وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکن شوری عالی و ممبر بلوچستان  اسمبلی سید محمد رضا رضوی( آغا رضا )کے ترقیاتی فنڈ سے محلہ بیت الاحزان میں تعمیر شدہ شہید فدا حسین ( شہید کارگل ) کمیونٹی ہال کا باقائدہ افتتاح کردیا گیا،  ایم پی اے آغا رضا نے کمیونٹی ہال کا افتتاح شہید فدا حسین کے پدر بزرگوار کے دست مبارک سے کروایا،  اس پُر وقارافتتاحی  تقریب میں علمائے کرام ،علاقہ  مکینوں اور ایم ڈبلیوایم کے کارکنان اورعہدیداران کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور آغا رضا کے کاوشوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی آغا رضا اسی طرح قوم و ملت کے لیے کام کرتے رہیں گے، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آغا رضا نے کہا کہ حلقے کی عوام کی خدمات میرا اور میری جماعت کا اولین شعار ہے، مجھے فخرہے کہ میں نے اپنے حلقہ انتخاب میں بلوچستان کی تاریخ کی ریکارڈ ترقیاتی کاموں کا آغاز کیا اور ان میں سے بیشتر تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں اورجلد عوام ان منصوبوں سے استفادہ کریں گے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماء علامہ سید ہاشم موسوی، رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا(آغا رضا) اور علامہ ولایت جعفری نے سی ایم ایچ میں سانحہ مستونگ میں زخمی ہونے والے ایم ڈبلیو ایم ضلع جامشورو کے آرگنائزر مولانا عبدالستار بوذری کی عیادت کی اور جلد صحت یابی کی دعا کی۔ انہوں نے مولانا عبدالستار سے ان کی طبعیت دریافت کی اور واقعہ کے حوالے سے بات چیت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان بزدلانہ حملوں سے ملت تشیع کے حوصلوں کو پست نہیں کیا جاتا، دہشتگرد اس قدر پستی پر اتر اؔئے ہیں کہ اب وہ خواتین اور بچوں کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔ ان ظالموں کا ایک دن ضرور حساب ہوگا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے زیر اہتمام مستونگ میں کار پر تکفیری دہشت گردوں کی فائرنگ سے چار ہزارہ شیعہ شہریوں کے بہیمانہ قتل کے خلاف مسجدِ ولی عصر علمدار روڈ سے چوکِ شہداء تک ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما اور امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی نے کی اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا، علامہ ولایت جعفری اور عباس علی سمیت خواتین سمیت مردوں کی بڑی تعداد شریک تھی جنہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر دہشت گردی کے خلاف اور شیعہ نسل کشی میں ملوث دہشت گردوں کی سزاکے حق میں نعرے درج تھے ۔

احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم کے رہنماوں نے کہا کہ مستونگ میں شیعہ نسل کشی کا یہ سانحہ ہمارے مقتتدر حلقوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور وفاقی اور صوبائی حکومت پر ایک ایسا سوالیہ نشان ہے،  تواتر کیساتھ کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر اضلاع میں پولیس کو نشانہ بنائے جانے کا ایک نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوچکا ہے جس سے نمٹنے کیلئے کوئی واضح پالیسی نظر نہیں آتی ، گذشتہ 18 سالوں میں جس طرح ایک منظم سازش کے تحت کوئٹہ اور اسکے گردنواں میں ہماری ٹارگٹ کلنگ اور پھر منظم طور پر ہماری نسل کشی کا منصوبہ بنایا گیا اس میں بعض خلیجی ممالک خصوصا سعودی عرب کے اسرائیل پرست اور امریکہ پرست افکار کا بڑا عمل دخل رہا ہے۔

رہنماوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت امن قائم کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہیں،دہشتگردوں کے نرسری کالعدم شدت پسند گروہ کو بلوچستان میں مکمل آزادی دینا دہشتگردی کیخلاف جنگ کو ناکام بنانے کی سازش ہے، ان دہشتگردوں گروہوں نے نام بدل کر پورے پاکستان کو یرغمال بنایا ہوا ہے اور اب یہ سارے دہشتگرد گروہ داعش کے کے تلے جھنڈے منظم ہوکر پاکستان کو اپنی آماجگاہ بنانے میں کوشاں ہےاور ہر سانحے کے بعد باقاعدہ طورپر داعش واقعے کی ذمہ داری نہ صرف قبول کرتی ہے بلکہ آئندہ بھی اسی طرح کے حملوں کی دھمکیاں دیتی ہے  ،وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اگر عوام کی جان و مال کی حفاظت نہیں کر سکتے یا پھر وزیر داخلہ کے پاس اختیارات نہیں ہے  تو اپنے عہدہ سے مستفی ہوجائیں ۔ رہنماوں نے آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ فاٹا کی طرز پر کوئٹہ ، مستونگ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں قائم داعش، طالبان اور لشکر جھنگوی کی محفوظ پناہ گاہوں کے خلاف آپریشن خیبر فور کی طرز کا ٹھوس آپریشن جلد از شروع کیا جائے۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا نے سکیورٹی خدشات کا بہانہ بناکر میڈیا کو ہزارہ ٹائون آنے سے روکنے پر سڑک کنارے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج مستونگ کے خونی سانحےمیں ہزارہ شیعہ قوم سے تعلق رکھنے والے 4 شہید اور 1 زخمی ہے جو کہ ہمارے مقتدر حلقوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور وفاقی اور صوبائی حکومت پر ایک ایسا سوالیہ نشان ہے جسکا جواب ہم نے اور پاکستان بھر کے مظلوم عوام نے بار بار طلب کیا ہے لیکن جواب تو درکنار اشک شوئی کیلئے بھی ان میں سے کسی کے پاس مظلوم عوام کی داد رسی کیلئے بالکل ہی وقت نہیں۔اور تواتر کیساتھ کوئٹہ اور بلوچستان کے دیگر اضلاع میں پولیس کو نشانہ بنائے جانے کا ایک نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوچکا ہے جس سے نمٹنے کیلئے کوئی واضح پالیسی نظر نہیں آتی۔ اس موقع پر مرکزی رہنما و امام جمعہ کو ئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی،ایم ڈبلیو ایم رہنما علامہ ولایت حسین جعفری اور کوئٹہ ڈویژن کے سیکرٹری جنرل سید عباس علی بھی موجود تھے۔

رہنماوں کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت امن قائم کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہیں،دہشتگردوں کے نرسری کالعدم شدت پسند گروہ کو بلوچستان میں مکمل آزادی دینا دہشتگردی کیخلاف جنگ کو ناکام بنانے کی سازش ہے، ان دہشتگردوں گروہوں نے نام بدل کر پورے پاکستان کو یرغمال بنایا ہوا ہے اور اب یہ سارے دہشتگرد گروہ داعش کے کے تلے جھنڈے منظم ہوکر پاکستان کو اپنی آماجگاہ بنانے میں کوشاں ہیاور ہر سانحے کے بعد باقاعدہ طورپر داعش واقعے کی ذمہ داری نہ صرف قبول کرتی ہے بلکہ آئندہ بھی اسی طرح کے حملوں کی دھمکیاں دیتی ہے ،وزیر داخلہ سرفراز بگٹی اگر عوام کی جان و مال کی حفاظت نہیں کر سکتے یا پھر وزیر داخلہ کے پاس اختیارات نہیں ہے تو اپنے عہدہ سے مستعفیٰ ہوجائیں۔  

رہنماوں نے مزید کہا کہ گذشتہ 18 سالوں میں جس طرح ایک منظم سازش کے تحت کوئٹہ اور اسکے گردنواں میں ہماری ٹارگٹ کلنگ اور پھر منظم طور پر ہماری نسل کشی کا منصوبہ بنایا گیا اس میں بعض خلیجی ممالک خصوصا سعودی عرب کے اسرائیل پرست اور امریکہ پرست افکار کا بڑا عمل دخل رہا ہے۔ اور اب بظاہر داعش کے خلاف بنائے گئے مسلم ممالک کے اتحاد کا مقصد صرف اور صرف داعش کو پروان چھڑانا اور شام و عراق سے بری طرح پیٹھنے کے بعد اسکو اس خطے میں لاکے بسانے کی کوششیں شروع ہو چکی ہے۔ جہاں تک نواز حکومت کا تعلق ہے تو یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ پہلے ہی دن سے انہیں عوام سے زیادہ اپنی حکومت بچانے کی فکر لاحق رہی ہے اور اب بھی ملک بھر میں خصوصا کوئٹہ، پارہ چنار، کراچی میں معصوم عوام کے قتل عام سے حکومت بالکل بیگانہ نظر آتی ہے جسکی بڑی اور واضح مثال حالیہ واقعات کوئٹہ ،پارہ چنار اور کراچی میں شہید ہونے والوں کے جنازوں پر حکومت کی طرف سے کسی ایک شخص نے بھی شرکت نہیں کی اور نہ ہی لواحقین سے اظہار ہمدردی و یکجہتی کی زحمت گوارا کیں۔اور پارہ چنار میں بم دھماکوں جن میں 100 سے زائد افراد شہید ہوئے اور اسکے بعد پارہ چنار میں دھرنوں کا سلسلہ شروع ہوا تو حکومت کی طرف سے روایتی بے حسی جاری رہی اور مجبورا وہاں کی عوام کو آرمی چیف سے مذکرات کا مطالبہ کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پاکستان کے اقتصادی ترقی کے دشمن کالعدم شدت پسندوں کے زیر ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے در پے ہیں ،ہم سانحہ مستونگ میں ملک دشمن دہشتگردوں کی بربریت کی شدید مذمت کرتے ہیں ، ہم شہداءکے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں انشاء اللہ ہمارے ان شہداء کا پاکیزہ لہو وطن سے دہشتگردوں کے خاتمے کا پیش خیمہ ثابت ہوگا ،ہم شہدا ءکے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہیں ۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) کوئٹہ کے علاقے ہزارہ ٹاؤن میں مجلس وحدت مسلمین کے ضلعی  دفتر میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر و سینیٹر عثمان خان کاکڑ پارٹی قائدین کے ہمراہ تشریف لائے۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا اور علامہ ولایت حسین جعفری سمیت دیگر رہنماء موجود تھے۔ ملاقات کے دوران پشتونخوامیپ کے رہنماء سینیٹر عثمان خان کاکڑ کا کہنا تھا کہ پشتونخوامیپ ہمیشہ سے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں رہنے والی تمام اقوام کی نمائندگی کر رہی ہے۔ ہمارا مقصد بلا تفریق رنگ و نسل بلوچستانی عوام کی خدمت کرنا ہے۔ آئندہ آنے والے الیکشن میں اگر ہماری جماعت کامیاب ہوئی تو شیعہ ہزارہ قوم کیساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہوکر مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرینگے۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا کیجانب سے 15 جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں این اے 260 پر پشتونخوامیپ کے امیدوار جمال ترکئی کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا گیا۔

وحدت نیوز(کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ امریکہ اور مغرب کمزور ہوچکے ہیں۔ امریکہ و اسکے اتحادی اب متحد نہیں رہے اور آپس میں اختلافات کا شکار ہوچکے ہیں، جسکے باعث شام، عراق، افغانستان، یمن سمیت عالم اسلام میں وہ اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ عالمی طاقت اب ایشیا منتقل ہوچکی ہے۔ مستقبل ایشیا اور اسلام کا ہے۔ شام و عراق میں امریکی ایماء پر ہونے والی خانہ جنگی کا آغاز دراصل اسلامی و ایشیائی ممالک کو توڑنا تھا۔ امریکی اسرائیلی بلاک ناصرف پاکستان اور ایران بلکہ چین و روس کو بھی تقسیم کرنا چاہتا ہے۔ امریکی بلاک خطے میں انتہائی اہمیت کے حامل ہمارے وطن عزیز پاکستان کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔ اسی لئے شام و عراق میں شکست فاش سے دوچار ہونے والی عالمی دہشتگرد تنظیم داعش کے نجس وجود کو پاکستان میں پروان چڑھا کر یہاں تکفیریت و فرقہ واریت کی سازش کے ذریعے مسلمانان پاکستان کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔ انتالیس ممالک کا فوجی اتحاد امریکہ و اسرائیل نے دراصل اسلام و ایشیا کیخلاف بنایا ہے، تاکہ ایشیا و اسلام کی بڑھتی ہوئی طاقت کو اندر سے ہی کمزور کرکے ختم کیا جا سکے۔ امریکی سربراہی میں بننے والے انتالیس ملکی فوجی اتحاد کا مقصد ایشیائی بالخصوص مسلم ممالک کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کرنا ہے، تاکہ ایشیا کی طاقت کو توڑ کر مغرب کی بالادستی کو برقرار رکھا جاسکے۔ پاکستان ایشیا کا اہم اسٹراٹیجک مرکز ہے۔ یہ 5 ارب لوگوں کو آپس میں ملاتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے تین روزہ دورہ کوئٹہ کے دوران ریڈ روز کلب میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا،اس  موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا، امام جمعہ کوئٹہ علامہ سید ہاشم موسوی، ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء علامہ ولایت حسین جعفری سمیت دیگر علماء وعلاقہ معتبرین نے بڑی تعداد میں خصوصی طور پر شرکت کی۔

ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ اگر خدانخواستہ پاکستان عدم استحکام کا شکار ہو جائے تو پورا ایشیا عدم استحکام کا شکار ہو جائے گا۔ چین کی اقتصادی ترقی سی پیک منصوبے یعنی ون بیلٹ ون روڈ سے منسلک ہے۔ امریکہ پاکستان کو مذہبی انتہا پسندوں، طالبان، داعش، لشکر جھنگوی و دیگر تکفیری گروہوں کے ذریعے کمزور کرنا چاہتے ہیں، تاکہ پاکستان کو تقسیم کرکے ایران، ترکی اور چین کی تقسیم کی راہ ہموار کی جاسکے۔ پاکستان سمیت عالم اسلام کے تحفظ اور دشمن کی نابودی کیلئے امام مہدی کے ظہور کے منتظرین کو متحرک ہونا ہوگا۔ پاکستان کے سنی شیعہ مسلمانوں نے اپنے شعوری جدوجہد کے ذریعے پاکستان میں تکفیریوں کے ذریعے خانہ جنگی کی امریکی اسرائیلی و بھارتی سازش کو ناکام بنایا۔ لیکن ہمارے اداروں کی غلط حکمت عملی و امریکی نوازی کے سبب دشمن جنگ ہمارے وطن عزیز میں لے آنے میں کامیاب ہوا۔  ان  کا مزید کہنا تھا کہ ضیاء الحق کی سوچ اور اسکی اسٹیبلشمنٹ نے اس ملک کے تمام محب وطنوں کو قتل کیا۔ ضیا سوچ کے پروردہ تکفیری دہشتگردوں کا اہم ترین ہدف پاکستان میں فکر کربلا کی حامل ملت تشیع کو کمزور کرنا ہے، تاکہ پاکستان کو کمزور کیا جاسکے۔ کیونکہ دشمن سمجھتا ہے کہ ملت تشیع کے ہوتے ہوئے وطن عزیز پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ اسی لئے کئی دہائیوں سے ملک میں شیعہ نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں عالمی استکبار نے تکفیری دہشتگرد عناصر کے ذریعے شیعہ مسلمانوں کا قتل عام کروایا، لیکن افسوس کہ ہمارے حکمران خاموش رہے۔ لیکن ان سب کے باوجود ملت تشیع وطن کو بچانے کیلئے منظم ہو کر جدوجہد کرتی رہے گی۔ اسی قائد و اقبال کے پاکستان کا حصول بھی اسی جدوجہد کا ہی ایک اہم ترین حصہ ہے۔ دشمن پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے یہاں فرقہ واریت پھیلانا چاہتا ہے۔ جسے محب وطن ملت تشیع کبھی بھی کامیاب نہیں ہونے دیگی۔ ضروری ہے کہ فرقہ واریت و تکفیریت کی سازش کے خلاف تمام محب وطن عوام اتحاد بین المسلمین اور بین المذاہب ہم آہنگی کو مزید فروغ دیں۔ ہمیں شیعہ سنی اتحاد کے فروغ کیلئے مزید تیزی کیساتھ کام کرنا ہوگا اور دیگر مذاہب کو بھی تحفظ فراہم کرنا ہے۔ اپنے وطن کا دفاع و حفاظت ہمارا دینی و قومی فریضہ ہے۔ اسلام دشمن اور ایشیا دشمن سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔ الحمداللہ ملت تشیع کے اپنے اہلسنت بھائیوں کے ساتھ بھرپور روابط و ہم آہنگی ہے۔ پاکستان کے شیعہ و سنی، سکھ و عیسائی سب ملکر امریکی و عالمی استکبار کی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔ پاکستان کو منحوس امریکی و سعودی اتحاد سے نکلنا ہوگا۔ پاکستان کو راحیل شریف کی فوجی اتحاد کیلئے جاری کی گئی این او سی کو منسوخ کرنا ہوگا، کیونکہ راحیل شریف کی انتالیس ملکی فوجی اتحاد کی سربراہی پاکستان و ایشیا کیخلاف امریکی و اسرائیلی سازش ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا کہ مودی کے اسرائیل کے دورہ میں اسرائیلی مبصرین کا یہ اعتراف کہ فوجی ممالک کا اتحاد ہمارے بلاک کا حصہ ہے۔ لہٰذا ہمیں امریکی، اسرائیلی و بھارتی ایجنڈے سے باہر نکلنا ہوگا۔ پاکستان کو روس، چین اور ایشیا کے بلاک کا حصہ بننا چاہیئے، تاکہ ہمارے ملک میں خوشحالی اور امن و امان کا قیام ممکن ہوسکے۔ ہمیں خوشی ہے کہ اب ہماری بات سنی و سمجھی جا رہی ہے۔ آرمی چیف کا پاراچنار جانا اور شہداء پاک وطن سے یکجہتی قابل تحسین ہے۔ مقتدر قوتوں کو محب وطن ملت تشیع کی باتوں کو سمجھنا ہوگا۔ پاکستان بہت نازک وقت سے گزر رہا ہے۔ ہمیں باخبر رہنا ہوگا کہ آج مغرب نواز حکمرانوں نے کرپشن کیخلاف تحقیق کرنے والے قومی اداروں اور عدلیہ کے خلاف اعلان جنگ کر دیا ہے۔ یہ مغرب کا ایجنڈا ہے کہ پاکستان کو داخلی مشکلات کا شکار کیا جائے اور قومی اداروں کو کمزرو کیا جائے۔ کیا ہی اچھا ہوتا کہ غیرت کا مظاہرہ کیا جاتا، نہ کہ اپنی خیانتوں کو چھپانے کیلئے قومی اداروں کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جاتی۔چھ اگست کو انشاء اللہ ہم قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی کی مناسبت سے اسلام آباد میں عظیم الشان "مہدی برحق کانفرنس" کا انعقاد کر رہے ہیں۔ جو محب وطن ملت تشیع کی جدوجہد کے حوالے سے اہم سنگ میل ثاب ہوگی۔ تمام محب وطن اکائیاں ملکی حساس حالات و صورتحال میں اس اجتماع کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے بھرپور شرکت کو یقینی بنائیں اور یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree