وحدت نیوز(اوورسیز نیوز آن لائن) سیاسی و سماجی رہنماءسید صدیق احمد شاہ نے کہا ہے کہ آزادکشمیر کے سیاسی ،سماجی و مذہبی رہنماﺅں کے علاوہ سول سوسائٹی نے حکومت آزادکشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی اور ان کی اہلیہ کو فوری طور پر پچاس پچاس لاکھ روپے مالی امداد فراہم کی جائے ۔علامہ تصور جوادی کا کنبہ اس وقت انتہائی کسمپرسی میں ہے ،ان کے بچے ،بچیاں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں جن کے تعلیمی اخراجات ماہانہ ہزاروں روپے ہیں ۔گھر کے دونوں سربراہان کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا جس سے گھر کا نظام ڈسٹرب ہو چکاہے ۔
انہوں نے کہا کہ گڑھی دوپٹہ کے مقام پر انسداد دہشتگردی عوامی ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام منعقدہ دھرنے میں سیاسی ،سماجی، مذہبی، تاجر و طلباءتنظیموں کے رہنماﺅں اور سول سوسائٹی نے مطالبہ کیا تھا کہ حکومت علامہ تصور جوادی اور ان کی اہلیہ کو پچاس پچاس لاکھ مالی امداد فراہم کرے ۔دہشت گردی کا نشانہ بننے والوں کی مالی امداد کرنا حکومت وقت کی ذمہ داری بنتی ہے ،مگر انتہائی افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ حکومت آزادکشمیر واقعہ کی سنگینی کو سمجھنے سے قاصر ہے ،اور متاثرہ گھرانے کی ابھی تک کوئی مالی اعانت نہیں کی گئی ۔
انہوں نے کہا کہ یہ کوئی معمولی واقعہ نہیں جسے حکومت سنجیدگی سے نہیں لے رہی ۔فرزند مظفرآباد کے دعویدار وزیراعظم گڑھی دوپٹہ کے مقام پر ہزاروں افراد کے مطالبے پر فوری طور پر متاثرہ خاندان کو پچاس پچاس لاکھ روپے کی فراہمی یقینی بنا کر حقیقی معنوں میں فرزند مظفرآباد ہونے کا ثبوت دیں ۔انہوں نے حکومت آزادکشمیر اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ دہشت گرد عناصر اور ان کے سہولت کاروں کو فی الفور گرفتار کر کے تختہ دار پر لٹکایا جائے تا کہ آئندہ کوئی بھی ریاست کے امن کو تباہ کرنے کی مذموم سازش نہ کر سکے ۔