وحدت نیوز (مظفرگڑھ) مجلس وحدت مسلمین ضلع مظفر گڑھ کے سیکرٹری جنرل علی رضا طوری نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کو میڈیا پر مسکراتے چہروں کے ساتھ پیش کرنا 80 ہزار پاکستانیوں کی شہادت سے غداری ہے۔ ملک بھر میں دہشتگردی کی کاروائیاں کی گئیں، نعشوں کو راکھ بنایا گیا، سکیورٹی فورسز کے جوانوں اور آفیسرز کے سروں کو قلم کرکے ان سے فٹ بال کھیلا گیا، آرمی پبلک سکول کے بچوں کے خون سے ہولی کھیلی گئی اور اب مسکراتے چہروں کے ساتھ میڈیا پر انٹرویو دیتے ہوئے اعتراف کر رہے ہیں اور کچھ قوم کے غدار صحافیوں کی جانب سے تو یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ ان کو معاف کر کے قومی دھارے میں لایا جائے۔ کیا یہ سب کچھ قوم کے شہداء کے خون کے ساتھ غداری نہیں۔؟ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی امام بارگاہ امامیہ مظفر گڑھ میں ہونے والے ضلعی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک بھر میں دہشتگرد ایک دفعہ پھر سر اٹھانے لگے ہیں، جس کی حالیہ مثال پاراچنار میں ایک مہینے کے بعد پھر 17 جنازے تحفے میں دیئے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا ایک دھماکے سے دوسرے دھماکے کے وقفے کو ہم امن کہیں۔؟ ڈیرہ اسماعیل خان میں کوٹلی امام حسینؑ کی زمین پر ناجائز قبضہ، کوہاٹ اور پاراچنار میں مومنین کی زمینوں پر ناجائز قبضے۔ لیکن جب حکمران خود کرپشن میں شامل ہوں تو پورے ملک میں انارکی پھیلتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کاغذوں میں مزدوروں کی اجرت بڑھائی جاتی ہے لیکن زمینی حقائق میں استحصال کیا جا رہا ہے، غریب کے منہ سے نوالہ چھینا جا رہا ہے، موٹروے اور ائیر پورٹوں سے غریب کا پیٹ نہیں بھرتا، ملک بھر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے کارخانے روز بروز بند ہو رہے ہیں اور مزدور بے روزگار ہو رہا ہے، خدارا حکمران کچھ ہوش کے ناخن لیں اور غریبوں کے منہ سے روٹی چھیننے کی کوشش نہ کریں۔ ایم ڈبلیو ایم کی ضلعی کابینہ کے اجلاس میں طے پایا کہ مجلس وحدت مسلمین ضلع مظفر گڑھ میں 12 مئی بروز جمعہ، شام چار بجے ’’حسینؑ سب کا‘‘ کانفرنس کا انعقاد کرنے جا رہی ہے جس میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو دعوت دی جائیگی۔ اجلاس کی صدارت علی رضا طوری نے کی جبکہ دیگر شرکاء میں سید عمران رضا ایڈووکیٹ، شفقت علی کاظمی، سید نعیم کاظمی، علامہ سید عابد فاطمی، سید اسد عباس شاہ، عدنان حیدر تہیم ایڈووکیٹ، عامر بک، شوکت بک اور دیگر نے شرکت کی۔