وحدت نیوز(کراچی) دعا کمیٹی صوبائی سکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ کے زیر اہتمام ھفتہ وار مرکزی اجتماعی دعائے توسل شہدائے کربلا، 34 برسی قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی، سانحہ عاشورہ کے شہداء کے بلندی درجات کیلئے محفل شاہ خراسان روڈ منعقد ہوئی۔ تلاوت دعا مولانا سید علی رضا جعفری نے کی۔ صوبائی صدر مجلس وحدت مسلمین سندھ علامہ باقر عباس زیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی اتحاد بین المسلمین کے داعی تھے آپ حقیقی جمہوریت کے حامی اور استعمار ی نظام کے خلاف رہے۔شہید قائد کے مطابق پاکستان کی خارجہ پالیسی استقلال پر مبنی ہونی چاہیے۔ ہمارے ملک کے فیصلے ہم خود کریں،اور کسی کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔ آج ملک میں جتنی مشکلات ہیں وہ غلامی کی وجہ سے ہے۔شہید قائد نے مارشل لاء کے دور میں عالمی استعمار اور ان کے مقامی ایجنٹوں کو للکارا۔اس سخت دور میں جب کوئی بھی سامنے نہیں آتا تھا،شہید قائد جابروں کے مقابلے پر کھڑے ہوتے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عامرضیاء الحق کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف ہمیشہ صف اول کے سپاہی تھے۔شہید عارف نے مسلمانوں کے درمیان وحدت کے لئے کام کیا۔عارف حسینی جہان اسلام میں صیہونی و نصرانی آلہ کاروں سے آگاہ تھے۔وہ دشمن کی شناخت رکھتے تھے۔وہ وطن کو مستحکم دیکھنا چاہتے تھے۔وہ تفرقہ کے مقابلہ میں وحدت کا پرچارکرتے تھے۔عارف حسینی کوشہید کرنے والے اس فکر کے دشمن تھے جو قومی سلامتی و استحکام کی ضمانت تھی بدبخت دشمن ناکام ہو گئے۔آج قائد حسینی کی فکر،ان کا کردار اور ان کا مشن جاری و ساری ہے شہید کے راستے کو کبھی ترک نہیں کریں گے۔مجلس عزا کے اختتام پر شہید قائد علامہ عارف حسینی کی بلندی درجات کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی نوحہ خوانی ناصر آغا، شیراز شاہ زیدی، محمد علی جلالوی نے پش کیا۔