وحدت نیوز (گلگت) چیف الیکشن کمشنر کی یکطرفہ تعیناتی ہرگز قبول نہیں، چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے سلسلے میں تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے۔مسلکی یا سیاسی وابستگی کی بنیاد پر چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کی گئی تو خاموش نہیں رہیں گے۔مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ نواز لیگ نے ابھی سے ہی آنے والے الیکشن کو ہائی جیک کرنے کا پلان بنایا ہے جس کیلئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی میں سیاسی وابستگی کو پیش نظر رکھا جارہا ہے۔چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی مسلک اور سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر کی جائے اور تمام سیاسی جماعتوں کے مشورے کے بعد تعیناتی عمل میں لائی جائے۔
انہوں نے کہا ہے کہ مسلم لیگ نواز خرید وفروخت کی سیاست کررہی ہے اور میرٹ کو پائمال کرکے من پسند افراد کو نواز نا ان کے سیاسی منشور کا حصہ ہے۔ عوام سے کئے گئے وعدوں پر کوئی کام نہیں کیا گیا،ٹھیکوں اور ملازمتوں میں انتہائی درجے کی کرپشن کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو اعتماد میں لئے بغیر لینڈ ریفارمز کمیٹی کی سفارشات کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی۔ہم کسی ایسے فیصلے کو ہرگز تسلیم نہیں کرینگے جو عوام کو اپنی زمینوں سے بیدخل کرنے کے لئے بنایا جائے۔ جب تک گلگت بلتستان کی حیثیت متنازعہ ہے تب تک نہ تو اس خطے کے عوام پر ٹیکسوں کا نفاذ ہوسکتا ہے اور نہ ہی عوام کی ملکیتی زمینوں پر حکومت قبضہ کرسکتی ہے۔جہاں حکومت عوام کے منشاء کے خلاف اقدامات کرے گی عوام کا سمندر سڑکوں پر لے آئینگے۔
وحدت نیوز (سکردو) یوم پاکستان کی مناسبت سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کی جانب سے عظیم الشان یوم پاکستان کانفرنس پی ٹی ڈی سی کے ٹو موٹل اسکردو میں ہوئی۔ یوم پاکستان کانفرنس میں مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماوں کے علاوہ علماء، زعماء اور عمائدین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ یوم پاکستان کانفرنس سے اسماعیلی مکتب فکر لوکل کونسل کے صدر رحمت علی، پاکستان تحریک انصاف کی رہنماء آمنہ انصاری، عوامی ایکشن کمیٹی کے محمد علی دلشاد، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء عبداللہ حیدری، ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ شیخ احمد نوری، فدا حسین، صحافی برادری سے عالم نور، انجمن تاجران بلتستان کے صدر غلام حسین اطہر اور مجلس وحدت کے صوبائی سربراہ آغا علی رضوی نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ یوم پاکستان کے منانے کا مقصد شہداء سے تجدید عہد کرنا اور ملکی سلامتی و استحکام کے لئے جدوجہد کرنے کا عزم کرنا ہے۔ جی بی کے عوام نے یہاں پر موجود ڈوگرہ راج کو اسلامی نظریہ حیات کی وجہ سے مار بھگایا اور سبز ہلالی پرچم کے نیچے زندگی گزارنے اور آزادی کی فضاء میں سانس لینے کو فخر جانا۔ پاکستان میں سب سے سے زیادہ محب وطن یہاں کے عوام ہیں اور کبھی یہاں کے عوام نے ریاست کو نقصان پہنچانے کی کوشش نہیں کی، بلکہ وطن عزیز کے دفاع میں یہاں سے سپوت سینہ سپر ہیں چاہے وہ معرکہ کرگل ہو یا دہشتگردوں کے خلاف آپریشن۔ جی بی کا بچہ بچہ محب وطن ہے اور پاکستان کی سلامتی کا ضامن ہے۔
مقررین نے کہا کہ صوبائی حکومت اور انتظامیہ یہاں کے حساس ایشوز کو چھیڑ کر خطے میں بے چینی پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے، جس سے ملک دشمنوں کے ایجنڈے کو تقویت ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سے سی پیک یہاں سے گزارنے کا فیصلہ ہوا ہے کبھی گندم سبسڈی کو چھیڑ کر عوام اور خطے میں بے چینی پھیلانے کی کوشش کی جاتی ہے، کبھی یہاں غیر قانونی ٹیکس عائد کیا جاتا ہے، کبھی فورتھ شیڈول کے ذریعے یہاں کے محب وطن عوام کے جذبہ حب الوطنی کو مشکوک کرنے کی کوشش کی جاتی ہے اور اب خالصہ سرکار کے نام پر عوامی اراضی پر قبضہ کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ مقررین نے کہا کہ سیاسی جماعتوں اور وفاقی حکومتوں سے یہاں کے عوام یکسر مایوس ہو چکے ہیں پاک افواج کے سربراہ، سپریم کورٹ کے سربراہ اور ریاستی ادارے گلگت بلتستان کی محرومیوں اور عوام پر جاری مظالم کا نوٹس لیں۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ سی پیک میں گلگت بلتستان کو بھرپور حصہ دیا جائے سی پیک جیسے اہم پروجیکٹ میں جی بی کو محروم رکھنا لمحہ فکریہ ہے۔ جی بی کی ترقی و خوشحالی پاکستان کی خوشحالی کا باعث بن سکتی ہے۔
یوم پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ جی بی کی ایک ایک انچ اراضی عوام ہے اور کسی صورت عوامی اراضی پر قبضہ کرنے نہیں دیں گے۔ انتظامیہ حساس خطے میں بے چینی پھیلانے سے باز رہے۔ تمام مکاتب فکر مل کر گلگت بلتستان اور پاکستان کی تعمیر و ترقی میں حصہ لیتے رہیں اور پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لیے صف اول کا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم جی بی کے سربراہ آغا علی رضوی نے کہا ہے کہ پاکستان کی حفاظت و سلامتی کے لیے صف اول کردار ادا کرتے رہیں گے اور عوامی حقوق کی جدوجہد ہر صورت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم آج آزادی کی فضاو ں میں سانس لے رہے ہیں تو یہ پاکستان کی وجہ سے ہے اور پاکستان خدا کی طرف سے ایک عظم نعمت ہے۔ اس ملک میں مودی کے یاروں کو کوئی جگہ نہیں۔ جی بی کے عوام کی حب الوطنی مشکوک قرار دینے والے اصل میں ملک کے غدار ہیں۔ ہم پاکستان سے محبت کسی خوف یا لالچ میں نہیں کرتے بلکہ اسے اپنی ماں دھرتی سمجھتے ہیں، جس پر سب کچھ قربان کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ملک اس وقت جن مشکلات کا شکار ہیں، اسکی وجہ نااہل حکمرانوں کی وجہ سے ہے ورنہ یہ خطہ قدرتی اور انسانی وسائل سے مالا مال ہے۔ پاکستان کو ایٹمی طاقت نہیں بلکہ یہاں کے عوام اور خدائی طاقت محفوظ رکھ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی بی کے عوام حصول حقوق کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد برقرار کریں اور حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔
وحدت نیوز(گلگت ) نلتر روڈ کو بلا ک ہوئے چھ دن گزر گئے ہیں لیکن تاحال روڈنہ کھلوانا حکومتی بے حسی کا ثبوت ہے۔موسمی حالات کی وجہ سے بیماریاں معمول کا حصہ ہیں اور روڈ نہ کھلنے کی وجہ سے بیماروں کو گلگت شفٹ کرنا ناممکن ہوچکا ہے۔نلتر بالا و پائین کے غریب عوام اشیائے خوردنوش کی ترسیل کیلئے سخت پریشان ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری امور سیاسیات غلام عباس نے کہا ہے کہ نلتر روڈ کی بندش کی وجہ سے کسی انسانی جان کو خطرہ لاحق ہوگیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔انہوں نے کہا کہ دو گائوں کو ملانے والی واحد سڑک پچھلے چھ دنوں سے بند پڑی ہے اور علاقے کے عوام روڈ بلاک ہونے کی وجہ سے سخت پریشان ہیں۔بیمار، طالبعلم، بچے اور خواتین روڈ بلاک ہونے کی وجہ سے محصور ہوچکے ہیں اور برفانی تودے کو بروقت نہ ہٹاناانتہائی افسوسناک ہے جبکہ محکمہ تعمیرات عامہ نے صرف ایک بلڈوزر برائے نام کام پر لگادیاہے جس کی کام کرنے کی رفتار انتہائی سست ہے اگر یہی صورت حال رہی تو آئندہ ایک مہینے تک بھی روڈ کھلنے کا کوئی امکان نظر نہیں آرہا ہے۔حکومت کی اس معاملے میں بے حسی علاقے کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے اور آئندہ ایک دو روز تک روڈ نہ کھلا تو اشیائے خوردنوش کی بھی قلت پیدا ہوجانے کا خدشہ ہے۔انہوں نے چیف سیکرٹری سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے میں ضروری کاروائی کرکے روڈ کو فوری کھلوانے کی کوئی سبیل کریں۔
خالصہ سرکار کی اصطلاح استعمال کرنیوالے سرکاری ملازم کے خلاف غداری کا مقدمہ چلوائوں گا، آغا علی رضوی
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے اپنے بیان میں کہا کہ گلگت بلتستان میں زبردستی کا قانون نافذ ہونے ہرگز نہیں دیں گے۔ ایک خطے میں مختلف قوانین انتہائی افسوسناک عمل ہے۔ گلگت اور بلتستان کے چند مقامات پر خالصہ کے نام پر زمینوں کو ہتھیانے کی
کوشش غیر قانونی عمل ہے۔ اگر حکومت کو ضرورت پڑتی ہے تو دیامر کی طرح بلتستان اور گلگت کی زمینوں کا معاوضہ دیکر حاصل کرے اور یہ خالصہ سرکار والی اصطلاح کسی سرکاری افسر نے استعمال کی تو سپریم کورٹ آف پاکستان میں ان کے خلاف غداری کا کیس دائر کریں گے۔کیونکہ خالصہ کے قانون کو تسلیم کرنا
انتہائی خطرناک عمل اور جنگ آزادی کو نہ تسلیم نہ کرنا اور اس خطے کو ڈوگرہ سے قبل سکھوں کی جاگیر تسلیم کرنے مانند ہے۔ اگر ریاستی ادارے کے افراد ایسے بیہودے نظریے کی پرچار کرے تو ملک دشمنوں کو کیا جواب دیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے قبضے میں اسوقت سینکڑوں کنال اراضی پہلے سے موجود ہیں اگر
عوامی فلاحی امور کے لیے سنجیدہ ہیں تو ان اراضی کو استعمال میں لائیں اسکے علاوہ آئین پاکستان پر عمل کرتے ہوئے پاکستان میں رائج معاوضہ مقامی لوگوں کو دیکر زمین حاصل کرے۔ ریاستی طاقت کے زور پر عوامی اراضی پر قبضہ خطے میں بے چینی پھیلانے کی کوشش ہے جسے ہم کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ بلتستان کے انتظامی سربراہ کو شاید معلوم نہیں کہ گلگت بلتستان کو ہمارے آباو اجداد نے خون بہا کر ڈوگروں سے آزاد کرایا ہے ۔ یہ خطہ خیرات میں حاصل نہیں کیا کہ جس کے من میں آئے بانٹا پھرے۔ چھومک داس میں عوام نے رضاکارانہ طور پر بلتستان یونیورسٹی کے لیے زمین بغیر معاوضہ دی ہے تو
انتظامیہ کو عوام کا احسان مند ہونا چاہیے نہ کہ بقیہ اراضی پر بھی قبضہ کرنے کی کوشش کرے۔ انتظامی سربراہ عوام کا خادم ہے نہ کہ شہنشاہ ۔ انتظامی سربراہان کو یہ بھی نہیں بھولنا چاہیے کہ اس خطے کو یہاں کے عوام نے پاکستان کے ساتھ بلامشروط الحاق کیا ہے اور اب بھی اس کی حیثیت متنازعہ ہے۔ متنا زعہ گلگت
بلتستان کی زمینوں پر قبضہ نہ صرف غیر قانونی عمل ہے بلکہ غیر شرعی بھی ہے۔ آئین پاکستان کی رو سے متنازعہ خطے میں اگر حکومت کو اراضی کی ضرورت پڑتی ہے تو بین الاقوامی قوانین کے مطابق معاوضہ دینا چاہیے جبکہ ہم مطالبہ کر رہے کہ پاکستان میں رائج معاوضہ دے کر حاصل کرے۔ جس طرح گلگت بلتستان
کی آئینی حیثیت میں تبدیلی کی اتھارٹی قانون ساز اسمبلی کے پاس نہیں بلکہ اس طرح یہاں کی زمینوں پر قبضے کے لیے لینڈ ریفارمز کے نام پر بنانے والے قوانیں بھی غیر قانونی ہے۔
آغا علی رضوی نے کہا گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں جاری امتیازی سلوک اورعوام دشمن پالیسیوں کے خلاف پاکستان آرمی کے سربراہ کے نام کھلا خط لکھوں گا۔ اس خط میں حکومتوں اور انتظامیہ کی جی بی پر جاری مظالم کو بے نقاب کریں گے۔ آرمی چیف سے توقع رکھتے ہیں کہ دفاعی اہمیت کے حامل اس حساس
خطے مستقبل کو روشن اور مستحکم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے اور انتظامیہ کی لاقانونیت کے خلاف نوٹس لیں گے۔
وحدت نیوز (گلگت) خنجراب بارڈر کھلنے سے قبل چائنا میں قید پاکستانی شہریوں کی بیویوں کو آزاد کروایا جائے۔یہ ایک حساس مسئلہ ہے جس پر حکومت نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے، مسئلہ حل نہ ہوا تو متاثرین کے ساتھ تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کے کارکن پاک چائنا بارڈر پر دھرنا دینگے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ شادی کرنا ہر انسان کا حق ہے اور پاکستانی شہریوں نے چائنا کے قوانین کے مطابق شادیاں کیں ہیں اور چائنا حکومت نے بغیر وجہ بتائے بچوں سمیت مائوں کو جیل میں رکھا ہے۔دنیا بھر میں بین الملکی شادیاں ہوتی ہیں اور ملکی قوانین کو پورا کرکے شادیوں کی اجازت ہوتی ہے ۔چائنا کے بہت سے افراد نے پاکستان شہریت رکھنے والی خواتین سے شادیاں کی ہیںلیکن پاکستان میں ان کو عزت وتکریم دی جاتی ہے۔افسوس کا مقام ہے کہ ہمسایہ ملک چائنا نے بین الاقوامی قوانین کے خلاف اقدام کیا ہے جس پر ہماری حکومت کو چائنا سے جواب طلبی کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ کو چاہئے کہ اسلام آباد میں مقیم چائنا کے سفیر کو طلب کرکے اس غیر قانونی اقدام کی وضاحت مانگنی چاہئے۔ایک سال سے زائد کا عرصہ گزرچکا ہے بلاجواز بیویوں اور بچوں کو قید میں رکھا گیا ہے اور انہیں نہ تو ان کے شوہروں سے ملنے کی اجازت ہے اور نہ ہی ان کے والدین اوربہن بھائیوں سے ۔انہوں نے کہا کہ چائنا کا یہ اقدام انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس غیر انسانی سلوک پر آواز اٹھانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ خنجراب بارڈر کھلنے سے قبل گرفتار تمام خواتین اور بچوں کو رہا کیا جائے بصورت دیگر متاثرین بارڈر پر دھرنا دینگے اور تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں ان کے ساتھ کھڑی ہونگی۔
وحدت نیوز (سکردو) ممتاز عالم دین سیاسی اور سماجی رہنما سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان اور رہنما عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان آغا علی رضوی نے بلتستان ریجن کا بااثرترین سیاسی اور مذہبی شخصیت ہونے کا اعزاز اپنے نام کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر 5 ہزار افراد پر مشتمل سروے جس میں تمام مسالک کے لوگ شامل تھے،اُنہوں نے آغا علی رضوی کو گلگت بلتستان خاص طور پر بلتستان کا بااثر ترین شخصیت قرار دے دیا۔ سروس میں 2013 گندم سبسڈی سے لیکر حالیہ ٹیکس اور خالصہ سرکار کے معاملے پر بین المسالک ہم آہنگی پیدا کرنے اور عوامی نمائندوں کی جانب سے عوامی حقوق جیسے اہم ایشوز سے منہ موڑنے پر صف اول میں کھڑا ہوکر عوام کے شانہ بشانہ بغیر کسی سیاسی مفادات کے حقوق کی جنگ لڑنے پر نوجوان نسل میں آغا علی رضوی کو خوب پذیرائی مل رہا ہے۔ گلگت بلتستان کا ہر طبقہ جنکا تعلق چاہے کسی بھی پارٹی یا مسلک سے ہو سب آغا علی رضوی کا معاشرے کیلئے خدمات کو خوب سراہا جارہا ہے۔ حالیہ دنوں میں سخت سردی کے باجود ٹیکس کے خلاف گلگت کی طرف لانگ مارچ اور خالصہ سرکار کے نام پر حکومت کی جانب سے عوامی املاک ہتھیانے کے خلاف رات کو مسلسل پہرہ اور بلتستان کے چاروں اضلاع میں اس سلسلے میںعوامی اگہی مہم کا بیڑا اُٹھانے کے بعد اُنکی پذیرائی میں خوب اضافہ ہوا ہے۔