وحدت نیوز(کراچی) ملت تشیع کے علما و اکابرین کی شہریت کی معطلی اور بے جا گرفتاریوں کے خلاف مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے زیر اہتمام بعد از نماز جمعہ کراچی حیدر آباد ،قاضی احمد ،نواب شاہ ،خیرپور، ٹھٹہ سجاول گمبٹ سہون، قمبر شہداد کوٹ ،ماتلی ،بدین،خیرپور ناتھن شاہ،سکھر،شکارپور،جیکب آباد،رانی پور،مورو،دادو،تلہار، لاڑکانہ سمیت صوبہ سندھ کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے منعقد کیے گئے ۔جن کی قیادت مرکزی و صوبائی قائدین نے کی ۔احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے ،مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی ، مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی ،صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی ،صوبائی پولٹیکل سیکرٹری علی حسین نقوی ،صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا دوست علی سعیدی ،مولانا علی انور،یعقوب حسینی، الفت عالم کربلائی ،آفتاب میرانی ،حیدر زیدی ودیگر رہنماوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کے ملت تشیع کے خلاف مختلف حکومتی اداروں کے غیر معمولی اقدامات تشویش کا باعث ہیں۔ حکومت ملک کے پُرامن اور محب وطن طبقے کے خلاف محض اس لیے سرگرم ہے کہ وہ حکومت کے غیر آئینی اقدامات کے خلاف اپنی آواز مسلسل بلند کیے ہوئے ہے۔ حکومت کا یہ متعصبانہ طرز عمل جمہوری روایات کے برعکس ہے۔حکومت کے اس غیر جمہوری رویے اور انتقامی حربوں کے خلاف آئینی جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔ اس ملک کی سالمیت و بقا کے لیے ملت تشیع اپنے ذمہ دارانہ کردار کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا سماجی خدمات کے لیے متحرک افراد اور اتحاد و اخوت کے داعی اہل تشیع علما کی گرفتاریاں اور شہریت کی معطلی ان تکفیری گروہوں کو خوشنودی کے لیے کی جا رہی ہیں جو ملت تشیع کو اپنے ملک دشمن عزائم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتے ہیں۔مادر وطن کے دشمنوں سے ہماری جنگ کبھی ختم نہیں ہو گی۔بے جا گرفتاریوں اور حکومتی جبر کو راہ کی رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ضرب عضب کے آغاز سے بھی قبل مجلس وحدت مسلمین وہ واحد جماعت تھی جس نے دہشت گردوں کے خلاف بھرپور آپریشن کا مطالبہ کر رکھا تھا۔ہم نے نیشنل ایکشن پلان کی ہمیشہ مکمل حمایت کی ہے لیکن بدقسمتی سے نیپ کا رُخ دہشت گردوں کی طرف موڑنے کی بجائے محب وطن شخصیات کی طرف موڑ دیا گیا تاکہ بے یقینی اور مایوسی کو تقویت دی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ عزاداری کی بقا اور قوم کے ایک ایک فرد کے حقوق کا دفاع ہمارا اصولی موقف ہے جس سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹا جا سکتا۔حکومت ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کی بے سود کوشش کر رہی ہے ۔اپنے آئینی حقوق کے لیے ہم ہمیشہ آواز بلند کرتے رہیں گے
وحدت نیوز(کراچی) ملت تشیع کے علما و اکابرین کی شہریت کی معطلی اور بے جا گرفتاریوں کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھرکی طرح شہر قائد میں جامع مسجد حسینی ملیر اور جامع مسجد خوجہ اثنا عشری کھارادر میںاحتجاجی مظاہرہ کیا گیا احتجاجی مظاہرے سے مرکزی رہنما مولانا باقر زیدی ،علامہ مبشر حسن ،غلام محمدفاضلی، احسن عباس رضوی ،مولانا نشان حیدر ،میثم عابدی تقی ظٖفر و دیگر رہنما وں نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سانحہ کوئٹہ نے ایک بار پھر پوری قوم کو سوگوار کر دیا ہے۔یہ المناک واقعہ حکومت اور ریاستی اداروں کی ناکامی کو ظاہر کررہا ہے۔دہشت گرد مختلف چیک پوسٹوں سے گزر کر اپنے ہدف تک پہنچے ہیں ۔بالکل اسی طرح ڈیرہ اسماعیل خان جیل میں بھی دہشت گردوں نے کاروائی کی تھی۔جب تک حکومت دوغلی پالیسی کو ترک نہیں کرتی تب تک دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارا ممکن نہیں۔سانحہ اے پی ایس کے بعد قوم پُر امید تھی کہ اب دہشت گردی کی بیخ کنی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی اور نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر مکمل طور پر عمل درآمد ہو گا لیکن بدقسمتی سے نیپ کا رُخ دہشت گرد عناصر کی طرف کرنے کی بجائے محب وطن افراد کی طرف موڑ دیا گیا۔کالعدم جماعتوں کے خلا ف فیصلہ کن اقدامات کرنے کی بجائے ان کو لچک دی جا رہی ہے۔دہشت گرد تنظیموں کے سربراہاں کی کھلے عام حکومتی وزراء سے ملاقاتیں نیشنل ایکشن پلان کی دھجیاں اڑانے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔حکومت کی طرف سے ان ملک دشمن عناصر کا نام شیڈول فور سے نکالے جانے کی یقین دہانی کونیشنل ایکشن پلان کی ناکامی کے علاوہ کوئی دوسرا نام نہیں دیا جا سکتا۔انہوں نے کہا ہمارے لوگوں کو انتقام کانشانہ بنایا جا رہا ہے۔حکومتی ادارے ان افراد کی پکڑ دھکڑ میں مصروف ہیں جن کا ماضی حال بالکل شفاف ہے۔وہ کسی غیر قانونی سرگرمی میں کبھی ملوث نہیں رہے۔اگر وہ مجرم ہیں تو انہیں طویل عرصہ تک ٹارچر سیلوں میں غائب رکھنے کے غیر قانونی اقدام کی بجائے عدالتوں میں کیوں پیش نہیں کیا جاتا۔ایک طرف ہمیں دہشت گردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو دوسری طرف حکومت کی بیلنسنگ پالیسی کے ذریعے ملت جعفریہ پر ستم توڑے جا رہے ہیں۔ریاستی اداروں کی یہ نا انصافیاں قابل مذمت ہیں۔ہم ان حکومتی مظالم کے خلاف جمعہ کے روز ملک بھر میں احتجاج کریں گے۔ہم ایک بار پھر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ مکتب تشیع کا کبھی دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں رہا ہے، ہمارا کوئی بندہ آج تک اپنی مادر وطن کے خلاف استعمال نہیں ہوا، لیکن افسوس کہ حکومت ہمارے پرامن لوگوں کو گرفتار کررہی ہے جن کا دہشتگردی سے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں ہے، ہمارے بزرگ علماء تک کو شیڈول فور میں ڈال دیا گیا ہے اور ان کے شہریت منسوخ کرکے اکاونٹس تک منجمد کردئیے گئے ہیں حکومت کے ان اقدام کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کی شوریٰ عالی کے رکن علامہ امین شہیدی جو اس وقت ملی یکجہتی کونسل کے نائب صدر بھی ہیں ، اسی طرح علامہ مقصود ڈومکی جو مجلس وحدت سندھ کے سیکرٹری جنرل اور بلوچستان میں ملی یکجہتی کونسل کے صوبائی سیکرٹری جنرل ہیں ان کے نام بھی بیلنس پالیسی کے تحت شیڈول فور میں ڈال گیا ہے۔اسی طرح مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما علامہ شیخ نئیر عباس، بزرگ عالم دین شیخ محسن علی نجفی جن کی ملت کیلئے بے پناہ خدمات ہیں اور سماجی شخصیت ہیں، ان سمیت دو سو زائد بیگناہ افراد کو شیڈول فور میںڈال گیا ہے۔عزاداری ہمارا آئینی و قانونی حق ہے۔ہم تحفظ فراہم کرنا
حکومت کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ ہم پاکستان کے اندر آئین کی عملداری پر یقین رکھتے ہیں۔کبھی کسی مارشل لاکا ساتھ نہیں دیا جائے گا۔کسی بھی غیر آئینی و غیر قانونی اقدام کے مقابلے میں ہم کھڑے رہیں گے۔سپریم کورٹ،ایف بی آر،نیب،الیکشن کمیشن اور ایف آئی اے سمیت دیگر مقتدر اداروں کو بھی اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی تاکہ ملک بحرانوں کا شکار نہ ہو۔نا اہل حکمرانوں کی بدولت اس ملک میں اختیارات کی جنگ جاری ہے۔طاقتور سیاسی حکومت ہی ملک کے حالات کو ٹھیک کر سکتی ہے۔مارشل لا سے ملک برباد ہوا ہے ٹھیک نہیں ہوا۔ہم آئینی ،سیاسی اور جمہوری حکومت کے حامی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنی ہم خیال جماعتوں سے بھی رابطے میں ہیں۔ حکومت اپنا قبلہ درست کرلے۔ ہم کرپشن کے خلاف عمران خان کے احتجاج کو جائز سمجھتے ہیں، آئینی و قانونی حق سے کسی کو محروم نہیں کیا جاسکتا،حکمران کسی احتجاج کو طاقت کے زور پر کچلنے کی پالیسی سے گریز کریں۔ حکمرانوں نے کرپشن کے ریکارڈز قائم ہیں جن سے پوچھنے والا کوئی نہیں۔ اگر وزیر اعظم بے گناہ ہیں تو پانامہ لیکس کی تحقیقات سے کیوں گھبرا رہے ہیں کئی ماہ گزر گئے ہیں لیکن تحقیقات کرنے کے بجائے مٹی پاو کی پالیسی اپنائی جارہی ہے۔ایک واضح کرتے ہیں کہ مجلس وحدت مسلمین کسی غیرآئینی اقدام کا حصہ نہیں بنے گی بلکہ اس کی مخالف کرے گی۔ہم تمام اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ کرپشن کے ناسو کے خاتمے کیلئے یک نکاتی ایجنڈے پر ایک ہوں تاکہ اس ملک کو کرپشن سے محفوظ بنایا جاسکے۔ دہشتگردی کی ایک وجہ کرپشن بھی ہے۔ ریاستی اداروں کو حکومت کے تابع ہونے کے بجائے آزاد کام کرنا چاہیئے۔
وحدت نیوز(رحیم یار خان) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس کی کال پر جنوبی پنجاب کے دیگر علاقوں کی طرح ضلع رحیم یار خان میں بھی ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی سیکرٹری جنرل سید حسنین رضا کی قیادت میں ڈسٹرکٹ پریس کلب کے سامنے سانحه کوئٹہ ، بزرگ شیعہ علما کرام کو شیڈول 4 میں ڈالنے ، بیلنس پالیسی کے تحت شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کرنے ، عزاداری کو محدود کرنے جیسے حکومتی اقدامات کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ، جس میں ضلع بھر کے مختلف علاقوں سے لوگوں نے شرکت کی ۔
وحدت نیوز(ٹھٹھہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجا ناصر عباس جعفری کے حکم پر شاہ نجف امام بارگاھ سے پریس کلب ٹھٹھہ پر احتجاجی ریلی نکالی گئی جس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین سیکریٹری جنرل ضلع ٹھٹھہ سید اسداللہ شاہ اور سیکریٹری سیاسیات ڈاکٹر عبدالحسین شاہ نے کہا کہ ملت تشیع کے علما و اکابرین کے خلاف بے جا حکومتی اقدامات میں اچانک اضافہ ملک میں انتشار پیدا کرنے کی دانستہ کوشش ہے۔حکومت کے متعصب طرز عمل کے پس پردہ قوتیں ملک کو تباہی کے دہانے پر لے جانا چاہتی ہیں۔اس ملک کی سالمیت و بقا کے لیے ملت تشیع اپنے ذمہ دارانہ کردار کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ بزرگ عالم دین مفسر قرآن علامہ شیخ محسن نجفی، امین ملت علامہ محمد امین شہیدی، سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی سمیت ملت جعفریہ کے سیکڑوں معصوم اور شریف شہریوں کو فقط بیلنس پالیسی کے تحت امریکہ اور آل سعود کو خوش کرنے کے لئے شیڈول فور میں ڈالا گیا۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندہ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی کی سیکیورٹی واپس لینے پر حکومت سندھ کی شدید مزمت کرتے ہین۔اگر علامہ کے ساتھ کچھ بھی ہوا اس سب کیلئے ذمے دار حکومت سندھ ہوگی کوئٹہ میں پولیس ٹرنینگ سنٹر پر دہشتگردوں کے حملہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلو چستان اکثر دہشتگردی کا شکار رہتاہے لگتا ہے ہماری حکومت غافل اور لاغرض ہوچکی ہے ہمارے حکمران اپنی عیاشیوں سے فارغ نہیں، جبکہ عوام کی حفاظت کرنے والی فورسز بھی دہشت گردوں کے حملوں سے محفوظ نہیں۔ احتجاج میں ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید قاسم شاہ، راجا شاہ، نواز شاہ، سیکریٹری میڈیا برادر حفیظ شاہ اورارشاد کھتری، خلیل کھتری بھی موجود تھے آخر میں دعایا کلمات ادا کئے گئے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) ملت تشیع کے علما و اکابرین کی شہریت کی معطلی ،نوجوانوں کی بلاجواز گرفتاریوں ،عزاداری امام حسین ؑپر قدغن اورحکومت کے غیر جمہوری ہتھکنڈوں کے خلاف علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی اپیل پر مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام بروز جمعہ ملک کے چاروں صوبوں ، گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کے مختلف چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں ۔جن کی قیادت مرکزی و صوبائی قائدین نے کی۔مقررین نے اپنے خطابات میں ملت تشیع کے خلاف حکومت کی انتقامی کاروائیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔انہوں نے کہاکہ ملت تشیع کے خلاف مختلف حکومتی اداروں کے غیر معمولی اقدامات تشویش کا باعث ہیں۔ حکومت ملک کے پُرامن اور محب وطن طبقے کے خلاف محض اس لیے سرگرم ہے کہ وہ حکومت کے غیر آئینی اقدامات کے خلاف اپنی آواز مسلسل بلند کیے ہوئے ہے۔ حکومت کا یہ متعصبانہ طرز عمل جمہوری روایات کے برعکس ہے۔حکومت کے اس غیر جمہوری رویے اور انتقامی حربوں کے خلاف آئینی جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔ اس ملک کی سالمیت و بقا کے لیے ملت تشیع اپنے ذمہ دارانہ کردار کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا فعال سماجی شخصیات اور اتحاد و اخوت کے داعی اہل تشیع علما کی گرفتاریاں اور شہریت کی معطلی ان تکفیری گروہوں کو خوشنودی کے لیے کی جا رہی ہیں جو ملت تشیع کو اپنے ملک دشمن عزائم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتے ہیں۔مادر وطن کے دشمن ہمیں سرنگوں نہیں کر سکتے۔بے جا گرفتاریوں اور حکومتی جبر کو راہ کی رکاوٹ نہیں بننے دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ضرب عضب کے آغاز سے بھی قبل مجلس وحدت مسلمین وہ واحد جماعت تھی جس نے دہشت گردوں کے خلاف بھرپور آپریشن کا مطالبہ کر رکھا تھا۔ہم نے نیشنل ایکشن پلان کی ہمیشہ مکمل حمایت کی ہے لیکن بدقسمتی سے نیپ کا رُخ دہشت گردوں کی طرف موڑنے کی بجائے محب وطن شخصیات کی طرف موڑ دیا گیا تاکہ بے یقینی اور مایوسی کو تقویت دی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ عزاداری کی بقا اور قوم کے ہر فرد کے حقوق کا دفاع ہمارا اصولی موقف ہے جس سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹا جا سکتا۔حکومت ملت تشیع کو دیوار سے لگانے کی بے سود کوشش کر رہی ہے ۔اپنے آئینی حقوق کے لیے ہم ہمیشہ آواز بلند کرتے رہیں گے۔
وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل سید ناصرعباس شیرازی اور سیکریٹری امور سیاسیات اسد عباس نقوی کی پاکستان مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما ، سابق نائب وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی سے لاہور میں ملاقات ہوئی ، چوہدری پرویز الہٰی اور ایم ڈبلیوایم کے رہنمائوں کے درمیان ملکی سیاسی صورت حال اور دوطرفہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا، اس موقع پر چوہدری پرویز الہیٰ کاکہناتھا کہ دو نومبرکی موومنٹ سیاسی جماعتوں کا آئینی حق ہے،ن لیگ کا طرز حکمرانی آمرانہ ہے،اداروں کے درمیان تصادم کی فضاءپیدا کرنے کی سازش کی جارہی ہے،چوہدری پرویز الہٰی نے مجلس وحدت مسلمین کے رہنمائوں کو دو نومبر کے احتجاجی دھرنے میں شرکت کی دعوت بھی دی ۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما سید ناصرشیرازی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے دو نومبر کے احتجاج میں شرکت کی دعوت پر شکرگذار ہیں ،ایم ڈبلیوایم سانحہ ماڈل ٹائون اور پانامہ لیکس پر حکومتی احتساب کے مطالبے پر قائم ہے،نیشنل ایکشن پلان کا غلط استعمال کرتے ہوئے ملت جعفریہ کو نشانہ بنانے والے اقدامات پر موجودہ حکومت کو جواب دہ ہونا پڑے گا،سانحہ کوئٹہ میں کالعدم مذہبی جماعتوں اور را کا گٹھ جوڑتشویش ناک ہے، موجودہ حکومت مسئلہ کشمیر کے حل میں سفارتی طور پر مکمل ناکام ہے، مضبوط خارجہ پالیسی ہی مسئلہ کشمیر کے فوری حل میں معاون ثابت ہو سکتی ہے، موجودہ ملکی سیاسی صورت حال میں تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہیں ۔
مرکزی سیکریٹری سیاسیات اسدعباس نقوی نے دو نومبر کے احتجاج میں شرکت کی دعوت پر چوہدری پرویز الہیٰ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو نومبر کے احتجاج کے حوالے سے مجلس وحدت مسلمین کے ادارے کوئی بھی فیصلہ پارٹی سربراہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کی وطن واپسی کے بعد کریں گے،ملک میں عدم استحکام اور جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کے کسی بھی اقدام کے مخالف ہیں ، کرپٹ اور ظالم حکومت کے خلاف احتجاج تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں کا آئینی وقانونی حق ہے ۔