وحدت نیوز (مشہد مقدس) انقلاب اسلامی کی انتالیسویں سالگرہ کے سلسلے میں دفتر مجلس وحدت مسلمین مشهد مقدس میں ایک نشست کا انعقاد ہوا،جس میں کثیر تعداد میں علماء کرام اور طلباء نے شرکت کی ،سٹیج سیکرٹری کے فرائض حجت الاسلام والمسلمین جناب مولانا ظہیر عباس مدنی نےانجام دیے،پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام مجید سے ہوا ۔ تلاوت قرآن پاک کی سعادت برادر محترم مظهر عباس نے حاصل کی ۔ اور   شاعر اہلبیت جناب شمس الدین جعفری صاحب نے اپنا کلام پیش کیا اور سامعین سے خوب داد وصول کی ۔ برادر وقاص نے قصیدہ پڑھا  بعد ازیں حجت الاسلام والمسلمین جناب عارف حسین نے انقلاب  اسلامی ایران پر روشنی ڈالتے ہوئے  کہا خلوص ،اتفاق و اتحاد اور رہبر و لیڈر کا عالم با عمل  ہونا یہ وہ اہم عناصر ہیں جو انقلاب لانے میں مؤثر ہیں۔

آخر میں نشست کے مہمان خصوصی عالم مبارز و مجاہد ملت جعفریہ حجت الاسلام والمسلمين  علامہ سید علی رضوی  سیکرٹری جنرل مجلسِ وحدت مسلمین گلگت  بلتستان نے دهیہ فجر اور انقلاب امام خمینی کے موضوع پر گفتگو کی، انہوں نے کہاکہ جو قوم  تلاش و کوشش  کرے  اور جنکا  رہبر دشمن شناس ہو وہ قوم ہی انقلاب  لا سکتی ہے۔علامہ سید علی رضوی کا کہنا  تھا، ایران میں اگر انقلاب اسلامی آیا ہے  تو اسکی بنیادی وجہ کوشش اور سعی اور ھدف کا مشخص ہونا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انقلاب لانے کے لئے امام خمینی ؒکی سیرت پر عمل پیرا اور ان ہی جیسا ہی پر خلوص ہونا چاہیے اور انکے نقس قدم پر چل کر ہی ھدف تک پہنچا جا سکتا ہے،آخر میں انقلاب اسلامی کی سر بلندی اور رہبر معظم کی سلامتی کی دعا کے ساتھ اس نشست کا اختتام ہوا،سیکرٹری جنرل شعبہ مشھد مقدس عقیل حسین خان نے علامہ سید علی رضوی کا دفتر آنے پر استقبال کیا اور انکا شکریہ ادا کیا ۔

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت  بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گلگت بلتستا ن میں خالصہ سرکارکے نام پر عوامی اراضی پر قبضہ جنگ آزاد ی کے ساتھ سنگین مذاق اور تحریک آزادی کو مسترد کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے خطے میں عوامی اراضی پر قبضے کی کوشش نہ صرف غیر آئینی عمل ہے بلکہ غیر اسلامی بھی ہے۔ کھرمنگ سمیت پورے گلگت  بلتستان بھر میں عوامی اراضی پر بغیر معاوضہ قبضہ کرنے نہیں دیں گے۔ حکومتی ادارے آئین پاکستان کی پاسداری کرے اور خالصہ سرکار کے قانون کو آئین پاکستان نہ سمجھیں۔انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں کو جہاں ضرورت ہو معاوضہ ادا کرکے اخلاقی اور آئینی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے عوام دشمن فیصلوں کی ترویج سے باز رہے۔

آغا علی رضوی نے کہا کہ بعض عناصر وقتی سہولت کی خاطر عوام دشمن اور غلط پالیسیز کا اجراء کرتے ہیںجس کے سبب خطے کے عوام پر ریاستی اداروں سے اعتماد ختم ہوتا ہے جو کہ وطن عزیز پاکستان کے مفاد میں ہرگز نہیں۔ ریاست سے مراد شہری اور قطعہ ارضی ہے جبکہ مقننہ ، عدلیہ اور قوت مجریہ ریاست کے تحفظ اور ترقی و خوشحالی کا ضامن ہے۔ اگر ملک میںافرا تفری ہو اور ملک مشکلات کا شکار ہوں تو ریاستی اداروں کی ناقص کارکردگی کا نتیجہ ہوتا ہے۔ اب گلگت بلتستا ن پہلے کی نسبت کہیںزیادہ حساس بن چکا ہے اور کسی قسم کی کوتاہی و غلط پالیسی کا ملک متحمل نہیں۔ پوری دنیا کی اور پاکستان دشمنوں کی نگاہیں گلگت بلتستان پر ہیں لہذا ریاستی اداروں کو چاہیے کہ عوام کو انکے حقوق مانگے بغیر دئیے جائیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ خالصہ کی ہڈیاں سڑھ چکی ہیں اور اسکا قانون زندہ رکھنا خالصہ مزاج لوگوں کا کام ہے ۔ خالصہ کے نظریات کو تسلیم کرنے اور عمل کی کوشش کرنے والے خالصہ کی ریاست میں جائیں اقبال و جناح کے پاکستان میں ان کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔  

وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل و چیئرمین عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں اپنی والدہ محترمہ کی وفات پر تعزیت کا اظہار کرنے والوں کا مشترکہ طور پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ دنوں میری والدہ محترمہ کے سانحہ ارتحال کا صدمہ مجھے برداشت کرنا پڑا جو کہ یقیناً انتہائی تکلیف دہ لمحات اور سخت امتحان ہے۔ امتحان کے اس موقع پر رب کی رضا کے آگے سر تسلم خم کرنا خدا کے بندوں پر فرض ہے۔ سب کو ایک دن اپنے رب کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔ دکھ کی اس گھڑی میں اندرون ملک اور بیرون ملک سے بہت سارے احباب نے دعاوں میں یاد کیا، ہماری ہمت بڑھائی، میری والدہ مرحومہ کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی، مجلس ترحیم کا انعقاد کیا اور قرآن خوانی کی پرنور محفلوں کا انعقاد کیا۔ میں ان سب کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں خصوصی طور پر نجف اشرف میں زحمت اٹھانے والے علماء و طلباء، قم اور مشہد کے علماء و طلباء، پاکستان کے علماء، علاقے کے تمام علماء و جوانان، طلباء تنظیمیں، صحافی برادری، مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماء، تمام مکاتب فکر کے علماء، سوشل میڈیا گروپس، بالخصوص جی بی تھنکرز فورم کے ممبران، سوشل میڈیا پر مغفرت کی دعا اور فاتحہ خوانی کی اپیل کرنے والے دوست احباب، تنظیمی کارکنان، عوامی ایکشن کمیٹی کے ممبران، انجمن تاجران کے ممبران، خطے کی باعفت ماوں بہنوں، عوام، دنیا بھر سے تعزیتی پیغام بھیجنے، غم کی اس گھڑی میں شامل ہونے اور مختلف انداز میں خدمات سرانجام دینے والے تمام احباب کاشکریہ ادا کرتا ہوں۔ آپ سب سے ایک بار پھر اپنی  والدہ مرحومہ کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گزارش کرتا ہوں، خدا آپ سب کو جزائے خیر عطا فرما۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آغا خان ہیلتھ کے اداروں کو بند کرنے سے علاقے میں بیروزگاری کے سنگین مسائل پیدا ہونگے۔ چند پرائیویٹ سیکٹرز نے علاقے سے بیروزگاری کے خاتمے میں کلیدی کردار ادا کررہے ہیں اور آغا خان ہیلتھ پرائیویٹ سیکٹر میں سب سے نمایاں ہے۔ جنہوں نے عوامی خدمت کے علاوہ علاقے سے غربت کو ختم کرنے کیلئے قابل تحسین خدمات انجام دیں ہیں۔ گلگت بلتستان میں بیشتر علاقے صحت کی بنیادی سہولتوں محروم ہیں اور آغا خان ہیلتھ دور دراز کے علاقوں تک بنیادی صحت کی سہولتیں فراہم کر رہے ہیں۔ ان علاقوں میں حکومت کی جانب سے کوئی انتظام نہیں۔ علاقے کے عوام کی بنیادی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے اگر ادارہ مالی بحران کا شکار ہے تو حکومت ان اداروں کو اپنی تحویل میں لیکر عرصہ دراز سے خدمات انجام دینے والے ملازمین کو بیروزگار ہونے سے بچائے۔ انہوں نے کہا کہ ان ہیلتھ مراکز کو بند کرنے سے براہ راست غریب عوام متاثر ہو رہے ہیں، جن کے پاس اپنے علاج کیلئے سفری اخراجات تک میسر نہیں ہوتے ہیں۔ ایسے حالات میں ان مراکز کے بند ہو جانے سے جہاں بیروزگاری میں اضافہ ہوگا وہیں پر غریب عوام مشکلات سے دوچار ہو جائیں گے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس حساس مسئلے کا سنجیدگی سے جائزہ لیکر کوئی مناسب حل تلاش کرے۔

وحدت نیوز (گلگت)  گلگت بلتستا ن میں علم کے متلاشیوں کیلئے اعلیٰ تعلیم کے مراکز قائم کئے جائیں۔کب تک جی کے طلباء دوسرے صوبوں میں دھکے کھاتے رہیںگے جب تک متبادل بندوبست نہیں ہوسکتا تب تلک جی بی کے طلباء کی دوسرے صوبوں میں تحفظ کو یقینی بنائے جائے۔

مجلس وحدت مسلمین کی رکن گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی بی بی سلیمہ نے کہا ہے کہ لاہور میں دلاور عباس کے قتل سے جی بی کے طلباء عدم تحفظ کا شکار ہوگئے ہیں ۔ایک مسلم معاشرے میں علاقائی تعصب پر قتل تک کی نوبت کا آنا سمجھ سے بالاتر ہے اور پنجاب حکومت کا اس واقعے پر کوئی نوٹس نہ لینا اور قاتلوں کی گرفتار ی سے پس و پیش کرنا انتہائی مضحکہ خیز ہے۔ویسے تو پنجاب پولیس پھرتیاں دکھانے میں بڑی ماہر ہے لیکن سرعام ایک طالب علم کو تشدد کرکے ہلاک کرنے والوں کے خلاف تاحال کوئی ایکشن نہ لیکر پنجاب حکومت یہ مسیج دے رہی ہے کہ گلگت بلتستان کے لوگوں کو تحفظ فراہم کرنا پنجاب حکومت ک شاید ذمہ داری نہیں۔انہوں نے پنجاب حکومت کی اس بے حسی پر سخت خفگی کا اظہار کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے ۔

وحدت نیوز (گلگت)  نااہل حکمرانوں نے ملک کو دلدل میں پھنسادیا ہے ،قصور میں زینب جیسی معصوم بچی کو جنسی تشدد کرکے ہلاک کرنا کسی المیے سے کم نہیں۔حکومت سنجیدہ ہوتی تو ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے قانون سازی کرتی اور پھول جیسی بچیوں کو تحفظ فراہم کرتی ۔ملک میں جنسی تشدد اور قتل سے اندرون و بیرون ملک ہماری جگ ہنسائی ہورہی ہے اور حکمرانوں کو اپنے اقتدار کی پڑی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شعبہ خواتین کی کوارڈینیٹر خواہر سائرہ ابراہیم نے ملک میں بڑھتی ہوئی بے راہ روی کو ملک وقوم کیلئے انتہائی شرمناک قرار دیا ہے۔ایک اسلامی معاشرے میں اس طرح کے واقعات نے ہمارے اسلام اسلام کے زبانی دعووں کا پول کھول دیا ہے۔امر باالمعروف اورنہی عن المنکر کو ترک کرنے سے ایسے ہی واقعات رونما ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ انسانیت سوز مظالم کا پے درپے واقع ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمارے نظام حکمرانی میں نقص پایا جاتا ہے۔ملک پر ایسا نظام مسلط کیا گیا ہے جہاں ایک پاک باز مومن کااقتدار تک پہنچنا ناممکن ہوچکا ہے اور کرپٹ مافیا آسانی کے ساتھ اقتدار سے چمٹ جاتا ہے۔جس نظام میں ظالم کا حساب نہ ہو اور مظلوم کو انصاف نہ ملے وہ معاشرہ ذلت کی پستیوں میں گر جاتا ہے ۔حکمرانوں میں کوئی شرم و حیا ہوتی تو قصور کے واقعے پر اپنے آپ کو اقتدار سے علیٰحیدہ کرلیتے۔

انہوں نے کہا کہ عوام جب تک ان ظالم حکمرانوں کے مقابل کھڑے نہیں ہونگے تب تلک انصاف کا قتل جاری رہے گا ،جب تک یہ قوم اسوہ شبیری پر عمل پیرا ہوکر زمانے کے یزیدی طاقتوں کو سرنگوں نہیں کرینگے اس وقت تک قوم کی معصوم بچیوں کی سرعام عصمتیں فروخت ہوتی رہینگی۔

Page 23 of 120

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree