وحدت نیوز(اسلام آباد) کوئٹہ میں تنظیمی اور انتخابی صورت حال کا جائزہ لینےکیلئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کل کوئٹہ پہنچیں گے، جہاں ایم ڈبلیوایم کے کوئٹہ ڈویژن کے رہنمااور کارکنان سمیت رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا رضوی ان کا استقبال کریں گے، 8,9,10جولائی کو اپنے دورہ کوئٹہ کے دوران وہ اہم سیاسی ومذہبی شخصیات سے ملاقاتوں سمیت، مختلف عوامی اجتماعات اور تنظیمی اجلاسوں میں بھی شرکت کریں گے ، اس موقع پر مرکزی پولیٹیکل کونسل کے کوآرڈینیٹر آصف رضا ایڈووکیٹ بھی ان کے ہمراہ ہوں گے، علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے دورے کا مقصد کوئٹہ شہر میں تنظیمی ڈھانچے کی مضبوطی اورترجیحی  انتخابی حلقوں میں فعالیت کی حکمت عملی کاجائزہ لینا ہے جس میں وہ مقامی عمائدین اور تنظیمی عہدیداران سے مشاورت بھی کریں گے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) پاکستان کے اندر اسلام کے دو بازوں شیعہ سنی مسالک کو لڑانے کیلئے توہین اور تکفیر والے پیدا کئے گئے اور اس کی آڑ میں دونوں طرف اسلام پسند نظریات رکھنے والے علماء، شخصیات اور عوام کا قتل عام کرایا گیا۔دوسری طرف سے دہشتگردوں کے خلاف ممکنہ مشترکہ عوامی رد عمل کیلئے بعض نام نہاد قوم پرست لبرل پارٹیاں بنا کر دہشتگردوں کو بعض اسلامی ممالک کے پراکسی وار کا نام دیا گیا۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکن شوری عالی و ممبر بلوچستان اسمبلی ایم پی اے آغا رضا نے ملک میں جاری دہشتگردی اور لبرل ازم کا تذکرہ کرتے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ لبرل طاقتوں نے دنیا پر ناجائز تسلط حاصل کرنے اور کمزور اقوام و ممالک خصوصاً اسلامی ممالک کے وسائل پر قبضہ جمانے کیلئے شدت پسندی اور انتہا پسند نظریات کا اختراع اور اپنے استعماری منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے تکفیریت اور دہشتگردی کو نام نہاد جہاد و اسلامی رنگ دے کر اسلام کو بدنام کرنے کی ناپاک سازش کی۔نادان مسلمان جوانوں کو جہاد کے نام پر درندہ صفت بناکر خود مسلمانوں کا قتل عام کرایا گیا۔ تمام لبرل مغربی دنیا نے روس کو افغانستان میں شکست دینے کیلئے وطن عزیز کے اس وقت کے آمر ضیاالحق اور بعض اسلامی ممالک کا استعمال کرکے طالبان کی صورت میں دہشتگرد گروہ بنائے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت کے بعد وطن عزیز میں طالبان مخالف اور افغان پالیسی کے مخالف مسالک کو دبانے کی خاطر بے رحم دہشتگرد کاروائیوں کا نشانہ بنایا گیادہشتگردی کے جواز کی خاطر انتہائی خطرناک سٹریٹسٹی اپنائی گئی۔ اسلام کے دو بازوں شیعہ سنی مسالک کو لڑانے کیلئے توہین اور تکفیر والے پیدا کئے گئے اور اس کی آڑ میں دونوں طرف اسلام پسند نظریات رکھنے والے علماء، شخصیات اور عوام کا قتل عام کرایا گیا۔دوسری طرف سے دہشتگردوں کے خلاف ممکنہ مشترکہ عوامی رد عمل کیلئے بعض نام نہاد قوم پرست لبرل پارٹیاں بنا کر دہشتگردوں کو بعض اسلامی ممالک کے پراکسی وار کا نام دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو کنفیوز، دہشتگردوں کی وکالت اور نادیدہ قوتوں کو خوش کرنے کیلئے پراکسی وار کا شوشہ چھوڑا گیا جس کے ذریعے شہیدوں ، زخمیوں اور متاثرہ اقوام کی مظلومیت کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔آج بھی عالمی لبرل قوتیں اسلامی ممالک میں داعش و دیگر دہشتگرد گروہوں کی سرپرستی کرکے محکوم اقوام کو غلام بنا کر عالمی استعماری واستکباری حکومت قائم کرنے کے منصوبے کو کامیاب بنانے کی کوش کررہے ہیں۔دوسری جانب وطن عزیز السامی جمہوریہ پاکستان کو لبرل و سیکولر بنانے کے تباہ کن نعرے بلند ہو رہے ہیں۔جو عوامی خواہشات اور آئین کے منافی ہے۔لبرل ازم اور شدت پسندی دونوں ہی وطن عزیز کیلئے نقصان دہ ہیں۔ملک کو تکفیریت کی ضرورت نہ ہی لبرل ازم کی بلکہ وطن عزیز کو معتدل اسلامی جمہوری نظریات کی ضرورت ہے جو نظریہ پاکستان اور عوامی خواہشات سے ہم آہنگ نظریہ ہے۔معتدل اسلامی نظام جمہوری نظریات رکھنے والوں کو سیاسی، سماجی، علمی، اقتصادی غرض تمام میدانوں میں آگے آنے کی ضرورت ہے۔

وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکن شوری عالی و امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی ،صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ برکت بلوچ , ایم پی اے آغا رضا, ڈپٹی سیکرٹری جنرل کیپٹن حسرت اللہ ہزارہ, ظفر عباس شمسی, سیکریٹری جنرل کوئٹہ ڈویژن سید عباس آغا, کربلائی رجب علی, علامہ ولایت حسین جعفری, کونسلر سید محمد مہدی, جعفر علی جعفری,  فدا حسین ہزارہ, امان اللہ ہزارہ, رشید علی طوری , حاجی عمران علی و دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں سانحہ سپینی روڈ میں ہزارہ خاتون اور ہزارہ جوان کی شہادت پر گہرے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ا سپنی روڈ پر دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں وہ جب بھی چاہے شہر کے کسی بھی جگہ کارروائی کر سکتے ہیں ۔

ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما علامہ ہاشم موسوی نے سانحے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اسپنی روڈ پر مسلسل واقعات آپریشن ردالفساد کی کامیابی پر ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہے.  صوبائی دارالحکومت کوئٹہ شہر میں دہشت گردی کے واقعات تسلسل کے ساتھ رونما ہو رہے ہیں اور دہشت گرد شہر بھر میں آزادانہ طور پر دندناتے پھیر رہے ہیں.  ایسی صورت حال میں آپریشن ردالفساد کی کامیابی کے دعوے بے بنیاد ہے ۔ایم پی اے آغا رضا نے کہا کہ حکومت جب صوبائی دارالحکومت میں امن قائم نہیں کر سکتی تو پورے صوبے میں کس طرح امن قائم کر سکتی ہے لگتا ہے دہشت گردی انسان نہیں جنات کر رہے ہیں جو واقعے کے دوران اور بعد نظروں سے اوجھل ہو جاتے ہیں۔

 صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ برکت علی بلوچ نے کہا کہ شیعہ ہزارہ قوم دہشت گردی کی زد میں ہے ہر سال ماہ رمضان المبارک اور عید کے قریب شیعہ ہزارہ قوم پر کوئی نہ کوئی سانحہ ضرور رونما ہو جاتا ہے ،سمجھ میں نہیں آتا کہ حکومت اور ادارے مذہب کے نام پر دہشتگردی کرنے والے دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتی. حکومت اور ادارے شیعہ ہزارہ قوم کو تحفظ فراہم کریں اور کوئٹہ شہر کو مذہب کے نام پر دہشتگردی کرنے والوں کے ناپاک وجود سے پاک کریں.

وحدت نیوز(کوئٹہ)  اللہ یہ ہرگز نہیں چاہتا کہ کسی بھی انسان پر کسی طرح کی ظلم ہو، اپنے فرائض پورے کرکے اور عوام کے خدمت کی صورت میں سیاست کو جہاں حکمران عبادت بنا سکتے ہیں وہی اسے ایک گالی کا نام دیا گیا ہے، سیاسی میدان سے وابسطہ افراد کے دلوں میں خوف خدا کی موجودگی اہم ترین ضرورت ہے۔ اس سوچ کو ختم کرنا ہوگا کہ ملک میں مثبت تبدیلی نہیں آسکتی ،ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے جنرل سیکریٹری عباس علی نے ایم ڈبلیو ایم شعبہ تربیت کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ و الہ و سلم نے استقبال رمضان کرنے کی خاطر فرمایا اے لوگو . خدا کی برکت اور رحمت کا مہینہ تمھاری جانب آ رہاہے یہ مہینہ تمام مہینوں سے بہتر ہے اسکے دن دوسرے مہینوں کے دنوں سے . اور اسکی راتیں دوسرے مہینوں کی راتوں سے بہتر ہیں. اس ماہ کے لحظے اور گھڑیاں دوسرے مہینوں کے لحظوں اور گھڑیوں سے بر تر ہیں . یہ ایسا مہینہ ہے جس میں تمہیں خدا نے مہمان بننے کی دعوت دی ہے اور تمہیں ان لوگوں میں سے قرار دیا گیاہے جو خدا کے اکرام و احترام کے زیر نظر ہیں اس میں تمہاری سانسیں تسبیح کی ماند ہیں . تمہارا سونا عبادت ہے اور تمہارے اعمال اور دعائیں مستجاب ہیںلہذا خالص نیتوں اور پاک دلوں کے ساتھ خدا سے دعا کرو تاکہ وہ تمہیں روزہ رکھنے اور تلاوت قرآن کی توفیق عطا فرمائے کیونکہ بد بخت ہے وہ شخص جو اس مہینے میں خدا کی بخشش سے محروم رہ جائے . اس ماہ میں اپنی بھوک اور پیاس کے ذریعہ قیامت کی بھوک اور پیاس کو یاد کرو . اپنے فقراء اور مساکین پر احسان کرو . اپنے بڑے بوڑھوں کا احترام کرو اور چھوٹوں پر مہربانی کرو . رشتہ داری کے ناتوں کو جوڑ دو . اپنی زبانیں گناہ سے روکے رکھو . اپنی آنکھیں ان چیزوں کو دیکھنے سے بند رکھو جن کا دیکھنا حلال نہیں . اپنے کانوں کو ان چیزوں کے سننے سے روکے رکھو جن کا سننا حرام ہے اور لوگوں کے یتیموں پر شفقت و مہربانی کرو تاکہ تمہارے یتیموں سے یہی سلوک کریں۔

ایم ڈبلیو ایم سیکرٹیری جنرل سید عباس نے نظام الٰہی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے روبرو تمام انسان برابر ہیں۔ ہم سب کا تعلق اللہ سے ایک ہی ہے اور وہ تعلق بندگی کا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اللہ ہم سے محبت کرتا ہے اس نے ہمیں مختلف قوموں میں، ہماری پہچان کیلئے تقسیم کیا ہے ۔ اپنی قومیت کے بنا پر خود کو دوسروں سے زیادہ بہتر سمجھنا اور خود کو ان پر برتری دینا ہماری غلطی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام ؐ  ہمیں پہلے ہی بتا چکے ہیں کہ کسی کو کسی پر برتری حاصل نہیں اور اللہ کی بارگاہ میں ہم سب برابر ہے ۔ اس لئے نظام الٰہی قائم کرنے کی کوشش میں، ہم نے بغیر کسی قومی، نسلی یا لسانی تفریق کے ، ہر فرد کی مدد کی اور انکی خدمت کی۔ ہمارے سیاست کا مقصد کسی خاص فرقے یا قوم کی ترقی نہیں بلکہ اللہ کے بندوں کی فلاح اور بہتری ہے۔ہم اسلامی احکامات کی پیروی کرتے ہیں اورعدل و مساوات کو ہمیشہ مد نظر رکھا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حاکم کو بغیر کسی تفریق کے کام کرنا چاہیے مگر افسوس کی بات ہے کہ پاکستان کے افسران اور حکمران مملکت خداداد کے اچھے عہدوں اور بڑی کرسیوں پر بیٹھ کر یہ بھول جاتے ہیں کہ اس ملک کا قیام ہی اسلام کے نام پر ہوا تھا ۔ وہ اسلامی احکامات کی پیروی نہیں کرتے اور ملک میں مسائل اور دشواریاں جنم لیتے ہیں،عدل و مساوات کو ترجیح دینے سے ہی اللہ کا نظام ملک میں لایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ یہ ہرگز نہیں چاہتا کہ کسی بھی انسان پر کسی طرح کی ظلم ہو، اپنے فرائض پورے کرکے اور عوام کے خدمت کی صورت میں سیاست کو جہاں حکمران عبادت بنا سکتے ہیں وہی اسے ایک گالی کا نام دیا گیا ہے، سیاسی میدان سے وابسطہ افراد کے دلوں میں خوف خدا کی موجودگی اہم ترین ضرورت ہے۔ اس سوچ کو ختم کرنا ہوگا کہ ملک میں مثبت تبدیلی نہیں آسکتی اور جدوجہد جاری رکھنی ہوگی۔ مجلس وحدت مسلمین کی پوری کوشش یہی رہی ہے کہ ملک میں بہتر نظام لایا جائے جہاں ہر شخص کو اسکا حق ملے اور ہر فرد نظام الٰہی کا حصہ بنے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) کسی بھی معاشرے میں بہتری اس وقت تک نہیں آسکتی جب تک وہاں کی عوام خود کسی تبدیلی کے خواہاں نہ ہو، ملکی سلامتی اور قیام امن کیلئے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور ایک پرسکون، ترقی پسند اور ترقی یافتہ معاشرے کیلئے جدو جہد کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکن شوری عالی و ممبر بلوچستان اسمبلی آغا رضا نے ایم ڈبلیو ایم کوئٹہ آفس میں میٹنگ میں کیا ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت وطن عزیز شدید مشکلات اور بدترین حالات سے دوچار ہے، بیرونی قوتیں وطن عزیز میں دہشتگردی پھیلانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ہم آپس میں جتنا لڑیں گے دشمن کو اتنا ہی فائدہ ہوگا، ہمارا اتحاد ملک کو اس سنگین حالات سے نکال سکتا ہے ۔ کسی بھی کام کیلئے پہلا قدم شرط ہے، اگر ہم خوشحالی اور ترقی کے خواہاں ہیں تو ہمیں تبدیلی کی ابتداء اپنی ذات سے کرناہوگا کیونکہ قومیں اپنی اصلاح کرکے آگے بڑھتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی کے علاوہ طبقاتی نظام، سیاسی کرپشن، اختیارات کے ناجائز استعمال، مہنگائی، بے روزگاری، توانائی بحران ، زندگی گزارنے کیلئے بنیادی سہولیات کا فقدان اور دیگر مسائل نے ہمیں چاروں طرف سے گھیر لیا ہے، اسکی وجہ یہ ہے کہ گذشتہ برسوں ہم بحثیت ایک قوم ملک کی فلاح کیلئے کام نہیں کررہے تھے، امن کی بحالی کی امیدیں ختم ہو چکی تھی اور ہم اس بات کو فراموش کر بیٹھے تھے کہ ہمارا اتحاد اور ہماری یکجہتی وہ قوت رکھتی ہے جو تمام مشکلات کا سامنا کر سکتی ہے۔ ہمیں ایسے معاشرے کے قیام کیلئے جدو جہد کرنا چاہئے جہاں ہم آہنگی، برداشت، امن، خوشحالی کا راج ہو اور جہاں لوگ سکون سے رہ سکے اور اپنی ترقی کا سفر طے کریں۔  انہوں نے مزید کہا کہ حکمرانوں کو عوام کے مسائل کے حل کیلئے عملی کاؤشیں کرنا ہوگی تاکہ عوام کو ریلیف مل سکیں اور وہ معاشی آسودگی کے بعد ملکی ترقی و خوشحالی میں اپنے کلیدی کردار ادا کرتے ہوئے استحکام پاکستان میں اپنا حصہ ڈال سکیں کیونکہ معاشی طور پر خوشحال عوام ہی ریاست کی ضمانت فراہم کر سکتے ہیں۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) میاں صاحب ملک کو بادشاہت کے ذریعے چلانا چاہتے ہیں کھبی جندال آتا ہے تو کھبی بغیر ویزہ کے مودی آتا ہے کیا میاں صاحب یہ بتانا پسند کرینگے کہ آخر وہ ملک جو پاکستان کے نام سے بھی جلتا ہے اور پوری دنیا میں ہمیں بدنام کر رہا ہے اس کے اتنے وفادار اور دوست کیوں ہیں ،عوام کے ووٹوں سے بننے والے میاں صاحب آخر یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ انہیں پھر اُسی عوام کے کٹہرے میں آنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکن شوری عالی و ممبر بلوچستان اسمبلی آغا رضا نے کوئٹہ ڈویژن شوری اجلاس سے کیا ۔ڈویژنل اجلاس شوری میں مرکزی کوارڈینٹیر شعبہ سیاسیات آصف رضا ایڈوکیٹ ، کوئٹہ ڈویژن سیکرٹری جنرل عباس علی،علامہ ولایت حسین جعفری، رشید طوری اور دیگر معزیزین نے شرکت کی ۔

آغا رضا نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کیس عالمی عدالت میں اس و قت تک نہیں سنا جاسکتا تھا جب تک دونوں فریق اس پر راضی نہ ہو ں ، یہ عالمی قانون ہے ہمیں اس بات کی سمجھ نہیں آتی کہ آخر میاں صاحب نے سماعت پر رضا مندی کیوں دی جبکہ تمام شواہد کلبھوشن کے خلاف موجود تھے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ میاں صاحب بھارت سے اپنی محبت کی پھینگے بڑھا رہے ہے ،انہوں نے کہا کہ میاں صاحب ملک کو بادشاہت کے ذریعے چلانا چاہتے ہیں کھبی جندال آتا ہے تو کھبی بغیر ویزہ کے مودی آتا ہے کیا میاں صاحب یہ بتانا پسند کرینگے کہ آخر وہ ملک جو پاکستان کے نام سے بھی جلتا ہے اور پوری دنیا میں ہمیں بدنام کر رہا ہے اس کے اتنے وفادار اور دوست کیوں ہیں ،عوام کے ووٹوں سے بننے والے میاں صاحب آخر یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ انہیں پھر اُسی عوام کے کٹہرے میں آنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی وطن عزیر میں مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کرینگے اور دشمن نے ہمیشہ چپ کے وار کیا ہے اور ہمارے شجاع سپاہیوں نے ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے کلبھوشن یادیو کو عالمی عدالت سے سزا نہ دینا افسوسناک عمل ہے دنیا کو معلوم ہے کہ کلبھوشن یادیو نے پورے ملک میں بالخصوص بلوچستان میں دہشتگردی کروا کر بے گناہ عوام کو ٹارگیٹ کیا اور ہزاروں جوانوں کو گمراہ کر کے وطن عزیز کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ملک کا سب سے بڑی المیہ یہی ہے کہ ملک کا  خارجہ پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے عالمی سطح پر تنہا ہو چکے ہیں اب بھی وقت ہے جلد از جلد خارجہ پالیسی کو از سر نو تشکیل دے اور ہمسایہ ممالک سے روابط کو مضبوط بنائے اور دشمن کا منہ توڑ جواب دے اور کلبھوشن کو سزا دیکر دہشتگر د اور انکے آلہ کاروں کیلئے نشان عبر ت بنائیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree