وحدت نیوز (قم) جہاں بلوچستان کی سرزمین پاکستان کے دوسرے صوبوں کی نسبت پسماندہ اور شرح خواندگی غیر تسلی بخش ہے، ایسے میں صوبے کے مسائل کو صرف محب وطن اور مخلص افراد ہی سمجھ سکتے ہیں اور حل کرسکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار حجۃ الاسلام محمد موسٰی حسینی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلاشبہ ان چند سالوں میں آغا رضا نے یہ ثابت کر دکھایا ہے کہ وہ رنگ و نسل اور لسانیت سے بالا تر ہوکر اس سرزمین کے مظلوموں کی خدمت کرسکتے ہیں۔ اس حسن انتخاب پر ہم بلوچستان کے عوام، مجلس وحدت مسلمین کی بابصیرت قیادت خصوصاً علامہ راجہ ناصر عباس جعفری، آغا سید محمد رضا اور انکی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ ہم اللہ تعالٰی سے دعا گو ہیں کہ وطن عزیز پاکستان کے اس سچے، محب وطن اور مخلص فرزند کو ہر قدم پر کامیابی نصیب ہو اور ان کی وزارت کے دور میں ہمارا ملک ترقی و خوشحالی کے مزید زینے طے کرے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) سابق وزیرداخلہ اور ممبر بلوچستان اسمبلی سرفراز بگٹی نے مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا کی جانب سے دیئے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی قوم کے نمائندے آغا رضا سے پہلے دن سے جب وہ اسمبلی میں آئے دوستی کا رشتہ ہے، اور اب یہ رشتہ مزید مضبوط تر ہوچکا ہے، میں سمجھتا ہوں ہزارہ قوم نے جو قربانیاں اور خون دیا ہے آج اُس کا پھل مل رہا ہے، دہشتگرد ہمارے اسکولوں ، کالجز،ہسپتالوں، بازار،مارکیٹس ویران کرنا چاہتا تھا لیکن ہم نے مل کر انہیں ناکام بنادیا ہے، ہم خوشی ، غمی، دُکھ ،سکھ میں ایک ساتھ ہیں، کچھ لوگ تحریک عدم اعتمادکے عمل کو غیر جمہوری کہہ رہے ہیں حالانکہ یہ حکمران اپنی پارٹی میں انٹراپارٹی الیکشن نہیں کراسکتے، آج وہی لوگ کہہ رہے ہیں کہ جمہوریت خطرے میں ہے، ہم اس جمہوریت اور آئین کے پاسبان ہیں، ہمیں آئین بتاتا ہے کہ کس طرح سے پارلیمان کی تبدیلی ممکن ہے، ہم نے کوئی غیرجمہوری اور غیر آئینی اقدام نہیں کیا، بلوچستان میں 30ہزار سے زائد اسامیاں موجود ہیں، لیکن اس کے باوجود بھی ہمارے نوجوان بیروزگار ہیں، اگر 30ہزار نوکریاں ہمارے صوبے مل جائیں تو بیروزگاری پر بڑی حد تک قابو پالیا جائے گا، سی پیک کی اہمیت کے حوالے سے اس وقت پنجاب کے نوجوان چائنا میں زیرتعلیم ہیں اور جب وہ پڑھ کے آئیں گے تو ہم استحصالی کا شور مچائیں گے، ہماری حکومت بھی یہاں کے قابل اور پڑھے لکھے جوانوں کو چائنا بھیجے تاکہ ہم بھی اس سی پیک میں اپنا کردار ادا کرسکیں ۔

 اُنہوں نے مزید کہا کہ آئندہ چند مہینوں میں جو بھی متفقہ وزیراعلی آئے گا انشاء اللہ تبدیلی آئے گی، میں جہاں بھی ہوں گا شیعہ ہزارہ قوم کے ساتھ ہوں اور آئندہ بھی میں آپ کے ساتھ رہوں گا چاہے حکومت میں رہوں یا نہ رہوں، اس موقع پر میں آپ کے نمائندے کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو مالی حوالے سے اتنا مستحکم بھی نہیں لیکن پھر بھی حکومت کی جانب سے 20کروڑ کی آفر کو ٹھکرادیا، اس موقع پر ممبران صوبائی اسمبلی سردار صالح بھوتانی،جان جمالی، عاصم کُردگیلو، عبدالقدوس بزنجو،مفتی گلاب، زمرک خان اچکزئی، ماجد ابڑو، پرنس علی، طاہر محمود، سردارسرفراز ڈومکی،رقیہ ہاشمی ، سابق ممبر قومی اسمبلی سید ناصر حسین شاہ،علامہ ولایت حسین جعفری، علامہ علی حسنین وجدانی ،ہزارہ جرگہ کے صدر عبدالقیوم چنگیزی، نورویلفیئر کے رہنما ، ایم ڈبلیو ایم کے رہنمااور عمائدین کی بڑی تعداد موجود تھی۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے والے اراکین اسمبلی کے اعزاز میں مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے زیراہتمام ظہرانے کا اہتمام کیا گیا ، جس میں صوبائی اسمبلی کے اراکین ، عمائدین قوم ، علماء اور دیگر ملی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔ ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما و ممبر صوبائی اسمبلی آغا سید محمد رضا نے کہا کہ ملک میں عموما سیاستدانوں کو بدنام سمجھا جاتا ہے، لیکن بلوچستان اسمبلی کے اراکین نے ثابت کیا ہے کہ ہم کوئی بکاؤ مال نہیں ہیں، ہم نے اپنے حلقے کے عوام کے لیے جدوجہد اور جنگ لڑی ہے، مجھ سمیت تمام اراکین اسمبلی نے ظلم، ناانصافی اور کرپشن کے خلاف آواز بلند کی ہے، تمام اراکین اسمبلی نے وزارتوں کی آفر ز کو ٹھکرادیا ہے۔

