آرڈر 2018 کو معطل کرکے سپریم اپیلیٹ کورٹ گلگت بلتستان نے جی بی کے عوام کی ترجمانی کی ہے،الیاس صدیقی
وحدت نیوز (گلگت) آرڈر 2018 کو معطل کرکے سپریم اپیلیٹ کورٹ گلگت بلتستان نے جی بی کے عوام کی ترجمانی کی ہے۔اپیلیٹ کورٹ کا فیصلہ تاریخی اور انصاف پر مبنی فیصلہ ہے ۔عدالت کے متعلق ابہام پیدا کروانے والے حکومتی وزراء کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ چلایا جائے۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان سے متعلق وفاقی حکومت کے کسی بھی فیصلے کو گلگت بلتستان اپیلیٹ کورٹ میں چیلنج کیا جاسکتا ہے۔ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے کے خلاف حکومتی وزراء کی جانب سے عدلیہ کے اختیا ر کو چیلنج کرنا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔صوبائی حکومت عدلیہ کے حوالے سے نااہل وزیراعظم اور اس کی ٹیم کے نقش قدم پر چل نکلی ہے ،سپریم اپیلیٹ کورٹ مرکز کی طرح صوبائی حکومت کا قبلہ درست کرے۔
انہوں نے کہا کہ آرڈر 2018 کے خلاف عوامی احتجاج اور سپریم اپیلیٹ کورٹ کا فیصلے سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ آرڈر ایک ظالمانہ آرڈر ہے جس نے گلگت بلتستان کے عوام میں بے چینی کی لہر دوڑادی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی وزراء کی جانب سے سپریم اپیلیٹ کورٹ کے دائرہ کار کو چیلنج کرنے سے ثابت ہوتا ہے کہ آرڈر 2018 کے ذریعے جی بی کے عوام کو وفاق کا غلام بنانا چاہتے ہیں جو کہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔انصاف کا تقاضا یہ ہے ستر سالوں سے اپنے بنیادی حقوق سے محروم عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ کیا جائے اور گلگت بلتستان کے عوام کے امنگوں کے مطابق فیصلے کئے جائیں۔عوامی امنگوں کے خلاف کوئی بھی فیصلہ گلگت بلتستان میں نافذ ہونے نہیں دینگے۔
وحدت نیوز(گلگت) چیف سیکرٹری کا رویہ ہتک آمیز اور عوام کو بغاوت پر اکسانے کے مترادف ہے۔گلگت بلتستان کے عوام کے ریاست کے ساتھ وفاداری اور خلوص کو روپے پیسوں میں تولا نہیں جاسکتا۔سی پیک کا ڈھنڈورا پیٹنے والے بھول جاتے ہیں کہ خنجراب بارڈر سے کوہستان تک سی پیک گلگت بلتستان سے گزرتا ہے پھر بھی ہم سے پوچھتے ہوکہ ہم نے تمہیں کیا دیا ہے؟
مجلس وحدت مسلمین کی رکن قانون ساز اسمبلی بی بی سلیمہ نے چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کے رویے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام پاکستان کے محسن ہیں جنہوں نے 28 ہزار مربع میل کا علاقہ آزاد کرکے پاکستان کی جھولی میں ڈال دیا ہے۔یہ لوگ کیوں بھول جاتے ہیں کہ گلگت بلتستان کی وجہ سے ہی پاکستان چین کا ہمسایہ بنا ہے۔گلگت بلتستان کو پاکستان پر بوجھ سمجھنے والے کیوں بھول جاتے ہیں کہ کشمیر سے سیاچن اور وانا وزیرستان تک اس خطے کے نوجوانوں نے اپنا خون دے ریاست کی حفاظت کی ہے اور پاکستان کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کیلئے بیش بہا قربانیاں دیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاق 100 ارب دیکر ہم پر احسان نہ کرے پاکستان جی بی کے عوام کے احسانات کے بوجھ تلے ڈوبا ہوا ہے۔اگر جی بی کے عوام وفاق پر بوجھ ہیں تو پھر صا ف صاف بتائیںستر سالوں میں جتنی خیرات دی ہے سود سمیت لوٹادیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ یاد رکھیں جی بی کے عوام وفادار ہیں اور کسی ناعاقبت اندیش ملازم کی تضحیک سے ریاست سے اپنی وفاداری کا سودا نہیں کرینگے،حکومت جی بی کے عوام کو انصاف نہیں دے سکتی تو تضحیک بھی نہ کرے ۔صوبائی حکومت سے مطالبہ ہے کہ چیف سیکرٹری کو فوراً علاقہ بدر کرکے اس عہدے پر کسی معقول آفیسر کی تعیناتی کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔
وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکریٹری جنرل آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ چیف سیکرٹری گلگت بلتستان نے سائل کے ساتھ جو سلوک کیا وہ انتہائی شرمناک عمل اور فرائض منصبی کے برخلاف ہے۔ غریب عوام کے مسائل سن کر حل کرنے کی بجائے انہوں نے گلگت بلتستان کے غیور عوام کی توہین کی جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے انہیں عوام سے معافی مانگنی چاہیے۔ ان کے انداز سے معلوم ہوتا ہے کہ یا تو وہ خطے کے عوام کی پاکستان کے لیے دی گئی قربانیوں سے نابلد ہے یا وہ جان بوجھ کر خطے کا ماحو ل خراب کرنا چاہتا ہے۔ اگر وزیراعلی ٰ انہیں فوری طور علاقہ بدر نہیں کرتا ہے تو سمجھا جائے گا کہ وہ گلگت بلتستان کے عوام کو پاکستان کے خلاف اکسانا چاہتا ہے ۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ پورا ملک گلگت بلتستان کا مقروض ہے یہا ں کے عوام نے ڈوگروں سے مار بھگاکر جی بی کو پاکستان کی جھولی میں ڈال دیا، آدھا پاکستان یہاں کے آبی وسائل سے سیراب ہوتا ہے اور ہر مشکل وقت میں یہاں کے جری جوانوں نے سینہ سپر ہو کر پاکستان کی حفاظت کی معرکہ کرگل ہو یا دہشتگردوں کے خلاف آپریشن جی بی کے جوانوں کے خون پاکستان کے تحفظ میں صرف ہوا ہے۔ یہاں کے عوام جنرل سیلز ٹیکس کی مد میں اربوں روپے دیتے ہیں، یہاں کی سیاحت سے ملک کو اربوں روپے کی آمدنی حاصل ہوتی ہے، سست ڈرائی پورٹ سے اربوں روپے حاصل ہوتے ہیں، اس خطے کا سینہ چیر کر سی پیک جیسے منصوبہ یہاں سے گزرتا ہے اور پاکستان میں مستقبل میں بننے والے ڈیموں کے پانی بھی اسی خطے کی دین ہے لیکن یہاں کے عوام نے کبھی ان وسائل کی رائیلٹی نہیں مانگی ۔ ایسے میں چیف سیکرٹری کا رویہ نہ صرف عوام کی توہین ہے بلکہ پاکستان کے استحکام پر حملہ ہے ریاستی ادارے نوٹس لیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گائنی ڈاکٹر کے مطالبے کو ریاست کے خلاف ہرزہ سرائی قرارد دینے والا ریاست کا دشمن ہے۔ گلگت بلتستان میں ایک عرصے سے عوام کو بہکانے اور پاکستان سے دور کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں چیف سیکرٹری کا یہ عمل بھی اسی سلسلے کی کڑی معلوم ہوتی ہے۔ سابقہ چیف سیکرٹری کو وزیراعلی کے ایماء پر علاقہ بدر کر کے حالیہ چیف سیکرٹری کو لانا اور آتے ہی عوام کے ساتھ بدسلوکی کرنا اور عوام کو ورغلانا ممبئی حملے سے متعلق دئیے گئے شرمناک بیان سے میل کھاتا ہے۔ وزیراعلی گلگت بلتستان اپنا موقوف واضح کرے کہ چیف سیکرٹری کے بیان کو کس نگاہ دیکھتے اگر خاموش رہے تو اس بیان کا ذمہ دار وزیراعلی ہوگا۔ہم ریاستی ادروں بلخصوص ایف سی این سے جنرل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان کے حساس ترین علاقے کے محب وطن شہریوں کی توہین کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر چیف سیکرٹری اور ان جیسے دیگر عوام دشمن،خطہ دشمن افسران کو علاقہ بدر کیا جائے۔
وحدت نیوز (گلگت) بابر حیات جان لیں ہم تسلیم کریں توچیف سیکرٹری ورنہ تمہاری حیثیت ایک آوارہ پردیسی کے سوا کچھ نہیں۔صوبائی حکومت ہتک آمیز رویے پر چیف سیکرٹری کو فوراً علاقہ بدر کرے۔گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ توہین آمیز سلوک قطعاً برداشت نہیں کرینگے۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے چیف سیکرٹری کے رویے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان متنازعہ خطہ ہے او رچیف سیکرٹری کو ٹیکس کے معاملے میں عوام سے بدتمیزی کرنے کا حق کس نے دیا ہے۔ ستر سالوں سے ملک سے محبت اور وفاداری کا یہ صلہ دیا جارہا ہے کہ ایک گائناکالوجسٹ کی تعیناتی کا مطالبہ کرنے پر طوفان بدتمیزی برپا کیا جائے۔گلگت بلتستان کے جیسے وفادار عوام مملکت خداداد پاکستان کو کہیں اور نہیں ملیں گے۔حکمران ہوش کے ناخن لیں اور بیورکریٹس کو لگام دیں قبل اس کے کہ ان کے رویوں سے گلگت بلتستان کے عوام بددل ہوجائیں۔
انہوں نے کہا کہ100 ارب کا طعنہ دینے والے گریڈ 20 کے آفیسر اگرہم گلگت بلتستان کو آزاد کرواکے پاکستان کے حوالے نہیں کرتے تو کہاں چیف سیکرٹری لگتے ،انہوں نے کہا کہ چیف سیکرٹری کے رویے سے عیاں ہوچکا ہے کہ موصوف ذہنی مریض ہے اور وفاق کو فوری نوٹس لیتے ہوئے ان کو معطل کرکے کاروائی کرے۔گلگت بلتستان کے تمام مذہبی اور سیاسی جماعتوں سے بھی اپیل ہے کہ وہ قومی غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کے خلاف بائیکاٹ کا اعلان کرے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو ملنے والے بجٹ کا نصف حصہ ان آفیسروں کے پروٹوکول اور دیگر مراعات پر ہی خرچ ہوتا ہے جبکہ یہی آفیسران وفاق میں ہوتے ہیں تو 1500 سی سی کار میں پھرتے جبکہ گلگت بلتستان میں درجنوں گاڑیاں ان کے استعمال میں ہوتے ہیں۔
