The Latest
انسانی حقوق کمیشن برائے ایشیا نے سانحہ بابوسرٹاپ کے حوالے سے جاری کی اپنی ایک نئی رپورٹ میں عدلیہ ،سکیوریٹی کے اداروں اور حکومت پر کڑی تنقید کی ہے کہ وہ اس سلسلے میں ضروری اقدامات نہیں کر رہے
کمیشن نے کہا کہ ملک میں اہل تشیع جوکہ آبادی کا تیس فیصد آبادی فیصد ہیں مسلسل ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن رہے ہیں
کمیشن نے پارلیمنٹ کی ذمہ داری قراردیا ہے کہ وہ سیکوریٹی فورسز کی غفلت کا نوٹس لے اور اس مسئلے میں شفافیت دیکھائے
کمیشن کا کہنا ہے کہ عدالت سے چھوڑ جانے والے دہشت گردوں اور ان کاروائیوں میں گہرا ربط نظر آتا ہے کمیشن کے مطابق پاکستان کے اہل تشیع عدلیہ کے چیف جسٹس پر تنقید کرتے ہیں کہ عدالت سے وہ تمام دہشت گرد باآسانی چھوٹ جاتے ہیں جو اہل تشیع کے قتل عام میں ملوث ہیں کمیشن کا کہنا کہ خفیہ ادارے کے سربراہ نے پارلیمنٹ میں عدلیہ کے اس عمل کی جانب توجہ دلائی تھی واضح رہے کہ اس سے قبل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون بھی سانحہ بابوسرٹاپ پر مذمت کرچکا ہے
کمیشن نے اس سلسلے میں ایک تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے جو عنقریب اردو زبان میں ترجمہ کے ساتھ پیش کی جائے گی
سانحہ بابوسر ٹاپ اور کراچی میں یوم القدس پربم دھماکے کے خلاف عزاداری سیل کے چرمین الحاج حیدر علی مرزا کی قیادت میں لاہور کے لوئر مال روڈ پر احتجاج کیا
چرمین عزاداری سیل ایم ڈبلیوایم الحاج حیدر علی مرزا نے اس موقعے پر سانحہ بابوسرٹاپ اور کرچی میں یوم القدس کی ریلی میں شریک ہونے والی بس پر بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت نے فورا ان واقعات کے قاتلوں کو گرفتار نہ کیا تو جیسا کہ سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین نے اعلان کیا ہے اس کے مطابق ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائے گا
اس احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں مرد وزن نے شرکت کی جبکہ ایم ڈبلیوایم پنجاب کے عہدہ دار بھی موجود تھے واضح رہے کہ اس آج ان دونوں واقعات کو ہوئے چند روز گذر چکے ہیں لیکن ابھی تک کسی قسم کی کوئی پیشرفت قاتلوں کی گرفتاری میں نہیں ہوئی بلکہ گلگت بلتستان روڈ کی حفاظت میں ناکامی کے بعد اس روڈ کو مکمل طور پر بند کیا گیا ہے ہزاروں مسافرین جو عید کی چھٹیاں منانے اپنے گھر جاناچاہتے تھے اسلام آباد اور راولپنڈی میں پھنس کر رہ گئے ہیں ادھر موسم کی خرابی اور پروازوں کی کمی کے سبب مسافرین کو فلائٹ بھی نہیں مل رہی
جیو نیوز سائیڈ کے مطابق لاہور۔میں مجلس وحدت المسلمین کے زیراہتمام نماز عید کی ادائیگی کے بعد ناصر باغ میں سانحہ لو لو سر کے خلاف احتجاج کیا گیا اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔لاہورناصر باغ میں نماز عیدالفطر کی ادائیگی کے بعد شرکا نے گلگت بلتستان کے علاقے لو لو سر میں ہونے والی ہلاکتوں کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھاکہ حکومت مظلوم اور بیگناہ شہریوں کے قتل کا فوری نوٹس لے اور ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ مجلس وحدت المسلمین کے مقررین نے عیدالفطر کو یوم سوگ کے طور پر منانے کا اعلان کی
مجلس وحدت مسلمین قم کے دفتر میں سانحہ بابوسر کے شہداء کی تجلیل میں رکھی گئی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم قم کی شوریٰ عالی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مکتب اہل بیت (ع) کی تاریخ سرخ رنگ سے بھری پڑی ہے، اگر دشمن ہمارا پیچھا کرنا چھوڑ دے تو یقین جانیے کہ ہم اپنے اہداف اور خط مشی سے ہٹ چکے ہیں۔
مکتب تشیع کی عالمی استکبار کی پالیسیز کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح ڈٹے رہنا اور مستضعفان جہان کی حمایت میں صدائے احتجاج بلند کرنا مکتب
خون و قیام کے بنیادی اصولوں میں سے ہے، جس کی وجہ سے ہر آئے دن مکتب اہل بیت (ع) کے پیروکاروں کو موت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ مکتب اہل بیت (ع) کی تاریخ سرخ رنگ سے بھری پڑی ہے، اگر دشمن ہمارا پیچھا کرنا چھوڑ دے تو یقین جانیے کہ ہم اپنے اہداف اور خط مشی سے ہٹ چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان قم المقدسہ کی شوریٰ عالی کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین غلام محمد فخرالدین نے مجلس وحدت مسلمین قم کے دفتر میں سانحہ بابوسر کے شہداء کی تجلیل میں رکھی گئی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انکا کہنا تھا کہ دشمن اس طرح کی کارروائیوں کے ذریعے ہمیں دیوار سے لگانا چاہتا ہے، لیکن ملت تشیع یہ جان چکی ہے کہ اس طرح کے واقعات کے ذریعے ان کے حوصلوں کو نہ تو دبایا جاسکتا ہے اور نہ ہی انہیں میدان میں حاضر رہنے سے روکا جاسکتا ہے، بلکہ یہ قوم مزید ابھر کر یزیدیت کے منہ پر طمانچہ بن کر میدان میں حاضر رہے گی۔ انہوں نے ہمت، بصیرت، مقاومت اور میدان میں حاضر رہنے کو ملت تشیع کی اہم خصوصیات شمار کرتے ہوئے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ جہاں جہاں دشمن نے یہ کوشش کی ہے کہ شیعوں کے قتل عام کے ذریعے انہیں اجتماعات میں آنے سے روکا جائے وہاں مکتب خون و قیام کے فرزندوں کی شرکت میں کئی برابر اضافہ ہوا ہے۔
دشمن ملت تشیع کی بیداری اور وحدت سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوا ہے اور دہشتگردانہ کاروائیوں کے ذریعے ملت تشیع سے روح بیداری، آزادگی اور مقاومت کو چھیننا چاہتا ہے، لیکن یہ ان کی خام خیالی ہے۔ ملت تشیع ہمت، بصیرت، مقاومت اور میدان میں حاضر رہ کر دشمن کو اس کے مزموم مقاصد میں کامیاب ہونے نہیں دے گی، کیونکہ جہاں خدا کی راہ میں بصیرت کے ساتھ مقاومت ہو، وہاں نصرت خدا ان کے شامل حال ہوتی ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران سمیت دیگر اسلامی ملکوں میں عالمی یوم القدس کے عظیم مظاہرے فلسطین کی حمایت میں ایک نمایاں اور درخشان اقدام ہے۔ حضرت آيت اللہ العظمٰی خامنہ ای نے آج تہران میں عید فطر کی نماز کے خطبوں میں فرمایا کہ حضرت امام خمینی قدس سرہ نے ملت مظلوم فلسطین اور قدس شریف کی حمایت کے لئے یوم القدس معین فرمایا ہے اور ہر سال ایران اور دیگر اسلامی ملکوں میں ان مظاہروں کی شان و شوکت بڑھتی ہی جا رہی ہے۔
رہبرمسلمین نے عالمی یوم القدس کے مظاہروں کو نہایت اہم قرار دیا اور فرمایا کہ دشمن چاہتا ہے کہ عالمی یوم القدس فراموش کر دیا جائے، لیکن وہ ہرگز کامیاب نہیں ہوگا کیونکہ امت مسلمہ ہر سال گذشتہ برس کی نسبت مزید شان و شوکت سے ان مظاہروں میں شرکت کرتی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ قوموں نے یوم القدس کے موقع پر ملت مظلوم فلسطین اور مسئلہ فلسطین جو کہ عالم اسلام کا بنیادی مسئلہ ہے، کی حمایت کی ہے اور یہ صحیح اور بروقت اقدام بے شک نہایت وسیع پیمانے پر اثر انداز ہوگا اور عالم اسلام میں اس کے اہم اثرات دیکھے جائيں گے۔
