The Latest

وحدت نیوز (اسلام آباد) وائس آف شہداء کے ترجمان سینیٹر فیصل رضا عابدی نے مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل کے زیراہتمام پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے قومی امن کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کوشش کی کہ قومی امن کنونشن نہ ہو لیکن شہداء کے ورثا ء نے طالبان نواز حکومت کی اس سازش کو ناکام بنا دیا۔ ہم اعلان کرتے ہیں وحدت کی فضاء کو پروان چڑھاتے ہوئے جلد ہم ملک کے دیگر شہروں میں جائیں گے۔ فیصل عابدی نے کہا کہ آج کی اسمبلی میں بیٹھے ہوئے افراد دور حاضر کے یزید ہیں جو شہداء کے خون کا سودہ کرنا چاہتے ہیں، ہم انہیں شہداء کے خون سے غداری نہیں کرنے دیں گے۔ عدالتوں کے کٹہروں سے دہشتگردوں کو چھوڑنے والے سابق چیف جسٹس افتخار چودھری آج سیکیورٹی مانگ رہا ہے۔ شہادت ہماری منزل ہے، اگر ہماری شہادت سے یہ مملکت بچ سکتی ہے تو ہم یہ قربانی دینے کیلئے تیار ہیں۔ سیاستدانوں کو جب ووٹ مانگنا ہوتا ہے تو ہم جیالے، متوالے، جماعتی اور سونامی یاد آتے ہیں لیکن جب ہم پر ظلم ہوتا ہے تو ان میں سے کوئی نہیں بولتا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور سنی اتحاد کونسل پاکستان کے تحت قومی امن کنونشن بیاد شہدائے پاکستان کا آغاز ہو گیا۔ کنونشن میں مہمانوں کی کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ سنی و شیعہ علما کے علاوہ عیسائی، سکھ اور ہندو برادری کے نمائندہ وفود بھی پروگرام میں پہنچ چکے ہیں۔ آل ہندو رائٹس موومنٹ کے ہارون سرب دیال، سکھ برادری کے نمائندہ سردار چربجیت سنکھ ساگر، اشوک چند اور پشاور کی عیسائی برادری کے نمائندہ اعجاز پادری بھی پہنچ چکے ہیں۔ آج کے پروگرام میں شہدائے پاکستان کے خانوادے خصوصی طور پر شرکت کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ قومی امن کنونشن کا انعقاد کنونشن سنٹر اسلام آباد میں ہونا تھا لیکن انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہ ملنے کے بعد پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے ڈی چوک میں ہو رہا ہے۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین، سنی اتحاد کونسل اور وائس آف شہداء کے زیراہتمام قومی امن کنونشن ڈی چوک پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے شروع ہوگیا ہے۔ کنونشن کا آغا تلاوت کلام الٰہی سے کیا گیا ہے۔ کنونشن میں تین ہزار سے زائد کرسیاں لگائی گئی ہیں، اس وقت ایم ڈبلیو ایم، سنی اتحاد کونسل کے رہنماء، علماء کرام اور عمائدین سمیت شہدائے پاکستان جن میں پاک فوج اور سول سوسائٹی شامل ہیں، کی بڑی تعداد پروگرام میں شریک ہے جبکہ ملک بھر سے لوگوں کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ کنونشن کی سکیورٹی کیلئے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں، کنونشن میں داخل ہونے کیلئے ایک ہی راستہ مقرر کیا گیا ہے جبکہ ڈی چوک کو جانے والے تمام راستے ٹریفک کیلئے بلاک کر دیئے گئے ہیں۔ کنونشن سے ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری، سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا، وائس آف شہداء کے ترجمان سینیٹر فیصل رضا عابدی اور شہدائے پاکستان کے ورثاء سمیت دیگر رہنماء خطاب کرینگے۔ پروگرام کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جائیگا۔

 

یاد رہے کہ یہ پروگرام جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میں ہونا تھا جو اجازت نامہ منسوخ ہونے کی وجہ سے اب ڈی چوک پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے منعقد ہو رہا ہے۔ رہنماؤں نے حکومت پر واضح کیا تھا کہ اگر کنونشن سنٹر میں پروگرام کی اجازت نہ دی گئی تو پھر یہ پروگرام ڈی چوک پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے منعقد ہوگا۔ گذشتہ شب بھی اسلام آباد انتظامیہ کے مذکورہ رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات ہوئے جو بغیر کسی نتیجے کے ہی ختم ہوگئے۔ اسلام آباد انتظامیہ نے دوٹوک انداز میں واضح کیا تھا کہ انہیں اس پروگرام کے انعقاد پر کسی قسم کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، تاہم وفاقی حکومت کا حکم ہے کہ اس پروگرام کو ہرگز نہ ہونے دیا جائے، جس کیلئے ہم معذرت خواہ ہیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) نواز شریف کی طالبان نواز حکومت کی ایماء پر جناح کنونشن سینٹر میں قومی امن کنونشن کا اجازت نامہ منسوخ کرنے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر ڈی چوک پر کنونشن کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق رات گئے اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے قومی امن کنونشن کا اجازت نامہ منسوخ ہونے کے بعد مجلس وحدت مسلمین پاکستان، سنی اتحاد کونسل اور وائس آف شہداء کے رہنماؤں  کے حکم پر   ڈی چوک پر پنڈال کی تیاری کا کام شروع کیا گیا جو کارکنان کی انتھک محنت کے بعد اب مکمل ہوگیا ہے۔ پنڈال میں اسٹیج کے ساتھ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی (رہ) اور صاحبزادہ فضل کریم (رہ) کی بڑی تصاویر آویزاں کی گئیں ہیں۔ پروگرام کی تیاری کے دوران مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ شفقت شیرازی اور سنی اتحاد کونسل کے رہنما مفتی سعید رضوی بھی موجود ہیں۔ پنڈال کی سیکورٹی کے فرائض وحدت یوتھ کے رضاکار انجام دے رہے ہیں۔ اس موقع پر میڈیا سیل سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ شفقت شیرازی نے مجلس وحدت مسلمین کے کارکنان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ برادران نے رات گئے خون جما دینے والی سردی کے باوجود جس ہمت کا مظاہرہ کیا اس کی نظیر نہیں ملتی، برادران کا یہ خلوص ہے کہ اسلام آباد انتظامیہ کی سازشوں کے باوجود ہم اپنے پروگرام کو منعقد کررہے ہیں اور انشاء اللہ دنیا دیکھے گی کہ ملک کو فرقہ واریت کی آگ میں دھکیلنے کی سازش کرنے والوں کے خلاف قومی امن کنونشن ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) نواز شریف کی طالبان نواز حکومت نے شیعہ سنی اتحاد سے خوفزدہ ہوکر ’’  قومی امن کنونشن‘‘ کا اجازت نامہ منسوخ کردیا۔ سنی اتحاد کونسل، مجلس وحدت مسلمین اور وائس آف شہداء کے زیراہتمام ہونے والا کنونشن اب ڈی چوک پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے منعقد ہوگا۔ راولپنڈی اسلام آباد کے شیعہ سنی عوام کو اس کنونشن میں بھرپور شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔ کنونشن میں انٹری کیلئے کسی دعوت نامہ کی ضرورت نہیں ہے۔ قومی امن کنونشن کے چیئرمین کنونشن اسد عباس نقوی  نے میڈیا سیل سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ نواز شریف کی حکومت نے طالبان کی سرپرستی کا ثبوت دیدیا ہے، وارثان شہداء اور پاکستان کے بانیان کی جانب سے ملکی سلامتی کیلئے منعقدہ کانفرنس کا اجازت نامہ منسوخ کرنا وطن عزیز سے غداری ہے، سپریم کورٹ فی الفور اس معاملے کا نوٹس لے اور نواز شریف کی جانب سے دہشت گردوں کی سرپرستی کے اس اقدام کا نوٹس لے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) وفاقی حکومت اپنا رویہ تبدیل کرے ، شہداء کی آواز کو اب دنیا کی کوئی طاقت نہیں دبا سکتی، اگر کنونشن میں قومی امن کنونشن منعقد کر نے کی اجازت نہیں دی گئی تو ، قومی امن کنونشن پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے ڈی چوک پر منعقدس کیا جائے گا۔  جبکہ 12ربیع الاول کے جلوسوں میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی ، سنی اتحاد کونسل کے چیئر مین صاحبزادہ حامد رضا اور وائس آف شہداء کے ترجمان سینیٹر فیصل رضا عابدی نے  نیشنل پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے   کیا ۔

 

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت تحریک طالبان کی ہے۔ مذہبی بنیادوں پر اہلکاروں کے تبادلے کئے جا رہے ہیں اور پاکستان کو توڑنے کی بات کی جا رہی ہے اگر کنونشن سنٹر میں اس پروگرام کو منعقد کرنے کی اجازت نہ دی گئی تو ہم ڈی چوک میں یہ کنونشن منعقد کریں گے۔ پہلے چہلم سیدالشہداء کے جلوس کو روکنے کی کوشش کی گئی اور اب بارہ ربیع الاول کے جلوسوں کو روکنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ فیصل آباد میں الصلوۃ والسلام کے بورڈ اتارے جا رہے ہیں۔ ہم ہر شہر میں دھرنے دیں گے۔ رہنماؤں نے کہا کہ کالعدم جماعتوں کو تحفظ فراہم کیا جا رہا ہے اگر ہمارے پروگرام میں کوئی واقعہ رونما ہوا تو صوبائی حکومت کے عہدیداران کے خلاف ایف آئی آر درج کروائیں گے۔ ہم پاکستان کو توڑنے والے نہیں بچانے والے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام مسالک کے لوگوں اور شہداء کے وارثین کو اس کانفرنس میں مدعو کیا ہے اس کنونشن کے انعقاد سے پاکستان مضبوط ہوگا۔ حکومت نے دہشت گردوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے لیکن شیعہ سنی اتحاد کے حوالے سے منعقد ہونے والے کنونشن کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ یہ کانفرنس ہر حال میں منعقد ہوگی۔

 

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پانچ جنوری کا کنونشن محب وطن لوگوں اور شہداء کے لواحقین کا کنونشن ہے جس میں ہر شعبہ زندگی کے لوگ شرکت کریں گے۔ یہ کنونشن عقیدے، مذہب اور لسانی تعصب سے بالاتر ہوگا۔ ملک کے پرامن عوام کو قتل کرنے والی جماعتوں کو پروگرام کرنے کی اجازت دی گئی ہے جبکہ محبان وطن لوگوں کو پروگرام کرنے سے روکا جا رہا ہے۔حکومت کنونشن کے اجازت نامے کو منسوخ نہ کرے ورنہ ہم یہ کنونشن ڈی چوک میں منعقد کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ جبکہ 12ربیع الاول کے جلوسوں میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی

 

وائس آف شہداء کے ترجمان سینٹر فیصل رضا عابدی نے کہا کہ ہم پرامن کنونشن کرنے جا رہے تھے اور ملک کے موجودہ حالات کی وجہ سے یہ کنونشن سنٹر میں منعقد کرنا چاہتے تھے۔ ڈی سی نے دو مرتبہ اجازت کو کنفرد کیا، وفاقی حکومت نہیں چاہتی کہ یہ کنونشن منعقد ہو تاکہ طالبان سے مذاکرات متاثر نہ ہوں۔ ہم ڈی چوک پر یہ کنونشن منعقد کریں گے اگر ہمارے کسی شخص کو نقصان پہنچا تو پھر یہ حکومت نہیں رہے گی۔ حالات مارشل لاء کی طرف جا رہے ہیں۔ رسول پاک (ص) کی ولادت کے حوالے سے جلوسوں میں بھرپور شرکت کریں گے۔ ہم مفتی منیر معاویہ کے قتل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ شمس الرحمن معاویہ کے قتل میں بھی خود کو پیش کر دیا تھا۔ چہلم کے جلوس کو شرپسندوں نے روکنے کی کوشش کی ہم عقیدے کیلئے سر کٹانے کیلئے تیار ہیں۔ طارق محمود، ناصر شیرازی اور علی اکبر نعیمی نے بھی قومی امن کنونشن کو ہرحال میں منعقد کروانے کا اعادہ کیا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کے میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا رضوی نے کہا ہے کہ مشیر وزیر اعلیٰ برائے حج واوقاف، زکوٰۃ وعشر میر عبدل ماجد ابڑو پر بزدلانہ حملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ایم پی اے سید محمد رضا نے کہا کہ دہشت گرد انسان تو دُور حیوان کہلانے کے بھی لائق نہیں ہیں۔ حکومت سانحہ اختر آباد اور میر عبدل ماجد ابڑو صاحب پر دھماکے کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف سخت کاروائی کر کے اُنھیں کیفر کردار تک پہنچائے۔ سانحہ اختر آباد میں زخمی ہونے والے زائرین کے لیے امدادی رقوم کا اعلان نہ کرنا قابل افسوس ہے۔ سنجیدہ آپریشنز نہ ہونے کے باعث قاتل دہشت گرد کوئٹہ اور گرد ونواح کے علاقوں میں دندناتے پھر رہے ہیں اور آئے دن معصوم عوام کو لقمہ اجل بنا لیتے ہیں لیکن حکومت اور قانون خاموش ہے۔


بیان میں مزید کہاگیا کہ گزشتہ شب کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں واقع آغاجوس سینٹر میں گُھس کر دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے واحد علی ، نادر علی اور غلام حسین ہزارہ کو شھید کردیا جو کہ درندگی کی بد ترین مثال ہے ۔کراچی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن چکاہے اور رفتہ رفتہ یہ وباء پورے ملک میں پھیل رہی ہے جو انتہائی تشویشناک ہے اگر ظلم وبربریت کا یہ سلسلہ جاری رہا تو وہ دن دُور نہیں جب وفاقی اور سندھ کی صوبائی حکومت مظلوم عوام کے ٹھاٹھیں مارتے ہوئے سمندر میں ڈوب کر غرق ہوجائینگے لہٰذا حکومت کو ہوش کے ناخن لیتے ہوئے عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہیئے۔ بیان کے آخر میں سانحہ کراچی کے شھداء کے لواحقین سے دلی اظہار ہمدردی بھی کی گئی اور مشیر وزیراعلیٰ اور اُنکے گارڈز کی صحتیابی کے لیے دُعائے خیر کی۔

وحدت نیوز(مشہد مقدس) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کےشعبہ مشہد المقدس کے دفتر میں مجالس عزا کا انعقاد کیا گیا۔ مجالس عزا سے حجتہ الاسلام والمسلمین علامہ ڈاکٹرغلام محمد فخرالدین ، حجتہ الاسلام والمسلمین علامہ یعقوب بشوی، حجتہ الاسلام والمسلمین علامہ سیدمرتضیٰ نقوی سمیت دیگر علمائے کرام نے خطاب کیا، مجالس ہائے عزا میں علماء اور طلاب کی کثیر تعداد نے شرکت فرمائی ۔بعد ختم مجلس مومنین کی خدمت میں نیاز امام حسین علیہ السلام بھی پیش کی گئی ۔

وحدت نیوز(لندن) پاکستان میں جاری شیعہ نسل کشی اور کراچی میں علامہ دیدارعلی جلبانی، عالم ہزارہ، صفدرعباس، علی شاہ سمیت دیگر شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف لندن میں متحدہ قومی موومنٹ انٹرنیشنل سیکریٹریٹ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، احتجاجی مظاہرے میں بڑی تعداد میں مظاہرین شریک تھے۔ مظاہرے کے شرکاء شیعہ نسل کشی بند کرو کے نعرے بلند کررہے تھے۔ اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے رہنماؤں نے کہا کہ کراچی میں شیعہ عمائدین کے قتل میں ایم کیو ایم کے کارکنان کا ملوث ہونا باعث تشویش ہے، لندن میں موجود ایم کیو ایم کی قیادت اس حوالے سے اپنی پالیسی واضح کرے ، وگرنہ دنیا بھر میں ایم کیو ایم کے دفاتر کے باہر احتجاج کریں گے۔

 

رہنماؤں نے مزید کہا کہ علامہ دیدار علی جلبانی، عالم ہزارہ، صفدر عباس، علی شاہ سمیت دیگر شیعہ عمائدین کی شہادت اور علامہ مرزا یوسف حسین پر قاتلانہ حملہ میں ایم کیو ایم کے افراد کا ملوث ہونا کراچی میں جاری فرقہ واریت کی سازش کو بے نقاب کررہا ہے، انشاء اللہ ہم اپنے شہداء سے تجدید کرتے ہیں کہ ہر صورت میں ان مشن کو جاری رکھیں گے اور ان کے قاتلوں کو دنیا بھر میں رسوا کریں گے۔ اس موقع پر شرکاء نے ایم کیو ایم کے انٹرنیشنل سیکریٹریٹ کے سامنے شیعہ نسل کشی کیخلاف شدید نعرے بازی کی اور ایم کیو ایم کے رہنماؤں کو احتجاجی قرارداد بھی پیش کی۔ واضح رہے کہ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے شیعہ نسل کشی کیخلاف ملک بھر میں احتجاج کی کال دی تھی جس کے بعد لندن میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

وحدت نیوز(لاڑکانہ) ملک بھرمیں جاری شیعہ نسل کشی ، کوئٹہ میں زائرین پر خودکش حملے اور کراچی میں بلدیاتی امیدواروں کی بہیمانہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر لاڑکانہ میں بھی ایم ڈبلیوایم کی زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی، مرکزی جامع مسجد جعفریہ سے نکالی گئی احتجاجی  ریلی پریس کلب کے سامنے پہنچ کر احتجاجی جلسے کی صورت اختیار کر گئی، شرکائے احتجاج سے خطاب کر تے ہو ئے مجلس وحدت مسلمین ضلع لاڑکانہ کے سیکریٹری جنرل طارق بدوی کا کہنا تھا کہ مجلس وحدت مسلمین کے کارکنان کو پاکستان میں حق و سچ کی آواز بلند کر نے کی پاداش میں نشانہ بنایا جا ررہا ہے، کراچی میں بلدیاتی امیدواروں کی شہادت بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے، ایم ڈبلیو ایم کے شہید کارکنان اپنے علاقے کی محروم و مظلوم عوام کی نمائندگی کی غرض سے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لے رہے تھے ، لیکن کراچی پر قابض لسانی فاشسٹ جماعت کے تکفیری دہشت گردوں کو ان کا یہ عمل ایک آنکھ نہ بھایا ، ہم آج متحدہ قومی موومنٹ اور اس کی قیادت کو یہ بات بارو کروادینا چاہتے ہیں کہ اگر ہمارے کارکنان کے قتل میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف کو ئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو ہم خود عالمی سطح پر ان دہشت گرد عناصر کو بے نقاب کریں گے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree