The Latest
لبنان میں اسلامی تحریک مزاحمت حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ نعیم کا کہنا ہے کہ ایران پر امریکی الزامات در حقیقت اس کوشش کا ایک حصہ ہے جس میں امریکی ایران کو عالم اسلام اور عرب ممالک میں ایک منفی طور پر پیش کرنا چاہتا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکی الزامات کی مثال پولیس کے موضوع پر بنائی گی اس ڈرامہ سیریل کی مانندہے جو فلاپ ہوچکی ہے ۔ایران کی وجہ سے خطے میں امریکی پالیسیاں وسیع طور پر ناکام ہورہی ہیں اور امریکہ کو اسی بات کی سخت تکلیف ہے امریکہ سمجھ چکا ہے کہ مشرق وسطی میں ایران کی ایک ایسے
بحرین میں آٹھ نو ماہ سے جاری عوامی تحریک برائے جمہوریت میں ایسالگتا ہے ڈکٹیٹر آل خلیفہ شاہی خاندان پورے ملک کو جیلوں میں بند کردینگے ۔جمہوریت کی کوشش میں کئے جانے والے مظاہروں میں تازہ ترین گرفتاریوں میں مزید دس افراد کو جیل بھیج دیا گیا ہے اور اس طرح کہا جاتا ہے کہ ملک کی تمام جیلوں میں اس وقت گنجائش سے کئی گنا زیادہ افراد کو رکھا گیا ہے ۔انسانی حقوق تنظیموں کا کہنا ہے کہ سیاسی قیدیوں کی تعداد اس وقت ان کے تصورسے کئی گنا زیادہ ہے جس کی وجہ یہ ہے حکمران شاہی خاندان اس قدر خوف زدہ ہے کہ
دنیا ئے عرب کے ممتاز دانشور اور صحافی غسان بن جدو نے الجزیرہ کو خیرباد کہہ کر نیاا ٹی وی چینل الاتحاد لانچ کر دیا۔ غسان سالہاسال الجزیرہ کے ساتھ رہے لیکن عرب ممالک میں اسلامی بیداری اور عوامی تحریکوں میں الجزیرہ کے ڈبل سٹینڈر اور خاص کر الجزیرہ اور امریکی کمپنیوں کے درمیان خفیہ معاہدوں کی وجہ سے غسان سمیت بہت سے صحافیوں نے الجزیرہ سے استعفی دیا تھا اس استعفے ٰکے ساتھ دانشوروں کی ایک بڑی تعداد نے بیروت میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں اس بات کا اعلان کیا تھا کہ وہ عرب عوام کو سچائی اور حقیقت پر
عراق میں صدر تحریک کے رہنما حجت الاسلام سید مقتدی صدر نے اکہا ہے کہ اس سال کے آخر تک غاصب امریکی فوج کوہر صورت میں عراق سے کامل طور واپس جانا ہو گا ۔عراق کے عوام کسی بھی صورت سرزمین عراق پر امریکی فوجی ، اس کے اڈے یا فوجی مربی کا وجود قبول نہیں کریںگے اانہوں نے امریکی فوجیوں کی واپسی کے ساتھ ساتھ عراق میں امریکی سفارت خانے کی بندش اور تمام امریکی کمپنیوں کی واپسی کا بھی مطالبہ ہے ۔ سید مقتدی صدر نے دو ٹوک الفاط میں کہا کہ امریکی غاصب فوج اس سال کے آخر تک عراق کی سرزمین کو چھوڑ دیں
قائد انقلاب اسلامی ایران آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکہ میں جنم لینے والی وال اسٹریٹ تحریک انتہائی ہمیت کی حامل ہے جو عنقریب اس قدر پھیل جائے گی کہ امریکہ اور مغربی ممالک میں موجود سرمایہ دارانہ اقتصادی نظام کے خاتمے کا باعث بنے گی۔ وہ کرما ن شاہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ امریکی حکام نے شروع میں کوشش کی کہ اس احتجاجی تحریک کو چھوٹا ظاہر کیا جائے لیکن آخرکار اسکے وجود کو تسلیم کرنے پر مجبور ہو گئے۔انہوں نے وال اسٹریٹ احتجاجی تحریک کے مقابلے میں
یمنی صدر علی عبداللہ صالح آخر کار اس بات پر آمادہ ہوئے ہیں کہ وہ اقتدار کی کرسی چھوڑینگے ۔جبکہ صنعا کی سڑکوں پر پچھلے کئی ماہ سے موجود عوام کا کہنا ہے کہ صالح ایک جھوٹا انسان ہے جبتک وہ اقتدار سے الگ نہیں ہوتے یقین کرنا مشکل ہے جبکہ عوامی بیداری تحریک کے قائدین کا کہنا ہے کہ صالح ایسے جان چھڑا کر بھاگ نہیں سکتے اسے عدالتوں کا بھی سامنا کرنا ہوگا ۔ادھر اردن میں تقریبا تین ماہ قبل شروع ہونے والے مظاہروں میں اب کچھ شدد آگئی ہے عرب ممالک میں سابقہ مصر کے بعد اردن وہ ملک ہے
ایران نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے ایران پر اسرائیل اور سعودی عرب کے سفارت خانوں پر حملہ کی سازش کے الزمات میں کوئی حقیقت نہیں اور وہ امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف کی جانے والی سازش کا حصہ ہیں ، ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ ایران پر وقتا فوقتا اس طرح کے بے بنیاد الزامات لگاتا رہتا ہے جو در حقیقت نفسیاتی جنگ اور پروپگنڈہ مہم کا حصہ ہواکرتے ہیں کیونکہ امریکہ ایران کے ایٹمی پروگرام سمیت خطے میں ایران کوتنہاکرنے کی تمام تر کوشش میں مکمل طور ناکام ہوچکا ہے
چین کہا ہے کہ وال سٹریٹ میں گزشتہ کئی روز سے جاری مظاہروں اور احتجاج کے سلسلے نے امریکہ کی معاشی بدحالی کو بے نقاب کر دیا ہے.چین کے اخبار کے مطابق 17 ستمبر سے نیو یارک کی وال سٹریٹ میں جاری احتجاج اور مظاہروں نے اب امریکہ کی دیگر ریاستوں اور شہروں کا رخ کر لیا ہے.چینی نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ امریکہ میں معاشی بدحالی کے باعث مظاہرے اس کیلئے واضع پیغام ہیں.اخبار لکھتا ہے کہ اس قسم کے عوامی مظاہرے اگر کسی اور ملک میں درپیش ہوں تو امریکہ کی جانب سے اس ملک کی حکومت کو تبدیل کرنے کے
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں گزشتہ روز شدت پسند عیسائیوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم چوبیس افراد کی ہلاکت کے بعد ملک کے وزیرِ اعظم نے لوگوں سے اپیل کی تھی کہ وہ پرامن رہیں نا اتفاقی ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔لوگ پرامن رہیں اور فرقہ واریت کا حصہ نہ بنیں۔ یہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان جھڑپیں نہیں ہیں بلکہ ملک میں انتشار پھیلانے کی ایک کوشش ہے۔متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد ایک ٹیلی وڑن خطاب میں وزیر اعظم اعصام شرف کا کہنا تھا ملک کی سکیورٹی کے لیے
افغانستان میں جاری جنگ روکنے کیلئے ہزاروں افراد نے برطانیہ میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ لندن کے مشہور ٹرافل گار اسکوائر سے ٹین ڈاوننگ اسٹریٹ تک ہونے والے مارچ کی قیادت جمائمہ خان اور وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے کی۔احتجاج میں پانچ ہزار افراد شریک تھے۔ مظاہرین سے خطاب میں جمائمہ خان نے کہاکہ ایک وقت آتا ہے جب یہ سوچا جاتا ہے دہشتگردی اور انسداد دہشت گردی میں سے زیادہ خطرناک کون ہے۔ افغانستان ابھی تک خواتین کیلئے دنیا کی بھیانک ترین جگہ ہے۔ جولین اسانج نے کہا کہ افغان جنگ جھوٹ کے نتیجے میں لڑی گئی