وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی کال پر کراچی میں صدر پاکستان کی رہائش گاہ کے باہر جاری مسنگ پرسن کے لواحقین کی جانب سے جاری دھرنے کی حمایت ملک گیر یوم احتجاج منایا گیا، دارلحکومت اسلام آباد سمیت چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزادکشمیر اور جنوبی پنجاب میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں، جنوبی پنجاب کے آٹھ اضلاع بشمول ملتان،بہاولپور،رحیم یارخان،لیہ ،بھکر، علی پور،خانیوال اور ڈیرہ غازیخان میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق ملتان میں نماز جمعہ کے بعد مجلس وھدت مسلمین ملتان کے زیراہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی ،علامہ قاضی نادر حسین علوی، مرزا وجاہت علی ، سلیم عباس صدیقی، ڈویژنل صدر آئی ایس او عاطف حسین ، مولانا طاہر عباس نقوی، مولانا عمران ظفر اور دیگر نے کی۔ احتجاجی ریلی امام بارگاہ ابوالفضل العباس سے نکالی گئی جو چوک کمہاراں والا پہنچ کر علامتی دھرنے میں بدل گئی، شرکاء نے چوک کمہاراں والا پر علامتی دھرنا دیا، شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی سیکرٹری جنرل جنوبی پنجاب علامہ اقتدار نقوی کا کہنا تھا کہ کراچی میں ایک تسلسل کے ساتھ ہمارے جوانوں کو لاپتہ کیا جارہا ہے، جو کہ آئین اور قانون کی سراسر خلاف ورزی ہے، ان اداروں نے ملک میں اپنی ایک ریاست بنا رکھی ہے، سانحہ ساہیوال اور سانحہ ماڈل ٹاون انہی عناصر کی کاروائیاں ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ موجود ہ صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی ممنون حسین سے بھی کمزور اور ماتحت ہے، اگر صدر کو ملک میں جاری آئین اور قانون کی خلاف ورزی روکنے کی طاقت بھی نہیں تو عہدے سے استعفی دے دینا چاہیے، رہنمائوں نے کہا کہ اگر ہمارے لاپتہ افراد کسی جرم میں ملوث ہیں تو اُنہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے اور اگر بے گناہ ہیں تو فوری رہا کیا جائے، سیکیورٹی اداروں اور ایجنسیوں کی اس طرح کی کاروائیاں توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہیں جس کا چیف جسٹس کو سوموٹو نوٹس لینا چاہیے۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ قاضی نادر حسین علوی نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت میں انصاف ناپید ہوچکا ہے، صدر نے مظاہرین کے خوف سے گھر کو خیر باد کہہ دیا ہے، یہ پی ٹی آئی کی حکومت کس منہ سے ہمارے سامنے آئے گی، وزیراعظم عمران خان جو انصاف کا بھاشن دیتے ہیں اُنہیں کوئی بتائے کہ مسنگ پرسن کا تعلق پاکستانیوں سے ہے، یہ پاکستان کے محب وطن شہری ہیں ، ہم گزشتہ سات روز احتجاجی دھرنا دیے بیٹھے ہیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہوئی ، ہماری خاموشی کو کمزوری نہ سمجھا جائے ، اگر ہم بلوچستان کے رئیسانی کی حکومت گراسکتے ہیں عمران خان بھی نہیں رہے گا۔
دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مرزا وجاہت علی نے کہا کہ ہم سیکیورٹی فورسز کی اب بھی دل و جان سے عزت کرتے ہیں لیکن ان اداروں میںبیٹھی کالی بھیڑوں نے حکومتی ایجنسیوں کو بدنام کررکھا ہے، آرمی چیف اور آئی ایس آئی چیف ان واقعات کا نوٹس لیں جن کی وجہ سے ملک کے ادارے بدنام ہو رہے ہیں ، اُنہوں نے مزید کہا کہ اگر اتوار تک ہمارے مسنگ پرسن رہا نہ کیے گئے تو اتوار کو شام سے نواں شہر چوک پر غیرمعینہ مدت کے لیے دھرنا شروع کردیا جائے گا۔ دوسری جانب جنوبی پنجاب کے دیگر اضلاع میں بھی احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