وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر گزشتہ روز ڈیرہ اسماعیل خان میں چار شیعہ نوجوانوں کے قتل کے خلاف ملک کے دیگر شہروں کی طرح ملتان میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین ملتان کے سیکرٹری جنرل علامہ قاضی نادر حسین علوی اور امام بارگاہ یونین ملتان کے صدر مخدوم اسد عباس بخاری نے کی۔ علامہ قاضی نادر حسین علوی نے شیعہ نسل کشی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کالعدم جماعتوں اور سہولت کاروں کے خلاف ملک گیر آپریشن سمیت قاتلوں کی جلد از جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پشاور اور ڈی آئی خان میں حالیہ دہشگردی کے واقعات نے وفاقی و صوبائی حکومت سمیت ریاستی ارداروں کے دہشتگردی کی روک تھام کیلئے کئے جانے والے کاسمیٹک انتظامات کی قلعی کھول دی ہے ایک بار پھر ملک بھر میں شیعہ نسل کشی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جبکہ دوسری جانب قاتلوں کی عدم گرفتاری ملت جعفریہ کیلئے باعث تشویش اور قابل مذمت ہے۔ خیبرپختونخواہ کی صوبائی حکومت صوبے میں امن وامان کے حوالے سے اقدامات میں ناکام ہو چکی ہے، پشاور سمیت صوبے بھر میں آئے روز دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مخدوم اسد عباس بخاری کا کہنا تھا کہ ہمیں ملک میں بغاوت پر مجبور کیا جا رہا ہے ہمیں اس سرزمین سے بہت پیار ہے، ہم نے ایک دن میں سینکڑوں لاشے اُٹھائے ہیں لیکن ملک کے قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا لیکن اس ملک میں جو قانون کو ہاتھ میں لیتے ہیں وہی پولیس کی سیکیورٹی میں پھرتے ہیں۔ ملک میں جاری شیعہ نسل کشی کی اس لہر نے نیشنل ایکشن پلان پر سوالیہ نشان اُٹھا دیے ہیں۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جس طرح آفتاب احمد کے قتل کی تحقیقات کے احکامات جاری کیے گئے ہیں اسی طرح ان بے گناہ شیعہ مسلمانوں کے قتل کی تحقیقات کے احکامات جاری کیے جائیں۔ احتجاجی مظاہرے کے شرکاء نے وفاقی و خیبر پختونخواہ حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