وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور خارجہ امور کے سیکریٹری علامہ سید شفقت حسین شیرازی نے کہا ہے کہ شریف برادران قوم کو بتائيں کہ وه مزيد کتنے پاکستانی خواتين، بچوں، پرامن اور بيگناہ عوام كا قتل عام كريں گے۔ ہر زمانے میں فرعون اور ڈکٹیٹر مزاج لوگ اپنے عوام کا قتل عام کرتے آ رہے ہیں، لیکن اب پاکستانی عوام نے طے کرلیا ہے کہ وہ شریف برادران، انکے مفاد پرست، انتہا پسند اشرافی اور قاتل ٹولے کے غرور اور تکبر کو خاک میں ملا کر رہیں گے۔ نون لیگ کے وزراء اب دهمکیوں بر اتر آئے ہیں۔ اپنی کرسی كو بچانے كيلئے حالات كو خانہ جنگی كی طرف دهکيل رہے ہيں اور اسكی مثال تحریک انصاف کے راہنما شاہ محمود قریشی کی رہایش گاہ پر حملہ ہے ہم اسکی پر زور مذمت کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سیل سے  جاری اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔

 

ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ اب سعودی اہل کاروں نے اپنے وفادار شریف برادران کے اقتدار کو بچانے کیلئے اپنا آخری وکلاء والا پتہ بھی پھینک دیا۔ شريف برادران كو اقتدر مين واپس لانے اور دہشت گردوں كے ہمدرد اور محسن افتخار چوہدری کی بحالی كيلئے انہوں نے تحريک چلائی تهی، اب دوبارہ عوام دشمنی اور جمہوریت کی محافظت کا ڈھونگ نہیں چلے گا۔ قانون دان جھوٹ بول کر دو ہفتوں سے سڑکوں پر بیٹھے ہوئے مظلوم عوام سے دشمنی کا مظاہرہ نہ کریں، قوم ابھی تک انكے لگائے ہوئے زخموں كو نہيں بهولی۔ انکا کہنا تھا کہ ہم انقلاب اور آزادی مارچ کے پرعزم عوام، کارکنان اور قائدین کے بلند حوصلوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اسی جوش و جذبے اور جرات و بہادری سے اپنے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری کی والہانہ، مخلصانہ اور ولولہ انگیز قیادت میں اپنی ملت کے حقوق کی پاسبانی اور خدمت میں پیش پیش رہے گی۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے اپنے خصوصی انٹرویو میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ یہی خط رہبریت ہے کہ اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ ملکر چلو، آج ہم اس مقام پر پہنچ گئے ہیں کہ اپنی ملت کو تنہائی سے نکال کر باہر لے آئے ہیں۔ اس مرحلے پر دنیا کو پتہ چل گیا ہے کہ سامراج کا ایجنٹ کون ہے اور سامراج کس کے پیچھے کھڑا ہوا ہے، اب تو عمران خان بھی امریکہ کیخلاف چیخ پڑا ہے، سب کو پتہ چل گیا ہے کہ نواز شریف کی پشت پر امریکہ ہے۔ جو نہیں چاہتا کہ نواز حکومت چلی جائے۔

 


علامہ سید حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ ماشاءاللہ اب تو سب کو پتہ چل گیا ہوگا کہ کون طاغوت کا حصہ ہے اور کون اس کے مقابل کھڑا ہے، آج امریکہ کس کے ساتھ کھڑا ہوگیا ہے، اب میرے خیال میں آپ اپنے گناہوں کی توبہ کریں، جو لوگ تہمتیں، الزامات لگاتے اور جھوٹا پروپیگنڈا کرتے رہے، آج انہیں پتہ چل گیا ہوگا کہ امریکہ کس کے پیچھے آکر کھڑا ہوگیا ہے۔ ان کے مقابلے میں آکر کون کھڑا ہوا ہے، اب بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے۔ جس طرح شہنشاہ ایران کے پیچھے امریکہ آکر کھڑا ہوا تھا اور حسنی مبارک کے پیچھے کھڑا ہوا تھا، آج وہ نواز شریف کے پیچھے آکر کھڑا ہوا ہے۔ امریکہ جانتا ہے جو گھروں سے نکل کر اس نام نہاد جمہوریت کیخلاف آئے ہیں وہ امریکہ مخالف ہیں۔ اب اگر امریکہ ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے تو اپنے دوستوں کو برادرانہ گزارش کر رہا ہوں کہ اپنے رویے پر نظرثانی کریں، خدا کیلئے تھوڑا سے عقل و دانش سے کام لیں، تھوڑا معروضی حالات کو دیکھا کریں، کہاں کونے سے ملت کو نکال کر بیچ میں لاکر کھڑا کیا ہے اور کہاں وہ تنہائی کا عالم، یہی خط امام ہے، یہی خط رہبریت ہے کہ اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ ملکر چلو، آج ہم اس مقام پر پہنچ گئے ہیں کہ اپنی ملت کو تنہائی سے نکال کر باہر لے آئے ہیں۔ الحمد اللہ مشکلات پہلے بھی تھیں، اب بھی ہیں، آئندہ بھی رہیں گی، لیکن اس مرحلے پر دنیا کو پتہ چل گیا ہوگا کہ سامراج کا ایجنٹ کون ہے، سامراج کس کے پیچھے کھڑا ہوا ہے، اب تو عمران خان بھی امریکہ کیخلاف چیخ پڑا ہے، میری بات سے پہلے ان کی تقریر سن لیں، وہ کیا کہہ رہے ہیں اور یہ لوگ کیا کہہ رہے ہیں، سب کو پتہ چل گیا ہے کہ ان کی پشت پر امریکہ ہے۔ جو نہیں چاہتا کہ نواز حکومت چلی جائے

 


علامہ سید حسن ظفر نقوی نے سوال کے جواب میں کہا کہ  دو نتیجے تو نکل چکے ہیں، پہلا نتیجہ یہ کہ ہم کرپٹ سسٹم کے خلاف آئے تھے، جتنے بھی کرپٹ سسٹم کی پیدوار تھے سب سامنے آگئے ہیں، آپ دیکھیں کہ برسوں سے ملک میں اپوزیشن اور حکومت کی جعلی نورا کشتی چل رہی تھی، جب ان کیخلاف نکل آئے تو یہ ایک ہوگئے، کیونکہ انہیں یہ کرپٹ نظام خطرے میں نظر آیا۔ پورے پاکستان نے دیکھا کہ نورا کشیاں ہو رہی تھیں اور کچھ بھی نہیں تھا، آج پتہ چلا کہ اس کرپشن کا نظام بچانے کیلئے یہ سب ایک تھے اور ایک ہیں، اب قوم 67 سال کے اس دھوکے سے باہر آگئی ہے۔ دوسری ہمیں یہ کامیابی ملی ہے کہ ہم نے سامراجیوں کے چہروں سے نقابیں اتار دی ہیں۔ تیسری ہمیں کامیابی یہ ملی کہ امام خمینی رہ، امام خامنہ ای اور سید حسن کا خط یہی تھا کہ معاشرے میں رہنے والوں کو ساتھ لیکر چلو۔ وہ کونسے لوگ ہیں جو انقلاب کی باتیں بھی کرتے ہیں اور معاشرے میں رہنے والے مکاتب سے ان کی کوئی اٹیچمنٹ بھی نہیں ہے۔ اور اگر کسی کا کبھی کوئی تعلق تھا بھی تو ان لوگوں سے تھا جو دہشتگردوں کے حامی تھے اور آج بھی ان کے سرپرست ہیں۔ آپ یہ دیکھیں کہ آج وہ لوگ باہر نکل کر آئے ہیں، جن کے آباو اجداد نے پاکستان بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا اور آج ان کی اولادیں اس ملک بچانے کیلئے باہر آئی ہیں۔ یعنی وہی شیعہ سنی جنہوں نے اس ملک کے بنانے میں اپنی قربانیاں دیں اور آج اسے بچانے کیلئے ان کی اولادیں اکٹھی ہیں۔ میں برادران ایک بار پھر اپیل کرتا ہوں کہ مخالفت کی ایک حد ہوتی ہے، ایسے نہ کرو کہ دشمن سامراج کے ہاتھ مضبوط ہوں اور وہ سامراج تم سے ہی نہ کھیل جائے۔ جب اسے پتہ چلے کہ اِن کی صفوں میں یہ لوگ موجود ہیں تو تم سے ہی نہ کھیل جائے۔ کسی کی مخالف میں اتنا آگے مت جاو کہ واپس پلٹنا مشکل ہوجائے۔ قوم اور ملت کو پیش نظر رکھو، حسد و رقابت پر مت چلو۔


علامہ سید حسن ظفر نقوی نے ایک اور سوال کے جواب میں کہاکہ الحمد اللہ یہ 35 سال کا ثمر ہے، وہ جو بند کمروں میں وحدت کے نام پر سیمینار اور افطار ڈنر ہوا کرتے تھے آج وہ سڑکوں پر عملی طور پر نظر آرہی ہے، آپ کو چاہیے تھا کہ اسے مضبوط کرتے، آپ ایسا کوئی تو کام کرتے کہ ہم آپ کے پیچھے چلتے، بجائے یہ کہ آپ خوش ہوں کہ اللہ تعالٰی نے ہمیں یہ موقع دیا ہے کہ ہم اس وحدت کو نچلی سطح لیکر جائیں، الٹا رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، ایسا مت کریں، تہمتیں اور الزامات مت لگائیں، خواہ مخواہ منفی پروپیگنڈا کرکے اپنی توانائیاں ضائع مت کریں، اللہ کی بارگاہ میں سب نے جانا ہے۔ اللہ دلوں کے حال جانتا ہے۔


علامہ سید حسن ظفر نقوی نے شیعہ سنی اتحاد پر کنفیوژن کے شکار افراد سے مطالق کہا کہ  جو لوگ کنفیوژن کا شکار ہیں وہ ہمارے بھائی ہیں، ہمارے دوست ہیں، اور ایک وہ ہیں جو جان بوجھ کر ایسا کر رہے ہیں، لہٰذا جو جان بوجھ کر رہے ہیں، انہوں نے تو سیدھا نہیں ہونا۔ لیکن جو کنفیوژن کا شکار ہیں، ان سے درخواست ہے کہ وہ کنفیوژن سے باہر نکلیں۔ آپ ملک کے حالات دیکھیں، آپ کیسا سسٹم چاہتے ہیں کہ جب تک اٹھارہ کروڑ لوگ آپ کے نظریات پر فِٹ نہ آجائیں تب کچھ ہوگا۔ ایسا تو لبنان اور شام میں بھی نہیں ہے۔ کیوں اس بشار الاسد کی پشت پر رہبر معظم اور سید حسن کھڑے ہوگئے۔ بتائیں ناں کہ بشار الاسد کونسا مولوی ہے اور دیندار آدمی ہے، اس کے علاوہ میں مزید کیا کہوں اس بارے میں۔ لبنان کی پارلیمنٹ میں کیسے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں، لیکن وہاں حزب اللہ موجود نہیں ہے، کیونکہ وطن ہے ناں، اگر وطن رہے گا تو سب کچھ رہے گا، جب وطن ہی نہیں رہے گا تو پھر کیا باقی رہے گا۔ ہمیں اپنے معروضی حالات دیکھنا ہوں گے، ہمارے ہاں کیا ہو رہا ہے اور کیا ہونے جا رہا ہے۔ ہمیں پہلے مرحلے میں قوم کو تنہائی سے باہر نکالنا ہوگا، ہمیں ان کے ساتھ کھڑے ہوجانا ہوگا جن کے ساتھ آپ کے نظریات تو ملتے ہیں، ان کے ساتھ بیٹھنے میں کوئی اجنبیت تو محسوس نہیں ہوتی۔ جن نعروں کو ہم سننے کے عادی ہیں وہی نعرے یہاں لگ رہے ہیں۔ ہم کسی اور کے جلسوں میں تو علَم نہیں لیکر جاسکتے لیکن یہاں دیکھیں کہ یہی لوگ علَم پاک چوم رہے ہیں۔ لبیک یاحسین (ع) کے بینرز لگے ہوئے ہیں، لوگ علماء کی عبائیں آکر چومتے ہیں۔

 

کالعدم جماعتوں کی جانب سےنواز حکومت کی حمایت میں احتجاج پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  یہ حکومت اور اس کے اتحایوں کا آخری حربہ ہے، اسی لئے بار بار دوستوں سے کہہ رہا ہوں کہ یہ دیکھیں کہ انکی حمایت میں کون کون آرہا ہے، کیا آپ ان کی حمایت کریں گے۔ دشمنوں اور قاتلوں کے ہاتھ مضبوط کریں گے۔؟ یہ حکومت کا آخری حربہ ہے، ایک دو فرقہ وارانہ کارروائیاں کرا کے یہ معاملات ختم کرانا چاہتے ہیں۔ اس لئے بار بار یہ کہہ رہا ہوں کہ کون کون ان کی پشت پر آرہا ہے، یہ دیکھیں کہ تمہارا قاتل ان کی پشت پر آرہا ہے۔ امریکہ ان کی پشت پر آرہا ہے، تمام دشمن قوتیں ایک جگہ جمع ہوگئی ہیں۔

وحدت نیوز( کراچی) مجلس و حدت مسلمین کرا چی ڈویثرن کے زیر اہتمام انقلاب مارچ کے شرکاء سے اظہار یکجہتی اور ان کے مطالبات کے حق میں نمائش چورنگی پرمنگل کے روز بھی دھرنا دیا گیا۔ پاکستان عوامی تحریک ،مسلم لیگ ق ،سنی اتحاد کونسل اورسنی تحریک کے قائدین نے بھی مجلس وحدت مسلمین کے دھرنے کی حمایت کرتے ہوئے اس میں شرکت کی۔ دھرنے میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔پیر کی کی طرح منگل کو بھی شام 5بجے سے احتجاجی دھرنے کا آغاز کر دیا گیا ۔

 

دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں ایم ڈبلیوایم کے رہنماء علامہ شیخ حسن صلاح الدین،علی حسین نقوی اور علامہ علی انورکا کہنا تھا کہ نواز شریف کی بادشاہت کے دن گنے جا چکے ہیں اورگو نواز شریف گو تمام پاکستانیوں کا متفقہ نعرہ بن چکا ہے یعنی ان کی آمرانہ حکومت کا خاتمہ قریب ہے۔ان کی حکومت کے خاتمے اور نئی نمائندہ حکومت کے قیام سے ہی عوام کو انصاف ملے گا ۔نواز گورنمنٹ میں شامل کالعدم تکفیری جماعتوں کے نمائندہ وزرا ء کو اب عوامی کٹھرے میں کھڑے ہو کر اپنے جرائم کا حساب دینا ہوگا ۔عوام کو بادشاہوں کی طرح رعایا سمجھنے والے نواز شریف بھول گئے تھے کے یہ ملک کسی بادشاہ کی غلامی کر کے حاصل نہیں ہوا غیر جمہوری نواز حکومت نے عوامی استحصال کے ریکارڈ تو ڑدیئے ۔آج ملک میں بسنے والے عوام معاشی بدحالی سمیت دہشتگردی انتہا پسندی کی لپیٹ میں آکر اپنی جانیں کھو رہے ہیں کیونکہ نواز شریف کی دہشتگردوں کے ساتھ خفیہ ڈیل تھی۔

 

پاکستان مسلم لیگ ق کے نعیم عادل شیخ ، زیشان پنور،مطلوب اعوان ،الحاج اقبال محمود،محمود میمن ،صاحبزادہ اظہر رضاسمیت دیگر قائدین نے کہا کہ اب پارلیمنٹ کے سامنے پرامن دھرنا ہوگا اور وہیں انقلاب مارچ کی کامیابی کا اعلان ہوگا۔انہوں نے نواز حکومت کو متنبہ کیا کہ انتظامیہ کو غیر آئینی مقاصد کے لئے عوام دشمن کارروائی کا حکم دیا تو پھر پورے ملک کے عوام ان کے خلاف اپنے اپنے علاقوں میں اٹھ کھڑے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنی نااہلی اور ناکام حکومت کی ناقابل تردید ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے عوامی پارلیمنٹ کے جائز مطالبات کے آگے سرنگوں ہوجائیں۔انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ وزیرف اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف درج کرنے کے عدالتی حکم کی تعمیل کا تقاضا ہے کہ یہ حکومت سے الگ ہوکر عام آدمی کی طرح عدالتوں کا سامنا کریں۔اب ان کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں بچا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری ایک جلوس کی صورت میں عوامی پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کےلئے پنڈال  میں پہنچ گئے ہیں ، اس موقع پر ان کے ہمراہ ایم ڈبلیوایم کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی ، مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ شفقت شیرازی ، مرکزی سیکریٹری تربیت علامہ احمد اقبال، مرکزی سیکریٹری تبلیغات علامہ اعجاز بہشتی، مرکزی سیکریٹری یوتھ فضل نقوی ، مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی،مرکزی ویلفیئرنثارفیضی، مرکزی سیکریٹری روابط اقرارملک اور دیگر مرکزی ، صوبائی ، ڈویژنل رہنماوں سمیت وحدت اسکاوٹ اور کارکنان کی بڑی تعداد بھی موجود تھے۔

 

علامہ ناصر عباس جعفری کی پنڈال میں آمد کے بعدپنڈال لبیک یا حسین ع فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھا ، علامہ ڈاکٹر طاہر القادری نے علامہ ناصر عباس جعفری کو اسٹیج پر خوش آمدید کہا ، اور عوامی پارلیمنٹ کے اجلاس کا باقائدہ آغاز علامہ ناصر عباس جعفری کی تلاوت کلام پاک سے کیا گیا، واضح رہے کہ اس عوامی اجتماع میں ملک کے  مختلف شہروں سے مجلس وحدت مسلمین سے ہزاروں کارکنان شریک ہیں  ، جنہوں نے اپنے ہاتھوں میں تنظیمی پرچم بھی تھامے ہوئے ہیں ۔

وحدت نیوز(لاہور) تیزی سے تبدیل ہوتی ملکی سیاسی صورتحال، انقلاب مارچ اور ریڈ زون میں مظاہرین کے داخلے کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کا ہنگامی اجلاس جاری ہے،سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی زیر صدارت مرکزی سیکریٹریٹ میں جاری اجلاس میں ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ شفقت حسین شیرازی،علامہ حسن ظفرنقوی ، علامہ اعجازحسین بہشتی ، نثار فیضی،  اقرارحسین ملک، فضل عباس نقوی،سید ناصر شیرازی اور علامہ احمد اقبال رضوی بھی شریک ہیں ، اجلاس میں اہم فیصلہ جات متوقع ہیں ، جبکہ بعض میڈٖیا چینلز پر ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا رضوی کی جانب سے انقلاب مارچ کے خلاف ایوان میں پیش کی جانے والی قرارداد پر دستخط کی جھوٹی خبر نشر کرنے کی بھی پرزور مذمت کی گئی۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان، سنی اتحاد کونسل، پاکستان عوامی تحریک، سنی تحریک، مسلم لیگ ق کی جانب سے اسلام آباد میں جاری انقلاب مارچ کی حمایت میں نمائش چورنگی پراحتجاجی دھرنا دیا گیا۔ دھرنے میں بڑی تعداد میں مرد و خواتین نے شرکت کی۔ احتجاجی دھرنے میں شیر خوار بچے بھی شریک تھے۔ احتجاجی دھرنے کے شرکاءگو نواز گو، گو شہباز گو اور نواز حکومت کے خاتمے کے لئے نعرے بلند کررہے تھے۔ احتجاجی دھرنے میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے خصوصی طور پرٹیلیفونک خطاب کیا۔ دھرنے میں ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ علی انور جعفری، علی حسین نقوی، علامہ مبشر حسن، سنی اتحاد کونسل کے رہنما صاحبزادہ اصغر رضا، پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خان محمد بلوچ سمیت دیگر رہنماو ں نے بھی خطاب کیا اور نواز حکومت کے خاتمے کے لئے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اپنے خطاب میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ہم نے مظلوموں کے حق کی آواز کو بلند کیا ہے، ظالموں کے خلاف ایک مقدس قیام ہے، موجودہ حکمران ظالم ہیں انہوں نے پورے ملک میں دہشت گردوں کی سرپرستی کی، ماڈل ٹاو ن سمیت راولپنڈی میں دہشت گردوں کو کھلی آزادی دی اور مظلوموں کا قتل عام کیا۔ ان کاکہنا تھا کہ انشاءاللہ پاکستان کے مظلومین ان ظالموں کو ان کے تخت شاہی سے اٹھا کر باہر پھینک دیں گے۔

 

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ عدالت کا سورج طلوع ہونے والا ہے، اس کے لئے استقامت کی ضرورت ہے، میں سب کو دعوت دیتا ہوں کہ ظلم کی سیاہ رات مٹانے کیلئے گھروں سے باہر نکلیں اور نواز حکومت کے خلاف اپنی آواز حق کو بلند کریں، یہ حکمران جعلی الیکشن کے ذریعے ہم پر مسلط کئے گئے ہیں، ہمارا قیام پاکستان کو حقیقی اسلامی جمہوریہ بنانے کے لئے ہے، سیاسی ڈاکوو ں سے اس ملت کو نجات دلانے کے لئے ہے، ہم کسی ظالم کو اپنے وطن پر مسلط نہیں رہنے دیں گے اور انشاءاللہ ظالموں کو عبرتناک انجام سے دوچار کریں گے۔ احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے دیگر رہنماو ں کا کہنا تھا کہ شریف برادران کی حکومت نے سرزمین پاکستان کی حمیت کو آئی ایم ایف کے قرضوں کے آگے بیچ دیا ہے، نواز حکومت کا قائم رہنا وطن عزیز کی سلامتی کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے، آج اگر ہم کو وطن عزیز کو بچانا ہے تو نواز شریف اور شہباز شریف کی حکومت کا خاتمہ کرکے ملک میں اصلاحات کرنے ہونگیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree