The Latest
مصرکے صدر محمد مرسی نے فلیڈمارشل طنطاوی کو برطرف کردیا ٹی وی پر مصری عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد کسی فرد کو ہدف بنانا یا کسی خاص ادارے کو شرمندہ کرنا نہیں ہے
محمد مرسی کا کہنا ہے کہ ان کا یہ فیصلہ ملک کی فوجی قیادت کو اپنے عسکری کردار پر توجہ دینے کا موقع فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے آج جو فیصلہ کیا اس کا مقصد مخصوص افراد کو نشانہ بنایا یا اداروں کو شرمندہ کرنا نہیں تھا اور نہ ہی میں آزادیاں سلب کرنا چاہتا ہوں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں کسی کو کوئی منفی پیغام نہیں دینا چاہتا بلکہ میرا مقصد صرف اس قوم اس کے عوام کا فائدہ ہے‘۔
صدارتی ترجمان یاسر علی کی جانب سے اتوار کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ ’فیلڈ مارشل طنطاوی کو آج سے ریٹائر کر دیا گیا ہے‘۔ ترجمان کے مطابق جنرل عبدالفتاح کو ملک کا نیا فوجی سربراہ اور وزیرِ دفاع مقرر کیا گیا ہے۔
ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ صدر کے اختیارات کم کرنے کے آئینی حکم کو بھی منسوخ کر دیا گیا ہے۔
ادھر اس فیصلے کے سامنے آنے کے بعد ہزاروں افراد قاہرہ کے تحریر سکوائر میں جمع ہوگئے ہیں اور انہوں نے صدر کے فیصلے سے یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور فوج کے سربراہ کی طرفی پر خوشی منائی
"محمد مرسی جن کا تعلق اخوان المسلین سے ہے جو عوامی انقلاب کے بعدجون کے عام انتخابات میں صدر منتخب ہوئے تھے۔
فوجی سربراہ پر اس سے قبل بھی عوام کی جانب سے مختلف الزامات لگتے رہے ہیں جبکہ فوج اور اخوان المسلمین کے درمیان بھی ہمیشہ سے ایک تناو رہا ہے جس کی ایک وجہ فوج کی جانب سے ڈکٹیٹروں کی حمایت بھی بتائی جاتی ہے
اب یہ واضح نہیں ہے کہ مصری صدر کے پاس فوجی سربراہ کو ریٹائر کرنے کا اختیار ہے یا نہیں اور کیا چھہتر سالہ فیلڈ مارشل طنطاوی اس فیصلے کو قبول کریں گے یا نہیں
اسلامی جمہوریہ ایران کے مقدس شہر قم میں شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی یاد میں مجلس وحدت مسلمین قم کی جانب سے عظیم الشان سیمینار کا اہتمام کیا گیا۔ اس سیمینار سے حجت الاسلام و المسلمین سید شفقت شیرازی سیکریٹری امور خارجہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اور مرکزی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان حجت الاسلام و المسلمین ناصر عباس جعفری نے خطاب کیا ۔ سیمنار میں بڑی تعداد میں علما اور حوزہ علمیہ قم میں موجود دینی طلاب نے شرکت کی۔ پروگرام کے آغاز میں یکم جولائی قرآن و سنت کانفرنس کے حوالے سے ایک ویڈیو کلپ کی نمائش کی گئی ۔ مجلس وحدت مسلمین قم نے پروگرام کے اختتام پر دینی طلاب کے اعزاز میں افطار اور کھانا دیا۔
شہید قائد کی چوبیسویں برسی سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام سید شفقت شیرازی نے کہا کہ شہید علامہ عارف حسین الحسینی اپنی شہادت کے وقت بہت کم عمر تھے اور عین جوانی کے عالم میں شہید ہوئے لیکن آج تک پاکستان کی ملت تشیع آپ کو نہیں بھلا سکی اور اسکی وجہ آپ کا خلوص اور خدا کی خاطر کام کرنا تھا۔ سیکرٹری امور خارجہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے مزید کہا کہ : آپ شجاع، نڈر اور مبارز انسان تھے۔ ایک وقت جب قبلہ مفتی جعفر حسین کے دور میں اسلام آباد مظاہرے کے دوران حالات بہت کشیدہ ہو گئے اور علما پریشان ہونے لگے کہ اگر پولیس اور فوج کی طرف سے کسی سخت اقدام کی صورت میں جوانوں کی شہادت ہوگئی تو ان کے خون کا ذمہ دار کون ہوگا اور اسی وجہ سے بعض بغیر مطالبات کے واپس پلٹ جانے کا فیصلہ رکھتے تھے تو آپ نے آگے بڑھ کر سب کو مخاطب کیا اور کہا کہ اگر چہ یہاں افراد کی موت کا مسئلہ ہے لیکن اگر ہم بغیر مطالبات منوائے واپس پلٹ جائیں گے تو یہ نظریہ کی موت کا باعث بنے گا۔ شہید فرمایا کرتے تھے کہ ہمیں اپنی حفاظت خود کرنی ہے۔ آپ نے کہا کہ شہید کی ایک اور صفت معرفت ولایت، اطاعت ولایت، اور ربط با ولایت ہے۔ آپ ہمیشہ ولایت کے ساتھ مربوط رہے اور اس نظریہ سے ایک انچ بھی پیچھے نہ ہٹے۔ آپ نے شہید کی زندگی کے پہلووں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ : شہید عارف حسین الحسینی سارا دن فعالیت کرتے رہتے اور رات کو مصلی عبادت پر گذارتے۔
شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام و المسلمین علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا : کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ تاریخ گذرنے کے ساتھ ساتھ مذاہب اور مکاتیب فکری میں تبدیلیاں آتی رہتی ہیں جہاں دوسرے ادیان اور مذاہب میں تبدیلیاں آئی ہیں وہیں شیعہ مسلمانوں میں بھی تاریخ گذرنے کے ساتھ ساتھ تبدیلی آتی رہی۔ ہم مذہب تشیع کی تاریخ میں دیکھتے ہیں کہ کہیں زیدیہ فرقہ قیام میں آیا اور کہیں واقفیہ فرقہ وجود میں اور اسی طرح غیبت کبری کے بعد شیعہ اثنا عشریوں کے درمیان بھی بعض ایسے افراد نے جنم لیا کہ جنہوں نے علما اور فقہاء کے دامن کو چھوڑ دیا اور ان کی اس جدائی نے انہیں اخلاقی برائیوں اور بے راہ رویوں کی جانب گامزن کردیا۔ وہ علما اور فقہا اور تقلید سے دوری کی وجہ سے قرآن اور تعلیمات محمد و آل محمد سے بھی دور ہوگئے اور یہ بات ان کی فکری بے راہ روی کا سبب بنی۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا: ایک اور اہم انحراف جو شیعہ اثنا عشری مسلمانوں کے درمیان وجود میں آیا وہ سیاست اور دین کی جدائی کا نظریہ تھا یعنی ولایت سے دوری۔ آپ نے کہا شیعہ اثنا عشری نے کبھی بھی سقیفہ کو قبول نہیں کیا، گویا ہم دین کو سیاست سے جدا نہیں کرسکتے ہم اس بات کے قائل نہیں ہوسکتے کہ سیاسی لیڈر تو اہل بیت کے علاوہ کوئی اور ہوں اور دینی رہبروں کی جگہ ہم اہل بیت کو قبول کریں۔ آپ نے فرمایا: ہمارے دینی اور سیاسی دونوں میدانوں میں رہنما اہل بیت اور آئمہ ہی ہیں۔ اگر سیاست کو دین سے جدا سمجھا جائے تو بقول اقبال یہ چنگیزیت ہوتی ہے اور یہی سیکولر فکر بعد میں یزیدیت کی پیدائش کا سبب بنتی ہے۔ آپ نے کہا یہ غلط فکر حوزات علمیہ میں بھی رواج پاگئی اور اسی کے سبب ہم حوزات میں صرف توضیح المسائل کے وجود کو دیکھتے ہیں جو فردی مسائل کا حل ہے لیکن دوسرے انسانی علوم اور معاشروں کے مسائل کے بارے میں علوم کو نہیں پاتے۔ آج ہم دینی فکر کو علما سے لیتے ہیں لیکن اقتصادی، اجتماعی اور معاشرتی فکروں کو آکسفورڈ اور کیمبرج سے حاصل کرتے ہیں کہ جو دین اور سیاست میں جدائی کا شاخسانہ ہے۔ آپ نے کہا یہی سوچ باعث بنی کہ آج معاشروں پر لبرل ڈیموکریٹک نظام رائج ہے یعنی عوام کی عوام پر حکومت جبکہ ہمارا دینی اور اسلامی نظریہ خدا کی عوام پر حکومت ہے۔ اس نظریہ کہ وجہ سے ملت تشیع کے جوان بھی اصل ہدف سے پیچھے رہ گئے آج معاشروں میں عزاداری تو موجود ہے لیکن یزیدیت کا تعاقب موجود نہیں ہے۔ اس نظریہ کے باعث اور غدیر سے دوری نے ہمیں امریکی اور یورپی نظاموں کا گرویدہ کر دیا۔ ہما را نعرہ ''اشھد ان علیا ولی اللہ'' ہے لیکن عملی طور پر ہم امریکہ اور یورپ کو اپنا سرپرست مانتے ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ: اب یہاں مصلحین کا کردار آتا ہے ، سب سے پہلی مصلح جناب سیدہ زہرا ''س'' کی ذات ہے، آپ نے انحراف کے خاتمے اور معاشرے میں اصلاح کی کوشش کی اور اس راہ میں اپنی جان بھی فدا کردی۔ آپ نے فرمایا ہمارے بارہ آئمہ میں سے گیارہ شہید ہیں اور انہوں نے معاشرے میں اصلاح کا کام انجام دیا۔ آپ نے کہا کہ آج کے زمانے میں اس انحراف کا مقابلہ امام خمینی ''رح'' نے انجام دیا اور معاشرے میں اصلاح کا کام کیا ۔ آپ نے سیاست اور دیانت کی جدائی کے نظریہ پر خط بطلان کھینچا اور ولایت کے فقیہ کے نظریہ کو متعارف کروایا۔ آپ نے مزید کہا کہ : ہم اپنے اہل سنت بھائیوں کی طرح یہ نظریہ قبول نہیں کرسکتے کہ غیبت کبری میں آئمہ ہمیں کوئی نظام نہیں دے کر گئے اور اپنے جانشین کے بارے میں ہمیں کوئی حکم نہیں دیا۔ لوگوں نے غیبت کبری میں بھٹو، نوازشریف اور شاہ جیسے حکمرانوں کو اپنا سیاسی پیشوا تسلیم کر لیا۔ نظام خلافت میں رہنے کے نتیجے میں امام علی علیہ السلام کے سامنے صفین میں اور امام حسین علیہ السلام کے سامنے کربلا میں تلواریں نکالی گئیں۔ پاکستان کی سرزمین پر اس نظریہ کی ترویج کرنے والی شخصیت کا نام شہید علامہ عارف حسین الحسینی ہے۔آپ نے کہا:جو لوگ شہید باقر الصدر اور شہید بہشتی کے قاتل تھے شہید علامہ عارف حسین الحسینی کے بھی وہی قاتل تھے۔ شہید علامہ عارف حسین الحسینی قوم کو کہا کرتے تھے کہ اپنے سیاسی کردار کو ادا کریں، دشمنوں نے آپ کو ہٹانے کیلئے اندرونی رکاوٹیں بھی کھڑی کیں، ۸۰ کیلومیٹر پیدل چل کر امام علی علیہ السلام کی زیارت کیلئے جانے والے شخص یعنی علامہ عارف حسین الحسینی کو مقصر کہا گیا، لیکن جب آپ نے تمام رکاوٹیں کو عبور کر لیں تو آپ کو شہید کر دیا گیا۔
سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے مزید کہا کہ : خدا شہیدوں کا خون رائیگان نہیں جانے دیتا اور ان کو آرزوں کو برآوردہ کرتا ہے۔ آج مجلس وحدت مسلمین پاکستان شہدا کی وارث ہے۔ شہید علامہ عارف حسین الحسینی کی خواہش تھی کہ ملت میں اتحاد و اتفاق ہو ، ماتمی اور تنظیمی ایک جگہ جمع ہوں اور ہم نے شہید کی اس خواہش کو شہید کی یاد میں اور ان کی قرآن و سنت کانفرنس کی یاد میں جولائی کے مہینے میں مینار پاکستان پر قرآن و سنت کانفرنس کو منعقد کیا اور ملی وحدت ما ثبوت دیا اور شہید کی اس آرزو کو پورا کیا۔ ہمیں بصیرت کے ساتھ آگے چلنا ہے، صبر کے دامن کو ہاتھ سے جانے نہیں دینا، ہم نے آپس میں نہیں الجھنا۔ آپ نے کہا ہم کسی بھی شیعہ سے نہیں لڑنا چاہتے اور کوشش کریں گے کہ حتی کسی بھی داخلی مسئلہ کا گلہ بھی نہ کریں۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ملکی حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ : کچھ عرصے بعد الیکشن آرہے ہیں ہم ان الیکشن میں بھر پور کردار ادا کریں گے۔ اس سلسلے میں قم کے علما ہماری مدد کریں۔ ہم نے جنگی بنیادوں پر قوم میں کام کرنا ہے۔ ہم نے قوم کوووٹ کی طاقت کی اہمیت بتانی ہے، ہم اس ووٹ کے ذریعے نظام کو بھی تبدیل کرسکتے ہیں۔ ہم ملت شیعہ کے کروڑوں جوانوں کو پیغام دیتے ہیں کہ وہ اپنے کردار کو ادا کرنے کیلئے تیار ہوجائیں۔
آج یوم آزادی ہے شاید ہمیں آزادی کی نعمت کا اتنا احساس نہ ہوں جتنا انہیں احساس ہے جو غلامی کی زندگی گذار رہے تھے جو عالمی استکبار اور ہندووں کے شکنجے میں تھے جنہوں نے آزادی کی خاطر اپنا گھر بار چھوڑا قربانیاں دیں جنکے گھر لٹے جنہوں نے ناموس کی قربانیاں دیں جولوٹے پھٹے اس پاک سرزمین پر آئے جتنا انہیں آزادی کی نعمت کا احساس ہوگا شاید ہمیں نہ ہو
آزادی اللہ کی ایک بہت بڑی نعمت اور حق ہے جسے اللہ نے انسانوں کو دیا ہے کہ وہ آزادرہے
اظہار خیال اور بیان کی آزادی،عقیدے کی آزادی،لکھنے کی آزادی اس حد تک ہے کہ اس کی حدود کا تعین عدال کرتا ہے یعنی ایسی آزادی جو ظلم نہ بن جائے
چودہ اگست ہمارے لئے ایک عظیم دن ہے آج اللہ نے ایک نعمت برصغیر کے مسلمانوں کو عطاء کی اور اسلام و مسلمان کے نام پے یہ مملکت خداداد پاکستان ہمیں نصیب ہوئی
یہ مملکت اتحاد و وحدت اور ایک عظیم لیڈرشب کی وجہ سے ہم حاصل کرسکے، اگر آج بھی یہ اتحاد و وحدت باقی رہتا تو ہم بہت ترقی کرچکے ہوتے ۔
آج وطن کی ترقی کے لئے اتحاد ووحدت ،وطن دوستی کی ترویج،دینی اور قومی قدروں کی پاسداری اور شفاف جمہوری نظام کی اشد ضرورت ہے
ہماری دعا ہے کہ پاکستان اقوام عالم میں سربلند ہو اور ہر حوالے سے سب سے آگے نکلے ہماری دعا ہے کہ اس ملک میں امن ہو ترقی ہو بھائی چارگی ہو
(جشن آزادی چودہ اگست سن دو ہزار گیارہ کے خطاب سے اقتباس)
اسلام آباد ( وحدت نیوز) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ آزادی القدس کے حوالے سے ملت تشیع کی مسلسل جدو جہد کے نتیجے میں آج یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ شیعہ ہی اسلام اور عالم اسلام کے حقیقی ترجمان ہیں ، حقیقت یہ ہے کہ آج اگر امام حسین ع موجود ہوتے تو ان کا اولین ہدف قبلہ اول کی آزادی ہوتی ۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی دفتر میں ایم ڈبلیو ایم کے کارکنون ، عہدیداروں اور شیعہ تنظیموں کے اعزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر کے شرکا سے خطاب کے دوران کیا ، انہوں نے کہا کہ شہید مطہری کے بقول بیت المقدس کی موجودہ صورتحا ل پر اللہ کے رسول بھی تڑپ رہے ہوں گے علامہ امین شہیدی نے کہا کہ ہم پر لازم ہے کہ اسی تڑپ کو محسوس کرتے ہوئے مظلوم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار اور قبلہ اول کی آزاد ی کے لیے آواز بلند کریں انہوں نے کہا کہ آج مسلمان بیدارار اورآمادہ ہیں انہیں صرف ایک دعوت کے عمل سے آزادی قدس کی ریلی میں شریک کیا جا سکتا ہے ،انہون نے کارکنون پر زور دیا کہ وہ القدس ریلی کے شایان شان انعقاد کے لیے زیادہ سے زیادہ افراد کو شرکت کی دعوت دیں ۔ افطار ڈنر میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین، صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد اصغر عسکری ، راولپنڈی اسلام آباد کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ فخر علوی کے علاوہ مرکزی اثنا عشری ٹرسٹ اسلام آباد، انجمن جانثاران اہلبیت ، مرکزی ماتمی دستہ اسلام آباد، کاروان عباس ، الصادق ٹرسٹ، فلسطین فاؤبڈیشن، آئی ایس او، آئی او، ماتمی دستہ خوشبوئے سکینہ۔ باب الحوائج ٹرسٹ ،ماتمی دستہ غلامان بتول، پاک حیدری سکاؤٹس ، گلگت بلتستاں یوتھ، یوتھ آف پارا چنار اور ایم ڈبلیو ایم راولپنڈی اسلام آباد کے تما م یونٹس کے نمائندگان شریک تھے
شب قدر میں انسان اپنی تقدیر خود بناتا ہے، جہالت کی بدولت انسان صدام حسین اور امام خمینی (رہ) میں تمیز نہیں کر پاتا، پاک و سلیم دل خدا کے ساتھ جڑا ہوتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان میں نمائندہ ولی فقیہ آیت اللہ سید ابوالفضل بہاؤالدینی نے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن، ناصران امام فاؤنڈیشن اور مدارس امامیہ کی جانب سے شب قدر کے موقع پر سولجر بازار کراچی کے کیتھولک گراؤنڈ میں منعقدہ معرفت ثقلین سیمینار اور اعمال شب ہائے قدر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آیت اللہ سید ابوالفضل بہاؤالدینی کے مترجم کے فرائض برادر مبشر زیدی نے انجام دیئے۔ اس موقع پر حجتہ السلام و المسلمین مولانا اصغر حسین شہیدی اور حجتہ السلام و المسلمین مولانا عقیل موسیٰ نے بھی خطاب کیا۔ سیمینار کے آخر میں حجتہ السلام والمسلمین مولانا حیدر عباس عابدی کی اقتداء میں اعمال شب قدر ادا کئے گئے۔ اس موقع پر دوران اعمال نوحہ خوانی کے فرائض شجاع رضوی نے انجام دیئے۔
آیت اللہ سید ابوالفضل بہاؤالدینی نے شرکائے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے آپ کو پہچاننا ہے، اپنی نفسانی خواہشات کے آگے بند باندھنا ہے، اگر ہم نے ان خواہشوں کے آگے بند نہ باندھا تو کہیں ایسا نہ ہو کہ خواہشات کی طغیانی ہمیں بہا کر لے جائے۔ خواہشات کے آگے باندھے جانے والا بند ہماری عقل ہے اور ہمیں اپنی عقل کو قوی کرکے اس کو کنٹرول کرنا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک پاک و سلیم دل اچھے کاموں کا سرچشمہ ہوتا ہے، ہمیشہ خدا کے ساتھ جڑا ہوتا ہے اور انصاف پسند ہوتا ہے، لیکن جو دل پاک نہ ہو وہ فتنہ و فساد کا مرکز ہوتا ہے پس ہمیں اپنے دل کو پاک و طاہر رکھنا چاہیئے۔ اس ہی طرح پاک نیت بھی نیکیوں کا سرچشمہ ہے، کیونکہ جس کی نیت پاک ہوگی اس کا دل بھی اچھے کاموں کی طرف مائل رہے گا، اس لئے اپنی نیتوں کو شفاف رکھنا چاہیئے۔
نمائندہ ولی فقیہ نے کہا کہ اسلام کے اخلاقی احکام میں سب سے مشکل دوستی اور دشمنی کرنا ہے، ہماری کوشش ہونی چاہیئے کہ ہماری دوستی اور دشمنی صرف اور صرف خدا کے لئے ہو۔ جو لوگ بھی اجتماعی سطح پر کام کرتے ہیں، ان کے لئے لازم ہے کہ وہ دوستی اور دشمنی صرف خدا کے لئے کریں، کیونکہ اگر ایسا نہ ہوا تو اجتماعی گناہ وجود میں آتے ہیں اور خدا کے نزدیک اجتماعی گناہ کی کوئی معافی نہیں ہے۔ انہوں نے جوانوں کو امام علی مرتضی (ع) کے بیٹوں کے نام سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انسان کا ارادہ اور فکر جدا نہیں ہے، آپ کے اندر دوسرے مومن بھائی سے بڑائی کا انگیزہ نہیں ہونا چاہیئے کیونکہ یہ فتنہ و فساد کا مؤجب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ احتمال دینا چاہیئے کہ شب قدر میں انسان اپنی تقدیر خود بناتا ہے، اسی لئے شب قدر اس کے لئے ہزار راتوں سے بہتر ہے کہ جو اپنے ارادے سے اپنے آپ کو خدا کی طرف مائل کرتے ہوئے اپنے نفس کو پاک کرے۔
آقائے بہاؤ الدینی نے مزید کہا کہ اجتماعی گناہوں کا جو زمینہ فراہم کرنے والے عوامل ہیں ان میں ایک جہالت ہے، جہالت ہی کی بدولت انسان صدام اور امام خمینی (رہ) میں تمیز نہیں کر پاتا، بس ہمیں چاہیئے کہ ایسے جاہلوں سے بچیں، کیونکہ یہ فتنوں میں ایک فتنہ ہیں، گو کہ ان کی پیشانیوں پر سجدوں کے نشان موجود ہیں، لیکن ان کے پاس عقل نام کی کوئی چیز نہیں ہے، اس کی سب سے بڑی مثال خوارج کی ہے، کہ جو اپنی جہالت کی بناء پر امام علی (ع) کے مقابلے پر آئے تھے۔ انہوں نے جاہل کی پہچان بتاتے ہوئے کہا کہ جاہل معتدل نہیں ہوتا، وہ یا تو افراط کرتا ہے یا تفریط، ہمیں ایسے جاہلوں سے بچنا چاہیئے
سیکرٹری جنرل مجلس وحدت نے ایران کے شہر تبریز میں زلزے سے ہونے والے نقصانات پر اظہار افسوس کیا ایم ڈبلیو ایم سیکرٹریٹ سے جاری ہونے والے بیان میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پاکستانی عوام اپنے ہمسایہ اور اسلامی برادر ملک کی عوام کے اس دکھ میں برابر کے شریک ہیں
انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات تمام ملکوں کے لئے ایک چلینج کی شکل اختیار کر چکیں ہیں
انہوں نے کہا کہ ہم اس دکھ میں برابر کے شریک ہیں اور اللہ کے حضور دعاکرتے ہیں کہ اس قدرتی آفت میں جاں بحق ہونے والوں کو اپنی رحمت کے سائے میں جگہ عنایت کرے اور پسماندگان کو صبر جمیل عنایت کرے
شام کے بارے میں عرب لیگ کے وزیرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس جس کی بڑے زور شور سے تشہیر کی جارہی تھی اب اچانک خبر دی گئی کی کینسل کیا گیا لیکن اجلاس کے کو منسوخ کرنے کی وجوہات نہیں بتائیں گئیں
اجلاس کو منسوخ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ اجلاس اب کسی اور دن منعقد ہوگا عرب لیگ کے سیکرٹری نے صرف اتنا کہا کہ اب یہ اجتماع کسی اور دن منعقد کیا جائے گا
واضح رہے کہ اس اجلاس نے سعودی عرب میں منعقد ہونا تھا جہاں عرب ممالک کے وزراء خارجہ نے شام کے بارے میں کسی مشترکہ فیصلہ پر پہنچنا تھا
اس اجلاس سے قبل ہیلری کلنٹن نے ترکی کا دورہ کرتے ہوئے ترکی کے ساتھ ایک مشترکہ پلان پر دستخط کردیے جس میں شام میں شدت پسندوں کی مزید مدد سمیت متعدد موضوعات شامل تھے
بشار الاسد کی حکومت کے خلاف مسلسل ناکامیوں کے بعد اس وقت امریکہ اسرائیل سعودی عرب قطر اور ترکی مسلسل کسی ایسے آپشن پر غور خوص کررہے ہیں کہ جس کے سبب بشار الاسد کی عوامی مقبولیت کو کم کیا جائے اور شدت پسندوں کی ناکامیوں کوروکا جائ
طوری امام بارگاہ کوئٹہ میں منعقدہ مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ کوئٹہ میں 7200 کلوگرام بارود اور خودکش جیکٹس کی برآمدگی اور دہشت گردوں کی مسلسل دھمکیوں کا مقصد ملت جعفریہ کوئٹہ کو ڈرا کر جلوس عزا اور عزاداریکو روکنا تھا مگر کوئٹہ کی غیور شیعہ قوم نے دشمن کے عزائم خاک میں ملاتےہوئے جرات و بہادری کی اعلی مثال قائم کی. شوق شہادت لئے ہزاروں عاشقان اہلبیت ع نے کربلائے کوئٹہ میں یزیدیت کو عبرت ناک شکست دی. اس عرصہ میں منافقین نے لوگوں کو ڈرانے کے لئے جو سازش کی اور کہا کہ ہزارہ قوم مذہب کے معاملے میں سیکولر اور دینی اقدار سے بے گانہ ہے ان منافقین کو ذلت ورسوائی ملی غیور ہزارہ قوم کی تاریخ عشق اہلبیت ع میں قربانیوں سے عبارت ہے وہ اس امتحان میں بھی سرخرو ہوئی . انہوں نے 23 رمضان المبارک شہداءیوم القدس کوئٹہ کی دوسری برسی کے موقعہ پر ان کی عظمت کو سلام کرتے ہوئےکہا کہ انہوں نے سیرت مولا علی ع پر عمل کرتے ہوئے حالت روزہ میں جام شہادت نوش کیا. انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کوئٹہ اور مستونگ میں دہشت گردوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کرے.شہداء یوم القدس کی برسی کے موقعہ پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے مزارشہداء پر حاضری دی
تہران … ایران میں تبریز کے نزدیک زلزلے سے 80 افراد ہلاک اور 400 سے زائد زخمی ہوئے ہیں جبکہ درجنوں دیہات کو نقصان پہنچا ہے۔ امریکی جیالوجیکل سروے کے مطابق زلزلہ تبریز شہر کے شمال مشرق میں 60 میل دور 10 کلومیٹر زیر زمین آیا۔ زلزلے سے ذرائع آمد و رفت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق زلزلے سے 60 گاوٴں متاثر بھی ہوئے ہیں، تباہ ہونے والے علاقوں میں امدادی ٹیموں کو بھیج دیا گیا ہے جبکہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے کا کام جاری ہے
ایم ڈبلیو ایم ملتان کے سیکرٹری جنرل نے اسلام ٹائمز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اما م خمینی کے فرمان کے مطابق علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر پورے پاکستان میں امریکہ و اسرائیل مخالف مظاہرے ہوں گے۔
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین ملتان کے ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے ملتان میں مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت علی علیہ السلام کی زندگی ہمارے لیے مشعل راہ ہے، اگر پوری دنیا کے مسلمان حضرت علی علیہ السلام کی سیرت پر عمل کرتے تو آج پوری دنیا پر مسلمانوں کی حکومت ہوتی۔
علامہ اقتدار حسین نقوی نے مزید کہا کہ اما م خمینی رحمتہ اللہ علیہ کے فرمان کے مطابق علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر پورے پاکستان میں امریکہ و اسرائیل مخالف مظاہرے ہوں گے، اُنہوں نے کہا کہ ملتان میں یوم القدس کے موقع پر مجلس وحدت مسلمین دیگر جماعتوں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ، امامیہ آرگنائزیشن، شیعہ علماء کونسل اور فلسطین فائونڈیشن کے ساتھ ملکرعظیم الشان ریلی نکالے گی، انہوں نے کہا کہ اس بار ملتان میں شیعہ جماعتوں کے ساتھ ساتھ اہل سنت برادران بھی کثیر تعداد میں شرکت کریں گے۔