The Latest
وحدت نیوز(رپورٹ: سید عدیل زیدی) رواں سال 4 مارچ کو پشاور میں نماز جمعہ کے دوران شیعہ جامع مسجد کوچہ رسالدار میں ہونے والے خودکش حملہ میں 70 سے زائد نمازی شہید جبکہ ڈیڑھ سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ اس سانحہ نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا اور درجنوں گھرانوں کو ہمیشہ کیلئے ایک ایسا دکھ دیا ہے، جس کا شائد ازالہ ممکن نہ ہو پائے۔ دہشتگردی کے اس اندوہناک اور دلخراش واقعہ کے بعد شہداء کے خانوادوں اور زخمیوں کی یہ پہلی عیدالفطر تھی، عید ایک ایسا موقع ہوتا ہے کہ جب بچھڑے ہوئے اپنوں کا یاد آنا ایک فطری عمل ہے، ایسے میں یقیناً کوچہ رسالدار واقعہ میں شہید ہونے والوں کے پسماندگان کو بھی اپنوں کی یادوں نے بہت ستایا ہوگا اور اسی طرح سانحہ میں زخمی ہونے والے نمازی بھی شائد اپنے زخموں کا درد محسوس کر رہے ہوں گے۔ سانحہ کے متاثرین کے زخموں پر مرہم رکھنے کیلئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری پشاور پہنچے اور انہوں نے عید شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کیساتھ منائی۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے اس دورہ کے دوران متاثرین کے گھر، گھر جا کر شہداء کے لواحقین کو تعزیت اور غم بھری عید کی مبارکباد دی۔ علامہ راجہ ناصر عباس نے شہداء کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی اور ملک و ملت کے لیے شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ پہلے مرحلے میں انہوں نے گلبہار کے 4 شہداء کے گھروں میں جا کر لواحقین سے تعزیت کی۔ شہید انیس الحسن کے بھائیوں کیساتھ ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ شہداء نے کتنی عظیم سعادت حاصل کی ہے، انہوں نے شہید کے بچوں کو تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اپنے شہید باپ کو دعاوں میں نہ بھولیں، کیونکہ شہید آپ کی مدد کرسکتا ہے۔ بعدازاں وہ شہید مظہر علی آخونزادہ کے گھر تشریف لے گئے، جہاں پر آخونزادہ خاندان کے بشتر عمائدین موجود تھے۔ اس موقع پر شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی رہنماء مظفر علی آخونزادہ اور اقتدار علی آخوانزہد نے شہید مظہر آخونزادہ کی زندگی پر روشنی ڈالی کہ شہید ذاکر امام حسینؑ تھے، وہ ملی معاملات میں ہردم پیش پیش رہتے تھے۔
اخونزادہ خاندان کے عمائدین نے پشاور کے مسائل پر بھی گفتگو کی۔ اس موقع پر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ میں نے پشاور کے عمائدین سے بہت کہا کہ آپ احتجاج کریں، بغیر احتجاج کے جنازے نہ دفنائیں، مگر کسی نے نہیں سنی۔ جب یہ سانحہ ہوا تو میں تہران میں شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی کی برسی کے پروگرام میں شریک تھا، وہاں سے دوستوں کو بھیجا کہ اہلیاں پشاور کو احتجاج پر راضی کریں، مگر معلوم نہیں کہ کونسے ایسے عوامل کار فرما تھے کہ احتجاج نہیں ہوسکا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب بھی حکومتی بے حسی کی انتہاء ہے، ہمارے شہداء کے لواحقین کو تو یہ بتایا جائے کہ اس دھماکے کے حوالے سے اب تک کیا پیش رفت ہوئی ہے۔؟ مگر جب تک آپ اپنے جنازوں کو خود نہیں روئیں گے، باہر سے کسی کو کیا پڑی ہے کہ وہ آپ کے شہیدوں کو روئے۔ انہوں نے شیعہ علماء کونسل اور امامیہ جرگے کے فعال رکن مظفر علی آخونزادہ سے کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ مشترکہ کمیٹی بنائیں، ہم حکومت سے بات کریں کہ حکومت ہمارے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کرے۔
اس کے بعد ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے معروف ذاکر اہلبیتؑ اور شیعہ علماء کونسل کے ضلعی صدر شہید مجاہد علی آخونزادہ کے گھر جا کر ان کے لواحقین سے تعزیت کی، انہوں نے شہید مجاہد علی آخونزادہ کی لکھی ہوئی تالیف کا مطالعہ بھی کیا۔ واضح رہے کہ شہید مجاہد علی آخونزادہ کا شمار پشاور کے فعال رہنماوں میں ہوتا تھا، انہوں نے قومی امن کمیٹی کی بھی بنیاد رکھی تھی اور پی ایچ ڈی کے اسٹوڈنٹس تھے۔ اس موقع پر شہید مجاہد کے بھائی اور شیعہ علماء کونسل کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی آخونزادہ نے دھماکے کے بعد کے حالات اور مسائل کے حوالے سے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کو آگاہ کیا۔ بعدازاں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ولی آباد سے تعلق رکھنے والے 4 شہداء کے گھر میں جا کر تعزیت کی، اس موقع پر انہوں نے مختلف زخمیوں سے بھی ملاقاتیں کیں۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ڈھکی کے تین شہداء کے گھر بھی گئے، جہاں ان کے خانوادگان سے تعزیت کی اور شہداء کی عظمت پر تفصیل سے گفتکو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ شہداء ہماری قوم کا فخر اور سر کا تاج ہیں، ان کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا۔ ملت تشیع نے قومی سلامتی اور امن کے لیے ان گنت قربانیاں دی ہیں۔
اپنے دورہ پشاور کے دوران علامہ ناصر عباس جعفری کوچہ رسالدار کے 7 شہداء کے گھر بھی گئے اور لواحقین سے تعزیت کی۔ وہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے شہید رہنماء مظہر علی کیانی کے گھر بھی گئے، جہاں پر ان کے والد محترم، بھائیوں اور دیگر رشتہ داروں کو تعزیت پیش کی۔ علامہ ناصر عباس نے شہداء کے قصے سنا کر شہید کے والد کو تسلی دی۔ انہوں نے کہا کہ شہید کے حوالے سے اللہ نے قرآن میں کہا ہے کہ ان کو مردہ نہ کہو، شہید زندہ ہے۔ ہمیں شہید کو بھولنا نہیں چاہیئے، ہمارے 12 میں سے 11 امام شہید ہیں، ہر نبیؑ اور آئمہؑ نے اللہ سے اپنی شہادت کی دعا مانگی، تو اس کا مطب ہے کہ یہ دنیا کی بہترین موت ہے، ہمیں بھی اللہ سے شہادت کی دعا کرنی چاہیئے۔ بعدازاں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سانحہ کوچہ رسالدار کے شہید باپ، بیٹے کے گھر بھی گئے، جہاں ان کے پسماندگان کیساتھ ملاقات کی اور تعزیت پیش کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم مکتب اہلبیتؑ کے پیروکار ہیں اور باطل کیخلاف ڈٹ جانے کا عزم و حوصلہ کربلا سے لے رکھا ہے، ہمیں بزدلانہ کارروائیوں سے ڈرایا نہیں جا سکتا۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری شہید ناصر کے گھر بھی گئے، جہاں پر ان کے بیٹے سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کی، واضح رہے کہ شہید ناصر متاثرہ مسجد کی خدمت میں پیش پیش رہتے تھے اور مسجد کمیٹی کے رکن بھی تھے۔ اس کے علاوہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سانحہ میں شہید ہونے والے افغان باشندوں کے گھر میں بھی گئے اور متاثرین سے تعزیت کی۔ اس دوران علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مسجد کوچہ رسالدار کا بھی دورہ کیا، جہاں پر نماز مغرب ادا کی اور نمازیوں کو درس بھی دیا۔ انہوں نے شہید کے بلند رتبے پر گفتکو کرتے ہوئے لوگوں سے التجا کی کہ خدارا آب کسی طرح غفلت نہ برتیں۔ صرف 45 منٹ جمعہ کی نماز ہوتی ہے، اس کی سکیورٹی کونسی مشکل تھی، جو ہم نے 70 شہداء دے دیئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ پاکستان کے سب زیادہ دلخراش واقعات میں شامل ہے۔ اس موقع پر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شہید پیش نماز علامہ ارشاد حسین خلیلی کے بھائی، کم سن بیٹوں اور دیگر شہداء کے لواحقین جو اس وقت مسجد تشریف لائے، کو تعزیت پیش کی۔ نماز مغرب کے بعد علامہ راجہ ناصر عباس نے محلہ مروی ہا سے تعلق رکھنے والے تین شہیدوں کے گھروں میں جا کر لواحقین سے تعزیت کی۔
اس موقع پر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کئی شہداء کے بچوں سے ملاقاتوں کے دوران شہید کی لاج رکھنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ آپ شہید کے بچے ہیں، اپنے والد کی کمی اس گھر میں محسوس نہیں ہونے دیجئے گا۔ کبھی کبھی اپنی ماں کے قدموں کو چوم لینا، ان کو کبھی اذیت نہیں دینا، کیونکہ شہید سب دیکھ رہا ہوتا ہے، ایسے عمل سے وہ ناراض ہوتا ہے۔ اپنی ماں کا خاص خیال رکھنا، ان کی دعائیں لینا۔ علامہ ناصر عباس نے مزید کہا کہ میں بھی اس دنیا میں شہادت کا امیدوار ہوں، خداوند متعال سے میری شہادت کی دعا کیجیئے گا۔ میری قوم کا ایک ایک فرد مجھے اپنی اولاد، اپنے خونی رشتوں کی طرح عزیز ہے۔ ان شاء اللہ خانوادگان شہداء کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ تمام شہداء کے خانوادوں سے تعزیت کے بعد علامہ راجہ ناصر عباس رات گئے اسلام آباد کیلئے روانہ ہوگئے۔ یوں انہوں نے پورا دن شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کیساتھ گزارا۔ یاد رہے کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا سانحہ مسجد کے بعد پشاور کا یہ دوسرا دورہ ہے، اس سے قبل بھی انہوں نے اپنے دورہ کے دوران متاثرین سے ملاقاتیں کی تھیں اور دوبارہ پشاور آنے کا وعدہ کیا تھا۔
مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے عید سانحہ کوچہ رسالدار کے متاثرین کے نام کرکے یقینی طور پر ان کے تازہ زخموں پر کسی نہ کسی صورت مرہم ضرور رکھا ہے، دورہ کے دوران ان کی زبان سے ادا ہونے والے یہ جملے کہ ’’میری قوم کا ایک، ایک فرد مجھے اپنی اولاد، اپنے خونی رشتوں کی طرح عزیز ہے۔ ان شاء اللہ خانوادگان شہداء کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔‘‘ درحقیقت عملی طور پر ان کے جذبات کی ترجمانی کر رہے تھے، قوم کے ہر فرد کو اپنی اولاد اور خونی رشتوں کی طرح عزیز سمجھنے والے ہی رہبر و رہنماء کہلانے کے لائق ہوتے ہیں اور یہ علامہ راجہ ناصر عباس نے ملت تشیع پر پڑنے والے ہر مشکل وقت میں ثابت کیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ کا یہ اقدام انتہائی قابل تحسین اور دوسرے اکابرین کیلئے قابل تقلید مثال ہے کہ وہ بھی کوچہ رسالدار کے شہداء کے لواحقین اور زخمیوں کیساتھ ملاقات کیلئے وقت نکالیں۔ ایسے میں وقت کے وزیراعظم سے تعزیت کیلئے پشاور آنے کا مطالبہ شائد اتنی اہمیت نہ رکھتا ہو۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ امریکی مداخلت کے خلاف پاکستانی قوم کے بیانیے کو کروڑوں شہریوں اور ہر طبقہ فکر کی تائید حاصل ہے، قوم نے دو ٹوک موقف دے دیا ہے کہ پاکستان کے معاملات میں بیرونی مداخلت ناقابل قبول ہے اور پاکستانی قوم امریکی سازش کو ماننے کے لئے تیار نہیں ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ رہبر کبیر بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رھ) نے امریکہ کو شیطان بزرگ کہہ کر اس کے مکروہ چہرے کو بے نقاب کیا اور امریکہ کے انسان دشمن استکباری نظام اور ظالمانہ کردار کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا۔ وطن عزیز پاکستان میں قائد شہید علامہ سید عارف حسین الحسینی کے بیٹوں نے ہمیشہ امریکی استعمار کے شیطانی منصوبوں کو بے نقاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج بھی آگے بڑھ کر شیطان بزرگ کے انسان دشمن عزائم کو بے نقاب کرتے ہوئے قوم کی صحیح رہنمائی کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ انجمن غلامان امریکہ ملک میں رسوا ہو چکی ہے اور پوری قوم یک آواز کہہ رہی ہے کہ جو امریکہ کا یار ہے غدار ہے۔ اب ملک و ملت کے غدار قوم میں نفرت کی علامت بن چکے ہیں۔ جس دن وطن عزیز پاکستان کو شیطان بزرگ امریکہ کی شیطنت سے آزادی ملی وہ دن قوم کے لئے عید کا دن ہوگا۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظہ اللہ نے عید الفطر پشاور سانحہ کوچہ رسالدار میں زخمیوں اور خانوادگان شہداء کے ہمراہ گزاری۔قائد وحدت متاثرین کے گھروں میں گئے اور انہیں عید کی مبارکباد دی۔
انہوں نے شہداء کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی اور ملک و ملت کے لیے شہداءکی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ شہداء ہماری قوم کا فخر اور سر کا تاج ہیں۔ان کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا۔ ملت تشیع نے قومی سلامتی اور امن کے لیے ان گنت قربانیاں دی ہیں۔ہم مکتب اہل بیت ع کے پیروکار ہیں اور باطل کے خلاف ڈٹ جانے کا عزم وحوصلہ کربلا سے لے رکھا ہے۔ہمیں بزدلانہ کارروائیوں سے ڈرایا نہیں جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ میری قوم کا ایک ایک فرد مجھے اپنی اولاد اپنے خونی رشتوں کی طرح عزیز ہے۔انشاءاللہ خانوادگان شہداء کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی معاون سیکریٹری تربیت علامہ شیخ محمدجان حیدری نے مسجد خدیجہ الکبری علی پور اسلام آباد میں نماز کے کے روح پرور اجتماع میں حالات حاضرہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں غیر فطری مفادات پر مشتمل متحدہ حکومت امریکی غلامی پر تلی ہوئی ہے یمن کے حوالے سے جو معاھدہ سامنے آرہاہے وہ قابل مذمت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مومنین کا مساجد محور متحدہ فورم وقت کی اشد ضرورت ہے تاکہ اتحاد و یگانگت کیساتھ قومی مسائل حل کرسکیں خطہ کے حالات افغانستان میں تشیع کا قتل عام اور ملک میں متعصب رویہ کو کھلی چھوڑ ملنا تشیع کے لئے نہایت تشویشاک امر ہے لہذا مومنین منظم اور متحد رہے اور ہر قسم کے دشمن سے مقابلہ کےلئے تیار رہے تاکہ ملک عزیز پاکستان کے استحکام کیساتھ ملک کے حقیقی فرزند بانیان پاکستان کی اولاد کا تحفظ یقینی ہو۔
