وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری سے راولپنڈی کے امام بارگاہوں کے متولیان نے مرکزی دفتر اسلام آباد میں ملاقات کی اور گذشتہ تین دن سے تکفیروں کی جانب سے ہونے والی بدترین دہشتگردی کے بارے میں آگاہ کیا اور نقصانات کی تفصیلات بتائیں۔ اس موقع پر علامہ ناصر عباس جعفری  کے ہمراہ مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی ، مرکزی سیکریٹری تربیت علامہ احمد اقباکل رضوی اور مرکزی سیکریٹری سیاسیات ناصر شیرازی بھی موجود تھے،وفدسے گفتگو کر تے ہو ئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہمیں ہر صورت اپنے مقدسات کی حفاظت خود کرنا ہوگی، اس پر انتظامیہ یا پولیس پر اعتبار  کرنا ناکافی ہوگا، ورنہ جو حالات اب تک رو نما ہو چکے ہیں ،مستبقل میں اس ست زیادہ سنگین واقعات رونماہو نے کو اندیشہ ہے ، ۔ ہمیں اپنے اتحاد سے شیعہ سنی مقدس مقامات کی حفاظت کرنا ہے، کیوں کہ دشمن کا ہدف شیعہ مکتب کے بعد مکتب اہل سنت ہے ۔

وحد ت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے راولپنڈی واقعہ کی تحقیقات کیلئے بنائے گئے جوڈیشل کمیشن کو خوش آئند قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کو یہ اختیار بھی دیا جائے کہ وہ غفلت برتنے والے اداروں اور شخصیات کا بھی تعین کر سکے۔ مرکزی دفتر سے جاری بیان میں علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ جو سازش 2009ء میں کراچی میں تیار کی گئی وہی سازش راولپنڈی میں بھی دہرائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے علماء سے امن و امان برقرار رکھنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کرتے ہیں، پوری قوم اپنے اتحاد سے ملک دشمنوں کے عزائم کو ناکام بنا دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی کے واقعہ نے پنجاب پولیس اور حکومت کی سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کے تمام دعوؤں کی دھجیاں بکھیر دیں ہیں۔

علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا شہباز شریف کی حکومت میں ہی لاہور میں سانحہ یوم علی (ع) پیش آیا جس میں 50 سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئے، گذشہ سال اسی راولپنڈی شہر میں سانحہ ڈھوک سیداں ہوا اور اسی طرز کے دیگر واقعات رونما ہوئے جن میں سینکڑوں افراد جاں بحق ہو گئے، شہداء کے خانوادے یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ ان واقعات کیلئے جوڈیشل کمیشن کیوں تشکیل نہ دیئے گئے۔ انہوں نے ملت جعفریہ سے اپیل کی کہ وہ پرامن رہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھرپور معاونت کریں تاکہ دہشتگردوں اور تکفیریوں کو گرفت میں لایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ قوم تمام مکاتب فکر کی مساجد، امام بارگاہوں اور اہلسنت کے مقدسات کی حفاظت کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائیں اور کسی بھی سازش کو ناکام بناتے ہوئے قومی وحدت کا ثبوت دیں۔

 

وحدت نیوز(اسلام آباد)  مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران مجالس عزا، جلوس عزاداری اور کسی خطیب کی حد بندی یا کسی عالم دین کی زبان بندی قبول نہیں کی جائے گی۔ اگر چاروں صوبوں کی کسی حکومت نے بھی ایسا اقدام کیا تو ملک بھر میں اس کیخلاف شدید احتجاج کیا جائے گا۔ اسلام آباد کے وحدت سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں مجلس وحدت مسلمین کے ترجمان کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان تمام مکاتب فکر کو اپنے طور طریقہ سے عبادت کرنے کی مکمل آزادی دیتا ہے، لہٰذا ایسے کسی اقدام کو برداشت نہیں کیا جائے گا جس سے عزاداری سید الشہداء متاثر ہوتی ہو یا اس پر حرج آتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اتنی بوکھلائی ہوئی ہے کہ اسے یہ بھی نہیں معلوم کہ کون زندہ ہے اور کس کو مرے ہوئے دس سال بیت گئے ہیں۔ انہوں نے ضلعی اور مقامی انتظامیہ کی طرف سے بنائی گئی ایسی رپورٹس کو مسترد کیا ہے جس میں انتظامیہ کو یہ تک نہیں معلوم کہ کون حیات ہے اور کون جہان فانی سے کوچ کرگیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسی رپورٹس کو دیکھ کر انتظامیہ کی اہلیت پر سوال اٹھتا ہے کہ آخر وہ کر کیا رہی ہے؟۔ دس دس سال پرانی رپورٹس کی بنیاد پر عزاداری کو محدود کرنا کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہے اور نہ ہی کسی قسم کی قدغن کو برداشت کیا جائے گا۔

وحد ت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے پشاور میں انسانیت دشمن دہشتگردوں کی جانب سے بے گناہ عوام کو بربریت کا نشانہ بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کو مذاکرات کی پیشکش کرکے ان کی حوصلہ افزائی کی گئی جس کا نتیجہ آئے دن درجنوں محب وطن بے گناہ شہریوں کی لاشوں کی صورت دے کر ثابت کر رہا ہے کہ ان کا  مقصد صرف اور صرف فساد فی الارض پھیلانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو ہوش کے ناخن لیتے ہوئے ان شرپسندوں کیخلاف بھرپور آپریشن کا اعلان کر دینا چائیے بصورت دیگر ملک میں خانہ جنگی دور کی بات نہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا ان کا کہنا تھا کہ ابھی سیکریٹریٹ بس کے شہداء کا کفن میلا نہیں ہوپایا تھا کہ عوام دشمن عناصر نے ایک مرتبہ پھر قصہ خوانی بازار میں آگ و خون کا کھیل کھیلا اور دسیوں بے گناہ مظلوم شہریوں کو خودکش دھماکے کی نظر کر دیا ، حکمران کب تک قتل عام کا تماشہ دیکھتے رہیں گے ، دہشت گرد اسٹیٹ سے زیادہ طاقتور نہیں ہیں ، حکومت ہمت کرے اور دہشت گردی نہیں بلکہ دہشت گردوں کے خاتمے کی جدو جہد کا آغاز کر ے ، عوام فوج کو تنہا نہیں چھوڑے گی ۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اے پی سی میں نواز شریف کے فیصلے کی تائید کر کے اپنی کنفیوژن ثابت کردی ، مزاکرات ان قوتوں سے کیئے جاتے ہیں جو ملک کا ائین اور قانون تسلیم کر تے ہیں ، اور نہ ماننے والوں سے طاقت کی زبان استعمالکی جاتی ہے ، یہ جمہوری رویہ ہے ، جب تک پاکستانی حکومت فوج اور خفیہ ایجنسیوں کی مشاورت سے کوئی حکمت عملی مرتب نہیں کر ے گی ، حالات پر قابو پانا مشکل ہی نہیں ناممکن بھی ہے ۔

