وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن ضلع جنوبی کی جانب سے شہر کراچی میں جاری شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ اور اسلام آباد میں نواز حکومت کی جانب سے کارکنان کی گرفتاری کے خلاف خراسان سے نمائش چورنگی تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں خواتین بچے بزرگ اور نوجوانوں نے شرکت کی احتجا جی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکرٹری جنرل حسن ہاشمی، علامہ مبشر حسن ،مولانا علی انور ،علی حسین نقوی نے کہا ہے کہ حکومت سندھ ملت جعفریہ کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے لہذاٰ پاکستان کی معاشی شہ رگ کراچی میں امن و امان کے قیام اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کے لئے کراچی میں فی الفور فوجی آپریشن کیا جائے اور ہر قسم کی دہشتگردی کا خاتمہ کیا جائے ، مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ اسلام آباد کی طرح کراچی می بھی آئین کے آرٹیکل 245کا نفاذ عمل میں لایا جائے اور کراچی میں موجود مدارس اور ایسے تمام مقامات جہاں دہشت گردوں کی پناہ گاہیں ہیں اور دہشت گردی کے مراکز قائم ہیں کے خلاف بے رحمانہ فوجی آپریشن شروع کیا جائے تا کہ شہر کو واقعی امن کا گہوارہ بنایا جا سکے۔

 

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماؤں نے کہا کہ کراچی میں دہشت گردوں کا راج ہے اور روزانہ کی بنیادوں پر ملت جعفریہ کے عمائدین ، ڈاکٹرز، انجیئنرز، وکلا، علماء، خطباء اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے معصوم شہریوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ،مائیں اپنے بیٹوں سے محروم و رہی ہیں جبکہ بہنیں اپنے بھائیونں سے اور اسی طرح سیکڑوں سہاگ اجڑ چکے ہیں لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی اور شہر میں موجود کالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف کوئی موثر کاروائی عمل میں نہیں لا جا رہی ۔

 

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماؤں نے حکومت او ر اپوزیشن میں موجود سیاسی و مذہبی جماعتوں کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں بشمول پاکستان پیپلز پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، جماعت اسلامی، جمعیت علمائے پاکستان اور دیگر کو مشترکہ طور پر دہشت گردی کے خاتمے کے لے میدان میں آنا ہو گا اور دہشت گردی کی کاروائیونں کے خلاف عملی اقدمات اٹھانے ہوں گے تا کہ ملک دشمن اور اسلام دشمن دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا جا سکے ،انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے مشترکہ طور پر جد وجہد وقت کی اہم ترین ضرورت ہے اور شہرقائد میں دہشتگردی کے ختم کرنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر حکمت عملی بنانی ہوگئی ۔

 

مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے اسلام آباد میں وفاقی حکومت کی جانب سے مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں کیخلاف جاری کریک ڈاؤن کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے گرفتار کئے گئے کارکنوں کی فی الفور ہائی کا مطالبہ کیا اور کہاکہ شہر کراچی میں ملت جعفریہ کے عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ اور وفاقی دارلحکومت میں کارکنوں کی گرفتاریوں کے منصوبے حکومتی سازش کی کڑیوں کا حصہ محسوس ہوتے ہیں، انہوں نے وفاقی حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر کارکنوں کی رہائی عمل میں نہ لائی گئی تو ملک گیر احتجاج کا سلسلہ شروع کیا جائے گا اور سنگین حالات کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر عائد ہو گی ۔

وحدت نیوز(پشاور) مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختونخوا کی صوبائی مجلس شوریٰ کا اہم اجلاس پشاورمیں انعقاد پذیر ہوا۔ جس میں تمام اضلاع کے سیکرٹری جنرلز، صوبائی کابینہ کے اراکین، صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین حسین الحسینی، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ جہانزیب جعفری اور مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ شفقت حسین شیرازی نے شرکت کی۔ اس موقع پر اضلاع کے سیکرٹری جنرلز نے گذشتہ سال کی کارکردگی رپورٹس پیش کیں۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں علامہ سید محمد سبطین حسین الحسینی کا کہنا تھا کہ آمدہ سال کو عزاداری اور عصر حاضر کے تقاضوں کا سال قرار دیا جائے گا۔

وحدت نیوز(مظفرآباد)حکومتی ظالمانہ پالیسیوں کے نتیجے میں آزاد کشمیر کے شہریوں کو اسلام آباد کے مرکزی دفتر مجلس وحدت مسلمین سے تنظیمی امور کے سلسلے میں گئے ہوئے کارکنان و عہدیداران کو گرفتار کر کے بدترین تشدد و غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا ہوا ہے۔ جس پر کشمیری عوام انتہائی غم و غصہ میں ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر ضلع مظفرآباد کے سیکرٹری جنرل مولانا سید طالب حسین ہمدانی نے ضلعی دفتر مجلس وحدت مسلمین مظفرآباد میں صحافیوں سے گفتگو کر تے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر کے مرکزی رہنما سید تصور عباس موسوی ، سیکرٹری اطلاعات سید ذیشان حیدر، سیکرٹری امور جوان ضلع مظفرآباد سید شاہد حسین کاظمی، وحدت اسکاؤٹس آزاد کشمیر کے چیف سید انصر عباس نقوی و دیگر ساتھیوں کی گرفتاریاں قابل مذمت ہیں ، کس قانون کے تحت انہیں پابند سلاسل کیا گیا، ہم پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے ذمہ داران کو جلد رہا کیا جائے ، نہیں تو حالات کی ذمہ داری حکومت پر ہو گی، گرفتاریاں ناقابل برداشت عمل ہے، بھرپور احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں ، ہم پرامن و جمہوری جدوجہد کے قائل ہیں ، ہمیں پرتشدد نہ بنایا جائے، حکومت پاکستان کشمیری قوم کو کیا پیغام دینا چاہ رہی ہے، وہ اسلام آباد نہیں آ سکتے ؟ اور اگر ہم اسلام آباد آتے ہیں ہمیں بے جرم و خطا گرفتار کر کے تشدد کے ذریعے روکا جائے گا، کہیں ایسا نہ ہو کہ آج ہمیں ڈرانے والوں کو کل خود کہیں چھپنے کی جگہ نہ ملے، اگر ہم اسلام آباد کی طرف نکل پڑے تو اوچھے ہتھکنڈوں والی حکومت کے اوچھے ہتھکنڈے کام نہیں آئیں گے، اس لیئے ہم پروزور مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے گرفتار رہنماؤں کو کارکنوں کو فی الفور رہا کیا جائے ۔

 

 انہوں نے مذید کہا کہ عجیب بات یہ ہے کہ حکومتی تھانے ایف آئی آر پہلے کاٹتے ہیں ، دفعات پہلے لگاتے ہیں اور لوگوں کو بعد میں گرفتار کرتے ہیں ، ایسے اقدامات سے اس نام نہاد جمہوری حکومت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے، کوئی چارہ نہیں نام نہاد جمہوری وزیراعظم گھر جائے اور ان ظالمانہ و وحشیانہ اقدامات کی شفاف تحقیقات کروائیں جائیں۔انہوں نے کہا کہ جمہوری دور حکومت میں عوام پر طاقت کا بے دریغ استعمال دفعہ 144کا نفاذ ، چادر و چار دیواری کا تقدس پامال کیا جانا آمریت کی یاد تاذہ کروانے کا ذریعہ اور اس بات کا ثبوت ہے کہ نواز شریف نے ایک ڈکٹیٹر کی کوک میں سیاسی پرورش پائی تھی اور اس کے عملی مظاہرے کیئے جا رہے ہیں۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور حکومت سے عوامی تحریک کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن  سید اسد عباس نقوی کو دو روز بعد اسلام آباد پولیس نے رہا کر دیا، جبکہ ایم ڈبلیوایم کے باقی گرفتار کارکنان تا حال پولیس کی تحویل میں ہیں ، جن میں ایم ڈبلیوایم آزاد جموں کشمیر کے صوبائی رہنما بھی شامل ہیں ، واضح رہے کہ اسد عباس نقوی کو گذشتہ روز ایم ڈبلیوایم کے مرکزی سیکریٹریٹ سیکٹر جی سکس فورسے الصبح پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں نے گرفتار کر کے نا معلوم مقام پر منتقل کردیا تھا، جس کے بعد پہلے مجلس وحدت مسلمین اور بعد ازاں پاکستان عوامی تحریک اور سنی اتحاد کونسل نے بھی حکومت کے ساتھ ہر قسم کے مذاکرات کو کارکنان کی رہائی تک موخر کر دیا تھا، مذاکرات میں تعطل کے پیش نظر پولیس نے نواز حکومت کی ایماءپرایم ڈبلیوایم کی مذاکراتی کمیٹی کے رکن اسد عباس کو رہا کر دیا ہے، لیکن اتحادی جماعتوں کے قائدین نے باہمی مشاور ت سے فیصلہ کیا ہے کہ ایم ڈبلیوایم ، پی اے ٹی اورایس آئی سی کے  تمام گرفتار کارکنان کی رہائی تک حکومت سے مذکرات کا عمل معطل رہے گا، اس حوالے سے اپوزیشن جرگے کے رکن سینیٹر رحمٰن ملک کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) پاکستان عوامی تحریک نے ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں کی گرفتاریوں کیخلاف احتجاجاً حکومت سے مذاکرات معطل کردیئے، خرم نواز گنڈا پور کہتے ہیں کہ حکومت ایک طرف مذاکرات دوسری جانب کارکنوں کو گرفتار کر رہی ہے، اسد نقوی اور ان کے ساتھیوں کی رہائی تک مذاکرات نہیں ہونگے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور کا کہنا تھا کہ پولیس نے مذاکراتی کمیٹی کے رکن اسد نقوی اور ان کے ساتھیوں کو گرفتار کرلیا ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت ہمارے کارکنوں کی گرفتاریوں سے لاعلمی کا اظہار کر رہی  ہے، اگر پولیس نے گرفتاریاں نہیں کیں تو اسد نقوی اور ان کے ساتھیوں کے اغوا کا مقدمہ درج کیا جائے، خرم نواز گنڈا پور کا کہنا تھا کہ جرگے کے ارکان کو بھی کارکنوں کی گرفتاریوں سے آگاہ کرینگے، حکومت سے ہونیوالے مذاکرات میں احتجاجاً شریک نہیں ہوں گے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کا کوئی نمائندہ حکومتی مذکراتی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات میں شریک نہیں ہو گا، حکومت پنجاب اور وفاقی حکومت اپنی نااہلیوں کے نتیجے میں ایم ڈبلیوایم کے خلاف ریاستی طاقت کا استعمال کررہی ہے، مذاکراتی کمیٹی کے رکن اسد عباس نقوی سمیت تمام گرفتار کارکنان کی بازیابی تک ایم ڈبلیوایم ، پاکستان عوامی تحریک اور سنی اتحاد کونسل  حکومتی کمیٹی سے مذاکرات کا مکمل بائیکاٹ کرتی ہے،   وحدت نیوز کے نمائندے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم کے سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی نے کہا ہے کہ حکومت مذاکرات میں سنجیدہ نہیں ہے جس کا واضح ثبوت ہمارے کارکنوں کی گرفتاریاں ہیں، پہلے فقط مجلس وحدت نے حکومت سے مذاکرات کا بائیکاٹ کیا تھالیکن اب پاکستان عوامی تحریک اورسنی اتحاد کونسل نے بھی واضح طور پر حکومتی کمیٹی سے کسی بھی قسم کے مذکرات جاری نہ رکھنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے،انہوں نے مذید کہا کہ ریاستی طاقت کےبے دریغ استعمال  اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو مذاکرات میں ڈیڈلاک پیدا ہوجائیگا اور ملک گیر احتجاج شروع کر دیا جائیگا، جس کی ساری ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ سید ناصرعباس شیرازی نے پاکستان عوامی تحریک کے رہنما ڈاکٹر رحیق عباسی اور سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا سے رابطے کے بعد مذاکراتی کمیٹی کے ممبر اور کارکنان کی رہائی تک مذاکرات ملتوی کرنے کا اعلان کردیا اور فیصلے سے اپوزیشن سیاسی جرگہ کے رہنما ااور جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کو آگاہ کر دیا گیاہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree