وحدت نیوز (مظفرگڑھ) ایک طرف لسانی اور مذہبی اختلافات کو ہوا دے کر قوم کو تقسیم کیا جا رہا ہے جبکہ دوسری طرف عوام کے منتخب نمائندے ماں اور بہنوں کی عزتیں اچھال رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین ضلع مظفرگڑھ کے سیکرٹری جنرل علی رضا طوری نے ضلعی کابینہ کی حلف برداری اور تحصیل سیکرٹری جنرل کے انتخاب کے موقع پر امامیہ امام بارگاہ میں تنظیمی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا مز ید کہنا تھا کہ پوری قوم کو چاہیے کہ مذہبی اور لسا نی اختلافات کو دور کر کے شدت پسند عناصر کے خلاف متحد ہو کر پاکستان کو مستحکم کیا جا سکتا ہے۔ اپریشن ردالفساد کو مطلوبہ نتائج کے حصول تک جاری رکھنا چاہیے اور سیکیورٹی اداروں کو پورے پاکستان میں مکمل اختیارات دے کر دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کو جڑ سے ختم کیا جائے۔ اگر یہ اقدام پہلے کیے جاتے تو PSL کے لیے لاہور میں کرفیو نہ لگانا پڑتا۔ PSL کا فائنل پاکستان میں کروانا اچھی بات ہے مگر پورے شہر کو بند کر کے کرانا کہاں کی عقلمندی ہے؟۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی ناقص خارجہ پالیسی کی وجہ سے پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ایک مضبوط خارجہ پالیسی پاکستان کے مفادات میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ حالیہ واقعات میں قوم کے منتخب نمائندے اور بزرگ سیاستدان نے دوسرے منتخب نمائندے کی عزت و ناموس کو اچھالا جو کہ قابل مذمت ہے اور ان ناشائشتہ اور بدتہذیب گفتگو کرنے والے کی رکنیت کو ختم کیا جائے تا کہ آئندہ کوئی ایسی حرکت دوبارہ نہ کرے۔ مجلس وحدت مسلمین ضلع مظفرگڑھ کی ضلعی کابینہ کے پہلے مرحلے میں 12 شعبہ جات کا اعلان کیا گیا اور ان کی حلف برداری کی گئی۔ اس موقع پر تحصیل مظفرگڑھ سے آئے ہوئے مومنین نے کثرت رائے سے سید اسد عباس شاہ بخاری کو تحصیل سیکرٹری جنرل منتحب کیا۔ ضلعی ڈپٹی سیکرٹری جنرل کے طور پر سید عمران رضا ایڈوکیٹ نے حلف لیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شوری عالی کے رکن علی محمد، عمران رضا، شفقت علی کاظمی، سید نعیم کاظمی، عامر عباس، شوکت عباس، تفسیر خمینی، علامہ عابد حسین نقوی، بشیر مہدی، جعفر عباس، ضیغم عباس اور دیگر نے شرکت کی۔