وحدت نیوز (مشہد مقدس) مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ مشہد مقدس (موٗسسہ شھید عارف الحسینیؒ) کی طرف سے بی بی دو عالم سیدۃ النساء العالمین کی شہادت اور سفیر انقلاب شھید ڈاکٹر سید محمد علی نقوی کی بیسویں برسی کی مناسبت سے ایک فقید المثال پروگرام بعنوان "شھدائے ولایت کانفرنس" کا انعقاد کیا گیا، جس میں مشھد مقدس کے علمائے کرام اور طلاب عظام نے بھرپور شرکت کی۔ اسکے علاوہ پروگرام میں ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سید سبطین حسینی نے بھی خطاب کیا۔
پروگرام کے مہمان حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے خصوصی خطاب کیا، جس میں انہوں نے شھید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی شخصیت پر گفتگو کی اور کہا کہ ڈاکٹر شھید کی زندگی ہمارے لئے ایک عملی نمونہ ہے، انہوں نے حق کی پہچان کے بعد ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ جانے کو حق کی توہیں قرار دیا ہے۔ علامہ شفقت شیرازی کا کہنا تھا کہ جب امام خمینی ؒ نے اسلام دشمنوں کی طرف سے شروع کی گئی جنگ پر حکم دیا کہ ہر شخص پر دفاع واجب ہے تو یہ ڈاکٹر شھید محمد علی نقوی تھے کہ جنہوں نے پاکستان کی سرزمین سے لبیک کہا اور اپنے گھر والوں کو بتائے بغیر اور اپنی مصروفیات کو چھوڑ کر اپنے فرض کو نبھانے کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کا رخ کیا، وہ بغیر کسی استراحت کے زخمیوں کے علاج میں لگ گئے۔
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر شھید علماء دوست اور علماء کا بے حد احترام کرنے والی شخصیت تھے، انہوں نے علماء کے زیر سایہ تحریک میں بڑھ چڑھ کر کام شروع کیا، لیکن کبھی بھی انہوں نے تنظیم کو بت نہیں بنایا بلکہ وہ تنظیم کو ملت تشیع اور وطن عزیز کی خدمت اور تقرب الی اللہ کا ذریعہ سمجھتے تھے۔ اسکے علاوہ علامہ سید شفقت شیرازی نے پاکستان کو درپیش اندرونی اور بیرونی خطرات پر اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی ملک بھر میں جاری فعالیت پر بھی روشنی ڈالی۔