رہبر مسلمین حضرت آیت اللہ العظمٰی خامنہ ای نے فرمایا کہ دیگر قوموں نے بھی گذشتہ برسوں کی نسبت اس سال یوم القدس کے موقع پر ملت ایران کی ہمراہی کی ہے، لیکن بعض ملکوں میں سرنگوں شدہ حکومتوں کے باقی ماندہ عناصر اس بات کی کوشش کر رہے تھے کہ عوام فلسطین کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار نہ کر پائيں، لیکن قومیں میدان میں آگئيں اور یہ تحریک جاری رہے گي۔ ولی امر مسلمین نے فرمایا کہ عالم اسلام میں جو واقعات پیش آ رہے ہیں وہ قوموں کی امنگوں کے مطابق ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ علاقائی قوموں نے کارہائے نمایان انجام دیئے ہیں اور ان کی تحریکیں جاری رہنی چاہیں۔
رہبرمسلمین نے ملت اسلام کے دشمنوں کی سازشوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ان سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے اسلامی حکومتوں اور قوموں پر سنگين ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ امریکہ صیہونی حکومت اور ان کے اتحادی اسلامی امۃ کے بنیادی دشمن ہیں۔ آپ نے تاکید فرمائی دشمن کو مسلمان قوموں کے ساتھ ہرگز ہمدردی نہیں ہوسکتی، کیونکہ وہ علاقے کو تباہ کرکے اپنے اھداف حاصل کرنا چاہتا ہے۔
مجلسِ وحدت ِ مسلمین پاکستان لاہور کے سیکریٹری جنرل مولانا اقبال کامرانی نے مسجد القائم کینال ویو لاہور میں نمازِ عید کی امامت کی ، نماز سے قبل مجلسِ وحدت ِ مسلمین پاکستان لاہور کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل برادر شیخ عمران نے مختصر خطاب کیا
انہوں نے ملـت تشیع پاکستان پر ہونے والے حالیہ مظالم کا تذکرہ کیا اور لوگوں ست اپیل کی کہ نمازِ عید سیاہ پٹیاں بازو پر باندھ کر ادا کریں اور اس موقع پر ان شہداء کو نہ بھولیں ، انہوں نے اتحاد اور وحدت پر زور دیا ۔ نمازیوں نے بازو پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں ۔ خطبہ میں مجلسِ وحدت ِ مسلمین پاکستان لاہور کے سیکریٹری جنرل مولانا اقبال کامرانی نے بھی لوگوں میں اجتماعی شعور اجاگر کرنے پر زور دیا ، انہوں نے فرمایا کہ وحدت ہی ہمارے مسائل کا حل ہے ، جن ملکوں میں تشیع طاقت میں ہیں وہاں امن ، سکون اور معاشی خوشحالی ہے
بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو رہا نہ کیا گیا تو یوم عید کے روز یوم سوگ اورحکومت و انتظامیہ کے خلاف یوم احتجاج منایا جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے رہنما مولانا مرزا یوسف حسین ،برادر علی اوسط مولانا شیخ حسن صلاح الدین مولانا صادق رضا تقوی علامہ آفتاب حیدر جعفری مولانا محمد حسین کریمی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ بابو سر اور سانحہ یوم القدس کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر میں یوم عید کو یوم سوگ کے طور پر منایا جائے گا اور حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ کراچی میں جاری شیعہ نوجوانوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بند نہ ہوا اور بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو رہا نہ کیا گیا تو یوم عید کے روز یوم سوگ کے ساتھ ملک بھر میں دہشت گردوں کی سرپرست حکومت ،نا اہل پولیس اور رینجرز انتظامیہ کے خلاف یوم احتجاج منایا جائے گا اور تمام تر حالات ذمہ داری حکومت پر ہو گی ۔
انہوں نے حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ملت جعفریہ پاکستان کی نسل کشی کا سلسلہ گذشتہ طویل عرصہ سے اور بالخصوص چند سالوں سے مزید شدت سے جاری ہے اور کبھی مساجد و امام بارگاہوں میں فائرنگ کے ذریعے تو کبھی عزاداری کے جلوسوں میں بم دھماکوں کے ذریعے ،اور کبھی بازاروں میں اور کبھی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کر شیعہ عمائدین کو قتل کیا جاتا رہا ہے اور حد تو یہ ہے کہ اب مسافر بسو ںسے بھی مسافروں کو اتار اتار کر ان کے شناختی کارڈ دیکھے جاتے ہیں اور شیعہ ثابت ہو جانے پر سفاکانہ طریقے سے شہید کر دیا جاتا ہے جس کے تازہ ترین مثالیں آپ کے سامنے سانحہ چلاس میں درجنوں شیعہ مسافر وں کا قتل اور دو روز قبل سانحہ بابو سر میں پچیس شیعہ افراد کو بے دردی سے قتل کر دیا گیا۔
آپ بخوبی واقف ہیں کہ دشمن اسلام و پاکستان امریکہ ،اسرائیل اور بھارت پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کر کے کمزور کرنے کی گھنائونی سازشوں میں مصروف عمل ہیں جس کی واضح مثالیں آپ کے سامنے سانحہ کامرہ اور اس کے یکے بعد دیگر سانحہ بابوسر اور پھر اسی طرح اگلے ہی روز یوم القدس کی ریلی میں شریک ہونے والے افراد پر بم حملہ کیا جانا ایک ہی سازش کی کڑیاں ہیں اور ملک دشمن عناصر امریکہ،اسرائیل اور بھارت کے مقامی ایجنٹوں کی کاروائی ہے جو مملکت خداداد پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنا چاہتے ہیں ۔ملت جعفریہ پاکستان نے ہمیشہ مملکت پاکستان کی بقاء و سلامتی کی خاطر کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا اور ہمیشہ دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملادیا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ سانحہ یوم القدس کے فوراً بعد ملت جعفریہ کے علمائے کرام ،زعماء اور اداروں نے متفقہ فیصلہ کیا تھا کہ یوم القدس ریلی میں شہید ہونے والے معصوم افراد کے قتل کا مقدمہ دہشت گردہ کی جڑ کراچی میں موجود امریکی قونصل جنرل کے خلاف درج کی جائے گی۔
ایک طرف تو ملک دشمن قوتیں پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی ناپاک سازشیں کر رہی ہیں دوسری جانب پولیس اور رینجرز انتظامیہ جو عوام الناس کو سیکورٹی فراہم کرنے میں برہ طرح ناکام ہو نے کے بعد اب دہشت گردی کا شکار ملت جعفریہ کے عمائدین کے گھروں میں چھاپے مار کر بے گناہ افراد کو گرفتار کر رہے ہیں اور ان سے بھاری رشوت کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جو انتہائی شرمناک فعل ہے ۔جہاں یہ ناکام اور نا اہل پولیس و رینجرز انتظامیہ کراچی میں امن وامان قائم کرنے میں ناکام ہیں وہاں شیعہ بے گناہوں کو گرفتار کر رہے ہیں اور کراچی کے مختلف علاقوں میں شیعہ نوجوانوں کو گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ خواتین سے بد تمیزی اور بد سلوکی کرنے کی خبریں بھی موصول ہو رہی ہیں جس کے بعد ملت جعفریہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے ۔ملت جعفریہ نے ہر مشکل سے مشکل گھڑی میں صبر کا دامن اپنے ہاتھ سے نہیں چھوڑا ہے لیکن گذشتہ دو دنوں سے ملت جعفریہ کے خلاف ہونے والے بلا جواز آپریشن اور پولیس و رینجرز انتظامیہ کی جانب سے خواتین کے ساتھ بد سلوکی کے واقعات نے ہمیں مجبور کر دیا ہے کہ کوئی سنگین اقدام کیا جائے ۔ایک طرف ملت جعفریہ کو دہشت گردہ کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور دوسری طرف دہشت گردوں کے سرپرست پولیس و رینجرز انتظامیہ کے اعلیٰ افسران ملت جعفریہ کے خلاف آپریشن کا آغاز کر دیتے ہیں جس سے واضح ہو تاہے کہ ملک دشمن قوتوں کے مقامی ایجنٹ دہشت گرد وں کو پولیس اور رینجرز کی بھرپور حمایت حاصل ہے ،گذشتہ دو دنوں میں ملت جعفریہ کے دو درجن سے زائد بے گناہ افراد کو شہر کے مختلف علاقوں جعفر طیار،انچولی ،حسن کالونی ،ناظم آباد،نیو کراچی اور متعدد مقامات سے بلا کسی جرم و خطا کے گرفتار کر لیا گیا ہے ۔
یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ شہر کراچی کے امن کو خراب کرنے والے وہی عناصر اور قوتیں ہیں جنہوںنے ماضی میں لسانی فسادات کو ہوا دی اور اب ملت جعفریہ کو دہشت گردی کا نشانہ بنا کر اپنے غیر ملکی آقائوں کو خوش کرنے میں مصروف عمل ہیں اور یہی وہ عناصر ہیں جو ہمیشہ لسانی فسادات کروا کر سیاست کرتے رہے ہیں اور آج ایک سوچے سمجھے ناپاک منصوبے کے تحت پہلے شہر کراچی میں فلسطینیوں کی حمایت میں نکالی جانے والی القدس ریلی کے شرکاء کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں دو نوجوان شہید ہوئے او ر اس کے بعد شہر بھر میں خون کی ہولی کھیلنے کا منصوبہ بنایا ۔
ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ متعصب پولیس اور رینجرز انتظامیہ کی جانب سے گرفتار کئے گئے شیعہ نوجوانوں کو فی الفور رہا کیا جائے اور سانحہ القدس میں ملوث دہشت گردوں کو گرفتار کیاجائے ،ہم حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ اگر شیعہ آبادیوں پر آپریشن اور چھاپوں کا سلسلہ بند نہ ہوا اور چادر و چار دیواری کے تقدس کی پامالی کو نہ روکا گیا تو سنگین نتایج برآمد ہوں گے جبکہ ملت جعفریہ عید کے روز کو یوم احتجاج میں تبدیل کر دے گی اور تمام تر حالات کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔ہم حکومت کو باور کرا دینا چاہتے ہیں کہ دہشت گرد عناصر جن کو حکومتی سرپرستی حاصل ہے اگر ان کو لگام نہ دی گئی اور گرفتار کر کے سزا نہ دی گئی تو ملت جعفریہ اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتی ہے ۔ہم حکومت سے یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں پولیس اور رینجرز کی وردی میں ملبوس دہشت گرد عناصر کا صفایا کیا جائے جو متعصبانہ اور دہشت گردانہ سوچ کے حامل ہیں اور شیعہ آبادیوں پر آپریشن کے دوران خواتین سے بد تمیز ی کے مرتکب ہیں ان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے ۔ہم نے یوم القدس ریلی کے شرکاء پر ہونے والے بم حملے کی ایف آئی آر درج کرنے کے لئے درخواست جمع کروا دی ہے اور جن ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے ان کے خلاف اور کراچی میں موجود امریکی قونصل جنرل کے خلاف جلد از جلد ایف آئی آر درج کر کے گرفتار کیا جائے اور مقدمہ قائم کیا جائے ۔اور اگر امریکی قونصل جنرل کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کی گئی تو عدالتوں سے رجوع کیا جائے گا۔
سانحہ بابو سر اور سانحہ یوم القدس کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر میں یوم عید کو یوم سوگ کے طور پر منایا جائے گا اور حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ کراچی میں جاری شیعہ نوجوانوں کی گرفتاریوںکا سلسلہ بند نہ ہوا اور بے گناہ شیعہ نوجوانوں کو رہا نہ کیا گیا تو یوم عید کے روز یوم سوگ کے ساتھ ملک بھر میں دہشت گردوں کی سرپرست حکومت ،نا اہل پولیس اور رینجرز انتظامیہ کے خلاف یوم احتجاج منایا جائے گا اور تمام تر حالات ذمہ داری حکومت پر ہو گی
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے اپنے پیغام میں پاکستان بھر کے اہل تشیع سے اپیل کی ہے کہ وہ سانحہ بابو سر کے شہداء سے اظہار یکجہتی کے لیے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر نماز عید میں شریک ہوں اور اس انسانیت سوز واقعہ کے خلاف پرزور احتجاج کریں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ گلگت بلتستان کے معصوم لوگوں کے قتل کے واقعات میں ریاستی ادارے برابر کے شریک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کا یقین ہو چکا ہے کہ کوئٹہ سے گلگت تک اہل تشیع کے منظم قتل عام میں دہشت گردوں کی سرپرستی کی جا رہی ہے، پاکستان کے بانی اور وارث ہم ہیں اور ہم میں یہ صلاحیت ہے کہ ان مٹھی بھر دہشت گردوں اور ان کے آقاؤں کو سبق سکھا سکیں، ریاستی ادارے اپنی ناکامی کا اعتراف کریں تو ہم دفاع وطن میں خون کا آخری قطرہ تک بہا دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ملت تشیع کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھنا اور دہشت گردوں کو کھلی چھٹی دینا پاکستان کے مفاد کے برعکس ہے، حکمران امن عامہ کی بحالی میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں، ملک مزید خانہ جنگی کا متحمل نہیں ہو سکتا، بروقت تدارک نہ کیا گیا تو سامراجی قوتیں دہشت گردوں کے ذریعے شام جیسے حالات پیدا کر سکتی ہیں، جس کا خمیازہ ہماری اگلی نسلوں کو بھگتنا پڑے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر سانحہ بابوسر کے ذمہ داروں کی گرفتاری عمل میں نہ آئی تو عیدالفطر کے بعد ملک بھر میں احتجاجی کال دیں گے اور تمام حالات کی ذمہ داری حکومت اور ریاستی اداروں پر ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ ہم میڈیا کے ذریعے حکومت اور عوام کو امریکی سفارت کاروں کی گلگت میں آزادانہ نقل و حمل کے بارے میں آگاہ کرتے آئے ہیں، لیکن اس بات کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا۔ عوام کے غم و غصہ کو قابو میں رکھنا اب ہمارے بس کی بات نہیں رہی، لہٰذا حکومت ہمارے مطالبات کو سنجیدگی سے لے۔
گلگت میں نماز عید کے بعد دسیوں ہزار افراد نے مجلس وحدت مسلمین گلگت اور امامیہ اسٹوڈینس کی کال پر مظاہرہ کیا اور ریلی برآمد ہوئی ریلی نے اقوام متحدہ کے مشن آفس کے سامنے دھرنا دیا اور اہل تشیع کے قتل عام روکنے میں ریاست کی عدم دلچسپی کے خلاف شدید نعرہ بازی کی
مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت اور سیکوریٹی اداروں کے لئے اہل تشیع کا قتل عام کی کوئی خاص اہمیت نہیں اور وہ صرف اس کو ایک ایڈونچر سے زیادہ کچھ بھی نہیں سمجھتی اور اہل تشیع کا قتل عام وہ لوگ کر رہے ہیں جن کو ریاستی آشرباد حاصل ہے
ملک بھر میں آج نماز عید کے شرکاء نے بازو پر سیاہ پٹیاں باندھی اور نماز عید میں شرکت کی جبکہ ایک دوسرے سے گلے ملتے ہوئے عیدکی مبارکبادی کے ساتھ شیعہ نسل کشی کی تعزیت بھی پیش کرتے رہے جبکہ عوام نے عید کے دن سانحہ بابوسرٹاپ ،کراچی،کوئٹہ اور ملک بھر میں ملت جعفریہ کے شہداء کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی ملک کے بعض مقامات پر شہداء کی قبروں پر حاضری دی گئی
سکردو میں ملت جعفریہ نے عید کی نماز کے دوران ریاستی سرپرستی میں اہل تشیع کے قتل عام کے خلاف شدید نعرہ بازی کی جبکہ عید کی نماز کے بعد دسیوں ہزار افراد کی ریلی یادگار شہداء سے برآمد ہوئی
ادھر پاراچنار،ڈی آئی خان اور کوئٹہ میں شہداء اور عوام کی ایک بڑی تعداد نے شہداء قبرستان میں حاضری دی اور شہیدوں کے مزار پر فاتحہ خوانی کی گلگت اور ستور کے مختلف مقامات میں بھی لوگوں نے نماز عید کے بعد شہیدوں کے مزار پر حاضری دی
گلگت بلتستان کی فضاء اس وقت مکمل سوگوار ہے اور عوام میں شدید غم وغصہ پایاجاتاہے عوام کا کہنا ہے کہ اب انہیں یہ احساس ہورہا ہے کہ اس یہ قتل عام ایک منظم سازش کا حصہ ہے جس میں ریاستی ادارے ملوث ہیں اور دہشت گردوں کو آشرباد حاصل ہے