The Latest
وحدت نیوز(کراچی)صوبائی سیکریٹریٹ مجلس وحدت مسلمین سندھ و دعا کمیٹی کی جانب سے شعراء کرام، منقبت، نعت خواں، صحافی، سماجی شخصیات کے اعزاز میں وحدت ہاؤس سولجر بازار میں عید ملن پارٹی کے سلسلے میں عشائیہ کا اہتمام کیا گیا، جس میں مولانا نعیم الحسن، آغا سجاد شبیر رضوی، میجر (ر) قمر عباس رضوی، ایم ڈبلیو ایم رہنما تقی ظفر، محمد فیضان رضا قادری، ناصر آغا، ثاقب رضا ثاقب، ظہیر رضوی، نقی لاہوتی، حسین موسیٰ، محمد علی جلالوی، محمد ضامن، علی رضا جعفری، دانش عابدی، جہاں زیب زیدی، وصی حسن، خالد حسین صحافی، نوشاد علی، ناصر علی صحافی، اورعلی عباس نے شرکت کی، مولانا نعیم الحسن، علامہ سجاد شبیر رضوی، ناصر حسینی، محمد فیضان قادری، ناصر آغا، حسین موسی نے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کو مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا چیئرمین منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی اور امید کی کہ جس احسن طریقے سے علامہ راجہ ناصر عباس نے سیکریٹری جنرل کی حیثیت سے ملک، عوام، و ملت جعفریہ کی بہترین خدمات انجام دی اس سے بہتر انداز میں چیئرمین کی حیثیت سے اپنا فرائض ادا کریں گے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مولانا نعیم الحسن، علامہ سجاد شبیر رضوی، ناصر حسینی نے کہا کہ پاک فوج کو ٹارگٹ کرنے کی حکمت عملی ملک کے لئے تباہ کن ہے، سیاستدان فوج کیخلاف بیان بازی کی پالیسی کو ترک کریں اور عوام و ملک کی صحیح معنوں میں خدمت کریں۔ ناصر حسینی نے ملک بھر میں ملت جعفریہ کے نوجوانوں کے گھروں پر بلاجواز چھاپوں اور گرفتاریوں کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملت جعفریہ کے نوجوانوں کو فی الفور رہا کیا جائے، کئی سالوں سے لاپتہ افراد پر اگر کوئی مقدمات ہیں تو عدالتوں میں پیش کیا جائے، نہیں تو انکو فوری طور پر آزاد کیا جائے۔ آخر میں مولانا نعیم الحسن نے ملک کے ترقی و استحکام و پاک افواج کی سلامتی کیلئے اور تمام مریضوں باالخصوص ایم ڈبلیو ایم کے سیکریٹری سیاسیات علی حسین نقوی، ارشداللہ مکتبی کی صحت و سلامتی کے لئے دعا کی۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ایم ڈبلیو ایم پاکستان ایک جمہوری سیاسی مذہبی جماعت ہے، جو ایک شفاف جمہوری آئینی طریقہ کار کے مطابق فیصلے کرتی ہے اور شفاف جمہوری انداز سے مرکزی سربراہ کا انتخاب کرتی ہے۔ جس ملک میں کونسلر اور یوسی چیئرمین تک کے لئے اخلاقی اصولوں کو پامال کیا جاتا ہو اور سیاسی جماعتوں میں خاندانی بادشاہت اور موروثی نظام کے سبب داخلی جمہوریت کا فقدان ہو، وہاں مجلس وحدت مسلمین کی 12 سالہ تاریخ ایک ایسی جمہوری جماعت کے طور پر دیکھی جاتی ہے جو اسلامی اصولوں سے مزین ہے۔ لابنگ اپنے امیدوار کے حق میں ورک اور دیگر اخلاقی کمزوریوں سے پاک اہلیت اور میرٹ کی بنیاد پر شفاف انتخابی عمل کے ذریعہ مسلسل چوتھی مرتبہ ایک ملک گیر جماعت کا بھاری اکثریت کے ساتھ سربراہ منتخب ہونا علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سے کارکنوں اور قوم کی والہانہ محبت کا آئینہ دار ہے۔
انہوں نے کہا کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری قوم ملک و ملت کا درد رکھنے والے ایک محب وطن شجاع، حق گو اور حق شناس رہنماء کے طور پر عوام کے محبوب رہنماء ہیں۔ جنہیں پاکستان کے عوام خصوصاً ملت جعفریہ نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین کے علمبردار ایک بہادر انقلابی رہنماء کے طور پر مشکل ترین حالات میں قوم کی درست سمت میں رہنمائی کرتے دیکھا ہے۔ جب وہ عالمی استکباری قوتوں کو بے خوف بن کر للکارتے ہیں تو ہمیں ان کی گفتگو میں قائد شہید کا لہجہ اور ان کے کردار سے شہید قائد کی خوشبو آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے بطور چیئرمین ایم ڈبلیو ایم پاکستان انتخاب پر مجلس وحدت مسلمین کے بہادر کارکنوں، ملت جعفریہ اور پاکستانی قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ان شاء اللہ ان کی قیادت میں مجلس وحدت مسلمین کے بہادر کارکن قائد شہید کے افکار کے مطابق ملک و ملت کی خدمت کریں گے اور مظلوموں کی نصرت اور ظالم استکباری قوتوں سے برسر پیکار رہیں گے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام اسلام آباد میں جاری تین روزہ مرکزی راہیان کربلا کنونشن کے آخری روز وحدت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےشیعہ سنی علماء و قائدین بشمول سربراہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر،نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ، سربراہ مرکزی جمعیت اہل حدیث علامہ ضیاءاللہ شاہ بخاری،مفتی گلزار نعیمی ودیگر نے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کو ایم ڈبلیوایم کا چیئرمین منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی اور ان کے انتخاب کو ملک اور امت مسلمہ کے لئے باعث خیر برکت قرار دیا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
سربراہ ملی یکجہتی کونسل صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیرنے کہا کہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کو چیئرمین منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، طویل عرصہ سے ان کے ساتھ ملی یکجہتی کونسل کے فورم پر کام کا موقع ملا انہیں علم اور تعلم کے لئے ہمیشہ فکر مند پایا ہےان کا انتخاب ایم ڈبلیوایم کے اراکین کی سیاسی دانشمندی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔
جماعت اہلحدیث کے امیرضیا اللہ شاہ بخاری نے کہا کہ ہمیں اپنی ذمہ داریوں کا درک کرتے ہوئے فکری ہم آہنگی کے لیے جدوجہد کرنا ہو گی۔فکری انتشار کا خاتمہ حکم ربی ہے۔انہوں نے کہا کہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے ساتھ مختلف نشستیں رہی ہیں ان کی محفل سے اٹھنے کا دل نہیں کرتا علوم کا سرچشمہ ہیں ، ان جیسی شخصیت کو ایم ڈبلیوایم کا تاحیات سربراہ ہونا چاہئے۔
نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ وحدت کانفرنس کے انعقاد اور علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کو چیئرمین منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، پاکستان میں اتحاد امت کی جتنی ضرورت آج ہے پہلے کبھی نہیں تھی۔ہمیں مل کر استعماری قوتوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
مفتی گلزار نعیمی نے کہا کہ دین اسلام ہمیں خدا کی رسی کو مل کر مضبوطی سے تھامے رکھنے کی تلقین کرتا ہے، پاکستان کو موجودہ بحرانوں سے نکالنے کیلئے دینی طبقات کا اکھٹا ہونا ناگزیر ہے ۔ اسلام کی خدمت اور اتحاد امت کیلئے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
شیعہ علماء پاکستان کے صدر سید حسنین گردیزی نے کہا کہ مسلمانوں کے درمیان وحدت کی بنیاد دین ہے۔شیعہ علماء اتحاد و اخوت کو اپنا شرعی فریضہ سمجھتے ہوئے اس کے لیے کوشاں ہیں۔مسلمان جتنے ایک دوسرے کے قریب ہوں گے ان کامستقبل اتنا ہی زیادہ روشن ہو گا۔
گلگت بلتستان کے وزیر زراعت میثم کاظم نے کہا کہ مجھے مجلس وحدت مسلمین کا ادنی سا کارکن ہونے پر فخر ہے۔انہوں نے کہا کہ نظریہ اسلام پر معرض وجود میں آنے والی ریاست میں مذہبی جماعتوں کا سیاسی کردار محدود کر دیا گیا ہے۔ملت تشیع نے ہمیشہ وحدت اور مذہبی رواداری کی بات کی۔ وطن عزیز میں بیرونی مداخلت کو ملک وقوم کی عزت و حمیت کے منافی قرار دیا۔مجلس وحدت مسلمین اس خود مختار پاکستان کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی جس کا خواب قائد و اقبال نے دیکھا تھا۔
پارا چنار کے تحصیل ناظم آغا مزمل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملت تشیع کا سیاسی استحکام وقت کا اہم تقاضا ہے۔سیاسی نظام سے لاتعلق رہنا کسی بھی اعتبار سے درست نہیں۔کامیابی کے بعد ہماری ذمہ داری میں مزید اضافہ ہوا ہے جس سے غافل نہیں رہا جاسکتاپاراچنار میں اتحاد و وحدت بین المسلمین کے لئےکوشاں رہیں گے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) نومنتخب چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے ایم ڈبلیوایم کے زیر اہتمام اسلام آباد میں جاری تین روزہ مرکزی راہیان کربلا کنونشن کے آخری روز منعقدہ وحدت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ امریکہ اور اُس کے حواری نہ صرف پاکستان بلکہ اُمت مسلمہ کے دشمن ہیں، وہ ہماری طاقت کو کمزور کرنا چاہتا ہے، ہماری مضبوطی اور کامیابی وحدت میں ہے، عزت کا راستہ اتحاد و وحدت کا راستہ ہے، پاکستان ہر دور میں امریکہ اور اُس کے حواریوں کی خواہش رہی ہے لیکن پاکستان کی محب وطن جماعتیں کل بھی امریکہ جیسے ناسور کے خلاف تھیں اور آج بھی اُسے درندہ سمجھتی ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے فیصلے واشنگٹن کی بجائے اسلام آباد میں ہوں، ہم ایک آزاد اور خود مختار ملک کے خواہ ہیں، ہم چاہتے ہیں ہماری خارجہ پالیسی آزاد ہو اور ہم خود اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں ۔ امریکی اسٹیبلشمنٹ کو انسانیت کا دشمن سمجھتے ہیں، امریکہ کی ذات میں ظلم و بربریت ہے ، ہم امریکہ اور اس کے سسٹم سے نفرت کرتے ہیں۔
انہوں نےکہا کہ اسرائیل جسے امریکہ اور برطانیہ نے قائم کیا وہ انسانیت کا دشمن ہے ، فلسطینی مسلمانوں پر ہونے والی ظلم و بربریت میں اسرائیل کے ساتھ ساتھ امریکہ برابر کا شریک ہے۔ ہم پاک فوج کی دل و جان سے قدر کرتے ہیں، ہم دوبارہ کسی کو ملک توڑنے نہیں دیں گے، اس ملک کے مسائل کا حل فوری الیکشن ہیں، کسی سیاسی و مذہبی شخص قتل ہوا تو عوام کو کوئی نہیں روک سکے گا، ہم مزید کسی ایڈوانچر کے متحمل نہیں ہیں، ہمیں میدان میں حاضر رہنا ہے اور ملک دشمنوں کا راستہ روکنا ہے۔ ہم نے اپنی فوج کو بھی بچانا ہے، جو بھی پاک فوج کو کمزور کرنے کی کوشش کرے وہ ملک کا دشمن اور قوم کا خائن ہے، جن چوروں ، خائنوں اور لٹیروں کو جیلو ں میں ہونا چاہیے تھا اُنہیں حکومت دیدی ہے اور جو قوم کے محب وطن ہیں اُنہیں مسنگ کر دیا ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے انٹرا پارٹی الیکشن برائے انتخاب چیئرمین کا اسلام آباد میںخوش اصلوبی سے انجام پاگئے ۔اراکین شوریٰ عمومی نے خفیہ رائے شماری کے ذریعے کثرت رائے سے حجتہ الاسلام والمسلمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری حفظہ اللہ کو آئندہ تین سال کیلئے چیئرمین ایم ڈبلیوایم پاکستان منتخب کرلیا ۔ سربراہ شوریٰ عالی علامہ شیخ حسن صلاح الدین نے نومنتخب چیئرمین سے ان کے عہدے کا حلف لیا۔
تفصیلات کےمطابق ایم ڈبلیوایم پاکستان کے تین روزہ مرکزی راہیان کربلا کنونشن کے آخری روز اراکین شوریٰ نے حجتہ الاسلام والمسلمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری حفظہ اللہ کو بھاری اکثریت سے نیا چیئرمین منتخب کرلیا ، نومنتخب چیئرمین کے نام کا اعلان سربراہ شوریٰ عالی علامہ شیخ محمد حسن صلاح الدین نے کیا اور ان سے حلف لیا۔ اس موقع پر کارکنان اور عہدیداران کے جذبات دیدنی تھے ، فضاء لبیک یا حسینؑ اور امریکا مردہ باد اور اسرائیل نامنظور کے نعروں سے گونج اٹھی۔
واضح رہے کہ شوریٰ عمومی کے سامنے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری، علامہ سید احمد اقبال رضوی اور علامہ سید باقرعباس زیدی کے نام بطور امیدوار برائے چیئرمین پیش کیئے گئے تھے۔ اراکین شوریٰ عمومی نے کثریت رائے سے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری حفظہ اللہ ایم ڈبلیوایم کا چیئرمین منتخب کیا ۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی تنظیمی راہیان کربلا کنونشن کے آخری روز آئندہ تین سال کیلئےنئے چیئرمین کے انتخاب کیلئے شوریٰ عالی اور انتخابی کمیٹی کی جانب سے تین شخصیات کے ناموں کا اعلان کردیا گیا ہے ۔
انتخابی کمیٹی کے رکن سید اسدعباس نقوی نے سابق چیئرمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری ، علامہ سید احمد اقبال رضوی اور علامہ سید باقرعباس زیدی کے نام نئے چیئرمین کے امیداروں کے طور پر اراکین شوریٰ عمومی کے سامنے پیش کردیئے ہیں۔
واضح رہے کہ ان تین ناموں میں سے کسی ایک شخصیات کوکثرت رائے سے بطور چیئرمین برائے سال 2022 تا 2025 منتخب کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی شوریٰ عالی کے لئے ملک کے مختلف صوبوں سے 4 علمائے کرام اور 3 ٹیکنوکریٹس کے انتخاب کیلئے بھی رائے شماری جاری ہے ۔
اجلاس شوریٰ عمومی میں ملک بھر سے شریک مرکزی ، صوبائی ، ڈویژنل اور ضلعی عہدیداران خفیہ رائے شماری کے ذریعے نئے چیئرمین اور اراکین شوریٰ کا انتخاب عمل میں لارہے ہیں۔ نتائج کا اعلان ووٹوں کی گنتی کے بعد چیئرمین شوریٰ عالی علامہ شیخ حسن صلاح الدین کریں گے۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے تین روزہ مرکزی راہیان کربلا کنونشن کے تیسرے روز کی پہلی نشست منسوب با شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینیؒ کا باقائدہ تلاوت کلام الہیٰ سے ہوگیا ہے ۔ جس میں نظامت کے فرائض مرکزی رہنماعلامہ مختاراحمد امامی انجام دے رہے ہیں۔
اجلاس میں سربراہ شوریٰ عالی علامہ شیخ محمد حسن صلاح الدین ،سابق مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری، سیکریٹری شوریٰ عالی علامہ حسنین عباس گردیزی، مرکزی رہنما علامہ سید حسن ظفرنقوی،علامہ غلام شبیر بخاری،علامہ اقبال بہشتی ، اسدعباس نقوی سمیت دیگر شخصیات اسٹیج پر جلوہ افروزہیں۔ جبکہ اجلا س میں ملک بھر سے مرکزی ، صوبائی،ڈویژنل اور ضلعی قائدین و رہنما شریک ہیں۔
آغاز میں مرکزی رہنما و چیئرمین کنونشن ملک اقرارحسین نے اس موقع پر کنونشن کے اہداف و مقاصدپر روشنی ڈالتے ہوئے معزز شرکائے کنونشن کا شکریہ ادا کیا ۔
جنرل سیکریٹری شوریٰ عالی علامہ سید حسنین عباس گردیزی نے شہید قائد کی سیرت و حیات پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے اراکین شوریٰ عمومی کو نئے اراکین شوریٰ عالی اور مرکزی چیئرمین کے انتخاب کے سلسلے میں شرائط اور قریقہ کار سے آگاہ کیا۔
سربراہ شوریٰ عالی علامہ شیخ محمد حسن صلاح الدین نےالہیٰ جماعت کےاراکین کی صفات اور خصوصیات کے موضوع پر خصوصی گفتگو فرمائی اور تقویٰ اور اخلاص کی تاکید کی ۔
آ ج کے اجلاس میں شوری عمومی کے اراکین 7 نئے اراکین شوریٰ عالی بشمول 4علماء و 3 ٹیکنوکریٹس اور مرکزی چیئرمین کاانتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے انجام دیں گے ۔ جبکہ سربراہ شوریٰ عالی علامہ شیخ محمد حسن صلاح الدین آئندہ تین سالوں کے لئے ایم ڈبلیوایم کے نومنتخب چیئرمین کے نام کا اعلان کریں گے اور ان سے حلف لیں گے۔
وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان مقصودعلی ڈومکی نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم اور ریاست کبھی بھی غاصب اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے۔ نام نہاد وفد کا دورہ اسرائیل غاصب صیہونی ریاست کے ساتھ تعلقات کی قباحت دور کرنے کی سازش کا حصہ ہے۔ پاکستان کے غیور مسلمان دشمن کی تمام تر سازشوں کے باوجود غاصب سرطانی ریاست اسرائیل کے ساتھ کسی بھی قسم کے تعلقات کو مکمل طور پر رد کرتے ہیں۔ نام نہاد وفد میں پاکستانی صحافی اور پی ٹی وی ادارے سے وابستہ شخص احمد قریشی سے جواب طلبی کے ساتھ ساتھ اسے اس جسارت پر پاکستانی قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزارت خارجہ اور آئی ایس پی آر ان افواہوں اور قیاس آرائیوں کے سد باب کے لئے غاصب اسرائیل سے متعلق پاکستان کے واضح اور دوٹوک موقف کو دنیا پر ایک دفعہ پھر واضح کریں۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک غاصب اور ناجائز ریاست ہے جس کے ہاتھوں معصوم انسانوں کا قتل معمول کی کاروائی ہے۔ الجزیرہ چینل سے وابستہ فلسطینی صحافی خاتون شیرین ابو عاقلہ شہیدہ کا اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں قتل شرمناک عمل ہے۔ قدس الشریف میں شہید صحافی خاتون کا قتل اور جنازے کی بے حرمتی اور جلوس جنازہ کے شرکاء پر ظلم و تشدد غاصب اسرائیل کے مکروہ شیطانی چہرے شر مطلق کا عکاس ہے۔ مگر خاتون صحافی کی شجاعانہ شہادت اور فلسطینیوں کی جرئت و استقامت نے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ فلسطین کے وارث فلسطینی عوام ہیں اور فلسطینی عوام کے جذبہ حریت اور عزم و حوصلے کے سامنے اسرائیلی ظلم و جبر مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔
وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نےتین روزہ مرکزی راہیان کربلا کنونشن سے اپنے اختتامی خطاب میں کہا کہ انسان جب ایک مکتب اور آئڈیالوجی کو اپناتا ہے وہ مکتب اور نظریہ اگر جامعیت رکھتا ہو تو وہ انسان پرکچھ فرائض عائد کرتا ہےجواجتماعی بھی ہوتے ہیں اور انفرادی بھی ہوتے ہیں۔ مکتب اسلام ایک جامع دین ہے اور دنیا اور آخرت کی سعادتوں کا ضامن ہے ، جہاں اسلام ہماری انفرادی ذمہ داریاں بیان فرماتا ہے وہیں اجتماعی ذمہ داریوں کا تعین بھی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ظلم ستیزی ہماری اجتماعی دینی ذمہ داری ہے، یزیدی سوچ سے ٹکرانا ہے، ظلم سے ٹکرانا ہے ۔مبارزہ اور جدوجہد کرنی ہے ، عدل کا پرچم اٹھانا ہے اور غلامی رنجیروں کو توڑنا ہے ۔ آزادی خواہی کے لئے اٹھنا ہے ، جہالت کا خاتمہ کرنا ہےاور جاہلیت کا مقابلہ کرنا ہے ، پاکی طہارت عفت اور پاکدامنی کو رواج دینا ہے ۔ لوگوں کو دنیا کی محب کے ہسار اور زندان سے نجات دلانی ہے ۔ ہمیں معاشرے کی اصلاح کرنی ہے اور شعور دینا ہے۔ آگہی اور بصیرت دینی ہے ۔ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا نفاذ کرنا ہے۔ ظالم حکمرانوں سے ٹکرانا ہے زمانے کے فرعونوں کو للکارناہے۔ان کے مقابلے کیلئے میدان میں اترنا ہے یہ اجتماعی فرائض ہیں جو اسلام نے ہم پر عائدکیئے ہیں، انسان کسی نظم میں ڈھلےبغیر کسی تنظیم کے بغیر ان فرائض سے عہدہ براں نہیں ہوسکتا ۔عقل و شعور کہتا ہے ہمیں جمع ہوجانا چاہئے۔ یہ طیب و طاہرآرزؤں اور ارمانوں کے حامل لوگوں کا مجموعہ ایک جماعت کہلاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اُس زمانے میں ایم ڈبلیوایم کے پلیٹ فارم سےاپنے اجتماعی فرائض کی انجام دہی کا کام شروع کیا جب ملک کے حالات انتہائی نامساعد تھے، دشمن نے ہمیں چاروں طرف سے گھیر لیا تھا، پاراچنار اور ڈی آئی خان محاصرے میں تھے،گلگت بلتستان سے کراچی تک گلی گلی شیعہ نسل کشی جاری تھی۔ ہمارے حقوق پامال ہورہے تھے۔ ہمیں مایوس اور ناامید کیا جارہاہے۔ ہمیں بےچارہ بنایا جارہا تھا ڈرایادھمکایا جارہاتھا۔ پوری ریاستی طاقت و جبراور ملکی وبین الاقوامی غنڈے اور بدمعاش ہمارے خلاف اکھٹے ہوگئے تھے۔ یہ سارے مل کر یتیمان آل محمد ؐ پر حملہ آور تھے۔ان خطرناک حالات میں کچھ مخلص دوست شہید قائد کی شہادت کی مناسبت سے اسلام آباد میں اکھٹا ہوئے
علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو لیبیا نہیں بننے دینا ،آج سب کہہ رہے ہیں پاکستان ٹیکنیکلی ڈیفالٹ کرچکا ہےیعنیٰ پاکستان کا معاشی طور پر دیوالیہ ہوچکاہے۔ مہنگائی دن بدن بڑھ رہی ہے، کہا جارہا ہےکہ آنے والے دنوں میں غذائی اجناس کی قلت پیدا ہوجائے گی۔ آپ نے دیکھا جو کچھ لیبیا میں ہوا امریکاچاہتا ہے کہ پاکستان میں بھی ایسا ہی ہو، دشمن چاہتا ہے کہ پاکستان کی ایٹمی طاقت بھی چھن جائے اور وہ ایک کمزور اور لاچار اورٹوٹا ہوا پاکستان باقی رہ جائے ان کا جوارادہ شام کیلئےتھا وہی پاکستان کیلئے ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ہمارا واضح موقف ہے کہ اگر پاکستان میں ہمارے کسی دشمن کی بھی حکومت ہوتو ہم کسی بیرونی دشمن کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمارے ملک میں گھس کر وہ حکومت گرائے۔ کوئی بھی غیرت مند پاکستانی برداشت نہیں کرے گا کہ ہزاروں کلومیٹر دور سے زمانے کا فرعو ن امریکا اٹھے اور یہاں اکھاڑ بچھاڑ شروع کردے ۔ہمارا ایمان اجازت نہیں دیتا کہ اپنے دشمن کے ساتھ مل کر اپنے وطن میں حکومت گرائیںیہ کام صرف کوئی بےغیرت اور بے حیاء ہی کرسکتا ہے۔ ہم شہید قائد کے ماننے والے ہیں شہداء کے پیروکار ہیں خدا کبھی وہ وقت نہ لائے کہ خیانت کا داغ ہماری پیشانی پر آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اندر بہت کمزوریاں بھی ہیںجنہیں پر ہمیں توجہ دینی چاہئے، ہمارے تنظیمی سیٹ اپ کے اندر جازبیت ہونی چاہئے، ایسانہیں ہونا چاہیے کہ مثلاً میں کسی کو ذاتی طور پر پسند نہیں کرتا اس لیئے اسے تنظیم میں آنے نہیں دیتا ، میں دوسروں کیلئے شرح صدر نہیں رکھتا تنگ نظری کا مظاہرہ کرتا ہوں۔ ایسے روئیے سے جماعت سکڑنا شروع ہوجائےگی۔ میرا کوئی دشمن بھی ہو جو مجھے پسند نہیں کرتا لیکن مجلس کے اہداف کے ساتھ ہم آہنگ ہو تواسے حق ہے کہ مجلس میں کام کرےمیں معیار نہیں ہوں کہ کوئی مجھ سے محبت کرے تو ہی مجلس میں کام کرسکتا ہےورنہ نہیں ۔ یہ امانت ہے ہمارے پاس قوم وملت کی اور یہ ان لوگوں کی امانت ہے جنہوں نے مبارزہ کرنا ہے ظلم کے خلاف انہیں ایک پاکیزہ پلیٹ فارم چایئے۔ہمارے پاس کوئی عذر نہیں ہے انہیں شامل نہ کرنے کیلئے، ہمیں اپنا محاسبہ بھی کرنا چاہئےکہ ہم نے کتنے لوگوں کو جماعت میں شامل کیا ہے کتنے لوگوں کو دعوت دی ہے ۔ اخلاص ہوگا تو ہی ہم آگے بڑھیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجلس وحدت مسلمین قربانی دینے والوں کا پلیٹ فارم ہے ۔ شہیدوں کے راستے پر چلنے والوں کا پلیٹ فارم ہے اور شہیدوں کے راستے پر وہی چل سکتا ہے جو شہادت کی آرزو رکھتا ہواور شہادت کے تعقب میں ہو وہی جماعت کامیاب ہوسکتی ہے ۔ ہمیشہ زندہ رہنے اور بڑے بڑے محلات بنانے کا شوق مال وزر جمع کرنے کا شوق ہماری جدوجہد کے ساتھ میچ نہیں کرتا ۔ غیبت کرنے والے ، بغض رکھنے والے ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے والے لوگ کبھی منزل کی جانب نہیں بڑھ سکتے۔ اس لیئے مجلس کا ماحول اور کلچر خدائی ہونا چاہئے۔ہمارا دفتر جائے عبادت ہو مسجد کی طرح ہو۔ ہم باوضو ہوکر تنظیمی دفاترمیں بیٹھیں اور فرائض انجام دیں۔ ہماری جماعت کا ماحول نماز باجماعت کی طرح ہوناچاہئے جیسے نماز میں صف ایک دوسرے کے ساتھ جڑی ہوتی ہے ۔ہمیں قاری قرآن و دعا ہونا چاہیے، ایسے افراد کا اجتماع ہی بلندیوں کی جانب پروازکرسکتا ہے کوئی اور نہیں۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ اگرچہ پاکستان ایک بڑے مرحلے میں داخل ہونے جارہاہے،ہمارےشہید قائد کہتے تھے کہ پاکستان کے فیصلے اسلام آباد میں ہونے چاہئیں ناکہ واشنگٹن میں،وہ کہا کرتے تھے کہ ہماری خارجہ پالیسی ہر قسم کے بیرونی دباؤ سے آزاد ہونی چایئے ہمارے حکمران آج یہ باتیں کررہے ہیں لیکن ہمارے شہید قائد 35 برس قبل یہ فکر دیکر گئے تھے۔ وہ کہتے کہ جو امریکا کا یار ہے غدار ہے غدار ہے ۔یہ سلسلہ وہاں سے شروع ہے ۔یہ ہمارا بیانیہ ہے یہ ہمارا ایجنڈا ہے جسے قرطاس پاکستان پر ہمارے شہداء نے اپنے خون سےرقم کیا ہے ہم کیسے اس سےلاتعلق رہ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنظیمی دورانیےکہ اختتام پر اپنی اور اپنی کابینہ کی جانب سے ہوئی کوتاہیوں اور خامیوں پر معذرت خواہ ہوں۔ ہماری تربیت ویسی نہیں ہے جیسی ہونی چاہئے تھی ہم ویسے نہیں ہیں جیساہمیں ہونا چایئے تھا۔ میرے سر پر عمامہ ہے میرا اللہ گواہ ہے میں خود کو اس ذمہ داری کا اہل نہیں سمجھتااور ہمیشہ تکلیف میں رہتا ہوں۔ ہمارا خدا بہتر جانتا ہے کہ ہم کتنے کمزور ہیںکتنے ناتواںہیں ۔میں اپنے خدااور امام زمانہ ؑ کی بارگاہ میں اپنی کوتاہیوں کی معافی چاہتا ہوں۔ لوگ میرے استقبال کیلئے کھڑے ہوتے ہیں باخدا مجھے شرمندگی ہوتی ہے ،ہم اس عزت اور شرف کے لائق نہیں ہیں ،اے ہمارے رب شہید قائد جیسا کوئی بھیج دے کہ جس کے ہم جس کے پیچھے چلیں۔جس کی قیادت پر ہم سب اکھٹا ہوں جو عابد شب زندہ دار تھا اور قاری قرآن تھا جو اہل دعا ومناجات تھا ۔ میں اپنے تنظیمی دورانئے کہ اختتام پر اپنی اور اپنی کابینہ کی جانب سے ایک بار پھر آپ سے اپنےرب سے امام زمانہ ع سے معافی کا طلبگار ہوں۔
وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کی شوری عمومی نے جماعت کے تنظیمی ڈھانچے میں موجودمرکزی ، صوبائی ، ضلعی اور یونٹس کابینہ کےاہم کلیدی عہدوں کی تبدیلیوں کی منظوری دے دی ۔
تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے اسلام آباد میں جاری تین روزہ مرکزی تنظیمی راہیان کربلا کنونشن کے دوسرے روز کے تیسرے سیشن کے دوران شوریٰ عمومی کے اراکین نے دستور کمیٹی کی جانب سے پیش کردہ ترمیمی سفارشات پر رائے شماری کے ذریعے اہم دستوری ترامیم کی منظوری دے دی ہے ۔
ایم ڈبلیوایم کی شوریٰ عمومی نے کثرت رائے سے جماعت کے مرکزی سیکریٹری جنرل (سربراہ) کے عہدے کی جگہ چیئرمین اور ڈپٹی سیکریٹری جنرل کی جگہ وائس چیئرمین کے عہدے کی منظوری دے دی۔اب آئندہ مرکزی سیکریٹری جنرل کی جگہ چیئرمین ڈپٹی سیکریٹری جنرل کی جگہ وائس چیئرمین لکھا ، پڑھا اور پکاراجائے گا ۔
صوبائی ، ڈویژنل ،ضلعی اور یونٹس سطح پر سیکریٹری جنرل کی جگہ صدر کے عہدے اور ڈپٹی سیکریٹری کی جگہ نائب صدور کے عہدے اور کابینہ میں ایک جنرل سیکریٹری اور ایک سے زائد ڈپٹی جنرل سیکریٹریز کے نئے عہدے شامل کیئے گئے ہیں۔ لہذٰا اب صوبائی، ڈویژنل، ضلعی اور یونٹ سیکریٹری جنرل صاحبان کو صدر لکھا ، پڑھا اور پکاراجائے گا ۔
اس کے علاوہ ایم ڈبلیوایم کے دستوری نکات میں موجود بعض سقم ختم کرکے نئی سفارشات منظور کی گئیں اور تنظیمی کے مرکزی اور صوبائی عہدیداران اور شعبہ جات کی شرائط، اختیارات اور فرائض میں بھی بعض تبدیلیوں کی بھی منظوری لے لی گئی ہے۔
دستوری ترامیم پرسفارشات کی منظوری کیلئے منعقدہ اس اجلاس شوریٰ عمومی میں رکن دستورکمیٹی نثار علی فیضی ، مرکزی سیکریٹری امورسیاسیات اسدعباس نقوی نے دستوری ترمیمی سفارشات پر تفصیلی بریفنگ دی ۔
واضح رہےکہ موجودہ مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے شوریٰ عمومی سے اپنے آخری کے بعد اپنی مرکزی کابینہ کے ہمراہ اپنے اپنے عہدوں سے باضابطہ طور پر مستعفیٰ ہونےکا اعلان کردیا ہے ۔ مجلس وحدت مسلمین کی شوریٰ عمومی آئندہ تین سال 2022تا 2025تک لئے نئے پارٹی چیئرمین کا انتخاب آج 15 مئی بروز اتوار خفیہ رائے شماری کے ذریعے کرے گی۔جس کا اعلان چیئرمین شوریٰ عالی کریں گے۔