وحدت نیوز(گلگت) نواز لیگ کے پیش کردہ استحصالی پیکج پر خاموشی قومی جرم ہوگا۔ اپوزیشن کے احتجاجی تحریک کا بھرپور ساتھ دیا جائیگا۔ حکمران جماعت کے ظالمانہ اقدام پر وفاق میں اپوزیشن جماعت کی خاموشی استحصالی پیکج پر رضامندی کے مترادف ہے۔مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیک ریٹری جنرل عارف حسین قنبری نے کہا ہے کہ حکومت ایسے اقدامات سے گریز کرے جس سے علاقے کے عوام کو تحفظات اور خدشات لاحق ہوں۔لیگی حکومت نے پانچ سال جھوٹے وعدوں پر گزاردیئے اب جاتے جاتے گلگت بلتستان کے عوام کو شخصی غلامی میں دھکیلنا چاہتی ہے جو کسی صورت قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت محض پروٹول اور مراعات کیلئے اس گمراہ کن پیکج پر خاموش نہ رہیں بلکہ اسے مسترد کرکے حق نمائندگی اداکریں ورنہ تاریخ کے مجرم کہلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک حکمران جماعت کا ظلم ہے وہاں پر اپوزیشن کا کردار اداکرنے والی پیپلز پارٹی کو بھی بری الذمہ قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن حکومت کے اس ناروا ظلم پر آواز اٹھاسکتی ہے اور سینٹ میں اکثریتی رائے کے ذریعے اس استحصالی پیکج کو مسترد کیا جاسکتا ہے لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اپوزیشن اس معاملے میں بالکل خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے پیپلز پارٹی کے مقامی رہنمائوں سے کہا کہ محض اخباری بیانات کا سہارا لینے کی بجائے عملی طور پر کام کریں اور وفاق میں اپوزیشن کو متحرک کرکے اس پیکج کو پاس ہونے سے رکوائے۔اگر ایسا نہیں ہوا تو اسمبلی میں نمائندگی کرنے والی تمام وفاقی جماعتیں اس ظلم میں برابر کے شریک ٹھہریں گے۔انہوں نے کہا کہ فاٹا کے حوالے سے پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف پارلیمانی کمیٹیوں کا اجلاس بلاسکتی ہے تو گلگت بلتستان کے بارے میں خاموش رہنا عدم دلچسپی کے مترادف ہے۔
وحدت نیوز (گلگت) کوئٹہ میں بیگناہ پاکستانیوں خاص کر ہزارہ برادری کی نسل کشی پر اداروں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔کالعدم تنظیمیں بھیس بدل کر کھلے عام تشہیراتی مہم چلارہے ہیں ،حکومت نیٹ ورک تک پہنچنے کی نہ صرف کوشش نہیں کرتی بلکہ درپردہ ان کی پشت پناہی کررہی ہے۔مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے قتل عام پر سخت مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ہزارہ قوم کا شمار بلوچستان کی پڑھی لکھی قوم میں ہوتا ہے جس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں اور اس نہتے قوم کے خلاف ایک عرصے سے دہشت گردکاروائیاں ہورہی ہیں اور اب تک ہزاروں افراد جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ا س ظلم وبربریت کے سامنے حکومت بے بس دکھائی دے رہی ہے جو ایک ریاست کیلئے کھلم کھلا چیلنج ہے اور حکومت اس تمام عرصے میں مگرمچھ کے آنسو بہانے کے سوا عملاً دہشت گردی کی روک تھام کیلئے کچھ کرنے کیلئے تیارہیں۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں دہشت گردی کے خلاف وزیرستان طرز کا اپریشن ہونا چاہئے اور آخری دہشت گردکی کی موجودگی تک آپریشن جاری رہنا چاہئے۔انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ اور آرمی چیف سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں نوٹس لیں اور بلوچستان کی سرزمین کو پرامن خطہ بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
وحدت نیوز( گلگت) کنٹریکٹ ملازمین کے متعلق دوغلی پالیسی قبول نہیں،عرصہ دراز سے کنٹریکٹ پر کام کرنے والے ملازمین کو فارغ کرنا بدترین ظلم ہے۔تمام کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا جائے۔مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری اطلاعات علی حیدرنے کنٹریکٹ ملازمین کے نمائندہ وفد سے ملاقات کے دوران کنٹریکٹ ملازمین کے حوالے سے حکومت کی دوغلی پالیسی پر سخت برہمی کا اظہار کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ کنٹریکٹ ملازمین کے مطالبات جائز اور برحق ہیں انہیں ملازمتوں سے فارغ کرنا سنگین غلطی ہوگی۔صرف اپنے منظور نظر افراد کو مستقل کرنا اور دیگر افراد کو فارغ کرنا انتہائی زیادتی ہے۔ایک عرصے تک خطے کے غریب عوام سے کنٹریکٹ پر خدمات حاصل کرکے جب وہ زائد العمر ہوجاتے ہیں تو انہیں فارغ کرناسخت ناانصافی ہے اور اس سٹیج پر انہیں ملازمتوں سے برطرف کرکے حکومت ان کا معاشی قتل کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں میرٹ نام کی کوئی چیز نظر نہیں آرہی ہے،سیاسی وابستگیوں کی بنیاد پر تقرریاں ہورہی ہے اور غریب لوگ ڈگریاں ہاتھ میں لئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔انہوں نے چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا کہ سیکرٹریٹ سطح پر اچھی شہرت کے حامل آفیسران کی کمیٹی بناکرمیرٹ پر تقرریوں کو یقینی بنایا جائے اور عوام میں خاص کر نوجوانوں میں پائی جانیوالی بیچینی کو دور کیا جائے۔چیف جسٹس سپریم اپیلیٹ کورٹ سے اپیل ہے کہ وہ میرٹ کو یقینی بنانے کیلئے سوموٹو ایکشن لیں۔
وحدت نیوز (گلگت) وفاقی حکومت غیر قانونی طریقے سے گلگت بلتستان کے تاجروں سے ٹیکس وصول کررہی ہے۔سوست میں قائم کسٹم کلکٹریٹ غیر قانونی ہے اسے فوراً گلگت بلتستان کے حدود سے باہر منتقل کیا جائے،مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کےسیکریٹری سیاسیات غلام عباس نے تاجر برادری کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سوست بارڈر پر قائم کسٹم کلکٹریٹ ایک عرصے سے گلگت بلتستان کے تاجر برادری سے غیر قانونی طریقے سے ٹیکس وصول کررہا ہے۔ گلگت بلتستان کی متنازعہ حیثیت کے پیش نظر کسٹم کلکٹریٹ کو جی بی کے حدود سے باہر منتقل کیا جائے۔آئین پاکستان کے تحت گلگت بلتستان پاکستان کا حصہ بننے تک اس خطے میں کسی قسم کے ٹیکس کا نفاذ غیر آئینی ہے اور حکومت کے غیر قانونی اقدامات سے علاقے میں آئے روز نقص امن کے خدشات پیدا ہورہے ہیں۔گلگت بلتستان حکومت وفاق سے اس سلسلے میں پیش رفت کرے اور گلگت بلتستان کے مقامی تاجروں کے معاشی قتل سے حکومت باز رہے۔حکومت کی ہٹ دھرمی سے ہزاروں افراد کا روزگار چھن چکا ہے۔انہوں نے تاجر برادری کو یقین دلایا ہے کہ حکومت کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف مجلس وحدت مسلمین ان کے احتجاج کی مکمل حمایت کرے گی۔انہوں نے چیف سیکرٹری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں اور تاجر وں کے مسائل فوری حل کریں۔
وحدت نیوز (گلگت) لینڈ ریفارمز کمیشن کی شفارشات مرتب ہونے تک چھلمس داس نومل میں کسی قسم کی تعمیرات سے حکومت باز رہے۔طاقت کے استعمال کے ذریعے عوامی زمینیں ہتھیانے کی حکومت کی کوششیں قا بل مذمت ہیں۔ حکومت نے معاہدے کی خلاف ورزی کرے نقص امن کے مسائل پیدا کئے ہیں۔مجلس وحدت مسلمین نومل کے عوام کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے چھلمس داس نومل میں عمائدین کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ لینڈ ریفارمز کمیشن تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیکر شفارشات مرتب کرے۔چھلمس داس کے حوالے سے 2004 میں حکومت کی اراکین اسمبلی پر مشتمل کمیشن کی رپورٹ پر عملدارآمد کیا جائے۔نومل کے عوام اور حکومتی قائم کردہ کمیشن نے اتفاق رائے سے یونیورسٹی کیلئے زمین مختص کی لیکن حکومت نے طاقت کے استعمال کے ذریعے اپنی ہی قائم کردہ کمیشن کی رپورٹ کو ردی کی ٹوکری کی نذر کردی۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی ایک انچ زمین بھی خالصہ سرکار نہیں اور حکومت ان زمینوں کو آباد کرنے سے روک کر انتہائی زیادتی کررہی ہے جس کی وجہ سے علاقے مین غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ آئے دن گندم پر دی جانیوالی سبسڈیکو بھی ختم کرنے کی باتیں ہورہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ چھلمس داس کے دھرنے پر بیٹھے ہوئے مظاہرین کے مطالبات جائز ہیںحکومت فوری تسلیم کرکے نقص امن کے خطے کو ختم کرے ۔
انہوں نے کہا کہ چھلمس داس میں بنائی گئی پولی ٹیکنیکل کالج کو این ایل سی(NLC) کو دینا عوام کیساتھ کئے گئے معاہدے کی خلاف ورزی ہے جبکہ نومل کے عوام نے یہاں کے بچوں کے بہتر مستقبل کیلئے یہ زمین مفت فراہم کی تھی ۔انہوں نے کہا کہ ایک تعلیمی ادارے کو این ایل سی کے حوالے کرنا تعلیم کیساتھ دشمنی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ مذکورہ بلڈنگ کو فوری طور پر NLC کے قبضے سے خالی کرواکر کلاسوں کا اجراء کیا جائے۔
وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کا ایک اہم اجلاس صوبائی سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی کی صدارت میں سکردو میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں خطے کے امن و امان اور دیگر صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آغا علی رضوی نے کہا کہ قاضی نثارکی جانب سے اتحاد امت کے بیان کا پوری سچائی اور خلوص سے خیرمقدم کرتے ہیں یہ نعرہ ہمارا ہماری آرزو و ارمان اور خطے کے تابناک مستقل کی ضمانت ہے۔وحدت و اتحاد وقت کی ضرورت ہی نہیں بلکہ دینی و اخلاقی فریضہ بھی ہے، ہم روز اول سے ہی اتحاد بین المسلمین کے داعی ہیں۔ سیرت نبویؐ، ارشادات ائمہ کرام ؑ اور تعلیمات اسلامی کی اساس ہی وحدت و اخوت ہے۔ دنیائے اسلام میں سید جمال الدین افغانی کی اتحاد امت کے لیے کی جانے والی کوششوں کوآج بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں لیکن مسلمانوں کی غفلت کے سبب ان کو کامیابی نہ ملنے کی وجہ سے اسلام کا بڑا نقصان ہوا۔
انہوں نے کہا کہ رہبر مسلمین جہاں امام خمینی حقیقی اتحاد امت کے داعی تھے انہوں نے آج سے دہائیوں قبل فرمایا تھا کہ اسلام کی کامیابی اتحاد امت میں پوشیدہ ہے۔ رہبر کبیر نے اسلام کے خلاف جاری سازشوں سے امت کو آگاہ کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ مسلمان ہاتھ کھولنے اور باندھنے کے جھگڑے میں مصروف ہیں جبکہ دشمن ہمارے ہاتھ کاٹنے کے درپے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رہبر معظم کے فرمودات کے مطابق اتحاد بین المسلمین کے داعی ہیں اور ہمارا دین مسلمانوں کے درمیان کسی بھی قسم کی نفرت اور تفرقے کی اجازت نہیں دیتا۔ ہمارا مکتب مسلمانوں کے درمیان انتشار پھیلانے کو حرام سمجھتا ہے اور اس فعل کو گناہ کبیرہ قرار دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے نامور اہلسنت عالم دین مولانا قاضی نثار کی جانب سے حالیہ دنوں میں دئیے گئے بیان کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور انہیں دل کی گہرائیوں سے یقین دلاتے ہیں کہ اسلام کی ترویج اتحاد امت،خطے کی خوشحالی اور قیام امن کے لیے ہمیشہ کی طرح صف اول میں ہونگے اور انکے کندھے سے کندھا ملا کر اسلام اور ملک دشمنوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے فروعات میں مشترکات نوے فی صد ہے جبکہ اصول سو فی صد مشترک ہے۔ تمام مکاتب فکر کو باہم متحد ہو کر مشترکات پر جمع ہونا چاہیے اور اسلام دشمن طاقتون کو مل کرنہ صرف ناکام کرنا چاہیے بلکہ مسلمانوں کی صفو ں کے درمیان موجود فرقہ واریت کو ہوا دینے والے عناصر کو اپنی صفوں سے نکال باہر پھینکنا چاہیے۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ عالم اسلام میں فرقہ وایت کو ہوا دینے اور نفرتیں پھیلانے والوں کا کوئی مسلک نہیں ہے۔ بلتستان کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی پورے خطے اور پاکستان کے لیے نمونہ عمل ہے ۔ اس اخوت و بھائی چارگی کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ آغا علی رضوی نے کہا کہ اتحاد و حدت کی راہ میں جہاں دیگر مکاتب فکر کے پیروکاروں کا پسینہ بہے گا وہاں ہمارا خون بہے گا۔ہم تمام مکاتب فکر کو اپنے وجود کا حصہ سمجھتے ہیں اور داریل سے کندوس تک کے عوام ایک ہی گلدستے کے پھول سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے سے نہ صرف پاکستان عالمی سطح پر ایک بھرپور معاشی طاقت بن کر ابھرا گا بلکہ اس کے ثمرات سے جی بی میں بھی معاشی استحکام آئے گااور اس اہم منصوبے کو سبوتاژ کرنے کے لیے ملک دشمن اور اسلام دشمن وقتیں متحرک ہیں اور افراتفری پھیلانا چاہتی ہیں۔ ایسے میں اسلام دشمن اور پاکستان دشمن قوتوں کو کچلنے اورمذہبی و قومی ہم آہنگی کی فضاء کو تقویت دینے کے لیے ہم پوری قوت سے میدان عمل میں موجود ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ شیطان بزرگ امریکہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے اور سی پیک کو ناکام بنانے کے لیے ہمسایہ ملک افغانستان کے سرحدوں علاقوں میں بھارت کے تعاون سے دہشتگردوں کو محفوظ ٹھکانے فراہم کر رہے ہیں جس سے سی پیک کی شہ رگ گلگت بلتستا ن میں بھی خطرات منڈلانے لگے ہیں۔ سکیورٹی اداروں اور عوام کو بیدار رہنے کی ضرورت ہے ۔