وحدت نیوز(اسلام آباد) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ دھرنے نے اقتدار کے قلعوں میں دراڑیں ڈال دی ہیں۔ جعلی جمہوریت عوام کے لیے بےفیض ثابت ہوئی۔ گردشی قرضوں کا بوجھ اوور بلنگ کی صورت میں عوام پر ڈالا جا رہا ہے۔ پارلیمنٹ کے بےمقصد مشترکہ اجلاس پر 24 کروڑ خرچ کر دیئے گئے ہیں۔ پارلیمنٹ کے اجلاس میں فوج پر تنقید کے سوا کچھ نہیں ہوا۔ سیلاب متاثرین کے گو نواز گو کے نعروں سے حکمرانوں کی آنکھیں کھل جانی چاہیئیں۔ حقیقی جمہوریت میں عوام کسی کو من مانی کا حق نہیں امور مملکت چلانے کی ذمہ داری دیتے ہیں۔ پاکستانی حکومت ڈیموکریسی نہیں ڈاکو کریسی ہے۔ شریف برادران کمزور ہوں تو پاؤں اور طاقت میں ہوں تو گریبان پکڑتے ہیں۔ ممبران پارلیمنٹ اپنے روزانہ کے الاؤنس سیلاب زدگان کے لیے وقف کریں۔ دھرنوں نے عوام دشمن سیاست کاروں کو بے نقاب کر دیا ہے، دھرنوں کے شرکاء غلامی کی زنجیریں توڑنے کے لیے 36 روز سے شاہراہ دستور پر بیٹھے ہیں، نیا سویرا طلوع ہونے والا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان فلاح پارٹی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفد کی قیادت فلاح پارٹی کے مرکزی صدر قاضی عتیق الرحمن کر رہے تھے۔
صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ اقتدار پرست حکمران ایمان کی حرارت والوں کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ گرفتاریوں اور چھاپوں کے باوجود کارکنان کے حوصلے پست نہیں ہوئے۔ دھرنے والے پاکستان کی تقدیر بدلیں گے۔ جنرل مشرف کے پاؤں پکڑ کر جدہ بھاگنے والے حقیقی لیڈر نہیں بن سکتے۔ چیئرمین سنی اتحاد کونسل نے مزید کہا کہ انقلابی جذبوں کے سیلاب کا راستہ روکنا حکمرانوں کے بس میں نہیں۔ کراچی میں بےگناہ انسانوں کا مسلسل خون بہہ رہا ہے اور حکمران چین کی بانسری بجا رہے ہیں۔ عوام کو تحفظ فراہم نہ کرنے والے حکمرانوں کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ قرضوں میں جکڑے پاکستان میں گورنر ہاؤسز، ایوان صدر اور وزیراعظم ہاؤس بادشاہت کی علامت ہیں۔ آصف علی زرداری نے کروڑوں روپے سے گھوڑوں کا اصطبل تعمیر کروایا تھا اور نواز شریف نے ذاتی سکیورٹی کے لیے 24 لاکھ روپے سے 6 کتے اور ایک سو بیس ملین روپے کی دو بلٹ پروف گاڑیاں خرید لیں۔ قوم ظلم، ناانصافی، لاقانونیت اور وی آئی پی کلچر کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