وحدت نیوز (اسکردو ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکریٹری جنرل آغا علی رضوی نے یوم القدس کے موقع پر یادگار شہدا ء پر عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف عالم انسانیت اور عالم اسلام کی جانب سے مذمت کرنے کا وقت ختم ہوچکا ہے اور اب عملی اقدامات کا وقت آچکا ہے۔ ستر سالوں سے قبلہ اول غاصب صیہونیوں کے قبضے میں ہے اور بے گناہ فلسطینیوں کے خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے۔ اسرائیل جارحیت و مظالم کو روکنے کے مسلمانوں کو متحد ہو کر فلسطین کی مزاحمتی تحریکوں کا ساتھ دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل عالم اسلام کے قلب پر خنجر کی مانند ہے۔ اسرائیل ایک ایسا ناسور ہے جس سے نہ صرف مشرق وسطیٰ کے لیے خطرہ لاحق ہے بلکہ عالم انسانیت کے لیے خطرہ ہے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ ستر سالوں سے مسئلہ فلسطین پر اقوام متحدہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔ او آئی سی بھی مسئلہ فلسطین کو حل کرنے کے لیے سنجیدہ نظر نہیںآتی۔ اسرائیلی مظالم پر خاموش رہنے اور اسرائیل کے ساتھ خفیہ طور پر سفارتی تعلقات قائم رکھنے والے نام نہاد اسلامی ممالک کا ہاتھ بھی مظلوم فلسطینیوں کے خون سے رنگین ہے۔پاکستان کو بھی عالمی سطح پر سرائیل پر دباو بڑھانے اور مسئلہ فلسطین کو حل کرنے کے لیے سنجیدہ کوشش جاری رکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یوم القدس یوم مستضعفین جہان ہے اور فلسطین مسلمان مزاحمت و مقاومت کا استعارہ ہے۔ انکی مزاحمت سے پوری دنیا کے مظلومین کو درس حریت و مقامت ملتا ہے۔ آج کشمیر کے مظلومین ہو یا یمن و بحرین کے مظلومین ان سب کے لیے فلسطین مزاحمت کے لیے سر مشق ہے۔ انکی نہ تھکنے والی جدوجہد سے دوسرے مظلومین کے لیے توانائی ملتی ہے۔ آج فلسطین کے مسلمانوں کے ساتھ دنیا کے بھر مظلومین کے حق میں آواز بلند کرنا یوم القدس کا اصل فلسفہ ہے۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ ہمیں فلسطین کے ساتھ کشمیری مسلمانوں کے لیے آواز بلند کرنی چاہیے۔ انڈیا جہاں اسرائیل کا اتحادی ملک ہے وہیں ہندوستان جنوبی ایشیا ء میں اسرائیل کا کردار ادا کر رہا ہے۔ ہندوستان کی ظالمانہ تاریخ بھی ستر سالوں پر محیط ہے۔ امریکہ و اسرائیل جنوبی ایشیا ء میں اپنے ایجنڈے ہندوستان کے ذریعے مکمل کرنا چاہتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کی آمد پر ہندوستانی عوام نے احتجا ج کر ے اپنی ریاست کو پیغام دیا کہ عوام انسانیت پر جاری مظالم پر خاموش نہیں رہ سکتے۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات برادر مظاہر شگری نے فاٹا انضام بل کی منظوری کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ فاٹا کی عوام کو آئینی حقوق مبارک ہوں۔ آج پارلیمنٹ میں قومی ایشو پر اپوزیشن اور حکومت کا متفق ہونا ایک اچھی روایت ہے۔ اسی روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے اگر اس پارلیمنٹ میں گلگت بلتستان کی عوام کے حقوق کی بات ہو تو وفاق اور پارلیمنٹ مزید مضبوط ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی محب وطن عوام پچھلے 70 برس سے اپنے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے لیکن ظالم حکمرانوں کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی۔وہاں عوام کو آئینی حقوق سے محروم رکھ کر غیر آئینی قوانین کا نفاذ کیا جا رہا ہے۔ گلگت بلتستان میں ایک نا اہل شخص کو وزیراعلیٰ بنا کر عوامی مینڈیٹ اور حقوق کا استحصال کیا گیا۔ مظاہر شگری نے امید ظاہر ظاہر کی کہ آنے والی حکومت اسی ایوان میں گلگت بلتسان کو آئینی حیثیت دے کر محب وطن پاکستانیوں کے دکھوں کا مداوا کرے گی۔