 اُنہوں نے مزید کہا کہ میں اپنے حلقے کے نوجوانوں کا مشکور ہوں جنہوں نے ہر مرحلے پر میری مدد کی، حکومت نے مجھ سے سیکیورٹی واپس لی جس کے بعد ہزاروں جوانوں نے اپنے آپ کو پیش کیا، گزشتہ روز کوئٹہ میں ہونے والا دہشتگردانہ خود کش حملہ دراصل صوبائی اسمبلی پر تھا لیکن دشمن اس میں کامیاب نہ ہوسکا، بلوچستان اسمبلی کے تمام اراکین نے شریف خاندان کی چھانگا مانگا کی سیاست کو مسترد کردیا ہے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) بلوچستان میں سیاسی بحران اپنے انجام کو پہنچ گیا، وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری نے مستعفیٰ ہونے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے، خفیہ ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو 41اراکین کی حمایت حاصل ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ بلوچستان ایوان میں اپنی عددی اکثریت کھودینے کے بعد وزارت اعلیٰ کے منصب سے مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کرچکے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں 2جنوری کو مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی آغارضا ، ق لیگ کے رکن اسمبلی اور سابق ڈپٹی سپیکرعبدالقدوس بزنجو اور دیگر 12اراکین اسمبلی کے دستخط سے جمع کروائی گئی تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں آج کل 41اراکین کی اکثریتی حمایت کے نتیجے میں وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری نے اقتدار چھوڑنے اور مستعفیٰ ہوجانے کا حتمی فیصلہ کرلیا ہے، ذرائع کے مطابق استعفیٰ کا ڈرافٹ تیاری کے مراحل میں ہے جسے بہت جلد سپیکر اسمبلی اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بھیج دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا نے دیگر جماعتوں کے اراکین کے ہمراہ  وزیر اعلیٰ کی جانب سے ترقیاتی فنڈ ز کی عدم فراہمی، مخصوص حلقوں کے اراکین کو نوازنے ، بڑھتی ہوئی کرپشن اور میرٹ کی پائمالی کے پیش نظر وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائی تھی جسے ناکام بنانے کیلئے حکمران جماعت مسلم لیگ نواز نے ایڑی چوٹی کا زور بھی لگایا لیکن ناکام رہے ۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) بلوچستان میں سیاسی بحران میں شدت آجانے کے بعد وزیر اعظم شاید خاقان عباسی نے کوئٹہ پہنچتے ہی ناراض اراکین اسمبلی کومنانے کی کوشش کی اس حوالے سے جب انہوں نے مختلف ذرائع سے مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا سے ملاقات کیلئے رابطہ کیا تو آغا رضا نے انکار کردیا، وحدت نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آغا رضا نے کہاکہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے تحریک عدم اعتمادکی حمایت واپس لینے کیلئے مختلف ذرائع سے مجھ سے رابطہ کرنے اور ملاقات کرنے کی کوشش کی لیکن میں نے یہ کہہ کرانکار کردیا کے وزیر اعظم صاحب نے بہت کردی ہے، اب پانی سر سےاونچا ہو چکا ، بلوچستان میں عوامی مسائل کا درد اگر وزیر اعظم اور دیگر مقتدر شخصیات کوہوتا حالات اس نہج کو نا پہنچتے، انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد بہت جلد نتیجہ خیز ثابت ہوگی ۔واضح رہے کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بلوچستان حکومت بچانے کیلئے صبح کوئٹہ پہنچتے ہی بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع سمیت دیگر اراکین اسمبلی  سے بھی ملاقات کیلئے رابطہ کیا تھا جس سے مولانا عبد الواسع ودیگر نے انکار کردیا تھا۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بلوچستان کے رکن اسمبلی آغا رضا سے سیکورٹی واپس لینے پر شدید تشویش کااظہار کرتے ہوئے اسے بلوچستان حکومت کا اخلاقی دیوالیہ پن قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام ایک ایسے رکن اسمبلی کی زندگی کو دانستہ طور پر نقصان پہچانے کی سازش ہے جنہیں مخصوص تکفیری گروہوں کی جانب سے پہلے ہی غیر معمولی خطرات لاحق ہیں۔اگر انہیں کسی بھی قسم کا نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری بلوچستان حکومت پر عائد ہوگئی۔بلوچستان میں ترقیاتی منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے حوالے سے آغا رضا کی اپنی ایک شناخت ہے۔یہی وجہ ہے کہ انہیں عوامی حلقوں میں بے پناہ مقبولیت حاصل ہے۔ان سے سیکورٹی واپس لینے کے اقدام پر لوگ اضطراب کا شکار ہیں۔اس غیر جمہوری اقدام پر بلوچستان اسمبلی کے سپیکر کوبھی اپنا آئینی کردار ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا ہے بلوچستان کے وزیر اعلی ثنا اللہ خان زہری اقتدار کی کشتی کو ہچکولے کھاتا دیکھ کر بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔وزیر اعلی اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہونے پر انتقامی کاروائیوں پر اتر آئے ہیں۔ وزیر اعلی کا منصب ان کو وراثت میں نہیں ملا بلکہ یہ ایک آئینی عہدہ ہے جس کی پاسداری کا انہوں نے حلف دیا ہوا ہے۔ذاتی کدورت پر اس طرح کی انتقامی کاروائیاں اختیارات کا ناجائز استعمال ہے جس پر انہیں جواب دہ ہونا پڑے گا۔انہوں نے کہا مطالبہ کیا کہ آغا رضا کو فوری طور پر سیکورٹی فراہم کی جائے۔

Page 12 of 31

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree