وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رکن بلوچستان اسمبلی سید محمد رضا نے کہا ہے کہ کچھ شرپسند عناصر مسلسل شہر میں وارداتوں کے ذریعے فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دن دہاڑے بے گناہ شہریوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، جو لمحہ فکریہ ہے۔ ہزاروں اہلکاروں کی موجودگی اور حکومت اور اداروں کی امن و امان کی بحالی اور بدامنی کے خاتمے کے بیانات کے باوجود آئے روز شہر میں فائرنگ سے تاجر پیشہ افراد، راہگیر اور عام شہریوں کو دہشتگردانہ کارروائیوں کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ محرم الحرام کے شروع ہوتے ہی پورے بلوچستان میں دہشتگردوں نے نئی کاروائیوں کا آغاز کر دیا ہے۔ جس میں آٹھویں محرم کو سانحہ چھلگری، سریاب روڈ دھماکہ، سانحہ جیکب آباد شامل ہیں۔ کوئٹہ میں ایک مرتبہ پھر ٹارگٹ کلنگ کی ایک مسلسل لہر شروع ہو چکی ہے۔ ایک ہفتے سے کوئٹہ میں ارباب کرم خان روڈ، جان محمد روڈ، اسپنی روڈ اور پٹیل باغ پر ٹارگٹ کلنگ جیسے واقعات رونما ہونے کے باوجود حکومت اور سکیورٹی اداروں کی طرف سے کوئی بھی عملی اقدام دیکھنے میں نہیں آرہا۔ جبکہ نیشنل ایکشن پلان کے اندر یہ بات طے ہوچکی تھی کہ دہشتگردوں اور اُن کے سہولت کاروں کے خلاف بھرپور کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اُن کے تمام نیٹ ورکس کو توڑا جائے گا لیکن چند ایک بدنام زمانہ دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے علاوہ کوئی خاطر خواہ پیشرفت نہیں کی جا سکی اور اُن کے نیٹ ورکس اور دہشتگرد پیدا کرنے کے مراکز ابھی بھی پوری طرح فعال ہیں۔ ان واقعات سے عوام میں دہشتگردی کی عفریت سے آزاد ہونے کی جو اُمید پیدا ہوچکی تھی، وہ آہستہ آہستہ دم توڑ رہی ہے۔ دہشتگردی کے خاتمے کے حکومتی اور اداروں کی سنجیدگی پر شکوک و شبہات پیدا ہورہے ہیں جبکہ مٹھی بھر عناصر آج بھی شہر کے امن و امان کو تہہ و بالا کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ عوام کی اُمیدوں کو بحال کرنے اور اُن کے خدشات کو دور کرنے کیلئے حکومت اور اداروں کو دہشت گردوں اور اُن کے نیٹ ورکس کے خلاف سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات کرنے ہونگے۔

سید محمد رضا کا مزید کہنا تھا کہ ہم مذہبی دہشت گردی اور انتہا پسندی کو وطن عزیز اور صوبے کے امن وا مان اور بھائی چارگی کیلئے زہر قاتل سمجھتے ہیں۔ جس کے ہوتے ہوئے پاکستان کبھی ترقی نہیں کر سکتی۔ دہشتگرد صرف ایک مسلک یا قبیلے کا دشمن نہیں، بلکہ پورے ملک، صوبے اور عوام کے دشمن ہیں، جو عالمی سطح پر ملکی ساکھ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ آج بھی نام بدل کر دہشتگردی کی کارروائیاں کرنے والی جماعت، جس نے کھلم کھلا عالمی دہشتگرد تنظیم داعش کی حمایت کا اعلان کیا تھا، بڑی دیدہ دلیری کے ساتھ اپنی کارروائیوں میں مصروف ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر تمام اخبارات میں بیانات جاری کر رہے ہیں جبکہ ہمارے ملک کے سربراہان کے بیانات ریکارڈ پر ہیں کہ ہم داعش کا سایہ بھی ملک پر نہیں پڑنے دینگے۔ مجلس وحدت مسلمین ٹارگٹ کلنگ کے حالیہ واقعات کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر زور دیتی ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان کی رفتار تیز کرتے ہوئے اُسکی اصل روح کے مطابق اُس پر عمل درآمد کیا جائے۔ دہشت گردی کو جڑ سے ختم کرکے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں۔ آخر میں شہداء کے لواحقین سے دلی تعزیت کرتے ہوئے زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحت یابی کے لئے دُعاگو ہیں۔

وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکر ٹری جنرل علامہ امین شہید ی نے کہا ہے کہ حکومت نے پاکستان میں عزاداری کو محدود کرنے کیلئے دہشتگردی کو بطور آلہ کار استعمال کررہی ہے تمام مسلمان عزاداری امام مظلوم کر بلا کو عبادت سمجھتے ہیں اور ہر دور کے ظالم جابر کے خلاف حسینی افکار کو آشکار کریں ان خیلات کا اظہار ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی رہنماء ناصر حسینی کے بھائی محمد رضا الحسینی شہید منیٰ علامہ غلام محمد فخرالدین اورسانحہ بولان جھلگری و جیکب آباد میں شہید ہونے والے افراد کیلئے کراچی ڈویثرن کی جانب سے امام بارگاہ کاظمیہ نگر،اے بی سینیالائن کراچی میں منعقدہ تعزیتی جلسہ سے خطاب میں کیا،جلسہ میں ایم ڈبلیو ایم رہنماؤں بشمول سید مہدی عابدی ، علامہ مرزا یوسف حسین،علامہ مبشر حسن ،علامہ اظہر نقوی،مولانا احسان دانش،مولانا صادق جعفری،مولانا عباس شاکری،حسن ہاشمی،میثم عابدی،ڈاکٹر مدثر حسین سمیت کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی ۔

انہوں کہا کہ موجودہ حکومت عوامی امنگوں کے مطابق نہیں عوامی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے 18کروڑ عوام کے ذہنوں میں یہ سوال پیدا ہوچکا ہے کہ خودکش دھماکوں میں شہید ہونے والے ہزاروں افراد کے خون کی حکومت کی نظر میں کوئی وقعت نہیں ہے، پاکستان کسی مخصوص فرقہ کا نہیں بلکہ تمام پاکستانیوں کا مشترکہ وطن ہے نواز حکومت دہشتگردوں کے ہاتھوں اب بھی یرغمال ہے ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں نواز شریف نے بیرونی آقاؤں کے ایماں پر طالبان کی شریعت کا نفاذ 18کروڑ عوام پر نافذ کرنے کی کوشش کی اور آج بھی ایسی فکر کے ساتھ شریعت کو نافذ کرنے کی کوشش کا حصہ بن ہوئے ہیں،لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے نام پرعزاداری و میلاد کے خلاف نواز حکومت تکفیری ایجنڈے پر عمل پیرا ہے ہم ایسے کسی کالے قانون کو نہیں مانتے اور ایسے عزاداری سید الشہداء اور میلادکی پر نور محافلوں کے خلاف سازش سمجھتے ہیں اور اس مکمل کا خاتمے کے ساتھ دہشتگردوں کے خلاف وفاقی و صوبائی حکومتوں سے آ پریشن کامطالبہ کرتے ہیں۔

علامہ امین شہیدی نے کا کہنا تھا کے الحمد اللہ ملت جعفریہ کی نمائندہ جماعت ہیں اس ملک کی بقا ء و سلامتی کی خاطر سب سے زیادہ قر بانیاں دی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کے سانحہ بولان جھلگری وجیکب آباد میں ملوث دہشتگر دوں اور ان کے سر پرستوں کی گرفتاری فوری عمل میں لائی جائے، و فاقی و سندھ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کے وہ اپنی روش ٹھیک کر لے سیاسی مصلحتوں کی شکار حکومت سندھ بھر میں موجود کالعدم دہشتگردجماعتوں اور ان کی محفوظ پناہ گاہ مدارس کے خلاف آپریشن کا آغا زکرے گرفتار دہشتگردوں کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلائے جائے اور انہیں جلد از جلد تختہ دار پر لٹکایا جائے اگر سندھ حکومت سانحہ شکار پور میں ملوث دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کرتی تو آج ان سانحات سے بے گناہ افرا کی جانیں محفوظ رہتی۔علامہ امین شہیدی نے ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی رہنماء ناصر حسینی کے بھائی محمد رضا الحسینی شہید منیٰ علامہ غلام محمد فخرالدین اورسانحہ بولان جھلگری و جیکب آباد میں شہید ہونے والے افراد سمیت دیگر شہداء ملت جعفریہ کے بلندی درجات کیلئے خصوصی دعا کرائی ۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی زیر صدارت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹریٹ میں راولپنڈی اسلام آبادکی شیعہ تنظیموں ، ٹرسٹیز،بانیان جلوس،سالاران دستہ،ماتمی انجمنوں کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں 20محرم الحرام کو سیکٹرجی10اسلام آباد میں مرکزی جلوس عزاپر پولیس کے حملے ،رکاوٹ ڈالنے اورعزاداروں کی بلاجوازگرفتاریوں کے واقعات کا جائزہ لیا گیا، اس موقع پر بانی جلوس ہذٰابھی موجودتھے،اس موقع پر علامہ راجہ ناصرعباس کا کہنا تھا کہ عزاداری سید الشہداءؑملت تشیع کا آئینی ،قانونی،جمہوری حق ہے،جس پرکوئی پابندی،رکاوٹ یا حملہ ناقابل پرداشت ہے،انہوں نے کہا کہ 30محرم سے قبل راولپنڈی اسلام آباد کی تمام شیعہ تنظیمیں ، ٹرسٹیز،بانیان جلوس،سالاران دستہ،ماتمی انجمنیں آئندہ کے  مشترکہ لائحہ عمل کااعلان کریں گے۔

وحدت نیوز (جیکب آباد) شہداء کمیٹی جیکب آباد  کا اجلاس چیئرمین علامہ مقصود علی ڈومکی کی زیر صدارت مرکزی امام بارگاہ میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ جنوری کو کربلا معلٰی امامبارگاہ، جامع مسجد سیدالشہداء میں 65 نمازیوں کو شہید کیا گیا۔ 10 ماہ گزر گئے مگر آج بھی وارثان شہداء انصاف کے منتظر ہیں۔ وارثان شہداء کے لانگ مارچ کے نتیجہ میں سندھ حکومت نے معاہدہ کیا، مگر عوام سے کیا گیا وعدہ وفا نہ ہوا۔ آٹھ محرم کو چھلگری ضلع بولان میں خودکش حملہ ہوا۔ 11 معصوم انسان مسجد میں حالت نماز میں شہید ہوگئے۔ آج بھی نصیر آباد ڈویژن اور لاڑکانہ ڈویژن میں دہشت گردوں کے اڈے اور ٹریننگ کیمپس قائم ہیں۔ شب عاشور کو جیکب آباد میں المناک سانحہ رونما ہوا، جس میں 29 عزادار، معصوم بچے، بچیاں اور بزرگ شہید ہوئے اور آج بھی جیکب آباد اور شکارپور ضلع میں دہشت گردی کے مراکز موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے باوجود کالعدم تنظیموں کی نفرت انگیز سرگرمیاں جاری ہیں۔ سانحہ جیکب آباد کے بعد پرامن عزاداروں پر پولیس نے گولیاں چلائیں، جس کے نتیجہ محمد شریف جتوئی شہید ہوگئے۔ مگر شہید کی ایف آئی آر تک درج نہیں کی گئی۔ اس موقع پر شہداء کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ اگر 13 نومبر تک دہشت گردوں کے خلاف آپریشن نہیں کیا گیا تو ہم لانگ مارچ کریں گے۔ دریں اثناء شھداء کمیٹی کے اراکین نے دہشت گردی کے خلاف عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں مختلف سیاسی سماجی رہنماوں اور سول سوسائٹی سے ملاقات کرکے دہشت گردی کے مراکز کے خلاف مشترکہ جدوجہد کی تجویز دی ہے۔

وحدت نیوز (گلگت) مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی پہلے تین مہینوں میں ہی اصلیت سامنے آنا شروع ہوگئی ہے، ایس سی او کے مغویوں کو بازیاب کرانے میں حکومت عدم دلچسپی سے کام لے رہی ہے، اخباری بیانات سے دہشت گردی کا صفایا ممکن ہوتا تو آج یہ نوبت نہ آتی۔ دیامر کالعدم تنظیموں اور دہشت گردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے، علاقے میں فوجی آپریشن ناگزیر ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ضلع دیامر میں ایس سی او کے انجینئرز کا اغوا کوئی انوکھا واقعہ نہیں، اس سے قبل اسی علاقے میں مسافروں، سیاحوں، افواج پاکستان اور پولیس کے اعلٰی افسروں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے اور دہشت گرد پورے علاقے میں دندناتے پھر رہے ہیں، ان کی گرفتاری سے حکومت کترا رہی ہے۔ چھشی پولیس چوکی پر حملے کرنے والے ملزموں کی تاحال عدم گرفتاری سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ حکومت دہشت گردوں کی گرفتاری میں مخلص ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجینی محلہ گلگت میں فائرنگ کرکے تین جوانوں کو شدید زخمی کرنے والے مجرم وزیراعلٰی کے محلے میں موجود ہیں۔ عاشورا کے روز سونیکوٹ میں عزاداروں پر فائرنگ کرنے والے اصل مجرموں کی گرفتاری کی بجائے خانہ پری کی جا رہی ہے، حکومت ہمارے صبر کو کمزوری پر محمول نہ کرے اور انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں۔ ہم عوامی مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں اور حکومت کو اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کا پورا موقع فراہم کرتے ہیں، لیکن اگر ظلم و زیادتی حد سے بڑھ جائے تو پھر اقتدار کے حکومتی گھمنڈ کو خاک میں ملانے کا گرُ بھی جانتے ہیں۔

وحدت نیوز (ہری پور) عزاداری، غم حسین (ع) منانا اور جلوس عزاء نکالنا ہمارا قانونی حق ہے۔ جلوس عزاء کا راستہ روکنے والا ظالم ہے۔ عمران خان نے تبدیلی کا دعویٰ کیا، لیکن ایام غم میں سیدالشہداء کی یاد منانے والوں کے خلاف سب سے زیادہ ایف آئی آر کی پی کے میں کاٹی گئیں۔ ناچ گانے پر کوئی پابندی نہیں, لیکن یاد نواسہ رسول (ع) منانے پر پابندی لگائی گئی ہے۔ حکومتیں کفر سے تو چل سکتی ہیں ظلم سے باقی نہیں رہ سکتیں۔ جب حکمران قانون شکن ہونگے تو عوام کیسے قانون کا احترام کرسکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے دربار بُچکا سرکار، توفکیاں، ضلع ہری پور میں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آدم سے خاتم تک ہر نبی ظلم مٹانے اور عدل کا بول بالا کرنے کے لئے آیا، اللہ کو گوارہ نہیں کہ زمین پر ظلم ہو۔ فقط نبی کا ہونا عدل کے لئے کافی نہیں بلکہ لوگوں کا ساتھ بھی لازمی ہے۔ نبی کی ذمہ داری تھی کہ لوگوں تک پیغام پہنچائیں، اگر لوگوں نے قبول نہیں کیا تو لوگ مجرم ہیں۔ عدالت خواہی اس وقت تک نہیں ہوسکتی جب تک انسان ظلم سے نہ ٹکرائے۔ فرعون کے سامنے سرتسلیم خم کرنے والا عدالت خواہ نہیں ہوسکتا۔ ظلم کی کوکھ سے یزید، حرملہ اور خولی پیدا ہوتے ہیں۔ بے حس انسان عدل کے لئے نہیں قیام کرسکتا۔ عدل یہ ہے کہ پاکستان میں آئین و قانون کی حکومت ہو، قانون کے سامنے تمام شہری برابر ہوں۔ بنیادی شہری حقوق دینا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عزاداری، غم حسین (ع) منانا اور جلوس عزاء نکالنا ہمارا قانونی حق ہے۔ جلوس عزاء کا راستہ روکنے والا ظالم ہے۔ عمران خان نے تبدیلی کا دعویٰ کیا، لیکن ایام غم میں سیدالشہداء کی یاد منانے والوں کے خلاف سب سے زیادہ ایف آئی آر کی پی کے میں کاٹی گئیں۔ ناچ گانے پر کوئی پابندی نہیں، لیکن یاد نواسہ رسول (ع) منانے پر پابندی لگائی گئی ہے۔ حکومتیں کفر سے تو چل سکتی ہیں ظلم سے باقی نہیں رہ سکتیں۔ جب حکمران قانون شکن ہونگے تو عوام کیسے قانون کا احترام کرسکتے ہیں۔ ہمیں اپنی مجالس کے ذریعے معصومین علیہ السلام کی تعلیمات کو عام کرنا ہوگا، حسین (ع) آدم سے لیکر خاتم (ص) تک ہر نبی کی جدوجہد کا وارث ہے۔ محرم الحرام کے شروع ہوتے ہی ظلم، بربریت، قانون شکنی کے خلاف تحریک کا آغاز ہو جانا چاہیئے، عدالت خواہی کے عظیم پیشوا کی یاد میں تحریک شروع کی جانے چاہیئے۔ تاکہ مظلومین جہان ہمیں اپنی پناہ گاہ سمجھیں۔ پھر عزاداری کو کوئی نہیں روک سکے گا۔ منبر سے ایسی بات نہ کی جائے جس سے مظلوموں کو نقصان کا اندیشہ ہو۔ اقتدار پرستوں اور دنیا داروں کے خلاف مادر وطن کے تمام مظلومین اکٹھے ہو جائیں۔ منبر سے تفرقہ کی بات نہ کی جائے، اس کا فائدہ صرف اور صرف تکفیری اور یزیدی عناصر کو ہوگا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree