وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ڈاکٹر طاہر القادری کی دعوت پر پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام سانحہ ماڈل ٹاون اور جسٹس باقر نجفی کمیشن رپورٹ پر عمل درآمد کے حوالے سے منہاج سیکریٹریٹ میں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سانحہ ماڈل ٹاون کے روز اوّل سے شہداءکے مظلوم وارثوں کا ساتھ دیتے آئے ہیں ،انشااللہ آئندہ بھی مظلومین کی حمایت جاری رکھیں گے،ہم اِسی جرم کی پاداش میں اُسی دن سے پنجاب کے ظالم حکمرانوں کے مظالم کا شکار رہے جو کہ تا حال جاری ہے،ہمیں پنجاب اور گلگت بلتستان میں جہاں ن لیگ کی حکومت ہے بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین مسلکی تعصب سے بالاتر ہو کر تمام مذاہب ، مسالک اور ادیان کے مظلوموں پر ظلم کے خلاف آواز احتجاج بلند کرتی ہے،ہمارے نذدیک ماڈل ٹاون میں ہونے والی ریاستی دہشت گردی پاکستان کی تاریخ کا بدترین واقعہ ہے، جس میں نہتی خواتین کو منہ پر گولیاں ماری گئیں جن میں ایک خاتون بچے کو جنم دینے والی تھی، یہ ظالم حکمران نا فقط ان خواتین اورمردوں کے قاتل ہیں بلکہ اس ننھی سے جان جو ابھی اس دنیا میں آئی بھی نہیں تھے اس کے بھی قاتل ہیں، انہوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی بھی طاقت ہمیں مظلومین کی حمایت سے نہیں روک سکتی۔ سانحہ ماڈل ٹاون کے ذمہ داروں کو مزید مہلت دینا شہدا ءکے خون کیساتھ غداری اور قانون کی پائمالی ہے۔
انہوں نے مذید کہاکہ تین برس گذرجانے کے باجود شہداءکے ورثاءانصاف کے متلاشی ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان، آرمی چیف سانحہ ماڈل ٹاون میں ملوث وزیر اعلیٰ شہباز شریف ، رانا ثناءاللہ، پولیس حکام، بیوروکریٹس اور انکے حوایوں کے خلاف فوری اقدام اٹھائیں، جسٹس باقر نجفی کمیشن رپورٹ منظر عام پر آجانے کے بعد وزیر اعلیٰ شہباز شریف اور رانا ثناءاللہ کے برسراقتدار رہنے کا کوئی اخلاقی جواز موجود نہیں، انہیں فوری طور پر مستعفیٰ ہوجانا چاہئے، سانحہ ماڈل ٹاون کے مظلومین کو انصاف ملنے تک ہم پاکستان عوامی تحریک اور ڈاکٹر طاہرالقادری کا ساتھ دیتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ اس آپ پارٹیز کانفرنس میں مجلس وحدت مسلمین کے علاوہ سنی اتحاد کونسل، پاکستان مسلم لیگ ق، پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، پاک سرزمین پارٹی ، جماعت اسلامی سمیت دیگر قومی سیاسی ومذہبی جماعتوں کی قیادت شریک تھی، اے پی سی کے اختتام پر اعلامیہ جاری کیا گیا جس کے مطابق شہباز شریف اور رانا ثناءاللہ کے استعفیٰ کی ڈیڈ لائن میں 31دسمبر کے بجائے 07جنوری تک کی توسیع کردی گئی ہے ، اے پی سی نے مقرر کی گئی ڈیڈ لائن پر آئندہ کے لائحہ عمل کے اعلان کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو اے پی سی کی سٹیرنگ کمیٹی کہلائے گی، سٹیرنگ کمیٹی ہنگامی صورتحال میں فیصلے کرنے کی مجاز ہو گی۔ سٹیرنگ کمیٹی کے ممبران میں
مجلس وحدت مسلمین پاکستان سے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل (ناصر شیرازی) ، پاکستان پیپلز پارٹی( قمر الزمان کائرہ،سردار لطیف خان کھوسہ)،تحریک انصاف(شفقت محمود، عبدالعلیم خان)،عوامی مسلم لیگ(شیخ رشید)، پاکستان مسلم لیگ ق(سینیٹر کامل علی آغا)، جماعت اسلامی (لیاقت بلوچ)پاک سرزمین پارٹی(رضا ہارون)، مسلم کانفرنس(سردار عتیق احمد خان) ،سنی اتحاد کونسل(صاحبزادہ حامد رضا) ،بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی سے (سید احسان شاہ) شامل ہیں،جبکہ میاں منظور احمد وٹو، جہانگیر ترین ،خرم نوازگنڈاپور سٹیرنگ کمیٹی کے کوآرڈینیٹر ہونگے۔