وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سولجر بازار یونٹ ضلع شرقی کے تحت شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی 38 ویں برسی کے موقع پرشہید کی بلندی درجات کے لئے مجلس عزا مسجد و امام بارگاہ ابوطالبؑ میں منعقد کی گئی ۔ مجلس سے مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے صدرعلامہ باقر عباس زیدی صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام زمانہؑ کا انتظار یہ نہیں کہ لوگوں کو ایسی گولی دے دی جائے کہ وہ اسے کھاکر سوجائیں بلکہ امامؑ کا انتظار درحقیقت اپنے آپ کو آمادہ و تیار کرنا ہے۔شہید قائد کے دور میں انقلاب اسلامی کامیاب ہوا ۔شہید قائد نے استبداد کے خلاف اور متدین جمہوریت کے لئے کام کیا۔آپ ایسی سیاست متعارف کروارہے تھے جو دیانت پر مبنی ہو۔ آپ کہتے تھے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی استقلال پر مبنی ہونی چاہیے۔ ہمارے ملک کے فیصلے ہم خود کریں،عالمی شیطان نہ کریں۔
علامہ سید باقر عباس زیدی کا کہنا تھا کہ آج ملک میں جتنی مشکلات ہیں وہ غلامی کی وجہ سے ہے۔شہید قائد نے مارشل لاء کے دور میں عالمی استعمار اور ان کے مقامی ایجنٹوں کو للکارا۔اس سخت دور میں جب کوئی بھی سامنے نہیں آتا تھا ،شہید قائد جابروں کے مقابلے پر کھڑے ہوتے تھے۔ضیاءالحق کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف پریس کانفرنس کرتے تھے. شہید قائد کی شہادت ان کی دین اسلام کے لئے مسلسل کوششوں کا ایک تسلسل تھی۔شہید قائد علامہ عارف حسینی امام خمینی کے ایک عظیم ساتھی تھے. شہید عارف کہتے تھے کہ جب تک ان کے جسم میں خون کا ایک قطرہ باقی ہے تب تک وہ اس نظریہ ولایت فقیہ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔شہید عارف نے مسلمانوں کے درمیان وحدت کے لئے کام کیا ۔ ان کے بیٹے کو قرآن کی تعلیم دینا والے استاد اہلسنت تھے۔
علامہ باقر عباس زیدی نے کہا کہ شہید قائد کے کام کے اثرات کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جب رہبر معظم ایرانی صدر کی حیثیت سے پاکستان کے دورے پر آئے،تو لوگوں نے ان کا ایسا استقبال کیا کہ ان کی گاڑی کو اٹھالیا اور اس بات کا ذکر امام خمینی نے بھی کیا کہ دنیا کے کسی ملک کی عوام ایسی ہیں جو کسی ملک کے صدرکا استقبال اس طرح کریں کہ اس کی گاڑی کو اٹھالے ؟۔ شہید قائد کے دور میں انقلاب اسلامی کے اثرات کو روکنے کے لئے ملک میں فرقہ واریت پھیلائی گئی ۔انہوں نے کہا کہ مرجعیت کا نظام ہمیں آئمہ اطہارؑ نے دیا ہے ۔اس سلسلے کی ایک کڑی امام خمینی ہیں۔ولایت فقیہ کا نظریہ یعنی ایک فقیہ قرآن و سنت کو معاشرے میں نافذ کرتا ہے۔اسلامی قوانین کا ماہر فقیہ ہی اسلامی قوانین کو نافذ کرسکتا ہے،یہ حق قرآن و آئمہ اطہارؑ نے اسے دیا ہے ۔امام خمینی نے لوگوں کو آج کے شیطان سے آشکار کیا۔علامہ باقر عباس زیدی نے کہا کہ شہادتوں کا سفر صرف کربلا میں ختم نہیں ہوا،بلکہ آئمہ اطہارؑ مسلسل شہید ہوتے رہے اور اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ حق کے لئے ہر وقت قیام کی حالت میں تھے۔مجلس عزا کے اختتام پر شہید قائد علامہ عارف حسینی کی بلندی درجات کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