا کہ ملک بھر اور خاص طور پر کراچی میں جاری شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی نے ہمارے قلوب کو رنجیدہ و غمزدہ کردیا ہے۔شہداء کے ورثاء ہماری جانب امید افزا نظروں سے دیکھتے ہیں۔ شہدائے اسلام ناب محمدی کے مقدس لہو سے وفاداری کا تقاضا ہے کہ ان کے قاتل کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد ٹولوں اور ان کے سرپرست نااہل حکمرانوں کی مذمت کی جائے اور ان کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا جائے۔اس لئے شیعہ نسل کشی کے خلاف جمعہ 23مئی کو یوم احتجاج و یوم مذمت کے طور پر منایا جائے گا۔ یوم احتجاج و یوم مذمت کی مناسبت سے جمعہ کے روز نماز جمعہ کے خطبات میں ، مساجد اور امام بارگاہوں کے اندر اور باہراجتماعات اور ملک بھر میں مختلف عوامی مقامات پر ریلیاں ، مظاہرے اور علامتی دھرنے ہوں گے۔ عوام ان میں بھرپور شرکت کریں گے۔ مجلس وحدت مسلمین کے قائدین ان اجتماعات سے خطاب فرمائیں گے۔آپ سے التماس ہے کہ یوم احتجاج اور یوم مذمت کے پروگراموں کی کوریج فرمائیں اور شیعہ نسل کشی کے خلاف ، دہشت گردوں کے خلاف احتجاج میں ہماراساتھ دیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) سرزمین پاکستان پر انبیاء ، اولیاء، آئمہ ، شہداء اور صدیقین کی آرزوں ، امنگوں اور ارمانوں کی تکمیل میں امامیہ طلباء کی زحمتیں تا قیامت یاد رکھی جائیں گی ، پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کے حقیقی محافظ یہی امامیہ طلباء ہیں ، پاکستان میں انقلاب اسلامی کی ترویج و اشاعت میں آئی ایس او کا کردار منفرد ہے ، امامیہ طلباء کو اس عظیم شجرہ طیبہ کی تاسیس کے 42سال مکمل ہو نے پر ہدیہ تبریک و تہنیت پیش کرتا ہوں ، ان خیالات کا اظہار سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے 42ویں یوم تاسیس پر مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے تہنتی پیغام میں کیا۔

 

ان کا کہنا شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی ؒ نے اس پاک سرزمین جس شجر طیبہ کا بیج اپنے دست مبارک سے کاشت کیا اور جس شجر کی آبیاری شہید نے اپنے مقدس لہو سے کی آج وہ شجر سایہ دار فرقہ پرستی ، انتہاپسندی، بے راہ روی ، معاشرتی انحطاط کے مقابلے میں جائے پناہ ہے، آئی ایس او وہ ماں ہے جس نے سرزمین پاک پرمدافعان ولایت کو جنم دیا،انہوں نے مذید کہا کہ آئی ایس او پاکستان سے وابسطہ طلباء آج پاکستان اور پاکستان سے باہر دین ، ملک اور ملت کی خدمت میں شب و روز کوشاں ہیں ، جو کہ شہید ڈاکٹر کےلئے ایصال ثواب کا زریعہ ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree