The Latest
کراچی (وحدت نیوز) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح کے فرمودات اور روشن اصولوں کو اپنا کر ہی باقی ماندہ پاکستان کی حفاظت کی جاسکتی ہے، قائداعظم کے فرمودات اور نظریات سے روگردانی کی وجہ سے آدھا پاکستان تو ہم گنوا بیٹھے ہیں لیکن اب یہ ملک مزید اس قسم کے نقصانات کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ بلاشبہ قائداعظم بیسویں صدی کے عوام دوست، اصول پسند، بے لوث، سچے اور عظیم مسلمان رہنما تھے، لہذا ہم ان کے وضع کردہ اصولوں پر عمل کرکے ہی پاکستان کی صحیح معنوں میں خدمت کر سکتے ہیں۔ آج قائداعظم کے پاکستان کو دہشت گردوں نے اپنی بربریت کے ذریعے تاراج کردیا ہے ایسے میں دہشت گردوں سے مذاکرات قائداعظم کے اصولوں سے بغاوت کا اعلان ہے، قائداعظم محمد علی جناح کے پاکستان میں دہشت گردوں سے مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
بانی پاکستان کے یوم وفات کے موقع پر اپنے پیغام میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ قائد اعظم نے جن اصولوں اور مقاصد کے لیے آزاد مملکت کی جدوجہد کی تھی اور مسلمانوں کے تمام مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے ان کا بھرپور ساتھ دیا اور انہوں نے پاکستان کی شکل میں ایک عظیم کامیابی حاصل کی۔ آج 67 سال بعد ہمیں اس کا جائزہ لینا ہوگا کہ کیا ہم قائداعظم کے روشن اصولوں پر عمل پیرا ہیں اور جن مقاصد کے لیے عزت و ناموس اور جانوں کے نذرانے دئیے گئے وہ حاصل ہوگئے ہیں؟ قائد اعظم نے جس ملک کی بنیاد ڈالی تھی اس میں جمہوریت کو اساسی حیثیت حاصل تھی۔ عدل و انصاف، امن و امان سے بھرپور معاشرے کا قیام تھا۔ عوام کو ان کے بنیادی اور شہری حقوق کی پاسداری کا یقین دلایا گیا تھا اور اقتدار میں عوام کو بنیادی حیثیت دی گئی تھی۔
علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ آج ہم معروضی حالات کا جائزہ لیں تو اس ملک میں امن و امان اور عدل و انصاف نام کی کوئی چیز وجود نہیں رکھتی۔ جمہوریت کا گلا گھونٹنا ایک معمول بن چکا ہے۔ جمہوریت کی معروف اقدار سے گریز کیا جا رہا ہے۔ بنیادی و شہری آزادیوں کو سلب کرنے کے لیے ہر دور میں نت نئے قوانین بڑی دیدہ دلیری سے بنائے جا رہے ہیں۔ ایک متفقہ آئین 1973ء میں بنا، لیکن اب اس کا حلیہ بگاڑ کر رکھ دیا گیا۔ عوام کا کوئی پرسان حال نہیں۔ عوام غربت، بے روزگاری، بدامنی، تعصب اور ناانصافی کی چکی میں پس رہے ہیں اور کسی کو اس کا احساس تک نہیں۔ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ فرقہ وارانہ تعصبات اور فرقہ وارانہ دہشت گردی، شدت پسندی اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف کوئی ٹھوس اور موثر کام نہیں ہوا۔ روایتی اور معمولی نوعیت کے اقدامات کئے جاتے رہے، جن میں اچھے برے کی تمیز مفقود رہتی ہے، لیکن نہ تو فرقہ پرستوں کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا گیا نہ ہی قاتل دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکایا گیا، جس کی وجہ سے عوام میں مایوسی اور بے چینی پھیل رہی ہے، جو کسی صورت بھی پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔
شام پر حملہ ہوا تو پاکستان کے تمام شیعہ و سنی سراپا احتجاج ہو ں گے ، ایم ڈبلیو ایم ، سنی اتحاد کونسل
وحدت نیوز (لاہور ) شام کا مسئلہ پوری دنیا بالخصوس عالم اسلام کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ یہ امریکہ، اسرائیل اور انکے عرب حواریوں کے مقابلے میں مزاحمت اسلامی کی فرنٹ لائن ہے۔ یہ وہ ملک ہے جس نے سالوں سے مسئلہ فلسطین کو زندہ رکھا ہے۔ حماس اور حزب اللہ جیسی اسلامی مزاحمتی تحریکوں کی ہر ممکن مدد کی ہے اور اسرائیل کے مقابلے میں فلسطین اور لبنان کی حمایت میں ڈٹا رہا ہے۔ اس نے اسرائیل کے ساتھ کوئی سمجھوتہ کرنے اور فلسطینی کاذ سے پیچھے ہٹنے سے انکار کیا ہے۔ جس کی قیمیت اسے چکانا پڑ رہی ہے اور امریکہ اپنے عرب حواریوں کے ساتھ مل کر اسرائیل کو بچانے کیلئے شام کو نشانہ بنانے جارہا ہے۔ اور اس کیلئے عراق طرز کا حملہ کرنے کا جھوٹا بہانا بھی تراشا جاچکا ہے۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کےمرکزی رہنما علامہ سید احمد اقبال رضوی،پنجاب کے سیکریٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی ، ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید اسد عباس نقوی اور سنی اتحاد کونسل کے رہنماصاحبزادہ عمار سعید سلیمانی،مفتی محمد حسیب قادری،مفتی محمد کریم،رانا شرافت علی لاہور پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔رہنمائوں کاکہنا تھا کہ امریکی حمایت یافتہ چند خائن اور ڈکٹیٹر عرب حکمرانوں کے ساتھ عرب دنیا نہیں ہے اور پوری عالمی اسلامی دنیا شام پر حملے کو اسلام پر حملہ سمجھ رہے ہیں۔ اور یوں امریکہ کی وہ بی ٹیم جس کو القاعدہ اور طالبان کے نام پر خود امریکہ نے تشکیل دیا تھا شام کے محاذ پر ایک بار پھر وہی امریکی حمایت میں کھل کر سامنے آ گئی ہے۔ یہ لوگ اسرائیل سے تو جنگ نہیں کرتے ہیں اور نہ ہی خطے میں امریکی مفادات اور امریکی پٹھوؤں کو نشانہ بناتے ہیں بلکہ امریکہ اور اسرائیل کے مقابلے میں کھڑی ہونے والی حکومت ، ملک اور تنظیمیں ان کا نشانہ بنتی ہیں۔ شام میں خارجی گروہوں نے صحابہ کرامؓ اور اہلِبیت علیھم السلام کے مزاراتِ مقدسہ کی جس طرح سے توہین کی ہے ۔ جس طرح سے لوگوں کو ذبح کیا ہے اور جہادالنکاح کے نام پر خواتین کی عزتیں لوٹی ہیں۔ یہ لوگ خارجیوں سے بھی بدتر ہیں اور ان سے وہی سلوک کرنے کی ضرورت ہے جو حضرت علی ؑ نے خوارج کیساتھ کیا۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور سنی اتحاد کونسل پاکستان شام پر حملے کو اسلام پر حملہ قرار دیتے ہیں اور پاکستان کی سرزمین پر آئندہ جمعۃ المبارک کو شام کی حمایت اور امریکہ اور اسرائیل کی مخالفت میں منانے کا اعلان کرتے ہیں اور ملک بھر میں نمازِ جمعہ کے بعد اجتجاجی ریلیوں اور جلوسوں کا اعلان کرتے ہیں۔
* مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور سنی اتحاد کونسل مصر میں امریکی اور اسرائیلی مداخلت کہ جس کے ذریعے منتخب حکومت ختم کی گئی کی بھر پور مذمت کرتے ہیں اور امریکہ اور اس کے عرب حواریوں کو اس قتلِ عام کا براہِ راست ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں دو ماہ میں ہزاروں افراد قتل کئے جاچکے ہیں۔
* مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور سنی اتحاد کونسل پاکستان میں اولیائے کرام کے مزارات ، مختلف سجادہ نشینوں کی شہادت اور مساجد اور امام بارگاہوں پر ہونے والے قتلِ عام کا ذمہ دار اس ذہنیت کو قرار دیتے ہیں جس کے نتیجے میں جنت البقیع میں کئی اصحابِ رسولؓ اور اہلِبیت علیھم السلام کے مزارتِ مقدسہ کو مسمار کیا جا چکا ہے اور اس فکر کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان میں عوامی بیداری کی مہم چلانے کا اعلان کرتے ہیں اور ایسے ننگ انسانیت دہشتگردوں سے مذاکرات کو رد کرتے ہیں اور ان کیخلاف بھر پور کاروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
* حالیہ APCمیں مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور سنی اتحاد کونسل پاکستان سمیت دیگر وہ جماعتیں جو دہشت گردی کا براہِ راست شکارہیں کو APCمیں مدعو نہ کرنے کی مذمت کرتے ہیں اور APCکے مذاکراتی فیصلے کو یکطرفہ فیصلہ قرار دیتے ہیں۔
* پاکستان میں جب تک دہشتگردی کے مقابلے میں دہشت گردی کا شکار حقیقی سٹیک ہولڈر سے ملکر کوئی فیصلہ نہیں کیاجائے گا اس وقت تک دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی جاری رہے گی اور وطنِ عزیز کو آئندہ اپنی ایٹمی صلاحیتوں پر بھی سخت عالمی خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
* مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحا دکونسل پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کے تحفظ کا عہد کرتے ہیں۔ پاکستان کو بیرونی دباؤ سے آزاد اور حقیقی معنوں میں آزاد اور خود مختار ملک دیکھنا چاہتے ہیں اور پاکستان کی سلامتی اور بقاء کیلئے ہر طرح کی قربانی دینے کیلئے آمادہ اور تیار ہیں۔
* مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل پٹرول کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کو عوام کش پالیسی قرار دیتے ہیں۔ حکومتِ وقت مہنگائی کے طوفان کوروکنے میں ناکام رہی ہے۔ ڈالر کی قیمت روپے کے مقابلے میں تاریخی سطح پر پہنچ گئی ہے اور تاحال حکومت کی طرف سے قومی مسائل حل کرنے کیلئے کئی ٹھوس حکمتِ عملی اختیار نہیں کی گئی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ تیل کی قیمتوں کو کم از کم ایک سال کیلئے فکس کر دیا جائے تاکہ صنعت کار اطمینان سے صنعتیں چلائیں، تجارت بہتر ہو اور مہنگائی کو روکا جاسکے۔
* گذشتہ ایک ماہ میں کراچی ، گجرات ، بھکر ، چینیوٹ اور لاہور میں جاری ٹارگٹ کلنگ اور دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں اور قاتلوں کی فو ری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔
* ملک کی توانائی کے بحران کو حل کرنے کیلئے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ ناگزیر ہے۔ حکومتِ وقت نے اسے سرد خانے میں ڈال دیا ہے اور ملک لوڈشیڈنگ کا عذاب بھگت رہا ہے۔ حکومت کا یہ طرزِ عمل قابلِ مذمت ہے۔
* مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور سنی اتحاد کونسل پاکستان دیگر ہم فکر جماعتوں کیساتھ ملکر بلدیاتی الیکشن کو ایک تحریک کی شکل میں لڑیں گے جس کا ہدف پاکستان کو سیاسی اشرافیہ کی قید سے آزاد کرانا اور نچلی سطح پر مضبوط اداروں کا قیام ہے۔
وحدت نیوز ( اسلام آباد )مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختونخواہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ عبد الحسین الحسینی نے اسلام آباد میں منعقدہ دفاع وطن کنونشن سے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ ہماری جنت نظیر وادی پاکستان کو دہشت گردی اورمسائل کا گڑھ بنادیا گیا ہے،ہر سو قتل عام ہے ، ہر طرف لاشوں کے انبار ہیں ، ہماری نومنتخب حکومت نے عوام کے ارمانوں پر پانی پھیر دیا ہے ، مسلم لیگ ن ملک میں عوام کو تحفظ فراہم کر نے کے بجائے دہشت گردوں کی سرکا ری سرپرستی کر رہی ہے ۔کے پی کے اور بالخصوص پشاور میں دہشت گردوں کا مراکز پر تمام شواہد کے باوجود قانونی کاروائی نہ کرنا حکومت اور سکیورٹی اداروں کی اہلیت پر سوالیہ نشان ہے ۔
ان کاکہنا تھا کہ ملت جعفریہ اب بیدار ہے اور اپنے حقوق کا دفاع کر نا بخونی جانتی ہے۔الحمد اللہ مجلس وحدت نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے مظلومین کی ہر مشکل وقت میں بھر پو ر حمایت کی ، پاراچنار ہو ،گلگت ہو ، کراچی ہو، کوئٹہ ہو، لاہور ہو ، پشاور ہو ، فلسطین ہو ، شام ہو ، بحرین ہو یامصر مجلس وحدت نے ہر منطقہ کے محروموں کے حق میں آواز بلند کی ہے ۔انشاء اللہ ہم میدان میں حاضر رہیں گے، اور کسی بھی مشکل گھڑی میں اپنی ملت کو تنہا نہیں چھوڑیں گے ، اور شہید قائد کے فکر و فلسفے پر عمل کر تے ہو ئے اپنے خون کے آخری قطرے تک ہر مظلوم کی حمایت اور ہر ظالم کی مذمت کرتے رہیں گے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے حکومت کی جانب سے بلائی جانیوالی آل پارٹیز کانفرنس میں ہونیوالا دہشت گردوں سے مذاکرات کرنے کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے اس فیصلے کے خلاف 13ستمبر کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کر دیا ، یہ اعلان ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے مرکزی سیکرٹریٹ میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس میں کیا ، علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا ک کہ دہشت گردوں نے ملک کی خود مختاری اور وقار سمیت اداروں آرمی ، نیوی ، فضائی اور پولیس کو نشانہ بنایا، ملکی آئیں کی دھجیاں اڑائیں اور پاکستان کے پچاس ہزار سے زائد بے گناہ شہریوں کو موت کی وادی میں دھکیل دیا وہ غدار وطن اور سفاک قاتل ہیں پاکستان کا کوئی بھی با ضمیر شہری بالخصوص شہدا کے لواحقین اس فیصلے کر تسلیم نہیں کر سکتے ،یہ فیصلہ گولی کی زبان میں بات کرنیوالوں کی بالا دستی تسلیم کرنے کے مترادف ہے ، اس ناروا فیصلے سے ملکی عزت اور وقار کو داؤ پر لگا دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ جب قطر میں امریکہ اور طالبان کے مابین مذاکرات کی بات ہوتی ہے تو ایک شور مچ جاتا ہے کہ ان میں پاکستان کو شامل نہیں کیا گیا ۔ آج خود حکمرانوں نے دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کو نظر انداز کیا اور مذاکرات کے حوالے سے انہیں اعتماد میں نہ لے کر ان کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے ، اس سارے عمل میں قوم کو مطمئن کرنے کے لئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا ۔
علامہ امین شہیدی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ قوم کی توقعات کے برعکس ہونیوالے اس فیصلے کے نتیجے میں مذاکرت کامیاب ہی نہیں ہو سکتے ، مذاکرات محض ڈھونگ اور ڈرامہ ہیں ، حقیقت یہ ہے کہ حکمران خود نہیں چاہتے کہ وطن عزیزسے دہشت گردی ختم ہو ، انہوں نے دہشت گردی کو آمدنی کا ذریعہ بنا رکھا ہے اور اس کے بدلے میں ڈالر اور ریال حاصل کرتے ہیں ،پاکستانی قوم دہشت گردوں کے خلاٖف آپریشن کا مطالبہ کر رہی تھی ، چاہیے تو یہ تھا کہ حکمران قاتلوں کو گرفتار کر کے عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کرتے اور ملک و قوم کے ساتھ مخلص ہونے کا ثبوت دیتے لیکن ایسا نہیں ہوا، یہ فیصلہ عوام کی امنگوں اور امیدوں کے برعکس ہے لہٰذا سے کسی بھی صورت میں تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ لہذا یم ڈبلیو ایم تیرہ ستمبر کو مصر اور شام کے ایشوز کے ساتھ ساتھ اس فیصلے کے خلاف بھی ملک گیر احتجاجی مظاہرے کرے گی ، ایک سوال کے جواب میں انہیں نے کہا کہ اگر کسی بھی مذہبی یا سیاسی جماعت نے اس فیصلے کے خلاف تحریک شروع کی تو ایم ڈبلیو ایم اس تحریک کا بھی حصہ بنے گی۔
مسئلہ کشمیر کا واحد حل سہ فریقی مذاکرات ہیں، جن میں کشمیریوں کو شامل کرنا ضروری ہے، علامہ تصور جوادی
اسلام آباد (وحدت نیوز) مجلس وحدت مسلمین پاکستان ریاست آزاد و جموں کشمیر کے سیکرٹری جنرل علامہ تصور جوادی نے کہا ہے کہ برصغیر پاک و ہند کے اہم ترین تنازعہ مسلہ کشمیر کا حل سہ فریقی مذاکرات کے بغیر ممکن نہیں، تنازعہ کشمیر کے اصل فریق کشمیر کی قیادت کو مذاکرات میں شامل کئے بغیر علاقے میں پائیدار امن کے قیام کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ وہ شہید قائد علامہ عارف حسین حسینی کی برسی کی مناسبت سے منعقدہ دفاع وطن کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر کی مقبوضہ وادی میں لاشیں گرا رہا ہے اورحکمران اس سے آلو پیاز کی تجارت کر رہے ہیں اور اسے موسٹ فیورٹ ملک قرار دیا جا رہا ہے۔ علامہ تصورجوادی کا کہنا تھا کہ کشمیریوں نے بھی گلگت بلتستان کی طرح خو اپنی صوابدید کے تحت پاکستان کے ساتھ الحاق کیا، حکونت پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ بائی چوائس پاکستانیوں کو ان کے حقوق دے۔
علامہ تصور جوادی نے کہا کہ کشمیریوں کے خون سے ہاتھ رنگین کرنیوالوں کے سارھ تجارتی تعلقات ختم کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جدوجہد آزادی کشمیر کو سبوتاژ کرنے کی سازشیں کر رہا ہے، وہاں شیعہ سنی بھائی بھائی ہیں اور انہیں آپس میں لڑانے کیلئے فرقہ واریت کو ہوا دی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پچیس برس قبل سرزمین پاکستان پر گونجنے والی شہید قائد حسینی کی آواز کی بازگشت آج بھی وادی کشمیر میں سنائی دے رہی ہے، انشاء اللہ وادی کشمیر کے مکین اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھتے ہوئے منافرت پھیلانے والی ہنود کی ہر سازش ناکام بنا دیں گے۔
اسلام آباد ( وحدت نیوز) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا سید محمد رضا رضوی نے کہا ہے کہ شرفا کو باغی کہنے کی روایت چودہ سو سال پرانی ہے، ملت تشیع نے ہر دور میں حسینی ؑ کردار ادا کرتے ہوئے آمریت کے خلاف آواز بلند کی جس کے نتیجے میں اسے ہر دور میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، کوئٹہ کی سڑکوں پر گرنے والا شہداء کا مقدس خون گواہ ہے کہ ہم نے کسی ڈکٹیٹر کو قبول نہیں کیا، جنرل ضیاء کے دور اقتدار میں ہم پر بنائے جانیوالے مقدمات ابھی تک چل رہے ہیں، وہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی پچیسویں برسی کی مناسبت سے اسلام آباد میں منعقدہ دفاع وطن کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں مسلم لیگ (ن) کی حمایت کرنے کا مقصد صرف اور صرف علاقہ میں امن کی بحالی اور ملت تشیع کے حقوق کا حصول ہے، مسائل کے حل کیلئے مل بیٹھنے کا مطلب ہرگز عقائد سے روگردانی نہیں۔
آغا رضا رضوی نے کہا کہ ہم پاکستان کے اس خطے سے تعلق رکھتے ہیں جہاں آئے روز انسانی خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے، کوئی دن ایسا نہیں گزرتا جس میں کسی بے گناہ کی لاش نہ گری ہو، گلیاں، بازار، چوک اور چوراہے انسانی خون سے رنگین ہیں۔ ان حالت میں ایک منتخب عوامی نمائندے کی حیثیت سے امن و امان کا قیام جدوجہد میری ذمہ داری ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بعض ٹی وی چینلز پر شیعیان علی ؑ پر گستاخان صحابہ کا لیبل لگایا جا رہا ہے یہ منفی اور بے بنیاد پروپیگنڈہ ختم ہونا چاہیے۔ انہوں نے سانحہ علمدار رواد اور دیگر سانحات کے متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے پر ملت تشیع پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
اسلام آباد ( وحدت نیوز) ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ شہید قائد علامہ عارف حسین حسینی کی برسی کی مناسبت سے منعقد ہونیوالے دفاع وطن کنونشن میں بزرگوں، بچوں، جوانوں اور خواتین کا جم غفیر گواہ ہے کہ کربلائے پاکستان میں ملت تشیع کے مردو خواتین حسینیؑ اور زینبی ؑ کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔ کنونشن سے خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے ہر روز یوم عاشور اور ہر زمین کربلاہے ، آج پورا پاکستان بے گناہ انسانوں کے خون سے رنگین ہے ، کراچی ، کوئٹہ ، پاہور پشاور، ڈی آئی خان، گلگت بلتستان سمیت کوئی بھی علاقہ قتل و غارت گری اور خونریزی سے محفوظ نہیں انسانوں کے خون سے رنگین ہے، قانون کے محافظ اور عدل و انصاف کے ٹھیکیدار خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں، اس صورتحال میں دفاع کنونشن کا انعقاد ملت تشیع کی وطن دوست کا ثبوت ہے۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا خمینی بت شکن نے امریکہ کو شیطان بزرگ اور قائد وحدت علامہ ناصر عباس جعفری نے امریکہ سفارتخانوں کو دہشت گردی کے اڈتے قرار دیا تھا ، ہم آج بھی انہی فرامین پر کاربند ہیں اور امریکہ کو اپنا ازلی دشمن تصور کرتے ہیں، انشاء اللہ ہر اندرونی و بیرونی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ گزشتہ عام انتخابات ایم ڈبلیو ایم کے سیاسی سفر کی پہلی منزل تھی، آج الحمد للہ بلوچستان اسمبلی میں ہماری نمائندگی موجود ہے اور وہ وقت دور نہیں جب ملت تشیع کی آواز ہر ایوان میں گونجے گی۔
اسلام آباد ( وحدت نیوز) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی اور دیگر راہنماؤں نے دفاع وطن کنونشن میں سیکورٹی کی بہترین خدمات سر انجام دینے اور دور دراز کے علاقوں سے آنیوالے مرد و خواتین کی رہنمائی کرنے پر وحدت سکاؤٹس کو شاندار الفاط میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وحدت سکاؤٹس نے نہ صرف پنڈال بلکہ جلسہ گاہ کے داخلی و خارجی راستوں کی مؤثر سیکورٹی کی جس کی وجہ سے کسی شدت پسند کو تخریبی کاروائی کا موقع نہیں مل سکا، بلا شبہ اسکاؤٹنگ کا یہ شعبہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے لئے سرمایہ افتخار ہے، واضح رہے کہ کنونشن سے ایک یوم قبل وحدت سکاؤٹس نے مرکزی امام بارگاہ اثنا عشری جی سکس ٹو میں ایک پریزنٹیشن پیش کی تھی جس میں انہوں نے ایم ڈبلیو ایم کے قائدین کو سلامی پیس کرنے کے بعد اپنی بہترین پیشہ ورانہ صلاحیوں کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے شرکا سے داد وصول کی تھی۔
اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی، سیکرٹری بین الصوبائی روابط علامہ اقبال بہشتی، ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے ترجمان علامہ محمد اصغر عسکری، راولپنڈی کے ضلعی سیکرٹری جنرل سید سعید الحسن رضوی سمیت دیگر اکابرین بھی موجود تھے اور انہوں نے وحدت سکاؤٹس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے بھرپور اعتمادکا اظہار کیا تھا۔ اس موقع پر وحدت اسکاؤٹس کے مرکزی مسؤل سید فضل عبا س نقوی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ہمارے شعبے کا ہر جوان خدمت کے جذبے سے سرشار ہے اوراہلیان پاکستان کی بلا امتیاز خدمت کا جذبہ رکھتا ہے۔
اسلام آباد ( وحدت نیوز) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ شیخ نیئر عباس مصطفوی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے مکینوں کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ بائی چانس نہیں بلکہ بائی چوائس پاکستانی ہیں، انہوں نے اپنی قوت بازرو سے آزادی حاصل کی اور پاکستان کے ساتھ غیر مشروط الحاق کیا، انہیں حب الوطنی کی سزا مل رہی ہے، ان کا خون ارزاں نہیں ہونے دیں گے۔ وہ شہید قائد علامہ عارف حسین حسینی کی برسی کی مناسبت سے ایم ڈبلیو ایم کے زیر اہتمام منعقدہ دفاع وطن کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔ علامہ نیئر عباس کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان کے تما م صوبوں کے مکین گلگت بلتستان کے مکینوں جیسی سوچ اپنا لیں تو ملک و قوم کی تقدیر بدل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خالق کائنات نے اپنی مقدس کتاب قرآن مجید میں وعدہ کیا ہے کہ کوئی منافق کسی مومن پر غلبہ نہیں پا سکتا، خواہ وہ کتنی مادی طاقت رکھتا ہو، یہ ملک شیعہ سنی مسمانوں نے مل کر بنایا تھا اور دونوں مل کر ہی اس کا تحفظ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا دشمن ہماری وحدت سے خوفزدہ ہے، شہید حسینیؒ اتحاد بین المسلمین کے علمبردار تھے، انہیں وحدت کا پرچم بلند کرنے کی پاداش میں شہید کر دیا گیا، لیکن شہید کا یہ مشن رکا نہیں اور انشاء اللہ عوامی بیداری کا یہ سفر جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کربلائی ہیں، کربلا کے شش ماہا علی اصغر نے خود کو جھولے سے گرا کر ہمیں ظلم کے خلاف قیام کرنے کا درس دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج شام میں پھر شام غریباں برپا ہے، اس لیے ہمیں بیدرای کا ثبوت دیتے ہوئے متحد ہوکر باطل قوتوں کے خلاف قیام کرنے کی ضرورت ہے۔
اسلام آباد ( وحدت نیوز) مجلس وحدت مسلمین پاکستان پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے کہا ہے کہ وطن عزیز پاکستان کی بنیادیں کھوکھلی کرنیوالے دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کی حکومتی پالیسی، انہیں قانونی تحفظ فراہم کرنے کی سنگین ساز ش ہے، جسے ناکام بنانے کے لئے ملت کو وحدت کی لڑی میں پرونے کی ضرورت ہے، سرزمین اسلام آباد پر منعقدہ دفاع وطن کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اس وقت پورا ملک دہشت گردوں، قاتلوں ،اور لٹیروں کی مذموم کاروائیوں کی زد میں ان کا مقابلہ اتحاد کی قوت کے ساتھ ہی کیا جا سکتا ہے، ایم ڈبلیو ایم اتحاد بین ا لمسلمین کی علمبردار ہے اور قوم کو متحد کرنے کے لئے اپنی تمام توانائیاں بروئے کار لارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال مینار پاکستان پر منعقد ہونیوالے قرآن و سنت کے تاریخ ساز اجتماع نے وطن عزیز پاکستان میں تبدیلی کی بنیاد رکھی اور آج کا اجتماع بھی اسی کا تسلسل ہے ، انشاء اللہ وحدت کے پرچم کے سائے میں صرف ملت تشیع کو ہی نہیں، ہر مکتب فکر کے فرد کو بلا تفریق تحفظ ملے گا۔ ہم شہدا کے وارث ہیں اور گزشتہ پچیس برسوں سے قربایاں دے رہے ہیں، کوئی قانون، کوئی اداری ہمیں انصاف فراہم نہیں کرتا۔ انہوں نے بھکر، ڈی آئی خان، کوئٹہ، گلگت، کراچی کوئٹہ اور پارا چنار سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے شہداء کو شاندار الفاظ میں خراف عقیدت پیش کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ بھکر میں ملت تشیع نے ناموس امامت کے تحفظ کیلئے خون کانذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ملت تشیع ، مصائب و ابتلا کی اس مشکل گھڑی میں انتہائی صبروتحممل کے ساتھ اپنا قومی سفر جاری رکھے گی۔