وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ جسے امن منصوبے کا نام دے رہے ہیں وہ دراصل” امن کے خلاف جنگ“ (War Against Peace )ہے ۔اسے عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی اور بنیادی انسانی حقوق کی بدترین پامالی کے سوا کوئی دوسرا نام نہیں دیا جا سکتا۔امریکی صدر اپنے یکطرفہ فیصلوں سے کسی بھی ریاست کی جغرافیائی حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتے۔صدر ٹرمپ کی احمقانہ پالیسیوں کے خلاف امریکہ سمیت دنیا بھر میں انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اپنی خفت مٹانے کے لیے امریکی صدر بے سروپا اقدامات کا سہارا لینا چاہتے ہیں جو خطا در خطا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین ازل سے فلسطینیوں کا ہے۔طاقت کے گھمنڈ کے سحر میں مبتلا کسی غاصب کو فلسطین پر مسلط نہیں ہونے دیا جا سکتا۔امریکی صدر خطے میں جس تصادم کی بنیاد رکھنے جا رہے ہیں اس کا خمیازہ پوری دنیا کو بھگتنا پڑے گا۔فلسطین کو تقسیم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ امن کے نام پر فلسطین کو اسرائیل کے حوالے کرنے کی احمقانہ امریکی کوشش ایسا سنگین اقدام ثابت ہو گا جس پر امت مسلمہ خاموش نہیں بیٹھے گی۔
انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے لیے قبلہ اول انتہائی مقدس اور اہم ہے جس پر صیہونی تسلط کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔بیت المقدس کی آزادی کا وقت قریب آ پہنچا ہے،انشاءاللہ محور مقاومت کے ہاتھوں امریکہ اور صہیونیوں کی شکست نوشتہ دیوار ہے،فلسطین کی جانب سے اسرائیل کو یہودی ریاست قبول کرنے کی امریکی خواہش کبھی پوری نہیں ہو گی۔مشرقی بیت المقدس پر اسرائیل قبضہ تسلیم کرنے جیسےمذموم عزائم صیہونی مفادات کا تحفظ ہیں جو کبھی پورے نہیں ہو سکتے،مقبوضہ بیت المقدس کو بلاشرکت غیرے اسرائیلی دارلخلافہ بنانے کی کوشش ایک شیطانی منصوبہ ہے اس امن کی کوشش کا نام نہیں دیا جاسکتا۔بیت المقدس روزاول سے فلسطین کا دارالحکومت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایک با اختیار ریاست کسی غاصب کو اپنے علاقوں پر قبضے اور مزید کالونیوں کی تعمیر روکنے کی اجازت کیسے دے سکتی ہے۔ محور مقاومت سمیت دنیا کے غیرت مند مسلمانوں کی طرف سے مذکورہ منصوبے کو مسترد کیا جانا قابل تحسین ہے۔مسئلہ فلسطین سمیت پوری دنیا کے مسلمانوں کو درپیش عالمی مشکلات پر امت مسلمہ کو اب آنکھیں کھولنا ہو ں گی۔عرب کے خائن حکمرانوں کو چاہیئے کہ یہود ونصاری کے مفادات کو تحفظ فراہم کرنے کی بجائے عالم اسلام کے حقوق کے لیے آواز بلند کریں۔مسئلہ فلسطین پر اقوام متحدہ کو اپنی غیر جانبداری ثابت کرنا ہوگی اور مسلہ فلسطین فلسطینی عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرنا ہو گا۔
وحدت نیوز(لاہور)خواتین سیرت زہراء سلام اللہ علیہا پر عمل پیرا ہو کر گھر کو جنت اور آخرت کو کامیاب بنا سکتی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے لاہور میں خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواتین کو گمراہ کرنے کیلئے استعماری قوتیں میڈیا پر لاکھوں ڈالر خرچ کر رہی ہیں، ایسے ایسے بے ہودہ ڈرامے اور فلمیں پیش کی جا رہی ہیں، جن میں جہاں اسلامی شعار کا مذاق اُڑایا جاتا ہے، وہیں خواتین کو بے راہ روی کا شکار بھی کیا جا رہا ہے۔ علامہ اسدی نے کہا کہ خواتین اگر سیرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کو مشعل راہ بنا لیں تو دشمنوں کی سازشوں کو مقابلہ کرسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ایک مرد کی تعلیم ایک فرد کی تعلیم ہے جبکہ ایک عورت کی تعلیم پورے خاندان کی تعلیم ہے، اسی طرح دشمن بھی ایک عورت کو گمراہ کرکے پورے خاندان کو گمراہ کرنے کی پلاننگ کئے ہوئے ہے۔
علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ اگر خواتین سیرت زہراؑ کا مطالعہ کریں اور اپنی زندگیاں سیرتِ زہراء سلام اللہ علیہا پر استوار کرلیں تو کامیاب ہوسکتیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی زندگی بطور بیٹی، بطور بیوی اور بطور والدہ مثالی ہے، زندگی کے ہر شعبہ میں انہوں نے خواتین کیلئے نمونہ عمل پیش کیا، حتی اپنے ملازمین کیساتھ کس طرح کا سلوک رکھنا ہے، وہ بھی انہوں نے بتایا۔ ہماری خواتین کو فکری لحاظ سے زیادہ سے زیادہ مضبوط ہونا چاہیئے، تاکہ دشمن کی سازشوں کا شکار نہ ہو، دشمن نے مسلم خواتین کو گھر کی چاردیواری سے نکال کر جنس بازار بنا دیا ہے، حتی اب عورت جیسی مقدس ہستی مارکیٹنگ سمبل بنی ہوئی ہے، ہر چیز کے اشتہار میں خواتین کی شمولیت معاشرے کو بے راہ روی کی جانب لے جا رہی ہے، خواتین کو بھی اس سازش کا ادراک کرتے ہوئے اپنے آپ کو سیرت زہراء سلام اللہ علیہا سے تمسک کرنا ہوگا۔
وحدت نیوز(ملتان) مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے وفد کے ہمراہ جماعت اسلامی جنوبی پنجاب کے دفتر کا دورہ کیا، اس موقع پر صوبائی سیکرٹری شعبہ اُمور خواتین علامہ قاضی نادر حسین علوی اور صوبائی ترجمان ثقلین نقوی بھی موجود تھے۔
دورے کے موقع پر ضلعی امیر جماعت اسلامی ڈاکٹر صفدر اقبال ہاشمی نے استقبال کیا۔ ملاقات میں ایران امریکہ کشیدگی اور اُس کے خطے پر مرتب ہونے والے اثرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
جماعت اسلامی کے امیر ڈاکٹر صفدر اقبال ہاشمی کا کہنا تھا کہ ایران نے امریکہ کو جواب دے کر مسلم اُمہ کا سر فخر سے بلند کردیا ہے، کاش مسلم اُمہ میں بھی ایران جیسی ہمت، جرات اور حمیت پیدا ہو جائے اور وہ اغیار کی غلامی کی بجائے اسلام کی حقانیت کے ساتھ آگے بڑھے۔
علامہ اقتدار حسین نقوی کا کہنا تھا کہ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد مسلسل امریکہ کو آفٹر شاکس لگ رہے ہیں اور میں سمجھتا ہوں یہ سلسلہ جاری رہے گا، امریکہ نے جنرل قاسم سلیمانی کو نشانہ بنا کر حماقت کی ہے جس کی سزا پوری امریکی قوم کو بھگتنا ہوگی، آج قاسم سلیمانی کی شہادت نے بڑے بڑے ظالموں اور متکبروں کو بے نقاب کردیا ہے۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) طلوع اسلام اس وقت ہوا جب پورا جہان تاریکیوں میں ڈوبا ہوا تھا اسلام نے اپنی نورانی کرنیں بکھیرنا شروع کیں اس وقت عرب کے لوگ گناہوں کی وادیوں میں غرق تھے اس وقت عرب کے لوگ بیٹیوں کو حقارت کی نظر سے دیکھتے تھے جس گھر میں بیٹی پیدا ہوتی اس گھر کے لوگ جہالت کی وجہ سے بیٹی کو زندہ در گور کر دیتے عرب کے لوگ انسانیت کے پست ترین مقام پر تھے
پيامبر گرامی اسلام حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیٹی کی عزت کو اجاگر کیا شروع سے ہی لوگ حضرت محمد ص کے خلاف ہو گئے جن لوگوں نے اسلام قبول کیا اس کی دو اھم وجوہات ہیں
1 حضرت محمد ص کا کردار
2 ملیکہ العرب جناب سیدہ خدیجہ الکبری سلام اللہ علیہا کی دولت اس دور کے لوگ جناب خدیجہ الکبری سلام اللہ علیہا کے مقروض تھے اپنا قرضہ معاف کراتے گئے دائرہ اسلام میں داخل ہوتے گئے
نور خدا. عظمت خدا. حجت خدا. نصرت خدا. رضا و غضب خدا. نور پیامبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم. پیامبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آنکھوں کا نور. قلب پیامبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تسکین پیامبر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روح پیامبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم. صدیقہ. طاہرہ. راضیہ. مرضیہ عالمہ. بتول
فضائل حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا
عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: «كَانَتْ فَاطِمَةُ بِنْتُ رَسُولِ اللَّهِ أَشْبَهَ النَّاسِ وَجْهاً بِرَسُولِ اللَّهِ»1
ام سلمہ سے روایت ہے وہ فرماتی ہیں
حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا چہرے کے لہاظ سے سب سے زیادہ رسول اللہ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مشابہ تھیں
ٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالُوا كَانَ النَّبِيُّ ص إِذَا أَرَادَ سَفَراً كَانَ آخِرَ النَّاسِ عَهْداً بِفَاطِمَةَ وَ إِذَا قَدِمَ كَانَ أَوَّلَ النَّاسِ عَهْداً بِفَاطِمَةَ. 2
ابن عمر سے روایت رسول خدا جب بھی سفر پر جاتے تھے سب سے آخر میں حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا سے الوداع کرکے جاتے اور واپسی پر سب سے پہلے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی زیارت فرماتے
ِ عَنْ بُرَيْدَةَ قَالَ كَانَ أَحَبَّ النِّسَاءِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ فَاطِمَةُ وَ مِنَ الرِّجَالِ عَلِيٌّ. 3
ابن بریدہ اپنے باپ سے نقل کرتے ہیں. رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عورتوں میں سے سب سے زیادہ فاطمہ زھرا سلام اللہ علیہا اور مردوں میں سے سب سے زیادہ حضرت علی علیہ السلام سے محبت کرتے تھے
عَن الصَّادِقِ: «مَا تَکَامَلَتِ النُّبُوَّةُ لِنَبِيٍّ حَتّی أَقَرَّ بِفَضْلِهَا وَ مَعْرِفَتِهَا [مَحَبَّتِهَا]». 4
حضرت امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کسی کی نبوت اس وقت تک مکمل نہیں ہوتی جب تک اس نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی فضیلت و محبت کا اقرار نہیں کیا
عَنِ الرِّضَا عَنْ آبَائِهِ عَنْ عَلِيٍّ ع قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ ص يَقُولُ سُمِّيَتْ فَاطِمَةَ لِأَنَّ اللَّهَ فَطَمَهَا وَ ذُرِّيَّتَهَا مِنَ النَّارِ مَنْ لَقِيَ اللَّهَ مِنْهُمْ بِالتَّوْحِيدِ وَ الْإِيمَانِ بِمَا جِئْتُ بہ5
حضرت امام رضا علیہ السلام اپنے اجداد سے روایت نقل فرماتے ہیں حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا میں نے رسول خدا سے سنا ہے کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کا نام حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اس لیے رکھا گیا کہ اسے اور اس کی ذریت کو آتش جہنم سے جدا رکھا ہے اس شرط پر کہ وہ توحید اور جو کچھ میں لایا ہوں اس پر اعتقاد رکھ کر خدا سے ملاقات کریں
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ عُبَيْدٍ مُعَنْعَناً عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ قَالَ إِنَّا أَنْزَلْناهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ اللَّيْلَةُ فَاطِمَةُ وَ الْقَدْرُ اللَّه...وَ قَوْلُهُ وَ ما أَدْراكَ ما لَيْلَةُ الْقَدْرِ لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ يَعْنِي خَيْرٌ مِنْ أَلْفَ مُؤْمِنٍ وَ هِيَ أُمُّ الْمُؤْمِنِين 6
محمد بن قاسم نے حضرت امام صادق علیہ السلام سے روایت نقل کی ہے امام علیہ السلام فرماتے ہیں کہ لیلتہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ہے اور قدر خداوند متعال ہے
یعنی حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ہزار مومنین سے بہتر ہے اور حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا مومنین کی ماں ہے
حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے روز اول سے لے کر اپنی اپنی رحلت کے آخری ایام تک اپنی زبان مبارک و کردار سے شھزادی کونین حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے فضائل بیان فرماتے رہے. ملکہ حیا حضرت زھرا سلام اللہ علیہا اپنے گھر سے دو مرتبہ باہر تشریف لائیں
پہلی دفعہ اپنے پیارے بابا حضرت محمد مصطفی صل اللہ علیہ والہ وسلم حضرت علی علیہ السلام اور جناب حسنین کریمین علیہما السلام کے ساتھ مباھلہ کے لیے گئیں تھیں مباھلہ غیر مسلم نصرانیوں کے ساتھ تھا جب الھی کارواں مقام مباھلہ کی طرف رواں دواں تھا تو نصرانیوں کے علماء نے دیکھتے ہی کہا ان جیسے سچے انسان کائنات میں کہیں اور نہیں ہیں ان کی عزت و تکریم کی جائے اور تحائف کے ساتھ ان سے گفتگو کئے بغیر ان کو الوداع کیا جائے یہ الھی کارواں ہے نصرانیوں نے بہترین انداز سے عزت و شرافت کے ساتھ بہت سارے تحائف اور زمین بھی ھدیہ دی اور کہا اے رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ تمام چیزیں آپ کی خدمت میں ھدیہ ہے
دوسری مرتبہ جناب صدیقہ طاہرہ سلام اللہ علیہا جس کی عظمت خداوند عالم نے کئی مقام پر لاریب کتاب قرآن کریم میں ذکر کیا
اس دنیا کو جہالتوں کی وادیوں سے نکالنے والے صادق و آمین حضرت محمد مصطفی صل اللہ علیہ والہ وسلم نے ہر مقام پر احترام جناب سیدہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا بیان فرمایا کبھی دروازہ بتول سلام اللہ علیہا پر کھڑے ہوکر اجازت لے کر داخل ہونا کبھی مسجد نبوی کے ممبر پر جلوہ افروز ہو کر اصحاب کرام کے مجمع عام میں بیان فرماتے رہے دیکھوں لوگوں اس کائنات میں میری بیٹی حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا جیسی کوئی خاتون نہیں
لیکن رحلت رسول خدا صل اللہ علیہ والہ وسلم کے تھوڑا عرصہ بعد وقت نے کروٹ بدلی گھر سے باہر نہ نکلنے والی جناب سیدہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کو نکلنا پڑا گھر سے جب شھزادی کونین اپنے لخت جگر جناب حسنین کریمین علیہما السلام کو ساتھ لے کر اس جگہ تشریف لائیں جہاں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بعض بے ضمیر انسان کو انسانیت کا درس دیا کر تھے اسی مقام پر رسول اللہ صل اللہ علیہ وآلہ وسلم خطبہ دے رہے تھے تو جناب حسنین کریمین علیہما السلام تشریف لائے پیامبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنا خبطہ چھوڑ کر ممبر سے اتر کر اپنے پیارے نواسوں سے پیار کیا اور اپنے ساتھ ممبر پر بٹھا لیا ان شھزادوں کی عظمت کا مقام عملی طور پر لوگوں کو بتایا رحلت رسول خدا صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد حضرت زهرا سلام اللہ علیہا اپنے بیٹوں کو ساتھ لے کر دربار تشریف لے آئیں وہاں ممبر رسول خدا صل اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ایک مسلمان بیٹھا تھا جناب زہرا سلام اللہ علیہا اور جناب حسنین کریمین علیہما السلام کو دیکھ کر مسلمانوں نے کوئی عزت و احترام نہ کیا ان ھستیوں کا بلکہ کافی دیر کھڑے رہنے کے بعد حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کو کہنا پڑھا میں تھک چکی ہوں وہاں سے جناب سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے اپنا خطبہ بیان فرمایا لیکن بے ضمیر انسانوں پر اثر نہ ہوا انہوں نے حضرت صدیقہ سلام اللہ علیہا کے بابا کے ہاتھ کی لکھی ہوئی تحریر کو نہ فقط رد کیا بلکہ اس کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے کسی بات کو نہ مانا اور کہا کوئی ثبوت پیش کرو جناب بتول سلام اللہ علیہا نے پیارے بابا رسول خدا صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ کی لکھی ہوئی تحریر پیش کی اسکو بھی رد کر دیا گیا اس وقت جناب فاطمہ سلام اللہ علیہا نے گواہی کے طور پر جناب حسنین کریمین علیہما السلام کو پیش کیا ان کو بھی یہ کہ کر جھٹلا دیا گیا کہ جناب حسنین کریمین کا سن چھوٹا ہے تو وقت جناب زہرا مرضیہ سلام اللہ علیہا نے بہت گریہ کیا۔
تحریر:ظہیر عباس جٹ
This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.
منابع
1سنن ترمذی، ج5 ص361ح396
2 بحارالانوار ج 43 ص 40 مسند احمد بن حنبل ج 5 ص275
3 مناقب آل آبی طالب ع ابن شھر آشوب ج 3 ص 111معجم الکبیر طبرانی ج 22 ص403
4 اسرار فاطمیہ، شیخ محمد فاضل مسعودی، ص36. مناقب مرتضوی، محمد صالح حسینی ترمذی ص102
5 امالی شیخ طوسی 570 فضایل سیدہ النساء ابن شاھین ص 23
6 تفسیر فرات کوفی ص 581 ابن طاووس ج 3 ص 164
وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے پورے صوبے کے یونٹ ذمہ داران کو ہدایت کی ہے کہ وہ 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منائیں اور کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے کیلئے ریلیاں نکالی جائیں۔ لاہور میں صوبائی کابینہ سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ مودی سرکار نے بھارت کے امن کو داؤ پر لگا دیا ہے، نام نہاد شہریت کا متنازع بل بھارتی شہریوں پر عذاب بن کر ٹوٹا ہے، جو بھارت کے ہر شہر میں احتجاج کا باعث بنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی یہی جابرانہ پالیسیاں بھارت کو مزید ٹکڑوں میں تقسیم کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 4 ماہ سے زائد عرصہ ہو گیا ہے، کشمیری عوام کو بھارتی فوج نے محصور کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکمران امریکی صدر کے جھانسے میں نہ آئیں، وہ محض کشمیر ایشو پر ثالثی کی صرف باتیں کرکے وقت گزاری کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری بھائی بہت جلد آزاد فضا میں سانس لیں گے اور کشمیر بہت جلد پاکستان کا حصہ بن جائے گا۔ انہوں نے کہا مودی نے جس گھٹن میں کشمیریوں کو محصور کر رکھا ہے، اس گھٹن نے ایک لاوے کی صورت میں پھٹنا ہے جس میں مودی سرکاری خس و خاشاک کی طرح بہہ جائے گی۔ انہوں نے تمام یونٹس کے ذمہ داران کو ہدایت کی کہ 5 فروری کو خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا جائے، سیمینارز میں کشمیریوں کی جدو جہد آزادی پر روشنی ڈالی جائے اور عالمی برداری کی توجہ مسئلہ کشمیر پر مبذول کروائی جائے۔
وحدت نیوز(ملتان) سردارلشکر اسلام حاج قاسم سلیمانی کی یاد میں شیعہ میانی ملتان میں مجلس ترحیم کا اہتمام کیا گیا، مجلس ترحیم سے مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی، شاعر آل عمران شوکت رضا شوکت، حاجی مظہر عباس خدام، زوار لئیق رضا اور دیگر نے خطاب کیا۔ مجلس سے خطاب میں رہنمائوں نے شہید قاسم سلیمانی، شہید ابو مہدی مہندس اور دیگر شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔ ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی کا کہنا تھا کہ شہید قاسم سلیمانی کی شہادت نے دنیا بھر کی طرح پاکستان کے مومنین کو بھی متحد کر دیا ہے، علماء کے ساتھ ساتھ ذاکرین بھی میدان میں ہیں، شہادت اپنا اثر دکھائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج عراق میں امریکہ کے خلاف نفرت کو پوری دنیا نے دیکھ لیا، لیکن پاکستان سمیت دنیا بھر کے میڈیا نے اپنی منافقت کا پیغام دیا ہے، عراق میں حکومت مخالف مظاہرین کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے، لیکن جب پوری عراقی قوم امریکہ کے خلاف نکلی تو عالمی میڈیا کو سانپ سونگھ گیا۔ علامہ اقتدار نقوی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت کا امریکہ کے سامنے گھٹنے ٹیکنا ریاست مدینہ کے دعویداروں کی نفی ہے، موجودہ وزیراعظم خود داری اور سالمیت کا بھاشن دے سکتے ہیں، لیکن عملی طور پر اقدامات نہیں کرسکتے، پوری قوم وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا اصل چہرہ دیکھ چکی ہے، مسلمانوں کی بجائے امریکہ و اسرائیل کی خوشامد کرکے اپنی نوکری پکی کی ہے، ملک بھر میں شہید قاسم سلیمانی کی یاد میں محافل کا سلسلہ جاری ہے اور جلد ہی ملک بھر میں چہلم کا سلسلہ بھی شروع ہو جائے گا۔