وحدت نیوز(قم)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری امور خارجہ اور مجلس علماء امامیہ پاکستان کے سربراہ علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے حوزہ علمیہ قم میں ایم ڈبلیو ایم شعبہ قم کے زیراہتمام منعقدہ یوم القدس کی ایک تقریب اور دعوت افطار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین امت مسلمہ کے مسائل میں سرفہرست ہے، فلسطین امت مسلمہ کا قلب ہے جس کے زخم فراموش نہیں کیے جاسکتے۔ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے کہا کہ فلسطین کے مسئلے کو زندہ رکھنے کے لیے امام خمینیؒ نے جمعۃ الوداع کو یوم القدس قرار دیا، امام خمینی ؒ کی یہ حکمت اتنی کامیاب ہوئی کہ وہ مسئلہ جسے خائن مسلمان سربراہان اور اسرائیل و امریکہ مل کر طاق نسیان کے سپرد کرنا چاہتے تھے وہ مسئلہ آج دنیا بھر میں نمایاں ہوگیا ہے۔ دنیا بھر کی انصاف پسند طاقتیں آج مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑی ہیں، یہ امام خمینی ؒ کی حکمت عملی کی کامیابی ہے۔
ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے کہا کہ مردہ باد امریکہ کا نعرہ ہم نے شہید عارف حیسن الحسینی اور حضرت امام خمینی ؒ سے لیا ہے اور سامراج مخالفت کا علم ہمیشہ بلند رکھا ہے، چاہے حالات جیسے بھی ہوں آج یہ سامراج مخالف نعرہ ملک پاکستان کے ایوانوں سے بلند ہورہا ہے تو یہ نہ صرف ملت تشیع کے موقف کی تائید بلکہ سامراج مخالفت تحریک کی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر شہید قائد ؒ ہوتے تو وہ یقیناً سامراج مخالف کیمپ میں سب سے اگلی صفوں میں کھڑے ہوتے۔ پاکستان میں اسوقت ملی سطح پر مجلس وحدت مسلمین، اسکے سربراہ علامہ راجا ناصر عباس جعفری اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان بطور ملک گیر طلبہ نمائندہ تنظیم سامراج مخالف کیمپ میں نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا ہم سمجھتے ہیں رہبر کبیر امام خمینی ؒ کے پیروکاروں کو اسوقت بغیر کسی مصلحت اور تذبذب کے سامراج مخالفت کا علم بلند کرنا چاہئے کیونکہ یہ ہمارے نظریے اور موقف کی کامیابی اور تائید کا مرحلہ ہے۔
وحدت نیوز (لاہور) عید الفطر کے موقع پر مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل و رکن پنجاب اسمبلی محترمہ سیدہ زہرا نقوی نے اپنے پیغام میں تمام اہل اسلام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ماہ مبارک رمضان میں ایک مہینے کی اطاعت، تزکیہ نفس کے مظاہرے کے بعد روح میں طہارت و پاکیزگی لوٹ آتی ہے اور وہ آلودگیاں اور کثافتین جو انسان کے اندر گھر کرلیتی ہیں ختم ہوجاتی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ عید الفطر رمضان المبارک کی نعمتوں کا شکرانہ اور اللہ کی جانب سے انعام و اکرام کا دن ہے بلاشبہ حقیقی عید اسی کی ہے کہ جو ماہ رمضان کے حقیقی فلسفے کے مطابق اس کی رحمتوں سے بہرہ مند ہوا اور خدا کی بیش بہا رحمتوں کے خزانے سے اپنا دامن بھر لیا اب انسان اس قابل ہو چکا ہے اور اپنے نفس کو گناہوں کی آلودگیوں سے بچا سکے اور وہ امام علی علیہ سلام کے فرمان کے مطابق ہرروز کو روز عید بنا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ عیدالفطر کی خوشیوں میں جہاں عزیز و اقارب اور دوست و احباب کو شریک کریں وہاں معاشرے کے ان طبقات کا خیال رکھنا بھی ہمارا فرض ہے جو استطاعت نہیں رکھتے، عید کے دن خدا کے حضور شکرانہ ادا کیا جائے اور اپنی دعاؤ ں میں مظلومین کشمیر و فلسطین کے حق میں بھی دعا کی جائے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل راجہ ناصر عباس جعفری نے عید الفطر کے بابرکت موقع پر قوم کو مبارکباد پیش کی ہے۔انہوں نے کہا کہ عید الفطر رب کریم کی طرف سے امت مسلمہ کے لیے انعام ہے۔ہمیں نیک اعمال کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی رحمتوں کا شکر بجا لانا چاہئیے۔اپنے نادار عزیز و اقربا اور ضرورت مندوں کو عید کی خوشیوں میں شریک کر کے اس ذات کریم کا قرب حاصل کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر اس دن کو عید قرار دیاگیا ہے جس دن مومن گناہوں اور اللہ تعالیٰ کی ناراضگی سے بچا رہتا ہے۔ اپنے اعمال کا محاسبہ اور نفس کی سرزنش کرتے رہنا وہ بہترین عمل ہے جو انسان کو اللہ کے نزدیک کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ارض پاک اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا ہے۔عید کے بابرکت موقع پر اس اسلامی ریاست کی حفاظت و خوشحالی کے لیے خصوصی طور پر دعا کی جائے۔ اسلام دشمن عالمی طاقتیں وطن عزیز کے سالمیت و بقا کے لیے خطرات کھڑے کر رہی ہیں۔ ہماری ہر خوشی ہر عید وطن عزیز کی سلامتی سے جڑی ہوئی ہے۔پاکستان میں بسنے والے ہر فرد کی یہ اخلاقی ذمہ داری بھی ہے اور حب الوطنی کا تقاضا بھی کہ ملک و قوم کے مفادات کو نقصان پہچانے والوں کے خلاف آواز بلند کی جائے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے عمران خان اور تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں پر توہین رسالت جیسے سنگین الزامات کو ملکی سالمیت اور قومی امن کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرح کا یہ طرز عمل آمرانہ سوچ کا عکاس ہے۔ سیاسی مخالفین کے ساتھ یہ غیر جمہوری رویہ ہر لحاظ سے قابل مذمت اور قابل شرم ہے۔نون لیگ سیاسی شخصیات پر توہین رسالت جیسا سنگین الزام عائد کر کے ملک میں ایک نئی خانہ جنگی کا آغاز کرنا چاہتی ہے۔ایسے غیر سنجیدہ و غیر دانشمندانہ اقدامات ملک کو ایسے بحران کی طرف لے جا سکتے ہیں جہاں سوائے تباہی کے باقی کچھ نہیں بچے گا۔مادر وطن اور پوری قوم کو سیاسی انتقام کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے۔
ان کاکہنا تھا کہ سیاسی اختلافات کو خانہ جنگی میں بدلنے کی کوشش ملک دشمن قوتوں کے عزائم کو تقویت دینا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ یہ لوگ اپنی بدعنوانیوں کے افشا ہونے کا بدلہ سیاسی مخالفین کے ساتھ ساتھ مادر وطن سے بھی لینے پر تلے ہوئے ہیں ۔ماضی میں عراق ،شام اور دیگر اسلامی ممالک میں مذہبی ہم آہنگی اور سیاسی استحکام کو نشانہ بنا کر جس ملکی تباہی کا آغاز کیا گیا عالمی قوتیں پاکستان میں بھی اپنی انہی سرگرمیوں کو دہرانا چاہتی ہیں۔موجودہ حکومت ذاتی انتقام کی آگ ٹھنڈی کرنے کے لیے پورے وطن کے امن کو شعلوں کی نذر کرنے کی کوشش نہ کرے ۔
انہوں نےمزید کہا کہ موجودہ حکومت اگر ملک اور عوام سے مخلص ہے تو انتقامی سیاست کا حربہ اپنانے کی بجائے مثبت طرز عمل کا مظاہرہ کرے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے محنت کشوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے محض یکم مئی کی سرکاری چھٹی کے اعلان یا مزدوروں کے حق میں حکومتی بیانات سے اس پسے ہوئے طبقے کی مشکلات کم نہیں ہوں گی بلکہ اس کے لیے انقلابی اور فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔ وطن عزیز کی معاشی بدحالی نے مزدور طبقے کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔ مہنگائی کی شرح میں تسلسل کے ساتھ اضافے سے عام آدمی کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے۔معاشی مشکلات سے تنگ دیہاڑی دار طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کی خودسوزی جیسے المناک واقعات آئے دن سننے کو مل رہے ہیں۔ایسی صورتحال میں حکومتی بے حسی افسوسناک ہے۔ریاست ماں کا کردار ادا کرتی ہوئی کہیں نظر نہیں آتی۔
انہوں نے کہا کہ محض زبانی دعووں اور دلفریب وعدوں سے عوام کی قسمت بدلی نہیں جا سکتی۔اس کے لیے نیک نیتی، خلوص اور پوری لگن کے ساتھ عملی جدوجہد کی ضرورت ہے۔ کم سے کم اجرت میں برائے نام اضافہ کر کے عوامی مقبولیت کے خواب دیکھنا عوام اور خود کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کے مطابق جو عام آدمی کا گھریلو بجٹ بنتا ہے اس کے مطابق اجرت ہونی چاہئیے۔ حکومت سو یونٹ سے کم بجلی کے استعمال کو مفت قرار اور کھانے پینے کی اشیاء پر مستقل ریلیف پیکج دے کر مزدور طبقے کی مشکلات میں خاطر خواہ کمی کر سکتی ہے۔
وحدت نیوز(گلگت)آج امن عالم کے علمبرداروں کو یوکرائن میں قتل ہونے والوں کا بہت درد ہے اور آے دن کسی نہ کسی طرف سے آواز اٹھ رہی ہے مگر ان آدم خور امن کے علمبرداروں کو نہ فلسطین نظر آتا ہے نہ یمن نہ عراق نہ افغانستان مرکزی سیکریٹری یوتھ مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین محترمہ سائرہ ابراہیم نے یوم القدس کے حوالے سے جاری بیاں میں کہا کے قدس صرف اسلام کا نہیں انسانیت کا مسئلہ بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج جو کچھ اسرائیل فلسطین کے مظلوموں کے ساتھ کررہا ہے وہ صرف اسلام دشمنی نہیں بلکہ انسانیت دشمنی بھی ہے اسلیے کہ جو بربریت وہ انجام دے رہا ہے وہ انسانیت کے خلاف ہے بلکہ جانوروں سے بد تر سلوک کررہے ہیں یہ ظالم اسرائیلی جہاں نہ بچوں پر رحم کھایا جاتا ہے نہ عورتوں اور بوڑھوں پر آج امن عالم کے علمبرداروں کو یوکرائن میں قتل ہونے والے انسان نظر آتے ہیں اور آے دن کسی نہ کسی طرف سے آواز اٹھ رہی ہے مگر ان امن کے علمبرداروں کو نہ فلسطین نظر آتا ہے نہ یمن نہ عراق نہ افغانستان۔
انہوں نے کہا کہ یہ اسرائیلی اور اس کے تعلق دار کسی بھی مسلک سے تعلق رکھنے والے ہوں سب ظالم ہیں اور ہم ان کے مقابلے میں مظلوموں کی حمایت اعلان کرتے ہوئے ہیں اور یہ حمایت اسلیے نہیں کہ یہ مسلمان ہیں بلکہ اسلیے کہ یہ انسان ہیں اور کسی بھی مکتب فکر میں انسانیت پر ظلم کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے بلکہ جانوروں کے ساتھ بھی وہ سلوک نہیں کیا جاتا جو اسرائیلی درندے انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کے امریکہ کو دوسرے ممالک میں مداخلت اور اپنی حکمرانی کا جنوں ہے لیکن وہ یاد رکھے کے ہمارے وطن عزیز کے اندرونی معاملات میں مداخلت امریکہ کو بہت مانگا پڑے گا انہوں نے کہا کے ہم شضیت پرست نہی ہیں لیکن جو امریکہ کا مخلاف ہو گا ہم اس کے ساتھ کھڑے ہیں اور وطن عزیز کے لئے کسی بھی قربانی سے گریز نہی کریں گے انہوں نے کہا کے امریکی مداخلت پر ہماری خاموشی وطن عزیز کے لئے سنگین خطرات کا باعث ثابت ہو سکتی ہے۔