وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ ڈویژن کے میڈیا سیل سے جاری شدہ بیان میںمرکزی رہنما اور سابق وزیر قانون آغا رضانے کہاہے کہ غربت کے باعث عوام کا معاشرے میں زندگی گزارنا مشکل ہو رہا ہے، مہنگائی کے خلاف حکومت کے اقدامات صرف کاغذی کاروائیوں تک ہی محدود ہیں۔ملک میں اکثر و بیشتر افراد خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں، روزگار کے مواقع نہیں اور حکومت اس معاملے پر ساکن ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ملک میں لاکھوں بلکہ کروڈوں افراد زندگی بسر کرتے ہیں ، ہر فرد کو اسی معاشرے میں زندگی گزارنا ہے اور غربت عوام کی زندگی مشکل بنا رہی ہے۔ گزشتہ کہی سالوں سے سطح غربت میں کوئی خاص کمی نظر نہیں آئی، یوں لگتا ہے جیسے اس مسئلے کے حل کیلئے کوئی کام کیا ہی نہیں گیا ہو۔ غربت سے دوچار افراد کو صرف پیسے فراہم کرنے سے غربت کا خاتمہ ممکن ہے۔ مختلف حکومتی اور غیر حکومتی اداروں کی جانب سے دیئے گئے چند روپیوں کی بدولت غریب افراد صرف چند مہینے یا چند دن ہی سکون سے گزار سکتے ہیں، اس کے بعد انہیں پھر اسی غربت اور اسی پریشانی کا سامنا ہوگا۔ملک میں ٹیکسس اور کرپشن کی وجہ سے اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں بھی آسمانوں کا سفر طے کر رہی ہے۔

انہوںنے کہاکہ حکومت اعلان کرتی ہے کہ ان اشیاء کے قیمتوں میں کمی کی جائے تاکہ یہ سب عوام کے دسترس تک پہنچ سکے مگر افسوس کی بات ہے کہ یہ اقدامات کاغذ کے ٹکڑوں سے شروع ہوکر وہی ختم ہو جاتے ہیں اور کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا جاتا۔ مہنگائی کے اعتبار سے حکومت کے اقدامات کاغذی کاروائیوں تک ہی محدود ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ملک میں اکثر عوام خط غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں ۔ بچوں کی ایک بڑی تعداد چائلڈ لیبر کا شکار ہے،ان بچوں کو جس عمر میں اسکول میں تعلیم حاصل کرنا چاہئے اور دیگر سرگرمیوں میں مبتلاء ہونا چاہئے اس عمر میں ہمارے بعض بچے مختلف وسائل سے پیسے کمانے کے چکر میں لگے ہوتے ہیں ۔ یہ نہ صرف قوم کے مستقبل کے ساتھ ایک مذاق ہے بلکہ ہمارے ملک کی ترقی کیلئے ایک بڑے خطرے کی علامت ہے۔حکومت کو چاہئے کہ ملک میں ان تمام افراد کی مدد کرے جو خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔مختلف اقدامات کے توسط سے ان لوگوں کی زندگی بہتر بنائی جا سکتی ہے ۔ بیان کے آخر میں مزید کہا گیا کہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے سے ملک سے غربت کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔

وحدت نیوز(گلگت) ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی ریاست کو کمزور کررہی ہے۔حکومت دہشت گردوں کو لگام دینے کی بجائے انہیں میں سٹریم لائن میں لانے کیلئے کوشاں ہے۔حکومت قاتلوں کو نشان عبرت بنانے کی بجائے انہیں مین سٹریم میں لائے تو دہشت گردی بڑھتی رہے گی۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے ہزار گنجی کوئٹہ میں بے گناہ انسانوں کا خون بہانے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف حکومت دہشت گردی سے نمٹنے کے دعوے کررہی ہے تو دوسری جانب دہشت گردوں کے سرغنوں کی سزائیں معاف کرکے باعزت بری کررہی ہے۔حکومت کے اس دہرے معیار سے ملک کی بنیادی غیر مستحکم ہورہی ہیں اور ریاست کا ہر شہری خود کو غیر محفوظ سمجھنے لگا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان عوام کب تک حکومت کی سالہا سال سے غلط داخلہ وخارجہ پالیسیوں کے نتائج بھگتیں گے انہی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کے کونے کونے میں دہشت گردوں نے اپنی کالونیاں بنائی ہیں۔کیا ریاست اتنی کمزور ہوچکی ہے کہ مٹھی بھر دہشت گردوں کو لگام دینے میں ناکام ہے یا پھر ریاست دہشت گردوں کے نیٹ ور ک کو توڑنا نہیں چاہتی۔حکومت بتائے کب تک یہ قوم اپنے پیاروں کے جناز وں کو آہوں اور سسکیوں میں زمین کے حوالے کرتی رہے گی۔گزشتہ دنوں سینکڑوں پاکستانیوں کے قاتل اختر مینگل کو آزاد کیا گیا اور کچھ دنوں بعد ہزارہ مومنین دہشت گردی کانشانہ بن جاتے ہیں اس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ ملک میں دہشت گرد آزاد ہیں اور جب اور جہاں وہ چاہے دہشت گردی کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گناہ ہے جہاں سے پورے ملک میں دہشت گرد بھیجے جاتے ہیں، حکومت بلوچستان میں اپنی رٹ قائم کرے یاپھر مستعفی ہوجائے۔انہوں نے ہزار گنجی میں شہید ہونے والوں کے پسماندگان سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہیں خداوند عالم کی بارگاہ میں دعا گو ہیں کہ وہ تمام پسماندگان کو صبر واستقامت عطا کرے۔

وحدت نیوز(مشہد مقدس) مجلس وحدت مسلمین شعبہ مشہد مقدس کے زیراہتمام جشن میلاد حضرت امام حسین علیہ السلام، حضرت امام علی زین العابدین علیہ السلام اور سرکار وفا حضرت عباس علمبردار علیہ السلام کی مناسبت سے ایک جشن پُرشکوہ کا اہتمام کیا گیا، جس میں علمائے کرام، طلباء اور زائرین ثامن الآئمہ علی ابن موسیٰ الرضا علیہ السلام کی کثیر تعداد نے شرکت کی، جشن میں پاکستان سے آئے ہوئے ذاکرین کرام، معروف شعراء حضرات اور منقبت خواں نے بہترین انداز میں نذرانہ عقیدت پیش کیا، جشن سے حجت الاسلام والمسلمین اُلفت حسین جوئیہ نے خطاب کیا اور انوار شعبانیہ کے حوالے سے خصوصی خطاب کیا۔ جشن کے اختتام پر سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم مشہد مقدس حجت الاسلام والمسلمین آقای عقیل حسین خان نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا، بعدازاں کیک بھی کاٹا گیا۔

وحدت نیوز(گلگت) ڈسٹرکٹ جیل گلگت میں مقید علی رحمت کی رحلت ریاستی دہشت گردی ہے ۔علی رحمت کو بلاجواز رینجرز قتل کیس میں ملوث کرکے فوجی عدالت سے سزا دلوائی گئی ۔ملک کی عدالتیں انصاف کی فراہمی میں ناکام دکھائی دے رہی ہیں اور مجرم آزاد اور بیگناہ سزائیں کاٹ رہے ہیں۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی رہنما محترمہ سائرہ ابراہیم نے کہا ہے کہ قیدی علی رحمت اسیر بغداد امام موسی کاظم علیہ السلام کے نقش قدم پر چلتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے ہیں۔خانوادے سے دلی ہمدری اور تعزیت پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ جیل قیدیوں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جارہا ہے جو کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔شہید علی رحمت دل کے عارضے میں مبتلا تھے جنہیں علاج کی سہولت نہ دینا انتہائی ظلم اور زیادتی ہے اور حکومت نے بیلنس پالیسی کے تحت ان بیگناہ افراد کورینجرز قتل کیس میں ملوث کرکے فوجی عدالت سے سزادلوائی ہے جو کہ انصاف کے تقاضوں کے صریحاً خلاف ورزی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسی جیل میں کئی اور قیدی اپنی بیماریوں سے جنگ لڑرہے ہیں جنہیں علاج کی اجازت نہ ملنے کی وجہ سے حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہے۔حکومت ظلم وبربریت کی نئی مثالیں رقم کررہی ہے جو حکومت کے اپنے حق میں بہتر نہیں،لہٰذاحکومت تعصب کی روش ترک کرے اور انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے تمام بیمار قیدیوں کو علاج کی بہترین سہولتیں فراہم کرے ۔

وحدت نیوز (گلگت)  ڈسٹرکٹ جیل میں مقید علی رحمت کو بروقت علاج کی سہولت نہ دینا حکومت کی بدترین ناکامی ہے۔ذمہ دار اہل کاروں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جائے اور دیگر بیمار قیدیوں کے علاج معالجے کو یقینی بنایا جائے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان شعبہ خواتین کی رہنما ورکن گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی بی بی سلیمہ نے ڈسٹرکٹ جیل کے قیدی علی رحمت کو بروقت علاج فراہم نہ کرنے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے واقعات حکومت کی بدنامی کا باعث ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جیل حکام کی نااہلی سے ایک جیتا جاگتا انسان موت کے منہ میں چلاگیا جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور جیل حکام پر عائد ہوتی ہے۔ڈسٹرکٹ جیل سے کئی اور بیمار قیدیوں کی اطلاعات ہیں جن میں سے کئی ایک کی حالت انتہائی خراب ہے۔

حکومت اپنے خرچے پر ان قیدیوں کے علاج سے قاصر ہے تو انسانی ہمدردی کے تحت لواحقین کو اجازت دی جائے تاکہ وہ اپنے خرچے پر ان کا علاج کا بندوبست کرسکیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت فوری طور نااہل جیل حکام کے خلاف تادیبی کاروائی عمل میں لائے اور ذمہ داراہلکاروں کو قانون کے مطابق سزا دلوائے۔انہوں نے مرحوم علی رحمت کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میںوہ ان کے ساتھ کھڑی ہیں۔

وحدت نیوز(لاہور) شریکة الحسین سنڈے سکول چوتھی کانفرنس امام بارگاہ گلشن زھرا ؑبھیکے وال موڑ پر منعقد کی گئی جس میں مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین ضلع لاھور کی سیکرٹری جنرل محترمہ حنا تقوی صاحبہ نے بطور مہمان خصوصی  خطاب کیا اور بچوں کی حسن کارکردگی پر انعامات بھی تقسیم کیے۔ اپنے خطاب میں انھوں نے سنڈے سکول شریکة الحسینؑ ادارے کی کارگردگی کو سراہتے ہوے کہا کہ قرآن پڑھنا اور پڑھانا خدا کے نزدیک نہایت پسندیدہ عمل ہے جسکا دنیا و آخرت میں بہترین اجر ہے۔

انہوں نے ایم ڈبلیو ایم کا تعارف پیش کرتے ہوے کہا کہ خواتین کو گھریلو ذمہ داریوں کیساتھ ملی سماجی مذہبی اور سیاسی امور میں بھی حصہ لینا چاہئے اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جس کے ذریعے  ہم ان تمام امور کو انجام دے کر مشن محمد و آل محمدؐ علیھم السلام کے فروغ کا سبب بن سکتے ہیں۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کی رکن محترمہ نیر زھرا نقوی، محترمہ تحسین زھرا نقوی اور محترمہ بشری شیرازی بھی اس محفل میں شریک تھیں اس کے علاوہ تحریک انصاف کی رکن ڈاکٹر یاسمین راشد اور مشہور و معروف منقبت خواں مقدس کاظمی نے بھی اس کانفرنس میں شرکت کی۔

Page 54 of 210

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree