وحدت نیوز(گلگت) وزیر اعلیٰ محض زبانی دعووں کی بجائے عملی کام کرکے ثبوت فراہم کریں۔خالصہ سرکار کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کا بیان خوش آئند ہے۔اپنے دور اقتدار میں خالصہ سرکار کے ظالم قانون کا خاتمہ کرکے تاریخ رقم کرے اور گلگت بلتستان کا سپوت ہونے کا ثبوت دیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری اطلاعات علی حیدر نے وزیر اعلیٰ کے خالصہ سرکار کے حوالے سے بیان کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ اپنے موقف پر قائم رہیں تو یہ گلگت بلتستان کیلئے نیک شگون ہوگا۔اس وقت گلگت بلتستان کے عوام کا سب سے بڑا مسئلہ حق مالکیت ہے اورماضی کی حکومت نے اپنے دور اقتدار میں عوامی زمینوں کو سرکاری تحویل میں لیکر آج حق مالکیت کا ڈھونگ رچارہے ہیں۔
انہوں نے وزیراعلیٰ کا خالصہ سرکار کے متعلق بیان جس میں انہوں نے کہا کہ کسی بھی سرکاری پراجیکٹ کو مفت زمین فراہم نہیں کی جائیگی کو انتہائی خوش آئند قرار دیا ہے اور وزیر اعلیٰ تھوڑی اور ہمت کرکے خالصہ سرکار کے قانون کو ختم کرکے سٹیٹ سبجیکٹ رولز کو بحال کرے تاکہ گلگت بلتستان کے عوام سکون کیاسانس لے سکیں۔انہوں نے کہا کہ جو کوئی بھی گلگت بلتستان کے عوام کے مفاد میں کام کرے گا اس کو بھرپور سپورٹ کرینگے۔ماضی میں ٹیکس لگاکر اور عوامی زمینوں کو سرکاری اداروں کو الاٹ کرنے والے حق مالکیت کے نعرے سے عوام کو بیوقوف بنانے کی کوشش کررہی ہے۔
وحدت نیوز(ﺷﮕﺮ ) ﻣﺠﻠﺲ ﻭﺣﺪﺕ ﻤﺴﻠﻤﯿﻦ ﺷﮕﺮ ﮐﮯ ﺳﯿﮑﺮﭨﺮﯼ جنرل ﻣﺤﻤﺪ ﻇﮩﯿﺮ ﻋﺒﺎﺱ شگری ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﮔﻠﮕﺖ ﺑﻠﺘﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺍﻧﭻ ﺑﮭﯽ ﺧﺎﻟﺼﮧ ﺳﺮﮐﺎﺭ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﮯ ﺍﺱ ﻣﻌﺎﻣﻠﮯ ﻣﯿﮟ ﮨﻢ ﻓﺨﺮ ﻣﻠﺖ ﺍٓﻏﺎ ﻋﻠﯽ ﺭﺿﻮﯼ ﮐﮯ ﺷﺎﻧﮧ ﺑﺸﺎﻧﮧ ﮐﮭﮍے ہیں ﺍﻭﺭ ﺍﻥ کے ﻣﻮﻗﻒ ﮐﯽ ﺑﮭﺮ ﭘﻮﺭ ﺣﻤﺎﯾﺖ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﻣﯿﮉﯾﺎ ﺳﮯ ﮔﻔﺘﮕﻮ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺻﻮﺑﺎﺋﯽ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﮔﻠﮕﺖ ﺑﻠﺘﺴﺘﺎﻥ ﮐﮯ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﻮ ﺣﻘﻮﻕ ﺩﯾﻨﮯ ﮐﮯ ﺑﺠﺎﺋﮯ ﺍﻥ ﮐﮯ ﺣﻘﻮﻕ ﻏﺼﺐ ﮐﺮﻧﮯ ﭘﺮ ﺗﻞ ﮔﺌﯽ ﮨﮯ ﺗﺎﮨﻢ ﺑﻠﺘﺴﺘﺎﻥ ﮐﮯ ﻋﻮﺍﻡ ﺑﯿﺪﺍﺭ ﮨﻮﭼﮑﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﻭﮦ ﺍﭘﻨﺎ ﺣﻖ ﻟﯿﻨﺎ ﺑﮭﯽ ﺟﺎﻧﺘﮯ ﮨﯿﮟ ۔
ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺍٓﻏﺎ ﻋﻠﯽ ﺭﺿﻮﯼ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺑﻠﺘﺴﺘﺎﻥ ﮐﮯ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﮯ ﺣﻘﻮﻕ ﮐﯽ ﺟﻨﮓ ﻟﮍ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﮨﻢ ﺳﺐ ﺍٓﻏﺎ ﻋﻠﯽ ﺭﺿﻮﯼ ﮐﮯ ﺷﺎﻧﮧ ﺑﺸﺎﻧﮧ ﮐﮭﮍے ہیں ﺍﻭﺭ ﺟﮩﺎﮞ ﮐﮩﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﭘﮍﯼ ﺗﻮ ﮨﻢ ﺟﺎﻧﮯ ﮐﻮ ﺗﯿﺎﺭ ﮨﯿﮟ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﮯ ﺟﺬﺑﺎﺕ ﺳﮯ ﮐﮭﯿﻠﻨﮯ ﮐﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﻧﮧ ﮐرے ﺑﺼﻮﺭﺕ ﺩﯾﮕﺮ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﭘﮍﻧﮯ ﭘﺮ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﻮ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺭ ﭘﮭﺮ ﻣﯿﺪﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﻻﮐﺮ ﺍﭘﻨﺎ ﻃﺎﻗﺖ ﺩﮐﮭﺎ ﺳﮑﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺑﻠﺘﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺟﺘﻨﯽ ﺑﮭﯽ ﺯﻣﯿﻨﯿﮟ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﮨﯿﮟ ﯾﮧ ﺳﺐ ﮐﮯ ﺳﺐ ﻋﻮﺍﻡ ﮐﯽ ﻣﻠﮑﺘﯽ ﺭﻗﺒﮧ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﺍﻧﭻ ﺑﮭﯽ ﺧﺎﻟﺼﮧ ﺳﺮﮐﺎﺭ ﻧﮩﯿﮟ ﻟﮩﺬﺍ ﺣﮑﻮﻣﺖ ﺍﻣﻦ ﺍﻣﺎﻥ ﺳﮯ ﮐﮭﯿﻠﻨﮯ ﮐﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﻧﮧ ﮐرے ۔
وحدت نیوز(گلگت) حکومت ایک با ر پھر گلگت بلتستان کے عوام پر ٹیکس کا بم گرانے کی کوشش کررہی ہے۔خطے کے عوام نے کسی بھی قسم کے ٹیکس کو مسترد کردیا ہے اگر حکومت باز نہ آئی تو ترمیمی ٹیکس ایکٹ کو نافذ کرنے کی کوشش کی تو عوام کی طاقت سے بھونچال برپا کریں گے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت گلگت بلتستان میں ٹیکس لاگو کرنا چاہتی ہے تو پہلے خطے کے عوام کے ستر سال سے غصب شدہ حقوق کا ازالہ کرے بصورت دیگر ٹیکس لاگو کرنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دے۔انہوں نے کہا کہ آئینی حیثیت کے تعین کے بغیر FBR سمیت کسی بھی ادارے کا غیر آئینی خطے میں کام کرنے کا کوئی جواز نہیں۔گلگت بلتستان کے عوام نے آئینی حقوق کے بغیر کسی بھی قسم کا ٹیکس ادانہ کرنے کا تہیہ کررکھا ہے ،ٹیکس کے خلاف عوامی ریفرنڈم حکومت خودا پنی آنکھوں سے دیکھ چکی ہے۔حکومت کا ترمیمی ایکٹ صرف علاقے میں ہڑتالوں کا سلسلہ شروع کروانے کے علاوہ کچھ نہیں اور یہ حکمرانوں کی ناعاقبت اندیشی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں جو بھی خطے متنازعہ ہیں ان علاقوں کے عوام پر کسی قسم کے ٹیکس لاگو نہیں اور اگر حکومت نے گلگت بلتستان کے عوام پر ٹیکس لاگو کیا تو یہ انٹرنیشنل لاء کے خلاف ہوگا۔لہٰذا حکومت ٹیکس لینے کا خواب چھوڑ دے یا پھر گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت کا تعین کرکے علاقے کے عوام کا دیرینہ مطالبہ پورا کرے۔۷
وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رکن اسمبلی حاجی رضوان علی نے کہا ہے کہ ضلع نگر کے ساتھ امتیازی سلوک ہو رہا ہے اور نگر کے عوام کو ہر سطح پر دیوار سے لگایا جا رہا ہے۔ جب تک نگر کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کا ازالہ نہیں ہوتا تب تک اس ایوان میں بیٹھنے کا مجھے کوئی حق نہیں۔ انہوں نے جی بی اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعلٰی جی بی کے خطاب کے بعد پوائنٹ آف آرڈر پر ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان تعلیمی لحاظ سے بہتری کی جانب جا رہا ہے، یونیورسٹیز کا قیام قابل تعریف ہے مگر وزیراعلٰی نے اپنے خطاب میں قراقرم یونیورسٹی کے ہنزہ کیمپس کی بات کی، غذر کیمپس کی بات کی، دیامر کیمپس کی بات کی اور استور کیمپس کی بھی بات کی، مگر نگر کیمپس کی کوئی بات نہیں کی، کیا ضلع نگر جی بی کی حدود میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نگر کے ساتھ ہونے والی امتیازی سلوک کا شواہد کے ساتھ بات کر رہا ہوں۔ حالیہ دنوں میں محکمہ تعلیم میں جو اسامیاں آئی ہیں ان میں ضلع نگر کو صرف سات اسامیاں دی گئی ہیں۔ کیا نگر کے لوگ تعلیم کا حق نہیں رکھتے ہیں۔
اسمبلی اجلاس میں حاجی رضوان نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ دسمبر 2015ء میں ایف سی این اے میں ہونے والے ایک اعلٰی سطحی اجلاس کے دوران میں نے وزیراعلٰی کی موجودگی میں نگر تیس بیڈ ہسپتال کی اسامیوں کی بات کی۔ جس پر وزیراعلٰی نے کہا کہ نگر ہسپتال کی اسامیاں منظور ہو چکی ہیں، لیکن اگلے دن جب محکمہ صحت سے معلومات لیں تو نگر ہسپتال کیلئے ایک اسامی بھی موجود نہیں تھی۔ جس کے بعد میں نے دوبارہ کوششیں کیں، اسلام آباد تک گیا اور مسلسل وزیراعلٰی کو آگاہ کرتا رہا۔ وزیراعلٰی نے کئی مرتبہ یقین دہانی بھی کرا دی، مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ نگر میں تیس بیڈ ہسپتال کے نام پر ایک ڈھانچہ ضرور موجود ہے، لیکن وہاں پر نہ تو کوئی ڈاکٹر ہے نہ کوئی پی سی فور منظور ہوا ہے۔ اس دوران انہوں نے یہ کہتے ہوئے ایوان سے واک آئوٹ کیا کہ ان حالات میں نگر کے نمائندے کے طور پر اس ایوان میں رہنا مناسب نہیں ہے۔ اس موقع پر سپیکر فدا محمد ناشاد کی ہدایت پر وزیراطلاعات اور پارلیمانی سیکرٹری میجر محمد امین باہر جاکر حاجی رضوان علی کو منا کر واپس ایوان میں لے آئے۔ سپیکر فدا محمد ناشاد نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آپ نے شکایت کی اس کا ازالہ کرنا حکومت کی ذمہ داریوں میں سے ہے۔
وحدت نیوز(گلگت) گلگت بلتستان حکومت لینڈ مافیا بن گئی ہے ،طاقت کے زور پر عوام کی زمینوں پر قبضہ کرکے نقص امن کا باعث بن گئی ہے۔ چھومک کے پرامن احتجاج کرنے والوں پر طاقت کا استعمال کیا گیا تو گلگت بلتستان بھر میں عوام کو سڑکوں پر لائیں گے۔مجلس وحدت مسلمین حق ملکیت کا صرف زبانی نعرے نہیں لگائے گی بلکہ عملی طور پر مظاہر ہ کرکے عوام کو حقوق دلوائے گی۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما اور رکن گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی ڈاکٹر حاجی رضوان علی نے کہا ہے کہ آغا سید علی رضوی کی قیادت میں علاقہ بھر کے عوام متحد ہیں اور اپنے حقوق کے حصول کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔حق ملکیت کی جدوجہد میں گلگت بلتستان کے عوام متحد ہیں حکومت طاقت کے زعم میں عوام کی آواز کو دبانے کی کوشش ترک کرے۔
انہوں نے کہا ہے کہ عجیب منطق ہے کہ لوگوں کو بے گھر کرکے زمینوں کو سرکار کی تحویل میں لیا جارہا ہے اور حکومت کی اس روش سے عوامی ذہنی دبائو کا شکار ہوچکے ہیں اور حکومت کے ایسے اقدامات علاقے کو نقص امن کی طرف دھکیل رہے ہیں۔آغا علی رضوی کی قیادت میں خالصہ سرکار کے خلاف اٹھنے والی تحریک کو گلگت بلتستان کے تینوں ڈویژنوں میں پھیلایا جائیگا اور اس ظالم قانون کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ حق ملکیت کی تحریک کی بھرپور حمایت کریں اور اپنے آنے والی نسلوں کے حقوق کو محفوظ بنائیں ورنہ جس تیزی سے حکومت نے زمینوں پر قبضے جمانے کا سلسلہ شروع کیا ہے اگر اس کو نہ روکا گیا تو ہماری آئندہ آنے والی نسلوں کو سر چھپانے کی جگہ میسر نہ ہوگی۔
وحدت نیوز(سکردو) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کسی بھی معاشرہ کی تعمیر و ترقی اساتذہ اور ڈاکٹر کی خدمات کے بغیر ممکن نہیں لیکن ہمارے ملک میں سب سے زیادہ ان دونوں پیشوں سے تعلق رکھنے والوں کی بے توقیری کی جاتی ہے۔ نہایت افسوس کا مقام ہے کہ اساتذہ اور ڈاکٹر ز کو بھی حقوق کے لیے سڑکوں میں آنا پڑتا ہے اور جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرہ میں اساتذہ کی بے توقیر ی کے ساتھ ساتھ انکا معیار زندگی بھی قابل رحم ہوتا ہے جبکہ وہ قوم کی تابناک مستقبل کی ضمانت ہوتی ہے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ جی بی میں این آئی ایس اساتذہ کے مسائل ایک بڑے عرصے سے لٹکے ہوئے ہیں اورانہیں دلاسے پے دلاسے دئیے جارہے ہیں ۔ صوبائی حکومت ان اساتذہ کے ساتھ انصاف کرے اور ان کے مسائل حل کرے۔ان کے علاوہ کنٹرکٹ پر خدمات سرانجام دینے والے ڈاکٹر ز کے مطالبات کو فوری طور حل کرے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کسی طور صوبائی حکومت کے حق میں نہیں کہ ہر مسئلے پر عوام احتجاج کرے۔ بہت سار ے مسائل ایسے ہیں جنہیں حل کرنے کے حکومت کو خود سے کردار ادا کرنا چاہیے۔آغا علی رضوی نے کہا کہ حکومت گلگت بلتستان میں تعلیم اور صحت پر توجہ دے اور دونوں محکموں میں موجود خامیوں کو دور کرے۔ ان دو نوں شعبوں کو نظر انداز کرنا قوم کے ساتھ خیانت ہے۔ گلگت بلتستان کے عارضی ڈاکٹر ز نے دور دراز علاقوں میں خدمات سرانجام دیں ہیں انکی خدمات کو فراموش کسی صورت نہیں کیا جاسکتا۔