The Latest
وحدت نیوز(گڑھی دوپٹہ) ٹاؤن کمیٹی گڑھی دوپٹہ کے ایڈمنسٹریٹر سید راشد نقوی اور مجلس وحدتِ مسلمین کے سیکریٹری سیاسیات سید تصورعباس موسوی نے صحافیوں کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میلاد ریلی کاگڑھی دوپٹہ کے مقام پر تمام عاشکانِ محمد ؐو آلِ محمد ؑ بھرپور استقبال کریں گے۔ گڑھی دوپٹہ میں استقبالیہ کیمپ لگایا جائے گا۔شرکاء ریلی پر پھول کی پتیاں نچھاور کی جائیں گے۔دونوں رہنماؤں نے عوامِ علاقہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بلا امتیاز تما م مکاتب فکر کے عوام بھرپور انداز میں میلار ریلی میں شرکت کریں۔
وحدت نیوز(ہٹیاں بالا) ملت تشیع ضلع ہٹیاں بالا کی تمام انجمنوں کامشترکہ اجلاس، 11ربیع الاول کی میلاد ریلی کا بھرپور استقبال کیا جائے گا۔ تمام شیعہ اکثریتی علاقوں سے بڑی تعداد میں ریلی میں شمولیت اختیار کی جائے گی۔ مظفرآباد اور ہٹیاں بالا کے عشقِ رسول سے سرشار حسینی جوش و خروش سے میلا کا جشن منائیں گے۔مجلس وحدتِ مسلمین کے ضلعی سیکریٹری جنرل سید ظہور نقوی کی صدارت میں ملت تشیع ضلع ہٹیاں بالا کی تما م انجمنوں اور تنظیموں کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ماتمی دستہ مسافرہ شام کے سالار سید نثار حیدر نقوی، انجمنِ سجادیہ ضلع ہٹیاں بالا، مصباح الھدیٰ فاؤنڈیشن کے سید عارف کاظمی، انجمن عزارادنِ در بتول کے صدر سید راشد کاظمی، انجمن عزادارن نیلی مہاجر کیمپ مفید بھٹی، مرکزی سیرت و میلاد معصومین ؑ کمیٹی کے ذیشان حیدر، امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن ، انجمن جعفریہ اور دیگر تنظیموں کے عہدیدارن نے شرکت کی ۔ مجلس وحدتِ مسلمین آزاد کشمیر کے سیکریٹری سیاسیات سید تصور موسوی نے خصوصی شرکت کی۔تما م شیعہ تنظیموں نے 12ربیع الاول ہٹیاں اور چناری کے مرکزی جلوسوں میں جلوس کی صورت میں شرکت کریں گے۔ ضلعی سطح پر محافل اور تقریبات کا انعقاد کیا جائے۔ اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے ملت تشیع کی تنظیموں کے سربراہوں نے کہا کہ ذکر مصطفی ﷺ اللہ تعالیٰ کو منانے کا بہترین ذریعہ ہے ، رب العالمین نے ہماری ہدایت کیلئے جو بندوبست فرمایا ہے اسی کے تسلسل میں ہم ماہ ربیع الاول منارہے ہیں ، ہماری ساری زندگی ذکرِ خدا بھی ہے اور ذکر مصطفی ؐ بھی ہے ۔ ذکرمصطفیؐ اللہ تعالیٰ کومنانے کابہترین ذریعہ ہے جب ہم پیارے مصطفیؐکی تعریف کرتے ہیں توپیارے مصطفیؐ کوبنانے والاخوش ہوتاہے ۔انہوں نے کہاکہ پیارے مصطفی ؐکاذکرماضی ،حال اورمستقبل میں ہمیشہ جاری رہے گا۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں ہرنعمت دی لیکن احسان نہیں جتلایالیکن ایک احسان اس نے جتلایاکہ اس نے ہمارے لئے نبی ؐ کوبھیجا۔جن کے دل میں ہمارے آقاﷺکی محبت سماجائے انہیںآگ بھی جلانہیں سکتی ۔عشق مصطفیﷺ کے بغیر زندگی فضول و بے کار ہے۔
وحدت نیوز(ہٹیاں بالا)مجلس وحدتِ مسلمین آزادکشمیر کے وفد کی جماعتِ اہل سنت اورسیرت کمیٹی ضلاع ہٹیاں بالاکے عہدیداران سے ملاقات، ربیع الاول اور محرم سمیت تمام مذہبی تقریبات مشترکہ طور پر منعقد کرنے کا اعلان، مجلس وحدتِ مسلمین 11ربیع الاول کی مظفرآباد تا چکوٹھی ریلی میں بھرپور شرکت کرے گئی۔ مجلس وحدت مسلمین گڑھی دوپٹہ، مجہوئی، ہٹیاں بالا ،کچھا سیداں، ساون، چناری، بانڈی سیداں اور چکوٹھی کے مقام پراستقبالیہ کیمپ لگائے گی۔ اور ہزاروں کی تعداد میں ملت تشیع کے افراد ریلی میں شرکت کریں گے۔ آزادکشمیر کے تمام شیعہ اورسنی متحد ہیں۔ماہ ربیع الاول کی تمام تقاریب ملکر منعقد کی جائیں گی۔ مجلس وحدتِ مسلمین کے وفد میں سیکریٹری سیاسیات سید تصور عباس موسوی،ضلعی سیکریٹری جنرل سید ظہور نقوی،واجد عباس عابدی، مولانا عجائب کاظمی،سید نثار حیدر نقوی اور دیگر شامل تھے۔ضلعی سیرت کمیٹی کے اراکین میں علامہ پروفیسر قاضی ابراہیم، سید احسان الحسن گیلانی، فرید خان، صاحبزادہ عمران پزیر، اسلم مرزا اور دیگر شامل تھے۔جامع مسجد سکندریہ میں منعقدہ اس میٹنگ میں ملت تشیع اور ملت تسنن باہمی اتحاد و اتفاق سے تمام مذہبی تقریبات کے انعقاد پر اتفاق کیا۔ پروفیسر قاضی ابراہیم نے اجلاس کے اراکین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجلس وحدتِ مسلمین کا آزادکشمیر اور پاکستان میں بین المذاہب اور بین المسلمین ہم آہنگی کیلئے کردار قابل ستائش ہے۔ایامِ عزاء میں ہم اہل تشیع کے شانہ بشانہ اپنی خدمات سرانجام دیتے ہیں ۔ میلاد ریلی میں مجلس وحدتِ مسلمین کی شرکت سے ریلی کو بہت تقویت حاصل ہوگی اور ملک بھر میں امن و اتحاد بین المسلمین کا پیغام جائے گا۔۔ مجلس وحدتِ مسلمین کے سیکریٹری سیاسیات سید تصور عباس موسوی نے جماعت اہل سنت اور ضلعی سیرت کمیٹی کے اراکین کو 23جنوری بمطابق 21ربیع الاول مظفرآباد دربار سہیلی سرکار پر منعقد ہونے والی عظیم الشان میلاد کانفرنس میں شرکت کی دعوت کی جس میں قائد مجلس وحدت علامہ راجہ ناصر عباس، سنی اتحاد کونسل کے چےئرمین صاحبزادہ حامد رضا،صدر و وزیراعظم آزادکشمیر سمیت ملک بھر کے معروف نعت خواں و علماء شرکت کریں گے۔
وحدت نیوز(خیبر پختونخواہ) ابراہیم زئی کے ایک سرکاری سکول میں خود کش حملہ ناکام بناتے ہوئے اپنی جان دینے والے ایک طالب علم کے لیے پاکستان کا سب سے بڑا سول اعزاز تجویز کیا گیا ہے۔
پیر کو ہنگو کے ایک سکول میں یونیفارم میں ملبوس خود کش حملہ آور داخل ہونے پر بہت سے طالب علموں نے شور مچا دیا تھا۔
مقامی پولیس افسر رحیم خان کے مطابق، ایک استاد نے تفتیش کرنے والوں کو بتایا کہ اس نے حسن کو حملہ آور کا پیچھا کرتے دیکھا تھا۔
تھوڑی دیر بعد حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا اور اعتزاز بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہو گیا۔
اعتزاز کے والد مجاہد علی نے رائٹرز کو بتایا 'میں اپنے عزیز ترین بیٹے کو گنوا چکا ہوں لیکن اس نے جو کیا مجھے اس پر کوئی افسوس نہیں۔ اس نے دلیرانہ کام کیا اور میں اس کی بہادری پر خوش ہوں'۔
جمعہ کو صوبے کے پولیس سربراہ ناصر خان درانی نے اعتزاز کے لیے ملک کا سب سے بڑا سویلین اعزاز تجویز کیا۔
ملک کے بڑے اخباروں نے اعتزاز کی بہادری پر اداریے بھی لکھے۔
اعتزاز کے والدین کا کہنا ہے کہ اب تک کسی سرکاری افسر یا سیاست دان نے ان سے رابطہ نہیں کیا۔
مجاہد علی کہتے ہیں کہ حکام ان کے بیٹے کو باضابطہ طور پر شہید قرار دیتے ہوئے سکول کو ان کے نام سے منسوب کر سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ سرکاری طور پر کسی کو شہید قرار دینے کے بعد حکومت ان کے اہل خانہ کی مالی اعانت کرتی ہے۔
مجاہد کا کہنا ہے کہ اعتزاز کی والدہ، بھائی اور دو بہنیں بہت افسردہ ہیں لیکن انہیں یہ جان کر راحت ملی ہے کہ اعتزاز نے کئی جانیں بچائیں۔
دوسری جانب، مقامی رہائشی مقدار خان کے مطابق علاقے کے لوگ اعتزاز کو اپنا ہیرو قرار دے رہے ہیں اور انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے سینکڑوں لوگ ان کی نماز جنازہ میں شریک ہوئے۔
خان نے بتایا کہ اعتزاز کھلے عام شدت پسندوں کو تنقید کا نشانہ بناتا تھا۔ اعتزاز اکثر کہا کرتا تھا کہ ایک دن وہ ضرور کسی خود کش حملہ آور کو پکڑ لے گا، جس پر ان کے دوست ہسنتے تھے۔
'لیکن انہوں نے اپنا کہا ثابت کر دیا، مجھے افسوس ہے کہ وہ ہمیں بہت جلد چھوڑ کر چلا گیا'۔
اعتزاز کی ہلاکت پر ٹی وی اور سماجی میڈیا پر جذبات بھرے پیغامات دیکھنے کو ملے۔
امریکا میں پاکستان کی سابق سفیر شیری رحمان نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا 'حسن کو میڈل ضرور ملنا چاہیے'۔
اسی طرح پنجاب کے گورنر چوہدری محمد سرور نے دنیا نیوز چینل سے گفتگو میں بھی کچھ اسی طرح کی تجویز دی۔
'وہ پوری قوم کا ہیرو ہےکیونکہ اس نے اپنی جان دے کر دوسروں کو بچایا'۔
وحدت نیوز(ہنگو) جب سے عسکریت پسندوں نے پاکستان پر جنگ مسلط کی ہے، تب سے تقریباً ہرروز ہی نئے المیے سامنے آرہے ہیں۔ اب تو ہم نے بھی خودکش دھماکوں اور دہشتگردی کی کارروائیوں کو پاکستانیوں کی تقدیر کا لکھا سمجھ کر قبول کرنا شروع کردیا ہے۔
اسی دوران پھر، ایک عام نوجوان شہری نے عسکریت پسندوں کے ہاتھوں قتلِ عام کے سامنے ڈٹ کر جس بہادری کا مظاہرہ کیا وہ لائقِ تقلید مثال ہے۔ جس طرح کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف ملالہ نے مثال قائم کی، اسی طرح پیر کو نویں جماعت کے طالبعلم اعتزاز حسین نےجرائت و ہمت کی عظیم مثال قائم کرتے ہوئے جو قربانی دی، وہ مستحق ہے کہ اسے اُجاگر کیا جائے۔اطلاعات کے مطابق، ہنگو کے علاقے ابراہیم زئی اسکول کا یہ طالب علم تاخیر سے اسکول پہنچا۔ اعتزاز ابھی اسکول کی عمارت سے باہر ہی تھا کہ اس نے ایک مشکوک شخص کو اسکول کی طرف بڑھتے دیکھا۔ اعتزاز نے اسے آواز دے کر روکا لیکن وہ رکنے کے بجائے اندر داخل ہونے لگا، جس پر یہ اسے پکڑنے کو دوڑٓا۔
نوجوان طالب علم کے خدشات درست تھے۔ جیسے ہی وہ اس مشتبہ شخص کے قریب پہنچا اور اس سے گھتم گتھا ہوا، خودکش بمبار نے خود کو اڑالیا اور نوجوان طالب علم بھی اس کے ساتھ ہی اپنی جان سے گیا۔اطلاعات کے مطابق جس وقت یہ واقعہ ہوا تھا تب اسکول کے میدان میں اسمبلی ہورہی تھی اور وہاں سیکڑوں طالب علم اور اساتذہ موجود تھے۔ اگر یہ طالب علم خودکش بمبار کو نہ روکتا تو پھر اسکول کے اندر کتنے بڑے پیمانے پر جاں لیوا تباہی پھیلتی، اس کا تصور کرسکتے ہیں۔
یہاں اعتزاز کے خاندان سے متعلق معلومات کم ہی ہیں لیکن شاید وہ اس خیال سے مطمئن ہوں گے کہ ان کے بیٹے کی زندگی نے دوسرے سیکڑوں بچوں کو زندگی بخش دی ہے۔خواہ وہ شہری ہوں یا باوردی اہلکار، ہمیں اعتزاز اور اس جیسے اُن تمام لوگوں کو کبھی نہیں بھولنا چاہیے جنہوں نے عسکریت پسندی کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی جانوں کو قربان کردیا۔یہاں ایک نوجوان کی زندگی تو عسکریت پسندی کی بھینٹ چڑھی لیکن وہ جو اپنی مذہبی جنونیت کے دم پر لوگوں کی روحوں کو محکوم بنانا چاہتے ہیں، ان کے خلاف اس نوجوان کی قربانی مزاحمت کی علامت ہے کہ وہ ایسا کر نہ سکیں گے۔ریاست کو چاہیے کہ وہ اس نوجوان کے خاندان سے اظہار تعزیت کرے اور انہیں اپنی ہر ممکن مدد کی پیشکش کرے۔ ساتھ ہی یہ بھی یکساں اہمیت کی حامل ہے کہ وہ جو صاحبانِ اقتدار ہیں، انہیں شدت پسندی کے خلاف ڈٹ جانے کے لیے اس نوجوان طالب علم کی ہمت اور قربانی سے ایک دو چیزیں سیکھ لینی چاہئیں۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) شہادت کی آرزو رکھنا سنت آئمہ معصومین علیہ السلام ہے، چودہ سو سالہ تاریخ انسانیت گواہ ہے کہ ہم نے موت کو تو گلے لگایا لیکن ، ظلم کے آگے سر نہیں جھکایا، ملت مظلوم نے اپنی شہادتوں کو کمزوری نہیں بلکے طاقت میں تبدیل کیا ، وحدت امت کے نتیجے میں ظالم و جابر قوتوں کو سر نگوں ہو نے پر مجبور کیا،جب تک زندہ ہیں شہداء کی راہ کو فراموش نہیں کریں گے، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور تبلیغات علامہ شیخ اعجاز حسین بہشتی نے کوئٹہ میں شہدائے علمدار روڈ کی پہلی برسی کے اجتماع سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ خدا نے قرآن کریم میں مومنین کے لئے ایک زندگی کا تذکرہ کیاہے ، یہ زندگی کوئی اور نہیں یہی شہادت کے بعد کی حیات جاودانی ہے، اس حیات میں شہید دنیا کے تمام امور پر ناظر ہو تا ہے، خداکی جانب سے رزق بھی پاتا ہے، زندگی کے خاتمے کا بہترین زریعہ شہادت کی موت ہے ، ہمارے جو عزیز اس منصب شاہانہ پر فائز ہو ئے ہیں وہ انشاء اللہ ہمارے لئے باعث بخشش و نجات بنیں گے، ان کا کہنا تھا کہ علمدار روڑ کوئٹہ پر ایک برس قبل اپنی قیمتی جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے عظیم شہداء کے خون نے ملت کو ایک نیاء جذبہ حیات دیا ، شہادتوں کو ایک راہ دی، اور ایک جابر اور مفسد حاکم وقت کی سلطنت کو تشت از بام کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ ملت تشیع اب پہلے کی نسبت زیادہ بیدار اور ہو شیار ہے ، اپنے دوست اور دشمن کی شناخت بھی رکھتی ہے اور مشکلات سے نکلنے کا ہنر بھی جان چکی ہے ، اس ملت نے شہدائے کے خون سےدرس حریت لیتے ہوئے کوئٹہ ،پاراچنار، ڈیرہ اسماعیل خان ، راولپنڈی سمیت ملک بھر میں دشمنان دین کو شکست فاش سے دوچار کیا ،پاکستان بھر کے مومنین نے اپنی بیداری و وحدت کی بدولت بلوچستان میں ایک خائن حاکم وقت کو مسند اقتدار سے ہٹنے پر مجبور کیا ، خدا وند متعال نے چاہا تو گذرتے وقت کے ساتھ ساتھ اس بیداری میں مسلسل اضافہ ہو گا اور ان ملک و ملت کی دشمن قوتوں کو ذلیل و رسوا کر نے کا یہ عمل جاری رہے گا۔
وحدت نیوز(کوئٹہ)صوبائی سیکریٹریٹ میں پرہجوم پریس کانفرنس کر تے ہو ئےمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کے کسی حصے میں حکومتی رٹ کہیں دکھائی نہیں دے رہی، پورا ملک دہشت گردوں کے رحم و کرم پر ہے، ، چاہے گلگت بلتستان ہو کراچی ہو پنڈی ہو دہشت گردی کے حوالے سے پنجاب کا شہر ہو یا بلوچستان کا، خصوصا کوئٹہ میں جہاں لا قانونیت،زبردستی بدمعاشی کا مظاہرہ ہوتا ہے وہاں بدمعاشی کے مقابلے میں، دہشت گردی کے مقابلے میں طاقت کا استعنال سر خم دکھائی دیتی ہے۔اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم صوبہ بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی ، رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ حالیہ کراچی میں جو واقعہ رونما ہوا جس میں ایس ایس پی چوہدری محمد اسلم کی شہادت کا واقعہ، میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ ریاستی اداروں کے لیے سوالیہ نشان ہے کہ یہ شخص کتنی آسانی سے دہشت گردی کے بھینٹ چڑھ گیا۔ بلوچستان کے صورت حال ایک عرصے سے مشکلات کا شکار ہے۔ سال گزر گیا پیچھلے سال دو پڑے واقعات ہوئے نہ کوئی پکڑا گیا اور نہ ہی کوئی آپریشن ہوا۔انہوں نے کہا ہےکہ ایک تکفیری ٹولہ سب کو معلوم ہے جن کا کام بے گناہوں کا قتل عام ہے جن کا کام ملک کے اندر نفرت پھیلانا ہے جن کا کام نفرت کی دکان سجا کر ڈالر اور ریال سے اپنی جیبے پھرنا ہے۔ ایسے لوگوں کو ریاستی ادارے کھلا میدان دے رہا ہے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ سانحہ 10 جنوری علمدار روڈ کے شُہداء نے ملک بھر میں اپنے لہو سے شیعیانِ حیدر کرار کو متحد کیا۔ شہیدوں کے پاک لہو میں وہ تاثیر تھی جسکی بدولت ایک یزیدی رئیسانی حکومت کا خاتمہ ہوا اور شہیدوں نے اپنی قربانی سے پوری ملت کو پیغام دیا کہ اہل حق، باطل کے سامنے سر کٹا تو سکتے ہے، لیکن ظلم سہتے ہوئے کبھی بھی سر جُکا نہیں سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کامیابی کا راز بھی اسی میں پوشیدہ ہے کہ ہم اپنے تمام تر اختلافات کو بھُلا کر متحد ہوجائیں اور اپنے مشترک دشمن کے مقابل سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر ان کے مقابلے میں کھڑے ہو جائیں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت بھی پورے پاکستان میں ریاست کی رٹ قائم کرنے میں مکمل طور پر ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ خصوصاً کوئٹہ میں جہاں لاقانونیت، زبردستی و بدمعاشی کا مظاہرہ ہوتا ہے، وہاں بدمعاشی اور دہشت گردی کے مقابلے میں حکومت کا سر خم دکھائی دیتا ہے۔ بلوچستان کی موجودہ صوبائی حکومت کا کوئٹہ میں مخصوص تکفیری دہشتگرد ٹولے کو کھُلی آزادی دینا، انکی پشت پناہی کے مترادف ہے۔ اگر صوبائی و وفاقی حکومت نے ملکی سطح پر دہشتگردوں کیخلاف فیصلہ کن کارروائی نہ کی تو اس حکومت کا حشر بھی رئیسانی حکومت کی طرح ہوگا۔
علامہ محمد امین شہیدی کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ اللہ کو اپنا رب مان کر، اللہ تعالٰی کے دشمن کے مقابل میں ڈٹ کر کھڑے ہوجاتے ہیں تو پروردگار اُنہیں عظیم کامیابی عطاء کرتا ہے۔ چاہے ان کی تعداد 72 ہی کیوں نہ ہو۔ انکا کہنا تھا کہ سانحہ راولپنڈی کا ڈرامہ رچا کر ملک بھر میں عزاداری کو محدود کرنے کی سازشیں کی گئی، لیکن محبانِ اہلبیت (ع) کی استقامت اور شجاعت کی وجہ سے اسلام دشمن یزیدی ٹولے کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اس پورے خطے میں یزیدی ٹولہ اپنے مزموم مقاصد کیلئے محبانِ اہلبیت (ع) کے مقابل کھڑے ہوچکا ہے، لیکن ہم واضح کر دینا چاہتے ہے کہ ہم اپنی جانیں تو قربان کر دینگے، لیکن اس تکفیری یزیدی مشن کو کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دینگے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ سید ہاشم موسوی نے کہا ہے کہ شہدائے علمدار روڈ نے اپنے لہو سے اس ملت کو بیداری دی اور ہمیں مشکلات سے نجات دلائی۔ کوئٹہ کی سرزمین شہیدوں کی سرزمین ہے اور اپنے شہیدوں کی یاد کو قائم رکھ کر ہی ہم کامیاب ہوسکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شہُداء کے لواحقین نے دہشتگردوں کیساتھ مذاکرات کے آپشن کو رد کر دیا ہے، لہذا موجودہ حکومت ملکی سطح پر دہشتگردوں کیخلاف فیصلہ کن کارروائی کرکے شُہداء کے خون سے وفاداری کا ثبوت دے۔ علامہ سید ہاشم موسوی کا کہنا تھا کہ سانحہ یوم القدس کے موقع پر ہم پر جو بے بنیاد الزامات لگائے گئے تھے، بلوچستان ہائیکورٹ نے ان تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔ جسکے بعد یوم القدس کی ریلی میں شریک شُہداء، علماء اور زخمیوں پر لگائے گئے جھوٹے الزامات غلط ہوگئے۔ کیس کا فیصلہ ہونے کے بعد ہی حکومت نے شہیدوں کے لواحقین کیلئے مختص کی گئی امدادی رقم کو جاری کیا، جسے ہم نے اپنا فریضہ سمجھ کر خانوادہ شُہداء کی خدمت میں پیش کر دیا ہے۔
امام جمعہ کوئٹہ کا اپنے خطبے میں مزید کہنا تھا کہ ملک دشمن تکفیری دہشتگرد ٹولے کے عزائم کو خاک میں ملانے اور پاکستان میں اتحاد بین المسلمین کے فروغ کیلئے کوئٹہ میں عید میلاد النبی (ص) کے موقع پر اہل تشیع برادران اپنے اہلسنت بھائیوں کے ہمراہ جشنِ میلاد کے جلوس میں شرکت کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں اسلم چوہدری جیسے فرض شناس افسر کے قتل سے پاکستانی پولیس کو نقصان پہنچا ہے۔ حکومت کو چاہیئے کہ وہ دہشتگردوں کیخلاف بہادری سے مقابلے کرنے والے افسروں کے تحفظ کا انتظام کرے اور یہ تب ہوسکتا ہے جب ملکی سطح پر دہشتگردوں کیخلاف فیصلہ کن کارروائی عمل میں لائی جائے۔
وحدت نیوز(بلتستان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ختمی المرتبت، باعث تخلیق دو جہاں، ختم المرسلین، حبیب دو جہاں، حضرت محمد مصطفٰی (ص) کی ماہ ولادت دنیا بھر میں حقیقی مسلمانوں کے باعث مسرت جبکہ تکفیری اور اسلام امریکائی کے پیروکاروں کی حوصلہ شکنی اور مایوسی کا مہینہ ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں میلاد مخالف گروہ اور تکفیری گروہ عظیم فرزندان توحید، غیور شیعہ و سنی عوام کے ہاتھوں تنہا ہوجائیگا اور وحدت و اتحاد کا عظیم سفر اسلام کی سربلندی، پاکستان کی سلامتی اور دہشتگردوں کی سرنگونی پر منتج ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی طرح بلتستان بھر میں بارہ سے سترہ ربیع الاول کو ہفتہ وحدت انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جائیگا۔