وحدت نیوز (گلگت) گلگت بلتستان کے آئینی حقوق سے متعلق کشمیری سیاستدانوں کی غیر ضروری مداخلت سے علاقے میں کشمیر کیلئے نفرت کا ماحول بن رہا ہے۔سٹیٹ سبجیکٹ رولز کے خاتمے کے بعد گلگت بلتستان کی حیثیت سٹیٹ جیسی نہیں رہی ہے ۔گلگت بلتستان کو مزید بے آئین حالت میں نہیں رکھا جاسکتا۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ کشمیر ی رہنما محض بدنیتی کی بنیاد پر گلگت بلتستان کے حقوق کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں اور اکہتر سالوں سے 28 ہزار مربع میل پر پھیلے ہوئے علاقے کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔گلگت بلتستان کے عوام کا آئینی حقوق کے حوالے سے ایک ہی بیانیہ ہے جبکہ چند لوگ جن کی تعداد انگلیوں میں گنی جاسکتی ہے وہ آئینی حقوق کی مخالفت میں کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ آئینی گلگت بلتستان میں نہیں رہنا چاہتے وہ بے شک کشمیر چلے جائیں۔گلگت بلتستان کا نمائندہ فورم قانون ساز اسمبلی ہے جس نے دو مرتبہ متفقہ طور پر آئینی حقوق کے حوالے سے قرارداد پاس کی ہے جبکہ سول سوسائٹی اور بار کونسلز کے کئی مرتبہ آل پارٹیز کانفرنسز کا متفقہ اعلامیہ بھی آئینی گلگت بلتستان کے حوالے سے موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے گلگت بلتستان کے عوام کو مایوس کیا ہے اور موجودہ تحریک انصاف کی حکومت اور سپریم کورٹ سے عوام نے امیدیں وابستہ کی ہوئیں ہیں اور اب وہ وقت آگیا ہے کہ گلگت بلتستان کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے۔
وحدت نیوز(گلگت ) گلگت بلتستان کے آئینی حقوق پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائیگا۔جب تک حکومت گلگت بلتستان کو آئین میں شامل نہیں کرتی عوامی جدوجہد میں ہراول دستے کا کردار ادا کرینگے۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے گزارش ہے کہ ملکی مفاد میں گلگت بلتستان کے محروم عوام کی آواز بن جائیں ۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنما شیخ نیئر عباس مصطفوی نے نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کے دوران کہا کہ حکمران گلگت بلتستان کے عوام سے بد نیتی اور تعصب پر مبنی رویے پر نظرثانی کریں اور ستر سالوں سے اپنے بنیادی حقوق سے محروم جی بی کے عوام کی احساس محرومی کو ختم کرکے یہاں کے عوام کو دوسرے صوبوں کے شہریوں کے مساوی حقوق دیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ طاقتیں سپریم کورٹ میں دائر جی بی کے حقوق کے حوالے سے پٹییشن کو التواء کا شکار کرنا چاہتے ہیں جو کہ ملکی مفاد میں نہیں اور جتنی جلدی ممکن ہوسکے یہاں کے عوام کے بنیادی حقوق کو آئینی تحفظ فراہم کیا جائے۔انہوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے گندم کی قمیتیں بڑھانے اور سبسڈی ختم کرنے کی سفارشات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جب تک گلگت بلتستان کو آئینی تحفظ حاصل نہ ہوگا سبسڈی اس علاقے کے عوام کا حق ہے۔حکومت اپنی شاہ خرچیاں ختم کرے تو غریب عوام کو بہت سی اشیاء پر سبسڈی دینے کی پوزیشن میں آسکتی ہے جبکہ وزیر اعلیٰ ،وزراء،بیوروکریٹس اور دیگر اعلیٰ آفیسرز قومی خزانے کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں اور میرٹ کو پامال کرکے کرپشن سے مال بنانا ان کے ایمان کا حصہ بن چکا ہے۔ریاستی اداروں سے پرزور اپیل ہے کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے ان ناسوروں کی مکمل جراحی کریں۔
