وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حسینیت کے پیروکاروں کو یزیدی ہتھکنڈوں سے خائف نہیں کیا جا سکتا۔عزاداری سید الشہدا ہماری شہ رگ حیات ہے جس پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔حق و باطل کا یہ معرکہ چودہ سو سالوں سے جاری ہے ۔ہمارے لیے یہ بات باعث سعادت ہے کہ ہم نے حق کا علم تھاما ہوا ہے۔ ملت تشیع کے وہ نوجوان خراج تحسین کے مستحق ہیں جو عزاداری کو برپا کرنے اور اس کی حفاظت کے لیے ہمہ وقت میدان میں موجود ہیں۔ان باہمت ماؤں اوربہنوں کے جذبات کو سلام پیش کرتا ہوں جن کے بچے اور بھائی پاکستان میں جاری دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے لیکن ان کے عزم و حوصلے کو شکست نہ دی جا سکی اور عزاداری کے پروگرام مزید پُرشکوہ انداز میں منعقد کیے جانے لگے ۔یہ دراصل ان یزیدی گروہوں کی شکست ہے جو پاکستان دشمن قوتوں کی ایما پر وطن عزیز میں عزاداری سید الشہدا کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ ملت تشیع کے علاوہ اہلسنت برادران اور دیگر مسالک کی عزاداری کے پروگراموں میں شرکت اس بات کا ثبوت ہے امام عالی مقام علیہ السلام سے مودت کے اظہار میں جبر و بربریت کی کوئی کوشش رکاوٹ نہیں بن سکتی۔انہوں نے کہا کہ دشمن کمینگی کے بدترین درجہ پر آگیا ہے اب اس نے چار دیواری کے اندر خواتین کی مجالس کو نشانہ بنانے کی ٹھان لی ہے اور ہماری خواتین کو شناخت کرکے شہید کیا جانے لگا ہے۔دشمنوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے ملت کے ہر فرد کو انفرادی ذمہ داری ادا کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کے پانچ کروڑ شیعہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں ۔قوم کی عزت و قار کو ذاتی انا کی نذر کرنے والے قومی مجرم ہوں گے۔ملت تشیع کو درپیش اس کڑے وقت میں ہمارا اتحاد و اخوت دشمن کے ناپاک ارادوں کی موت ثابت ہو گا۔ملک کی تمام چھوٹی بڑی شیعہ تنظیمیں علاقائی سطح پر متفقہ ضابطہ اخلاق مرتب کریں جس کے تحت قومی ایشوز پر مشترکہ انداز میں جدو جہد کی جائے۔
وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین پاکستانی جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ سید اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ عزاداری سید الشہداپر کسی قسم کی کوئی پابندی قبول نہیں کی جائے گی، مقدمات اور قید و بند کی صعوبتیں ہمارا راستہ نہیں روک سکتیں، حکومتوں نے ہمارے خلاف مقدمات بنائے، بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا، تشدد کیا لیکن دیکھ لیایہ عزاداری کم ہونے کی بجائے اور زیادہ ہوئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں ڈسٹرکٹ جیل سے رہاہونیوالے افراد سے ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین کے کارکنوں اور رہنمائوں نے اسیروں کا شانداراستقبال کیا اس موقع سینکڑوں افراد موجود تھے جنہوں نے لبیک یا حسین کے نعرے لگائے۔گزشتہ روز خانیوال کے علاقے بڑجھ سرگانہ میں جلوس نکالنے پر قید 19افراد کی ضمانت منظور کی گئی تھی جن کی رہائی کا عمل آج مکمل ہوا۔ رہا ہونے والوں میں محمد حیات، عدیل حیات،محمد عارف،محمدرضا، علی رضا، حسنین، سبطین، زمرد لنگاہ، اختر عباس، غضنفر عباس، حاجی مختار،ثمر عباس، سجاد حسین، مہتاب،اعجاز ،ناصر اور دیگر شامل تھے۔
اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد عباس صدیقی، علامہ ناصر عباس مہدوی،ضلعی سیکرٹری جنرل سید ندیم عباس کاظمی، سید وسیم عباس کاظمی اور صوبائی ترجمان ثقلین نقوی بھی موجود تھے۔ علامہ اقتدار نقوی نے مزید کہا کہ پنجاب پولیس اور حکومت عزاداروں سے تعاون کی بجائے مشکلات پیدا کررہی ہے، اگر عزاداروں کے مسائل حل نہ ہوئے تو صفر میں جلوسوں کو دھرنوں میں تبدیل کردیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت میں دہشتگردوں کی سرپرستی کرنے والے افراد موجود ہیں، پنجاب کے بعض وزراء اور افسران کالعدم جماعتوں کو سپورٹ اور اُن کی پشت پناہی کرتے ہیں۔ جب تک نیشنل ایکشن پلان ایسے عناصر کے خلاف نہیں کیا جائے گا پنجاب میں دہشتگردی کا خاتمہ ممکن نہیں ہوسکتا، حکومتی اداروں میں دہشتگردانہ سوچ کے حامل افراد کا ہونا ریاست کے لیے لمحہ فکریہ ہے، بعض قوتیں غلط پروپیگنڈے کرکے قوم میں انتشار پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اعلی عدالتی فیصلہ آنے پر اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے دھرنے کے پروگرام کوموخر کرنے کے فیصلہ کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی رہنماوں کا یہ فیصلہ انتہائی مدبرانہ اور حالات کے عین متقاضی ہے۔جس نے قوم کو ایک بہت بڑی آزمائش سے بچا لیا ہے۔ عدالتی فیصلوں اورقومی اداروں کا احترام سب پر عائد ہوتا ہے ۔ہمیں تصادم کی سیاست سے گریز کرتے ہوئے افہام تفہیم کی پالیسی پر عمل پیرا ہونا ہو گا۔
انہوں نے کہ اعلی عدلیہ سمیت دیگر ادارے ملک وقوم کے منافی حکومتی اقدامات کے خلاف اگر خود حرکت میں آئیں تو پھر عوام کے سڑکوں پر نکلنے کی نوبت نہ آئے۔عوام کی نظریں اب سپریم کورٹ پر لگ گئی ہیں۔دہشت گردی،کرپشن اور لاقانونیت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے کالعدم جماعتوں اور کرپٹ عناصر کے خلاف بھی کاروائی ازحد ضروری ہے۔دہشت گرد جماعتوں کے سربراہاں اور حکومتی وزرا کے مابین تعلقات دہشت گردی کے واقعات پر قابو نہ پائے جانے کی ایک بڑی وجہ ہے۔وطن عزیز میں ایسے شفاف جمہوری نظام حکومت کی ضرورت ہے جس میں مادر وطن کے ہر فرد کو جان و مال کا مکمل تحفظ حاصل ہو۔جہاں اختیارات کی بجائے قانون و انصاف کی حکمرانی ہو۔
انہوں نے امیدظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یقیناعدالتی فیصلہ کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔ پانامہ لیکس سمیت کرپشن میں ملوث بااثرکرداروں کے تمام الزامات کی مکمل چھان بین اور سخت کاروائی جب تک نہیں ہوتی تب تک مقتدر اداروں کی بالادستی سوالیہ نشان بنی رہے گی۔انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کی ترقی و استحکام کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مخلصانہ تگ و دو کرنا ہو گی۔وطن عزیز لاتعداد بحرانوں کا شکار ہے اور کسی رسہ کشی کی سیاست کا متحمل نہیں۔حکومت بے لگام اختیارات کو ترک کر کے آئینی حدود قیود کی پاسداری سے ملک کو انتشار کی سیاست سے بچا سکتی ہے۔
پانامہ لیکس پرسپریم کورٹ کے بروقت فیصلےاور سیاسی قیادت کے مدبرانہ اقدام نے خانہ جنگی کے خطرے کو ٹال دیا ،علامہ راجہ ناصرعباس
وحدت نیوز(اسلام آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اعلی عدالتی فیصلہ آنے پر اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے دھرنے کے پروگرام کوموخر کرنے کے فیصلہ کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی رہنماوں کا یہ فیصلہ انتہائی مدبرانہ اور حالات کے عین متقاضی ہے۔جس نے قوم کو ایک بہت بڑی آزمائش سے بچا لیا ہے۔ عدالتی فیصلوں اورقومی اداروں کا احترام سب پر عائد ہوتا ہے ۔ہمیں تصادم کی سیاست سے گریز کرتے ہوئے افہام تفہیم کی پالیسی پر عمل پیرا ہونا ہو گا۔
انہوں نے کہ اعلی عدلیہ سمیت دیگر ادارے ملک وقوم کے منافی حکومتی اقدامات کے خلاف اگر خود حرکت میں آئیں تو پھر عوام کے سڑکوں پر نکلنے کی نوبت نہ آئے۔عوام کی نظریں اب سپریم کورٹ پر لگ گئی ہیں۔دہشت گردی،کرپشن اور لاقانونیت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے کالعدم جماعتوں اور کرپٹ عناصر کے خلاف بھی کاروائی ازحد ضروری ہے۔دہشت گرد جماعتوں کے سربراہاں اور حکومتی وزرا کے مابین تعلقات دہشت گردی کے واقعات پر قابو نہ پائے جانے کی ایک بڑی وجہ ہے۔وطن عزیز میں ایسے شفاف جمہوری نظام حکومت کی ضرورت ہے جس میں مادر وطن کے ہر فرد کو جان و مال کا مکمل تحفظ حاصل ہو۔جہاں اختیارات کی بجائے قانون و انصاف کی حکمرانی ہو۔
انہوں نے امیدظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یقیناعدالتی فیصلہ کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔ پانامہ لیکس سمیت کرپشن میں ملوث بااثرکرداروں کے تمام الزامات کی مکمل چھان بین اور سخت کاروائی جب تک نہیں ہوتی تب تک مقتدر اداروں کی بالادستی سوالیہ نشان بنی رہے گی۔انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کی ترقی و استحکام کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو مخلصانہ تگ و دو کرنا ہو گی۔وطن عزیز لاتعداد بحرانوں کا شکار ہے اور کسی رسہ کشی کی سیاست کا متحمل نہیں۔حکومت بے لگام اختیارات کو ترک کر کے آئینی حدود قیود کی پاسداری سے ملک کو انتشار کی سیاست سے بچا سکتی ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے جموریت کے نام پر برسر اقتدار آنے والے حکمرانوں کا عوام سے احتجاج کا آئینی حق چھیننا اختیارات کے ناجائز استعمال کی بدترین مثال ہے۔پاکستانی قوم یہ سمجھنے سے قاصر ہے کہ پاکستان میں جمہوری نظام ہے یا کہ شخصی آمریت کے بل بوتے پر اقتدار پر قابض رہنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں سعودی بادشاہت سے متاثر ہیں اور پاکستان میں بھی اسی طرز حکمرانی کے خواہاں ہیں۔وفاقی دارالحکومت میں پُرامن احتجاج کو ناکام بنانے کے لیے پورے ملک کو خانہ جنگی کی طرف دھکیل دینا سیاسی بصیرت سے عاری اقدام ہے۔ملک کے مختلف شہروں میں پُرامن شہریوں پر آنسو گیس کا استعمال اور سیاسی کارکنوں کی گرفتاریاں نہ صرف جمہوری اقدار کی پامالی ہے بلکہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں قانون و انصاف کی بجائے طاقت کی حکمرانی کو فروغ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔عوام اور اداروں کو ایک دوسرے کے مدمقابل لا کر ایک طرف عوام کے بنیادی حقوق کو سلب کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف اداروں کی ساکھ بھی تباہ کی جا رہی ہے۔۔وطن عزیز کو سالمیت و بقا کے لیے ایسے حکمرانوں سے چھٹکارا حاصل کرنا ضروری ہے جو قومی خزانے کی لوٹ مار سمیت وطن عزیز کے مفادات کے منافی سرگرمیوں میں بھی ملوث ہیں۔حقیقی جمہوریت کی پاسداری اور کرپشن کے خاتمے کے لیے تمام محب وطن سیاسی قوتوں کو مشترکہ طور پر میدان عمل میں آنے کی ضرورت ہے۔جب تک ذاتی مفادات پر ملک و قوم کو ترجیح نہیں دی جائے گی تب تک ملک اسی طرح بحرانوں کا شکار رہے گا۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) پاکستان کے سابق صدر مملکت اور آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ شہریوں کو مذہبی رسومات کی آزادی کی فراہمی اور دوران عبادت ان کی بھرپور حفاظت یقینی بنانا ریاست کا فرض ہے، بدعنوانی میں ملوث اور داخلی بحرانوں سے دوچار حکومت نے شہریوں کو شرپسند عناصر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا، پولیس اور ایف سی سے سیاسی کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن کی بجائے امن و امان برقرار رکھنے کا کام لیا جاتا تو شاید یہ سانحہ رونما نہ ہوتا، پولیس کو سیاسی مقاصد اور مفادات کیلئے استعمال کرنا ماورائے آئین اقدام ہے، حکومت کی اس مجرمانہ روش نے شہریوں اور شہروں کو غیر محفوظ کر دیا ہے، ہم غمزدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے سانحہ کراچی پر اپنے شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ شرپسند عناصر کو فوری کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ وہ اے پی ایم ایل کے قائدین اور کارکنان سے فون پر گفتگو کر رہے تھے۔ پرویز مشرف نے مزید کہا کہ شہر قائد میں مجلس عزا پر شرپسند عناصر کی شدید فائرنگ کے نتیجہ میں چار قریبی عزیزوں سمیت پانچ قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ایک بڑا سانحہ ہے، امن و امان کی بحالی وفاقی اور سندھ کی صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست کیوں نہیں، حکمرانوں کا شرپسندوں کی سرکوبی پر فوکس کرنے کی بجائے سیاسی قوتوں کے ساتھ محاذ کھولنا ناقابل فہم ہے۔
وحدت نیوز(کراچی) عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ ناظم آباد میں مجلس عزا پر فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے تین سگے بھائیوں سمیت بے گناہ جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہداء اور زخمیوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت کیا، ہم سانحہ ناظم آباد کے شہداء کی مغفرت، زخمیوں کی صحتیابی، لواحقین کیلئے صبر جمیل اور پاکستان میں دائمی امن کیلئے دعاگو ہیں، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے اہل خانہ اور عافیہ موومنٹ ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتی ہے۔ عافیہ موومنٹ میڈیا انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا کہ حکمرانوں اور سیاستدانوں کو جلسے، جلسوں اور دھرنوں سے فرصت ملے تو وہ عوام کی جان، مال، عزت و آبرو کے تحفظ اور انہیں انصاف فراہم کرنے کی طرف توجہ دیں۔ ڈاکٹر فوزیہ نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر متاثرین کو انصاف فراہم کیا جائے۔