وحدت نیوز (اسلام آباد) ڈی آئی خان میں جاری مسلسل ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کے ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ملک بھر میں سو سے زیادہ مقامات پر احتجاجی ریلیاں اور مظاہروں کا انعقاد کیا گیا مظاہروں کی کال گزشتہ روز مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید احمد اقبال رضوی نے پریس کانفر نس میں دی۔اب تک صرف ایک ماہ میں ڈی آئی خان میں تیرہ شیعہ افراد ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن چکے ہیں ۔ملک کے تمام اہم شہروں میں بعد از نما ز جمعہ احتجاجی مظاہرے کئے گئے جس میں ڈی آئی خان کی عوام سے اظہار یکجہتی اور دہشت گردی کے خلاف شدید نعرے بازی گئی ۔نیوز ی لینڈ میں دوران نماز ہونے والی دہشت گردی کی شدید مذمت بھی کی گئی ۔ملک کے دیگر حصوں کی طرح اسلام آباد میں بھی نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا گیا ۔
احتجاجی مظاہر ے سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیوایم کے مرکزی رہنما علامہ ضیغم عباس نے کہا کہ اب تک ملک کے دیگر حصو ں سے دہشتگردی کے واقعات میں واضع کمی آئی ہے مگر ڈئی آئی خان میں یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے ۔انتظامیہ کہیں نظر نہیں آتی ہر تھوڑے فاصلے پر پولیس چوکیاں موجود ہیں اس کے باوجود ناصر ف دہشت گردی کی واردتیں جاری ہیں بلکہ دہشت گرد کاروائی کر کے باآسانی فرار ہو جاتے ہیں ۔ جوکہ کے پی کے کی مثالی پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری روابط ملک اقرار حسین نے کہا کہ آج جو واقعہ نیوز ی لینڈ میں پیش آیاہم اس کے شدید مذمت کرتے ہیں جن ممالک نے داعش اور القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیمیں بنانے میں کردار ادا کیااور مسلم ممالک میں بربادی و تباہی مچائی اب ان ملکوں کے اندربھی مسلمان محفوظ نہیں رہے ۔ اس سے پہلے بھی کئی واقعات یورپ و امریکہ میں پیش آچکے ہیں ۔اس افسوس ناک واقعے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ ڈی آئی خان کے حوالے سے ہم مسلسل کہتے آ رہے ہیں کہ ڈئی آئی خان میں فوری طور پر دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کیاجائے اور خصوصا ڈی آئی خان کی بدنام زمانہ پولیس میں سے کالی بھیڑوں کا صفایا کیا جائے ۔مرکزی حکومت اور سیکورٹی ادارے ڈی آئی خان کے مسئلے پر سنجیدہ اقدامات کرنا ہونگے ورنہ ہم مجبور ہوں گئے کہ بڑے پیمانے پر احتجاج اور دھرنوں کی کال دیں ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طورپر کے پی کے حکومت کو پابند کرے کہ وہ ڈی آئی خان کے مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے اقدامات کرے اور اور شہید ہونے والوں کے لواحقین کی داد رسی اور ان کی مالی مدد کرئے ۔