وحدت نیوز (گلگت) محرم الحرام میں قیام امن کیلئے محنت کرنے پرچیف سیکرٹری اور آئی جی پی گلگت بلتستان اور ضلعی ایڈمنسٹریشن سمیت سیکورٹی فورسز کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔تمام چھوٹے بڑے پروگراموں میں ڈی سی اور ایس ایس پی گلگت کی شرکت اور فوری احکامات قابل تعریف ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہاہے کہ فول پروف سیکورٹی اور صفائی کو بہتر کرنے پر ایڈمنسٹریشن کی کاوشیں قابل تعریف ہیں۔اگر حکومتی ذمہ داران کاعوام کے ساتھ روابط مضبوط ہوں تو مسائل جنم لینے کی بجائے ختم ہوجاتے ہیں،امسال ماہ محرم الحرام میں ایڈمنسٹریشن اور فورسز کا تعاون مثالی رہا ہے جبکہ دوسری جانب حکومتی عہدیدار ،وزراء،مشیروں کی فوج ظفرموج کہیں نظر نہیں آئی جو کہ انتہائی تشویشناک امر ہے۔
انہوں نے کہا کہ یکم محرم الحرام کو گلگت بلتستان حکومت نے فرقہ وارانہ بنیاد پر جی بی کو تقسیم کرکے تین اضلاع میں چھٹی کا اعلان کرتے ہوئے سوائے منافرت پھیلانے کے کوئی اور کام نہیں کیا جو کہ قابل مذمت ہے اور اس اقدام کی گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے ہر ذی شعور شخص نے مذمت کی ہے اور آنے والے وقتوں میں ایسے اقدامات علاقے کیلئے نیک شگون نہیں ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ 8 محرم الحرام کو نواز شریف کی ضمانت پر رہائی کی خوشی میں ہوائی فائرنگ کرکے جہاں علاقے کے امن وامان کو سبوتاژ کرنے کی سازش کی وہاں محرم الحرام کے تقدس کو پائمال کرکے ایک نئی روایت کو جنم دیا ہے اور خاص کر پارلیمانی سیکرٹری برکت جمیل کا غیر ذمہ دارانہ فعل قابل مذمت ہے۔انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے تقدس کے پائمالی کے پیش نظر فائرنگ کرنے والے عناصر کیخلاف قانونی کاروائی کی جائے خاص کر ممبر اسمبلی برکت جمیل کو نااہل قرار دیا جائے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) گلگت بلتستان کے عوام کو نظر انداز کرنے والے دراصل پاکستان کی استحکام و سلامتی کے خیر خواہ نہیں،ملک قوم کے لئے اپنے جوانوں کی جانوں کا نذرانہ دینے والوں کو فراموش کرنے والے ناعاقبت اندیش حکمرانوں نے سوائے طفل تسلی کے اس قوم کو کچھ نہیں دیا،یہ دنیا کی واحد قوم ہے جو سترسالوں سے الحاق پاکستان کی جنگ لڑی رہے ہیں،اور اسی جرم کی پاداش میں یہ پابند سلاسل بھی ہوتے ہیں، پاکستان سے محبت کرنے والے لاکھوں لوگوں کو ستر سالوں سے ان کے بنیادی آئینی حقوق سے محروم رکھنا کہاں کا انصاف ہے ۔ گلگت بلتستان کے غیور عوام ریاست سے آئینی حقوق کے مستقل حل چاہتے ہیں ۔ چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کی گلگت بلتستان ایشو پر توجہ قابل ستائش ہے، ان خیالا ت کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری گزشتہ روز سپریم کورٹ میں گلگت بلتستا ن ایشو پر دائر درخواست کے ریمارکس پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان کی مقتدر قوتیں اور تمام سیاسی جماعتیں مل کر گلگت بلتستان آئینی حقوق پر لائحہ عمل نہیں دیں گی تب تک اس مسلئے پر سنجیدہ پیش رفت ممکن نہیں۔عالمی دباو کے پیش نظر ہم نے لاکھو ں لوگوں کے آئینی حقوق سلب کررکھے ہیں،ہم پہلے ہی بہت دیر کر چکے ہیں نصف صدی سے زیادہ عرصہ ایک علاقے کو بنیادی و آئینی حقوق سے محروم رکھ کر بہت زیادتی کی گئی ہے۔اب مذید ان کو محروم رکھنا خطرناک ثابت ہو سکتاہے ۔ گلگت بلتستان کی موجودہ نسل تعلیم یافتہ اور باشعورہیں یہاں کے بسنے والوں کا ایک ہی سوال ہے کہ ہمارا کیا قصور ہے کہ ہمیں اتنے عرصے سے آئینی شناخت سے محروم رکھا گیا ہے گلگت بلتستان میں یہ مطالبہ اب روز بہ روز قوت پکڑتا جارہا ہے کہ جلد از جلد گلگت بلتستان کے باشندوں کو باقی پاکستانیوں کی طرح آئینی شناخت اور اس علاقے کو باقی صوبوں کی طرح مکمل حقو ق و اختیارت دئیے جائیں مجلس وحدت مسلمین پاکستان بطور پاکستانی مذہبی و سیاسی جماعت گلگت بلتستان کے عوام کے آئینی حقوق کی مکمل حمایت کرتی ہے ۔اور ہر پلیٹ فارم پر گلگت بلتستان کے محب وطن عوام کی آواز کو بلند کرتی رہے گی ۔
وحدت نیوز(گلگت) چیف سیکرٹری کے مراعات کے حوالے سے گلگت بلتستان حکومت کا فیصلہ انتہائی مضحکہ خیز اور تماشہ ہے ۔مرکز میں حکومت کی تبدیلی کے بعد جی بی حکومت کی بوکھلاہٹ اور بیوروکریسی کو سیاسی رشوت دیکر من پسند کام کروانے کی کوشش ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری امور سیاسیات غلام عباس نے چیف سیکرٹری کے مراعات کے حوالے سے گلگت بلتستان حکومت کے فیصلے کو ایک بچگانہ فیصلہ قرار دیتے ہوئے سخت مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان جو پاکستان کا پرآشوب صوبہ ہے وہاں خدمات انجام دینے والے آفیسران کو بھی تاحیات ایسی مراعات نہیں دیئے گئے تو گلگت بلتستان میں سروسز انجام دینے والوں کو یہ مراعات کس خوشی میں دیئے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے گلگت بلتستان حکومت کا پورے پاکستان میں مذاق اڑایا جارہا ہے ، ایسے بچگانہ فیصلوں سے ثابت ہورہا ہے کہ جی بی حکومت مرکز میں اقتدار چھن جانے کے غم میں تاحال نڈھال ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکز میں حکومت کی تبدیلی کا خوف اس فیصلے وے عیاں ہورہا ہے اور اب بیوروکریسی کی آشیر باد سے معاملات چلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔آرڈر 2018 نواز لیگ کا دیا ہوا ہے اس کے مطابق ہر فیصلے کو وزیر اعظم سے منظور کروانا ضروری ہے یہ ناعاقبت اندیش فیصلہ وزیراعظم کے ردی کی ٹوکری میں چلا جائیگااور چیف سیکرٹری کو ماموں بنانے کے علاوہ اس فیصلے کی کوئی حیثیت نہیں ۔اس فیصلے سے صوبائی حکومت کی جمہوریت پسندی زیر سوال رہے گی۔
وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکریٹری جنرل آغا علی رضوی نے یوم آزادی کی مناسبت سے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یوم آزادی کے پرمسرت موقع پر تمام محب وطن پاکستانیوں کو ہدیہ تبریک پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مفکر اسلام علامہ محمد اقبال کے تصور پاکستان کو برصغیر کی بے لوث مسلم قیادت قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنی ولولہ انگیز قیادت سے عملی جامہ پہنایا اوردنیا کے نقشے پر ایک اسلامی نظریاتی ریاست کے طور پر ابھراتا کہ قرآنی اصولوں کے مطابق ایک اسلامی فلاحی ریاست کا قیام ہو، جہاں تمام مکاتب فکر اپنی تعلیمات کے مطابق زندگی کر سکیں۔ وطن عزیز کو وجود میں آنے سے روکنے کے لیے اس وقت کی تمام عالمی طاقتوں نے کوشش کی لیکن اللہ کی مدد سے جناح کی قیادت اور برصغیر کے عوام کے عزم و کوشش کے سبب پاکستان آزاد ہوا۔
انہوں نے مزید کہاکہ آج ہم اگر آزادی کی فضاء میں سانس لے رہے ہیں تو یہ پاکستان کے سبب ہے۔ پاکستان دنیا میں ابھرتا ہوا ایک اسلامی ملک بنا تو دشمنوں نے اس سے روح نکالنے کی کوشش کی۔ اسلام کے نام پر بننے والے ملک کو لیبرلزم کی طرف لے جانے کی کوشش کی جو کہ اب بھی جاری ہے۔ دوسری طرف اس ملک کو شدت پسندی کی طرف دھکیلا گیا تا کہ اسلام کا چہرہ مسخ کیا جائے۔ اقبال و جناح کے پاکستان میں اس وطن کے حقیقی بیٹوں کے زمین تنگ کر دی گئی۔ اس وطن کے وفاداروں کو سزا دی گئی جو کہ اب بھی جاری ہے جبکہ روز اول سے پاکستان کی مخالفت کرنے والوں کو زمام اقتدار دیا گیا تا کہ مقصد حصول پاکستان فوت ہو جائے۔ لیکن اقبا ل و جناح کے پیروکاروں نے سبز ہلالی پرچم کو سربلند رکھنے کے لیے جانوں کے نذرنے پیش کیے۔ آج پاکستان کے ہر شہری کو اقبال و جناح کے پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ اقبال و جناح کا پاکستان حقیقی اسلام کی ریاست ہے نہ کہ شدت پسند ریاست اور نہ لیبرل ریاست۔ وطن عزیز میں پاکستان مخالفین طاقتیں دم توڑ رہیں ہیں اور حقیقی اسلامی ریاست بنانے کے لیے مزید قربانیاں درکار ہے۔