وحدت نیوز ( اسلام آباد)  مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ بھکر جیسے واقعات کا مقصد پاک بھارت کشیدگی اور ایل او سی پر ہونے والے واقعات سے توجہ ہٹانا ہے اور اس کے پیچھے انہی کالعدم طالبان اور ان کی ہمدرد تنظیموں کے افراد ملوث ہیں جو ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں، ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس واقعہ کی تحقیقات کیلئے فی الفور عدالتی کمیشن تشکیل دے، جو اس واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کرے اور جو مجرم ثابت ہو اسے سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی پی او بھکر کے کالعدم تنظیموں سے روابطہ ہونے اور شہر کے حالات خراب کرانے پر فوری طور پر اسے برطرف کیا جائے، گذشتہ روز شہداء کے سوائم پر پولیس کے لاٹھی چارج اور گرفتار کیے گئے 150 سے زائد بےگناہ افراد کو فوری رہائی کیا جائے، اگر یہ مطالبات آئندہ چوبیس گھنٹوں تک پورے نہ ہوئے تو پورے ملک میں علامتی دھرنے دیئے جائیں گے اور حکومت مخالف تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں گذشتہ رات ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول کی صورتحال دن بدن بگڑتی جا رہی ہے، آئے روز معصوم پاکستانی قتل کئے جا رہے ہیں لیکن حکومت مذاکرات کا ڈھول گلے میں ڈالنے کے سوا کوئی عملی اقدام نہیں اٹھا رہی، ایل او سی پر دن میں تین تین بار بلااشتعال گولہ باری کی جا رہی ہے، جس کے نتیجے میں ابتک کئی افراد شہید ہوچکے ہیں، لیکن ہماری طرف سے وہ رسپانس نہیں دیا جا رہا ہے جو دینا چاہیے، بھارتی آرمی چیف کے مسلسل دھمکی آمیز بیانات کے باوجود ہمارے آرمی چیف خاموش بیٹھے ہیں جو سوالیہ نشان ہے۔ اس صورتحال پر ہر پاکستانی پریشان اور تشویش میں مبتلا ہے کہ سرحدوں کے محافظ قتل ہو رہے ہیں جبکہ ہماری عسکری قیادت خاموش بیٹھی ہے، اس صورتحال کے پیش نظر ہم مطالبہ کرتے ہیں سیاسی و عسکری قیادت فوراً بھارتی دھمکیوں کا جواب دیں۔ پوری ملت پاک فوج کی پشت پر ہوگی اور ملت کا ہر فرد پاک دھرتی کے دفاع پر قربان ہوگا۔

مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ایک طرف بھارت ہمیں دھکیاں دے رہا ہے تو دوسری جانب ملک کے اندرونی حالات خراب ہونا شروع ہوگئے ہیں، وہ لوگ اور تنظیمیں جن کی جڑیں آج بھی بھارت کے اندر ہیں، وہ پاکستان کے داخلی امن کو ثبوتاژ کرنے میں پیش پیش ہیں۔ قومی املاک کو نقصان پہنچانا، پاک فوج، سکیورٹی فورسز، پولیس، اور عوام کیخلاف خودکش دھماکے اور ٹارگٹ کلنگ جیسے واقعات انہیں کی کارستانی ہے۔ عین اس وقت جب سرحدوں پر حالات خراب ہیں تو بھکر میں کالعدم گروہ نے ایک بار پھر عام معصوم شہریوں پر گولیاں برسا کر شہر کے امن کو غارت کر دیا ہے اور عوام کی توجہ اصل ایشو سے ہٹا دی گئی، جو اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ سرحدوں سے توجہ ہٹانے کیلئے ملک میں بڑی پیمانے پر فرقہ وارانہ تشدد کو ابھارنے کیلئے سامان مہیاء کیا جا رہا ہے۔ چند روز قبل اسلام آباد میں مدینۃ العلم کے مہتمم کا قتل اور کراچی سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں ہونے والے حالیہ واقعات شکوک و شبہات کو جنم دیتے ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ بھکر کے حالات خراب کرنے میں وہاں کا ڈی پی او ملوث ہے، جس کی سرپرستی پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کر رہے ہیں۔ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک کالعدم تنظیم کو ریلی نکالنے کی اجازت دی جائے جبکہ وطن سے پیار کرنے والوں کو چودہ اگست کو ملک کے حق میں ریلی سے روک دیا جائے۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ڈی پی او بھکر نے نہ صرف کالعدم تنظیم کو ریلی نکالنے کیلئے اجازت دی بلکہ اس ریلی میں مسلح افراد کے آنے اور ہوائی فائرنگ سے بھی نہ روکا، 400 سے زائد مسلح افراد کی ریلی میں شرکت اور پولیس کی بھاری نفری کی موجودگی اس چیز کو ثابت کرنے کیلئے کافی ہے کہ پولیس کی سرپرستی میں شہر بھکر کے حالات خراب کیے گئے۔ یہاں تک کہ کوٹلہ جام میں کالعدم تنظیم کی طرف غلیظ نعرے لگائے گئے اور دو معصوم افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ نتیجاً چھ افراد شہید ہوگئے اور یوں اس واقعہ کا اختتام 15 افراد کی جانوں کے نقصان پر ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہم مطالبات کرتے ہیں کہ فوری طور پر بکھر واقعہ پر ایک جوڈیشل کمیش تشکیل دیا جائے اس سارے مماملے کی تحقیقات کرے تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree