The Latest
وحدت نیوز(گلگت)ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین گلگت ڈویژن کی صدر وسابق ممبر گلگت بلتستان اسمبلی محترمہ بی بی سلیمہ اور نائب صدر محترمہ صائمہ شفیع نےحیدر پورہ (ڈومیال) گلگت کا دورہ کیا۔ جہاں انہوں نے نیا یونٹ تشکیل دیا جس کے لیے محترمہ سیدہ زھرا رضوی کو یونٹ صدر اور محترمہ بلبل کو نائب صدر منتخب کیاگیا۔ نو منتخب صدر، نائب صدر اور دیگر عہدیداران کی حلف برداری نائب صدر ایم ڈبلیو ایم گلگت ڈویژن محترمہ صائمہ شفیع نے کی اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم گلگت ڈویژن کی صدر محترمہ بی بی سلیمہ نے تنظیم کے اغراض ومقاصد بیان کیے ۔اس موقع پر محفل میں شریک تمام خواتین کو 26 نومبر بروز اتوار "آزادی فلسطین ریلی" میں شرکت کی دعوت بھی دی گئی۔ آخر میں دعائے امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف سے اختتام کیا گیا۔
وحدت نیوز(گلگت)عوامی ایکشن کمیٹی کی کور کمیٹی کے ممبران نے گلگت میں اپوزیشن لیڈر کاظم میثم اور دیگر اپوزیشن ممبران کرنل عبید، وزیر سلیم، شیخ اکبر علی رجائی، کلثوم فرمان کے ساتھ اہم میٹنگ کی۔ ملاقات میں سبسڈائز گندم ریٹ میں ہوشربا اضافہ کے خلاف چارٹر آف ڈیمانڈ پر اپوزیشن ممبران نے مشترکہ جدوجہد کرنے پر اتفاق کیا۔ اپوزیشن ممبران نے عوامی ایکشن کمیٹی کے چارٹر آف ڈیمانڈ کی مکمل حمایت کی اور کہا کہ حکومت کو گندم ریٹ بڑھانے کی ہرگز اجازت نہیں دینگے۔
وحدت نیوز(شکارپور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ معرکہ فلسطین نے خائن حرمین شریفین اور 56 اسلامی ممالک کے حکمرانوں کے مکروہ کردار کو دنیا پر عیاں کر دیا۔ یہ بات انہوں نے جماعت اسلامی شکار پور کے زیر اہتمام منعقدہ یکجہتی فلسطین علماء و مشائخ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کانفرنس کی صدارت پیر معین الدین کوریجہ سجادہ نشین درگاھ خواجہ غلام فرید کر رہے تھے۔ کانفرنس سے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی، پیر زادہ برھان الدین عثمانی، میاں مقصود احمد، صدر علماء و مشائخ صوبہ سندھ قاری حافظ نصر اللہ عزیز، مولانا اویس احمد نجفی اور مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ نے خطاب کیا۔ جبکہ مجلس وحدت مسلمین ضلع شکار پور کے صدر اصغر علی سیٹھار نے وفد کے ہمراہ تقریب میں شرکت کی۔
اس موقع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ 14 ہزار فلسطینیوں کے پاکیزہ لہو نے دنیا کو یہ باور کرا دیا کہ اسرائیل ایک دہشت گرد ریاست ہے۔ فلسطین حق و باطل کا معرکہ ہے۔ معرکہ فلسطین نے خائن حرمین شریفین اور 56 اسلامی ممالک کے حکمرانوں کے مکروہ کردار کو دنیا پر عیاں کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد اسلامی فوج اور اس کا کمانڈر جنرل راحیل شریف فلسطین میں مظلوم مسلمانوں کا قتل عام دیکھتے رہے اور ایک گولی تک نا چلا سکے۔ سلام ہے یمن کے انصار اللہ کو جنہیں یہ لوگ حوثی باغی کہتے رہے۔ انہوں نے اسرائیل غاصب پر میزائل برسائے اور اسرائیلی بحری جہازوں کو قبضے میں لے کر دشمن پر ہیبت طاری کر دی۔
وحدت نیوز(آرٹیکل) آج ہم جس شہید کی 23 ویں برسی منا رہے ہیں وہ غیرت و حمیت کا مجسمہ تھے۔ حضرت امام خمینی رح نے شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی قدس سرہ کی شہادت پر اپنے پیغام میں اس شہید مظلوم کو فرزند راستین سید الشہداء ابی عبداللہ امام حسین علیہ السلام سے تعبیر کیا ہے۔ شہید حسینی حقیقت میں عاشق کربلا اور غیرت وحمیت کے حسینی کربلائی راستے کے پیروکار تھے۔ بقول ڈاکٹر شہید محمد علی نقوی شہید قائد نے سرزمین پاکستان پر انقلاب اسلامی کو ایک شفاف آئینے کی طرح منعکس کیا اور بڑی شفافیت سے خط امام راحل کو متعارف کروایا۔ اپنے پرائے سب معترف ہیں کہ جن باتقوی وبا ایمان پروں کے ذریعے اس عظیم قائد نے پرواز کی اور ملت پاکستان میں دینی غیرت و حمیت کی روح کو اجاگر کیا بقول شہید قائدہ انکے وہ پر امامیہ نوجوان تھے جن سے وہ پرواز کرتے تھے۔ جن میں سرفہرست نام سفیر انقلاب شہید محمد علی نقوی کا ہے۔ اور سفیر نور و سفیر انقلاب کے ہرراول دستے کے مجاھدین میں ایک درخشندہ ستارہ شہید علی ناصر صفوی ہیں۔
آمر ضیاء الحق کے برسر اقتدار آنے اور دنیا میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے نتیجے میں ہمارا وطن عزیز بحرانوں کی دلدل میں دھکیلا گیا۔ ایک طرف افغانستان پر روس کی چڑھائی اور مد مقابل امریکہ کی سربراہی میں جہاد افغانستان کے نام پر پاکستان میں بیرونی عالمی طاقتوں اور خطے کے ممالک کی وطن عزیز میں کھلے عام مداخلت شروع ہوجاتی ہے، اور ایک چار جہتی اتحاد تشکیل پاتا ہے۔ جس میں امریکہ ، سعودیہ، ضیاء الحق کی اسٹیبلشمنٹ اور دیوبندی و وھابی لیڈرشپ شامل ہوتی ہے۔ اس اتحاد کے نتیجے میں پاک افغان سرحدی علاقوں میں منظم جہادی گروہ تشکیل پاتے ہیں اور دنیا بھر سے جہاد افغانستان میں شریک ہونے کے لئے انتہا پسندوں کے لئے بھی راستہ کھول دیا جاتا ہے۔ امریکہ اس پراجیکٹ کی انجینئرنگ و کمانڈ اور اسلحہ وامداد کے لیے اپنے دروازے کھول دیتا ہے ۔ سعودی عرب بھی وھابیت کی تبلیغ وتشہیر اور وہابی طرز فکر کے جہاد کی ترویج وتقویت کے لئے خزانوں کے منہ کھول دیتا ہے۔ اسکی مدیریت ضیاء الحق کا نظام اور افرادی قوت فراھم کرنے کے لئے دیوبندی وہابی لیڈرشپ سرگرم عمل ہوتی ہے۔ دھڑا دھڑ انتہا پسندی کی ترویج کیلئے مدارس ومراکز ومساجد واداروں کا جال ملک کے طول عرض میں بچھا دیا جاتا ہے۔
جب وہابیت کی فکر کو تقویت ملتی ہے تو ملک بھر میں تکفیریت ابھر کر سامنے آتی ہے۔ ملک میں مذہبی انتہا پسندی کی سوچ سے پورے ملک میں اجتماعی تعلقات وروابط کا فطری نظام متاثر ہوتا ہے۔ سوسائٹی کے افراد کے مابین غیر مرئی بلند و بالا دیواریں کھڑی کر دی جاتی ہیں۔ جہاد افغانستان کی ناقص پالیسیوں سے ہمارا معاشرہ مذہبی ومسلکی اعتبار سے کئی ٹکڑوں میں تقسیم کر دیا جاتا ہے۔ نفرت انگیز سوچ کو ہوا دی جاتی ہے۔ شہر شہر میں کافر کافر کی صدائیں بلند ہوتی ہیں ۔ تکفیری نعروں کی وال چاکنگ اور غلیظ لٹریچر وافر مقدار میں چھاپا جاتا ہے۔ منبروں سے تقریریں ہوتی ہیں ۔ کافر کافر کے جلوس نکلتے ہیں بڑے بڑے اجتماعات اور مظاہرے ہوتے ہیں۔ شیعہ مذہب کے پیروکاروں کے خلاف کفر اور بریلوی مسلک کے پیروکاروں کو مشرک وبدعتی ہونے کے فتوے دئیے جاتے ہیں اور تکفیر کے فتوے دینے والے مفتیان ارباب اقتدار کے چہیتے اور بیرونی طاقتوں کے منظور نظر ہونے کی وجہ سے بلا خوف و خطر شرانگیزی پھیلاتے رہتے ہیں۔
ملک کے امن وامان کی حفاظت کے ضامن ریاست کے بااختیار اور مقتدر لوگ ڈالروں ریالوں اورعیاشیوں میں مست ہوتے ہیں۔ انکے بنائے ہوئے تکفیری اثاثے ملک کو جڑوں کو کھوکھلا کرنے پر مامور ہوتے ہیں اور ارباب اقتدار انہیں کھلی چھٹی دیتے ہیں۔ دوسرے مرحلے میں ریاستی سرپرستی اور غیر ملکی امداد سے سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی جیسے متعدد جہادی گروہ مذہب شیعہ کے پیروکاروں کے خلاف بعض علاقوں میں لشکر کشیاں اور شہر شہر میں ٹارگٹ کلنگ شروع کر دیتے ہیں ۔ عزادرای کے جلوسوں اور نماز جمعہ وجماعت کے اجتماعات میں بم دھماکے کرتے ہیں۔
پاکستان کی تشکیل کی بنیادی اکائی شیعہ مسلمان جو کہ ملک کے تقریبا ایک تہائی یا کم از کم ایک چوتھائی حصے پر مشتمل ہیں اور جن کی تعداد کروڑوں میں ہے ۔ تکفیری تنظیموں کے مسلح جتھے کھلم کھلا شیعہ مذہب کے خلاف اعلان جنگ اور جنگی کاروائیاں کرتے ہیں۔ لیکن نہ قانون حرکت میں آتا ہے اور نہ ہی شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے پر مامور حکومتی مشینری اور ادارے انہیں گرفتار کرتے ہیں۔ اور اگر کوئی گرفتار ہو بھی جائے تو عدالتیں ان کو سزا دینے سے قاصر نظر آتی ہیں۔ ججز انکے خوف اور مقتدر طبقات کے پریشر کی وجہ سے انہیں رہا کر دیتے ہیں۔
ایسی صورتحال کا فطری نتیجہ یہی نکلتا ہے اور انسانی وقومی اور دینی و مذہبی غیرتمندی وحمیت کا تقاضا بھی یہی بنتا ہے کہ پھر عوام خود اپنے وجود کا ، زندہ رہنے کے حق کا اور اپنے دین و مذہب اور دینی شعائر ومراکز ومساجد وعبادت گاہوں اور مذہبی شخصیات کی خود حفاظت کریں۔ تکفیری فتنے کی آگ کے شعلے پہلے جھنگ شہر سے اٹھے پھر پورے ملک میں پھیلا دئیے گئے۔ ان شعلوں نے پہلے اہل جھنگ کو اپنی لپیٹ میں لیا پھر پورے ملک کے بے گناہ عوام فقط کسی مذھب ومسلک کے پیروکار ہونے کے جرم میں جلائے گئے۔ اس مسلط کردہ صورتحال کے نتیجے میں ملت جعفریہ کے باغیرت وحمیت اور بہادر بیٹوں نے اپنی قربانیاں دے کر اپنے مذہب و ملت اور انفرادی واجتماعی وجود کا مردانہ وار دفاع کیا یا ایسیے کہا جائے تو بہتر ہے کہ وطن کےچند سرفروش بیٹوں نے امن دشمن عناصر کو جواب دینے کی ٹھان لی اور اس راہ میں شھادت کو گلے لگایا۔ ان شھداء میں ایک بلند مرتبہ شہید ضلع جھنگ کی تحصیل چنیوٹ کے باسی علی ناصر صفوی بھی تھے۔ شہید علی ناصر ایک اعلی تعلیم یافتہ شخصیت تھے۔ انکا تعلق ایک دیندار گھرانے سے تھا۔ انکی تربیت بھی ایک مذہبی اور پاکیزہ ماحول میں ہوئی تھی۔
جب 5 اگست 1988 کو ملت جعفریہ پاکستان کے قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی کو پشاور میں نماز فجر کے وقت شہید کر دیا گیا ۔ اتنی بڑی شخصیت کے قتل کے بعد بھی جب قانون بے بس نظر آیا نہ قاتل پکڑے گئے اورہماری عدالتیں بھی انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہیں۔ تو ملت جعفریہ کے بعض جوانوں نے خود اس شہید مظلوم کے ناحق خون کا انتقام لینے اور ملک کے امن دشمن عناصرکو کیفر کردار تک پہنچانے کا فیصلہ کیا۔ اور اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا اور معروف یہی ہے کہ ان میں سے ایک جوانمرد شہید علی ناصر تھے۔
شہید علی ناصر انتہائی درجے کے ذہین ہونے کے ساتھ ساتھ ایک متقی پرہیزگار اور شب زندہ دار مجاہد تھے۔ فہم وفراست میں اپنی مثال آپ تھے۔ وہ زمانے حالات ، خطے اور پاکستان میں بدلتے حالات پر گہری نگاہ رکھنے تھے۔ وہ انقلابی و مقاومتی طرز تفکر کے پیروکار تھے۔ وہ دشمن شناس تھےاور اس بات پر یقین رکھتے تھے کہ امریکہ واسرائیل شر مطلق ہیں وہ امت مسلمہ کے خیر خواہ نہیں اور وہ ہمیشہ مسلمانوں کا باہمی طور پر لڑانے اور کمزور کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ وہ کہا کتے تھے کہ ہمارے دشمن یہ تنخواہ دار وہابی تکفیری نہیں بلکہ ہمارے اصل دشمن امریکہ واسرائیل اور انکے اتحادی ہیں۔ یہ بیچارے فقط ان اصلی دشمنوں کے آلہ کار ہیں۔ وہ پاکستان میں امریکی و مغربی مفادات کے لئے خطرہ بن چکے تھے اس لئے امریکیوں کی ایماء پر انہیں 25 نومبر 2000 کو جوہرآباد میں اپنی شریک حیات کے ساتھ گولیوں کی بوچھاڑ سے شہید کر دیا گیا۔ اللہ تعالی انکے درجات بلند فرمائے۔ اور شہداء کربلاء کے ساتھ محشور فرمائے۔
تحریر:حجتہ الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی
سربراہ مجلس علماء امامیہ پاکستان و سیکرٹری خارجہ ایم ڈبلیو ایم پاکستان
وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین ضلع ملیر اور ادارہ فروغ علوم ِ محمد ؐ وآل محمد ؑ کے زیر اہتمام سالانہ مرکزی سہہ روزہ مجالس عزا بسلسلہ شہادت شہزادی کونین ،دختر پیغمبر اکرم ؐ حضرت فاطمتہ الزہراسلام اللہ علیہا کی تیسری اور آخری مجلس عزا مرکزی امام بارگاہ جعفرطیارسوسائٹی ملیر میں منعقد ہوئی جس میں نظامت کےفرائض معروف ناظم عابدالحسینی نے انجام دیئے، تلاوت حدیث کساء کی سعادت قاری عباس رضانقوی نے حاصل کی، سوزخوانی اراکین ادارہ ترویج سوزخوانی نے پیش کی،معروف شاعر اہل بیتؑ کلیم اختر کلیم ، قیصرعباس قیصر، عارف رضوی عباس رضا نقوی نے بارگاہ جناب سیدہ ؑ میں نذرانہ عقیدت پیش کیا، مجلس عزا سے خطاب حجتہ الاسلام والمسلمین مولانا حیات عباس نجفی صاحب قبلہ نے فرمایااور فضائل ومصائب جناب سیدہ ؑ بیان فرمائے۔
، بعد ختم مجلس انجمن محافظ عزا نے نوحہ خوانی وسینہ زنی کی ۔سہہ روزہ مجالس عزا میں سکیورٹی کے فرائض جعفرطیار اسکاؤٹ کے رضا کاروں نےانجام دیئے، سبیل امام حسینؑ کا اہتمام کیا گیا تھا جہاں گرم مشروبات عزاداروں کو پیش کی گئیں ،مجالس عزا میں مختلف مذہبی، سماجی اور سیاسی شخصیات سمیت مومنین ومومنات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
قبل ازیں ان تین روزہ مجالس کی پہلی اور دوسری مجلس عزا سے بین الاقوامی شہرت یافتہ عالم دین اور خطیب اہل بیتؑ علامہ سید نصرت عباس بخاری صاحب قبلہ نے خطاب فرمایا تھا۔
وحدت نیوز(لاہور)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام آزادی فلسطین مارچ آج پنجاب اسمبلی سے امریکن قونصلیٹ کی جانب ہوگا۔ مارچ کا آغاز دوپہر دو بجے فیصل چوک پنجاب اسمبلی سے ہوگا۔ اور اختتام امریکن قونصلیٹ شملہ پہاڑی کے سامنے ہوگا۔مارچ کی قیادت سربراہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس کریں گے۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ،سربراہ متحدہ جمعیت اہلحدیث علامہ ضیاللہ شاہ بخاری،صدر آئی ایس او برادر حسن عارف،سربراہ جماعت اہل حرم مفتی گلزاراحمدنعیمی،مرکزی رہنماجمعیت علمائے پاکستان پیر صفدر گیلانی، سمیت سیاسی سماجی شخصیات بھی مارچ کی قیادت کرتے ہوئے امریکن قونصلیٹ شملہ پہاڑی پہنچیں گے اور جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔
مارچ میں خواتین اور بچے بھی ہزاروں کی تعداد میں شرکت کرکے مظلوم فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کریں گے۔ مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صدر علامہ علی اکبر کاظمی نے کہا ہے کہ آج کا آزادی فلسطین مارچ تاریخ ساز ہوگا۔ عامۃ الناس مارچ میں شرکت کرکے اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں سے اظہار یکجہتی کریں گے۔ پنجاب اسمبلی اور لاہور پریس کلب کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انکا مزید کہنا تھا کہ مارچ کی تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں ان شا اللہ پرامن مارچ کے ذریعے پوری دنیا کو پیغام دیں گے کہ فلسطینی اکیلے نہیں ہیں، لیکن مسلمانوں کے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے وگرنہ عالمی امن خطرے میں پڑ جائے گا۔
وحدت نیوز(کراچی)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن پولٹیکل سیکرٹری علا مہ مبشر حسن نے وحدت ہاوس انچولی میں ڈویژن پولٹیکل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عوام کا سیاسی شعور بڑھا ھے اب عوام الیکشن میں ملک کو معاشی طور پر کمزور کرنے والوں کے خلاف ووٹ دیں گے اور ملک کو آئی ایم ایف اور امریکی غلامی کرنے والوں سے نجات دلائیں گے ۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ( MWM ) کراچی سے پوری تیاری کے ساتھ الیکشن میں حصہ لے گی۔اجلاس میں مولانا صادق جعفری علامہ ملک غلام عباس ،سبط اصغرمولانا نشان حیدر سمیت دیگر زمہ داران موجود تھے۔
علامہ مبشر حسن نے مزید کہا کہ کراچی بلخصوص سندھ کی عوام کے بنیادی مسائل اور سہولیات کے حل کے لیے جدوجہد کریں گے،کراچی سمیت پورے صوبے کی عوام کو متحد کریں گے ،سندھ کو کرپشن سے پاک کرنے کے لیے عوام ہم پر اعتماد کرے،، سابقہ حکمران صرف عیاشیوں اور محلات بنانے میں مصروف ہے انہیں عوام سے کوئی سروکار نہیں ہے،ہمارا مؤقف واضع ہے کہ مظلوم عوام کی داد رسی کی جائےعوام مہنگائی کے ہاتھوں بہت پریشان ہے،اگر حکمرانوں نے سنجیدگی سے نوٹس نہیں لیا تو عوام سڑکوں پر ہوگی اور حالات کی تمام تر ذمہ دار حکمران ہونگے۔
وحدت نیوز(مظفرآباد)صدر مجلس وحدت مسلمین آزاد کشمیر علامہ ڈاکٹر سید یاسر عباس سبزواری نے آج مرکزی جامع مسجد مظفرآباد نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آزادی فلسطین کے حوالے سے فرمایا فلسطین کو بھت جلد آزادی نصیب ہو گی اور اسرائیل نبود ہو گا ۔
علامہ ڈاکٹر سید یاسر عباس سبزواری نے مزید کہا کہ یہ بھت بڑا ظلم کیہ اس وقت بعض لوگ اسرائیل کے ظلم کو چھپانے کے چکر میں لگے ہوئےہیں اور مختلف انداز سے اسرائیل کے ظلم کی تاویلیں کر رہے ہیں کہ جی حماس کو پہلے حملہ نہیں کرنا چاہیے تھا لیکن کون ان عقل سے پیدل لوگوں کو بتاے اگر کسی کے گھر کوئی لوٹنے والا جاے اور صاحب خان ڈاکو کو روکنے کی کوشش کرے تو ڈاکو گولی مار کے صاحب خانی کو قتل کر دے تو عدالت میں کیا وہ کہ سکتا کہ ک جنا جج میں نے اپنا دفاع کر رہا تھا یہی صورت حال فلسطین کی ہے اسرائیل ڈاکو اور چور ہے۔
وحدت نیوز(سکردو)دفتر مجلس وحدت مسلمین بلتستان میں ایام فاطمیہ کی خمسہ مجالس کا سلسلہ جاری پہلی مجلس سےعلامہ ڈاکٹر مشتاق حکیمی جبکہ دوسری مجلس سے مولانا کاظم نے خطاب کیا۔ایام فاطمیہ کو عاشورا کی طرح اجراءکرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ایام عزائے فاطمیہ ہر دور میں ظالموں اور ستمگروں کے خلاف احتجاج کا درس دیتے ہیں۔ایام فاطمیہ اول کی آج تیسری مجلس سے جناب سیدہ سلام اللہ کے ولائی کردار پر ڈاکٹر مشتاق حکیمی صاحب خطاب کرینگے۔
کل بروز اتوار قبلہ شیخ احمد علی نوری صاحب جناب سیدہ سلام اللہ علیھا کے سیاسی اجتماعی کردار پر روشنی ڈالیں گے۔بروز پیر 13 جمادی الاول کی رات ایام فاطمیہ کی آخری مجلس سے حجت الاسلام والمسلمین مجاھد ملت آغا سید علی رضوی بین الاقوامی حالات اور خطہ کے حالات پر اہم خطاب کرینگے۔جناب سیدہ کا اجتماعی کردار ہمیں ہر زمانے میں یزیدیت سے برسر پیکار رہنے کا درس دیتاہے۔
وحدت نیوز(لاہور)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا وفد 26 نومبر آزادی فلسطین مارچ کی دعوتی مہم کے سلسلے میں لاہور قزلباش فیملی کے آغا شاہ حسین قزلباش کی رہائشگاہ پہچا جہاں انہیں 26 نومبر کے مارچ میں شرکت کی دعوت دی ۔
مرکزی سیکرٹری سیاسیات جناب سید اسد عباس نقوی، صوبائی سیکرٹری سیاسیات جناب سید آغا حسین شاہ زیدی، صوبائی ضلعی جنرل سیکریٹری جناب نقی مھدی ، صوبائی آفس سیکرٹری جناب مولانا ظہیر کربلائی وفد میں شامل ۔
آغا شاہ حسین قزلباش نے کہا کہ میں اپنی پوری کوشش کرونگا کہ نہ صرف خود بلکہ جہاں جہاں میرے بس چلا سب سے کہوں گا کہ مظلومین فلسطین کی حمایت میں اس مارچ میں شریک ہوں ۔